Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 27 to 28 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday 22 January 2023

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 27 to 28

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 27 to 28

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 27'28


Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

جوڑی کی شکل میں ''''  جینس''' مووی کے سونگ

'''دل میری نا سنے ''' پر ڈانس کیا

روحان اور حورم سب سے آگے تھے باقی سب جوڑیوں کی شکل میں ان کے

سائیڈ پر اور پیچھے ڈانس کر رہے تھے

سب نے مل کر بہت اچھا ڈانس کیا وہاں موجود سب لوگوں نے ان کو

بہت سہرایا

ان سب نے اپنا اپنا سر  جھکا کر  سب لوگوں کا شکریہ ادا کیا

ان سب کے پیرنٹس نے ان سب کو ایک ساتھ دیکھ کر  ہمیشہ ان سب کے ساتھ رہنے کی دعا کی

یہ سب حور کا پلین تھا

مزہ آگیا ۔۔۔۔ حورم خوشی سے بولی

واقعی میں ہم سب نے بھی بہت انجوائے کیا  سب نے اسکی بات کی تائید کی

ساری ینگ پارٹی بہت خوش تھی

پھر سب نے مل کر ڈھیر ساری تصویریں بنوائیں اور حورم کے کہنے پر سب نے مل کر فیملی گروپ فوٹو بنوائی جس میں ینگ پارٹی کے ساتھ بڑے بھی

شامل تھے

رات گئے تک مہندی کا فنگشن چلتا رہا سب نے مل کر خوب انجوائے کیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

چلیں نکالیں 50 ہزار نہیں تو ہم نے دلہن کو لے جانے نہیں دینا

نور نے روحان کو دھمکی دی

بارات آ چکی تھی اور وہ سب روحان کا راستہ روکے کھڑی تھیں

یہ لو ۔۔۔۔ روحان نے چپ چاپ پیسے اسکے ہاتھ پر رکھے کیوں کہ اسے حورم

کو دیکھنے کی بہت جلدی تھی

اس لئے اس نے کسی بحث کے پیسے دے دیئے

پھولوں سے روحان کا استقبال کیا گیا

وہ سٹیج پر بیٹھا حورم کا انتظار کر رہا تھا جب وہ سب لڑکیوں کے ساتھ آتی

دیکھائی دی

اسکو دیکھ کر روحان کی تو ساری دنیا ہی رک گئی اسے اس وقت صرف اپنی

ہنی ہی نظر آرہی تھی وہ یک ٹک اسے دیکھے جا رہا تھا

وہ لگ ہی اتنی خوبصورت رہی تھی کہ روحان کے لئے اس پر سے اپنی نظریں

ہٹانا بہت مشکل لگ رہا تھا اس کے لائے ہوئے بلڈ ریڈ لہنگا اور زیور پہنے

وہ کسی اسپرا سے کم نہیں لگ رہی تھی

زاوی کے ہلانے پر وہ ہوش میں آیا جو اسے اپنا ہاتھ حورم کے آگے کرنے کو کہہ رہا تھا

اس نے فورا حورم کے سامنے اپنا ہاتھ کیا اور سٹیج پر آنے میں اسکی مدد کی

اور اسے سٹیج پر رکھے صوفے پر بیٹھا دیا اور خود بھی اسکے ساتھ بیٹھ گیا

وہ دونوں سورج اور چاند کی جوڑی لگ رہے تھے

 سب نے ان کی جوڑی کا

سراہا

روحان نے بلیک شیروانی پہنی ہوئی تھی جس میں وہ کسی ریاست کا شہزادہ

لگ رہا تھا

 اور حورم کسی حور سے کم نہیں لگ رہی تھی

وہ اب بھی حورم کو ہی دیکھ رہا تھا حورم نے اسے کہنی ماری جس سے وہ

ہوش میں آیا

کیا ہوا ۔۔۔۔ روحان نے پوچھا

سیدھے ہو کر بیٹھو اور مجھے گھورنا بند کرو نہیں تو میں نے اٹھ کر چلے جانا ہے یہاں سے ۔۔

 حورم نے اسے دھمکی دی جو کام کر گئی

 اور وہ سیدھا ہو کر بیٹھ گیا

 لیکن اسکا ایک ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیا

حورم نے اسے گھورا لیکن وہ اسے سمائل پاس کر کے سیدھا ہو کر بیٹھ گیا

اسکا  کچھ نہیں ہو سکتا حورم نے مسکراتے ہوئے دل میں سوچا

یہ آپ دونوں اس وقت سے کیا باتیں کر رہے ہیں ہمیں بھی تو پتا چلے

عائزہ نے ان دونوں سے پوچھا

عائزہ ، مشال ، دعا ، نور سٹیج پر آ گئیں

تم لوگوں کو کیوں بتائیں جواب حورم نے دیا

تم دلہن ہو آج 

اگر تم کو بھول گیا ہے تو میں یاد کروا دوں اس لئے آج کے دن چپ کر کے بیٹھی رہوں

مشال نے اسے دیا دلوایا

اب اگر آج میری شادی ہے تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ میں اپنا منہ ہی سی لوں یہ مجھ سے نہیں ہو گا حورم بولی

تمھارا کچھ نہیں ہو سکتا اور نا ہی ہم تمھیں سمجھا سکتے ہیں اس لئے جو دل کرتا

ہے وہی کرو مجھے سے غلطی ہو گئی جو تم کو ٹوکا عائزہ چڑتے ہوئے بولی

حورم کی اسکی شکل دیکھ کر ہنسی نکل گئ

اور بھائی آپ کیوں حورم کو گھور رہے تھے نور نے پوچھا

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میری بیوی ہے میں تو گھوروں گا ویسے بھی آج جتنی ہنی پیاری لگ رہی ہے

میرا دل کر رہا اپنے علاوہ کسی اور کو ہنی کو دیکھنے ہی نا دوں

روحان بات تو نور سے کر رہا تھا لیکن اسکی آنکھیں حورم کے چہرے کا ہی طواف کر رہی تھیں

واقعی حورم آج بہت خوبصورت لگ رہی ہے بہت روپ آیا ہے اس پر آج

اور آپ کو ایک بات بتاؤں حورم نے آج پہلی با ر جو 

میک اپ کروایا ہے

ورنہ اس نے آج تک کسی موقعے پر میک اپ نہیں کیا

نور بولی

واقعی میں ہنی ۔۔۔۔۔ یہ سچ ہے روحان نے حیرت کا اظہار کیا

ہاں یہ سچ ہے ۔۔۔۔ اس نے اعتراف کیا

ہممم ۔۔۔۔ روحان نے کچھ سوچتے ہوئے سر ہلایا

اسی اثنا میں سب روحان اور ہنی کے ماما پاپا سٹیج پر نکاح خواں کے ساتھ آئے

روحان کی فرمائش پر ان دونوں کا دوبارہ سے نکاح کیا گیا

نکاح کے بعد نور دودھ پلائی کی رسم کرنے کے لئے سب لڑکیوں کے ساتھ سٹیج پر آ گئی

اس نے روحان کو دودھ پلایا اور بدلے میں ایک لاکھ کا مطالبہ کیا

میں نے نہیں دینے اتنے پیسے تم لوگوں کو ایک دودھ کا گلاس ہی تھا

کوئی بھینس تو نہیں دی نا تم لوگوں نے مجھے روحان پیسے دینے کے لئے نہیں مان رہا تھا

دینے تو آپ کو پڑنے ہیں نہیں تو ادھر ہی بیٹھے رہیں کل تک ولیمہ کر کے ہی گھر جائے گا  مشال کی بات پر حورم سمیت وہاں موجود سب ہنسنے

لگے

ٹھیک ہے مجھے منظور ہے روحان بولا اس  کو ان لوگوں کو  تنگ کرنے میں مزا آ رہا تھا

حورم تم ہی سفارش کر دو ۔۔۔۔ نور نے اس سے کہا جو ان کی باتوں پر ہنس

رہی تھی

دے دو حانی ۔

اپنی ہنی کے کہنے پر دے رہا ہوں ورنہ تم بھوکیوں کو تو ایک پیسہ نا دوں

روحان نے انہیں تنگ کرتے ہوئے پیسے دے دیئے

مطلب شادی کے بعد آپ بھی بدل گئے۔۔۔ ہائے اللہ میرا بھائی بدل گیا  ہادیہ نے مصنوئی آنسو صاف کرتے ہوئے کہا

سب اسکی بات سن کر مسکرانے لگے

پھر حورم اور روحان کا فوٹو سیشن ہوا اور باقی سب نے بھی ان کے ساتھ

فوٹوز بنوائیں

پھر کھانا سرو کیا گیا اور سب نے کھانا کھایا

اور کھانے کی شوقین حورم نے دل کھول کر اپنی شادی کا کھانا کھایا بنا اس

بات کی پرواہ کیے کے وہ دلہن ہےاور لوگ دیکھ رہے ہیں وہ کیا کہیں گے

کھا لیا کھانا ۔۔۔۔ مشال نے  آنکھوں میں شرارت لئے اس سے پوچھا

ہاں کھالیا بہت ہی مزے کا تھا اور میں نے تو دل بھر کے کھایا ہے

حورم مسکراتے ہوئے بولی کیونکہ وہ اسکی آنکھوں میں موجود شرارت دیکھ چکی تھی

دھیان سے رہے گا بھائی یہ لڑکی بہت کھاتی ہے ثبوت تو ابھی آپ کو مل ہی گیا ہو گا 

یہ نا ہو کہ یہ آپ کے حصے کا کھانا بھی کھا جایا کرے اور آپ بھوکے ہی رہ جائیں اس لئے جب بھی اس کے ساتھ کھانا کھانے بیٹھیں

ایک بندے کا ایکسڑا کھانا منگوائے گا ورنہ پچھتائیں گے ۔

عائزہ نے اسے آگاہ کیا

وہ تو میں دیکھ ہی چکا ہوں کہ ہنی کتنا کھاتی ہے

ہنی  تم اتنا کھاتی ہو تو کھانا کدھر جاتا ہے تم پر تو کھانا  کوئی اثر ہی نہیں کرتا

تم پھر بھی سمارٹ سی دیکھتی ہو 

روحان نے حیرت سے پوچھا

دیکھ لیں پھر میرا کمال  ۔

 اور تم لوگ چپ کرو ہر وقت میرے کھانے کو ہی نظر لگاتی رہتی ہو مل کر ۔۔۔۔ حورم نے ان کو  مصنوئی غصے سے گھورا

پھر حورم کی رخصتی کا وقت آیا اس نے رخصتی سے پہلے گھونگھٹ نکال لیا

تھا تا کہ رخصتی کہ وقت کوئی اسے روتے ہوئے نا دیکھے

انگلی پکڑ کے تو نے چلنا سیکھایا  تھا نا ۔۔۔۔۔

دہلیز  اونچی ہے یہ  پار کرا دے ۔۔۔۔۔۔

بابا میں تیری ملکہ ٹکڑا ہوں تیرے دل کا۔۔۔۔۔

ایک بار پھر سے دہلیز پار کرا دے ۔۔۔۔۔

مڑ کے نا دیکھو دلبرو ۔۔۔ دلبرو ۔۔

ماما پاپا اپنے بھائیوں نور اور دعا لوگوں کے گلے لگ کہ وہ بے آواز روتی رہی

پھر سب نے اپنی دعائیوں کے سائے میں اسے روحان کے ساتھ رخصت

کیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سب لڑکیاں اسے روحان کے کمرے میں بیٹھا کر چلیں گئیں پھر اس نے اپنا گھونگھٹ اٹھایا اور کمرے کا جائزہ لیا

روحان کا کمرہ بہت ہی خوبصورت تھا وہ پہلے بھی اس کمرے میں آئی تھی

لیکن اس نے اس وقت کمرے پر دھیان نہیں دیا تھا

پورے کمرے میں سفید رنگ کا پینٹ تھا  کمرے کے د رمیان میں فل سائز  خوبصورت سا بیڈ تھا جس پر سفید اور ریڈ کلر کے تکیے، کشن ، کمفرٹر  اور بیڈ شیٹ بچھی ہوئی تھی

اور حورم کا روحان کو گفٹ کیا ہوا ٹیڈی بیئر پڑا تھا

بیڈ کے چاروں کونوں پر خوبصورت سے لکڑی کر پلر تھے 

بیڈ کے اوپر

اور چاروں طرف سفید اور ریڈ کلر کے باریک نیٹ کے پردے لٹک رہے تھے

 جو بہت خوبصورت لگ رہے تھے ایک سائیڈ کے پردوں کو باند کر

د روازے کی شکل دی گئی تھی

بیڈ کے سہرانے والی سائیڈ پر سفید اور ریڈ کلر کے بکے رکھے ہوئے تھے  اسی طرح کے کئی بکے پورے روم میں کونوں پر رکھے گئے تھے 

پورے کمرے

میں پھولوں کی خوشبو پھیلی ہوئی تھی

بیڈ کے دائیں طرف ڈ ریسنگ روم اور ڈ ریسنگ ٹیبل تھا جبکہ بائیں طرف واش روم تھا

بیڈ کے بلکل سیدھ میں ایک صوفہ اور ٹیبل موجود تھا اور صوفے سے پیچھے دیوار پر ایل سی ڈی لگی ہوئی تھی

ڈریسنگ ٹیبل سے کچھ فاصلے پر کھڑکیاں تھیں جن پر سفید پردے گرے ہوئے تھے اور بیڈ کے بائیں طرف  د روازہ تھا

ابھی وہ کمرے کا جائزہ لے کر فارغ ہوئی تھی کہ روحان کمرے میں آ گیا

اور اسکے سامنے بیٹھ گیا

_______

ابھی وہ کمرے کا جائزہ لے کر فارغ ہوئی تھی کہ روحان کمرے میں آ گیا

اور اسکے سامنے بیٹھ گیا

حورم کا دل بہت تیز تیز دھڑک رہا تھا وہ بہت  بولڈ تھی لیکن تھی تو ایک لڑکی ہی نا

بہت ہی خوبصورت لگ رہی ہو ہنی ۔۔۔۔ پیاری تو تم پہلے ہی ہو لیکن آج تم بہت خوبصورت لگ رہی ہو  روحان نے اسکا ہاتھ پکڑتے ہوئے

لو دیتے لہجے میں اسکی تعر یف کی

تھینکس تم بھی بہت ہنڈسم لگ رہے ہو حورم نے بھی اسکی تعر یف کی

حانی ۔۔۔۔ حورم نے اسے پکارا

جی میری جان ۔۔۔۔

تمھیں یاد ہےتم نے جانے سے پہلے کہا تھا کہ اس دن تمھارا دل جو چاہ رہا تھا وہ تم مجھے دوبارہ ملنے پر بتاؤ گے ۔۔ حورم نے اسے آخری ملاقات والی بات

یاد کروائی

اسکی بات سن کر روحان مسکرانے لگا

ہاں یاد ہے مجھے ۔۔۔۔ روحان نے اسکا دوسرا ہاتھ بھی اپنے ہاتھ میں لے لیا

اس دن میرا دل کر رہا تھا کہ تمھاری نظر اتاروں اور آج بھی میرا دل ایسا ہی چاہ رہا ہے

کیا میں تمھاری نظر اتار سکتا ہوں ہنی ۔

حورم نے  نا سمجھی سے روحان کی طرف دیکھا کہ پیسے وار کے ہی تو نظر اتاری

جاتی ہے بھلا اس میں بھی میری اجازت کیوں لے رہا ہے حانی

اجازت ہے مجھے ہنی ۔۔۔ روحان نے اجازت چاہی

اس نے ہاں میں سر ہلا دیا

اسکے اجازت دیتے ہی  روحان اس پر جھکا

اور حورم کا دل بری طرح سے دھڑک رہا تھا اسے کون سا پتا تھا کہ

روحان اس طرح نظر اتارے گا اسکی

وہ تو اسے اجازت دے کر ہی پچھتائی

کچھ دیر کے بعد روحان نے اسکے لبوں کو آزاد کر دیا

وہ منہ نیچے کیے سرخ چہرے کے ساتھ اپنا سانس بحال کر رہی تھی

جبکہ روحان نے ہونٹوں پر دلفر یب مسکراہٹ رکسایا تھی

مجھے نہیں پتا تھا کہ میری ہنی بلش بھی کرتی ہے روحان نے اسکی تھوڑی

کو پکڑ کر اسکا چہرہ اوپر کیا

حورم نے خود کو سنھبالا اور اسے گھورا جو اسے دیکھ کر مسکرا رہا تھا

یہ کیا تھا ۔۔۔۔ حورم نے اس سے  اس کے نظر اتارنے والے طریقے کے بارے میں استفسار کیا

روحان دوبارہ اس پر جھک گیا

حورم نے اسے دور کرنے کی کوشش کی لیکن روحان نے اسے بتا کر ہی

دم لیا کہ '''' یہ کیا تھا''''

اسکو میرے انداز میں نظر اتارنا کہتے ہیں میری جان ۔۔۔۔

روحان  اسے آزاد کرتے ہوئے محبت بھرے لہجے میں بولا 

تو پہلے ہی یہ بات منہ سے نہیں بتا سکتے تھے یہ جو ابھی کیا

 کرنا ضروری تھا کیا ۔۔

 حورم نے اسے گھورا اسکو اس وقت روحان سے بہت شرم آ رہی تھی لیکن وہ اس پر ظاہر نہیں کر رہی تھی

بہت ضروری تھا میرا دل تو پھر سے تمھاری نظر اتارنے کو کر رہا تھا

روحان  مسکراتے ہوئے پھر اسکے اوپر جھکا لیکن حورم نے اسکے سینے پر اپنے

ہاتھ رکھ کے اسے دور کیا

خبردار اگر تم نے ایسا ویسا کچھ کیا تو کیس کر دوں گی تم پر ۔۔۔۔ حورم نے اس پر مصنوئی غصہ کیا

اوکے اوکے ایس پی صاحبہ ابھی کچھ نہیں کرتا روحان مسکراتے ہوئے بولا

حانی ۔۔۔۔۔ میں تمھارے ڈمپل کو چھو سکتی ہوں ۔۔۔۔ حورم نے بچپن کی طرح آج بھی اس سے وہی سوال کیا.

بلکل چھو سکتی ہو تمھیں مجھ پر ہر حق حاصل ہے ہنی ۔۔۔ روحان نے بھی بچپن کی طرح ہی اسے جواب دیا

حورم نے اپنے ہاتھ سے اسکے ڈمپل کو چھو کر دیکھا

روحان نے اسکا وہ ہاتھ پکڑ کر چوم لیا اور اسے سینے میں بھینچ لیا

تھینکس ہنی میری زندگی میں آنے کے لئے ۔۔۔۔

آئی لو یوسو مچ ۔۔۔۔ روحان نے اسے خود میں بھینچے اپنے دل کا حال بیان کیا

آئی لو یو ٹو ۔۔۔۔ حانی ۔۔۔ حورم نے بھی محبت کا اقرار کیا

کب اسکی آنکھوں سے آنسو نکل کر روحان کے سینے کو بھیگونے لگے اسے

پتا ہی نہیں چلا

ہنی روؤ نا میری جان ۔۔۔۔روحان نے اسے خود سے الگ کر کے اسکی پیشانی

چومتے ہوئے اسکو رونے سے منا کیا

اوکے ۔۔۔ کہتے ہوئے حورم نے خود کو سنھبالا

تمھیں یاد ہے ہنی  آج ہم دونوں کی سالگرہ بھی ہے اسی لئے میں نے یہ ڈیٹ شادی کے لئے فکس کروائی ہے

روحان نے اسکے مہندی سے سجے نازک سے دونوں ہاتھ اپنے مضبوط ہاتھوں میں لے لئے

حورم نے ہاں میں سر ہلایا

اچھا پہلے تم منہ دکھائی قبول کرو میری طرف سے پھر میں تمھیں تمھاری سالگرہ

کا گفٹ دیتا ہوں

 روحان یہ کہتے ہوئے اسکے سامنے ایک ڈبی کی

حورم نے ڈبی کھولی تو اس میں خوبصورت سی ڈائمنڈ کی نازک سی انگوٹھی جگمگا رہی تھی

بہت پیاری ہے حانی ۔۔۔ تمھیں کیسے پتا چلا کہ مجھے نازک جیولری پسند ہے حورم خوشی سے بولی

نور نے بتایا تھا روحان نے اسکے خوشی سے چمکتے ہوئے چہرے کو دیکھتے ہوئے بتایا

میں پہنا دوں ۔۔۔۔ روحان نے اجازت چاہی

حورم نے اپنا ہاتھ اور انگوٹھی اسکے سامنے کر دی

روحان نے انگوٹھی اسے پہناتے ہوئے اسکا ہاتھ چومتے ہوئے چھوڑ دیا

یہ تمھارے لئے شادی کا گفٹ ۔۔۔ حورم نے اسکے سامنے ایک ڈبی کی

اسکی کیا ضرورت تھی ہنی ۔۔۔۔

تم مجھے گفٹ دے سکتے ہو تو کیا میں تمھیں نہیں دے سکتی ۔۔۔۔ حورم نے اسکی بات پر منہ بنا لیا

اوکے اوکے تمھارا ہر گفٹ مجھے قبول ہے میری جان 

اب مسکراو

اسکا منہ بنا دیکھ کر روحان فورا بولا

چلو کھولو اسے اب حورم مسکراتے ہوئے بولی

روحان نے جیسے ہی ڈبی کھولی اس میں سیم بر ینڈ کی رنگ تھی بہت پیاری ہے ۔۔

اب مجھے اپنے ہاتھوں سے پہنا بھی دو روحان نے رنگ اسکے سامنے کی

حورم نے اسکی انگلی میں رنگ پہنا دی

اور تم نے کیا میری نکل کر کے سیم بر ینڈ کی رنگ لی ہے میرے لئے

 اور تمھیں میری انگلی کا ناپ کیسے ملا  روحان نے پوچھا

نہیں میں نے تمھاری کوئی نقل نہیں کی مجھے تو  پتا بھی نہیں تھا کہ تم نے میرے لئے کیا لیا ہے یہ سب تو بس ایک اتفاق  ہی ہے

اور جہاں تک تمھارے ناپ کی بات ہے اگر تم نور سے میرا ناپ لے سکتے ہو تو

کیا میں ہادیہ سے تمھارا ناپ نہیں کے سکتی ۔۔۔۔؟

حورم نے مسکراتے ہوئے اسکی بات کا جواب دیا

اچھا ایک منٹ میں تمھاری سالگرہ کا گفٹ لے آؤں روحان اس سے کہہ کر

ڈ ریسنگ روم میں چلا گیا اور کچھ دیر کے بعد ایک ڈبہ ہاتھ میں لئے واپس

روم میں آیا

ہیپی برتھ ڈے ہنی ۔۔۔۔

اور یہ لو تمھارا گفٹ روحان نے اسکے پاس بیٹھتے ہی ڈبہ اسکے سامنے کیا

جو حورم نے تھینکس کہتے ہوئے  پکڑ لیا

کھولو بھی ہنی ۔۔۔۔۔ اسکو گفٹ سائیڈ پر رکھتا دیکھ روحان بولا

ایک منٹ ۔۔۔۔۔۔ کہتے ہوئے حورم نے اپنے پیچھے پڑا ہوا ایک بوکس نکالا

ہیپی برتھ ڈے یو حانی ۔۔۔

کہتے ہوئے حورم نے گفٹ اسکی طرف بڑھایا

تھینکس ہنی ۔۔

اب پہلے میں کھولوں گی اور پھر تم ۔۔۔۔

حورم اسے کہتی ہوئی گفٹ کھولنے لگی

اس میں فل بلیک کلر کی امبریلا فراک تھی جو حورم کو بہت پسند آئی

لیکن ساتھ ساتھ وہ حیران بھی تھی

بہت پیاری ہے روحان تھینکس اتنا اچھا گفٹ دینے کے لئے ۔۔۔۔۔

وہ خوشی سے بولی

اب تمھاری باری ہے حانی ۔۔۔۔۔روحان نے سر ہلاتے ہوئے گفٹ کھولا تو اسے دیکھ کر روحان حیران رہ گیا

اور حورم کو دیکھنے لگا

کیونکہ کہ حورم نے بھی روحان کو بلیک کلر کی قمیض شلوار وہ بھی سیم

ڈیزائنر  کی گفٹ کی تھی

حیران ہو نا ۔۔۔۔ میں بھی تمھارا گفٹ دیکھ کر حیران ہوئی تھی کہ یہ کیسے

ہو سکتا ہے ۔۔۔۔ حورم مسکراتے ہوئے بولی 

ہاں ۔۔۔ روحان نے ہاں میں سر ہلایا

دیکھ لو پھر ہماری چوائس کتنی ملتی ہے ۔۔۔۔

واقعی میں ہنی ہماری چوائس بہت ملتی ہے ایک دوسرے سے

اور مجھے بہت پسند آیا ہے تمھارا گفٹ ۔۔۔۔۔ روحان نے اسکے دیئے ہوئے

گفٹ کی تعر یف کی

میرے لئے تمھارے پاس کچھ اور بھی ہے دینے کو ۔۔۔۔۔ روحان اس سے گویا ہوا 

میرے پاس بھی ہے تمھیں دینے کے لئے کچھ ۔۔۔۔۔ حورم مسکرا رہی تھی 

اب یہ نا ہو جو میں تمھیں دینا چاہ رہا ہوں تم بھی مجھے وہی دینا چاہ رہی ہو

روحان مسکراتے ہوئے بولا

چلو دیکھتے ہیں ۔۔۔۔ حورم بولی

پہلے چینج کر لیتے ہیں کیا خیال ہے ۔۔۔۔ روحان نے پوچھا

ٹھیک ہے حورم کہتی ہوئی بیڈ سے اٹھ کر ڈ ریسنگ ٹیبل کے پاس آ گئی

اور سٹول پر بیٹھ کر اپنی چوڑیاں اتارنے ہی لگی تھی کہ روحان نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا

اور اسکے سامنے شیشے کی طرف پشت کیے ڈ ریسنگ ٹیبل پر بیٹھ گیا

اور اسکی چوڑیاں اتارنے لگا

چوڑیاں اترانے کے بعد روحان نے اسکا ٹیکا ، جھومر ، جھمکے ، نتھ بھی اتار دی

اب وہ اسکے ڈوپٹے کی پنین اتار رہا تھا

میں خود کر لیتی ہوں ۔۔۔۔ حورم نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن روحان نے ایک پیار بھری شرارت کر کے اسکی بولتی بند کر دی

اسکے بعد وہ کچھ نہیں بولی

ڈوپٹا اتار کے سائیڈ پر رکھ دیا حورم نے ڈوپٹا لینا چاہا لیکن روحان نے اسے روک دیا

رہنے دو ہنی شوہر ہوں میں تمھارا مجھ سے کیا پردہ  ۔۔۔۔۔۔

اب حورم اسے کیا بتاتی کہ اس حال میں اسکے سامنے اسکا کیا حال ہو رہا ہے اسکا دل اتنی زور سے دھڑک رہا تھا کہ اسکی آواز وہ خود اپنے کانوں سے سن سکتی تھی

ریلکس ہنی ۔۔۔۔ روحان نے بھی اسکے زور زور سے دھڑکتے دل  کی آواز سن لی تھی

پھر روحان نے اسکا نیکلس اتارا اور بالوں کا بنایا گیا جوڑا کھول دیا جس سےاسکےبراون سلکی  بال ابشار کی طرح اسکی کمر  پر بکھر گئے

اب تم چینج کر لو جا کے روحان نے اسکی پیشانی چومتے ہوئے اسے چینج کرنے کا بولا 

حورم نے جان چھوٹنے پر شکر کیا اور اٹھ کر ابھی دو قدم ہی چلی تھی کہ روحان نے اسے آواز دے کر روک لیا

ہنی رکو ۔۔۔۔

اسے پہلے ہی روحان کی گئی شرارتوں اور بغیر ڈوپٹے کے روحان سے

شرم آ رہی تھی اوپر سے روحان نے اسے روک لیا تھا

حورم نے مڑ کر اسکی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھا

روحان نے اسے زور سے خود میں بھینچ لیا اور اسکی گردن کے پیچھے موجود

تل کو چوما جو اس نے ابھی دیکھا تھا جسے دیکھ کر اسکا دل کیا کہ وہ اسے ابھی جا کے چوم لے

اور روحان نے اپنے دل کی آواز پر لبیک کہا اور اس تل کو چوم لیا

روحان کے اسکی گردن کو  اپنے لبوں سے چھونے پر حورم کے پورے جسم

میں کرنٹ کی ایک لہر دوڑ گئی

روحان کے خود سے الگ کرتے ہی وہ فورا اپنے دھڑکتے دل کے ساتھ

ڈ ریسنگ روم میں گھس گئی

اور روحان اسکی تیزی پر مسکرا دیا

کچھ دیر کے بعد وہ پنک کلر کی قمیض اور سفید رنگ کی شلوار پہنے اور سر پر پنک ہی ڈوپٹا اوڑھے ڈ ریسنگ روم سے باہر آئی تو روحان واشروم سے نکلتا دکھائی دیا

ہنی تم تو سادگی میں بھی بہت پیاری لگتی ہو اور تمھیں یہ نوز پن بھی بہت

سوٹ کرتی ہے روحان نے مسکراتے ہوئے اسکی نوز پن کو اپنی

انگلی سے چھوا

تھینکس ۔۔۔۔ حورم نے ایک ادا سے کہا اور وہاں سے جانے ہی لگی تھی

کہ روحان نے اسکا ہاتھ پکڑ کے اسے روک لیا

ہنی تم وضو کر لو میں چاہتا ہوں کہ ہم دو نفل شکرانے کے ادا کر لیں 

میں اس وقت تک چینج کر لوں

پہلے کھانا کھا لوں بہت بھوک لگی ہے حورم نے معصوم سا منہ بنایا

ہنی کچھ گھنٹے پہلے تو تم نے اتنا کھانا کھایا ہے اب پھر سے روحان نے حیرت سے پوچھا

اب بھوک لگی ہے تو میں کیا کروں ۔۔۔۔ وہ بچوں کی طرح بولی

ٹھیک ہے کھانا کھالو پھر نفل ادا کر لیتے ہیں روحان اسکا گال چومتا ہوا چینج

کرنے چلاا گیا

جب وہ چینج کر کے آیا تو وہ صوفے پر بیٹھی پوری طرح  کھانا کھانے میں مگن تھی

تم نہیں کھاو گے کھانا ۔۔۔۔ حورم نے اسے سے پوچھا

نہیں مجھے بھوک نہیں ہے تم کھاو روحان نے جواب دیا

تمھیں بھی میرا ساتھ دینا ہو گا کھانے میں نہیں تو میں بھی نہیں کھاوں گی

اور بھوکی ہی سو جاؤں گی

حورم نے اسکے منع کرنے پر کھانا کھانا چھوڑ دیا

مجبورا روحان کو اس کا ساتھ دینا پڑا وہ بھی اسکے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے

لگا

تم میرے ساتھ رہو گے تو میرے طرح ہی کھانا کھانے لگو دیکھ لینا تم ۔۔۔

حورم نے بولی

دیکھیں گے ۔۔۔۔ روحان بولا

چلو اب میں وضو کر لوں کھانا کھانے کے بعد روحان اس سے کہتا وضو کرنے چلا گیا

چلو اب تم بھی وضو کر لو روحان نے وضو کرنے کے بعد اسکو بھی وضو کرنے کا کہا

حورم سر ہلاتی ہوئی واشروم میں چلی گئی اور روحان

 ڈ ریسنگ روم میں چلا گیا

وہ وضو کر کے جب باہر آئی تو روحان صوفے پر بیٹھا تھا اسے دیکھتے ہی

اٹھ کھڑا ہوا اور اسکی طرف ایک جائے نماز بڑھایا

جو کہ حورم نے تھام لیا

روحان نے کعبہ کی طرف جائے نماز بچھایا اور اس سے تھوڑا سا پیچھے حورم نے اپنا جائے نماز بچھایا

پھر ان دونوں نے مل کر اللہ کے حضور دو دو نفل ادا کیے

تم بیٹھو میں ابھی آیا نفل ادا کرنے کے بعد روحان اس کے ہاتھ سے جائے

نماز لیتا ہوا ڈ ریسنگ روم میں چلا گیا

________

حورم بیڈ پر بیٹھ گئی تھوڑی دیر بعد روحان ایک بیگ لے کر ڈ ریسنگ روم میں آیا

ادھر آو ہنی ۔۔۔ روحان نے بیگ کمرے میں بچھے قالین پر رکھا اور خود بھی بیگ کے پاس قالین پر  بیڈ کے پاس ہی بیٹھ گیا

ایک منٹ ابھی آئی حورم اس سے کہتی ہوئی ڈ ریسنگ روم کی طرف بڑھ گئی

اور ایک بیگ لے کر باہر آئی

اور اسکے سامنے ہی بیگ لے کر بیٹھ گئی

حانی اب پہلے تم کھولو بیگ ۔۔۔۔

اسکے کہنے پر روحان نے بیگ کھولا جس میں کافی سارے گفٹ پیک تھے

یہ اب تک تمھاری ہر برتھ ڈے کے گفٹ ہیں میں تمھاری ہر برتھ ڈے پر

تمھارے لئے گفٹ لیتا تھا پر تمھیں دے نہیں 

روحان بولا

اسکے بعد حورم نے مسکراتے ہوئے اپنا بیگ کھولا جس میں بھی گفٹ تھے

اور یہ تمھاری اب تک کے ہر برتھ ڈے کا گفٹ ۔۔۔۔ حورم مسکراتے ہوئے بولی

میرے پاس آو ہنی۔۔۔۔ روحان بیڈ کے پاس ٹیک لگا کر اپنی ٹانگوں کو پھیلا کر ان کے د رمیان اسکے بیٹھنے کی جگہ بنائی اور اسے اپنے پاس بلایا

اور وہ اسکی بنائی ہوئی جگہ میں آ کر بیٹھ گئی وہ اسکی ایک ٹانگ سے ٹیک لگا

کر بیٹھ گئی

 روحان نے اسکے بال کیچر سے آزاد کر دیئے

چلو دو میرا پہلا گفٹ حورم نے اسکے آگے اپنا ہاتھ پھیلایا

روحان نے اسکی بارہویں سالگرہ کا گفٹ اسے دیا

حورم نے گفٹ کھولا تو اس میں ہارٹ شیپ کا نیکلس تھا جس پر '''H'''

لکھا ہوا تھا

نیکلس دیکھ کر حورم نے اسکے ڈمپل کو چوم لیا

بہت پیارا نیکلس ہے اب تم اپنا گفٹ لو حورم نے مسکراتے ہوئے گفٹ اس کو دیا

روحان نے گفٹ کھولا تو ۔۔۔۔۔ اس میں سے سیم نیکلس نکلا

ہنی یار ۔۔۔۔۔ اب تو مجھے یقین ہو گیا ہے کہ ہم دو جسم اور ایک جان ہیں

روحان نے اسکی پیشانی چومی

حانی چلو اگلا دو اب ۔۔۔۔

روحان نے اسے گفٹ دیا

جس میں سے خوبصورت Bryslate نکلا

حانی اب میں کیا کہوں میرے پاس تو الفاظ ہی نہیں ہیں ۔۔

حورم خوشی سے بولی اور روحان کو اپنا گفٹ کھولنے کو دیا

اس میں سے سیم بر ینڈ کی واچ نکلی

ہنی ۔۔۔ہنی ۔۔ روحان نے خوشی کا اظہار کیا

چلو حانی اب ہم چپ چاپ باری باری سب گفٹ کھولیں گے اور اس

د رمیان کچھ نہیں بولیں گے ٹھیک ہے

روحان نے ہاں میں سر ہلایا

پھر انہوں نے اپنا اپنا تیسرا گفٹ کھولا

حورم کے گفٹ میں سے ڈائمنڈ کے ٹوپس اور روحان کے گفٹ میں سے اسی طرح کے ڈائمنڈ کے کف لینکس نکلے

پھر انہوں نے چوتھا گفٹ کھولا

روحان کے گفٹ میں ریڈ کلر کی شرٹ اور بلیک پینٹ اور کوٹ تھا

جبکہ حورم کے گفٹ میں ریڈ باربی فراک تھا

اسکے بعد ان دونوں نے اپنا اپنا پانچواں گفٹ کھولا

روحان کے گفٹ میں سے رائل بلو شرٹ  اور بلو جینز کی پینٹ اور حورم کے گفٹ میں سے رائل بلو کلر کی ساڑی نکلی

پھر ان دونوں نے ایک دوسرے کو چھٹا گفٹ دیا

حورم کا گفٹ  بلیک ساڑی اور روحان کا گفٹ بلیک شرٹ ، پینٹ اور کوٹ تھا 

7  گفٹ :۔۔۔۔۔۔۔

روحان کو حورم نے زنک شرٹ اور براون نیرو پینٹ اور روحان نے حورم کو زنک کلر کا ڈ ریس جس پر براون کلر کام تھا گفٹ کیا تھا

8  گفٹ :۔۔۔۔۔۔

روحان کا گفٹ گرے کلر کی شرٹ اور حورم کا   گفٹ گرے کلر کی ساڑی پر مشتمل تھا

9 گفٹ :۔۔۔۔۔۔

حورم نے روحان کو چاکلیٹ کلر کی شرٹ اور سکن کلر کی نیرو پینٹ اور روحان نے اسے چاکلیٹ کلر کی شارٹ فراک سکن کلر  کا ڈوپٹا اور شرارہ

گفٹ کیا تھا

10 گفٹ :۔۔۔۔۔

روحان نے اسے ٹی پنک کلر کی چولی ، پیچ کلر کا لہنگا اور ڈوپٹا گفٹ کیا

اور حورم نے روحان کو ٹی پنک شرٹ گفٹ کی تھی

11 گفٹ :۔۔۔۔۔۔

روحان نے حورم کو بلیک ، ریڈ ، بلو ، براون اور ٹی پنک کلر کی چوڑیاں اور

حورم نے روحان کو سیم کلر کی ٹائیاں گفٹ کی ہوئی تھیں

12 گفٹ :۔۔۔۔۔۔

ان دونوں نے ایک دوسرے کو سیم بر ینڈ کا سیم پرفیوم گفٹ کیا تھا.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages