Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 By Amrah Sheikh New Novel Episode 23

Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 By Amrah Sheikh New Novel Episode 23

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 By Amrah Sheikh Episode 23

Novel Name: Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

۔۔۔۔

"بہت مان ہے تم پر،

"سنو پاس وفا رکھنا،

"سبھی سے ملو لیکن ،

ذرا سا فاصلہ رکھنا،

"بچھڑ جانا بھی ہوتا ہے،

"ذرا سا حوصلہ رکھنا،

"وہ سارے وصل کے لمحے،

تم آنکھوں میں سجا رکھنا،

"ابھی امکان باقی ہے،

"ابھی لب پر دُعا رکھنا،

"بہت نایاب ہیں دیکھو،

"ہمیں سب سے جدا رکھنا!!

۔۔۔۔

"آئینے کے سامنے کھڑی اپنا عکس دیکھتی وہ سوچوں میں گم تھی۔۔باتھروم سے پانی گرنے کی ہلکی ہلکی آواز بھی اسکی سوچوں میں خلل نہ ڈال سکی۔۔۔

(مناہل اور اذان دوست ہیں )

(مناہل اور اذان دوست ہیں )

روحی کی کہی بات اسکے ذہن میں چلنے لگی۔۔۔ مناہل کا اذان سے اکیلے میں بات کرنے کے لئے لے جانا اسے ایک آنکھ نہیں بھایا تھا۔۔

"آہ!!

یکدم کسی کے  حصار میں لینے پر حمنہ بری طرح ڈری۔۔۔۔۔اذان جانے کب آکر اسے اسے اپنے حصار میں لئے جھک کر کندھے پر تھوڑی رکھے آئینے میں اسے دیکھ رہا تھا۔۔۔

"کیا کر رہے ہیں ٹھنڈ لگ جائے گی۔۔۔

"اتنا نازک مزاج نہیں ہوں۔۔اذان نے آیئنے میں اسے دیکھ کر کہتے گرفت مضبوط کی۔۔۔

"مجھے نیند آرہی ہے۔

"ہممم۔۔لیکن میرا کوئی ارادہ نہیں ہے۔۔اذان نے آنکھ دبا کر کہتے اسکے سر پر پیار کیا۔۔

"چھوڑیں مجھے کپڑے بدلنے ہیں ۔۔۔حمنہ نے سر جھٹک کر جھنھلا کر کہا۔۔

"چلی جانا اتنی جلدی کیا ہے یار پہلے اپنا گفٹ تو لے لو۔۔اذان نے اسے اپنی طرف گھوما کر بند مٹھی کھولی جس میں خوبصورت ڈائمنڈ کا نازک سا برییسلیٹ جگمگا رہا تھا۔۔

حمنہ نظر جھکا کر بریسلیٹ کو دیکھنے لگی جب کے اذان اسے۔۔۔

"بہت خوبصورت اور مہنگا بھی ہے۔۔۔

"حمنہ۔۔۔اذان نے اچانک آہستہ سے اسے پکارا جس نے چہرہ اٹھا کر سوالیہ انداز میں اسے دیکھا تھا۔۔۔

"جی۔۔۔

"تم نے۔۔۔۔۔۔اذان نے کہتے ہی ایک قدم آگے بڑھایا۔۔۔۔

"میں نے کیا۔۔،حمنہ نے کہتے ایک قدم پیچھے لیا۔۔۔۔

"تم نے کیا۔۔۔اذان نے پھر اتنا کہ کر ایک قدم آگے بڑھا کر کمر کے گرد بازو حائل کرتے جھٹکے سے اپنے نزدیک کیا۔۔۔ اذان کی حرکت پے حمنہ سانس روکے اسے دیکھ رہی تھی۔۔اذان جھک کر کان کے قریب چہرہ لے جا کر آہستگی سے بولا۔۔۔

"تم نے کیا اپنے ولید ماموں سے اس کی قیمت واپس دلوانی ہے۔۔۔اذان نے اتنی سنجیدگی سے پوچھا کے حمنہ سوچ میں پڑ گئی۔۔اس سے قبل وہ کچھ کہتی دروازہ زور زور سے بجنے لگا۔۔۔

"اس وقت کون آگیا۔۔اذان بڑبڑا  کر بریسلیٹ ٹرؤزر کی جیب میں ڈال کر دروازے کی طرف بڑھ گیا۔ 

"آرہا ہوں کیا ہوگیا۔۔۔۔اذان نے کہتے ہی دروازہ کھولا سامنے ہی تالیہ بھیگے چہرے کے ساتھ کھڑی دونوں کو چونکا گئیں۔۔

"ماما کیا ہوا ؟ سب ٹھیک ہے

"پاپا آنکھیں نہیں کھول رہے اذان جلدی چلو ولید اکیلے ہیں۔۔۔تالیہ نے روتے ہوتے اسے بتایا اذان نے سنتے ہی نیچے کی جانب دوڑ لگادی۔۔۔

"ریان تم گاڑی نکالو میں علی کے ساتھ لاتا ہوں دادا جان کو۔۔۔۔پاپا سمبھالیں اپنے آپ کو وہ ٹھیک ہوجائیں گے۔۔اذان نیچے آتے ہی تیز تیز بولتا ولید کے کندھے پے ہاتھ رکھ کر تسلی دینے لگا۔۔۔

"نہیں اذان وہ نہیں ہیں میں انکے پاس ہی بیٹھا تھا۔۔یہ میرے پاپا نے میرے ہاتھ پکڑے ہوۓ تھے وہ تو مسکرا کر ماما کی باتیں کر رہے تھے پتہ نہیں اچانک۔۔۔

"پاپا سمبھالیں خود کو  ہم ہسپتال جا رہے ہیں سن رہے ہیں۔۔۔ اذان نے جھک کر انہیں جھنجھوڑتے ہوئے کہتا کمرے کی طرف بڑھ گیا۔۔۔

۔۔۔۔۔ 

"ہسپتال پہنچتے ہی ولید کا خوف حقیقت بن گیا۔۔۔حماد خان ہسپتال آنے سے قبل ہی اس جہاں فانی سے کوچ کر چکے تھے۔۔۔

ولید نڈھال سے سر جھکا کر سن ہوتے دماغ کے ساتھ بیٹھے تھے۔۔۔

علی ریان سب نے جلدی جلدی سب کو انفارم کر کے بتایا۔۔

 اذان بے بسی سے اپنے باپ کو دیکھ رہا تھا جو شدّت سے آنکھیں میچے خود کو رونے سے روکے ہوۓ تھے۔۔۔۔چودہ سال کا وہ بچہ جو صرف اپنے باپ کے سامنے ضبط کھوتا تھا آج سچ میں تنہا ہوگیا تھا۔۔

۔۔۔۔

"مناہل۔۔۔

"کیا ہوا؟ وہ جو افسردگی سے بالکنی میں کھڑی تھی منہاج کی آواز پر حیرت سے گھومی۔۔

"ریان کی کال آئی ہے ابھی وہ۔۔۔

"اس وقت سب خیریت تو ہے۔۔ مناہل بے حیرانگی سے منہاج کو دیکھا۔۔

"نہیں خیریت نہیں ہے تمھارے نانا جان کا انتقال ہوگیا ہے۔۔۔منہاج ضبط سے بتا کر نزدیک آہا۔۔۔۔جو سنتے ہی سکتے میں آگئی تھی۔۔۔

"ریلیکس!! منہاج نے کندھے پر ہاتھ رکھا مناہل منہاج کو نرم پڑتے دیکھ کر اسکے سینے سے لگ کر شدّت سے رو پڑی۔۔

شادی کے بعد پہلی بار مناہل خود اسکے قریرب آئی تھی۔۔۔لیکن اگلے ہی پل مناہل کی باتیں اسکے ذہن میں چلنے لگیں۔۔

"مناہل۔۔۔مناہل چپ ہوجاؤ ۔۔۔منہاج نے کہتے ہوۓ اسے خود سے دور کرنا چاہا کس نے اور مضبوطی سے دونوں ہاتھوں سے اسکی شرٹ کو جکڑ لیا۔۔

"منہاج مجھے آپ کو کچھ بتانا ہے پلیز ایک بار میری بات سن لیں ۔۔

"مجھے جانا ہے ابھی تم امی ابو کے ساتھ کل آجانا۔۔

"آپ میری بات سن رہے ہیں مجھے کچھ بتانا ہے۔۔ مناہل نے چڑ کر سینے سے سر اٹھا کر اسے دیکھا۔۔

ایک پل کے لئے منہاج کا دل چاہا کے سب بھلا کر ایک بار اسے معاف کردے لیکن وہ اتنی جلدی سب نہیں بھلا سکتا تھا۔۔مناہل نے  اس سے بات چھپا کر رکھی وہ اسکے بچے کو مارنے کا  ارادہ رکھتی تھی۔۔۔۔

کوئی ماں کیسے اپنی ہی اولاد کو ختم کرنا چاہے گی پر نہیں جانے کتنی ہی مناہل ہونگی جنہیں خود سے زیادہ کچھ عزیز نہیں ہوتا۔۔۔

"مجھے کچھ نہیں سننا تم سے جو تم بتانا چاہتی ہو وہ میں جانتا ہوں میں وہ بھی جانتا ہوں کے تم کس قدر نا شکری بدلحاظ ہو تمہارے لیے یہی بہتر ہوگا کے ان سب باتوں کو مت چھیڑو۔۔اللہ‎ حافظ۔۔

سرد لہجے میں بولتا منہاج کمرے سے نکل گیا جب کے مناہل دوبارہ اسکی جانب نظر نہ اٹھا سکی ۔۔

۔۔۔۔

اگلے دن ظہر کے بعد تدفین کر کے سب گھر آگئے۔۔۔ولید بکھری حالت میں نڈھال سا اذان اور ریان کے ساتھ گھر میں داخل ہوۓ حال میں ہی لوگ جما تھے۔

"ہم دیکھ لیں گے ابھی آپ چلیں آرام کر لیں۔۔۔اذان ولید کے چہرے پر بیزاری دیکھ کر جلدی سے بولا۔۔

"ٹھیک ہے۔۔۔ولید سر ہلاتے کمرے ریان کے ساتھ کمرے کی طرف بڑھ گئے۔۔۔

"علی ماما کہاں ہیں 

"کچن میں ہیں جنّت کھانا کھلا رہی ہیں رات سے سب خالی پیٹ کی وجہ سے طبیعت خراب ہوگئی تھی۔۔علی اسے بتا کر باہر نکل گیا۔۔

۔۔۔۔

رات کا وقت تھا اذان بہت دیر سے بالکنی میں کھڑا اندھیرے میں دیکھ رہا تھا جب کسی نے نرمی سے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھا اذان نے آنکھ کا کونا صاف کرتے  سر گھوما کر دیکھا روئی روئ سی وہ اسے  ہی دیکھ رہی تھی۔۔۔

"آپ روتے ہوۓ بلکل اچھے نہیں لگتے۔۔۔حمنہ نے نم آنکھوں کو دیکھے اسے کہا جس نے پورا اسکی طرف گھوم کر جھک کے اپنی پیشانی اسکی پیشانی پر رکھتے آنکھوں کو میچ گیا۔۔ 

دونوں خاموشی سے ایک دوسرے کے قریب کھڑے تھے۔۔

حمنہ نے پیر اوپر اُٹھا کر دونوں بازو اذان کی گردن کے گرد حائل کرتے اپنا سر اسکے کندھے پر رکھا۔۔۔

"پلیز آپ روئیں مت۔۔۔حمنہ نے آہستہ سے کہا۔۔۔

اذان اسکے تسلی دینے کے انداز پر نا چاہتے ہوئے بھی مسکرا کر دونوں بازو کمر کے گرد حائل کرگیا۔۔

۔.....

اگلے ایک ہفتے تک روز ہی قریبی دوست احباب تعزیت کے لئے آتے جاتے رہے۔۔ولید باپ کے جانے کے غم میں بیمار ہوگئے تھے۔۔جنّت اپنے سسرال چلی گئی تھی۔۔منہاج کا رویہ ہنوز مناہل کے ساتھ اکھڑا اکھڑا تھا۔۔

موسیٰ اور ریحان کی دن با دن تلخ کلامی ہونے لگی۔۔۔

"ولید بھائی میں تو شکر کرتی ہوں کے ہم  گھر نہیں گئے تھے آخری وقت میں وہیں تھے ورنہ کیا بعید کے ہمیں بعد میں بتایا جاتا۔ 

"حرا تم غلط سوچ رہی ہوں کوئی کرتا یا نہیں میں کرتی آخر انکی بیٹی ہو۔۔ حنا کو بھی اسی وقت فون پر بتایا تھا۔۔

تالیہ نے حمنہ کے ہاتھ سے پانی کا گلاس لیتے حرا کو جواب دیا۔۔

"السلام علیکم!! پھوپھو کیسی ہیں علی اور جنّت نہیں آئے؟ اذان نے لاؤنج میں داخل ہوتے ایک نظر حمنہ کو دیکھ کر ان سے پوچھ کر تالیہ کے کندھے پے ہاتھ رکھ کے پوچھا۔

"دونوں آئے ہیں ولید بھائی کے پاس ہیں۔۔

"سہی! میں آتا ہوں چینج کر کے۔۔۔۔اذان کوٹ کو کندھے پر ڈالتا سیڑیوں کی جانب بڑھ گیا۔۔

"تم کیا کھڑی ہو جاؤ کھانے کا پوچھو۔۔

"جی امی۔۔۔حمنہ ہو اذان کو جاتے دیکھ رہی تھی چونک کر سر ہلاتی آگے بڑھ گئی۔۔

۔۔۔

"پاپا بس اب جلدی سے ٹھیک ہوجائیں ورنہ میں آپ سے ناراض ہوجاؤں گی۔۔

"ارے بھئی میں بلکل ٹھیک ہوں یہ جو تمہاری اکلوتی ماں ہے نہ زبردستی مجھے بیڈ ریسٹ کروا رہی ہے میڈم۔۔ولید نے مسکرا کر پیار سے اسکے سر پر ہاتھ پھیرا۔۔۔علی انکی بات پر مسکرایا جب کے تالیہ جو اندر آرہی تھیں ولید کی بات سن چکی تھیں ۔۔

"یہ اکلوتی کہنا ضروری تھا آپ کا۔۔۔ 

"ہاں تو اکلوتی ہی ہو نہ دوسری تو ملی ہی نہیں۔۔۔ولید نے شرارت سے اسکی طرف متوجہ ہوکر کندھے  اُچکائے علی اور جنّت دونوں انکی نوک جھونک سے محظوظ ہورہے تھے۔۔

اتنے دنوں بعد ولید کو اس طرح دیکھ کر انہیں خوشی ہو رہی تھی۔۔۔

"آپ دونوں لڑائی جاری رکھیں ہم آتے ہیں چلو جنّت۔۔۔۔علی نے اپنی جگہ سے اٹھ کر شرارت سے دونوں سے کہا۔۔

"استغفرالله لڑکے میں اپنی بیوی سے لڑنے کی جرّت بھلا کر سکتا ہوں ہاں پہلے تو ہوجاتی تھی کنٹرول لیکن اب بس ان کی عمر کا لحاظ کر لیتا ہوں۔۔۔

"آپ سے تو چھوٹی ہوں خود اپنی عمر کا معلوم ہے آپ کو۔۔۔تالیہ نے تڑپ کر اسے جواب دیا۔جنت لبوں پر ہاتھ رکھے اپنے امنڈ انے والے قہقہے کا گلا گھونٹنے میں لال ٹماٹر ہوگئی تھی۔۔

علی کنکھوں سے اُسی کی جانب  متوجہ تھا۔۔

جنّت کے ایکدم دیکھنے پر اشارہ کرتے کمرے سے نکل گیا۔۔

"پاپا ماما میں آتی ہوں۔۔۔

"ٹھیک ہے میں آتی ہوں۔۔۔تالیہ اُسے جواب دیتی دوبارہ ولید کو گھورنے لگی جو لحاف کو چہرے پر معصومیت لاتے سینے تک کھنچ کر اُڑھ چکے تھے۔۔

۔۔۔۔۔

"مناہل یار پریشان مت ہو میں کل بات کرتا ہوں۔۔۔چلو ٹھیک ہے اللہ‎ حافظ۔۔۔۔حمنہ جیسے ہی اندر آئی اذان کی باتیں کانوں میں پڑتے ہی روک گئی۔۔

اذان کپڑے بدلے بنا موبائل کان سے لگائے مناہل سے بات کر رہا تھا۔۔

"روک کیوں گئی اندر آؤ۔۔۔۔اذان نے موبائل ٹیبل پر رکھتے مسکرا کر اسے دیکھا۔۔

"آپ فون پر بات کر رہے تھے۔۔۔۔حمنہ آہستہ سے بولتی صوفے سے کوٹ اٹھا کر وارڈروب کی طرف بڑھی۔۔

"ہاں تو اس میں کون سی بڑی بات ہے۔۔

"سہی کہا آپ کے لئے کون سی بڑی بات ہے لیکن مجھے منہاج بھائی پر حیرت ہے وہ مناہل باجی کو کچھ نہیں کہتے۔۔حمنہ نظریں جھکائے کوٹ کو ہینگ کرتی مصروف سے انداز میں بولتی اسے حیران کر گئی۔۔

کتنے ہی لمحے وہ اسے گہری نظروں سے دیکھتا رہا کچھ غلط ہوجانے کا احساس بڑی شدّت سے ہوا تھا۔۔۔

"حمنہ ادھر آؤ۔۔۔اذان نے سنجیدگی سے پکارا۔۔۔

"آپ فریش ہو جائیں تب تک میں کھانا لے کر آتی ہوں۔۔۔حمنہ اسکے انداز پر بات بدل کر جلدی سے  کمرے سے نکل جانا چاہتی تھی۔۔۔۔

"ایک بار کی بات سمجھ میں نہیں آتی تمھارے ادھر او ورنہ میں آیا تو اچھا نہیں ہوگا۔۔۔اچانک اذان سخت لہجے میں گھورتے ہوۓ بولا۔۔۔

حمنہ نچلا لب کاٹتی چھوٹے چھوٹے لے کر اسکے مقابل آئی۔

"کیا بکواس کر رہی تھی ابھی تم۔۔۔۔اب سر جھکا کر چُپ کیوں کھڑی ہو جواب دو مجھے۔۔۔

"کچھ غلط نہیں کہ رہی تھی۔ولیمے والے دن بھی آپ کیسے مناہل باجی کے ساتھ گئے تھے اور۔۔۔۔۔ایکدم حمنہ کی نظر اس پڑی حمنہ چپ ہوگئی۔۔۔

حمنہ کی باتوں پر اذان کا دماغ بھک سے اُڈ گیا۔۔۔

اذان نے آگے بڑھ کر دونوں ہاتھ اسکے دائیں بائیں گالوں پر رکھے۔۔۔حمنہ اندر ہی اندر گھبرا گئی۔۔۔

"مجھے شکی عورتوں قطعی پسند نہیں ہیں حمنہ جو تصویر کا ایک رخ دیکھ کر اپنے دماغ کو چلا کر اپنے ہی گھر کو جلا کر راکھ کر دیتی ہیں۔۔۔اگر مجھے کسی سے تعلق بنانا ہوگا نہ تو یوں چھپ کر نہیں کروں گا۔۔۔ہممم۔۔۔تھوڑی دیر تک کھانا لے آنا جب تک میں نہا کر آتا ہوں۔کت اذان سنجیدگی سے اپنا چہرہ اپنے چہرے کے نزدیک ہوکر بات مکمّل کرتا گال تھپتھپتا   باتھروم کی جانب بڑھ گیا۔۔۔

حمنہ کی آنکھوں میں نمی چمکنے لگی۔۔

وہ اسے اپنی بیوقوفی کی وجہ سے ناراض کر چکی تھی۔۔۔

۔....

"السلام علیکم۔!

"وعلیکم السلام!! ذمار میں موسیٰ بات کر رہا ہوں۔۔موسیٰ نے کمرے میں بے چینی اور غصّے میں ٹہلتے ہوۓ اسے کہا۔۔۔

"اوہ!! مزے کی بات بتاؤں

"آہ!  جلدی بتاؤ۔۔موسیٰ نے گہری سانس لیتے بیزاری سے کہا۔۔

"مجھے پتہ ہے۔۔۔ہاہاہا۔۔زمار اسکے لہجے کو محسوس کیے بغیر شرارت سے بولتی ہنسنے لگی۔۔۔

موسیٰ اسکی فضول بات پر دانت پیس کر رہ گیا۔۔۔

"کبھی کبھی تم مجھے زہر لگتی ہو۔۔

"ہاہاہا!! ایک  بار شادی ہوجانے دو یہ زہر تمہیں بھی زہریلا کر دے گی۔۔

"ہوگئی بکواس تمہاری۔۔۔

"ہمم ابھی تھوڑی باقی ہے کہو تو عرض کروں۔۔۔۔ذمار مسکراہٹ دبا کر شرارت سے کہتی نیم دراز ہوئی۔۔موسیٰ کا دل چاہا اسکا گلا دبا دے جو مسلمل اسے ذچ کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔۔

"ذمار سنجیدہ ہوجاؤ ہر وقت کا مذاق اچھا نہیں ہوتا سمجھی۔۔۔موسیٰ نے اس بار غصّے سے اسے جھڑکا ذمار کی مسکراہٹ ایکدم غائب ہوئی۔۔

"کیا ہوا ؟ 

"ڈِیڈ نہیں مان رہے ہمارے رشتے کے لئے۔۔۔۔موسیٰ نے سانس کھنچ کر پریشانی سے کہا۔۔

"پر کیوں میں اتنی بری لگی ہوں انہیں۔۔۔۔۔۔۔

"ذمار  بعض آجاؤ۔۔

"یہ میں سنجیدگی سے ہی پوچھ رہی ہوں۔ 

"ٹھیک ہے مس سنجیدہ خاتون اب بتاؤ میں کیا کروں۔۔۔موسیٰ نے چڑ کر چبا چبا کر کہا۔۔

"واٹ ؟ خاتون ؟ تم۔۔۔

"ذمار بسس میں بلکل بھی مذاق کے موڈ میں نہیں ہوں سمجھی یونہی اگر تم غیر سنجیدہ رہی تو بیٹھی رہنا ڈیڈ لائبہ کو بہو بنانے کی کوشش میں ہیں۔۔۔۔

"کر کے دکھاؤ اس پرکٹی سے شادی منہ نوچ لوں گی اسکا خود تم اپنے ماں باپ کو نہیں منا سکتے تو میں کیا مشورہ دوں۔۔ذمار نعے جھٹکے سے کھڑے ہوتے تلملا کر کہا۔۔۔

"میں کر چکا ہوں بات مام کو کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ڈیڈ  نہیں مان رہے..

"اب۔۔۔ذمار ایکدم پریشان ہوئی۔۔

مجھے ولید ماموں سے بات کرنی پڑے گی وہی ڈیڈ سے بات کریں گے۔۔اوکے میں بعد میں بات کرتا ہوں اللہ‎ حافظ۔۔ موسیٰ اسے بتا کر کال ڈسکنیکٹ کر چکا تھا جب کے ذمار سوچ میں  پڑ گئی۔۔۔

جانے اب کیا ہوگا۔۔۔

۔۔۔۔

"آپ خفا ہیں ؟ حمنہ نے اذان کو دیکھ کر پوچھا جو سنجیدگی سے نظریں جھکا کر بیٹھا پلیٹ میں سالن ڈال  ریا تھا۔۔

"ہوں بھی تو تمہیں کیا فرق پڑتا ہے ہمیشہ سے سوچے سمجھے بول دیتی ہوں۔۔اذان نے نوالہ اسکی طرف بڑھاتے ہوۓ کہا۔۔۔ حمنہ جو رونے کی تیاری میں تھی آگے بڑھ کر  اسکے ہاتھ سے کھاتی نم آنکھوں سے اسے دکھنے لگی۔۔۔

"جانتی ہو رشتے کو مضبوط اور کمزور کرنا ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے اگر مجھے یہ سب کرنا ہوتا تو تم سے کبھی شادی نہیں کرتا ہماری شادی کو وقت ہی کتنا گزرا ہے صرف دس دن۔۔۔اذان نے سنجیدگی سے بولتے دوبارہ نوالہ بنا کر اسکی طرف بڑھایا۔۔۔

حمنہ نم آنکھوں سے اسکے ہاتھ سے کھانے کے ساتھ اذان کی باتیں بھی سن رہی تھی۔۔

"سوری آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔۔۔

"اور اگر ہوگیا پھر۔۔۔اذان نے ایکدم ہاتھ روک کر اسے دیکھا۔۔

"کہا نہ اب ایسا نہیں ہوگا لیکن مناہل باجی آپ سے کیا بات کر رہی تھیں۔۔حمنہ نے نوالہ چبانے کے بعد آنکھوں کو رگڑتے ہوۓ پوچھا۔۔۔

"آہ!! چوہیا تم نہیں سدھرو گی۔۔۔اذان نے گھورتے ہوۓ افسوس سے اسے دیکھا۔۔

"اچھا مت بتائیں۔۔حمنہ خفگی سے بولتی اٹھوکھڑی ہوئی اذان نے ایکدم اسکی کلائی تھامی۔۔

"بیٹھو۔۔۔

"نہیں مجھے نہیں جاننا۔۔

"ٹھیک ہے نہیں بتا رہا لیکن کھانا کھاؤ۔۔۔اذان نے اسکے روٹھنے پر مسکراتے ہوۓ کہا۔۔

"میرا پیٹ بھر گیا ہے آپ کھائیں۔۔حمنہ آہستہ سے بول کر ہاتھ چھڑوا کر جانے لگی جب اذان نے گرفت مضبوط کی۔۔

"حمنہ مجھ سے بدگمان مت ہونا میں تمہیں بار بار  موقع نہیں دونگا یہ یاد رکھنا۔۔۔اذان نے کہتے ہی اسکی کلائی آزاد کرتے اٹھ کر چلا گیا۔۔۔جب کے حمنہ جہاں تھی وہیں رہ گئی۔ 

"حوصلہ بہت ہے  مجھ میں،

پر یہ لازم تو نہیں نہ کہ ہر بار آخری حد تک آزمایا جاؤں "

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 written by Amrah Sheikh. Tumhe Jana Ijazat Hai Season 2 by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

Previous Post Next Post