Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 By Amrah Sheikh New Novel Episode 26

Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 By Amrah Sheikh New Novel Episode 26

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 By Amrah Sheikh Episode 26

Novel Name: Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"میں شرمندہ تھی۔۔۔روحی نے دھیرے سے اسے کہا جو اسکی بات سن کر گھورے جا رہی تھی۔۔۔

"تمہارا کچھ نہیں ہو سکتا لڑکی شادی ہوگئی ہے بچے۔۔۔۔مطلب چلو یار ان باتوں کو بھول جاؤ ویسے بھی تکلیف دہ لمحے وقت، رویہ اور لوگوں کو بھول جانا چاہیے ورنہ یہ پیروں کی زنجیر زندگی کے آخری لمحوں تک کستے رہیں گے۔۔۔ذمار نے اپنی ماں کو دیکھتے ایکدم بات بدل کر اسکے گال کو پیار سے چھو کر کہتے ہاتھ پکڑ کر کمرے کی طرف جانے لگی۔۔

روحی حیرت سے اپنی لابالی اور لاپرواہ سی کزن کو دیکھنے لگی ۔۔

"زوبیہ یہ اپنی ذمار ہی تھی۔۔ثمینہ بیگم کے حیرت سے کہنے پر زوبیہ بیگم دھیرے سے مسکرا کر سر ہلانے لگیں۔۔۔

۔۔۔۔۔۔

"یار حمنہ جلدی کرو پہلے ہی دیر ہوچکی ہے۔۔۔یہ تم بال کس خوشی میں باندھ رہی ہو۔۔۔اذان تیزی سے سفید شلوار قمیض کے ساتھ پیلا ڈوپٹہ گلے میں ڈالے بکھرا نکھرا سا کمرے میں داخل ہوے ساتھ بولتا اسکے قریب ہاتھ پہنچ کر برش جھپٹا۔۔۔

حمنہ نے پلٹ کر پیشانی پر بل ڈالے دونوں ہاتھ کمر پر رکھے۔۔

"رات کو مہندی مایوں ہے ابھی نکاح میں بھی وہاں مہمان ہوں گے میری طبیعت پہلے ہی اچھی نہیں ہو رہی کھلے  بالوں میں گرمی سے اور حالت عجیب ہو جائے گی آپ اپنی فرمائش بعد کے لئے سمبھال کر رکھیں۔۔۔حمنہ نے چہرہ اٹھا کر خفگی سے اسے بتایا جو طبیعت کا سن کر ایکدم فکرمند ہوتے آگے بڑھ کر ہاتھ سے اسکی پیشانی چھو کر چیک کرنے لگا۔۔۔

"بخار نہیں ہو رہا مجھے۔۔۔

"کیا ہوگیا ہے میری عینک کو اتنا چڑ کیوں رہی ہو۔۔۔حمنہ کے چڑ کر اپنا سر گھومانے پر اذان نے دونوں ہاتھوں سے اسکے چہرے کو تھام کر پیار سے پوچھتے پیشانی سے پیشانی ٹکرا کر سر پر پیار دیا۔۔۔

"پتہ نہیں کب سے آپ کی وجہ سے تیار ہو رہی ہوں ایک بار بھی تعریف نہیں کی۔۔۔

"بس اتنی سی بات۔۔۔اذان اسکے منہ بنا کر خفگی سے کہنے پر بول کر جھکنے لگا حمنہ نے تیزی سے دونوں ہاتھ اسکے سینے پر رکھے۔۔

"کیا کر رہے ہیں۔ 

"ابھی بتاتا ہوں۔۔۔اذان نے کہتے ہی جھک کر اسے اٹھایا۔۔اس سے قبل اذان آگے بڑھتا ایکدم دروازہ کھولتے ریان اور روحی اندر آئے پیچھے ہی جنّت اور علی بھی تھے  حمنہ اپنے بھائی کو دیکھ کر سختی سے آنکھوں کو میچ کر اذان کو کوسنے لگی۔۔۔

اذان حیرت سے باہر نکلتا جلدی سے حمنہ کو نیچے اتار کر اب پیشانی پر بل ڈالے ان چار کباب کی ہڈیوں کو دیکھ رہا تھا جو بنا اجازت کے تیار ہوکر ایسے اندر آئے تھے جیسے تقریب کا کھانا یہیں بٹ رہا ہے۔۔۔

"بتانا پسند کریں گے آپ سب کا اچانک بن بولائے مہمانوں کی طرح کیوں آنا ہوا؟ 

اذان نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے پوچھا حمنہ جلدی سے ڈریسنگ ٹیبل سے برش اٹھا کر ڈریسنگ روم کی جانب بڑھ گئی۔۔

"اذان بھائی ہم حمنہ کے پاس آرہی تھیں۔۔روحی نے جلدی سے اسے آنے کی وجہ بتائی۔۔۔

"میں تمہیں کہ رہا تھا تمھارے جیٹھ صاحب ہہیں ملیں گے لیکن نہیں ویسے اذان۔۔۔

"ریان بھائی کوئی فضول بات مت کریں اب چلیں ہمیں نکلنا بھی ہے۔ جنّت نے ایکدم اُسے ٹوکا۔۔

"چلو تم لوگ ہم آتے ہیں۔۔۔

"مجھے بھروسہ نہیں ہے تمہاری وجہ سے ہمیں دیر ہوجائے گی اور وہاں وہ بے چین روح منہ پھولا کر بیٹھ جائے گا۔۔۔ریان نے اذان کی بات سن کر سر ہلا کر کہا علی اور جنّت ہنسی ضبط کرنے لگے جب کے روحی نے ریان کے پیچھے سے کرتا پکڑ کر ہلکے سے کھنچا

"چلیں۔۔

"چلیے۔۔۔۔ ریان نے روحی کے آہستہ سے کہنے پر مسکرا کر جواب دیتا علی اور جنّت سے پہلے باہر نکل گیا۔ 

"ہاہاہا!! دیکھیں ذرا خود تو بڑے محترم تحمل مزاج ہیں۔۔،علی بے ہنستے ہوۓ اذان سے کہا جو خود بھی مسکرا دیا تھا۔۔  

انکے کمرے سے جاتے ہی اذان پرسکون سانس لیتا ڈریسنگ روم کا سلائیڈ ڈور کھولتے اندر جاکر لاک کرتے  ٹیک لگا کر اسے دیکھنے لگا جو اپنے بالوں کا جوڑا بنا رہی تھی 

اذان مسکراہٹ دبا کر ڈریسنگ روم کی لائٹ بند کیے وہیں کھڑا رہا۔۔۔

"اذان۔۔۔۔

"اذان آپ ہیں ؟ حمنہ نے بالوں کو جلدی سے باندھ کر دروازے کی جانب دوڑ لگا دی صدا کی ڈرپوک حمنہ کی گھپ اندھیرے میں جان نکل رہی تھی اس سے قبل وہ درازے تک۔ پہنچتی اذان نے جلدی سے اسے پکڑ کر اپنی طرف کھنچ لیا  

"آآآ!! حمنہ خوف کے مارے چیخ پڑی جب اذان نے سرگوشی کی۔۔۔ ساتھ ہی حمنہ اسکے سینے سے لگ گئی۔۔۔

"بدتمیز۔۔۔لائٹ کھولیں پلیز۔۔

"ہاہاہا !! میں تمہارا ڈر دور کرنا چاہ رہا ہوں یار اندھیرے کو محسوس کرو۔۔۔

"مجھے کچھ محسوس نہیں کرنا پلیز کھولیں میرا دل بند ہوجاے گا۔۔۔حمنہ اسے پیچھے دکھیلتے ہوۓ بولی اس سے  قبل اذان کچھ کرتا جیب میں رکھا اسکا موبائل رنگ کرنے لگا ۔۔

"آہ!!! چلو آگیا بلاوا پچ گئی تم عینک ۔۔اذان نے کہتے ہی ہاتھ مار کر لائٹ جلاتے بدمزہ ہوکر اُسے لیے باہر کی جانب بڑھ گیا۔۔

۔۔۔۔۔۔

"آہ!!! 

"مناہل۔!!!۔۔"دیکھ کر نہیں چل سکتی ہو تم ابھی گر جاتی۔۔۔مناہل  غرارہ پہنے ہاتھ میں گجرے کو سہی کرتی  اپنے ہی دیھان میں باتھروم سے نکل رہی تھی جب اچانک ہی اسکے پیروں میں غرارہ الجھ گیا اس سے قبل وہ گرتی منہاج جو بالوں میں جیل لگا کر بال سیٹ کر رہا تھا تیزی سے اسکے قریب پہنچ کر گرنے سے بچا چکا تھا۔۔۔

"سوری۔۔وہ غلطی سے۔۔۔

"کتنی غلطیاں کرو گی مناہل اللہ‎ نہ کرتا اگر میں یہاں نہیں ہوتا تو گری پڑی ہوتی۔۔میری بات کان کھول کر سن لو میرے بچے کو کچھ ہونا نہیں چاہیے۔۔۔۔۔منہاج نے اسکے گرد بازو حائل کرتے اپنے نزدیک کرتے ہوۓ کہا۔۔

اس سے قبل وہ اپنی ناراضگی بھول جاتا ایکدم اسے چھوڑتا جانے لگا مناہل نے جلدی سے اسکا بازو تھام کر روکتے ہوۓ مقابل آکر اسکے سینے سے لگ گئی۔۔۔مناہل کے اس طرف کرنے پر منہاج کو جھٹکا لگا۔۔

"مناہل ہٹو۔۔۔

"نہیں۔۔۔مناہل نے ضدی انداز میں کہتے سر اٹھا کر اسے دیکھا منہاج ہونٹ بھنجے اسے دیکھنے لگا۔۔

"کیا مسئلہ ہے تمہارے ساتھ۔۔۔

"میرا مسئلہ آپ ہیں منہاج میں کتنی بار معافی مانگ چکی ہوں آپ سے۔۔۔۔ دھوکہ آپ نے کیا میرے ساتھ میں پھر بھی برداشت کر گئی۔۔

"یہ تمہاری خود کی مرضی تھی کے تم برداشت کر رہی ہو میں اپنے لیے معاف کر دوں لیکن اس دن جو تم اپنی ماں سے میرے بچے کے لیے کہ رہی تھی۔۔آہ! تم ایسا کیسے کہ سکتی ہو مناہل اتنی بڑی بات کیوں چھپائی جانتی ہو میری ماں نے کتنی بار دادی بننے کی خواہش ظاہر کی کتنی حسرت ہوتی تھی انکے لہجے میں اور تم اپنی ماں سے زہر کھا کر کر مر جانے کو ترجی دے رہی تھی کیوں مناہل اتنا بھی کون سا ظلم کا پہاڑ ٹوٹ گیا ہے تم پر اگر اتنا ہی نا پسند تھا تو کاغذی رشتہ بھی جوڑنے کی ضرورت کیا تھی۔۔۔

"میں اپنی غلطی مانتی ہوں پلیز آپ مجھے اور شرمندہ مت کریں۔۔۔منہاج سے ٹوٹے ہوۓ لہجے میں کہنے پر مناہل نے بھیگے لہجے میں کہتے دوبارہ سینے پر سر رکھ دیا۔۔۔۔منہاج نے اسکی بات سن کر سختی نے آنکھوں کو میچ کر کھولا پھر آہستہ سے اسکے گرد بازو حائل کر لئے.۔۔

"آخری بار مناہل لیکن وعدہ کرو دوبارہ ایسا نہیں سوچو گی ورنہ میں خود تمہاری جان لے لوں گا۔۔

"وعدہ اب ایسا نہیں ہوگا۔۔۔ مناہل نے اسکی بات پر سینے سے سر اٹھا کر کہا۔۔۔

"پکا۔۔۔منہاج نے دونوں ہاتھوں سے چہرہ تھام کر اسکی آنکھوں  میں  جھانکا۔۔۔

"پکا وعدہ۔۔۔مناہل نے نم آنکھوں سے مسکرا کر کہتے اسکے اور نزدیک ہوئی منہاج نے مسکرا کر اسکی پیشانی پر لب رکھ چکا تھا۔۔۔

"محبت روٹھ جائے تو، 

"اسے باہوں میں لے لینا،

"بہت ہی پاس کر کے تم،

"اسے جانے نہیں دینا،

"وہ دامن چھڑائے تو، 

"اسے تم قسم دے دینا،

"دلوں کے معملوں میں تو، 

"خطائیں ہو ہی جاتی ہیں، 

"تم ان خطاؤں کو،

"بہانہ مت بنا لینا،

"محبت روٹھ جائے تو،

"اُسے جلد منا لینا، 

۔۔۔۔۔۔۔

نکاح کے ہوتے ہی موسیٰ مسکرا کر سب سے مبارکباد 

وصول کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔مہندی چونکہ ساتھ ہی میرج حال میں تھی اس لئے نکاح ہوتے ہی لڑکی والے بھی آچکے تھے۔۔۔

حال کو مہندی کی تقریب کے لحاظ سے سجایا گیا تھا۔۔۔۔فلور اسٹیج کے دونوں طرف گاؤ تکیے رکھے گئے تھے۔۔۔

موسیٰ کو اسٹیج کے پاس ہی رکھے جھولے پر لاکر بیٹھایا۔۔۔ساتھ ہی سب کزنز اسکے پاس ہی کھڑے اسے چھیڑ رہے تھے۔۔۔ جب ذمار کو لاکر ساتھ بٹھایا گیا۔۔۔ پیلے غرارے میں پھولوں کا زیور پہنے نظریں جھکا کر بیٹھی وہ بہت پیاری لگ رہی تھی۔ 

مہندی کی رسم ہونے کے بعد مووی اور تصویروں کو سلسلہ چلا جب ذمار نے اچانک موسیٰ کے قریب سرگوشی کی۔۔

"یہ لوگ ڈانس پریکٹس کر کے نہیں آئے کیا ؟

ذمار کے منہ بناکر پوچھنے پر موسیٰ نے مسکرا کر کندھے۔ اچکائے۔۔

"شاید نہیں انکل نے منا کیا ہے کوئی ناچ گانا نہیں ہوگا۔ 

"واٹ؟ پر کیوں سب کی مہندی میں ڈانس وغیرہ ہوا تھا دیکھا نہیں تھا سب سے زیادہ میں نے رونق لگائی تھی۔۔۔ذمار تو سنتے ہی اسکے کان کے نزدیک جل بھون کر بولتی موسیٰ کو قہقہ لگانے پر مجبور کر گئی تھی جب اچانک ہی ڈانس فلور پر اذان وغیرہ آئے تھے۔۔ریان نے آگے بڑھ کر موسیٰ کے کندھے پر ہاتھ مارا۔۔۔

"بیٹا چلو ہمیں بھی نچایا تھا اب آپ دونوں کی باری۔۔۔ریان نے کہتے ہی ذمار جلدی سے اٹھی لیکن سب کو مسکراتا دیکھ کر آہستہ سے دوبارہ بیٹھ گئی۔۔

۔۔۔...

"بلّے بلّے، نی ٹور پنجابن دی

ہووو بلّے بلّے،نی ٹور پنجابن دی 

ہو جوتی کھل دی مروڑا نیو چل دی،ٹور پنجابن دی.

ہو جوتی کھل دی مروڑا نیو چل دی،ٹور پنجابن دی.

ہو بلّے بلّے۔۔۔۔!!!!!!!!!

رات کی رنگینی دیکھو کیا رنگ لائی ہے

ہاتھوں کی مہندی بھی جیسے کھل کھلائی ہے۔۔

رات کی رنگینی دیکھو کیا رنگ لائی ہے

ہاتھوں کی مہندی بھی جیسے کھل کھلائی ہے۔۔

مستیوں نے آنکھ یوں کھولی۔۔

جھومتی دھڑکن یہی بولی۔۔۔

بلّے بلّے۔۔۔۔۔۔

ہوو بلّے بلّے ناچے ہے یہ باورا جیا

بلّے بلّے لے جائے گا سانوارا پیا 

جلے جلے نینو میں جیسے پیار کا دیا۔۔۔

ہوو بلّے بلّے ناچے ہے یہ باورا جیا

بلّے بلّے لے جائے گا سانوارا پیا 

جلے جلے نینو میں جیسے پیار کا دیا۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

اونچی آواز میں گانا چل رہا تھا اسٹیج فلور پر سب ناچ رہے تھے زوبیہ بیگم صبر کے گھونٹ  بھرتیں اپنی بیٹی کو دیکھ رہی تھیں جو  سب کے ساتھ ناچتے میں مصروف تھی۔ 

منہاج نے مناہل کا ہاتھ پکڑ کر رکنے کا اشارہ کرتے اسٹیج سے اترنے کو کہا۔۔۔ اذان ریان علی بھنگڑا کر رہے تھے جب ذمار چڑ کر انکے درمیان آئی.۔۔

"اس گانے پر بھنگڑا کون کرتا ہے۔۔۔

"تو کیا بلّے بلّے پر ٹھمکے لگائے جاتے ہیں سالی صاحبہ۔۔۔ریان نے ہنس کر اشارے سے گانے کی آواز کم  کرواتے اسے دیکھا.۔۔۔

"بلّے بلّے پر کریں یہ کیا پورے گانے کا بیڑا غرق کر دیا۔۔

"ذمار اب بیٹھ جاؤ چلو۔۔۔اس سے قبل ریان جواب دیتا زوبیہ بیگم نزدیک آتیں گھورتے ہوۓ اسے تمیز سے بیٹھ جانے کو کہنے لگیں۔۔ 

"امی صرف ایک دو تین پانچ منٹ مجھے ریان بھائی سے بات کرنے دیں میرے پسندیدہ گانے پر یہ ظلم ہے۔۔۔ذمار اپنی ماں سے کہتی ریان کی جانب گھومی زوبیہ بیگم افسوس سے سر کو نفی میں جمبش دیتیں واپس پلٹ گئیں۔۔

"روحی میری سالی صاحبہ کو گنتی نہیں سیکھائی۔۔۔ریان نے وہیں حمنہ کے ساتھ کھڑی روحی سے پوچھا۔۔

"یہ کس نے کہا آپ سے ؟ 

"ابھی تمہی نے تو ایک دو تین پانچ کہا اور چار کھا گئی۔۔۔اس سے قبل ذمار جواب دیتی حنا ان سب کے قریب آگئیں۔۔۔

"کھانا لگ رہا ہے۔۔۔اور تم دونوں بیٹھو جگہ پر۔۔۔۔حنا کے کہنے پر سب آگے پیچھے ہوگئے ذمار بھی منہ بنا کر دوبارہ بیٹھ گئی۔۔

"مجھے آتی ہے کاؤنٹنگ

"جانتے ہیں یار وہ صرف مذاق کر رہا تھا پھر تم نے بھی تو غلط بتایا۔موسیٰ نے اسکے موڈ کو دیکھ کر سنجیدگی سے اسکے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر سمجھانے والے انداز میں بولا 

"مجھے معلوم ہے لیکن اتنی بے عزتی۔۔۔دلہن ہونے کا بھی لحاظ نہیں کر رہا کوئی دیکھا تھا امی بھی گھور کر چلی گئیں۔۔ذمار نے چھوٹے بچے کی طرف روٹھتے ہوۓ موسیٰ کو بتایا جسے سن کر ہنسی اور پیار اس پے بیک وقت آرہا تھا۔۔۔

"جنّت حمنہ کہاں ہے؟ اذان موسیٰ اور ذمار کو ایک نظر دیکھ کر مسکرا کر نظر دوڑاتا جنّت کے پاس آکر پوچھنے لگا۔۔۔۔

"واشروم گئی ہے.۔۔۔جنّت اسے بتاتی آگے بڑھ گئی۔۔

۔۔۔۔۔۔

"منہاج تنہا گوشے میں مناہل کی کمر کے گرد بازو حائل کیے سرگوشی کر رہا تھا۔۔۔

"میں منتظر ہوں.۔۔۔۔منہاج نے کہتے اپنا چہرہ اسکے نزدیک کیا۔ 

"میرے پاس ابھی کوئی جواب نہیں ہے اس لئے منتظر ہی رہیں۔۔۔مناہل نے مسکراہٹ دبا کر خود کو پیچھے کرنا چاہا۔۔

"ایسا مشکل بھی سوال نہیں کیا ہے جس کا جواب دینے میں اتنی مشکل پیش آرہی ہے۔۔

"کون سا سوال ہے منہاج بھائی مجھے بتا دیں ہو سکتا ہے میں جواب دے دوں علی اپنے ہی دھن میں جنّت کے ساتھ  ہاتھ میں پلیٹ پکڑے دونوں کے نزدیک آیا۔۔۔

منہاج اور مناہل آواز پر بری طرح چونک کر ایک دوسرے سے دور ہوۓ۔ 

"تم سے پوچھنے والا نہیں ہے اور تم دونوں ایک جگہ بیٹھ کر نہیں کھا سکتے۔۔۔منہاج نے علی کو گھورتے ہوۓ کہا۔۔۔

"بھئی ہم بھی تنہائی تلاش کرتے کرتے یہاں آگئے کھانا تو کھا لیا ہے یہ میں آئسکریم کھا رہا تھا آپ کھائیں گے۔۔۔

"نہیں تم کھاؤ۔۔۔۔چلو۔۔

"منہاج بھائی کہاں چل دئے۔۔۔علی نے شریر لہجے میں اسکی بیزار دیکھی۔۔۔

"سب بتا دوں۔۔۔۔ منہاج بے دانت پیس کر بولتے مناہل کو لئے آگے بڑھ گیا۔۔

"جان بوجھ کر تنگ کیا ہے نہ آپ نے۔۔۔جنّت نے علی کو مسکراتے دیکھ کر پوچھا۔۔جس پر علی نے جنّت کو دیکھ کر اسکا گال کھنچا۔۔

"بلکل میری جان۔۔۔

۔۔۔۔۔

"السلام علیکم!! تمہاری طبیعت ٹھیک ہے؟ حمنہ جو گھبراہٹ ہونے کے باعث باتھروم سے نکل کر باہر کی طرف جا رہی تھی۔۔۔ایکدم ہی زین جو کسی سے بات کر رہا تھا حمنہ کو دیکھ کر اسکے سامنے آیا۔۔۔

"وعلیکم اسلام۔۔۔میں ٹھیک ہوں زین بھائی آپ کو ابھی دیکھا۔۔۔

"ہاں میں ابھی آیا ہوں۔.۔۔۔زین نے اسکے زرد ہوتے چہرے کو دیکھ کر بتایا وہ اسے ٹھیک نہیں لگ رہی تھی۔۔۔

"اوکے۔۔تم جاؤ۔۔زین اسے خاموش دیکھ کر خود ہی کہتے اندر کی جانب بڑھنے لگا جب گرنے کی آواز پر تیزی سے پلٹا۔۔

"حمنہ۔۔۔زین تیزی سے اسکی طرف بھاگا جو نیچے گری ہوئی تھی۔۔۔۔

اس سے قبل زین اسے چھوتا  تیزی سے کسی نے اسے دھکّا دیتے پیچھے کیا زین گرتے گرتے بچا۔۔

"تمہارا دماغ خراب ہوگیا ہے۔۔زین سیدھا ہوتے غصّے سے بولا۔۔

"ہاتھ مت لگانا اسے۔۔۔اذان سخت لہجے میں بولتا حمنہ کے قریب بیٹھا۔۔

"حمنہ حمنہ کیا ہوا.۔۔۔اذان نے گال تھپتھاپے بے چینی سے پوچھا۔۔۔زین ہونٹ بھنجے اسے دیکھنے لگا۔۔۔ 

"تم یہاں نہیں تھے ورنہ مجھے کوئی شوق نہیں دوسروں کی بیویوں کو چھونے کا اتنا بھی گرا ہوا نہیں ہوں میں۔۔

"تمہاری بکواس سننے کا وقت نہیں ہے میرے پاس۔۔۔اذان ولید کو میسج کرتا حمنہ کو باہوں میں اٹھا کر تیزی سے جانےلگا 

"تم ہمیشہ اسکے ساتھ نہیں ہوگے تو کیا اسے ایسے ہی چھوڑ دیا جائے گا۔۔۔

 زین کی بات پر ایک لمحے کے لئے وہ روک گیا۔۔ پھر سر جھٹک کر آگے بڑھ گیا۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔

مہندی کی تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔۔۔ولید یہاں سے سیدھا ہسپتال جانا چاہ رہا تھا جب اذان کا آیا میسج پڑھ کر گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔۔۔

"ڈاکٹر میری وائف۔۔۔اذان ڈاکٹر کو دیکھتا جلدی سے اپنی جگہ سے اٹھا۔۔۔

"گھبرانے کی کوئی بات نہیں اس کنڈیشن ایسا ہو جاتا ہے۔۔

"کیا ہوا ہے ڈاکٹر آپ تو مجھے ڈرا رہی ہیں۔۔۔ اذان نے گھبراتے ہوۓ پوچھا کاش وہ اس وقت اسکے پاس ہوتا۔۔۔ 

ڈاکتر اسکے تاثرات دیکھ کر دھیرے سے مسکرائیں۔۔

"آپ کی وائف پریگنینٹ ہیں اس لئے پریشان والی کوئی بات نہیں یہ تو خوشی کی خبر ہے کھانے پینے کا خاص خیال رکھیے گا میں آپکو میڈیسن لکھ کر دے دیتی ہوں۔۔۔نرم لہجے میں بولتیں ڈاکٹر اپنے ہی دھن میں بات مکمّل کرتی اسے پیچھے انے کا کہ کر جانے لگیں اذان خود پے قابو پاتا ڈاکٹر کے پیچھے چل دیا۔۔

۔۔۔۔

"روحی دو کپ کا اور اضافہ کردو اذان اور حمنہ آگئے ہیں۔۔۔

"جو ٹھیک ہے۔۔۔روحی نے جھانک کر جواب دیا۔۔

"السلام علیکم ماما

"وعلیکم السلام !! میں پوچھ سکتی ہوں یہ کیا حرکت تھی بنا کسی کو بتائے تم حمنہ کو ہسپتال لے گئے۔۔

"پاپا کو بتایا تھا میسج پر۔۔۔اذان نے کان کھجاتے ولید کو دیکھا جس نے ٹیبل پر رکھا صبح کا اخبار اپنے سامنے پھیلا لیا۔۔ولید کی حرکت پر سب مسکرانے لگے تالیہ اٹھ کر انکے سر پر جا کر کھڑی ہوگئیں۔۔

"بڑی بات ہے آپ الٹا اخبار بھی پڑھ لیتے ہیں شادی کے اتنے سالوں بعد اس راز سے آشنا ہوئی ہوں۔بھرپور طنزیہ لہجے میں کہتے تالیہ نے اسکے دیکھا۔

"ہائڈ ٹیلینٹ ہے مطلب تھا بیوی۔ ولید نے اخبار نیچے کرتے ڈھٹائی سے اسے کہا۔۔ ولید کی بات سنتے ہی سب ہنسنے لگے حمنہ نظریں جھکا کر اذان کے خاموشی سے نظروں میں چاہت سموئے دیکھتے رہنا نظریں جھکانے پر مجبور کر رہا تھا۔

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 written by Amrah Sheikh. Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

Previous Post Next Post