Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 1 to 2
Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories
Novel Genre: Cousin Based Enjoy Reading...
Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 1 to 2 |
Novel Name: Aghaz E Janoon
Writer Name: Amrah Sheikh
Category: Complete Novel
مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔
"خوش آمدید
"خوش آمدید کیا بات ہے بابا لگتا ہے گھر پر ابھی تک کوئی سویا نہیں؟
"سب سو چکے ہیں پر ہماری نیندیں تو ہمارے اکلوتے بیٹے نے جو اڑا رکھی ہیں۔۔۔اس سے پہلے بابا(ملازم جو عرصے سے انکے ساتھ ہی تھے کوئی جواب دیتے) آبنوس صاحب اسکے
مقابل آتے سخت لہجے میں بولے۔۔۔
"اسلام علیکم۔۔۔۔ابّو خدا کے لئے پھر وہی باتیں شروع مت کریں آپ اچھی طرح سے جانتے ہیں یونیورسٹی کے بعد میں اپنے دوستوں کے ساتھ ہوتا ہوں اور گھر پے فون کر کے امی کو دیر سے آنے کا دیتا ہوں اگر کبھی وقت نہیں ملتا تو ہانیہ کو لازمی بول دیتا ہوں کے گھر پر بتا دے مگر نہیں روز یہی مسئلہ رہتا ہے پلیز ابّو سمجھیں میں جلدی اکر کروں بھی کیا۔۔۔۔کیا آپ یہ چاہتے ہیں اپنے کمرے میں بند ہوکر رہوں تو معاف کیجئے گا میں ایسا نہیں کرنے والا۔۔۔۔۔برہان اکتائے ہوۓ لہجے میں کہتا اردگرد دیکھنے لگا۔۔۔
"شاباش بیٹا مجھے تم سے اسی جواب کی توقع تھی۔۔۔
"کیا ہم کل بات کر سکتے ہیں ؟ مجھے نیند آرہی ہے بہت ورنہ یونیورسٹی کے لئے دیر سے آنکھ کھولے گی۔۔۔برہان بات کاٹتا تیزی سے بولا۔۔۔۔آبنوس صاحب اسے دیکھنے لگے پھر گہری سانس لیتے اثباب میں سر ہلا کے جانے کی اجازت دی۔۔۔
"شب بخیر ابّو۔۔۔شب بخیر بابا
"شب بخیر !
برہان دونوں کو کہتا جاتے جاتے روک کر پلٹا۔ ۔۔
ابو! کل سے کوشش کرونگا جلدی آنے کی۔۔۔برہان کہتا سیڑیاں چڑھتا اندر بڑھ گیا۔۔۔۔
"آہ۔۔!! پتہ نہیں یہ لڑکا ایسا کیوں ہے۔۔۔۔۔آبنوس صاحب سرد آہ بھر کے رہ گئے۔۔۔
_____________________________________________
برہان سیڑیاں پھلانگتا کمرے کی طرح بڑھ رہا تھا جب کسی سے زور کا ٹکراؤ ہوا۔۔۔۔
"اہ۔!! سمبھل کر ابھی گر جاتی۔۔۔۔۔ہانیہ کو پکڑتا وہ خود رک کر اسے دیکھنے لگا جب ہانیہ نے خود کو سمبھال کر اسے۔ دیکھا۔۔۔۔ ہانیہ کے متوجہ ہوتے ہی برہان نے تیزی سے نظروں کا زاویہ بدلہ۔۔
آئی ایم سوری۔۔دیکھا نہیں۔۔۔ہانیہ آنکھوں پے لگے نظر کے چشمے کو انگلی سے ٹھیک کرتی ہوئی بولی۔۔۔
"ہممم۔۔۔تو چلو ابھی میرے ساتھ یا ایسا کرتے ہیں صبح یونیورسٹی جانے سے پہلے میں تمہے ہسپتال لے چلوں گا۔۔۔
برہان سنجیدگی سے اسے دیکھ کر بولتا۔۔۔۔ہانیہ کو اچھنبے میں ڈال گیا۔۔۔۔"ایک سیکنڈ یہ کیا کہ رہے ہیں ہسپتال ؟ میں تو بلکل ٹھیک ہوں۔۔۔۔
"ابھی تم نے خود ہی کہا کے تم نے دیکھا نہیں تو ایک کزن ہونے کے ناطے یہ میرا فرض بنتا ہے تمہارا علاج کروایا جائے۔۔۔"برہان کندھے اچکاتا مزے سے بولا ۔۔۔
ہانیہ اپنا سر پیٹ کے رہ گئی۔"اففف خدایا میری آنکھیں ٹھیک ہیں۔۔۔
"ہمم اچھا تو پھر راستہ چھوڑو۔۔۔برہان آئی برو اچکا کے بولا۔
"صبح بخیر۔۔! ہانیہ مسکرا کے راستہ چھوڑتی ہوئی بولی (صبح ہونے ہی والی تھی )
"ہاہاہا میری طرف سے شب بخیر!! برہان ہنستا اسکا گال پیار سے کھینچتا چلا گیا۔۔۔۔جب کے ہانیہ اسکی پشت کو گھورتی گال دباتی نیچے اتر گئی۔۔۔۔
_____________________________________________
آبنوس آمین اور عائد آمین دو بھائی ہیں۔۔۔۔۔والدین حیات نہیں نہ ہی کوئی بہن تھی۔۔۔۔دور پرے کے رشتے دار ہیں بھی تو پاکستان میں جن سے رابطہ نہ ہونے کے برابر تھا جو آہستہ آہستہ ختم ہوگیا۔۔۔۔دونوں بھائیوں کی شادیاں انکے والدین کی پسند سے ہی پاکستان میں ہوئی تھی۔۔۔ والدین کی وفات کے کچھ عرصے بعد وہ لوگ ہمیشہ کے لئے ترکی شہر استنبول میں رہائش پذیر ہوگئے۔۔۔۔۔۔۔
آبنوس اور عائشہ کے دو ہی بچے ہیں۔۔۔برہان اور آبش جب کے عائد اور عفت کی صرف دو بیٹیاں ہیں ہانیہ اور ماریا۔۔
برہان ایم بی اے کر رہا تھا جب کے ہانیہ بی بی اے کی طالب علم تھی۔۔۔۔
دونوں ایک ہی یونیورسٹی میں تھے پر ڈیپارٹمنٹ الگ ہونے کی وجہ سے کم کم ہی آمنا سامنا ہوتا تھا۔۔۔۔
آبش بھی ہانیہ کے ساتھ اسی کے ڈیپارٹمنٹ میں تھی دونوں کا زیادہ تر وقت بھی ساتھ ہی گزرتا تھا۔۔جب کے ہانیہ کی چھوٹی بہن کالج اسٹوڈنٹ تھی۔۔۔
_____________________________________________
گڈ مارننگ ایوری ون۔۔۔۔۔
"گڈ مارننگ!! آجاؤ برہان تمہارا فیورٹ اَملیٹ بنایا ہے میں نے۔۔عائشہ بیگم آملیٹ کی پلیٹ ٹیبل پے رکھتی ہوئی بولیں۔۔۔۔
"اچھا بڑی ماں پر ابھی آپ نے کہا یہ اسپیشلی میرے لئے بنایا گیا ہے تو پھر اسے میں ہی کھاؤں گی۔۔۔ہانیہ آنکھ مار کے پلیٹ کو اپنے قبضے میں کرتی برہان کے سپاٹ چہرے کو دیکھنے لگی۔۔۔
"ٹھیک ہے پھر آپ سب انجوئے کریں میں یونیورسٹی میں دوستوں کے ساتھ کچھ کھا لونگا خدا حافظ۔۔۔۔برہان کہتا موبائل جیکٹ کی جیب میں رکھتا جانے لگا
"روکیں میں مذاق کر رہی تھی۔۔۔۔ہانیہ گھبرا کے اٹھتی اسکے مقابل جا کھڑی ہوئی۔۔۔
"آئی نو سویٹ ہارٹ میں جانتا ہوں تمہے ہمم۔۔۔اوکے ملتے ہیں۔۔۔ برہان اسکا گال تھمتھپا کے مسکراتا باہر نکل گیا ۔۔۔
"اففف میرے خدا ہانیہ ہمیں بھی تو یونیورسٹی جانا تھا برہان بھائی تو چلے گئے۔۔۔۔آبش کہتی ہوئی جلدی جلدی ناشتہ بھی کرتی ہانیہ کو بتا رہی تھی۔۔۔
"تم یہ بات پہلے بھی بتا سکتی تھی ڈفر اب چلو۔۔۔
"آپی آپ کو لگتا ہے برہان بھائی ابھی تک کھڑے انتظار کر رہے ہونگے ؟ ماریا بے پلٹ کر اسے دیکھ کر کہا۔۔۔
"یقیناً نہیں۔۔۔ اففف اب کیا کریں۔۔۔ہانیہ دو انگلیوں سے پیشانی مسلتی ہوئی بولی۔۔۔
"اتنا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں میں چھوڑ دونگا جاؤ گاڑی میں بیٹھو میں اتا ہوں۔۔۔۔
عائد صاحب مسکرا کے بولے۔۔۔"اوہ عائد چاچو تھینک یو سو مچ۔۔۔آبش چہکتی ہوئی انکے گال چومتی ہانیہ اور ماریا کے ساتھ باہر نکل گئی۔۔۔
_______________________________________
السلام علیکم۔۔
وعلیکم اسلام۔۔۔شکر ہے تم آگئے ورنہ محترمہ نے میرا دماغ سمجھو کھا ہی لیا ہے ہاہاہا۔۔۔
"چپ کرو ابراھیم میں نے کونسا تمہارا دماغ کھا لیا ہے ہنہ اور تم برہان کہاں رہ گئے تھے جانتے ہو کب سے تمھارے لئے یہاں کھڑی ہوں۔۔۔' لیشا برہان کے بازو سے لگ کر لاڈ سے بولی۔۔۔۔
ابراھیم لب دبائے مسکراہٹ چھپانے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔
"میں تم دونوں سے پہلے کا آیا ہوا ہوں۔۔۔گھر سے بریک فاسٹ نہیں کیا تو پہلے کنٹین کو رونق بخش کر آیا ہوں ہاہاہا۔۔۔
""وہ دیکھو ذرا یہ میڈم یونیورسٹی پڑھنے کم بوائے فرینڈز زیادہ بنانے آتی ہیں ہنہ۔ویسے برہان کو ضرورت ہی کیا ہے ایسی چڑیل کو اپنی گرل فرینڈ بنانے کی۔۔۔۔۔دیلارا کچھ فاصلے پر کھڑے برہان لوگوں کی طرف اشارہ کر کے چڑتی ہوئی بولیں
دیلارا کے کہنے پر ہانیہ اور آبش دونوں انکی جانب متوجہ ہوئیں۔۔
"تمہے کچھ کہنا ہے تو تم لیشا کو کہ سکتی ہو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن میرے بھائی کو کہنے کی ضرورت نہیں تم خود دیکھ سکتی ہو وہ خود میرے بھائی کے گلے کا ہار بنی ہوئی ہے ۔۔۔۔آبش دونوں ہاتھ کمر پے ٹیکا کر کہتی اب ہانیہ کی جانب دیکھنے لگی جو ادھر ہی متوجہ تھی۔۔
"آہ!! آبش میرا مقصد تمہے ہرٹ کرنا ہرگز نہیں تھا۔۔۔میں لیشا کو اچھے سے جانتی ہوں تبھی تم دونوں کو اسکے متعلق بتا رہی ہوں سمپل اگر پھر بھی میرا کہنا برا لگا تو سوری۔۔دیلارا اسے کہتی اپنے ڈیپارٹمنٹ کی جانب بڑھ گئی۔۔۔ "ہنہ چلو ہانیہ کلاس کے لئے دیر ہو رہی ہے۔۔۔۔ آبش دیلارہ کو جاتا دیکھ اسے بولتی آگے بڑھ گئی جب کے ہانیہ ابھی تک برہان اور لیشا کو ہی دیکھ رہی تھی۔۔۔انکے جاتے ہی ہانیہ ہوش میں آتی
خود کو سرزش کرتی آبش کے پیچھے بھاگی۔۔۔
"برہان تمہے پتہ ہے گیٹ کے پاس تمہاری بہن اور کزن ہمیں ہی دیکھ رہی تھیں۔۔۔۔تینوں کلاس میں اکر بینچ پر بیٹھے ہی تھے جب ابراھیم اسکے قریب جھک کے بولا۔۔۔
"جانتا ہوں اس میں کونسی بڑی بات ہے۔۔۔۔برہان کندھے اچکاتا بائیں جانب کی بینچ پر بیٹھی یلنارا کو دیکھ کر آنکھ مارتا موبائل پے ٹائپ کرنے لگا۔۔۔
"اوہ۔۔۔ویسے تمہاری کزن خوبصورت ہے۔۔
"تو اس میں کونسی بڑی بات ہے؟ برہان مصروف سا بولا ۔۔۔ابراھیم نے اسے دیکھا پھر یلنارا کی جانب دیکھا۔۔۔
"کیا تم یلنارا میں انٹرسٹڈ ہو مجھے لگا تم لیشا کو پسند کرتے ہو اور تم بوائے فرینڈ ہو ۔۔۔ابراھیم اسے دیکھتے ہوۓ بولا۔۔۔
"ہاہاہا۔۔تمہے یہ سب کس نے کہا
"اس نے خود مجھے کہا ہے۔۔۔۔ابراھیم حیران ہوتا ہوا بولا۔۔۔
برہان موبائل رکھتا سیدھا ہوکے بیٹھا۔۔۔۔"ہمارے درمیان ایسا کچھ نہیں ہے پر وہ میری اچھی دوست ہے اس لہٰذ سے ہاں ۔اچھی ہے پر اتنی نہیں۔۔۔اب اگر وہ سب سے یہ کہتی پھر رہی ہے تو اس میں میرا کوئی قصور نہیں۔برہان نے کہا جب پروفیسر اندر داخل ہوۓ۔۔۔
"پر۔۔۔"ششش! بعد میں بات کریں گے۔۔۔۔ ابراھیم کچھ کہتا اس سے پہلے ہی برہان اسے خاموش رہنے کا اشارہ کرتا پروفیسر کی جانب متوجہ ہوا۔۔۔
_____________________________________________
"مجھے تو ابھی تک غصہ آرہا ہے پتہ نہیں خود کو کیا سمجھتی ہے دوست ہے اس لئے تھوڑا لہٰذ کرلیا ورنہ۔۔۔۔
"پلیز خاموش ہو جاؤ ہم یہ اہم ڈسکشن گھر جا کر بھی کر سکتے ہیں۔۔۔ہانیہ ہلکی آواز میں اسے گھورتی ہوئی بولی جو پانچ منٹ سے بولنے کا کام بخوبی سر انجام دے رہی تھی۔۔
"تم اتنی سکون میں کیسے ہو سکتی ہو بلکے تمہے اسے کھری کھری سنانی چاہیے تھی۔۔۔۔
"مجھے کیا ضرورت ہے اور ایک بات کہوں لوگ وہی بولتے ہیں جو دیکھتے ہیں انھیں اس سے آگے کچھ اور دیکھنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔۔۔اسلئے سب کی باتوں کو بھاڑ میں ڈالو۔۔۔ہانیہ آبش کو سمجھانے کے انداز میں بولی۔۔۔۔
'اسٹینڈ اپ ینگ لیڈیز ۔۔۔۔پروفیسر کی آواز پر دونوں جھٹکے سے اپنی جگہ سے اٹھ کھڑی ہوئیں
"یس سر۔ ۔
"آپ دونوں باہر جا کر اپنی گفتگو جاری کر سکتی ہیں آوٹ۔۔۔
پروفیسر شاید پہلے سے ہی غصّے میں تھے تبھی کچھ بھی سنے بغیر دونوں کو حکم دیتے بورڈ کی طرف پلٹ گئے۔۔۔
"کھڑوس چلو ہانیہ۔۔۔ آبش اسکا ہاتھ پکڑتی مسکراتے ہوۓ بولی جب کے ہانیہ کا خون کھول کر رہ گیا۔۔۔۔
"گھورو مت چلو۔۔۔۔
"بات مت کرنا مجھ سے۔۔۔ہانیہ تپ کر ہاتھ جھٹکتی سب سے پہلے کلاس سے نکل گئی۔۔۔..
_____________________________________________
"چھوٹی امی پلیز آپ ہی سمجھائیں اسے صبح سے خفا ہے مجھ سے۔۔۔
"ہانیہ اب ناراضگی ختم کرو وہ کب سے تم سے معافی مانگ رہی ہے صرف تمہے تھوڑی نکالا تھا کلاس سے۔۔۔۔
"امی آپ اس کی حمایت مت کریں کہا بھی تھا اسے خاموش ہوجاؤ پر نہیں اسکی زبان کو لگام ہی نہیں آرہا تھا۔عفت بیگم کے کہنے پر ہانیہ ناک چڑھا کر معصوم بنی آبش کو گھورتی چبا چبا کے بولی۔۔۔
"ٹھیک ہے پھر اپنا مسئلہ خود حل کرو مجھے کھانا بھی بنانا ہے۔۔۔۔عفت بیگم دونوں کو انکے حال پے چھوڑتی کمرے سے نکل گئیں جو بیس منٹ سے اسے سمجھانے کی کوشش میں لگی ہوئی تھیں۔۔
ان کے جاتے ہی آبش اسکے قریب دھپ سے سامنے بیٹھی۔۔۔۔"میں شرمندہ ہوں پلیز۔۔۔۔۔۔۔ہانیہ نے اسے دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہی تھی۔۔۔
"ٹھیک ہے پر اگر دوبارہ ایسا ہوا تو میں پکا پکا ناراض ہوجاؤں گی۔۔۔۔ہانیہ نے انگلی اٹھا کر اسے کہا۔۔۔
"اوہ۔۔۔بہت شکریہ تم بہت اچھی ہو۔۔ آبش خوشی سے گلے لگتے ہوۓ بولی۔۔۔
"یہ بات میں پہلے سے ہی جانتی ہوں۔۔۔۔
"ہاہاہا۔۔۔اچھا چلو اسی خوشی میں آیسکریم کھانے چلتے ہیں چلو اٹھو۔۔۔
"دماغ خراب ہوگیا ہے کوئی اجازت نہیں دے گا اس وقت۔۔۔ہانیہ نے اسکے گھور کے کہا۔۔۔۔۔
"میں اجازت لے لیتی ہوں کونسا ہم دور جا رہی ہیں چلو اٹھو میں ماریا کو بھی کہتی ہوں . آبش خوشی سے چہکتی ہوئی کمرے سے نکل گئی۔۔
ہانیہ برے برے منہ بناتی باتھ روم کی طرف بڑھ گئی۔۔۔
_____________________________________________
تینوں جیسے ہی کار میں بیٹھنے لگیں۔۔۔ برہان کو اسکی کار سے نکلتا دیکھ ان تینوں کے ساتھ بابا(ملازم) کو بھی حیرت کا شدید جھٹکا لگا۔۔۔۔
برہان کار سے اترتا مسکرا کے انکے طرف آیا۔۔۔
"السلام عليكم بابا۔۔
"وعلیکم اسلام خوش آمدید بچہ آج جلدی آگئے۔۔۔
"ہاہاہا کیا آپ مجھے شرمندہ کرنا چاہ رہے ہیں خیر اس وقت یہ سواری کہاں جا رہی ہے۔۔۔برہان کہتا ہانیہ کو ایک نظر سر تا پیر دیکھتا بابا کی طرف متوجہ ہوا۔
"برہان بھائی ہم آئیسکریم کھانے جا رہے ہیں کیا آپ بھی ہمارے ساتھ چلیں گے۔۔۔۔ آبش چہکتی ہوئی بولی۔۔۔۔
"نہیں تم لوگ جاؤ میں کچھ دیر آرام کرنا چاہوں گا۔۔۔
"برہان بھائی چلتے نا آپ بھی مزہ آتا۔۔۔ماریا نے منہ لٹکا کر کہا۔۔۔
"رہنے دو ماریا جب نہیں جانا چاہتے تو کیوں بحث کر رہی ہو چلو اب ورنہ میرا ارادہ بھی بدل سکتا ہے۔۔۔۔برہان کے کچھ کہنے سے پہلے ہی ہانیہ کہتی کار کا دروازہ کھول کر اندر بیٹھ گئی۔۔
"اوکے برہان بھائی۔۔۔"آبش مسکراتی جلدی سے کار میں بیٹھی۔۔۔
"برہان کھڑا انکی کار کو جاتا دیکھتا رہا۔۔۔۔
_____________________________________________
"ہیلو برہان
"ہممم کہو لیشا
"تم کہاں ہو ہم نے آج کلب جانے کا پروگرام بنایا تھا۔۔۔
"میرا موڈ نہیں ہے تم کسی اور کے ساتھ چلی جاؤ. برہان بالکنی میں کھڑا گارڈن کی طرف نظر مرکوز کے ہوۓ بولا
"لیکن میں تمھارے ساتھ جانا چاہتی ہوں پلیز آجاؤ نہ۔۔
"تم میرا اور اپنا وقت برباد کر رہی ہو میں نے کہا ہے میرا موڈ نہیں ہے تو مطلب نہیں ہے بات ختم۔۔۔۔برہان اچانک سخت لہجے میں کہتا کال ڈسکنیکٹ کر چکا تھا۔۔۔ "بیوقوف لڑکی۔۔۔
"کتنا مزہ آیا نا کل پھر چلیں گے۔۔۔۔
برہان کمرے سے نکلتا نیچے جانے لگا جب آبش کی آواز سنائی دی یقینن وہ لوگ ابھی آئی تھیں۔۔۔
برہان اپنے کمرے کے دروازے سے ٹیک لگاتا ہانیہ کے اوپر انے کا انتظار کرنے لگا۔۔۔
"السلام عليكم.۔۔۔۔ہانیہ اسے دیکھتے ہی مسکرا کے کہتی اپنے کمرے کی طرف جانے لگی۔۔۔
"وعلیکم اسلام روکو اتنی جلدی میں کیوں ہوں۔۔۔۔
"مجھے لگا آپ جا رہے ہیں میں آپ کے پاس کھڑی ہوکے کیا کرتی۔۔۔۔ہانیہ اسکے قریب اکر بولی۔۔
"میں کہیں نہیں جا رہا ویسے کافی دیر لگادی تم لوگوں نے انے میں۔۔۔
"وہ کلاس فیلوز مل گئے تھے تبھی دیر ہوگئی۔۔۔ہانیہ کہ کر اپنے موبائل پے آئے میسج کو پڑھ کر ہنسنے لگی۔۔
"کس کا میسج ہے۔۔۔
"کلاس فیلو کافی جولی ہے ایبک اتنا ہنسایا اس نے افف میرے تو پیٹ میں درد شروع ہوگیا ۔۔۔
"لگتا ہے مجھے بھی ملنا پڑے گا ایک بار اس جولی شخص سے ویسے ہانیہ وہ جو بھی ہے پر آئیندہ تم لوگ اکیلے باہر جاتی نہ نظر او ورنہ۔۔۔رک کر برہان اسکے چہرے کے قریب اپنا چہرہ کرتا آہستہ لیکن سخت لہجے میں بولا ۔۔۔ بہت برا پیش آ سکتا ہوں میں۔۔۔کہتے ہی برہان مسکراتا ہانیہ کے گال کو ہاتھ سے کھنچتا اپنے کمرے میں چلا گیا جب کے ہانیہ گم سم کھڑی بند دروازے کو دیکھتی رہ گئی۔۔۔
_____________________________________________
"ہے سنو۔۔۔۔
"ہائے کیا تم نے مجھے کچھ کہا ۔۔۔۔۔ابراھیم اپنی طرف اشارہ کرتا ہوا مسکرایا۔۔۔
"ہاں اور یہاں ہم دونوں کے علاوہ اور کون ہے۔۔۔آبش ارد گرد اشارہ کرتی ہوئی بولی جہاں ان دونوں کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔.
"ہاہاہا سہی پھر بتاؤ کیا کام ہے۔۔۔
"کام تو کچھ نہیں پر مجھے برہان بھائی کا پوچھنا ہے وہ میری کال اٹینڈ نہیں کر رہے کیا تم جانتے ہو وہ اس وقت کہاں ہو سکتے ہیں.
"کلاس لینے کے بعد وہ یلنارا کے ساتھ چلا گیا تھا اس نے بس اتنا بتایا مجھے کے ایک گھنٹے بعد ملتا ہوں۔. لیکن تمہے کوئی کام ہے؟ ابراھیم اسے دیکھتا ہوا بولا آبش اسے پسند آئی تھی۔۔۔
"نہیں کچھ خاص نہیں۔۔۔۔تھینک یو میں اب چلتی ہوں
"روکو لڑکی۔۔۔اپنا نام تو بتاتی جاؤ۔۔۔
"کیا کرو گے نام جان کر۔۔۔۔ِابراھیم کے روکنے پر آبش نے پلٹ کر سوالیہ انداز میں اسے دیکھا۔۔۔
"دوستی کرلونگا اور کیا کرنا ہے مجھے۔۔۔
"اور تمہے لگتا ہے میں کرلونگی۔۔۔
"امید پے دنیا قائم ہیں۔۔آبش کے کہنے پر ابراھیم اسے دیکھتے ہوۓ جھٹ بولا۔۔۔
"ہاہاہا اچھی بات ہے چلو پھر میں چلی ہوں سی یو۔۔۔آبش مسکراتی ہوئی چلی گئی
"اہ۔۔واقعی برہان یہ تمہاری ہی بہن ہو سکتی ہے۔۔۔ ابراھیم اسے دیکھتا ہوا خود کلامی کر تا آگے بڑھ گیا۔۔۔۔
_____________________________________________
رات کا وقت تھا برہان گھر پر نہیں تھا آبش سوئمنگ پول میں ٹانگیں لٹکائے موبائل پر دوست سے باتوں میں لگی ہوئی تھی۔۔۔۔جب ماریا سیڑیاں چڑھتی ہانیہ کے روم میں آئی۔۔۔۔
آپی آپ کو پتہ ہے کل گھر پے برہان بھائی کی برتھڈے پارٹی ہے اففف میں تو بہت پرجوش ہوں۔۔۔
ماریا کمرے میں آتی بولتے بولتے اچھلتی ہوئی بیڈ پر بیٹھی۔۔۔
ہانیہ نوٹ بک بند کرتی ہوئی اسے گھورنے لگی۔۔۔۔
"یہ کیا طریقہ ہے بیٹھنے کا۔۔اور یہ تم سے کس نے کہا۔۔۔
"سوری آیئندہ نہیں ہوگا اور ابّو بڑے ابّو کو بتا رہے تھے وہیں سنا۔۔
"ماریا بہت بری بات ہے یوں چھپ کر کسی کی باتیں نہیں سنتے چاہے وہ میں ہی کیوں نہ ہوں۔۔۔
"رلیکس آپی دوبارہ نہیں کرونگی۔۔۔۔اب۔ آپ بتائیں کل کیا پہنیں گی۔۔
"پتہ نہیں کل کا کل دیکھیں گے ابھی جاؤ میں سونے ہی لیٹ رہی تھی۔۔۔ہانیہ اپنی چیزیں سمیٹتی ہوئی بولی۔۔
"اچھا ٹھیک ہے لیکن کل تو یونیورسٹی نہیں جانا تو آپ اتنی جلدی کیوں سو رہی ہیں چلیں نہ ہم برہان بھائی کو کہتے ہیں وہ ہمیں ٹریٹ دیں۔۔۔ماریا کہتے ہوۓ بیڈ سے اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔
"برہان گھر پے ہیں ابھی۔۔۔ہانیہ تھوڑا حیران ہوتی ہوئی بولی۔۔
"جی آپ کمرے سے نکلیں گی تو آس پاس کی خبر ہوگی نہ اب اٹھیں۔۔۔۔
"نہیں میں سو رہی ہوں تم جاتے وقت لائیٹ بند کرتی ہوئی جانا شب بخیر۔۔۔۔۔ہانیہ انکار کرتی کروٹ لیکر لیٹ گئی
جب کے ماریا اپنی بہن کو دیکھتی دائیں بائیں گردن گھوماتی لائیٹ بند کرکے چلی گئی۔۔
____________________________________________
برہان بیڈ پر چیت لیٹا دونوں ہاتھ سر کے نیچے رکھے چھٹ کو گھور رہا تھا جب اچانک پاس پڑا موبائل بجا۔۔۔
برہان نے اٹھ کر موبائل چیک کیا جہاں اسکرین پے یلنارا کالنگ جگمگا رہا تھا۔۔۔بے دلی سے کال اٹھاتہ کان سے لگایا۔ ۔۔
ہیلو !!
"Happy Birthday Burhan 💕
برہان کے ہیلو کہتے ہی یلارا کی چہکتی ہوئی آواز کانوں میں پڑی۔۔۔۔
"Thank you dear....
لیکن تمہے کس نے بتایا ؟ برہان تھوڑا حیران ہوا کیوں کے جب بھی دونوں ملے اس نے اپنی برتھڈے کا ذکر اس سے کبھی نہیں کیا تھا
"وہ آج یونیورسٹی میں ابراھیم اور لیشا کی باتیں سنی وہیں سے پتہ چلا۔۔۔یلنارا ہچکچا کر بولی۔۔۔
"اوہ ٹھیک ہے چلو بات میں بات کرتا ہوں۔۔۔۔ماریا کو کمرے میں جھانکتا برہان اسے کہتا کال ڈسکنیکٹ کر گیا ویسے بھی وہ برہان کا موڈ خراب کر چکی تھی۔۔۔
"Happy Birthday Burhan bhai...
"Thank you so much sweetheart
ماریا برہان کو وش کرتی اندر داخل ہوئی۔
"ہمم لگتا ہے صرف میری چھوٹی بہن کو ہی میری برتھڈے یاد ہے۔۔۔
"ہرگز نہیں برہان بھائی آپ کی برتھڈے کوئی بھولنے والی بات نہیں ماریا کچھ کہتی اس سے پہلے آبش کمرے میں داخل ہوتی برہان کو وش کرتی اسکے گلے لگی۔۔۔
"آبش باجی لیکن پھر بھی پہلے میں آئی ہوں کیون برہان بھائی۔۔ ماریا اترا کے کہتی آبش کو زبان چڑھاتی ہوئی بولی۔۔۔
اس میں کونسی بڑی بات ہوگئی میں امی کے کمرے میں تھی تبھی تھوڑی دیر ہوگئی۔۔۔آبش انکھیں گھوماتی ہوئی بولی۔۔۔۔
"ہاہاہا اچھا بس کرو تم دونوں۔۔۔یہ بتاؤ ہانیہ کہاں ہے
"برہان بھائی وہ تو سو گئی ہیں میں نے کہا بھی کے چلیں برہان بھائی سے ٹریٹ لیتے ہیں پر انھیں نیند آرہی تھی۔۔۔
"ماریا اپنی دھن میں سب بتاتی چلی گئی۔۔۔برہان کے چہرے پر سنتے ہی مسکراہٹ غائب ہوتی چلی گئی۔۔۔
"کیا ہوا برہان بھائی آپ کو برا لگا۔۔آبش اسے دیکھتی ہوئی بولی۔۔
"بلکل نہیں مجھے فرق نہیں پڑتا اسے خود احساس ہونا چاہیے تھا۔۔۔
"برہان بھائی آپ اپنا دل برا نا کریں ہوسکتا ہے اسے واقعی بہت نیند آرہی ہو۔۔۔۔آبش ہانیہ کے حمایت میں بولی۔۔۔
اوکے خوبصورت لڑکیوں چھوڑو اسے چلو تم دونوں کو زبردست سی ٹریٹ دیتا ہوں۔۔۔۔برہان ہلکا سا مسکرا کے بولا۔۔۔
"یسس۔۔۔۔۔چلیں۔۔۔
جاری ہے
If you want to read More the Beautiful Complete novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Youtube & Web Speccial Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Famous Urdu Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about
Aghaz E Janoon Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Aghaz E Janoon written by Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.
Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔
Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
No comments:
Post a Comment