Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan New Novel Episode 2 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Friday, 17 March 2023

Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan New Novel Episode 2

Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan New Novel Episode 2

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan Romantic Novel 

Novel Name: Best New 3 Novels 

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

السلام علیکم سر!

وسلام۔۔۔ جی اسٹاف کیسے ہیں آپ؟

فائن سر۔۔ سر برگیڈئر صاحب نے آپ کے لئے ایک پیغام دیا ہے۔۔ انہوں نے کہا ہے کمانڈو حسان آج اپنے کوبرا ہیلی پر یہاں تشریف لا رہے ہیں۔۔ سی او نے اسپیشل ریکوسٹ کی ہے کے آپ کمانڈو حسان کے ساتھ مس لین کو ریگولر راؤنڈ پر لے جائیں۔۔

اسٹاف نے سی او کا پیغام دیا

واٹ۔۔۔ میں لین کو ہیلی پر یہ شہر گھومانے لے کر جاؤں۔۔ ؟ یہ کیسا مزاق ہے؟

فارس کو غصہ سے زیادہ حیرانگی ہوئی

سر۔۔ وو وہ سی او صاب نے کہا ہے کے انکی بیٹی کو بہت شوق ہے کے وہ ایک بار ہیلی پر بیٹھیں اور۔۔۔

ہنہ۔۔ سی او صاحب کی بیٹی اور اس سے شوق۔۔۔ مزاق بنا دیا ہے آرمی کا انہوں نے۔۔ برگیڈئر صاحب اپنے روم میں ہیں اس وقت؟

نہیں سر وہ صبح ہی کسی ضروری میٹنگ میں چلے گئے تھے۔۔ 

اچھا۔۔ کب تک آئے گا کمانڈو اور کب لے کر جانا ہے اُسے۔۔۔؟

فارس نے بے دلی سے پوچھا

سر وہ آچکے ہیں ۔۔۔ چائے پینے میس میں گئے ہیں۔۔ اگر آپ ان سے ملنا چاہیں تو انہوں بلوا لوں؟

نہیں رہنے دو میں خود جاتا ہوں اس کے پاس۔۔۔

فارس اپنی کیپ اٹھاتا اپنی جگہ سے اٹھا اور روم سے نکل گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

السلام علیکم سر۔۔ کیسے ہیں آپ؟؟

کمانڈو حسان نے فارس کو اپنی طرف آتا دیکھ کر سلوٹ کیا

میں ٹھیک۔۔ تم سناؤ کیا حال ہیں؟ اس بار کافی عرصے بعد آئے ہو؟

فارس خوش اخلاقی سے ملا

بس میجر صاحب اپنی تو زندگی ہواؤں میں گزرتی ہے۔۔ پچھلے مہینے کافی سخت ڈیوٹی تھی۔۔ خیر آپ بتائیں سب سیٹ ہے؟

ہاں اللہ کا شکر بس تمہیں خبر تو مل گئی ہو گی۔۔ سی او صاحب کی محترم بیٹی مس لین کو تم نے ہیلی پر سیر کروانی ہے۔۔۔

فارس نے منہ بناتے ہوئے بتایا

ہاہاہا جی جی بلکل۔۔ یوں سمجھیں کے ان ہی کے کہنے پر یہاں آیا ہوں۔۔ سنا ہے وہ آپ کے بیج میں پی ایم اے کی ٹرینگ کر رہی ہیں؟

کمانڈو حسان نے پوچھا

ہاں جی میری بدقسمتی۔۔  پی ایم اے کی ٹرینگ وہ بھی بنا کسی ٹیسٹ کو پاس کیئے۔۔ اور اب ہیلی پر گھومنے کی فرمائش۔۔ دیکھو آگے آگے شاید کہیں گی ٹینک بھی چلانا ہے۔۔۔ اللہ ہی خیر کرے۔۔

فارس نے طنزیہ انداز میں کہا

ہاہاہا نہیں سر۔۔ میرے تو ویسے بھی ڈیوٹی آورز ختم ہو گئے ہیں۔۔ آپ کا بھی اوف ہونے والا ہے اور پھر یہ ہیلی پر گھومنے کی فرمائش تو اکثر آرمی کی فیملیز کرتی رہتی ہیں اب اتنا حق تو انکا بنتا ہے۔۔ 

نہیں بنتا ایسا کوئی حق ہم میں سے کسی کا بھی۔۔ خیر تمہاری بات بھی ٹھیک ہے اکثر میجر کرنلز کی فیملیز گھومنے کی فرمائش کرتی ہیں۔۔ یہ تو پھر سی او کی بیٹی ہے خیر تم سکون سے چائے پیو۔۔ ساتھ میں کچھ کھا بھی لینا۔۔ میں کچھ کام نمٹا کر آتا کوں۔۔

فارس نے اپنی جگہ سے کھڑے ہوتے ہوئے کہا

سر۔۔ ساتھ میں آپ بھی چائے پیتے تواچھا لگتا۔۔

حسان بھی اپنی جگہ سے کھڑا ہوا

نہیں یار بس دو تین کام ہیں پھر رات ہو جائے گی۔۔ تمہارے ساتھ رات کا کھانا کھاؤنگا ابھی تم بیٹھو اوکے سی یو۔۔

فارس نے اسکے کندھے تھپتھپا کر کہا اور وہاں سے چلا گیا

۔۔۔۔۔۔

او واؤ۔۔۔ ایم سو ایکسائیٹڈ۔۔۔۔ 

لین نے فوجی جھیپ سے اترتے ہوئے اپنے سے کافی دور کھڑے ہیلی کاپٹر کو دیکھ کر کہا۔۔ فارس بھی جھیپ سے اترا

ہنہ۔۔۔ چلیں۔۔؟

لین نے ایک نظر فارس کو دیکھا جس کی شکل سے ہی لگ رہا تھا کے وہ زبردستی یہ سب کر رہا ہے

جی بلکل۔۔

لین نے گہرا سانس لے کر کہا اور وہ دونوں آگے کی طرف چلنے لگے

گوڈ ایوینگ مس لین کیس ہیں آپ۔۔۔؟

کامانڈو حسان اپنے فل یونیفارم میں ہیلی کے پاس کھڑا تھا۔۔ 

ایم فائیں سر آپ کیسے ہیں؟

لین نے اونچی آواز میں جواب دیا۔۔ ہیلی کے شور کی وجہ سے انہیں کافی زور سے بولنا پڑ رہا تھا

الحمداللہ گڈ۔۔۔ آئیے پلیز سب ریڈی ہے۔۔

حسان نے ان دونوں سے کہا اور خود ہیلی پر چھڑنے لگا۔۔ لین اسٹاف کی مدد سے ہیلی میں بیٹھ گئی۔۔ جبکے فارس ہر طرف کا جائزہ لینے کے بعد خود بھی ہیلی پر چڑھ گیا

یہ پہن لیں۔۔ کوئی بات کرنی ہو یا ہماری کوئی بات سنی ہوگی تو آپکو آسانی ہوگی۔۔

حسان نے ہیڈ سیٹ دیتے ہوئے کہا لین نے خوشی خوشی اس کے ہاتھ سے ہیڈ سیٹ لیا اور اپنے کانوں پر لگایا۔۔ فارس نے بھی ایک ہیڈ سیٹ لے لیا۔۔۔ حسان نے بہت مہارت سے ہیلی کو ہوا میں اُڑایا اور چند ہی منٹوں میں ہیلی ہوا میں تھا۔۔ لین نےنیچے کی طرف جھانکا آرمی گراؤنڈ جہاں وہ ٹرینگ کرتی تھی وہ اب اسے کافی چھوٹا نظر آریا تھا۔۔ لین کی خوشی اس کے چہرے سے ہی نظر آرہی تھی۔۔ وہ کبھی نیچے, کبھی دائیں اور بائیں دیکھتی جیسے کوئی چھوٹی بچی ہو۔۔ فارس کو اس پر غصہ آنے لگا

آپ پلیز ٹک کر بیٹھ جائیں۔۔ اسطرح نیچے دیکھنے سے کوئی حادثہ بھی ہو سکتا ہے۔۔آپ بس سامنے دیکھ سکتی ہیں۔۔

فارس نے سنجیدگی سے لین کو ٹوکا

اوہوو کوئی حادثہ نہیں ہو گا سر آپ دیکھیں سب کتنا اچھا لگ رہا ہے۔۔ ہر طرف ہریالی اور۔۔۔

پلیز مس لین میں بہت بار یہ سب دیکھ چکا ہوں۔۔ مگر گھومنے یا سیر کرنے کے لیئے نہیں بلکے اپنی ڈیوٹی دینے کے لئے۔۔ اب آپ اگر اپنے والد صاحب کی وجہ سے اس ہیلی میں بیٹھ گئی ہیں تو پلیزز اس کے پروٹوکول کر فالو کریں۔۔ ورنہ مجھے یہ ہیلی واپس لیجانا ہوگا۔۔

فارس نے دھمکی دی

یہ آپ ہر وقت مجھے میرے ڈیڈ کا تانہ کیوں دیتے ہیں۔۔ خیر مجھے معلوم ہے کے کیسے بیٹھنا ہے میں ساری انفارمیشن لے کر آئی ہوں۔۔

لین نے اسی انداز میں جواب دیا

ارے آپ لوگ لڑیں مت۔۔ سر جی ٹینشن مت لیں۔۔ کمانڈو حسان ہوں میں۔۔ ان شاءاللہ کوئی حادثہ نہیں ہونے دونگا۔۔ میڈم آپ انجوائے کریں۔۔

حسان نے دونوں کی باتوں کو شاید سن لیا تھا جبھی جواب دیا

تھینک یو سر۔۔ آپ تو گریٹ ہیں۔۔ کچھ لوگ تو بس ہر بات میں غصہ ہی کرتے ہیں۔۔

لین نے فارس کو دیکھ کر کہا

جو کرنا ہے کرو۔۔ کچھ ہوا تو آئی ول ناٹ رسپانسبل۔۔

فارس اپنے سر سے ہیڈ سیٹ اتارتے ہوئے کہا گویا وہ مزید کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔۔ لین کندھے اچکا کر اپنے سفر کا مزاہ لینے لگی۔۔ یوں تو لین نے اپنے بال ایک پونی میں قید کیئے ہوئے تھے مگر ہوا کے زور سے اس کے بال کافی بکھر چکے تھے۔۔ لین نے پرسکون ہوتے ہوئے اپنی آنکھیں بند کیں گویا وہ  محسوس کر رہی ہو کے ہیلی ہوا میں نہیں بلکے وہ خود ہوا میں  اُڑ رہی ہو۔۔۔ فارس کی نظریں اس پر پڑی تو وہ خاموشی سے اسے دیکھنے لگا۔۔ لین کے چہرے پر بکھرے بال دیکھ کر اسکا دل کیا وہ انہیں سمیٹ دے۔۔ وہ اپنی کیفیت سمجھ نہیں پا رہا تھا۔۔شاید اسے اسکے بکھرے بال دیکھ کر کوفت ہوئی تھی یا کچھ اور۔۔ 

مگر وہ لین کو خاموشی سے دیکھ رہا تھا کیوں یہ اسے معلوم نہیں تھا۔۔

لین نے آہستہ سے آنکھیں کھولیں۔۔۔ فارس نے گبھرا کر اپنی نظروں کا رخ دوسری طرف کیا لین مسکرانے لگی۔۔ 

یہ دیکھیں میڈم یہ ہمارا ٹرینگ سینٹر ہے میں ہیلی کو نیچے اتارتا ہوں۔۔ یہاں سے ہم لوگ ٹیسٹ فلائیٹس کرتے ہیں۔۔

حسان نے ہیلی کو نیچے کی طرف کرتے ہوئے لین کو بتایا

کیا آپ مجھے یہ سینٹر دیکھا سکتے ہیں پلیززز؟

لین نے منت کی

جی ضرور۔۔ 

حسان نے جواب دیا اور چند لمحوں بعد ہی ہیلی ایک اور آرمی کےگراؤنڈ میں اتر چکا تھا یہاں زیادہ تر ہیلی کاپٹرز ہی کھڑے تھے۔۔ سب سے پہلے حسان اترا پھر فارس بھی اتر گیا۔۔ لین نے اترنے کے لئے فارس کو مدد طلب نظروں سے دیکھا۔۔ فارس نے گویا احسان کرتے ہوئے اپنا  ہاتھ اسکی طرف بڑھایا لین نے اسکا ہاتھ تھاما اور ایک جمپ لگا کر نیچے اتر گئی

تھینکس۔۔

لین نے مسکرا کر فارس کو دیکھا

میرا ہاتھ چھوڑ دیں اب۔۔

فارس نے اپنے ہاتھ کی طرف دیکھ کر کہا

اوہ۔۔ سوری۔۔

لین شرمندہ ہوئی

آیئےسر اینڈ میڈم میں آپکو اپنے کمانڈوز سے ملواتا ہوں۔۔

حسان نے ان دونوں سے کہا وہ دونوں حسان کے پیچھے چلنے لگے۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رات ہونے پر وہ سب واپس آگئے۔۔ لین اور فارس ایک ہی فوجی جھیپ میں بیٹھ کر اپنے میس کی طرف آنے لگے۔۔

تھینک یو سو مچ سر آپ نے میری زندگی کی بہت بڑی خواہش پوری کر دی۔۔۔

لین نے اپنے پاس بیٹھے فارس کو دیکھتے ہوئے کہا

ہنہ۔۔ زبردستی کرنی پڑی خیر۔۔ آپکا آرمی ہے آپکو کیا پروا آپ تو با آسانی اپنی ساری خواہشات پوری کر سکتی ہیں۔۔

فارس نے گردن موڑ کر لین کی طرف دیکھا

نہیں سر انسان اکیلا کبھی اپنی خواہش پوری نہیں کر سکتا۔۔

لین نے مسکرا کر جواب دیا

اچھا۔۔ اب بھی آپکی کوئی خواہش رہتی ہے؟

فارس نے طنزیہ پوچھا

جی۔۔ مگر میں جانتی وہ کبھی پوری نہیں ہو سکتی اس لیئے اس خواہش کو میں نے اپنے دل کے بہت اندر دبا دیا ہے۔۔ مگر اللہ کا شکر اس نے میری اس زندگی میں اتنی خواہشیں پوری کر دیں کے مجھے لگتا ہے میں بہت خوش نصیب ہوں۔۔

لین نے سچے دل سے کہا

جی اور میں بدنصیب۔۔ آپکی خواہشات پوری کرنے کے اپنے خلاف جانا پڑتا ہے کچھ اندازہ ہے آپکو کے آپ کتنا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں۔۔

فارس نے سنجیدگی سے کہا

جی اندازہ تو ہے۔۔ اس کے لئے میں شرمندہ بھی ہوں۔۔ مگر پتا ہے کیا یہ جو خوشی ہے یہ میری ساری شرمندگی ختم کر دیتی ہے۔۔

لین نے پرجوش انداز میں کہا

ہنہ۔۔ بہت ڈھیٹ ہیں آپ۔۔

فارس نے جواب دیا

وہ تو ہوں۔۔ 

جھیپ ایک دم رکی

سر۔۔ میرے اس سفر میں میرا ہم سفر بننے کے لئے بہت شکریہ۔۔ میں مر کر بھی یہ سفر نہیں بھولونگی۔۔

لین نے چمکتی آنکھوں سے فارس کو دیکھا اور جیھپ سے اتر گئی۔۔ فارس اسکی بات پر الجھ کر رہ گیا۔۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ مس لین کہاں ہیں؟

فارس نے اسٹاف سے پوچھا جو لڑکیوں کو ایکسرسائیز کروا رہا تھا

سر۔۔ میڈم لین تو صبح ہی چلی گئی تھیں انہوں نے لیونگ لیٹر بھی دیے دیا ہے وہ ٹرینگ چھوڑ کر چلی گئی ہیں۔

اسٹاف نے سلوٹ مارتے ہوئے بتایا

کیا۔۔ وہ یہ ٹرینگ چھوڑ کر چلی گئی ہے۔۔۔ اپنی مرضی سے آئی اور۔۔ مجھ سے ملے بنا وہ کیسے جا سکتی ہے؟

فارس کو لین پر شدید غصہ آیا

سر وہ آپ سے ملنا چاہ رہی تھیں پر آپ اوفس میں نہیں تھے پھر وہ برگیڈئر صاب سے مل کر اور اُنہیں لیٹر دے کر چلی گئیں۔۔

اسٹاف نے بتایا

واٹ۔۔ واہ یہ صیح طریقہ ہے۔۔ میں اوفس میں نہیں تھا تو ویٹ کرتی مر تو نہیں گیا تھا میں۔۔ 

فارس نے غصے سے چلا کر کہا

سس سر وہ انکی طبیعت ٹھیک نہیں تھی تو اس لئے۔۔۔

اسٹاف نے ڈرتے ہوئے بتانا چاہا

اسکی طرف داری مت کرو۔۔ عجیب لڑکی ہے نہ آتے ہوئے کوئی رول فالو کیا نہ جاتے ہوئے۔۔ اٹس ٹو مچ۔۔ برگیڈئر صاحب روم میں ہیں اپنے؟

جی سر وہ روم میں ہیں۔۔

اسٹاف نے بتایا۔۔ فارس برگڈئر روم کی طرف چل دیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سر یہ طریقہ بلکل غلط ہے۔۔ اس پر ایکشن لینا چاہیئے یوں اسطرح ٹرینگ چھوڑ کر جانا۔۔

سلوٹ کرنے بعد فارس نے کہنا شروع کیا

دیکھو میجر فارس آئی نو۔۔ کافی غلط ہے لیکن اسکی طبیعت ٹھیک نہیں تھی تو اسے جانا پڑا۔۔

برگیڈئر نے فارس کی بات کاٹتے ہوئے کہا

جب وہ اتنی نازک مزاج تھیں کے ان سے پی ایم اے کی ٹرینگ برداشت نہیں ہو سکتی۔۔۔ پھر وہ یہاں آئی کیوں۔۔ 

فارس نے طنزیہ کہا

بس۔۔ اسکی آخری خواہش تھی اس لئے ہم سب یہ خواہش پوری کرنے کےلئے مجبور ہوگئے۔۔

برگیڈئر نے سنجیدگی سے کہا

واہ وہ محترمہ اپنی آخری خواہش پوری۔۔۔ 

فارس اپنی دھن میں بولنے لگا مگر آخری خواہش کہتے ہوئے وہ ایک دم رکا

آخری خواہش کا کیا مطلب سر آپکا؟ آئی مین انکی تو بہت سی خواہشات اور بھی ہیں۔۔۔

فارس نے ناسمجھی میں پوچھنا چاہا

ہاں۔۔ بہت سی خواہشات تو ہر کسی کے پاس ہوتی ہیں۔۔ مگر ایک خواہش ہوتی ہے نا جسے ہم آخری خواہش کہتے ہیں۔۔ جو سب سے اوپر ہوتی ہے۔۔ اور انسان سوچتا ہے کے کاش مرنے سے پہلے وہ اپنی یہ خواہش پوری کر لے۔۔۔ تو لین کی بھی آخری خواہش یہ ہی تھی کے وہ پی ایم اے میں ٹرینگ کر لے۔۔ پر افسوس وہ مکمل نہیں کر سکے شاید۔۔

برگیڈئر نے افسوس سے سر جکھایا

سر آپ کہنا کیا چاہتے ہیں؟ میرا مطلب ہے کے۔۔

فارس کو کچھ سمجھ نہ آیا

فارس شی از پیشنٹ۔۔ اسے برین ٹیومر ہے۔۔ 

برگیڈئر نے فارس کو بتایا

کک کیا۔۔ نن نہیں آپ۔۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے۔۔ آئی مین۔۔ شی واز پرفیکٹلی فائن۔۔

فارس کو یقین نہ آیا

ایسا ہی ہے۔۔ پچھلے دو سال سے وہ اس مرض میں ہے۔۔ جب اسکو ٹیومر کا معلوم ہوا توکافی دیر ہو چکی تھی۔۔ اسکا ٹیومر دماغ کی جس رگ میں ہے وہ اوپریٹ بھی نہیں ہوسکتا ڈاکٹر نے اسے چھ مہینے دیئے تھے کے اپنی زندگی جی لے۔۔ اس لئے اُس نے پی ایم اے جانے کی خواہش کر دی گو کے پی ایم اے کی ٹرینگ اس کے لیئے ٹھیک نہیں تھی ڈاکٹر نے بھی منع کیا کے اگر وہ کرے گی تو چھ مہینے تو کیا چھ دن بھی زندہ رہنا مشکل ہو گا مگر پھر اس نے کافی ضد کی کے اسے مرنا تو ہے ہی تو اسکی یہ آخری خواہش پوری کر دی جائے۔۔ اسی لیئے اس کو ٹرینگ کے درمیان لانا پڑا اور اسکی طبیعت کو دیکھتے ہوئے اسے کافی ٹاسک سے منع کرنا پڑا۔۔ کل تم لوگ ہیلی فلائے کر کے آئے تو آدھی رات میں اچانک مجھے سی او کی کال آئی کے لین کی طبیعت ٹھیک نہیں۔۔ میں پرسنلی اس سے ملنے آیا تو اس نے مجھے یہ لیٹر دیا کے تمہیں دے دوں بہت شرمندہ تھی کے تم سے پوچھے بغیر جا رہی ہے۔۔۔ پھر میں نے اسے فوراً ریلیف دے دیا۔۔۔

برگیڈئر نے اپنے سامنے کھڑے فارس کو دیکھتے ہوئے تفصیل بتائی۔۔ فارس کے لئے اپنے قدموں پر کھڑے رہنا مشکل ہو گیا اور وہ اجازت لیئے بنا ہی صوفے پر گرنے سے انداز میں بیٹھ گیا

یو مین سر شی از ڈائینگ۔۔۔ وہ مر رہی ہے؟

فارس نے گم سم انداز میں کانپتی آواز میں پوچھا

یس۔۔ سیڈلی۔۔ ڈاکٹر نے کہا ہے کے۔۔ زیادہ سے زیادہ دو یا تین دن وہ زندہ۔۔

برگیڈئر نے بتانا چاہا

اللہ نہ کرے سر۔۔ مم مگر آپ نے یہ سب مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا؟

فارس نے افسوس سے پوچھا

پہلی بات لین نہیں چاہتی تھی کے اس کی بیماری کا کسی کو بھی پتا چلے۔۔ اور پھر اگر یہ تمہیں یا کسی کو بھی پتا چلتا تو یقینً وہ لین کو یہ ٹرینگ کرنے کی اجازت نہ دیتے۔۔۔ خیر بس یوں سمجھ لو کے ایک مرتے ہوئے انسان کی خواہش پوری کرنے کے لئے ہمیں کچھ رولز اگنور کرنے پڑے۔۔ 

برگیڈئر نے بتایا۔۔۔ فارس کو لین کا مسکراتا چہرہ نظر آیا۔۔ اس کے چہرے سے اسے کبھی لگا ہی نہیں کے وہ بیمار ہے۔۔ اسے دیکھ کر لگتا تھا جیسے وہ دنیا میں سب سے زیادہ خوش ہو مگر اندر ہی اندر وہ مر رہی تھی یہ سوچ کر فارس کے دل کو کچھ ہونے لگا

آہ۔۔۔ کک کیا میں اس سے مل سکتا ہوں؟

فارس نے بے بسی پوچھا

ہمم۔۔ مل سکتے ہو۔۔۔ آرمی ہوسپٹل میں ایڈمٹ ہے۔۔۔ جانا چاہتے ہو تو میرے ساتھ چلو میں بھی وہیں جا رہا ہوں۔۔

برگیڈئر نے فارس کو دیکھ کر کہا جو ابھی بھی بیقینی کی کیفیت میں بیٹھا تھا۔

جاری ہے۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Qissa Mukhtasar Muhabbat Ka Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Qissa Mukhtasar Muhabbat Ka   written by Mariya Awan .  Qissa Mukhtasar Muhabbat Ka    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 


No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages