Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 5 to 6
Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories
Novel Genre: Cousin Based Enjoy Reading...
Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh Episode 5 to 6 |
Novel Name: Tumhe Jana Ijazat Hai
Writer Name: Amrah Sheikh
Category: Complete Novel
مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔
"شام کا وقت تھا تالیہ تنہا بیٹھیے بیٹھے اب اُکتا چکی تھی کھچھ دیر تازہ ہوا کھانے کے لیے وہ نکل کر لان کی طرف آکے چہل قدمی کرنے لگی۔۔
"حرا کی بچی کیسی بے وفا نکلی یہ نہیں کے محترمہ خود آجائے پر نہیں وہ تو امیر ماں باپ کی امیر زادی جو ہیں وہ مجھ سے خود کیوں ملنے آئے گی۔۔۔
تالیہ چلتی ہوئی بڑبڑاِئے جا رہی تھی جب قدموں کی آواز پر پلٹ کر گھر کے بڑے لکڑی کے دروازے کی طرف دیکھا۔۔
ولید کان سے موبائل لگائے کسی سے مسکرا کر باتیں کرتا اسی کی طرف آرہا تھا تالیہ جہاں تھی وہیں کھڑی رہ گئی۔۔
"سارا مجھے یاد ہے۔۔۔ ولید کی بات اسکے کانوں میں پڑی تو آنکھیں گُھما کر دوبارہ چلنے لگی۔
ولید اسی طرح باتیں کرتا لان میں رکھی کرسی پر بیٹھ گیا جب کے تالیہ کنکھیوں سے بار بار اُسے بھی دیکھ رہی تھی۔۔۔
"ایسی کون سی باتیں ہیں جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔۔
"اوکے بائے سارا۔۔ولید نے کہتے ساتھ ہی کال ڈسکنیکٹ کرتے کچھ فاصلے پے کھڑی تالیہ کو دیکھا جو خود سے باتوں میں مصروف تھی۔۔
"پاگل لڑکی۔۔۔ ولید اچھنبے سے کہتا قریب گیا۔
"کس سے باتیں کر رہی ہو؟ ولید کی آواز اپنے اتنے قریب سے سن کر تالیہ اُچھل پڑی۔۔
"آپ؟ وہ کچھ کہ رہے تھے؟
"کچھ نہیں۔۔۔ولید اسکی بات پر گھور کر جانے لگا اسے ایک ہی بات بار بار دوہرانا پسند نہیں تھا۔
"کیا مطلب کچھ نہیں آپ مجھے کچھ کہ رہے تھے۔۔۔تالیہ چڑ کر پوری طرح اسکی طرف گھومی۔۔
"تم اگر ہوائی مخلّقوں سے باتوں میں مصروف نہ ہوتی تو یقیناً میری بات سمجھ آجاتی لیکن خیر۔۔ولید نے کندھے اُچکائے۔۔
"ہیں کیا مطلب ہے اس بات کا آپ کو میں جادوگرنی لگتی ہوں جو جادو سے دوسری مخلّوقوں سے باتیں کر سکتی ہے۔۔
"میں نے ایسا کب کہا؟
"چھوٹے صاحب۔۔۔ . اس سے قبل دونوں کے بیچ لایعنی بحث طویل ہوجاتی ملازمہ(بینش) کی آواز پر ولید نے موڑ کر اسے دیکھا جو ادب سے ہاتھ باندھ کر کھڑی تھی۔۔
"کیا بات ہے ؟
"چھوٹے صاحب آپ کو بڑے صاحب بلا رہے ہیں۔۔۔بینش نے ایک نظر ساتھ کھڑی لڑکی کو دیکھ کر اسے بتایا۔۔
"ٹھیک ہے۔۔۔ولید کہ کر ایک نظر اس پر ڈالتا سر نفی میں ہلاتا آگے بڑھ گیا۔۔
"بی بی جی مالکن کو پسند نہیں ہے اس طرح باہر کے لوگوں کا اس طرح گھومنا۔۔
"میں یہاں رہتی ہوں۔۔تالیہ نے اسکی بات سن کر گھور کر کہا۔۔
"جی بلکل پر آپ یہاں نہیں انیکسی میں رہتی ہیں میں تو بس آپ کو مالکن کی وجہ سے سمجھا رہی ہوں انہیں یہ سب پسند نہیں ہے اور اگر آپ کو چھوٹے صاحب کے ساتھ دیکھ لیتیں تو ایک ہنگامہ ہوجاتا۔۔ تیز طرار سی بینش راز داری سے اس کے ساتھ ہمدردی کرنے کی کوشش کر رہی تھی تالیہ اسکی باتیں سن کر تلملا ہی گئی۔۔
"کیا مطلب ہے ہاں میں انکے بیٹے کو کھا نہیں رہی تھی سمجھی ہنہ ملازمہ ہو وہی رہو۔۔جسے دیکھو ماں بننے کی کوشش کر رہا یے جیسے تالیہ کوئی فالتو شہ ہو۔۔
اسے جواب دیتی وہ بڑبڑا کر انیکسی کی طرف بڑھ گئی۔۔
"واہ رے بینش یہاں تو بھلائی کا زمانہ ہی نہیں رہا۔۔آنکھیں مٹکاتی وہ اسکی پشت کو دیکھ کر مسکرائی۔۔
__________
"حرا کہاں جا رہی ہو تم ؟
"وہ میں تالیہ کے پاس جا رہی ہوں صبح سے ایک بار بھی نہیں ملی اس سے اُوپر سے ممی نے بھی بیچاری کو کتنی باتیں سنا دیں تھیں۔۔حنا کو جواب دیتی وہ جلدی سے لاؤنج عبور کرگئی۔
________
"میں اپنی ممی کی طرف سے معافی مانگتی ہوں تالیہ مجھے نہیں معلوم تھا وہ لہٰذ نہیں کریں گی۔۔ حرا نے نچلا لب کاٹتے ہوئے شرمندگی سے کہا جو سینے پر ہاتھ باندھے دوسری طرف دیکھ رہی تھی۔
"تم مجھے بتا سکتی تھی اپنی ممی کے متعلق تو شاید میں ایسے نہیں آتی خیر چھوڑو تم صبح سے اب آئی ہو۔۔۔ تالیہ بولتے ساتھ ناراضگی سے پوچھنے لگی۔۔
"شاپنگ سے ابھی لوٹے ہیں ولید بھائی کے آنے کی خوشی میں ہم نے باہر ہی ڈنر کیا تھا۔۔
حرا نے مسکرا کر اُسے بتایا تالیہ سر ہلا کر رہ گئی کیا کہتی اسے وہ تھی کون انکی کے وہ اُسے بھی ساتھ لے جاتے۔۔۔
"تم نے کھانا کھایا تالیہ؟ حرا کو اچانک خیال آیا.
"ہاں کچھ دیر پہلے ہی ملازمہ دے کر گئی ہے۔۔تالیہ نے بروقت مسکرا کر جواب دیا۔۔وہ یہ نہیں کہ سکی کے کھانے کے ساتھ اسے پیغام بھی بھیجا گیا تھا کے جاب لگ جائے تو راشن وغیرہ کا ِانتظام کر لینا تمہے رہنے کی جگہ دے دی یہی غنمت جانو۔۔۔۔تالیہ نے بمشکل یہ باتیں سن کر سر ہلایا تھا۔۔
"کیا سوچنے لگ گئی ؟ حرا کی آواز پر جیسے وہ ہوش میں آئی۔۔
"ہاں کچھ بھی نہیں بس مجھے نیند آرہی ہے میرا خیال ہے اب تمہے بھی جانا چاہیے۔. تالیہ نے مسکرا کر اسے کہا
"ہاں سہی ہے پھر میں چلتی ہوں گڈ نائیٹ۔۔۔
"گڈ نائیٹ۔۔
________
ناشتے کی ٹیبل پر گھر کے افراد بیٹھے ناشتہ کر رہے تھے جب حماد خان نے سُمیرہ بیگم کو مخاطب کیا۔۔
"شادی میں چار دن رہ گئے ہیں کچھ رہ گیا ہے تو ابھی سب نبٹاؤ میں نہیں چاہتا بعد میں ہنگامہ ہو۔۔۔
حماد خان نے کہ کر اپنے بیٹے کو دیکھا جو سر جھکائے ناشتہ کر رہا تھا۔۔۔
"ولید۔۔۔
"جی پاپا۔۔۔۔ولید نے ہاتھ روک کر نظر اٹھائی۔۔
"تم بھی اپنی شاپنگ۔۔۔
"اس کی ضرورت نہیں ہے میں خود کرونگی بس یہ ساتھ چل لے اگر اعتراض نہ ہو تو۔۔۔حماد خان کی بات مکمّل ہونے سے قبل ہی سُمیرا بیگم بول کر دوبارہ ناشتہ کرنے لگیں
"ولید نے ہونٹ بھنج کر اپنے باپ کی طرف دیکھا
"اس میں کچھ غلط بھی نہیں ہے ایک کام کرتے ہیں میں جلدی آجاؤں گا پھر سب ساتھ چلیں گے کیا کہتے ہو ولید۔۔
"جیسے آپ کی مرضی۔۔
"یس یہ تو اور اچھا رہے گا۔۔۔حرا نے پرجوش انداز میں سب کی طرف دیکھا۔
"حنا تم گھر پر رہو گی پارلر سے کچھ لڑکیاں بلوائی ہیں۔۔۔سُمیرا بیگم دونوں کو اٹھاتا دیکھتی سنجیدگی بولیں۔
"او ہاں میں کیسے بھول گئی۔۔آہ!! "چلیں میں آپ لوگوں کے ساتھ ڈنر پر جاؤں گی اور آپ سب جائیں گے وعدہ؟ حنا افسوردگی سے سوچتی یکدم آگے کو ہوتی پرجوش ہوئی۔۔
"ہاہاہا!!۔۔۔۔"ٹھیک ہے میری پیاری بیٹی۔۔حماد صاحب نے ہنس کر جواب دیا جس پر سب مسکرا دیا.
____________
"بینش ٹھہرو۔۔سُمیرا بیگم کی آواز پر وہ جو دوبارہ سے تالیہ کی جاسوسی کے لئے باہر جا رہی تھی روک گئی۔۔
"جی مالکن ؟
"میں کب سے دیکھ رہی ہوں تمہیں کل سے کچھ زیادہ ہی چکّر لگ رہے ہیں یا بہانے بہانے سے شوہر سے گپے ہانگنے جاتی ہو۔۔۔۔روعب دار آواز میں ڈانٹتیں اپنے قریب آنے کا اشارہ کیا۔۔
"ناں مالکن میں نے کبھی ایسا نہیں کیا مالکن میں تو جی رات کو ہی جاتی ہوں وہ تو مالکن کل جو آپ نے نئی کرائے دار رکھی تھی نہ جی اس پر نظر رکھی ہے آپ تو اتنی اچھی ہیں لیکن کون کیسا ہے توبہ توبہ آج کل تو معلوم ہی نہیں چلتا اس لئے میں خود اسے دیکھ رہی ہوں جی۔۔معصوم بننے کی اداکاری کرتی وہ انکے سامنے جھک کر آنکھیں مٹکانے لگی۔۔
"ہمم کیا تمہے کچھ خبر ملی ہے اسکے متعلق ؟ ایک تو میری بیٹی کو ہر کوئی اپنی طرح معصوم لگتا ہے خیر ابھی میں ہوں یہ سب دیکھنے کے لیے۔۔۔۔۔اچھا سنو اس لڑکی پر نظر رکھو ہر تین دن بعد تم مجھے رپورٹ دو گی سمجھ گئی ؟ سُمیرا بیگم سوچتی ہوئیں اسے حکم دیکر اٹھ کھڑی ہوئیں۔۔ بینش آنکھوں میں چمک لئے لآُنج عبورکر گئی۔۔۔
___________
"گھر کے سبھی افراد پورج میں کھڑے تھے جب تالیہ کو دیکھ کر حماد خان نے سُمیرا بیگم کی طرف سوالیہ انداز میں دیکھا۔۔
"یہ لڑکی حرا کی دوست ہے رہنے کے لئے جگہ نہیں تھی اسلئے کرائے پر رکھ لیا۔۔
سُمیرا بیگم کی بات پر ولید نے بھی اسے دیکھا جو سر پر ڈوپٹہ لیے انکی طرف آرہی تھی۔۔
"کیا مطلب ہے سُمیرا تم کسی بھی انجان لڑکی کو یونہی رکھ لو گی مجھے بتانا بھی ضروری نہیں سمجھا۔۔ ہلکی آواز میں سختی سے وہ اپنی بیگم کو ڈانٹنے لگے جب کے تالیہ سنتے ہی وہیں روک گئی۔۔
"ہم اس بارے میں آکر بات کرتے ہیں حماد۔۔
"ممی پاپا پلیز وہ سن لے گی وہ اچھی لڑکی ہے۔۔حرا بیچارگی سے بولتی تالیہ کی طرف گئی جو وہیں کھڑی تھی۔۔
"اؤ تالیہ تمہے پاپا سے ملواؤں۔۔
"نا نہیں اسکی کوئی خاص ضرورت نہیں میں تو بس یونہی آگئی تھی۔۔۔تالیہ مسکرا کر اپنا ہاتھ چھڑوانے لگی۔۔
"اوہ چھوڑو بھی ابھی چلو۔۔۔حرا نے مضبوطی سے اسکا ہاتھ تھام کر کھنچا.۔۔
"السلام علیکم۔۔۔
"وعلیکم اسلام۔۔حماد خان جواب دے کر سب کو گاڑی میں بیٹھنے کا اشارہ کرنے لگے۔۔
"کیا نام ہے تمہارا؟
"جی تالیہ۔۔تالیہ نے آہستگی سے اپنا نام بتایا جب کے ولید جو فرنٹ سیٹ پر بیٹھ چکا تھا دلچسپی سے اسکے گھبرائے ہوۓ روپ کو دیکھ رہا تھا جو اسکے سامنے شیرنی بن رہی تھی لیکن اسکے باپ کے سامنے بھیگی بلّی بنی کھڑی جواب دے رہی تھی۔۔
ولید نے دیکھا اسکا باپ مسکرا کر اسے کچھ کہتے ڈرائیونگ سیٹ پر اکر بیٹھ گئے تھے۔۔۔
__________
تالیہ پریشانی کے عالم میں انیکسی کے قریب ہی چہل قدمی کر رہی تھی۔۔۔کل اسے ایک پرائیویٹ اسکول میں انٹرویو کے لئے جانا تھا۔۔یہی سب سوچتی وہ بیرونی گیٹ کی طرف بڑھنے لگی جب کسی سے ٹکرائی۔.
"اوہ آئی ایم سو سوری میں.۔۔۔تالیہ کسی کے ٹکرانے پر جسے ہڑبڑا گئی۔۔
ولید جو ابھی جاگنگ کر کے لوٹا تھا تالیہ کو دیکھ کر حیران ہونے سے زیادہ اسکے معذرت کرنے پر حیران ہوا۔۔
"سیرسلی تم مجھے سوری کر رہی ہو یقین نہیں آرہا۔۔ولید جیسے بول کر خود بھی حیران ہوا ہو۔
"تالیہ نے اب اُسے دیکھا
"کیوں کے میں آپ کی طرح نہیں ہوں۔۔
"اوکے۔۔۔اب ہٹو سامنے سے۔۔ولید کو اسکے طنز کا ذرا فرق ناں پڑا۔۔۔
"کیوں ہٹوں آپ سامنے آئے ہیں میں تو اپنے راستے چل رہی تھی.۔۔تالیہ کی بات پر ولید نے گہری سانس لی
"تم کبھی ایک دفع کی بات نہیں سمجھتی ہو؟
"۔نہیں.۔۔
"چھوٹے صاحب۔۔بینش کی آواز پر ولید جواب دیتے دیتے روکا۔۔
"کیا بات ہے؟
"وہ مالکن کہ رہی تھیں چھوٹے صاحب آجائیں تو میرے کمرے میں بھیج دینا.۔۔بینش ہاتھ باندھ کر ادب دے کہتی کنکھیوں سے تالیہ کو دیکھنے لگی۔۔
"ٹھیک ہے جاؤ۔۔۔میں آتا ہوں۔۔ولید بول کر تالیہ کے قریب سے گزر گیا۔
"تم کیوں کھڑی ہو جاؤ اپنے صاحب کے پیچھے ہنہ۔۔تالیہ چڑتی ہوئی تیز تیز چلتی انیکسی کی طرف بڑھ گئی۔۔
"واہ رے سویرے سویرے محبوب کا دیدار۔۔۔۔
__________
اگلے دن تالیہ تیار ہوکر انٹرویو کے لئے گھر سے نکلی سر پے اچھی طرح حجاب لیا ہوا تھا ۔۔۔ گلی سے نکل کر بس
اسٹاپ تک پہنچی چونکہ بس اسٹاپ زیادہ دور نہیں تھا یا شاید اسے لگ رہا تھا۔۔
ابھی پانچ منٹ ہی گزرے ہونگے جب اسے لگا کوئی اسے دیکھ رہا ہے۔
تالیہ نے ہلکا سا سر جھکا کر نظروں سے اطراف کا جائزہ لینا شروع کیا لیکن وہاں کوئی نظر نہیں آیا جو اسے دیکھ رہا تھا اسی گھبراہٹ میں بس آگئی۔۔تالیہ بنا وقت ضایع کیے اُس میں سوار ہوگئی.۔۔۔
_________
"بھائی۔۔۔۔ بھائی۔۔۔ بھائی.۔۔۔
"ابے آرام سے سانس تو لے لے پہلے۔۔۔
"ارے اسے چھوڑو خبر سنو.۔۔لڑکا جس کا نام کاشف تھا اسکے قریب آکر بولا۔۔
"اب بک بھی۔۔۔آدمی نے سگریٹ کا لمبا کش لگاتے چڑ کر کہا آج کل ویسے ہی اسکا موڈ خراب تھا تالیہ کا اُسکے ہاتھ سے نکل جانا یاد آتا تو نئے سرے سے غصّہ آنے لگتا۔
"بھائی خبر ہی ایسی ہے تم سُنتے ہی اُچھل پڑوگے۔۔
"اب اگر تو نے بات بتانے کے بجائے اپنی زبان سے کچھ اور پھوٹا نہ تو تیری کھوپڑی کھول دوں گا۔۔
آدمی کے غرانے پر لڑکا سیدھا ہوا۔۔
"بھائی وہ ابھی اس لڑکی کو دیکھا بس اسٹاپ پر کھڑی تھی۔۔کاشف کی بات سنتے ہی وہ بجی کی سی تیزی سے کھڑا ہوتا بے یقینی سے اسے دیکھنے لگا۔۔
"کیا تو سچ بول رہا ہے ؟
"بھائی آپ کی قسم
"سالی اس کا مطلب وہیں کہیں چھپی ہوئی تھی اور تو گھامڑ دیکھا اسے وہ کس گھر سے نکلی تھی ؟ اس آدمی نے آنکھوں میں چمک لئے اس سے پوچھا جو اس سوال پر گڑبڑا گیا تھا۔۔
"بھائی وہ۔۔۔وہ تو میں نے جب دیکھا تب بس کے انتظار میں بیٹھی تھی لیکن کیا کمال۔۔چٹاخ!!! کاشف کی زبان اس آدمی کے تھپڑ سے وہیں دب گئی
"کمینے آدمی تو وہاں اسے پکڑنے کے بجائے مجھے یہ بتا رہا ہے کے وہ کیسی لگ رہی تھی۔۔۔
"بھائی میں۔۔۔
اس سے قبل وہ پھر کچھ کہتا آدمی نے آگے سے اسکے سر کے بال پکڑ کر کھنچے۔۔
"مجھے وہ ہر قیمت پر چاہیے ابھی واپس جا کر انتظار کر وہ اگر وہیں کہیں سے نکلی ہے تو دوبار آئے گی۔اب نکل یہاں سے۔۔زور سے دھکّا دیتا وہ چلا گیا۔۔
____________
"ایسے کیا دیکھ رہی ہو تم دونوں؟ ولید جو بالوں کو جیل سے سیٹ کر رہا تھا ساتھ اپنی دونوں بہنوں کی نظریں بھی خود پے محسوس کر رہا تھا جو کافی دیر سے اسے اسی طرح دیکھ رہی تھیں۔۔۔
"آ کچھ نہیں لیکن آج ولید بھائی کوئی خاص مہمان آرہا ہے گھر پے۔۔حنا نے آنکھیں مٹکا کر شرارت سے پوچھا ولید اسکی بات سن کر مسکرایا۔۔
"ہاں تمہاری ہونے والی بھابھی جو آرہی ہیں۔۔ولید نے بھی شرارت سے اسے جواب دیا تو تینوں بھائی بہن زور سے ہنس دیے۔
کچھ دیر بعد ولید اپنے والدین کے ساتھ ائیرپورٹ کے لئے روانہ ہوگیا جب کے حرا حنا کی وجہ سے گھر پر ہی رک گئی تھی۔
____________
"کومل ادھر آؤ۔۔انیکسی میں تالیہ کو نا پاکر حرا نے دوسری ملازمہ کو پکارا جو یہاں کی صفائی وغیرہ کرتی تھی۔۔
"جی بی بی جی۔۔
"تالیہ بی بی کہاں ہیں ؟
"وہ تو جی سویرے ہی کہیں جا رہی تھیں۔۔کومل نے بتیسی نکل کر بتایا۔۔
"کہاں گئی ہیں ؟
"کام پر گئی ہیں جی کہ رہی تھیں دعا کرنا۔
"اوہ ٹھیک ہے۔۔حرا سمجھ کر کہتی چلی گئی۔
_____________
آج کا دن اسکے لئے بہت اچھا تھا۔۔۔اسے یقین تھا اسے یہ جاب ضرور ملے گی۔۔۔خوشی سے جگمگاتے چہرے کے ساتھ وہ گھر کی طرف روانہ تھی۔۔
تالیہ بس سے اُتر کر آگے بڑھنے لگی جب وہی احساس اسے دوبارہ ہوا.
اس سے قبل وہ پیچھے موڑتی کوئی تیزی سے اسکے سامنے آیا.
"السلام علیکم بھابھی جی. ۔۔۔کاشف نے کمینگی سے اسے دیکھتے ہاتھ ماتھے تک لے جا کر سلام کیا تالیہ کی آنکھیں خوف سے پھٹ گئی وہ کیسے بھول گئی تھی انہیں۔
"ارے کیا ہوا ڈریں مت بس ساتھ چلیں بھائی آپ کے لئے بہت بے چین ہوگئے ہیں ہر وقت نشہ کرتے رہتے ہیں۔۔کاشف خباثت سے مسکراتے ہوۓ اسے بتا رہا تھا جو اردگرد لوگوں کو دیکھ رہی تھی سب اُسے عجیب نظروں سے اس اوباش لڑکے کے ساتھ دیکھ رہے تھے لیکن پھر بھی لڑکے کے حلیے کو دیکھنے کے بجائے وہ اُسے ہی دیکھ رہے تھے۔
"دماغ خراب ہے تمہارا میں کوئی بھابھی نہیں ہوں سمجھے اپنا راستہ ناپو ورنہ ابھی چیخ کر سب کو جما کر لونگی۔۔۔
"ہاہاہا۔۔!! ارے بھا۔۔اچھا سہی ہے لیکن وہ کیا ہے نہ ہمارے بھائی کو اب آپ ہی چاہیے ہو اس حساب سے۔۔۔۔چلیں لیکن اگر اعتراض ہے تو کوئی بات نہیں ہم بھی راہوں میں کھڑے ہیں۔
تالیہ کی بات پر بے ہنگم قہقہہ لگاتا وہ اسکی طرف جھک کر بولا۔۔تالیہ تیزی سے پیچھے ہٹی
"چلو میرے ساتھ۔۔کاشف نے ہاتھ پکڑنے کی کوشش کی تالیہ نے اتنی ہی تیزی سے جھٹکے سے ہاتھ چھڑوایا
"آ میں خود چل لونگی۔۔۔
"ٹھیک ہے۔۔بتیسی کی نمائش کرتا وہ موبائل پر کال سننتے ساتھ چلنے لگا تالیہ اردگرد دیکھتی اسکے پیچھے چلنے لگی جو اپنی وین کی طرف بڑھ رہا تھا تالیہ ٹھٹھکی وہ اکیلا تھا۔۔۔
پلٹ کر اطراف میں دیکھنے لگی اکا دکّا لوگ تھے کوئی بھی انکی طرف متوجہ ناں تھا۔۔
تالیہ نے اپنے حجاب کی صیفتی پن نکل کر کھلی ہوئی پن اسکے بازو میں پوری قوت سے گھوسا دی کاشف جو کال ڈسکنیکٹ کر کے اسکی طرف پلٹنے لگا تھا بلبلا کر رہ گیا۔۔
"آہ میں مر گیا۔۔۔پن کو بازو سے نکالنے کے بجائے وہ دیکھ کر صرف چیخیں مار رہا تھا تالیہ نے ہاتھ میں پکڑا پرس اسکے منہ پر مارا جس سے وہ نیچے زمین پر بیٹھ کر چیخنے لگا۔۔
"ڈرپوک آدمی اسے غنڈا کس نے بنایا۔۔ تالیہ سوچتی ہوں مسکراہٹ دباتی تیزی سے دوسری سمت بھاگی وہ اسکے سامنے گھر جانے کی غلطی نہیں کر سکتی تھی۔۔
_____________
مغرب کا وقت ہوچکا تھا تالیہ تھکی ہاری بیرونی گیٹ سے اندر داخل ہوتی انیکسی کی طرف بڑھ گئی۔۔
ابھی دروازہ بند کر کے پر سکون سانس ہی لی تھی جب دروازے پر دستک ہوئی
"افف اب یہ کون آگیا
تالیہ نے جیسے ہی دروازہ کھولا سامنے کھڑے شخص کو دیکھ کر آنکھیں پھیل گئیں۔۔۔
"اندر آسکتا ہوں۔۔۔ولید کی سپاٹ آواز سنتے ہی وہ گڑبڑا کر سائیڈ پر ہوئی ولید خاموشی سے چلتا اندر داخل ہوا۔۔
"کہاں سے آرہی ہو؟ تالیہ جھٹکے سے اسکی طرف پلٹی ولید کا آنا اور یہ سوال کرنا اسے قطعی ہضم نہیں ہو رہا تھا۔۔۔
تالیہ کو خاموش کھڑا دیکھ کر ولید قدم قدم چلتا اسکے مقابل آیا۔۔
"آخری بار سمجھا رہا ہوں تمہیں میری بات یہاں (انگلی اپنی کنپٹی پر رکھ کر دستک دی) بیٹھا لو مجھے اپنی بات بار بار دوہرانا پسند نہیں ہے۔۔۔کہاں سے آرہی ہو ؟ دھیمی مگر سخت آواز میں پوچھتا وہ اسکے قریب جھکا۔۔
تالیہ کے حلق میں کانٹے چھبنے لگے۔۔۔کیا اس نے تالیہ کو اس لڑکے کے ساتھ دیکھ لیا تھا۔۔ لبوں پر زبان پھیرتی وہ ایک قدم پیچھے ہوئی۔
"وہ میں ا اپنی جاب کے لئے گئی تھی کیوں آپ کیوں پوچھ رہے ہیں ؟ تالیہ ہمّت متمجہ کرتی بول کر اردگرد دیکھنے لگی۔۔
ولید گہری نظروں سے اسکے چہرے کے تاثرات دیکھ رہا تھا۔۔
"پھر وہ آدمی کون تھا جو تمہارا ہاتھ پکڑ کر کھڑا تھا مس تالیہ
چونک کر تالیہ نے اسے دیکھا جس کے چہرے پے کوئی تاثر نہیں تھا۔۔
"کون؟ کون سا آدمی میں۔۔۔تالیہ بُری طرح ڈرگئی تھی اگر اُسے سچ بتایا اور یقینن کرنے کے بجائے کہیں وہ گھر سے ہی اُسے نکال دے۔۔
"جھوٹ بولنے کی کوشش مت کرو میں نے دیکھا تھا تمہیں۔۔ تمہیں تو میرا شکر مند ہونا چاہیے کے ابھی تک کسی کو نہیں بتایا۔۔نظریں اسی پے مرکوز کیے وہ اس سے پوچھ رہا تھا تالیہ کادل چاہا اسکا سر پھاڑ دے
اس سے قبل وہ جواب دیتی کسی کے قدموں کی آواز قریب آنے لگی ولید اور تالیہ دونوں نے چونک کر دروازے کی سمت دیکھا
"آپ کو کسی نے یہاں دیکھ لیا تو اچھا نہیں ہوگا آپ ایسا کریں کمرے میں جاکر کہیں بھی جا کر چھپ جائی۔۔
تالیہ نے گھبراکر بازو سے پکڑ کر اسے کمرے میں جانے کو کہا۔۔
ولید بنا کچھ کہے کمرے میں چلا گیا۔۔
تالیہ نے لمبی سانس لی۔۔۔
"ٹھک ٹھک ٹھک!!
"آرہی ہوں۔۔تالیہ نے کہتے ہی دروازے کھولا
"بی بی جی آپ کو مالکن نے بلایا ہے۔۔۔
"ٹھیک ہے میں ابھی آتی ہوں جاؤ..تالیہ نے گھور کر بینش کو جواب دیا اور زور سے دروازہ اُسکے منہ پر بندکر کے لاک لگایا۔
"ہائے ربا لگتا ہے بی بی جی دکھی ہیں چھوٹے صاحب کی وجہ سے ۔۔بینش خود سے اخذ کرتی پلٹ گئی۔۔
________
جاری ہے۔۔۔
If you want to read More the Beautiful Complete novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Youtube & Web Speccial Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Famous Urdu Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about
Tumhe Jana Ijazat Hai Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Tumhe Jana Ijazat Hai written by Amrah Sheikh. Tumhe Jana Ijazat Hai by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.
Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔
Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
No comments:
Post a Comment