Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 7&8 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday 29 September 2024

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 7&8

 Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 7&8

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

 Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 7&8


Novel Name: Mohabbat Ki Pehli Barish 

Writer Name: Amna Mehmood 

Category: Continue Novel

محترمہ آپ کی انفارمیشن میں اضافے کے لیے عرض ہے کہ میں آپ کے لیے مرا نہیں جا رہا. مجھے صرف قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے. ورنہ میرا بس چلے تو تمہیں کسی ایسے سیارے پر چھوڑ  آؤں  کہ تم تو تم تمہاری اوازے بھی اس گھر تک نہ پہنچے. حارث نے آتے ہی جارحانہ انداز میں حرا کو جواب دیا جبکہ حدید نے سر نفی میں ہلاتے ہوئے حمنہ کی طرف دیکھا

حارث تم تھوڑی دیر کے لیے اپنی بولتی بند نہیں کر سکتے. میں بات کر رہی ہوں نااااااا ____ حمنہ نے حارث کو گھورتے ہوئے چپ رہنے کا اشارہ کیا

دیکھو حمنہ میں تمہاری خاطر مصیبت کو تو گلے لگا سکتی ہوں مگر تمہارے بھائی کو نہیں ____ حرا کے چہرے پر صاف شرارت ظاہر تھی جبکہ یہ جملہ حارث اور حدید کو حیران کر گیا. 

دیکھا یہ کتنی بے شرم لڑکی ہے اور ابھی تم کمرے میں مجھے دلائل دے رہے تھے. کہ اس سے شادی کرنے کے بعد میرے بہت سارے مسائل حل ہو جائیں گے. 

ڈیئر اس سے شادی کرنے کے بعد میرے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ میرے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا. حارث نے حدید کی طرف مرتے ہوئے کہا 

مجھے ایک بات سمجھ نہیں آ رہی ہے. اگر تم دونوں ایک دوسرے ساتھ کمفرٹیبل نہیں ہو تو انکار کر دو. بحث کیوں کر رہے ہو .....؟؟ حدید نے نرمی سے دونوں کی طرف دیکھتے ہوئے حل بتایا. 

ارے واہ یہ کیا بات ہوئی .... ؟؟ تم نے تو سارا کام ہی خراب کر دیا. میں آدھے گھنٹے سے دونوں کو اس رشتے کے لیے  راضی کر رہی ہوں اور تم کہتے ہو کہ اگر نہیں کمفرٹیبل تو نہ کر دیں. حمنہ نے غصے سے حدید کی طرف دیکھا جس پہ وہ ایک لمبا سانس خارج کرتا خاموش ہو گیا. 

میرے خیال سے حدید بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے. ہمیں اپنے بڑوں کو اس رشتے کے لیے " نہ" کر دینی چاہیے کیونکہ میں اس لڑکی کے ساتھ بالکل بھی کمفرٹیبل نہیں ہوں. 

مجھے پہلی دفعہ حارث کی بات بالکل ٹھیک لگی ہے. حرا نے حارث کی ہاں میں ہاں ملائی تو  حمنہ کا چہرہ بجھ گیا. 

زیادہ اداس ہونے کی ضرورت نہیں ہے. میں تمہارے لیے چاند جیسی بھابھی لاؤں گا. حارث نے کھڑے ہوتے ہوئے حمنہ کی کو تسلی دی. 

اور یہ چاند جیسی بھابھی چاند سے کون لائے گا ......؟؟ حمنہ کے سوال پر حرا دانت نکالنے لگی. 

تم اپنے لیے کسی چاند کو تلاش کرو. میں اس کے لیے چاند جیسی بھابی لے ہی آؤں گا. حارث کہتا ہوا ڈرائنگ روم سے باہر نکل گیا. تو حدیث بھی جانے کے لیے کھڑا ہوا. 

 آپ تو بیٹھیں. آپ کدھر چل دئیے. حرا نے حدید کو روکنا چاہا. 

جس طرح آپ کو ہر وقت اپنی دوست کی فکر رہتی ہے. بالکل ویسے ہی میں حارث کے لیے پریشان ہوتا ہوں. 

ایک تو اس گھر میں کوئی بھی اس کی سنتا نہیں. تو بس میں ہی اس کے پاس ایک آخری آپشن بچتا ہوں. اگر میں بھی اس کو نہیں سنوں گا تو اس کا کیا بنے گا .....،؟ حدید نے پینٹ کی جیبوں میں ہاتھ ڈالتے ہوئے کندھے اچکائے 

اگر آپ بھی اس کی نہیں سنیں گے تو وہ انسان کا بچہ بن جائے گا. حمنہ کے جواب نے پر حدید نے اسے گھورتے ہوئے چپ رہنے کا اشارہ کیا. 

حارث کو بگاڑنے میں آپ کا بہت بڑا ہاتھ ہے. حمنہ نے حدید کو جاتا دیکھ کر گلہ کیا 

اور آپ کو بگاڑنے میں ڈی ایم کا بہت بڑا ہاتھ ہے. حدید حساب برابر کرتا ڈرائنگ روم سے باہر چلا گیا. 

اب ______ حرا نے آبرو اچکاتے ہوئے حمنہ کی طرف دیکھا

اک دفعہ پھر کروں گی کوشش _____ میں ہار ماننے والوں میں سے نہیں. حمنہ کے جواب پر حرا نے اپنا سر پیٹ لیا. 

💰💰💰💰💰

اس وقت رانا تنویر کا گھر مہمانوں سے بھرا ہوا تھا. آج ان کے لان میں بہت گہما گہمی تھی کیونکہ انہوں نے باربی کیو پارٹی رکھی تھی. ہر پارٹی کی طرح اس میں بھی ڈی ایم اور اس کی پوری فیملی انوائٹ تھی.

یار پتہ نہیں ڈی ایم کو کیا مسئلہ ہے. وہ کیوں نہیں گھر پر پارٹی رکھتے ......؟؟ ہمیشہ ہوٹل کو ترجیح دیتے ہیں. حالانکہ مجھے گھر میں الگ ہی مزہ آتا ہے. . 

مجھے ایک بات رانا صاحب کی بہت اچھی لگتی ہے. کہ یہ بہت کھلے دل کی مالک ہیں. بہت مہمان نواز ہیں. حارث نے پلیٹ کو باربی کیو سیخ سے بھرتے ہوئے خوش دلی سے حدید کی طرف دیکھا تو وہ پھیکا سا مسکراتا ادھر ادھر دیکھنے لگا

اگر تجھے رانا صاحب اتنے پسند ہیں تو تُو نے حرا کے رشتے سے انکار کیوں کیا ......؟؟ حدید نے قدر تعجب سے حارث کی طرف دیکھا تو اب مسکرانے کی باری اس کی تھی. 

مجھے رانا صاحب پسند ہیں. ان کی بیٹی نہیں اور ہمارا معاشرہ اور مذہب مجھے رانا صاحب شادی کرنے کی اجازت نہیں دے گا. حارث ابرو اچکاتا ہوا قریب پڑےی چیئر پر بیٹھ گیا.

وہ کیا ہے ناااااا  کہ میں زیادہ دیر کھڑا نہیں رہ سکتا اس لیے بیٹھ گیا ہوں.  برا مت محسوس کرنا حارث نے منہ میں بوٹی رکھتے ہوئے کہا تو حدید سر ہلاتا اردگرد کا جائزہ لینے لگا تبھی اس کی نظر دور کھڑی حمنہ پر پڑی.

تم ادھر اکیلی کھڑی کیا کر رہی ہو وہ تمہاری سہیلی کہاں ہے. ...؟؟ حمنہ جو اپنے دھیان میں کیاری کو دیکھ رہی تھی حدید کی آواز پر چونکی.

اسے رانا انکل نے بلایا ہے. شاید کوئی ضروری بات کرنی ہے. حمنہ نے اداس سے لہجے میں جواب دیا. 

تو اس میں اتنی اداسی والی کون سی بات ہے. جو یوں منہ لٹکا لیا ہے .....؟؟ حدید  نے حمنہ کے چہرے کا جائزہ لیتے ہوئے پوچھا. 

اداسی کی بات ہے ناااااا ____  وہ حرا کا رشتہ کرنے لگے ہیں. جب کہ ڈی ایم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ حرا کی شادی حارث ساتھ ہوگی. حمنہ کہے جواب پر حدید کچھ لمحے خاموش ہو گیا. 

کیا واقعی ہی ڈی ایم نے ایسے کہا تھا.....؟؟ حدید نے اپنا شک ختم کرنے کے لیے دوبارہ پوچھا 

تمہیں میری بات پہ یقین نہیں ہے. ڈی ایم نے مجھے بولا تھا کہ حرا کی شادی حارث ساتھ ہی ہوگی. حارس اچھا انسان ہے تھوڑا سا شور مچانے کے بعد بات مان لیتا ہے. 

یاد نہیں پہلے ڈاکٹری کے لیے بھی اس نے کتنا شور مچایا تھا کہ میں یہ نہیں پڑھوں گا. میں یونیورسٹی نہیں جاؤں گا. بھوک ہڑتال بھی کی تھی لیکن پھر کیا ہوا. ....؟؟ 

فائنل ایئر میں پہنچ گیا ناااااا _____  حمنہ نے جیسے یاد دلایا. 

ہممممم _____ ایسا تو ہے. حدید نے پرسوچ انداز میں سر ہلایا

پھر اب تم کیا کرو گی.....؟؟ حدید نے کھوئے سے لہجے میں پوچھا

تماشا ______حمنہ کھل کر مسکرائی.

میں سمجھا نہیں ____ حدید نے ناسمجھی سے اس کی طرف دیکھا.

تھوڑا انتظار کر لیں. سب سمجھ آ جائے گی. بس میں حرا کے آنے کا انتظار کر رہی ہوں. حمنہ نے لاؤنچ کے داخلی دروازے کی طرف دیکھتے ہوئے جواب دیا.

حمنہ میں نے تم سے ایک بات کرنی تھی. فرض کرو کہ اگر میں کبھی کسی مشکل میں پھنس جاؤں تو کیا تم میری مدد کرو گی. میرا مطلب ہے کہ اگر کبھی مجھے تمہاری ضرورت پڑی تو تم میری مدد کو آؤ گی .....؟؟ حدید نے حمنہ کی طرف جھکتے ہوئے رازداری سے پوچھا

بھلا یہ کوئی پوچھنے والی بات ہے. آپ ہر وقت ہر کسی کی مدد کرتے ہیں. ڈی ایم کی مدد کرتے ہیں. تو ہم بھی آپ کی مدد کریں گے

 حمنہ کے اس معصومیت بھرے جواب پر حدید تلخ سا مسکرایا. 

بعض دفعہ وہ لوگ ہماری مدد نہیں کرتے جن کی ہم کرتے ہیں. خیر چھوڑو!!! کچھ کھا پی لو کب تک اس کا انتظار کرتی رہو گی ....؟؟ حدید کے کہنے پر حمنہ سر ہلانے لگی  تبھی اندر سے حرا آتی ہوئی دکھائی دی.

رانا انکل کیا کہہ رہے تھے.....؟؟ حرا کو دیکھتے ہی حمنہ نے بے تابی سے پوچھا

کچھ نہیں بابا تمہارے بھائی کے بارے میں مجھ سے پوچھ رہے تھے. حرا نے مزے لیتے ہوئے ہاتھ سینے پر باندھے جبکہ حمنہ اور حدید دونوں ہی اسے غور سے دیکھنے لگے. 

مانا کہ تمہاری ہونے والی بھابی بہت خوبصورت ہے مگر کیا تم لوگ مجھے نظر لگاؤ گے .....؟؟ جیسے ہی حرا  نے یہ لفظ ادا کیے حمنہ نے خوشی سے چیخ مارتے ہوئے اسے گلے لگا لیا 

مجھے پورا یقین تھا کہ ڈی ایم تمہیں میری بھابی بنا کر چھوڑیں گے. انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا تھا. حمنہ کے کہنے پر حدید نے مڑ کر حارث کی طرف دیکھا جو مزے سے باربی کیو ساتھ انصاف کر رہا تھا. 

بچے تیرے ساتھ تو بہت بڑی ناانصافی ہو گئی ہے. حدید مسکراہٹ دباتا اس کی طرف چل دیا.

💰💰💰💰💰

ہاں فراز بولو اور کچھ اچھا بولنا. حیات نے سگریٹ انگلیوں میں دباتے ہوئے سنجیدہ لہجے میں پوچھا

سر آپ کو بتانا تھا کہ حرا بی بی کی منگنی ہو گئی ہے. فراز  نے ڈرتے ڈرتے اطلاع دی. 

میرے خیال سے شادی بیاہ کی خبر تو خوشی سے دیتے ہیں مگر تم مجھے ایسے  دے رہے ہو جیسے کوئی مر گیا ہو. حیات نے سگریٹ کا کش لیتے ہوئے جواب دیا. 

سر یہ حرا بی بی وہی ہے میرا مطلب ہے کہ _____ ابھی فراز نے اتنا ہی کہا تھا کہ حیات نے اس کی طرف لال ہوتیں آنکھوں سے دیکھا

 رانا تنویر کی بیٹی ہے ہ نا نااااااا _____ میری یاد اتنی خراب نہیں ہوئی کہ تم مجھے بار بار یاد کراؤ کہ کون کیا ہے ......؟؟

 تم جا سکتے ہو. تم اور تمہارے تمام جاننے والے سب بالکل بیکار ہیں اور مجھے بیکار لوگ پسند نہیں. 

کوشش کرنا کہ چند دنوں تک مجھے اپنی یہ شکل مت دکھانا. کیونکہ مجھے تمہاری شکل نہیں دیکھنی. 

اچھا خاصا میرا کام چل رہا تھا مگر تم نے ایسی نظر لگائی ہے کہ ایک مہینے سے کوئی کیس ہاتھ نہیں لگا. حیات نے انگلیوں سے اپنا ماتھا مسلتے ہوئے افسوس کیا.

سر میں جاؤں .....؟؟ فراز نے جانے کے لیے اجازت طلب کی. 

میرے حساب میں تو تمہیں اب تک چلے جانا چاہیے تھا. میں تو تمہیں جانے کا بول چکا ہوں. حیات کے منہ سے جیسے یہ الفاظ نکلے فراز فوراً کمرے سے باہر نکل گیا جب کہ حیات اپنی چیئر پر جھولنے لگا

ویسے حرا بی بی تمہیں مبارکباد دینا تو بنتی ہے. حیات نے مسکراتے ہوئے سائیڈ ٹیبل سے اپنا موبائل اٹھایا اور حرا کا نمبر ڈائل کیا.

حیات کی خوش نصیبی تھی کہ دوسری بیل پر کال اٹینڈ ہو گئی.

ہیلو ____ کال اٹینڈ ہوتے ہی حرا  کی خوبصورت آواز سپیکر سے ابھری. 

آپ کو منگنی مبارک ہو. میرے خیال سے میں پہلا انسان ہوں جس نے آپ کو منگنی کی مبارک باد دی ہے. حیات نے سگریٹ ایش ٹرے میں مسلتے ہوئے کہا

پتہ نہیں آپ کو اپنے بارے میں اتنی غلط فہمی کیوں ہے .....؟؟ مجھے ہزاروں لوگ مبارک باد دے چکے ہیں. آپ کتنے نمبر پر آتے ہیں مجھے یہ یاد بھی نہیں. حرا نے لاپرواہی سے جواب دیا تو حیات مسکرانے لگا 

آپ کو حیرت نہیں ہوئی کہ مجھے آپ کی منگنی کا کیسے پتہ چلا....؟؟ اب کی بار حیات کے لہجے میں تجسس تھا

 نہیں اس میں حیرت کی کیا بات ہے .....؟؟ چھوٹے لوگ عموماً اور پولیس والے خصوصاً بڑے لوگوں کی کھوج میں رہتے ہیں. حرا نے کندھے اچکائے

خیر ایسا تو نہیں ہے. کم از کم میں نہیں مانتا. میں نے آپ کو اس لیے منگنی کی مبارکباد دی ہے تاکہ آپ مجھے بھی خوش دلی سے مبارکباد دے سکیں. وقت اور دن نوٹ کر لیں. حیات نے فون بند کرنے سے پہلے آخری فقرہ ادا کیا.

میری مانیں تو آپ ابھی منگنی نہ کریں. کیا پتہ زندگی کا خواہ مخواہ خرچہ کریں گے. آگے آپ کی مرضی ہے. حرا نے طنز کیا اور اس سے پہلے کہ حیات کال کاٹتا وہ فون بند کر چکی تھی.

خاصی بتمیزززز ہے. شاید جانتی نہیں کہ آج کل لوگوں کی منگنیاں کہیں اور ہوتیں ہیں اور شادیاں کہیں اور _____ حیات نے کچھ سوچتے ہوئے ایک اور نمبر ڈائل کیا.

💰💰💰💰💰

حارث کے بچے تو نے کیا شور مچا رکھا ہے. 

میں یہ شادی نہیں کروں گا..؟ 

مجھے یہ شادی نہیں کرنی ہے...؟ 

ایسی حرکتیں لڑکیوں کو زیب دیتی ہیں لڑکوں کو نہیں. حارث کو بیڈ پہ کھڑا دیکھ کر حمنہ نے ڈانٹا جبکہ حدید اور نتاشا بیگم بھی بیڈ کے گرد کھڑے اسی کی طرف دیکھ رہے تھے.

اگر آپ  لوگوں نے میری زبردستی شادی کرنے کی کوشش کی. تو میں پنکھے ساتھ لٹک جاؤں گا. حارث نے دھمکی دی.

حارث میں تمہیں کتنی دفعہ کہا ہے وہ بات نہیں کہتے جو کر نہیں سکتے. میں بچپن سے تمہاری یہ دھمکی سنتی آئی ہوں. آج تم مجھے پنکھے ساتھ لٹک کر دکھاؤ. حمنہ نے غصے سے حارث کو چیلنج کیا جبکہ تاشہ بیگم اور حدید پریشانی سے حمنہ کی طرف دیکھنے لگے. 

ماما کچھ نہیں ہوتا اس میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ یہ پنکھے ساتھ لٹکے. یہ تو بس ساتھ نہیں لٹک سکتا. اتنا ڈرپوک ہے. یہ پنکھے کے ساتھ کیا خاک لٹکے گا. حمنہ نے مذاق اڑایا

میں پنکھے ساتھ اس لیے نہیں لٹکتا کہ کہیں پنکھا گر نہ جائے. اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں ڈرپوک ہوں. حارث نے حمنہ کو جواب دیتے ہوئے نتاشہ بیگم کی طرف دیکھا

بیٹے جو بھی بات ہے آرام سے بیٹھ کر کرتے ہیں. یوں تماشہ کرنے کا کیا فائدہ. ...؟؟ نتاشا بیگم نے پیار سے حارث کی طرف دیکھتے ہوئے کہا تو وہ خاموشی سے بیڈ پر بیٹھ گیا جب کہ ابھی تک رسی اس کے ہاتھ میں ہی تھی.

ماما مجھے یہ شادی نہیں کرنی. مجھے وہ لڑکی بالکل پسند نہیں ہے. حارث نے 100 بار کہی ہوئی بات دوبارہ دہرائی. تو حمنہ ہنسنے لگی.

یہ جو لڑکے شادی سے پہلے اتنا تماشہ کرتے ہیں ناااااا _____جیسے آپ کا بیٹا کر رہا ہے. یہی بعد میں ہر جگہ اپنے موبائل کے سٹیٹس پر، گاڑی کے پیچھے، اپنے واٹس ایپ پر، انسٹاگرام پر، غرض ہر جگہ پر شادی کے بعد My wife is my life کا سٹیٹس لگاتے پھرتے ہیں. حمنہ نے حارث کی طرف دیکھتے ہوئے طنز کیا تو حدید بھی مسکراتا ہوا ڈریسنگ ٹیبل پر جا بیٹھا.

ماما یہ مجھے خودکشی کرنے پر اکسا رہی ہے. اس سے پہلے کہ میں کچھ غلط کر بیٹھوں. اسے کہیں میرے کمرے سے نکل جائے. حارث نے شدید احتجاج کیا.

حارث تم ساری رات بھی لگے رہو تو کچھ غلط نہیں کرو گے کیونکہ تمہیں اپنے آپ سے بہت محبت ہے اور ماما کو تم سے اور مجھے حرا سے _____ بات سمجھ آئی. 

اس کو بولتے ہیں Love chain جیسے سائنس میں food chain ہوتی ہے. حدید میں نے بالکل ٹھیک مثال دی ہے ناااااا _____اپنی بات کے آخر میں حمنہ نے حدید سے تصدیق چاہی تو وہ سر ہاں میں ہلا گیا.

تو میرے ساتھ ہے یا اس کے ____حارث نے حدید کو سر ہلاتا دیکھ کے غصے سے اس کی طرف تکیہ پھینکا. جسے اس نے کیچ کر لیا 

حارث یہ سٹائل بہت پرانا ہو گیا ہے. اگر تم نے مارنا ہی ہے تو ٹیبل لیمپ اٹھا کے مارو.حمنہ کی بات پر حدید نے اسے چونک کر دیکھا

تم لوگ یہ فضول کی بحث بند کرو اور اپنے اپنے کمرے میں جاؤ. میں ڈی ایم سے بات کروں گی. نتاشا بیگم نے تسلی دینے والے انداز میں حارث کی طرف دیکھا

 ماما آپ ڈی ایم سے کوئی بات نہیں کریں گی. حرا ہی اس گھر بلکہ اس کمرے میں دلہن بند کر آئے گی اور وہی حارث کو ٹھیک کرے گی. یہ میرا آخری فیصلہ ہے. حمنہ نے انگلی اٹھاتے ہوئے اپنی بات مکمل کی.

کیا مجھے کبھی اپنی مرضی کا فیصلہ کرنے کی اجازت ملے گی.....؟؟ حارث نے انتہائی مسکین شکل بناتے ہوئے باری باری تینوں کی طرف دیکھا. 

خوابوں میں 100 پرسنٹ____ مستقبل میں 50 پرسنٹ اور فی الحال زیرو پرسنٹ ____ اور کوئی سوال یا میں جاؤں .....؟؟ حمنہ کے پوچھنے پر حارث کے سر غصے سے بیڈ ساتھ لگایا

کیا ضرورت تھی اس مصیبت کو پیدا کرنے کی  ___میں اکیلا ہی کافی نہیں تھا ....؟؟ حارث نے اپنا غصہ نتاشہ بیگم پر نکالا جب کہ حمنہ مسکرانے لگی

یونی میں حسب عادت آج بھی کافی چہل پہل تھی. حدید اپنا کام کرنے میں مصروف تھا جب کہ حارث سیڑھیوں پر بیٹھا ہر آنے جانے والے کو دیکھ رہا تھا.

کیا آج جمعرات ہے .....؟؟؟ حدید نے لیپ ٹاپ سے نظر ہٹائے بغیر سوال کیا تو حارث اس کی آواز پر چونکا

 نہیں میرے خیال سے آج پیر ہے. لیکن تم کیوں پوچھ رہے ہو. کیا جمعرات کو کوئی خاص بات ہے .....،؟ حارث نے حدید کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا تو وہ مسکرانے لگا 

تم جو سیڑھیوں میں بیٹھے ہر آنے جانے والوں سے امید لگائے  ہو تو مجھے گمان ہوا کہ شاید آج جمعرات  ہے. اپنی بات کے آخر میں حدید مسکرایا تو حارث کو اس کی بات سمجھ آئی 

بڑا ہی کوئی کمینہ انسان ہے تو _____  حارث نے حدید کی کمر پر ایک مکا رسید کیا

ایک تو مجھ پر اتنا بڑا ظلم ہوا ہے. اوپر سے تم سب لوگ میرا مذاق اڑا رہے ہو. چلو باقیوں کی تو خیر ہے مگر مجھے تجھ سے یہ امید نہ تھی. حارث نے سیڑھیوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے سر پیچھے گراتے ہوئے اک آہ بھری.

ایک تو تجھے بیٹھے بٹھائے بغیر کسی محنت کیے، اتنی امیر اور خوبصورت لڑکی مل گئی ہے. اوپر سے تو اتنی ناشکری کر رہا ہے. حدید نے لیپ ٹاپ بند کرتے ہوئے اس کی طرف رخ کیا

اوہ رئیلی ____ حارث کا انداز طنزیہ تھا.

تم ایسا کرو کہ آج حرا کو لنچ پر انوائیٹ کرو اور تمہارے دل میں اسے لے کر جو بھی خدشات ہے بیان کر دو. حدید نے کندھے اچکاتے ہوئے حارث کی طرف دیکھا تو حارث دانت نکالنے لگا 

پہلی بات تو یہ کہ وہ میرے بلانے پر آئے گی نہیں. دوسرا تمہیں لگتا ہے کہ وہ میری بات سیریس ہو کر سنیں گی. جیسے  تم اسے جانتے نہیں ......؟؟؟ 

وہ صرف پیدا اپنے گھر میں ہوئی ہے. پلی بڑھی ہمارے گھر میں ہی ہے اور اس کی عادتیں میری محترمہ بہن سے کسی طور بھی مختلف نہیں. لہٰذا مجھے مکھیوں کے چھتے میں ہاتھ ڈالنے کا کوئی شوق نہیں ہے.

مگر گھر والوں نے تو تمہیں پورے کا پورا مکھیوں کے حوالے کر دیا ہے. حدید کی یاد دہانی پر حارث نے ایک بار پھر منہ بنا لیا. 

اب منہ کیوں بنایا ہے. حدید نے حارث کو سیریس ہوتا ہے دیکھ کر دوبارہ پوچھا 

ظاہری سی بات ہے مکھیوں کے کاٹنے کے بعد یہ منہ ایسا ہی ہو جائے گا تو میں نے سوچا کہ پہلے ہی پریکٹس کر لوں. 

ایک حمنہ تھوڑی تھی جو وہ اپنے جیسی ایک اور لے آئی ہے. حارث تیرے برے دن شروع ہونے والے ہیں حارث ابھی اسمان کی طرف دیکھ کر فریاد ہی کر رہا تھا کہ اس کا موبائل بجنے لگا

ڈی ایم کو اس وقت کیا کام ہو سکتا ہے. ...؟؟ موبائل سکرین پر ڈی ایم کا نام چمکتا دیکھ کر حارث نے حدید کی طرف دیکھا

 ڈی ایم آپ یقین مانیں کہ میں نے آج ابھی تک کچھ بھی نہیں کیا ہے. بے شک حدید سے پوچھ لیں. حارث نے کال اٹینڈ کرتے فوراً اپنی صفائی پیش کی. 

ہر وقت فضول باتیں نہ کرتے رہا کرو. آج یونیورسٹی سے واپسی پر تم اور حدید سائیڈ پر چلے جانا. دیکھو ہسپتال کا کام کہاں تک پہنچا ہے. ڈی ایم کے کہنے پر حارث سر ہلاتا فون بند کر گیا.

چلو جی ایک تو سارا دن یونی میں پروفیسر دماغ خراب کر دیتے ہیں. اوپر سے جو کسر بچ جاتی ہے وہ ڈی ایم نکال دیتا ہے. اتنی گرمی میں "صاحب" فرما رہے ہیں کہ واپسی پہ سائیڈ کا چکر لگا لینا. حارث نے کہتے ہوئے موبائل پاکٹ میں رکھا جبکہ ہسپتال کا نام سنتے ہی حدید کے چہرے کے تاثرات بدل گئے جسے حارث نے اپنی مصروفیت میں نوٹ نہیں کیا.

کیا ہوا تمہارا کیوں منہ لٹک گیا ہے. اتنی دیر سے میں اپنا دکھ بیان کر رہا تھا. تو تمہارے سر پر جُو بھی نہیں رینگی تھی اور اب کیسے منہ بنا لیا ہے. حارث نے حدید کی طرف دیکھتے ہوئے تبصرہ کیا جس پر حدید چیزیں سمیٹتا اٹھ کھڑا ہوا. 

جلدی کرو کلاس کا وقت ہونے لگا ہے. پھر سائیڈ پر بھی جانا ہے. حدید کہتا ہوا کوریڈور کی طرف چل دیا. 

ہائے حرا بی بی!! اتنے سارے لوگ تھے دنیا میں تمہارا پیدا ہونا ضروری تھا کیا _____ کسی سیانے نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ دکھ اپنے اپنے ہوتے ہیں. حارث منہ میں بڑبڑاتا ہوا حدید کے پیچھے چل دیا.

💰💰💰💰💰

ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑے ہوتے ہوئے حیات نے اپنا جائزہ لیا. خوبصورت جسم، دراز قد اس پہ برانڈڈ کپڑے ____حارث نے کوٹ کا بٹن بند کرتے ہوئے ایک خوبصورت مسکراہٹ شیشے کی طرف اچھالی اور یہ شرف صرف اس کے ڈریسنگ ٹیبل کے شیشے کو ہی حاصل تھا جس کی طرف دیکھ کر حیات مسکراتا تھا.

موبائل پر نمبر ڈائل کرتے ہوئے وہ قدم قدم سیڑھیاں اتر رہا تھا. جب کہ نیچے نوکر ڈائننگ ٹیبل پر اس کا ناشتہ سجائے با ادب کھڑے تھے. جیسے ہی حیات نے آخری سیڑھی پر قدم رکھا نوکر نے آگے بڑھتے ہوئے حیات کے لیے کرسی نکالی.

ہاں بولو کام کا کیا بنا ....؟؟ کال اٹینڈ ہوتے ہی حیات نے بے تابی سے پوچھا اور کرسی پر بیٹھتے ہوئے اپنے آگے نپکن درست کرنے لگا

مخالف کے جواب پر حیات کے ہونٹوں کو ایک بار پھر مسکراہٹ چھو گئی. رائل کلر کے بلیک تھری پیس سوٹ میں اس کی پرسنلٹی بہت جذب نظر لگ رہی تھی. فون سائیڈ پہ رکھتے اس نے خانسامہ کی طرف دیکھا. 

آج میں بہت خوش ہوں اور اپنی مرضی کا ناشتہ کرنا چاہتا ہوں. لہٰذا یہ بریڈ جیم ٹیبل سے اٹھا لیں. حیات نے اپنی انگلی سے ٹیبل بجایا تو چند منٹوں کے اندر ٹیبل صاف ہو گیا.

بس سرکار کو 15 منٹ انتظار کی زحمت اٹھانا پڑے گی. آپ کی پسند کا ناشتہ حاضر ہو جائے گا. خانسامہ جو سفید ڈریس کوٹ اور سر پر سرخ ٹوپی لیے کھڑا تھا نے انتہائی مؤدب انداز میں حیات کو جواب دیا. 

اگر وقت زیادہ بھی لگ جائے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے. آپ آرام سے ناشتہ تیار کریں. میں جلدی میں نہیں ہوں.حیات نے کرسی ساتھ ٹیک لگاتے ہوئے ٹانگ پر ٹانگ رکھی تو اس کا جواب اور انداز خانسامہ کو حیران کر گیا.

سرکار مجھ سے کوئی غلطی ہو گئی ہے ....؟؟ خانسامہ نے ہاتھ جوڑتے ہوئے انتہائی سنجیدگی سے پوچھا تو حیات اس کے انداز پر قہقہ لگا گیا.حیات کے یوں قہقہ لگانے پر ارد گرد موجود نوکروں نے  مڑ کر اس کی طرف دیکھا. 

یا تو واقعی ہی حیات صاحب بہت خوش ہیں اور یا ہم سب کی شامت آنے والی ہے. ایک سینیئر نوکر نے جونیئر کے کان میں پیشنگوئی کی جب کہ خانسامہ تھر تھر کانپ رہا تھا.

آپ پریشان نہ ہوں اور میری پسند کا ناشتہ بنا کر لائیں. ہاں البتہ میں خوش ہوں اور میرے خوش ہونے کی وجہ یہ ہے کہ رات کھانے پر میرا دوست، میرا چھوٹا بھائی آئے گا اور آپ سب جانتے ہیں کہ جب وہ آتا ہے تو میں کتنا خوش ہوتا ہوں. لہذا رات کے کھانے میں کسی قسم کی کوئی کمی نہ ہو. حیات کی بات پر خانسامہ نے سکھ کا سانس لیا.

گیم کھیلنے کا مزہ تب آتا ہے جب سامنے والا بھی گیم کے اصولوں سے واقف ہو. اچھا تو حرا بی بی یہ بات ہے. حیات نے خود کلامی کرتے ہوئے موبائل کو اپنے ہاتھ میں گھمایا اور کچھ سوچنے کے بعد حرا کا نمبر ڈائل کیا.

اپے نے تو کہا تھا کہ آپ کسی کو بغیر مقصد کے فون نہیں کرتے اور جہاں تک مجھے یاد پڑتی ہے. تو مجھے آپ نے ہمیشہ بغیر مقصد کے ہی فون کیا ہے. میں اسے کیا سمجھوں .....؟؟ کال اٹینڈ ہوتے ہی دوسری طرف سے حرا کی آواز سنائی دی تو حیات مسکراتے ہوئے اپنا پاؤں ہلانے لگا

پہلی ملاقات میں، میں نے آپ کو ایک انتہائی بے وقوف اور چھوٹی سی بچی سمجھا تھا جو کہ میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی. حیات کے اقرار پر حرا مسکرانے لگی کیونکہ اب مسکرانے کی باری اس کی تھی.

ایک آپ ہی نہیں اکثر لوگ پہلی ملاقات میں میرے بارے میں ایسی ہی رائے قائم کرتے ہیں. مگر دوسری یا تیسری ملاقات تک ان کی رائے اور تاثرات دونوں بدل جاتے ہیں. 

خیر آپ کال کرنے کا مقصد بیان کریں کیونکہ اب "مقصد ایپ" والے بھی بغیر مقصد کے میسج نہیں کرتے. اپ تو پھر ایس پی حیات عالم ہیں.

مجھے بہت اچھا لگتا ہے. جب آپ میرا پورا نام اتنی تمیز سے لیتی ہیں. ویسے کال میں نے آپ کو بغیر مقصد کے ہی کی ہے. میرے ناشتے میں دیر تھی تو میں نے سوچا چلیں آپ سے بات کر لوں. حیات  نے نوکروں کو ٹیبل پر ناشتہ لگاتا دیکھ کر کہا

آپ کے جواب پر دل کرتا ہے کہ میں اپ کو 21 توپوں کی سلامی دوں. خیر جو لوگ مجھے جانتے ہیں انہیں تو معلوم ہے لیکن آپ کو بتا دیتی ہوں کہ میں صرف ان لوگوں کا نام اتنی تمیز سے لیتی ہوں جنہیں میں عزت نہیں دینا چاہتی. اور اب میں آپ کا نمبر بلاک کر رہی ہوں کیونکہ آپ کو عزت راس نہیں. حرا نے کہتے ہوئے کال کاٹ دی. جب کہ حیات نے کندھے اچکاتے ہوئے فون ٹیبل پر رکھا اور مزے سے ناشتہ کرنے لگا

💰💰💰💰💰

کہاں جا سکتا ہے. پورا گھر چھان مارا ہے. ایک تو مجھے سمجھ نہیں آتی کہ جن لوگوں کے ایک یا دو بچے ہوتے ہیں انہیں اتنا بڑا گھر بنانے کی کیا ضرورت ہے .....؟؟

 مرغی کے کتنے ڈھیر سارے بچے ہوتے ہیں مگر وہ سارے کے سارے ایک ٹوکرے کے نیچے امن اور آتشی سے رہتے ہیں اور ہم لوگ _____ حمنہ نے سر جھٹکا

 اب یہ پانچ کنال کے گھر میں صرف میں اور حارث ہیں. یہ حارث کا بچہ کدھر چلا گیا ہے .....؟؟ حمنہ نے ٹی وی لاؤنچ میں کھڑے ہوتے ہوئے چاروں طرف نظر دوڑائی.

 میرے خیال سے حدید کے کمرے میں ہوگا. ( یہ خیال مجھے پہلے کیوں نہیں آیا. چٹکی بجاتے حمنہ تیزی سے سیڑھیاں چڑھنے لگی).

حدید کے کمرے کا دروازہ کھلتے ہی خوشبوؤں نے اس کا استقبال کیا. حدید بلیک شلوار قمیض کے اوپر براؤن واسکٹ پہنے بالوں میں برش پھیر رہا تھا.

 آؤ اندر آ جاؤ  ____رک کیوں گئی. حدید نے برش ٹیبل پہ رکھتے ہوئے حمنہ کو اشارہ کیا جس پر وہ معذرت کرتی دروازے ساتھ ہی ٹیک لگا کر کھڑی ہو گئی.

کیسا لگ رہا ہوں .....؟؟ حدید نے آبرو اچکاتے ہوئے حمنہ سے پوچھا

 میرا نہیں خیال آپ کو میری رائے کی ضرورت ہے. سامنے لگے شیشے میں دیکھ لیں. وہ آپ کو میرے سے بہتر جواب دے گا. حمنہ کے جواب حدید مسکراتا ہوا بیڈ پر بیٹھ گیا اور اپنے جوتے پہننے لگا. 

آپ کہیں جا رہے ہیں .....؟؟ کچھ دیر بعد حمنہ کے پوچھنے پر حدید نے ہاں میں سر ہلایا مگر منہ سے کچھ نہ بولا

حارث بھی آپ کے ساتھ جائے گا ....؟؟ حمنہ کو تجسس ہوا. 

نہیں بلکہ میں نے تو کافی دیر سے حارث کو دیکھا بھی نہیں ہے. حدید نے ہاتھ میں گھڑی باندھتے ہوئے جواب دیا تو حمنہ کو ٹینشن ہوئی.

آپ کب تک واپس آئیں گے. وہ مجھے کیمسٹری کا ایک ٹاپک سمجھنا تھا. حمنہ نے جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے سوال کیا. 

ایسا کرو آج تم چھٹی کر لو. ٹھیک ہے. مجھے آنے میں دیر ہو جائے گی. حدید نے کہتے ہوئے پرفیوم کی بوتل پکڑی اور اسے خود پر چھڑکنے لگا

 کمرہ تو آگے ہی خوشبو سے مہکا ہوا ہے. حمنہ نے پرفیوم کی طرف اشارہ کرتے رائے دی تو حدید نے بوتل واپس ٹیبل پر رکھ دی.

ٹھیک ہے. آپ تیار ہوں. میں ذرا حارث کو تلاش کر لوں. پتہ نہیں کہاں بیٹھا کیا کر رہا ہوگا. ...؟؟ حمنہ نے فکر مندی سے کہا اور جانے کے لیے مڑی. 

میری مانو تو اپنی دوست کو فون کر لو کیا پتہ اس کے ساتھ بیٹھا ہو....؟؟ حدید نے شرارت سے کہا تو حمنہ اسے گھورتی ہوئی سیڑھیاں اترنے لگی

لان میں قدم رکھتے ہی حمنہ کو ٹھنڈی ہوا کے جھونکے نے چھوا جس پر وہ جھرجھری لے کر بازو سینے پر باندھنے لگی. جبکہ دور کونے میں حارث بیٹھا موبائل پر کچھ کر رہا تھا

تم یہاں بیٹھ کر کیا کر رہے ہو. میں نے پورا گھر چھان لیا ہے. حمنہ نے حارث کے سر پر چلاتے ہوئے پوچھا تو موبائل اس کے ہاتھ سے چھوٹتے چھوٹتے بچا. 

ایک دو اس اتنے بڑے گھر میں میری کوئی پرائیویسی ہی نہیں ہے. حدید سے چھپ کر یہاں بیٹھا تھا کہ تم اوپر سے نازل ہو گئی ہو. حارث نے سنبھلتے ہوئے اپنا موبائل پاکٹ میں ڈالنا چاہا جسے حمنہ نے اچک لیا. 

کس سے بات کر رہے تھے ....؟؟ حمنہ نے موبائل سکرین آن کرتے ہوئے تفتیشی انداز میں پوچھا جب کہ موبائل پاسورڈ مانگ رہا تھا

کم از کم تمہاری اس چڑیل دوست سے بات نہیں کر رہا تھا. بلکہ اس سے جان چھڑانے کے طریقے گوگل سے پوچھ رہا تھا. حارث نے حمنہ کے ہاتھ سے اپنا موبائل واپس لیتے ہوئے چڑ کر جواب دیا. 

ہائے حارث سچ کہہ رہے ہو. حمنہ کو حیرت کا شدید جھٹکا لگا 

بالکل سچ اگر یہ یقین نہیں تو تم دیکھ لو ____ حارث نے موبائل ان لاک کرتے ہوئے حرا کے آگے کیا. 

جس پر جعلی حروف میں لکھا تھا کہ "منگنی توڑنے کے  آسان طریقے" _______ حارث نے حمنہ کے آگے فون ہلاتے ہوئے واپس اپنی طرف کیا

تم دنیا کے واحد نمونے ہو جس نے گوگل پر یہ سرچ کیا ہوگا. حمنہ نے افسوس سے سر نفی میں ہلایا تبھی اندر سے حدید باہر آتا ہوا دکھائی دیا. 

یہ اتنا تیار ہو کر کہاں جا رہا ہے. وہ بھی اکیلے ____ حارث نے حدید کو دیکھتے ہوئے کہا جب کہ وہ دور سے ہی ہاتھ ویو کرتا گاڑی کی طرف بڑھ گیا

میرے خیال سے حدید صاحب کو عشق کی بیماری لگ گئی ہے اور یہ کسی حسین پری سے ملنے جا رہے ہیں. 

کیا نصیب ہیں اس بندے کے ____  ہر کوئی ہی اسے پیار کرتا ہے اور ایک میں ہوں. حارث نے سرد آہ بھری. جب کہ اس کی بات پر حمنہ کا منہ لٹک گیا. 

کیا واقعی ہی حدید کا چکر چل رہا ہے ......؟؟ حمنہ نے سنجیدگی سے حارث کی طرف دیکھا تو حارث نے لاعلمی کا اظہار کیا.

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Mohabbat Ki Pehli Barish Romantic  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Mohabbat Ki Pehli Barish written by  Amna Mehmood  Mohabbat Ki Pehli Barish by Amna Mehmood is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages