Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan New Novel Episode 1 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday, 12 March 2023

Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan New Novel Episode 1

Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan New Novel Episode 1

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Qassa Mukhtasar Muhabbat Ka By Mariya Awan Romanti Novel 

Novel Name: Best New 3 Novels 

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

السلام علیکم سر!

میجر فارس نے روم میں داخل ہوتے ہوئے اپنے سامنے بیٹھے برگیڈئر رزاق کو سلوٹ کیا

وسلام ہیو آ سیٹ میجر!

برگیڈئر رزاق نے اپنے سامنے پڑا میگزین بند کرتے ہوئے اسے بیٹھنے کا اشارہ کیا

تھینک یوسر!

اور سناؤ نیو بیج کی ٹرینگ اسٹارٹ کر دی ؟

جی سر الحمداللہ لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو انکے رومز میں شفٹ کر دیا۔۔ انکو ویلکم پارٹی بھی دے دی ہے اب ان شاءاللہ کل سے باقائدہ ٹرینگ اسٹارٹ ہو جائے گی۔۔ سب ہی بچے کافی ایکسائٹیڈ ہیں اب دیکھیں کل کے بعد کے کیسا رسپانس آتا ہے۔۔

میجر فارس نے مسکراتے ہوئے بتایا

ہممم یس یو آر رائٹ۔۔ بہت سے بچے آتے تو بہت شوق سے ہیں بٹ ٹرینگ کے دوسرے دن ہی تھک جاتے ہیں۔۔ اینی آؤ۔۔ ایکچولی مجھے تم سے ایک بات کرنی تھی۔۔

برگیڈئر رازق نے اپنی کمر سیدھی کرتے ہوئے کہا

جی سر حکم کریں۔۔

فارس نے فوراً جواب دیا

نہیں بس ریکوسٹ کرنی ہے۔۔ آئی نو کے جو بات میں تم سے کہوں گا تمہیں شاید اچھی نہ لگے۔۔ خیر سی۔او آدم نواز کی طرف سے ایک ریکوسٹ آئی ہے۔۔ ان کی بیٹی ہے لین آدم اسے پی ایم اے کے بیچ میں شامل کرنا ہے مے بی وہ آج شام ہی ہمیں جوائن کر لے۔۔

برگیڈئر رزاق نے مختصر بتایا

سر۔۔ آپ یہ کیا رہے ہیں آئی مین ٹیسٹ اور سب سلیکشن پوری ہو چکی ہے اب ہم اُسے کیسے یہاں جگہ دے سکتے ہیں یہ تو رولز کے خلاف ہے۔۔

فارس نے سنجیدگی سے جواب دیا

یس جینٹل مین آئی نو آل رولز بٹ انکی اپنی ایک مجبوری ہے اس بچی نے ٹیسٹ میں آنا تھا پر کسی مجبوری کی وجہ سے نہیں آسکی ۔۔ سی او صاحب نے پرسنلی مجھ سے ریکوسٹ کی ہے جسے میں انکار نہیں کر سکا۔۔۔

برگیڈئر نے فارس کی بات کاٹتے ہوئے کہا

سر مگر۔۔ یہ تو بہت ناانصافی ہو گی سب کے ساتھ۔۔ سب لوگ اتنی محبت کر کے یہاں پہنچے ہیں اور وہ میڈم سی او کی سفارش پر ڈائرکٹ ٹرینگ میں آئیں گی۔۔ میں کیا کہونگا ان لوگوں کو جن کو میں نے یہ کہہ کر منع کیا تھا کے فوج میں کوئی سفارش نہیں چلتی۔۔ 

فارس نے اپنے غصے پر قابو کرتے ہوئے کہا ورنہ وہ رولز کا بہت سخت تھا

آئی نو میجر فارس یو آر ویری اسٹیرکٹ اون یور رولز پر مجبوری ہے کہیں نا کہیں ہمیں بات ماننی پڑتی ۔۔ اور آئی نو ہر پرسنلی۔۔۔ وہ آسانی سے ٹرینگ کر لے گی ڈونٹ وری ۔۔ اب میں نے انہیں اوکے کر دیا ہے۔۔

برگیڈئر نے اپنے سامنے پڑا میگزین دوبارا کھولتے ہوئے کہا گویا وہ مزید بات نہیں کرنا چاہتے تھے

مگر سر۔۔۔

اٹس اوکے میجر۔۔ اٹس مائے اوڈر۔۔ یو کین گو ناؤ۔۔

برگیڈئر نے سخت لہجے میں کہا۔۔ فارس اپنی سیٹ سے کھڑا ہوا اور سلوٹ مارتا روم سے باہر نکل گیا۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

واہ۔۔ اب آرمی بھی ایک عام ادارے کی طرح سفارشی لوگوں کو رکھے گی۔۔ یہ سی او کے بچے ان میں اتنا دم تو ہوتا نہیں کے ٹیسٹ کلیئر کر کے آ سکیں بس اپنے والد صاحب سے فرمائش کی اور آگئے آرمی میں۔۔ آخر اس میں ہم جیسوں کا کیا قصور اتنی محنت اور سخت ٹرینگ کلیئر کر کے ہم ہہاں تک آئے ہیں۔۔

فارس نے ٹھنڈا پانی کا گلاس ختم کرتے ہوئے کہا 

او جانی اتنا نہ تپا کر۔۔ ٹھیک ہے فوج نے تجھے بہت  رگڑا دیا ہے پر تھوڑا ٹھنڈا رہا کر اب ہم اپنے سینئر سے پنگا تھوڑی لے سکتے ہیں۔۔

شازیب نے ایک اور پانی کا گلاس بھرتے ہوئے اسکی طرف بڑھایا

بس کر ہنہ سینئر۔۔ انہیں معلوم ہونا چاہیئے یہ سب غلط ہے پھر کیوں یہ سب کرتے ہیں۔۔ خیر آنے دے اس محترمہ کو اسکو سبق نہ سکھایا تو میرا نام میجر فارس نہیں۔۔

فارس نے دوسرا گلاس بھی ختم کرتے ہوئے کہا۔۔ اسے جب غصہ آتا وہ ہمشہ ٹھنڈا پانی زیادہ سے زیادہ پیتا

خیر ہو گئی آنے دے خود ہی دو دن میں شوق پورا ہو جائے گا اس بندی کا۔۔

شازیب تیسرا گلاس بھرنے لگا

اوئے بس کر پانی پلا پلا کر میرے اندر سیلاب لانا ہے کیا۔۔

فارس نے اسکا ہاتھ جھٹکتے ہوئے کہا

ہاہا ارے بئی میں تو اپنے لئے بھر رہا تھا۔۔ 

شازیب نے اسکے غصے سے پھولے منہ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میڈم آپ یہاں کھڑی ہو کر کس خوشی میں مسکرا رہی ہیں۔۔

فارس لین آدم کے سر پر کھڑا ہو کر دھاڑا جو کے چمکتی آنکھوں سے ارد گرد دیکھتی مسکرا رہی تھی جیسے وہ کسی خواب میں ہو

جی۔۔ کیا مطلب یہاں مسکرانا منع ہے؟؟

لین نے اپنے سامنے کھڑے لمبے چوڑے وجود کو دیکھتے ہوئے کہا

جی یہاں صرف مسکرانا ہی نہیں سانس لینا بھی منع ہے۔۔

فارس غصے سے آنکھیں دیکھاتے ہوئے کہنے لگا ۔۔اسے پہلے ہی لین کے سفارش پر آنے سے بہت غصہ تھا

اچھا۔۔۔ تو یہ سب بنا سانس لیئے یہاں کھڑے ہیں۔۔ آر دے روبوٹس؟؟ ہاؤ اسٹرینج۔۔

لین نے فارس کے غصے کی پرواہ کیئے بغیر لاپرواہی سے ادھر اُدھر دیکھتے ہوئے کہا

فل حال یہ انسان ہیں پر بہت جلدی روبوٹس ہی بن جائینگے۔۔ ایک بات یاد ریکھیں مس لین آدم یہاں آپ آئیں اپنی مرضی سے ہیں مگر رہنا آپکو میری مرضی سے ہو گا۔۔ آپ اپنے گھر میں سی او کی بیٹی ہونگی مگر میرے لئے سب کی طرح ایک عام کیڈٹ ہیں۔۔ ڈو یو انڈراسٹینڈ۔۔؟

فارس نے سخت لہجے میں کہا

یس سر آئی ڈو۔۔ پر یہ بات آرام سے بھی کہہ سکتے ہیں اتنا غصہ کیوں کر رہے ہیں۔۔

اس نے معصومیت سے کہا۔۔ فارس کو اسکی شکل دیکھ کر مزید غصہ آیا

یہاں آپ تفریح یا پارٹی کرنے نہیں آئیں جو میں آپ سے ہنس کر باتیں کروں۔۔ ناؤ بی سیریس میں کسی بھی قسم کا نانسریس روئیہ برداشت نہیں کرتا۔۔ اور آپ جیسے سفارشی لوگوں کا تو بلکل بھی نہیں۔۔

فارس نے غصے سے جواب دیا اور اپنے پاؤں پر پلٹتا تیزی سے وہاں سے چلا گیا۔۔ لین جو جواب دینے کے لئے اپنا منہ کھول ہی رہی تھی اسے تیزی سے دور جاتا دیکھ کر خاموش ہو گئی اور دل ہی دل میں ہنسنے لگی۔۔ فارس بھلے اسے جانتا نہیں تھا مگر لین فارس کے بارے میں سب جاتنی تھی کے وہ کتنا سخت ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

محترمہ آپ پارک میں ٹہلنے نہیں آئیں ٹھیک سے کھڑی ہوں۔۔ اسٹاف امجد کیا کر رہے ہیں آپ۔۔ یہ سب لڑکیاں لائن میں کیوں نہیں ہیں۔۔

فارس نے پہلے لین کو دیکھتے ہوئے کہا پھر امجد کے پاس آکر دھاڑا

سر جی مم میں تو کب سے بول رہا ہوں۔۔ 

امجد نے فارس کے غصے سے ڈرتے ہوئے کہا

آل اوف یو۔۔ بی ان یور لائن اینڈ کیپ کوئٹ رائٹ ناؤ۔۔۔

فارس نے چلاتے ہوئے کہا۔۔ سب کی سب ایک لائن میں کھڑی ہو گئیں لین جس لائن میں کھڑی تھی وہاں سے سب لڑکیاں دوسری طرف جا کر کھڑی ہو گئیں۔۔

فارس مضبوط قدم اٹھاتا اُس کے نزدیک آیا

آپ کو کیا میں کاغز پر لکھ دوں محترمہ کے ایک لائن میں کھڑی ہو جائیں۔۔

فارس نے دانت چباتے ہوئے کہا

آممم۔۔۔ میں تو پہلے لائن میں ہی تھی آپ کے ڈر کی وجہ سے یہ سب لڑکیاں اس لائن میں چلی گئیں اس میں میری کیا غلطی۔۔

لین نے منہ بناتے ہوئے جواب دیا

ایکس کیوزمی یہاں بحث کرنے کا حق کسی کے پاس نہیں جو اوڈر ہو وہ ماننا ہوتا ہے سمجھیں آپ ناؤ میک آ لائن ہری اپ۔۔۔

فارس نے اپنے غصے کو دباتے ہوئے کہا

اوکے۔۔ 

لین چپ چاپ جا کر لائن میں سب سے آگے کھڑی ہو گئی۔

اوکے لسن ٹو می آپ سب کو ایک ٹاسک دیا جائگا اس سے پہلے آپکو اسٹاف امجد اِسکی ڈیٹیل بتا دینگے اور میں یہاں بیٹھ کر آپ سب کو نوٹ کرونگا اگر کسی بھی ایک ایل سی نے اسٹاف کے ساتھ بدتمیزی کی یا بحث کی وہ یاد رکھے جو سزا میں اسے دونگا اس کا اندازہ آپ لوگ نہیں کر سکتے تو اس لئے پہلے سے بتا رہا ہوں جو کہا جائے وہ خاموشی سے کریں اگر نہیں ہوتا تو آپ اپنے گھر جاسکتی ہیں۔۔

فارس نے سنجدگی سے سب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا اور پھر سامنے پڑی کرسی پر بیٹھ گیا اور سب کو دیکھنے لگا اب فارس کی جگہ اسٹاف امجد اپنے ہاتھ میں ایک موٹی رسی پکڑے انہیں ٹاسک کا بتانے لگا۔۔ لین نے غور سے اسٹاف امجد کی بات سنی پھر اپنے یونیفارم کی جیب سے چیونگم نکال کر کھانے لگی۔۔ فارس کی نظریں اُسی پر تھیں اسے یہ کرتا دیکھ کر فارس فوراً اپنی کرسی سے اٹھا

یہ کیا کر رہی ہیں.. آپکو میری بات سیدھی طرح سمجھ نہیں آتی۔۔

فارس نے سخت لہجے میں لین سے پوچھا

آتی ہے سمجھ۔۔۔

لین نے مزے سے چونگم چباتے ہوئے جواب دیا

تو پھر یہ چوینگم کیوں چبا رہی ہیں۔۔

لین کے لاپراہی سے جواب دینے پر فارس کو مزید غصہ آیا

کیوں چونگم کھانا گناہ ہے کیا؟

لین نے آنکھیں پٹپٹاتے ہوئے معصومیت سے پوچھا دیا

یو۔۔۔  گیٹ آؤٹ فروم ہیئر۔۔

فارس کا صبر جواب دینے لگا

مم مگر میں نے کیا کیا ہے۔۔۔

لین نے حیران ہو کر پوچھا

شٹ اپ اینڈ گیٹ آؤٹ۔۔

فارس اتنا چیخ کر کہا کے وہاں موجود سب لڑکیاں ڈر سے کانپ گئیں۔۔ لین نے شرمندگی سے سب کو دیکھا اور خاموشی سے چلی گئی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مس لین آدم یہ آپکا گھر نہیں ہے کے آپ اپنی مرضی سے کھائیں اور اپنی مرضی سے بولیں۔۔ یہ پی ایم اے ہے۔۔ یہاں فوج کی مرضی سے چلنا ہو گا آپ کو۔۔ ہنہ میں جانتا آپکو میرا ڈر نہیں کیونکے آپ کے ڈیڈ سی او ہیں۔۔ آپ میں تو اتنا بھی دم نہیں کے ٹیسٹ دے کر سیدھی طرح یہاں آتیں۔۔ آپ کو چاہیئے کے ہمارا احسان مان کر تمیز سے یہاں رہیں الٹا ایسا لگ رہا ہے آپ ہمیں سیکھانے آئی ہیں۔۔

فارس نے اپنے سر سے کیپ اتارتے ہوئے غصے سے کہا

آپ اتنا غصہ کیوں کرتے ہیں میجر آپکو معلوم ہے غصہ حرام ہے اور اس سے انسان بہت جلدی بوڑھا ہو جاتا ہے۔۔

لین نے اسکی بات کو اگنور کرتے ہوئے اپنی جھاڑی

اوہ۔۔ میں کیا کہہ رہا ہوں اور آپ۔۔ لسن مس لین آدم آئے ایم ویری سریس سو پلیزز مجھ سے فضول قسم کی باتیں کرنے سے بہتر ہے خود کو ڈسپلین کریں ورنہ آیم سوری ٹو سے مجھے آپکو یہاں سے نکالنا ہوگا اور اس بار میں کوئی کومپرمائز نہیں کرونگا۔۔

فارس نے اپنے غصے کو قابو کرنے کے لیئے ہاتھوں کی مٹھیاں بنائیں

یہ لیں سر پانی پیئں پلیزز۔۔ آئندہ آپکو میری طرف سے کوئی شکایت نہیں ہو گی۔۔

لین نے سامنے پڑے جگ سے پانی کا گلاس بھر کر فارس کو دیا وہ جانتی تھی اسکا غصہ پانی پینے سے ٹھنڈا ہوگا۔۔ فارس نے ایک جھٹکے سے اسکے ہاتھ سے گلاس پکڑا اور پینے لگا۔۔ گلاس خالی کر کے فارس نے ایک اور پانی کا گلاس بھرا اور پینے لگا لین خاموش سے فارس کو پانی پیتے ہوئے دیکھنے لگی

اب اگر آپ میرا دیدار کرنے سے فارغ ہو گئی ہوں تو سوری کہہ سکتی ہیں۔۔

فارس نے لین کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا

نہیں ابھی میں فارغ نہیں ہوئی۔۔ ویسے آپکی آنکھیں غصے میں کافی خوبصورت لگتی ہیں۔۔ پتا نہیں جب آپ خوش ہوتے ہونگے تو آپکی آنکھیں اور کتنی اچھی لگتی ہونگی۔۔۔

لین نے مسکراتے ہوئے کہا فارس کا دل کیا وہ اپنا سر پیٹ لے یہ کیسی لڑکی تھی جو فارس کے غصے سے ڈرنے کے بجائے اسے انجوائے کر رہی تھی

اوففف۔۔ آپ مجھے حد سے زیادہ غصہ دلا رہی ہیں۔۔ میری آنکھوں پر ریسرچ مت کریں ورنہ آپ برداشت نہیں کر پائینگی۔۔

فارس نے غصے سے دانت چباتے ہوئے کہا

اوہ ایم سوری۔۔ آپکو تو بہت غصہ آرہا ہے۔۔ آپ یہ پورا جگ ہی پی لیں میں نے سنا ہے آپکو غصہ آئے تو آپکو زیادہ سے زیادہ پانی پلایا جائے آپکا غصہ ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔۔

لین نے میز سے جگ اٹھا کر فارس کی طرف کیا

اوہ شٹ اپ۔۔۔ گیٹ آؤٹ فرام مائے روم۔۔ میں مزید آپکو یہاں برداشت نہیں کر سکتا۔۔

فارس نے چلا کر کہا۔۔ اس کی آنکھیں غصے سے مزید لال ہونے لگیں لین کو اب اس سے خوف آنے لگا

آ۔۔ آیم سوری میجر فارس میں تو بس۔۔ مم میں چلتی ہوں یہاں سے آپ ریلکس کریں پلیزز۔۔

لین نے ڈر کر جگ واپس ٹیبل پر رکھا اور بنا سلوٹ مارے باہر نکل گئی۔۔ فارس کو جی بھر کر غصہ آیا وہ پھر سے پانی پینے لگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سر آئی کانٹ بیئر ہر۔۔ شی از ناٹ فٹ فار آرمی ایٹ آل۔۔

فارس نے برگیڈئر صاحب کے سامنے اپنی پرشانی کا زکر کیا

دیکھو میجر فارس اس معاملے میں میں تمہاری مدد نہیں کر سکتا آئی وڈڈ سجسٹ کے اسے اگنور کرو اور اپنا غصہ کم کرو یو نو سی او صاحب بہت نفیس انسان ہیں انکی بیٹی مجھے اپنی بیٹی جیسی لگتی ہے وہ کافی اسٹرونگ ہے تم  آگے آگے دیکھنا وہ کافی حیران کرے گی تمہیں اسے عام مت سمجھو۔۔۔

برگیڈیر صاحب نے لین کی تعریف کی جسے سن کر فارس کا منہ تک کڑوا ہو گیا

سر آئی ایم ویری سرپرائزڈ کے آپ اسے سپورٹ کر رہے ہیں۔۔ پر آپکا اوڈر ہے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔۔

فارس نے مدھم لہجے میں کہا اور اپنی جگہ سے کھڑا ہوا

کل ڈنر ہے میس میں سی او بھی آ رہے ہیں پلیزز ان کے سامنے لین کے بارے میں کچھ مت کہنا۔۔ میں خود مناسب لفظوں میں انہیں تمہاری کمپلین بتا دونگا۔۔

یس سر۔۔ السلام علیکم سر۔۔۔

فارس نے سلوٹ کیا اور وہاں سے چلا گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فارس کلف لگے سفید کُرتے شلوار اور پاؤں میں کھیڑی پہنے ٹانگ پر ٹانگ چڑھائے خاموشی سے ایک طرف بیٹھا سب کو دیکھ رہا تھا۔۔ تھوڑی ہی دیر میں سی او صاحب کی آمد بھی ہو گئی سب انکے ستقبال کے لیئے کھڑے ہو گئے فارس بھی بے دلی سے اپنی جگہ سے کھڑا ہوا۔۔ اسے صخت چڑ تھی ایسے لوگوں سے جو اپنا نام استعمال کر کے اپنا کام کرواتے تھے۔۔ برگیڈئر صاحب بھی سی او کے ساتھ تھے۔۔۔ 

ارے میجر فارس ہاؤ آر یو جینٹل مین۔۔ ؟ بہت تعریف سنی ہے تمہاری ۔۔۔ ہماری بیٹی بہت تعریف کرتی ہے۔۔ اپنی جاب کے ساتھ بہت مخلص ہو یہ سن کر مجھے بہت خوشی ہوتی ہے کیپ اِٹ اپ۔۔

سی او کے منہ سے اپنی تعریف سن کر فارس کو حیرانگی ہوئی وہ سمجھا تھا کے لین نے اسکی خوب برائیاں کی ہونگی

تھینک یو سر مائے پلیثر۔۔

فارس نے مسکرا کر ہاتھ ملایا

السلام علیکم ڈیڈ۔۔

اتنی ہی دیر میں لین بھاگتی ہوئی سی او کے پاس آئی اور گلے لگ گئی۔۔ اسے دیکھ فارس نے بھونیں چھڑاھائیں۔۔ 

ہیلو سر۔۔ السلام علیکم۔۔

لین نے ڈرنے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے سلوٹ مارا۔۔ اسے دیکھ کر سب ہی ہنسنے لگے جبکے فارس نے غصے سے اپنے لب بھینچے

بیٹا ابھی ہم اون ڈیوٹی نہیں ہیں سلوٹ مارنے کی ضرورت نہیں۔۔

برگیڈئیر نے ہنستے ہوئے کہا

نہیں انکل آپ نہیں جانتے میجر صاحب کو بہت غصہ آتا ہے اگر انہیں سلوٹ نہ کیا جائے۔۔ میں تو خواب میں بھی انہیں دیکھ لوں تو فوراً سلوٹ کرتی ہوں۔۔

لین نے شرارتاً آنکھیں دباتے ہوئے کہا جبکے فارس اسی طرح خاموش سے کھڑا رہا کیونکے وہ جانتا تھا اگر وہ بولنے لگا تو کہیں کچھ غلط نہ بول دے

چلو بئی انجوائے کرو ڈنر کرو کام کی باتیں روز ہوتی رہتی ہیں۔۔۔

سی او نے ایک بار پھر فارس سے ہاتھ ملایا اور وہاں سے چلے گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویسے مجھے لگتا تھا آپ یونیفارم میں زیادہ ہینڈسم لگتے ہیں مگر مجھے غلط لگتا تھا آپ کُرتا شلوار میں اور بھی بھی سمارٹ لگ رہے ہیں۔۔

لین نے نظر بھر کر فارس کو دیکھتے ہوئے کہا جو بہت سنجیدہ کھڑا تھا

مجھے ہرگز وہ لڑکیاں نہیں پسند جو بے باکی سے مردوں کی تعریف کرتی ہیں۔۔ آپ اپنی حد میں رہیں تو بہتر ہو گا۔۔

فارس نے اس پر نظر ڈالتے ہوئے جواب دیا

اوو یعنی کے آپ مجھے اپنی پسند کے مطابق ڈھالنا چاہتے ہیں۔۔ چلیں بتائیں کیسی لڑکیاں پسند ہیں آپکو۔۔؟

لین نے اسے مزید تنگ کیا

آپ اس مقام پر کبھی پہنچ نہیں سکتیں۔۔ جو اپنے باپ کے نام کا فائدہ اٹھا کر یہاں تک پہنچے اسکی عزت میری نظر میں زیرو ہے۔۔۔ 

فارس نے طنزیہ جواب دیا

اووو آپکو مجھ پر اس لئے غصہ ہے کے میں یہاں ڈائرکٹ کیوں آگئی ہوں ہینا۔۔؟

لین نے سوچتے ہوئے پوچھا

بہت سمجھدار ہیں آپ بہت جلد سمجھ آگیا آپکو۔۔۔

فارس نے پھر طنز کیا

نہیں خیر یہ بات تو مجھے یہاں آنے سے پہلے معلوم ہو گئی تھی کے آپکو یہ سب بلکل نہیں پسند بس میری بھی کچھ مجبوری تھی۔۔ خیر اب یہاں تو غصہ مت کریں اتنی بری نہیں ہوں میں۔۔

لین نے مسکرا کر فارس کو دیکھا۔۔ فارس نے بھی ایک نظر اس پر ڈالی جو کاٹن کا سادہ سا سوٹ پہنے اس کے سامنے کھڑی تھی

مگر آپ مجھے بری لگنے لگی ہیں۔۔

فارس نے صاف لفظوں میں جواب دیا اور پلٹ کر اس سے دور چلا گیا۔۔ لین اسے دور جاتا دیکھ کر مایوسی سے سر جھکا گئی۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لین نے پہلی بار فارس کو دیکھا تھا وہ یونیفارم پہنے اپنی فوجی جھیپ میں برگیڈئڑ کے گھر کسی کام سے گیا تھا۔۔ لین کو پہلی نظر میں فارس اتنا اچھا لگا تھا کے اس نے چھپکے سے اسکی تصویر لے لی تھی۔۔ البتہ فارس نے لین کو سرسری سا دیکھا تھا۔۔ دوسری دفع جب اپنے ڈیڈ کے ساتھ پاسنگ پریڈ دیکھنے گئی تب فارس کو دیکھ کر اس نے ایک بار پھر اس کی تصویر لی تھی وہ فارس کی ہر تصویر اپنی ڈائری میں لگاتی۔۔ کیونکے فارس بلکل اس کے آئدیل جیسا تھا۔۔ مگر فارس نے کبھی لین کو اہم نہیں سمجھا تھا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا ہوا اسٹاف یہ اتنا شور کیوں ہو رہا ہے؟

فارس جو معمول کے مطابق راؤنڈ پر نکلا تھا شور سن کر وہ شور کی طرف آگیا

سر یہ گر گئی ہیں۔۔ اور کہہ رہی ہیں کے ان سے روپ کلیئمبنگ نہیں ہو رہی۔۔۔

اسٹاف نے سلوٹ مارتے ہوئے کہا

جی ایل سی فاریہ کیا مسئلہ ہے آپکے ساتھ؟

فارس نے نیچے بیٹھی لڑکی سے پوچھا

سس سر بہت درد ہو رہا ہے اور میرے ہاتھوں میں اتنی جان نہیں کے میں یہ رسی پکڑ سکوں۔۔

فاریہ نے ڈرتے ہوئے بتایا

آپ میں جان نہیں تو آپ یہاں کیا کر رہی ہیں۔۔ چپ چاپ گھر جائیں اور اپنے ماں باپ کو کہیں کے آپکو دلہن بنائیں آپ فوجی بننے کے لائق نہیں ہیں۔۔ اسٹاف انکا بیگ پیک کرو اور رخصت کرو یہاں سے۔۔ 

فارس نے غصے سے جواب دیا فاریہ یہ سن کر مزید رونے لگی

سر پلیزز ایک موقع دیں۔۔ ایم سوری میں کوشیش کرتی ہوں سر۔۔

فاریہ اپنے آنسو صاف کرتی ہوئی فارس کے پیچھے آئی

مس فاریہ ایک بات یاد رکھیں یہ آپکا سسرال یا میکہ نہیں ہے کے آپ ہر کام پر کہیں کے مجھ سے یہ نہیں ہوتا وہ نہیں ہوتا اور رونے بیٹھ جائیں۔۔ یہ فوج ہے یہاں کبھی "نہیں" نہیں بولا جاتا صرف ایک ہی جملا بولا جاتا ہے کے سر آئی کین ڈو۔۔ اینڈ آئی ول ڈو۔۔ انڈراسٹینڈ؟

فارس نے قدرے نرم لہجے میں کہا

جی سر آئی ول ڈو۔۔

فاریہ نے سلوٹ مارتے ہوئے کہا

گڈ۔۔ ناؤ گو اینڈ ڈو یور ٹاسک۔۔

فارس نے وہاں سے جانے کا اشارہ کیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ کتنے بے حس ہیں وہ بچاری درد سے رو رہی تھی اور آپ نے اسے پھر سے وہی سب کرنے کو بھیج دیا۔۔۔

لین بھاگتے ہوئے فارس کے پاس آئی

مجھے اس وقت آپ سے کوئی بات نہیں کرنی۔۔۔

فارس نے جان چھڑائی 

مگر آپ کو سنی ہو گی۔۔ آخر وہ انسان ہے۔۔

لین نے تیکھےلہجے میں کہا

کیوں ایسا کیا کر دیا میں نے۔۔؟

فارس نے اسکی طرف پلٹتے ہوئے کہا

اسے انجیری ہوئی ہے۔۔

لین نے بتایا

تو؟؟

فارس نے لاپرواہی سے پوچھا

تو آپ اسے تھوڑا ٹائم دیتے۔۔ تھوڑا درد کم ہوتا تو وہ کر لیتی۔۔

لین نے دکھی لہجے میں کہا

آپ خود تو کچھ کرتی نہیں ہیں ۔۔ ہلکی سی آپکی طبیعت میں خرابہ ہو آپکے لئے اوڈر آجاتا ہے کے مس لین آدم اس ٹاسک سے ایگزمپٹ ہیں۔۔ مس لین آپ خود تو اس فوج کے لائق ہیں نہیں مگر کم از کم دوسری لڑکیوں کو اپنے جیسا مت بنائیں۔۔ یہاں اتنی نزاکت برداشت نہیں ہوتی۔۔ اور آخری بات مجھے میری ڈیوٹی کردینے آپ مجھے مت سیکھاییں سو پلیزز بی اِن ہور لمٹس۔۔۔

فارس نے انگلی اٹھا کر اسے تنبیہ کی

سر۔۔ اگر آپ اسے اسطرح دھمکانے کے بجائے پیار سے سمجھاتے موٹیویٹ کرتے تو شاید وہ اس سے زیادہ اچھا کرتی اور اسطرح ہرٹ بھی نا ہوتی۔۔ میرے ڈیڈ نے بھی تو ٹرینگ کروائی ہے میں نے انہیں کبھی اسطرح ڈاٹتے ہوئے نہیں دیکھا وہ ہمیشہ سب کو پہلے سمجھاتے تھے اور۔۔

ہاں جناب آپ کے ڈیڈ نے تو وہ سب کیا ہے جو فوج میں اس پہلے کبھی نہیں ہوا اسکی ایک مثال آپ خود ہیں۔۔ فوج کا ناجائیز استعمال کرنا تو ۔۔۔۔

پلیززز مسٹر فارس میرے ڈیڈ کے لئے برے الفاظ استعمال مت کریں۔۔

لین کو پہلی بارفارس پرغصہ آیا۔۔ 

اچھا تو پھر برائے مہربانی میرے کام میں انٹرفیئر مت کریں۔۔

فارس نے غصے سے اسے دیکھا اور وہاں سے چل دیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سر ماشاءاللہ سب نے اپنے ٹاسک مکمل کر لئے ہیں اور سلوٹ بھی کلیئر ہو گیا ہے سر کل فیمیل ایل سیز وون ویک اوف پر جارہی ہیں۔۔ 

فارس نے برگیڈئر کو بتایا

ہممم ٹھیک ہے کافی صیح وقت پر سب نے سلوٹ بھی پاس کر لیا دیٹس گڈ۔۔ لین نے کیسا کیا؟

برگیڈہر نے پعچھا

جی سر آئی مسٹ سے اس نے جو ٹاسک کیئے کافی اچھے سے کیئے۔۔

فارس نے سچ بتایا اور واقعی وہ جتنی مرضی لاپرواہ تھی مگر جب بھی کوئی ٹاسک ملتا وہ بہت اچھے سے کرتی

میں نے کہا تھا تم حیران ہو گے اسکی پرفارمنس دیکھ کر اینی ویز یہ لڑکوں کی کیا رپورٹ ہے۔۔؟

فارس انہیں مزہد معلومات دینے لگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میجر فارس تم مجھے ہر روپ میں پسند ہو آخر کیوں۔۔؟ غصہ میں ۔۔ سنجدیگی میں۔۔۔ ڈانٹتے ہوئے۔۔ اور مسکراتے ہوئے۔۔۔ کیوں ہو تم اتنے پیارے۔۔  

لین نے فارس کی لی ہوئی آج کی تصویر اپنی ڈائری میں لگائی اور چند مزید باتیں لکھ کر ڈائیری کو اپنے گلے سے لگایا اور اپنے بستر پر لیٹ گئی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جانی ایک بات تو طے ہے یہ لین آدم تم میں دلچسپی لیتی ہے۔۔ تو مانے یا نا مانے۔۔ 

فارس کے دوست شاہزیب نے کہا

ہنہ بھاڑ میں گئی وہ۔۔ زہر لگتی ہے مجھے۔۔ پتا نہیں کیا چاہتی ہے۔۔ لگتا ہے وہ پوری فوج کا نظام بدلنا چاہتی ہے۔۔

فارس کو اسکا نام سنتے ہی غصہ آنے لگا

ہاہا بئی سیدھی بات ہے وہ فوج کو نہیں بلکے تجھے بدلنا چاہتی وہ چاہتی ہے اس کھڑوس انسان کے چہرے پر بھی مسکراہٹ آئے وہ چاہتی ہے کے پتھر دل میں کبھی کسی کی دھڑکن سنائی دے۔۔

شاہزیب نے اپنے دل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا

 بکواس نہ کر۔۔ تو جانتا ہے میرے لئے سب کچھ میری فوج ہے ۔۔ میرے دل میں صرف اور صرف فوج ہے اور یہاں کوئی نہیں آسکتا۔۔

فارس نے دل پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا 

پتا نہیں مجھے ایسا لگتا ہے کے بہت جلد تیرے اس دل میں فوج کے ساتھ ساتھ مس لین آدم کا بھی بسیرا ہونے والا ہے۔۔

شاہزیب نے اسے مزید تنگ کیا

لاحولاوللہ قوة۔۔۔ میرا اتنا گرا ہوا ٹیسٹ نہیں۔۔

فارس نے کانوں کو ہاتھ لگایا اسکا یہ انداز دیکھ کر شاہزیب ہنسنے لگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آپ کے ہاتھوں پر مہندی کیوں لگی ہے؟

فارس نے لین کے پاس آکر پوچھا

اچھی لگ رہی ہے نا۔۔ میں نے اسپشلی۔۔

لین خوشی سے اپنے ہاتھ آگے کرتے ہوئے بتانے لگی

میں نے یہ نہیں پوچھا کے کہاں سے لگوائی ہے۔۔ آپکو آج جوائین کرنا تھا تو یہ ہاتھ صاف کر کے کیوں نہیں آئیں۔۔

فارس نے سختی سے اسے ٹوکتے ہوئے کہا

سر یہ مہندی میرے کسی کام میں روکاوٹ نہیں بنے گیں آئی پرومس۔۔

لین نے پر اعتماد لہجے میں کہا

مجھے مت سکھیائیں۔۔ یہ ڈسپلین کے خلاف ہے جائیں اسے صاف کر کے آئیں۔۔

فارس نے جواب دیا

مگر اتنی اچھی لگ رہی ہے میرا دل نہیں کر رہا اسے ہٹانے کا پلیزز سر آئندہ نہیں لگاؤنگی اس بار جانے دیں۔۔

لین نے منت کی

مس لین آپ میرا صبر مت آزمائیں پلیززز وہ کریں جو میں کہہ رہا ہوں۔۔

فارس نے اونچی آواز میں کہا

آپ بھی تو میرا صبر آزماتے ہیں۔۔

لین نے معنی خیز لہجے میں کہا

کیا مطلب۔۔؟

فارس نے چونک کر پوچھا 

آممم میرا مطلب ہے کے آپ بھی تو اتنا ڈانٹتے رہتے ہیں ہر وقت میں بھی تو صبر کرتی ہوں اگر۔۔

پلیززز گو۔۔ اینڈ ڈو واٹ آئی سیڈ۔۔۔

فارس نے اسے ٹوکتے ہوئے کہا اور خود وہاں سے چلا گیا۔۔ 

ہنہ کھڑوس فوجی۔۔ جلاد۔۔ سڑیل۔۔

لین منہ ہی منہ میں بڑبرائی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جاری ہے 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Qissa Mukhtasar Muhabbat Ka Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Qissa Mukhtasar Muhabbat Ka   written by Mariya Awan .  Qissa Mukhtasar Muhabbat Ka    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages