Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 54 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Tuesday 18 July 2023

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 54 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 54 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..

Meri Raahein Tere Tak Hain By Madiha Shah Episode 54


Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 54

میری راہیں تیرے تک ہے

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 54

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

🅜🅐🅓🅘🅗🅐🅢🅗🅐🅗🅦🅡🅘🅣🅔🅢

“ ماضی اسیپشل “

چلو شکر ہے ، سب کے پیپرز اچھے سے ہوگئے ۔ حامل گلاب کے پھولوں کی مہک اپنی سانسوں میں بھرتے سب کو جوس لینے کا اشارہ کر گیا

تم لوگ اپنی گپے مارو میں آتی ہوں ، عبادت سب کو مصروف دیکھ وہاں سے اٹھتے گئی ؛۔

عبادت ۔۔۔۔۔۔۔ کیا ہم بات کر سکتے ہیں ۔۔۔؟ عبادت جو واش روم سے نکل واپس ہال میں جا رہی تھی

جہاں ویلٹائن ڈے کی پارٹی چل رہی تھی ، آصف کو خود کا منتظر دیکھ چونکی ۔

ہاں بولو ۔۔۔۔۔۔ وہ سرسری سا اُسکے ہاتھ میں گلابوں کا دستہ دیکھ بولی ؛۔

عبادت ۔۔۔۔ وہ ایکچولی یہ تمہارے لیے ۔۔۔۔ آصف شرماتے مشکل سے عبادت کے ساتھ دستہ کرتے بولا

“ میرے لیے کیوں ۔۔۔۔۔۔” عبادت شانے اچکائے حیرانگی سے گھور گئی

“ آئی لو یو ۔۔۔۔۔۔ عبادت آئی ریری لو یو ۔۔۔۔۔” جب سے تمہیں میں نے اس یونی میں دیکھا ہے ، تب سے چاہ رہا ہوں ؛۔

عبادت آصف کے منہ سے اظہار سن شاک ہوئی تھی ، جبکے حیرانگی سے ادھر ادھر دیکھا ۔

میں جانتا ہوں عبادت تم ایک بہت اچھی فیملی سے ہو ، میں تمہارے گھر رشتہ بھیجوں گا ۔

آصف اُسکی آنکھوں میں غصہ ابھرتا دیکھ تیزی سے مزید آگے بولنا شروع ہوا ؛۔

“ تم پاگل ہو گئے ۔۔۔۔۔؟ تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھ سے اتنی گھیٹا بات کرنے کی ۔۔۔؟ “

تم بہت اچھے سے جانتے ہو ، میرا نکاح ہو چکا ہے ، پوری یونی کو یہ بات پتا ہے تم کیسے ۔۔۔؟ عبادت کی غصے میں الفاظ بلند ہوئی تھی ؛۔

مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ، ویسے بھی پچپن کے نکاح کو کون مانتا ہے آج کل ۔۔۔؟

ویسے بھی عبادت مجھے نہیں لگتا تمہارے شوہر کو تم سے کوئی پیار ہوگا ۔ اگر ہوتا تو وہ کبھی تمہیں چھوڑ لندن پڑھنے نہ گیا ہوتا ۔

بند کرو اپنی بکواس ۔۔۔۔ آج تو میرے سامنے ایسے یہ گھیٹا باتیں کی ہے تم نے ۔۔۔۔ پھر کبھی دوبارہ یہ غلطی مت کرنا ۔۔۔۔

وہ انگلی اٹھاتے دھاڑتے بولی جبکے ساتھ ہی گھورتے آگے بڑھی ۔۔۔

تم ایسے نہیں جا سکتی ، تمہیں مجھے ہاں کرنی ہی ہوگئی ۔۔۔۔ وہ گلابوں کا دستہ پکڑتے دوسرے ہاتھ سے عبادت کا بازو پکڑ گیا ؛۔

چھوڑو مجھے ۔۔۔۔۔ وہ غصے سے چیخی تھی ، جبکے اُسکا بس نہیں چلا تھا ابھی اُسکے منہ پر تھپٹر مار دیتی ۔۔۔۔۔

آصف ۔۔۔۔۔۔۔ ابھی عبادت مزید کچھ بولتی یا آصف کچھ کہتا ابہام جو فون کال سننے آیا تھا ۔۔

آصف کو عبادت کا ہاتھ پکڑے دیکھ حیرانگی و شاک انداز میں قریب آیا ؛۔

اچھا ہوا ابہام تم آ گئے ، عبادت جیسے کچھ ریلکس ہوئی تھی ، آصف نے فورا سے عبادت کا ہاتھ چھوڑا تھا ۔۔۔۔

دیکھو یہ پاگل ہو گیا ہے ، عبادت فورا سے گھبرائی ابہام کے پاس جاتے کھڑی ہوئی ۔۔۔؛۔

کیا کیا اس نے ۔۔۔۔؟ وہ ماتھے پر بل ڈالے ہاتھ کی مٹھی بنا گیا ، جیسے ابھی ہاتھ پکڑنے کی سزا آصف کو دے ڈالے گا ؛۔

میں نے صرف اپنی محبت کا اظہار کیا ، کیا اپنے دل کا حال بتانا کوئی گناہ ہے ۔۔۔؟ اس سے پہلے عبادت کچھ کہتی آصف نے فخر محسوس کرتے ایسے کہا جیسے کوئی بہت اچھا کام کر رہا تھا ۔۔۔۔

دماغ کام نہیں کرتا تمہارا ۔۔۔۔۔؟ پوری یونی کو اچھے سے پتا ہے عبادت شادی شدہ ہے ۔ پھر کیسے تم ایسے اُسکو ۔۔۔۔۔۔۔

مجھے فرق نہیں پڑتا ، آصف بات کاٹ دو ٹوک بولا ۔۔۔۔

اچھا ۔۔۔۔۔۔۔ ابہام اُسکا جواب سن مسکرایا جبکے ساتھ ہی ایک نظر گھبرائی عبادت پر ڈالی ؛؛

اگر کوئی فرق نہیں پڑتا تو جا کر اپنا علاج کرواو ، چونکہ ہمیں فرق پڑتا ہے ، اور ایک بات ۔۔۔۔اس سے پہلے آصف پھر سے اُسکی بات کاٹ بولتا ابہام نے آگے بڑھتے اُسکا کالر پکڑا ۔۔۔۔

آج تو عبادت کے سامنے ایسے اپنا پاگل پن توں نے دکھایا ہے ، اگلی بار یہ غلطی مت کرنا ، نہیں تو میں تیرا وہ حال کروں گا ، جو توں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا ۔۔۔۔۔

وہ اُسکو ایک جھٹکا دیتے دھر سے چھوڑ خود سے دور کرتے عبادت کو لیتے وہاں سے گیا ؛۔

آصف ان دونوں کو جاتے دیکھ غصے سے گلابوں کا دستہ وہی ٹوکری میں پھینک گیا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ابہام جو اپنی پوری فیملی کے ساتھ کراچی شفیٹ ہو چکا تھا ، لاہور چھوڑ جاتے ہی وہ ایک ماہ بعد سیرت سے شادی کر گیا ؛۔

وہ پوری طرح عبادت کو اپنے دل سے نکال دینا چاہتا تھا ، اُسنے سبھی دوستوں سے رابطے بھی ختم کر دئیے تھے ۔

بہت بار زاہیان لوگوں نے اُسکا نمبر حاصل کرنے کی کوشش کی ، لیکن چاہ کر بھی کوئی ان تک نا پہنچ سکا ؛۔

ایسے ہی کلثوم کی شادی اچانک سے کراچی میں پلان ہوئی عبادت جانا چاہتی تھی ، لیکن وہ جانتی تھی اُسکی ماں کو بہت مسلۂ ہوگا

اسی لیے چاہتے ہوئے بھی وہ اپنے دل کی خوشی کو مارتے کلثوم کی ناراضگی برادشت کر گئی ؛۔

ایسے ہی کلثوم شادی کے بعد لندن چلی گئی جانے سے پہلے وہ ایک بار لاہور آتے عبادت کو مل گئی تھی ۔۔۔۔

وہ عبادت سے اُسکے شوہر کو اڈریس مانگ رہی تھی کہ وہ لندن جاتے ایک بار اپنے اُس جیجو سے مل سکے جس سے عبادت کو اتنی محبت تھی

مگر عبادت کے پاس اُسکا کچھ بھی نہیں تھا اسی لئے عبادت نے اُسکو بس دعا کرنے کا کہا کہ وہ جلد سے جلد پاکستان آ جائے ۔۔۔۔۔

کلثوم جا چکی تھی عبادت کی زندگی یونی سے ختم ہوتے اب گھر تک محود رہ گئی تھی ، جب وہ بور ہونے لگی تو اُسنے تہ کیا وہ کہیں جاب کرے گئی ۔۔۔۔۔

مگر وہ چاہ کر یہ بھی کام نہیں کر سکی چونکہ اُسکی ماں کو اُس سے مسلۂ تھا آخر وہ ان کی سگی بیٹی نہیں تھی ۔۔۔۔۔۔؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

عبادت پانچ سال کی تھی جب اُسکی ماں اُسکو چھوڑ اس دنیا سے چل بسی ، عبادت کے بابا نے دو سال تک اپنی بیوی کا غم دل سے لگائے رکھا ۔

وہ عبادت کا بہت اچھے سے خیال رکھتے ، عبادت کی دادی اپنے جوان بیٹے کے لیے بہت فکر مند تھی اسی لیے بہت مشکل سے عبادت کے بابا کو پھر سے دوسری شادی کے لیے منایا ۔۔۔۔

وہ مان تو گئے لیکن شرط یہ تھی جو بھی عورت ان کی زندگی میں آئے گئی عبادت کو اپنی بیٹی بنائے گئی اور اُسکو ماں کا پیار دے گئی

عبادت کی ماں کی وفات کے بعد سبھی گھر والوں نے عبادت کو بہت پیار دیا تھا تاکہ وہ کبھی بھی ماں کی کمی محسوس نا کرے

جیسے تیسے عبادت کے بابا نے دوسری شادی تو کر لی لیکن وہ جو چاہتے تھے ویسا بالکل بھی نہیں ہو سکا ۔۔۔۔

عبادت جب سات سال کی ہوئی دادی کی خواہش پر مہراز کے نکاح میں دے دی گئی وہ چاہتی تھی اپنی اس پھول سی بچی کی ذمہ داری وہ اپنے سب سے زیادہ چاہنے والے پوتے پر ڈالے ؛۔

کسی بھی بڑے نے اعتراض ظاہر نہیں کیا بلکے سبھی بہت خوش تھے کہ عبادت اپنے ہی گھر میں سب کی نظروں میں رہے گئی

ایسے ہی زاہیان اور ہما کا تو فلک اور حامل کا نکاح ہوا ۔۔۔۔۔۔

مگر کسی نے بھی نہیں سوچا تھا قسمت اپنا کھیل بدلے گئی ، سب ہی خوش تھے مہراز پہلے تو پاکستان میں پڑھ رہا تھا ، لیکن میڑک کے بعد وہ مزید پڑھائی کے لیے لندن چلا گیا ؛۔

سبھی بڑوں نے عبادت کے دل میں مہراز کے لئے محبت پیدا کروائی اُسکو سمجھایا کہ اُسکا نکاح ہو چکا ہے وہ صرف اب مہراز کی ہے ؛۔

پچپن سے سبھی بڑوں کی باتیں سن کب اُسکے دل میں ایک انجانی سے محبت گھر کر گئی وہ خود بھی سمجھ نہیں سکی

وقت کے ساتھ ساتھ اُسکی چاہت بڑھتی چلی گئی ، وہ کب اُسکو اتنا چاہنے لگی ، کبھی اُسنے فرصت سے سوچنا نہیں چاہا ؛۔

سب بڑوں نے کہہ کہہ کر اُسکے دل میں تو محبت پیدا کر دی تھی لیکن کبھی کسی نے مہراز سے ایک بار بھی عبادت کو دل میں رکھنے یا محبت کا نہیں کہا ۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

عبادت آپی مہراز بھائی کو پاکستان آئے ہوئے چار دن ہو گئے ہیں ، آپ کا دل نہیں کرتا اُن سے ملنے کو ۔۔۔۔؟

فلک جو کیچن میں عبادت کے ساتھ رات کی روٹی بنا رہی تھی ، عبادت کو خاموشی سے کام کرتے دیکھ شرارتی مسکان چہرے پر سجائے پوچھنا شروع ہوئی ۔۔۔۔۔

کرتا ہے ، لیکن میں کیا کر سکتی ہوں ، توں اچھے سے جانتی تھی سب بڑوں نے منع کیا ہوا ہے ۔

اور ویسے بھی اب تو شادی کی بات چل رہی ہے ، تب ملاقات بھی ہو جائے گئی اور باتیں بھی ، وہ ویسے ہی مصروف سی لہجے میں شائستگی سے بولی ۔۔۔۔

فلک اپنی آپی کی باتیں سن مسکراتے واپس سے کام میں لگی ، ایسے ہی مہراز کو آئے ہوئے دو ہفتے ہو چکے تھے ؛۔

عبادت نے ہمت کرتے اپنی چاچی سے پوچھا تھا کہ کیا وہ چاچو کے گھر جا سکتی ہے ، تو انہوں نے جانے کیا سوچتے اُسکو ہاں کی وہ اپنی خوشی میں ایک پل کے لیے بھی سوچ نا سکی ۔۔۔۔

مہراز نے اپنے گھر آتے ہی قہر اٹھا دیا تھا ، وہ عبادت سے شادی کرنا نہیں چاہتا تھا بلکے وہ تو اُسکو طلاق دیتے جیسے ہر رشتہ ختم کرنے آیا تھا ۔

عبادت کے بابا اپنے بھائی کے گھر جب اپنے داما سے ملنے گئے تو اُن کے بھائی نے یعنی مہراز کے باپ نے پریشانی سے اپنے بھائی کو سب کچھ بتایا مہراز کے بابا بہت غصہ تھے ۔۔۔۔۔۔

مہراز کو صاف صاف انہوں نے کہہ بھی دیا تھا کہ جیسا تم چاہتے ہو ویسا نہیں ہو سکتا ۔

عبادت کے پاپا اپنے بھائی کی بات سن اندر تک کانپ اٹھے تھے حامد بھی سن غصے میں آ چکا تھا انہہوں نے بہت آرام سے مہراز کو سمجھانے کا فیصلہ لیا تھا ؛۔

ابھی سب یہی مسلئے چل رہے تھے کہ عبادت مل جانے پر بہت خوش تھی ، جانے کیوں خود سے تیار ہونا شروع ہوئی ۔۔۔۔۔۔

آپی آپ کہیں جا رہی ہیں ۔۔۔؟ فلک جو فون پر ناول پڑھتی ہوئی عبادت کے روم میں داخل ہوئی تھی اُسکو تیار ہوتے دیکھ فون بند کرتی جائزہ لینا شروع ہوئی ؛۔

ہاں ۔۔۔۔۔۔۔ میں نے سوچا آج میں نے زایان کی پسندیدہ سبزی بنائی ہے کیوں نہ جا کر اُسکو دے آؤں ۔۔۔۔

اس بہانے سب سے ملاقات بھی ہو جائے گئی ویسے بھی چاچو اور چاچی بھی وہاں پر ہی گئے ہوئے ہیں ؛۔

مغرب ہونے سے پہلے میں واپس آ جاؤں گئی ، زاہیان اور حامل بابا کے ساتھ آفس سے آنے والے ہونگیں

انھیں مت بتانا کہ میں کہاں گئی ہوں ، وہ جلدی سے ہلکی سی لپ اسٹک لگاتے ساتھ ہی بولی تھی ۔۔۔۔

عبادت آپی ۔۔۔۔۔۔ آپ آج نا جاؤ ، باہر موسم دیکھو ، بارش ہونے والی ہے ۔ فلک کھڑکی کی طرف جاتے ساتھ ہی عبادت کو جانے سے روک گئی ؛۔

بارش ہوگی تو اور بھی مزا آئے گا تجھے تو پتا ہے بارش کتنی پسند ہے ؛۔

وہ اپنا دوپٹہ اٹھاتے ساتھ ہی بیگ کندھے پر لٹکا گئی ۔۔۔۔۔۔

ایسے اکیلے آ کر ٹھیک کیا یا پھر مجھے پہلے چاچی کو بتانا چاہیے تھا ۔۔۔؟ عبادت گھر کی بیل بجاتے ساتھ ہی سوچ میں پڑی

دوسری طرف دل زور سے دھڑکنا شروع ہوا تھا ، جانے وہ کیسا دکھاتا ہوگا ، میں اُسکو کیسی لگوں گئی ۔۔۔۔۔۔

تبھی گاڈر نے دروازہ کھولا تو وہ لان کی طرف قدم اٹھانا شروع ہوئی ٹھنڈی ہوا اُسکے چہرے کو چھوتے ساتھ ہی دوپٹے کو اڑا رہی تھی ؛۔

ہلکے ہلکے بادل آسمان پہ گرج رہے تھے جیسے بنا بتائے کی آندھی لانے والے ہوں ۔

وہ دبے پاؤں چلتے کیچن کے پچھلے ڈور سے کیچن میں داخل ہوئی ، سب سے پہلے بیگ وہاں رکھا جس میں وہ کھانا لائی تھی ؛:

کیچن خالی تھی کوئی بھی ملازمہ اُسکو نظر نہیں آ رہی تھی وہ ویسے ہی چلتے آگے بڑھی تھی ۔۔۔

کون سا نکاح کیسی شادی ماما ۔۔؟ جب مجھے کچھ یاد ہی نہیں تو میں کیسے اس نکاح کو مان لوں ۔۔۔۔؟ اور ویسے بھی کس نے کہا تھا کہ میرا نکاح کروایں ۔۔۔۔؟

ابھی وہ لاوئج کے ڈور تک پہنچی بھی نہیں تھی ، کہ کانوں میں ایک انجان سی آواز کسی قہری طوفان کی طرح بجی ؛۔

ماما میں صاف بتا رہا ہوں ، میں کسی نکاح کو نہیں مانتا مقابل نے اپنی پوری قوت سے چیختے گویا روم میں موجود سب لوگوں کو تحیر سمٹ آئی ۔۔۔۔

جبکہ اسکا باپ غصے سے ضبط کرتے بے یقینی سے اپنے بیٹے کو دیکھ رہے تھے ؛۔

تمہارا دماغ خراب تو نہیں ہو گیا ہم نے تمہیں بتایا تو تھا کہ تمہارا چھوٹے ہوتے ہی تمہارے تایا کی بیٹی سے نکاح ہو گیا ہے ،

تو ۔۔۔۔۔ اب تم ایسے کیسے بول سکتے ہو۔۔۔؟ مہراز کی ماں گھبراہٹ میں جلدی سے اٹھتی اپنے بیٹے کی طرف لپکی ،

ماما مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے مجھے کیا بتایا تھا ، میں جو اب آپ کو بتا رہا ہوں وہی کریں آپ سب ،

وہ ضدی لہجے میں جیسے صرف اپنی بات سنانا اور منانا چاہتا تھا ؛۔

اور میرا فیصلہ آپ سب کے سامنے ہے میں جس کو پسند کرتا ہوں اس سے ہی شادی کروں گا ، وہ سینجدگی سے ایک بار پھر سب کو شاکڈ کر گیا ۔۔۔۔۔

پر کوئی نہیں جانتا تھا کہ باہر کھڑی اس لڑکی پر بھی قیامت گر چکی تھی اسکو لگ رہا تھا کہ وہ سانس نہیں لے پائے گئی وہ کیسے کھڑی تھی وہ نہیں جانتی تھی اسکا دماغ ماوف ہو چکا تھا ۔۔۔۔۔۔

کاجل سے سجی آنکھیں بنا کسی دباو کے بہی ، وہ گر نا جاتی خود کو سنھبالنے کئلیے دیوار کا سہارا لیا ؛۔

دیکھو۔۔۔۔۔۔۔

مہراز بیٹا ایسے فیصلے اتنی جلد بازی میں نہیں لیے جاتے ، تمہیں پتا ہے وہ تمہارے نکاح میں ہے تمہاری منکوحہ ہے تم ایک بار اسکو دیکھو گئے تو تمہیں وہ پسند آ جائے گئی ایسی لڑکی چراغ لے کر ڈھونڈنے سے بھی کہیں نہیں ملے گئی ، تم بہت خوش رہوں گئے ہماری عبادت کے ساتھ مقابل کی چاچی نے نرمی سے اسکو سمجھانا چاہا ؛۔

جبکے ڈر سے آنسووں ان کے بھی آنکھوں سے نکل گالوں پر بہہ رہے تھے

پلیز۔۔۔۔۔۔

چاچی جان آپ تو مجھے سمجھے ، میں کسی نکاح کو نہیں مانتا ، اور ویسے بھی اگر منکوحہ ہے تو کیا ہو گیا میں ابھی اسکو طلاق دتیا ہوں ۔۔۔۔۔۔

وہ ان کے ہاتھ پکڑے بنا کسی کو دیکھے بہت آرام سے بولا ؛۔

عبادت جو باہر کھڑی تھی ، گرنے کو ہوئی جبکے مشکل سے خود کو سنبھالتی وہاں سے نکلی ؛۔

چٹاح ۔۔۔۔۔۔

ابھی مہراز آگے مزید بولتا مہراز کے باپ کا ہاتھ اٹھا تھا اور مہراز کے گال پر نشان چھوڑ گیا ؛

تمہاری ہمت کیسے ہوئی اتنے بڑے الفاظ بولنے کی ۔۔۔؟ وہ غصے سے دھاڑتے اپنے بیٹے کو گریبان سے پکڑ گئے

سبھی اپنی جگہوں سے اٹھے تھے اور ان کو مزید مارنے سے روکا ۔ یہ تمہاری پروزش تو نہیں کی تھی ہم نے ۔۔۔۔۔۔۔

وہ حامد کو پیچھے ہونے کا کہتے ساتھ ہی تھکے لہجے میں بولے وہ آج اپنے بیٹے کی وجہ سے اپنے بھائی کی نظروں میں گر چکے تھے ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے


This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔  



No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages