Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh Episode 13 to 14 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Thursday 9 February 2023

Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh Episode 13 to 14

Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh Episode 13 to 14

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...


Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh  Episode 13'14

Novel Name:Jazib E Nazar  

Writer Name: Bia Sheikh

Category: Complete Novel

 

ہیلو ایوری ون اینڈ سوری ٹریفک کی وجہ سے لیٹ ہو گئے 

نظر اور جاذی میٹنگ روم میں داخل ہوتے ہی وضاحت دینے لگے 

ساحل ،مشا وجاہت ملک اور ایک دو اور لوگ پہلے سے موجود تھے. 

کوئی بات نہیں کافی دن بعد آفس آے ہونا تو ہوتا ہے اینڈ ویلکم بیک بچو 

ملک صاحب نے مسکراتے ہوے دونوں کپلز کو ویلکم کیا  

میٹنگ شروع کریں ساحل نے پوچھا 

جی ضرور ایک پارٹنر نے مسکراتے ہوے اجازت دی 

تو دوستو ہمارا یہ پراجیکٹ آلموسٹ کمپلیٹ ہو چکا ہے

 بس تھوڑا سا انتظار اور ، لیکن مجھے یہ بتاتے ہوے بہت خوشی ہو رہی ہے 

کہ ہمارا یہ پراجیکٹ ابھی سے سبھی کی توجہ کا مرکز ہے 

جتنا سوچا تھا اسے کہیں زیادہ اچھا رسپانس مل رہا ہے 

اور مجھے بہت خوشی ہے کہ میں اس پراجیکٹ کا حصہ ہوں 

ساحل نے پرجوش انداز میں میٹنگ کا آغاز کیا 

سکرین  پہ نظریں جمائے سب ساحل کو سن رہے تھے سب کے چہرے خوشی سے کھل گئے 

انکی دن رات کی محنت رنگ لے آئی 

                                💞💞💞💞

کیا بکواس ہے اور کتنا وقت لگے گا بولو  

مرزا چلا رہا تھا 

فری نے ڈر کے مارے اپنی آنکھیں بند کر لیں 

سات دن دیے تھے پورے ہو گئے مجھے میری امانت واپس چاہیے ابھی اسی وقت 

مرزا کرسی کی دونوں سائیڈز پر ہاتھ رکھتا ہوا فری پہ جھک کر کہنے لگا 

کہاں سے دوں آپکو میں نے گھر کا ایک ایک کونا چھان مارا ہے

 اکبر کی کوئی چیز نہیں چھوڑی

 ایک ایک اینٹ اٹھا کر دیکھ لی مجھے کوئی کارڈ کوئی چپ نہیں ملی 

فری نے اپنا سر دونوں ہاتھوں سے تھام لیا 

بند کرو اپنا ڈرامہ اور میری بات غور سے سنو 

اکبر نے وہ چوری کی تھی جسکا ثبوت میرے پاس موجود ہے 

اگر تم ولید کی سلامتی چاہتی ہو تو وہ چپ میرے حوالے کرو 

مرزا نے ٹھہر ٹھہر کر اپنی بات مکمل کی 

نہیں پلیز نہیں ولید کو کچھ مت کرنا ورنہ ابا اور امی جان کا کیا ہوگا 

فری تڑپ اٹھی 

تمہاری قسمت اچھی ہے میں میں کچھ دنوں کے لیے ملک سے باہر جا رہا ہوں 

جب واپس آوں تو چپ میرے ہاتھ میں ہونی چاہیے ورنہ جان سے ماردونگا تمہیں 

مرزا حلق کے بل چلاتے ہوے آفس سے نکل گیا 

                               💞💞💞💞

ویلکم سٹوڈینٹس 

آئی ایم مسسز ہمدانی ہماری یہ کلاس آپکی باقی کلاسسز سے تھوڑی مختلف ہوگی 

مسسز ہمدانی سٹیج پہ کھڑی اپنا تعارف کروا رہیں تھیں 

کلاس میں موجود تمام لڑکے اور لڑکیاں انہیں غور سے سن رہی تھیں 

اینڈ ناو۔۔۔۔ مسسز ہمدانی بولتی بولتی رک گئی 

یس کم ان 

مسسز ہمدانی کلاس ڈور کی طرف نظر ڈالتے ہوے بولیں اور سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگیں 

وہ میری کلاس ہے  

مقابل نے جواب دیا  ڈری سی سہمی سی لڑکی اپنے سر سے اترتا ہوا ڈوبٹہ سنبھالتے ہوے  مسسز ہمدانی کے اشارے پہ اینڈ والی چیئر پہ بیٹھ گئی 

مسسز ہمدانی نے اپنا لیکچر دوبارہ شروع کر دیا 

کچھ لڑکے اور لڑکیاں بار بار پیچھے مڑ کر دیکھ رہے تھے  

                               💞💞💞💞

مہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سویرا  دور سے ہی آوازیں لگاتی ہوئی اپنی سہیلیوں کے ہمرہ کینٹین میں داخل ہو گئی  

کیا ہے میلے میں گھم تو نہیں ہوئی جو ایسے آوازیں لگا رہی ہو 

مہر نے خفگی سے جواب دیا اور نظریں دوبارہ فون کی سکرین پہ جما لیں 

تم کلاس لینے کیوں نہیں آئی لبنی ابرو اچکاتے ہوے پوچھنے لگی 

مہر میڈم ہماری نیو کلاسسز سٹارٹ ہوئی ہیں آج فرسٹ ڈے تھا یعنی انڑوڈکشن کلاس اور تم آئی ہی نہیں 

سویرا کڑے تیور لیے پوچھنے لگی 

یہ نیو کلاسسز نیو کمرز کے لیے نیو ہونگی ہمارے لیے نہیں  

اور ویسے بھی مہر کو کسی انٹروڈکشن کی ضرورت نہیں نام ہی کافی ہے

مہر ایک آنکھ دباتے ہوے بولی  

سویرا اور لبنیٰ مہر کی بات پہ ہنس پڑی سارا غصہ ناراضگی ایک ہی پل میں ختم ہو گئی

دونوں ہنستی ہوئی مہر کے برابر بیٹھ گئیں 

ویسے تم آئی کیوں نہیں پتا ہے ایک سے بڑھ کر ایک نمونہ آیا ہے اس بار سویرا رازداری سے بتانے لگی 

پھر کوئی پسند آیا تمہیں 

مہر نے شرارت سے پوچھا تو سویرا گھور کر رہ گئی  

ایکسکیوزمی ۔۔۔۔ کیا میں آپکے ساتھ بیٹھ سکتی ہوں 

تینوں گپ شپ میں مصروف تھیں تبھی ایک لڑکی نے انسے اجازت چاہی 

لبنیٰ اور سویرا مہر  کو سوالیہ نظروں سے دیکھنےلگیں مہر نے مصروف سے انداز میں اثبات میں سر ہلا دیا 

ہاں کیوں نہیں لبنیٰ نے مسکراتے ہوے ایک چیئر سے اپنا بیگ اٹھا لیا 

جی شکریہ وہ کہتی ہوئی  بیٹھ گئی 

چار کولڈڈنکس چاچا لبنیٰ نے آواز لگائی تو کینٹین چلانے والا بزرگ آدمی جسے سب چاچا ہی بلاتے تھے ایک لڑکے کو کولڈڈنکس پکڑانے لگا 

اس لڑکے عرف چھوٹو نے کولڈڈنکس مہر کے ٹیبل پہ رکھ دیں  

کونسے ڈپارٹمنٹ کی ہو 

مہر نے اس لڑکی کا بغور جائزہ لیتے ہوئے پوچھا 

میں فیشن ڈیزائنگ کر رہی ہوں اس لڑکی نے مسکراتے ہوے جواب دیا  

اسکا جواب سنتے ہی مہر کے منہ سے کولڈڈنک پھوار کی طرح باہر آگئی 

سوری سوری مہر نے اپنا منہ اور ٹیبل صاف کرنا شروع کر دیا 

لبنیٰ اور سویرا مہر کے اس ردعمل پر اپنی مسکراہٹ چھپانے کی سعی کرنے لگیں  

۔

سوری کیا نام ہے تمہارا مہر نے خود کو نارمل کرتے ہوے پوچھا 

جی میرا نام ماریہ ہے اس لڑکی نے جواب دیا

احمد جلدی کرو یار ہم لیٹ ہو رہے ہیں  

وجاہت اپنے شوز پہنتے ہوے کہنے لگا 

بس دو منٹ یار ہو گیا 

احمدنے اپنے بال بناتے ہوے جواب دیا  

احمد وجاہت اور وحید کامرس ڈپارٹمنٹ کے تھے 

تینو ہاسٹل میں ایک ساتھ ایک ہی کمرے میں  رہتے تھے 

وحید کیوں جلدی نکل گیا 

احمد اپنی چیزیں سمیٹتے ہوے پوچھنے لگا 

مہر کی کال تھی پھر نکل گیا  وجاہت نے سپاٹ لہجے میں بتایا اور کیز لے کر نکل گیا 

احمد بھی وجاہت کی بات پہ سر اثبات میں  ہلاتا ہوا اسکے پیچھے نکل گیا  

                                💞💞💞💞

آج یونی میں فنکشن تھا سبھی سٹوڈنٹس ایک سے بڑھ کر ایک لگ رہے تھے 

فیشن ڈپارٹمنٹ والے سب سے آگے تھے ہر طرف چہل پہل تھی  کینٹین پہ معمول سے زیادہ رش تھا 

لبنی یہ لوگ ابھی تک آے کیوں نہیں؟ 

سویرا گارڈن میں چکر پہ چکر لگا رہی تھی 

اب مجھے کیا پتا یار میں تو خود تھک چکی ہوں ایک گھنٹہ ہو چکا ہے ہمیں سبکا انتظار کرتے ہوے 

لبنیٰ نے ٹائم دیکھتے ہوے مایوس کن لہجے میں جواب دیا  

ہاے ۔ ماریہ چلتی ہوئی دونوں کے قریب آگئی 

ہاے کیسی ہوماریہ  لبنیٰ نے پوچھا 

میں ٹھیک ہوں آپ دونوں بہت پیاری لگ رہی ہیں 

ماریہ نے مسکراتے ہوے کہا 

تھینکس لبنیٰ مسکراتے ہوے بولی  

ہیلو  گرلز احمد اور وجاہت دور سے ہی ہاتھ ہلاتے ہوے انکی طرف بڑھنے لگے   

کہاں تھے آپ دونوں لبنیٰ آنکھیں چھوٹی کئے پوچھنے لگی 

ٹریفک بہت زیادہ تھی آج اور یہ کیا وحید اور مہر نہیں پہنچے  احمد کو بتاتے ہوے اچانک یاد آیا 

ایک منٹ وحید اور مہر ایک ساتھ  ہیں سویرا  نے پوچھا 

شاید ۔۔۔۔۔ صبح مہر کی کال تھی اسکے بعد وحید فورا  چلا گیا وجاہت نے بتایا تو دونوں نے اثبات میں سر ہلا دیا  

یہ۔۔۔ محترمہ ۔۔۔؟ وجاہت ماریہ  کو دیکھتے ہوے بولا 

یہ ہمارے ڈپارٹمنٹ کی ہے ماریہ نام ہے نیوکمر ہے 

سویرا  نے تعارف کروایا 

تعارف کے بعد سب باتوں میں  مصروف ہو گئے 

                               💞💞💞💞

ساحل میں بور ہو رہی ہوں  مشا نے ساحل کے آگے سے. فائلز اٹھاتے ہوے کہا  

تو۔۔۔۔۔؟ ساحل سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگا 

تو ۔۔۔۔ تو۔۔۔ کہیں گھومنے چلتے ہیں مشا ہستے ہوے بولی  

میں نہیں جا رہا ساحل نے انکار کر دیا اور اپنے موبائل کا لاک کھول کر چیک کرنے لگا 

ساحل یار کیا ہے پہلے تو ہر وقت تیار رہتے تھے 

مشا منہ پھولاتے ہوے کہنے لگی 

ساحل مشا کو ستانے کے لیے منع کررہا تھا لیکن مشا کےچہرے کو دیکھتے ہوے اسکی ہنسی چھوٹ گئی 

اچھا بابا چلتے ہیں ساحل مسکراتے ہوے اٹھ گیا  اور کیز ڈھونڈنے لگا  

تم اور جاذی آفس میں ہوتے ہو اور نظر کسی میٹنگ کے لیے لندن چلی گئی  ہے میرا تو سارا دن ہی ایسے گزرتا ہے مشا روم سےنکلتے ہوے ساحل کو بتانے لگی.

جاذی میں کچھ تک لندن جا رہی ہوں بس ایک دو دن لگیں گے جلدی واپس آجاوںگی 

نظر کب بورڈ میں کپڑے رکھتے ہوے بتانے لگی 

کیا؟ جاذی نے حیرانگی سے پوچھا اور لیپ ٹاپ بند کرتا ہوا کھڑا ہو گیا 

ریلیکس جاذی ابھی تھوڑی جارہی ہوں ابھی کنفرم نہیں ہے ہو سکتا ہے دو تین دن تک جاوں 

نظر نے ڈریسنگ ٹیبل کی ساتھ ٹیک لگاتے لگاتے ہوے بتایا 

نظر تم لندن جا رہی ہو اور مجھ سے پوچھا تک نہیں 

جاذی خفگی سے کہتا ہوا ٹیرس پہ چلا گیا 

نظر بھی چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی ہوئی جاذی کے برابر کھڑی ہو گئی 

کیا ہے جاذی. نے ابرو اچکاتے ہوے پوچھا 

جاذی پلیز سمجھنے کی کوشش کرو آئی نو  تمہیں برا لگ رہا ہے 

بٹ میں بھی اب کیا کروں دادا جان اب تھورے ریلیکس ہو گئے ہیں گاوں چلے گئے ہیں 

اب ساری ذمہ داری میری ہی ہے نا 

نظر نے جاذی کے ہاتھ پہ اپنا ہاتھ رکھتے ہوے نرمی سے اپنی بات سمجھانی چاہی 

آئی انڈرسٹینڈ بٹ یار میرا دل نہیں لگے لگا  جاذی نے مسکراتے ہوے اپنی اداسی کی وجہ بتائی تو نظر مسکرانے لگی 

کیا سچ میں جاذی نظر پوچھنے لگی 

ہاں بلکل یار کچھ ہی دنوں میں صبح صبح بھوتنی دیکھنے کی عادت ہو گئی ہے  

جاذی نے معصومیت سے  بتایا تو نظر گھور کر رہ گئی

                                💞💞💞💞

ماریہ کا غصہ ابھی بھی آسمان پہ تھا وہ  وہ اتنے دنوں سے نومی کا انتظار کر رہی تھی لیکن نومی ولیمے کے فنکش کے بعد ماریہ کو نظر نا آیا 

ماریہ لاؤنج میں بیٹھی کچھ سوچ رہی تھی 

تبھی نومی  آگیا ماریہ نومی کو آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھ رہی تھی 

نومی  کہیں سے بھی نومی نہیں لگ رہا تھا

لال آنکھیں بال بکھرے بکھرے سے 

سر پہ سفید رنگ کی پٹی کئے ہلکا سا لنگڑا کر چلتا ہوا آ رہا تھا 

کہاں تھے تم؟  اور ،اور یہ کیا حلیہ بنا رکھا ہے  

کوئی دیکھے گا تو کیا کہے گا ماریہ فکر مند ہوتے  ہوے پوچھنے لگی 

سو سوری ماما میں نے تو ایکسیڈنٹ سے پہلے ایک بار بھی نہیں سوچا کہ 

کوئی دیکھے گا آئی مین آپکی فرینڈز کیا کہیں گی

ماما آپکی تو ناک کٹ جاے گی وہ کیا سوچیں گی کہ 

یہ کیا نومی نے اکیلے ہی ایکسیڈنٹ کروا لیا 

سر پہ پٹی کسی اور رنگ کی کرواتا تو زیادہ اچھا تھا 

نومی نے ماریہ کے ہاتھ تھام لیے اور شرمندگی سے کہنے لگا 

نومی کی بات پہ ماریہ تلملا اٹھی ماریہ نے نومی کے ہاتھ ایک جھٹکے سے دور کیے اور آنکھوں سے انگارے برسانے لگی 

کیا جادو کیا ہے سب نے تم میرے بیٹے ہو کر سبکے سامنے مجھے ہی زلیل کرنے پہ تلے ہوے ہو 

ماریہ کی ساری فکر ہوا ہو گئی  

ماما آپکی غلطی تھی آپ کسی بھی لڑکی کی بلا وجہ ایسے سبکے سامنے انسلٹ نہیں کر سکتی  

ماریہ کو دونوں کندھوں سے پکڑتے ہوے نومی  قدرے نرمی سے بولا 

نومی تمہیں پتا ہے مجھے کیا لگتا ہے 

ماریہ سوالیہ انداز میں بولی  

کیا؟  نومی ابرو اچکاتے ہوے پوچھنے لگا 

مجھے لگتا ہے تم پہ کسی نے جادو کر دیا ہے 

تم میرے نومی ہو ہی نہیں تم کسی اور کے اشارے پہ چلتے ہو 

بلکل جاذی کی طرح بیہیو کرنے لگے ہو 

ماریہ نومی کو شکی نگاہ سے دیکھنے لگی اسے نومی اپنے ہاتھ سے نکلتا ہوا محسوس ہو رہا تھا 

ماما آپ سب بھول کیوں نہیں جاتی اور ایسا بھی کونسا گناہ کر دیا ان سب نے جو آپ ہاتھ دھو کر انکے پیچھے پڑی ہیں 

نومی زچ ہوتے ہوے بولا 

 نومی تم بھول گئے کیا جاذی نے تم پہ ہاتھ اٹھایا تھا تمہاری انسلٹ کی تھی 

تم کسی بھی طرح ان دونوں سے کم نہیں پھر بھی صرف جاذی کا نام ہی آتا ہے 

تم سے تمہارا حق چھینا جا رہا ہے اور تم ہو کہ ۔۔۔۔۔۔

ماریہ نے بات ادھوی چھوڑ دی  

ماما  آپ میری ماں ہیں صرف اس لیے آپکو سمجھا رہا ہوں 

اپنی سوچ کو جتنی جلدی بدل سکتی ہیں بدل لیں 

نومی نے ماریہ کے ہاتھ تھامتے ہوے پیار سے سمجھایا 

بس نومی ماریہ چلا اٹھی 

ماما چلانا مجھے بھی آتا ہے نومی نے اپنی آواز ابھی بھی دھیمی ہی رکھی تھی 

برباد کردوںگی سبکو میرا بیٹا بھی چھین لیا مجھ سے 

ماریہ  جنونی انداز میں بولی  

ماما  میں بہت جلد فریال سے نکاح کرنے والا ہوں نومی  نے بتایا 

ماریہ بے یقینی سے نفی میں سر ہلانے لگی 

اور ہاں ماما جاذی میرا بیسٹ فرینڈ ہے اور اگر آپنے میرے فرینڈز کے ساتھ کچھ غلط کرنے کا سوچا بھی نا 

تو یاد رکھیے گا میں بھی آپکا ہی بیٹا ہوں 

نومی شہادت کی انگلی کھڑی کرتے ہوئے بولا ماریہ کو وارن کرتے ہوے زینے چڑہنے لگا 

ماریہ تو جیسے سننے سمجھنے کی صلاحیت ہی کھو چکی تھی

ماریہ نے اپنے بالوں کو دونوں ہاتھوں میں جھکڑ لیا  

برباد کردوںگی سبکو 

کسی کو نہیں چھوڑوں گی کسی کو معافی نہیں ملے گی 

ماریہ پاگلوں کی طرح خود کلامی کرنے گی ماریہ پہ تو جیسے جنون سوار ہو چکا تھا.

ویلکم۔۔۔۔۔۔ ویلکم کیسے آنا ہوا ماریہ صاحبہ 

پارٹنر ماریہ کو اپنے آفس دیکھ کر چونک گیا لیکن اپنی حیرانگی کو ظاہر نہیں ہونے دیا 

کام تھا ایک ماریہ نے  سپاٹ لہجے میں اپنے آنے کی اصل وجہ بتائی اور آکر پارٹنر کے سامنے والی نشست سنبھال لی 

 ماریہ میری ایک بہت امپورٹینٹ میٹنگ ہے میں ایک دو دنوں تک بات کروں گا 

پارٹنر نے مصروف انداز میں بتایا 

مجھے بدلہ لینا ہے سب سے اور اس بار کوئی معافی نہیں ہوگی  

ماریہ فیصلہ کن لہجے میں بولی  

ماریہ کی بات پہ پارٹنر مسکرانےلگا 

پتا تھا مجھے ویل میری میٹنگ ہے دو دن بعد بات کریں گے ابھی میں لیٹ ہو رہا ہوں 

پارٹنر نے اپنی چیزیں سمیٹتے ہوے کہا  اور اپنا کوٹ پہنتے ہوے آفس سے نکل گیا 

💞💞💞💞

کیسی  رہی میٹنگ جاذی نظر کے بال اسکے کان کے پیچھے کرتے ہوے پوچھنے  لگا 

بہت  اچھی اور  پتا ہے میں بہت خوش ہوں  نظر جاذی کا ہاتھ تھامتے ہوے بتانے لگی 

نظر کی فلائٹ رات 10 بجے کی تھی رات کافی ہو چکی تھی لیکن دونوں ابھی بھی بیڈ پہ لیٹے اپنی باتوں میں مصروف تھے 

ہاں یار میں تو سوچ رہا ہوں ایک گرینڈ پارٹی رکھیں گے 

ایسی  پارٹی کے سب دیکھتے رہ جائیں 

جاذی پرجوش انداز میں بتاتے ہوے اٹھ کر بیٹھ گیا 

ہاں بزنس اور فیشن ورلڈ ایک ساتھ I'm so excited  ...... 

نظر کی آنکھیں خوشی سے چمکنے لگیں 

جاذی اور نظر دونوں کے لیے یہ پراجیکٹ بہت معنی رکھتا تھا 

یہ وہی پراجیکٹ تھا جس کی وجہ سے دونوں ملے تھے 

اسی کے لیے ناجانے کتنی بار لڑے تھے یہ وہی پراجیکٹ تھا جو دونوں کو آج اتنے قریب لے آیا 

                              💞💞💞💞

اسلام علیکم 

جی میرا نام نعمان ہے میں اکبر  کے والد صاحب سے ملنا چاہتا ہوں 

نومی فری کے گھر کے دروازے پہ کھڑا اپنا تعارف کروا رہا تھا 

ایک  منٹ یہیں رکو بیٹا 

دروازے کی دوسری طرف سے جواب ملا تو نومی بے صبری سے انتظار کرنے لگا 

پانچ منٹ کے بعد دروازہ کھلا تو فری کے ابا نے نومی کو اندر آنے کا کہا  

دروازے سے کچھ فاصلے پر ہی دو تین چارپائیاں بچھی ہوئی تھیں نومی  انکے سامنے والی پہ بیٹھ گیا 

کون ہو تم ،اکبر سے کیا تعلق ہے ،پہلے کبھی نہیں دیکھا اور کیا بات کرنی ہے مجھ سے؟  

فری کے ابا نے بغیر رکے سوالات شروع کر دیے 

میرا نام نعمان ہے  میں ملک انڈسٹریز میں جاب کرتا ہوں 

اپنا گھر ہے میں اور میری ماں اکیکے رہتے ہیں 

میں فریال سے شادی کرنا چاہتا ہوں 

نومی نے پرسکون لہجے میں فری کے ابا کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے ساری بات بتا ڈالی 

تم ہوش میں تو ہو فری کے ابا چلا اٹھے 

فری کی ماں فورا کچن سے باہر نکل آئی 

آپ کون ہیں اور ہماری فری کو کیسے جانتے ہیں 

اور جانتے ہی کیا ہیں آپ 

فری کی ماں آتے ہی پوچھنے لگی 

ماں جی اپنے بارے میں میں پہلے ہی بتا چکا ہوں  

اور فری سے ملاقات کاروباری سلسلے میں ہوئی تھی 

نومی نے نرمی سے نظریں جھکاتے ہوے جواب دیا 

وہ سب ٹھیک ہے لیکن یہ کیا بکواس ہے تم جانتے ہی کیا ہو  

کیوں کریں فری کی شادی تم سے دیکھو میاں مانا تم جیسے امیر نہیں لیکن ہم بھی عزت والے ہیں 

ہمارے ہاں یوں منہ اٹھا کر انجان لوگوں کے ہاں لڑکا خود اپنا رشتہ مانگنے نہیں آجاتا 

فری کے ابا نے دو ٹوک الفاظ میں سمجھایا 

زیادہ بولنے اور چلانے سے انکا سانس پھول گیا تھا

نومی فورا اٹھا اور ایک طرف پڑے میز سے پانی سے بھرے جگ سے پانی کا گلاس بھرا اور فری کے ابا کے ہاتھ میں تھما دیا 

اگر تم یہ سمجھ رہے ہو کہ پانی پلا کر مجھے منا لو گے تو صرف سوچ ہے تمہاری فری کے ابا مسکراتے ہوے بولی 

مجھے کبھی باپ کا پیار نہیں ملا

 شاید اس لیے میں کبھی بھی نہیں سمجھ سکتا کہ آپ فری آپکے لیے کیا ہے

 اور فری کی اہمیت یقیناً اس پانی کے گلاس سے زیادہ ہے 

نومی نے انکی بات پہ مسکراتے ہوے جواب دیا  

فری کی ماں اور ابا نومی کو ناسمجھی سے دیکھنے لگے 

آپ کیا چاہتے ہیں فری صرف آپکا سوچتی رہے 

اسکی اپنی زندگی اسکی خوشیاں کچھ نہیں 

نومی  طنزیہ لہجے میں بولا 

بکواس بند کرو اپنی تمہیں کیا لگتا ہے ہم فری سے پیار نہیں کرتے اسکی خوشی نہیں چاہتے دشمن ہیں کیا ہم 

فری کی ماں جزباتی ہو گئی 

نہیں ماں جی میں تو یہ کہنا چاہ رہا ہوں آپ بھی وہی چاہتے ہیں اور میں بھی پھر انکار کیوں 

نومی  فری کی ماں کے قدموں میں گھٹنو کے بل بیٹھ گیا  

فری کے ماں باپ کو نومی کی باتوں میں سچائی نظر آرہی تھی 

                                 💞💞💞💞

چارو طرف کیمرے سیٹ ہو چکے تھے سٹیج تیار تھا 

سٹیج کے سامنے کرسیاں قطار کی صورت میں رکھی گئی تھیں 

رپورٹرز اپنے اپنے کیمرے کے سامنے موجودہ صورتحال سے آگاہ کر رہے تھے 

جاذی، ساحل، ملک وجاہت، نظر ،مشا اور ایک دو اور پارٹنرز سٹیج پر اپنی اپنی نشست پر موجود تھے 

سبکے سامنے مائکس کی دوکان لگی ہوئی تھی 

اسلام علیکم 

جیسا کے آپ سبھی جانتے ہیں ہم سب مل کر ایک فیشن ہاوس بنا رہے 

وہی جو اکثر آپکے خاص طور پر بزنس انٹرٹینمنٹ(چینل کا نام)  کے مختلف شوز میں زیر بحث رہتا ہے 

ملک وجاہت نے بڑی خوبصورتی سے مسکراتے ہوے ہلکے پھلکے انداز میں اس پریس کانفرنس کا آغاز کیا 

ملک وجاہت کی بات پہ کئی صحافیوں کے چہروں پر مسکراہٹ آگئی  

اور الحمد اللہ ہمارا یہ پراجیکٹ کمپلیٹ ہو چکا ہے 

لاونچنگ سرمنی نیکسٹ ویک ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جاری ہے 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Jazib E Nazar Season 1 Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Jazib E Nazar     written by Bia Sheikh .   Jazib E Nazar Season 1 by Bia Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages