Jazib E Nazar Season 1 Novel By Bia Sheikh New Novel Last Episode - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Wednesday 1 February 2023

Jazib E Nazar Season 1 Novel By Bia Sheikh New Novel Last Episode

 Jazib E Nazar Season 1  Novel By  Bia Sheikh  New Novel Last Episode

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...


Jazib E Nazar Season 1 By Bia Sheikh  Last Episode 


Novel Name:Jazib E Nazar  

Writer Name: Bia Sheikh

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

ماما اگر آپسے کچھ نہیں ہوتا نا تو رہنے دیں جو کرنا ہے اب میں  کروں گا نومی ماریہ کے کمرے میں موجود  تھا 

ریلیکس نومی ماریہ نے پرسکون لہجے، میں جواب دیا وہ بیڈ پہ آنکھیں بند کئے آرام کر رہی تھی 

 نا آپ مجھے کچھ کرنے دیتی ہیں نا خود کچھ کرتی ہیں آپ آخر چاہتی کیا ہیں نومی کا موڈ ضرورت سے زیادہ خراب تھا 

بس نومی ماریہ نے چلاتے ہوے کیا اور کھڑی ہو گئی نومی ڈر کے ایک قدم پیچھے ہو گیا 

تمہیں کیا لگتا ہے کسی کو برباد کرنا اتنا ہی آسان ہے 

نہیں  نومی ایک چھوٹی سی غلطی کی بھی گنجائش نہیں  ہے اس لیے بہت سوچ سمجھ کر ہر قدم رکھنا ہوگا 

آپکا پارٹنر اتنا سست کیوں ہے اوپر سے آپ کو کچھ، بھی کرنے نہیں دیتا نومی نے پوچھا 

ہاہاہا نومی وہ خود، کو بہت ہوشیار سمجھتا ہے اسے لگتا ہے کہ میں  اسکی مدد کر رہی ہوں 

چچچچ افسوس مدد تو وہ کر رہا ہے میری سب کچھ وہ کرے گا اور ہم صرف تماشا دیکھیں گے اگر کوئی کاروائی ہوئی بھی تو ہمارا نام تک نہیں  کے گا ماریہ نے خوش ہوتے ہوے اپنی ساری پلیننگ بتائی 

                            💞💞💞

دوپہر کا وقت تھا جب نظر مشا کو لے کر شاپنگ مال آگئی

کیونکہ نظر پہلی بار کسی کی ایسے شادی اٹینڈ کر رہی تھی اسے بلکل بھی اندازہ نہیں  تھا نا رسموں کا نا کپڑوں کا 

نظر میڈم تھک گئی میں  مشا نے کہا اور نظر کا ہاتھ پکڑ کر مال سے باہر لے آئی اور سامنے ایک چھوٹے سے ریستوران میں  بیٹھ گئی 

تھک تو میں  بھی گئی ہوں لیکن  کیا کروں یار، مجھے ان سبکا تجربہ نہیں  ہے، بلکل بھی اندازہ نہیں  ہے اسی لیے تو تمہیں ساتھ لے، کر آئی ہوں نظر نے اپنا ہینڈ بیگ ٹیبل پہ رکھتے ہوے کہا  

تم ایک کام کرو اپنے پارٹنر کی ہیلپ لو میں  بھی ساحل کو کال کر رہی ہوں ان دونوں نے بھی یقیناً کچھ خاص نہیں  لیا ہوگا 

میں  کیوں لوں اسکی  ہیلپ کیوں پہنوں اسکی پسند کے کپڑے نظر نے خفگی سے جواب دیا تو مشا ہنس پڑی 

ویٹر کو آرڈر دے کر مشا نے ساحل کو کال کی اور آنے کا کیا جس پہ وہ فورا  راضی ہو گیا 

مشا ایک بات پوچھوں نظر نے سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہوے کہا 

نظر ہم فرینڈز ہیں تو مجھے نہیں لگتا کچھ بھی پوچھنے کے لیے ایک دوسرے کی اجازت ضروری ہے نا تمہیں نا مجھے مشا نے باور کروایا 

تم ساحل کو کب سے جانتی ہو نظر نے پوچھا 

ساحل کا نام سنتے ہی مشا کا چہرہ کھل گیا 

جانتی تو بچپن سے ہوں دوستی سکول لائف سے ہے  اور 3 سال سے ڈیٹنگ مشا نے ہنستے ہوے بتایا 

کچھ ہی دیر میں  ساحل آگیا اور پھر اسنے دونوں کی مدد کی 

                           💞💞💞

بارات اور ولیمہ دونوں  ہی تقریبات مہندی کی طرح رات کو رکھی گئی تھیں  

پلین کے مطابق نظر ساحل مشا اور جاذی بارات کے ساتھ ہی آنے والے تھے 

جہانگیر سفید رنگ کی کار میں  آیا تھا جسے اسکے کسی کزن نے ڈرائیو کیا تھا 

نظر جاذی مشا اور ساحل ایک کار میں  آے تھے 

نظر نے کرتا شلوار پہن رکھی تھی جبکہ مشا نے فراک اور دونوں سبکی نگاہوں کا مرکز بنی ہوئی تھیں  

جاذی اور ساحل نے باراتیوں کی تھیم کے حساب سے سفید شلوار کے ساتھ نیلے کرتے پہن رکھے تھے 

                           💞💞💞

نظر اور مشا ایک ٹیبل پہ جہانگیر اور ثنا کی کزنز کے ساتھ بیٹھی باتیں  کر رہی تھیں

ویسے کیا ضرورت تھی ان لڑکوں کو یونیفارم پہنانے کی ثنا کی ایک کزن نے کہا تو سب ہنس پڑی سواے  نظر کے 

کیا مطلب آپکا یہ لوگ کس کا یونیفارم پہن کر آے ہیں نظر  نے پریشانی اور حیرانگی کے ملے  جلے  تاثرات لیے پوچھا 

نظر کے پوچھنے پہ سبھی لڑکیاں نظر کو شکی نگاہ سے دیکھنے لگی 

نظر پاکستان میں  گورنمنٹ سکول کی یونیفارم کے کلر بلکل ایسے ہی ہوتے ہیں تو مشا نے ہنستے ہوے بتایا 

نظر کیا آپ پاکستانی نہیں  ہیں ایک لڑکی نے پوچھا 

میں  پاکستانی ہوں لیکن پڑھائی کی وجہ سے لندن میں  پلی بڑی ہوں نظر نے شرمندگی سے جواب دیا 

لیکن سبکا ردعمل اسکی سوچ کے برعکس تھا 

اب نظر کو وی آئی پی پروٹوکول مل رہا تھا جس پہ نظر خود حیران تھی 

                           💞💞💞

کچھ ہی دیر میں  ثنا کو لایا گیا ریڈ کلر کے روایتی لباس میں بہت خوبصورت لگ رہی تھی سٹیج تک پہنچتے ہی جہانگیر نے ہاتھ بڑھایا جسے تھام کر ثنا اسکے برابر بیٹھ گئی 

پھر وہی دوست احباب کا مذاق اور رسمیں شروع ہو گئی نظر نے مہندی کی طرح اس فنکشن کو بھی خوب ان جو اے کیا 

جازی کو کسی ضروری کام سے جلدی واپس جانا پڑا تو نظر ساحل اور مشا کے ساتھ ہی واپس آئی لیکن  جاذی کی کمی ضرور، محسوس کی تھی 

                            💞💞💞

تھکاوٹ کی وجہ سے کوئی بھی آفس نہیں  گیا سب نے پورا دن صرف آرام ہی کیا تھا کیونکہ آج ولیمے کی تقریب اس شادی کی آخری تقریب تھی تو دیر رات تک چلنے والی تھی 

نینی یہ دیکھیں کیسا لگے گا مجھ پہ نظر نے ایک ڈریس صفیہ بی کے آگے لہراتے ہوے پوچھا 

صفیہ بی نے کچھ بولنے کی بجاے اثبات میں  سر ہلا کو جواب دیا 

نینی آپکو کیا ہوا آپ ٹھیک ہیں نا ںظر فورا گھبرا گئی اور انکے پاس بیٹھ گئی 

ہاں میں  ٹھیک ہوں بے بی آپ تیار ہو جائیں جاذی آتا ہوگا صفیہ بی نے اپنی تمام تکالیف کو چھپاتے ہوے نظر کو مسکرا کر جواب دیا 

نظر صفیہ بی کے جواب پہ اٹھی اور کپڑے لے کر اپنے روم میں  آگئی لیکن پتا نہیں کیوں جانے کا بلکل بھی دل نہیں  کر رہا تھا بس صفیہ بی کی فکر تھی 

لیکن پھر جاذی کا خیال آتے ہی اپنی جیولری ڈھونڈنی شروع، کر دی جو کہ اسکے آج کے ڈریس کے ساتھ میچ تھی 

                          💞💞💞

جاذی اور ساحل تیار ہو رہے تھے ساحل کو مشا کے گھر جانے کی جلدی تھی 

جاذی جلدی کرو یار جہانگیر کا کتنی بار فون آچکا ہے ساحل نے اپنے جوتے پہنتے ہوے کہا 

ہو رہا ہوں بلکہ تم ایسا کرو تم نکلو میں  تھوڑا لیٹ آوں گا ایک میل آنی ہے انہیں جواب دینا ضروری ہے جاذی نے بتایا 

یہ کیا بات ہوئی یار ساحل نے ناراض ہوتے ہوے پوچھا تب تک جاذی بیڈ پہ اپنی کمر سیدھی کر چکا تھا 

میں  نکل رہا ہوں جلدی آنا اور سنو نظر کو لے کر آنا میں  صرف مشا کو لے کر جا سکتا ہوں تھیم یاد ہے نا ساحل نے مسکراتے ہوے یاد دلایا 

                          💞💞💞

ولیمے کی تقریب کا آغاز ہو چکا تھا جہانگیر اور ثنا دونوں ہی بہت پیارے لگ رہے تھے ایک ساتھ کھڑے دونوں سے مبارکباد وصول کر رہے تھے 

ساحل اور مشا بھی ایک ساتھ چلتے ہوے انکے پاس آگئے اور سب تصویریں بنوانے گے فوٹوگرافر بار بار سبکی جگہ تبدیل کروا رہا تھا تبھی ساحل کی نظر دروازے پہ پڑی 

نومی اور ماریہ ایک ساتھ ہال میں داخل ہوے ماریہ نے ڈارک بلیو کلر کی ساڑھی پہنی ہوئی تھی دونوں ایک ساتھ چلتے ہوے انکے پاس آگئے 

ہیلو ماریہ نے قریب آتے ہی کہا تو سب انہیں دیکھ کر چونک گئے 

نومی کہاں تھے یار جہانگیر نے خوش ہوتے ہوے کہا اور نومی کو گلے لگا لیا 

ماریہ بھی ثنا اور مشا سے ملی اور مبارکباد دی 

سوری یار میں آنہیں سکا نومی نے کہا 

چلو اب آگئے ہو نا اپنی بھابھی سے ملو جہانگیر نے کہا اور ثنا سے ملوایا 

یہ نظر اور جاذی کہاں ہیں نومی نے پوچھا 

پتا نہیں  یار ہم بھی انکا ہی ویٹ کر رہے ہیں  ساحل نے بتایا 

                           💞💞💞

جاذی کافی دیر سے نظر کا اتنظار کر رہا تھا بار بار کال کرنے پر بھی کوئی جواب نا ملا تو جاذی بے چین ہونے لگا کچھ سوچتے ہوے وہ گھر میں داخل ہو گیا 

ملازم سے پوچھنے پر معلوم ہوا کہ نظر صفیہ بی کے کمرے میں  ہے انکی طبیعت ناساز ہے 

جاذی سیدھا صفیہ بی کے کمرے کی طرف بڑھا جب سیڑھیاں اترتی ہوئی نظر سے ٹکرایا نظر جس تیزی سے آرہی تھی ٹکرانے کے بعد ضرور گرتی لیکن  جاذی نے اسے تھام لیا 

نظر کی آنکھیں نم تھیں وہ کافی گھبرائی ہوئی تھی 

کیا ہوا نینی کو جاذی نے پوچھا نظر کو دیکھ کر اسے اندازہ ہو گیا تھا کہ انکی طبیعت معمول سے زیادہ خراب ہے 

جاذی کو دیکھ کر نظر کو جیسے سہارا ملا ہو 

وہ بےہوش ہوگئی ہیں نظر نے کمرے کی طرف اشارہ کیا 

جاذی انکے کمرے کی طرف بڑھا نظر بھی اسکے پیچھے پیچھے انکے کمرے کی طرف چل پڑی 

صفیہ بی بستر پہ بے سدھ پڑی تھیں  جاذی قریب آتے ہی انکی گال تھپتھپائی نبض چیک کی جو کافی سلو تھی جاذی نے فورا ایمبولینس کو کا کی جو تھوڑی دیر میں  پہنچ گئی 

جاذی اور نظر صفیہ بی کو ہوسپیٹل لے کر آگئے ڈاکٹر صفیہ بی کا چیک اپ کر رہے تھے نظر کوریڈور میں  چکر پہ چکر کاٹ رہی تھی

جاذی ڈاکٹر کی بتائی ہوئی دوا لے کر آیا اور کچھ ہی دیر میں ڈاکٹر نے انہیں اپنے پاس بلا لیا 

                             💞💞💞

سب باتیں کر رہے تھے ماریہ کی نظر ساحل پہ پڑی وہ کسی لڑکی سے بات کر رہا تھا وہ دونوں مسلسل بات کر کے ہنس رہے تھے 

پیاری ہے کیوں مشا تم کیا کہتی ہو ماریہ نے مسکراتے ہوے مشا سے پوچھا 

"کیا" مشا نے ماریہ کی طرف دیکھا 

وہ ساحل کے ساتھ جو لڑکی ہے وہی جسے ساحل کب سے بات کر رہا ہے ہنستے ہوے دونوں اچھے لگ رہے ہیں ماریہ نے ساحل کی طرف، اشارہ کرتے کیا 

مشا کی نظر ساحل پہ پڑی جو لڑکی کے ساتھ ہنس رہا تھا مشا کو ساحل پہ بہت غصہ آیا لیکن سب کے سامنے کیسے کچھ کہتی 

"مشا " ماریہ نے مخاطب کیا 

ہاں پیاری ہے مشا نے پھیکی سی مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا اور ہال کے باہر لان کی طرف چل پڑی 

ماما یہ کیا تھا نومی نے مشا کو جاتے ہوے دیکھا تو پوچھے بنا نا رہ سکا 

میں بور ہو رہی تھی تو بس سوچا تھوڑی انٹرٹینمنٹ ہو جاے ماریہ نے ہنستے ہوے بتایا اورکولڈڈرنک کا گلاس منہ سے لگا لیا 

                            💞💞💞

ساحل مشا کو ڈھونڈتا ہوا ہال سے باہر آگیا جب اسے مشا نظر آئی پول کے پاس اداس سی کھڑی 

 ساحل مشا کے پاس آیا اسکے کندھے پہ ہاتھ رکھا تو مشا چونک گئی 

کیا ہوا تم یہاں اکیلی کیا کر رہی ہو ساحل نے پوچھا 

اوہ تو تمہیں  میں یاد آہی گئی مشا نے خفگی سے جواب دیا 

کیا مطلب ہے تمہارا اور ناراض  کیوں ہو میں  تمہیں  کیون بھولوں گا ساحل نے سنجیدگی سے پوچھا 

جاو تم میری فکر نا کرو باتیں کرو اپنی اسی فرینڈ سے جسکے ساتھ اس وقت کی کھی کھی لگا رکھی ہے مشا نے غصے سے کہا 

ساحل مشا کی ناراضگی کی اصل وجہ جان چکا تھا کسی اور لڑکی کے ساتھ ساحل کا بات کرنا یا ہنسنا مشا کو برا لگا تھا 

کم آن مشا یار ایسے نہیں کرتے فرینڈ تھی میری ساحل نے کہا اسے پہلے کے کوئی اور بات کرتے جاذی کا فون آگیا ساحل نے کال اٹینڈ کی 

کہاں ہو تم دونوں یار جہانگیر اور باقی سب کب سے پوچھ رہے ہیں ہم بھی وہٹ کر ہے ہیں ساحل نے کال اٹینڈ کرتے ہی سنانی شروع کر دی 

دوسری طرف جاذی کی بات سن کر ساحل پریشان ہو گیا 

ہم آرہے ہیں ساحل نے کہا لیکن جاذی نے منع کر دیا اور پھر مزید بات کرنے کے بعد کال اینڈ ہو گئی 

اس دوران مشا ساحل کو سوالیہ نظروں سے دیکھتی رہی 

کال بند ہوتے ہی ساحل نے مشا کو صفیہ بی کے بارے میں بتایا جسے سن کر مشا بھی پریشان ہو گئی 

رات بھی کافی ہو چکی تھی اوپر سے جاذی نے منع کر دیا تو دونوں نے گھر جانے کا فیصلہ کیا 

مشا کا موڈ ٹھیک کرنے کے لیے ساحل نے اپنا پلین چینج کر لیا اور کار آئسکریم بار کے آگے روک لی 

                           💞💞💞

جاذی اور  نظر اس ڈاکٹر کے سامنے بیٹھے اسکے بولنے کا انتظار کر رہے تھے 

اس وقت گھبرانے والی کوئی بات نہیں ہے ڈاکٹر نے صفیہ بی کی رپورٹس ٹیبل پہ رکھتے ہوے کہا 

یہ بات، سنتے ہی نظر کا چہرہ کھل اٹھا دونوں نے اللہ کا شکر ادا کیا 

لیکن انہیں ہوا کیا تھا جاذی نے پوچھا 

مسٹر جاذب بخار کی وجہ سے کمزوری تھی اور انکی شوگر بھی لو ہو گئی تھی جسکی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گئی  اور اب انکی عمر بھی کافی ہو چکی ہے ڈاکٹر نے تفصیل سے اصل وجہ بتائی 

کیا میں  انسے مل سکتی ہوں نظر نے فورا پوچھا 

نہیں  ابھی ان پہ دوا کا اثر ہے وہ اب صبح ہی اٹھیں گی انہیں آرام کی سخت ضرورت ہے ڈاکٹر  نے بتایا 

کل شام تک آم گھر جا سکیں گے لیکن اب آپکو انکا بہت خیال رکھنا ہوگا انکی عمر کافی ہو چکی ہے باقی آپ خود، سمجھ دار، ہیں ڈاکٹر نے کہا اور مزید ہدایات دیں 

نظر ڈاکٹر کی باتیں سن کر اپنے آنسو روک نا پائی 

اتنی دیر میں  ایک نرس ڈاکٹر کو بلانے آگئی 

اور ہاں مسٹر جاذب اپنی بیوی کا بھی خیال رکھیں ورنہ یہ خود بھی بیمار ہو جائیں گی ڈاکٹر نے جاذی کا کندھے پہ تھپکی دیتے ہوے باہر چلا گیا 

جاذی ڈاکٹر کو بس دیکھتا ہی رہ گیا 

                            💞💞💞

میں  اور انتظار نہیں  کر سکتی اور نومی کا تو پوچھو مت اسکا بس چلے تو آگ لگا دے بہت مشکل سے روکا ہے اسے ماریہ فون پہ اپنے پارٹنر سے بات کر رہی تھی 

کیا کہا  تم میرے گھر کے باہر ہو اگر تمہیں کسی نے دیکھ لیا تو ماریہ نے حیرانگی اور غصے کے ملے جلے تاثرات لیے پوچھا اور دروازہ کھو دیا 

پارٹنر چلتا ہوا اندر آیا اور مزے سے ایک طرف لگے صوفے پہ بیٹھ گیا 

موسم ٹھنڈا ہو رہا ہے کافی چاے کچھ تو پوچھو اسنے ہنستے ہوے کہا تو ماریہ گھور کر رہ گئی 

کیا لینے آے ہو یہاں ماریہ نے سرد لہجے میں پوچھا 

پارٹنر کی خاموشی سے تنگ آکر اسکے لیے ماریہ کو کافی لانی ہی پڑی اب بولو ماریہ نے کافی تھماتے ہوے کہا

ماریہ مجھے پروف چاہیے دیکھنا چاہتا ہوں اسے کونسے ثبوت ہیں تمہارے پاس جو انتا اچھل رہی ہو پارٹنر نے کہا 

اسکی بات سے ماریہ چونک گئی تم سچ میں  بہت ڈرپوک ہو مسٹر ماریہ کے ہونٹوں پہ طنزیہ مسکراہٹ تھی 

پھر ماریہ کچھ سوچتے ہوے اٹھی اور اپنے روم کی طرف بڑھی اور واپس آتے ہوے دو تین فائلز اٹھا لائی 

یہ دیکھو ماریہ نے فائلز پارٹنر کے آگے پھینکنے کے انداز میں  رکھیں 

پارٹنر  نے فائلز اٹھائیں اور مسکراتے ہوے صفحے پلٹنے لگا 

ماریہ کافی بہت ٹھنڈی ہو گئی ہے پارٹنر نے کہا اور اپنی پاکٹ سے لائٹر نکال کر فائلز کو آگ لگا دی 

ماریہ منہ کھولے یہ سب دیکھتی رہ گئی جبکہ پارٹنر فلک شگاف قہقہے لگاتا ہوا اسکے گھر سے نکل گیا 

                             💞💞💞

ڈاکٹر کے جانے کے بعد جاذی نظر کو لے کر باہر آگیا نظر کو بٹھا کر خود اسکے لیے چاے اور کچھ کھانے کے لیے لینے چلا گیا 

کچھ ہی دیر میں  جاذی واپس آگیا ںظر کو زبردستی سینڈوچ پکڑایا اور خود بھی پاس بیٹھ گیا 

دونوں نے مشکل سے ہی کھایا نظر ابھی بھی اداس تھی 

نظر پلیز ایسے اداس نا ہو جاذی نے کہا تو نظر جو اتنی دیر سے ضبط کر رہی تھی جاذی کے کندھے پہ سر رکھ کر رو پڑی 

دونوں ایسے ہی ناجانے کتنی دیر باتیں کرتے رہے اور کب سوے انہیں پتا ہی نا چلا 

یہ خاموشی آنے والے طوفان سے پہلے کی تھی یا نہیں  یہ بتانا مشکل ہے لیکن ابھی تو یہ خاموشی سبکی زندگیوں میں سکون ہی پیدا کر رہی تھی 

ماریہ کے پاس جو ثبوت تھے اپنے پارٹنر کے خلاف وہ اب مٹ چکے تھے 

ساحل اور مشا نے بھی ہر بار کی طرح ناراضگی بھلا دی

انجانے میں  ہی سہی لیکن یہ حالات جاذی اور نظر کو قریب ضرور لے آے تھے 

💢ختم_شد 

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Jazib E Nazar Season 1 Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Jazib E Nazar     written by Bia Sheikh .   Jazib E Nazar Season 1 by Bia Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages