Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 20
Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories
Novel Genre: Cousin Based Enjoy Reading...
Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan Episode 20 |
Novel Name: Muhabbat Ki Baazi
Writer Name: Mariya Awan
Category: Complete Novel
مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔
ولی نے مجھے مطلبی کہا۔۔ میں کہاں خود غرض ہوں دانین؟؟ کیا میں تمہیں بھی خود غرض لگتی ہوں؟
دائمہ کو ولی کا خود غرض کہنا بہت برا لگا تھا
نہیں مجھے تو نہیں لگتی۔۔ ہاں مگر اپنے کام کو لے کر تم کچھ زیادہ حساس ہو۔۔ شاید اس لئے تم ولی بھائی کے ساتھ کبھی کبھی ناانصافی کر دیتی ہو۔۔ دیکھو دائمہ وہ تمہاری فکر کرتے ہیں۔۔ انکی بات مانا کرو۔۔ ان کو احساس دلاؤ کے تم بھی انکو اہمیت دیتی ہو ۔۔ اگر تم دونوں ایسے ہی لڑتے رہے تو ۔۔ مجھے ڈر ہے کہیں تم دونوں میں مزید دوریاں نہ آ جائیں۔۔ ولی بھائی بہت سخت تھے۔۔ تم سے ملنے سے پہلے جو میں نے انکے بارے میں سنا تھا وہ اب ویسے نہیں رہے۔۔ ثاقب نے مجھے بتایا ہے کے اگر وہ ناراض ہو جائیں تو بہت مشکل سے مانتے ہیں۔۔ یہ تو تم خوش نصیب ہو کے تمہارے معاملے میں وہ اپنی انا مار کر تم سے بات کرتے ہیں ورنہ ان میں بہت انا تھی۔۔ دائمہ قدر کرو یار انکی جس نے خود کو تمہارے لئے اس حد تک بدل لیا۔۔
دانین نے نرمی سے اسے سمجھایا
میں جانتی ہوں دانین کے ولی مجھ سے محبت کرتا ہے میری فکر کرتا ہے اور میں بھی اسکی بہت قدر کرتی ہوں۔۔ مگر میں کسی کے حکم کے مطابق نہیں چل سکتی۔۔ وہ مجھ پر حکم چلاتے ہیں۔۔ اور اس بار میں نے کچھ نہیں کیا دانین۔۔ میں نے بس اتنا کہا تھا کے مجھے ابی کے پاس جانا ہے۔۔ تم خود سوچو میری تربیت ایسے انداز میں نہیں ہوئی بیشک وہ میرے شوہر ہیں مگر رات کو اسطرح ان کے روم میں جانا مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا اور وہ بھی ابی کو بتائے بنا۔۔ اور میری بچپن کی عادت ہے مجھے جب پریشانی یا مشکل آتی ہے میں ابی کا سہارا لیتی ہوں اب ولی کے کہنے پر میں یہ بچپن کی عادت اچانک کیسے ختم کر دوں۔۔ وہ بھی تو میری بات سمجھ سکتے تھے۔۔ بول سکتے تھے کے ٹھیک ہے تمہیں گھر ڈراپ کردیتا ہوں اور اگر ولی صاحب کا زیادہ موڈ ہو رہا تھا تو گھر آجاتے میرے ابی کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرتے۔۔ اُن سے ملتے مگر وہ بنا ملے چلے گئے۔۔۔۔ اور پھر اتنی سی بات پر ناراض ہونا مجھے سمجھ نہیں آتا۔۔ بجائے وہ اس وقت میرا ساتھ دیں مجھے تسلی دیں مجھے اپنے ساتھ کا احساس دلائیں الٹا منہ پھلا کر بیٹھ گئے۔۔ ہنہ اب میں بھی اسے منانے والی نہیں۔۔۔
دائمہ نے دل کی بھڑاس بکالی
دائمہ اچھا اب ایک بات تو مان لو۔۔ ایک دو دن اسٹوڈیو مت جاؤ پلیززز۔۔۔
دانین نے منت کی
ہممم اچھا نہیں جاؤنگی مگر بس دو دن۔۔ اُس کے بعد اگر اُس بندے کا پتا نہ چلا تو میں چھٹی نہیں کرونگی۔۔ اور ہاں اب میں خود اس بندے کو ڈھونڈنے کی کوشیش کرونگی۔۔۔
دائمہ نے ایک عزم سے کہا
اچھا ٹھیک ہے کر لینا۔۔ مگر امید ہے کے ثاقب اور ولی بھائی اسکا پتا کروا لینگے ان شاءاللہ۔۔
دانین نے ایک امید سے کہا
ہمم ان شاءاللہ۔۔۔۔
دائمہ نے بھی سر ہاں میں ہلا کر کہا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب کیا کریں۔۔ کوئی بہت ہی چلاک بندہ ہے۔۔ جن نمبرز سے وہ کال کرتا ہے وہ تو موجود ہی نہیں ہیں۔۔ یقینً وہ یہ کالز آن لائن کر رہا ہے۔۔ اسے ٹریس کروانا بہت مشکل ہے۔۔ آئی تھینک ہمیں پولیس کی مدد لینی پڑے گی۔۔۔
ثاقب نے ولی سے کہا
پولیس کیا کرے گی۔۔ ہنہ انہیں تو موقع مل جائے گا یونیورسٹی پر کیس بنانے کا۔۔ اور پھر مجھے پولیس پر بھروسہ نہیں ہے۔۔ تم نے مانی سے پوچھا اسے کچھ پتا چلا ؟
ولی نے سگریٹ نکالتے ہوئے کہا
ہاں۔۔ اُسے بھی پتا نہیں چل سکا۔۔ وہ سارا دن راؤ کے اوفس کے پاس رہا مگر اسے نہیں لگتا کے یہ راؤ نے کروایا ہے۔۔۔ لیکن ہو سکتا ہے راؤ نے یہ کام کسی اور سے کروایا ہو۔۔
ثاقب نے جواب دیا
یہ ہی میں سوچ رہا ہوں مجھے راؤ پر شک ہے۔۔۔ وہ اُسی کے آدمی ہونگے۔۔ مگر جب سے دائمہ نے اس کے ساتھ پروگرام کیا تھا تو وہ کافی سدھر گیا تھا پھر ایسی کوئی بات بھی نہیں ہوئی وہ اتنے عرصے بعد کوئی ایکشن کیوں لے گا۔۔۔
ولی نے سوچتے ہوئے جواب دیا
شاید اسی لئے اتنے دن بعد کیا یہ سب۔۔ تا کے اس پر کسی کا شک نہ جائے۔۔۔
ثاقب نے کہا
ہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔ ایسا کرو یونیورسٹی کے کسی لڑکے کو راؤ کے اوفس میں بھیجو کسی کام سے اور اسے کہنا سارا دن وہیں رہے اور کسی کو شک نہ ہونے دے دیکھتے ہیں کوئی تو بات کرے گا اس حوالے سے۔۔
ولی نے سگریٹ کا قش لیتے ہوئے کہا
چل ٹھیک ہے میں دیکھتا ہوں۔۔
ثاقب اپنی جگہ سے کھڑا ہوا
ثاقب۔۔۔ وو وہ۔۔ دائمہ مان گئی چھٹی کے لئے؟
ولی نے فکرمندی سے پوچھا
ہاں دانین کا میسج آیا تھا وہ مان گئی ہے مگر صرف دو دن کے لئے۔۔ اور پھر کہہ رہی تھی اگر ہم اُس بندے کا پتا نہیں کروا سکے تو وہ خود کروائے گی۔۔
ثاقب نے مسکراتے ہوئے بتایا
ہنہ۔۔ بڑی آئی ٹارزن۔۔
ولی نے طنزیہ کہا
ہاہا۔۔ اچھا اب زیادہ ناراض مت اُس سے۔۔ اُسے ضرورت ہے تیری اس وقت۔۔ ریلکس۔۔
ثاقب نے ولی کے طنز پر ہستے ہوئے کہا
آہ۔۔۔ کیا کروں میں۔۔ پہلی بار محبت کی اور وہ بھی دائمہ جیسی لڑکی سے۔۔ خیر اب بُھگتنا تو پڑے گا۔۔
ولی نے سگریٹ بجھاتے ہوئے کہا
اچھا بس تم بھی زرا نرمی سے کام لو۔۔ اچھا میں آتا ہوں تھوڑی دیر میں۔۔
ثاقب اپنا فون اٹھاتا وہاں سے چلا گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو دن سکون سے گزر گئے ولی نے بہت کوشیش کی کے اس بندے کا پتا کروا سکے مگر اس بندے نے دوبارا نہ کوئی کال کی اور نہ ہی راؤ کے اوفس سے ثبوت ملا۔۔۔ ان دو دنوں میں ولی نے دائمہ سے کوئی بات نہ کی اور نہ ہی دائمہ نے ضرورت محسوس کی۔۔۔ آج دائمہ کو اسٹوڈیو پھر سے جوائن کرنا تھا۔۔ وہ ولی سے اُس بندے کا پوچھنے اس کے اوفس گئی۔۔ ولی اور ثاقب ایک ساتھ روم میں موجود تھے
میں یہ پوچھنے آئی تھی کے اُس بندے کا کچھ معلوم ہوا یا نہیں۔۔؟؟
دائمہ نے کھڑے کھڑے سنجیدگی سے پوچھا
ایکچولی ہم لوگ دو دن سے۔۔
ثاقب جواب دینے لگا
نہیں پتا چلا۔۔۔
ولی نے ثاقب کی بات کاٹ کر دو ٹوک انداز میں جواب دیا
آئی سی۔۔ مجھے پتا تھا آپ لوگ بس باتیں ہی بنا سکتے ہیں۔۔ تھینکس میرا وقت ضائع کروانے کے لئے۔۔ اور ہاں میں آج سے اسٹوڈیو جوائن کر رہی ہوں۔۔
دائمہ نے جواب دیا
جو مرضی کرو۔۔۔
ولی نے لاپرواہی سے جواب دیا۔۔ دائمہ نے بے یقینی سے اُسے دیکھا
آپ۔۔
دائمہ نے ولی کو سخت سنانے کے لئے منہ کھولا ہی تھا کے ماہا دروازہ بجاتی ولی کے روم میں آئی
اوہ۔۔ سوری۔۔ میں بعد میں آجاؤنگی۔۔
ماہا نے دائمہ کو روم میں دیکھ کر کہا
نہیں اٹس اوکے آپ آئیں۔۔ کہیں کیا کام ہے؟
ولی نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔ دائمہ نے گھور کر ولی کو دیکھا
جی ولی سر وہ فائنل ائیر والوں کو جو پارٹی دینی تھی اس کے بجٹ اور مینو کا چارٹ میں نے بنا لیا ہے۔۔ تو بس وہی دیکھانا تھا۔۔
ماہا نے چہک کر بتایا۔۔ ولی کا دائمہ کو اگنور کرنا اسے اندر تک خوش کر گیا
اوہ یس۔۔ پارٹی کس دن ہے؟
ولی نے سگریٹ نکالتے ہوئے پوچھا
آں۔۔ دائمہ آپ پلیززز بیٹھیں نا؟
ثاقب نے دائمہ سے کہا جو بہت ناراضگی سے ولی کو گھور رہی تھی
نہیں تھینکس۔۔ آپ لوگ بہت بزی ہیں پارٹیز ارینج کرنے میں۔۔ میں چلتی ہوں بائے۔۔۔
دائمہ غصے سے وہاں سے چلی گئی۔۔ جبکے ولی سگریٹ واپس پیکٹ میں رکھتا ہوا ماہا کی طرف متوجہ ہو گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سمجھتا کیا ہے خود کو۔۔ مجھے جیلس کروا رہا تھا۔۔ ایسے ہی ہوتے ہیں سارے مرد جب دل بھر جاتا ہے تو دوسری کو توجہ دینے لگتے ہیں۔۔
ماہا اپنی وین میں بیٹھ کر ولی کو کوسنے لگی
مجھے کیا۔۔ دیکھنا میں بھی ان عام لڑکیوں کی طرح نہیں ہوں مسٹر ولی کے آپ سے گِڑگِڑا کر کہوں کے پلیزز میرے ساتھ ایسا مت کرو۔۔۔ ہنہ دیکھنا بدلہ لونگی میں بھی۔۔
دائمہ نے دل ہی دل میں سوچا اور اپنا پلان بنانے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ولی۔۔ تُو نے دائمہ کا پروگرام دیکھا۔۔ ؟؟
ثاقب بہت جلدی میں ولی کے روم میں آیا
نہیں کیوں اب کیا کر دیا اُس نے؟
ولی نے اکتا کر پوچھا
وہ ہی کیا جو نہیں کرنا چاہیئے تھا۔۔ یار اس نے اپنے لائیو پروگرام میں نیوز بریک کر دی کے اس پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا اور اسکا ایک گارڈ زخمی بھی ہے۔۔ اب باری باری سب نیوز چینل یہ نیوز مرچ مسالہ لگا کر چلا رہے ہیں۔۔
ثاقب نے بتایا
واٹ۔۔ اففف یہ مجھ سے مار کھائے گی۔۔ دیکھا تم نے کتنی بڑی پاگل ہے یہ۔۔ جتنا مرضی سمجھا لو مگر اس نے کرنی اپنی مرضی ہے۔۔۔
ولی غصے سے اپنی جگہ سے کھڑا ہوا
اچھا اب یہ سوچو آگے کیا کرنا ہے۔۔ یونیورسٹی کی الگ بدنامی ہو گی اور ہماری الگ۔۔ کیا جواب دینگے پرنسپل کو۔۔ دائمہ نے تو پھسا ہی دیا۔۔۔
ثاقب نے پریشانی سے کہا
ویٹ مجھے زرا اس محترمہ سے بات کرنے دو۔۔۔
ولی نے غصے سے اپنا موبائل نکالا اور دائمہ کو فون کیا
تم پاگل تو نہیں ہو۔۔ جب تمہیں منا کیا تھا کے یہ نیوز کسی چینل پر نہیں آنی چاہیئے پھر تم نے خود ہی سب کو بتا دیا۔۔۔
جیسے ہی دائمہ کال اٹھائی ولی اس پر برس پڑا
مسٹر ولی۔۔ آپ لوگوں نے دو دن لئے تھے آپ کچھ نہیں کر سکے اب مجھے اپنے طریقے سے کام کروانے دیں۔۔
دائمہ نے تسلی سے جواب دیا
شٹ اپ دائمہ۔۔ تم خود کو اتنا بڑا سمجھتی کیوں ہو۔۔۔ ایک کمزور سی نازک سی لڑکی ہو تم یہ بات سمجھ لو اب۔۔ اور تمہاری اس حرکت کی وجہ سے یونی کا امیج بھی خراب ہو گا اور ہمارا بھی مگر۔۔۔۔
ولی دانت پیستے ہوئے کہنے لگا
اوہ۔۔ تو آپکو اپنے اور یونیورسٹی کے امیج کی فکر ہے۔۔ میں سمجھی شاید آپکو میری فکر ہے۔۔۔
دائمہ نے ولی کی بات کاٹتے ہوئے کہا
جب تمہیں خود اپنا نقصان کروانے کا بہت شوق ہے تو میں کیا کر سکتا ہوں۔۔
ولی نے سخت لہجے میں جواب دیا
یو نو واٹ ولی۔۔ آپ سے نکاح ہونے سے پہلے میں واقعی خود کو نازک اور کمزور سی لڑکی سمجھتی تھی مگر پھر آپ آئے تو مجھے لگا نہیں اب میں مضبوط ہو گئی ہوں۔۔ لیکن بہت افسوس سے مجھے یہ کہنا پڑ رہا ہے کے وہ میری خوش فہمی تھی۔۔ یا شاید اب آپکو کسی اور لڑکی سے زیادہ اچھی توجہ مل رہی ہے کیونکے میں تو آپ کو خود غرض لگتی ہوں۔۔۔
دائمہ نے طنزیہ انداز میں جواب دیا
دائمہ تم۔۔ اففف سمجھتی کیوں نہیں میری بات۔۔۔
ولی نے تھک کر بیٹھتے ہوئے کہا
میں سب سمجھنے لگی ہوں مسٹر ولی۔۔۔ میرے لئے پریشان مت ہوں۔۔ بائے۔۔۔
دائمہ نے یہ کہہ کر فون بند کر دیا اور ولی اپنا سر تھام کر بیٹھ گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دائمہ بیٹا یہ آپ نے غلط کیا۔۔ یہ نیوز بریک ہونے سے تمہیں بھی کوئی نقصان پہنچ سکتا ہے۔۔۔ بیٹا یہ بدلہ لینے کا کونسا طریقہ ہے؟؟
انور نے فکرمندی سے کہا
ابی مجھے کیسے نقصان پہنچے گا۔۔ بلکے جس نے یہ کرنے کی کوشیش کی تھی اب وہ ڈر جائے گا اسے بھی پتا چلے گا کے میں اتنی کمزور نہیں ہوں۔۔ مجھے اسکا سامنا کرنا آتا ہے۔۔۔
دائمہ نے دلیل دی
نہیں میری جان یہ میڈیا کی دنیا ہے۔۔ یہاں جو نظر آتا ہے وہ ویسا ہوتا نہیں۔۔۔ ہو سکتا ہے اس بات کا کوئی اور بندہ فائدہ اٹھا لے جیسے کوئی چینل کا دشمن ہو یا کوئی پرڈیوسر کا دشمن ہو۔۔ وہ اس بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تمہیں نقصان پہنچا سکتے ہیں۔۔
انور نے نرمی سے سمجھایا
مگر ابی آپ فکر مت کریں ۔۔ پرڈیوسر نے بہت سیکیورٹی کر دی ہے اب۔۔ میں اب پہلے سے زیادہ سیف ہوں۔۔۔ اور ویسے بھی ولی صاحب نے دو دن ضائع کر دیئے ورنہ میں یہ بہت پہلے کر دیتی ۔۔۔
دائمہ نے ولی کو کوستے ہوئے منہ بنایا
ولی نے ٹھیک کہا تھا دائمہ۔۔ وہ اپنے طور پر بندے کا پتا کرواتا اور اسکو سبق سیکھاتا۔۔ اب یہ بات سب کو معلوم ہو گئی ہے اب پولیس بھی انوالو ہو گئی ہے اب ولی کے ہاتھ تم نے باندھ دیئے۔۔۔
انور نے افسوس سے کہا
ہنہ مجھے اسکی مدد کی اب ضرورت نہیں ہے ابی۔۔۔
دائمہ نے کندھے اچکا کر کہا
کیا ہوا ولی ناراض ہے اب تک؟ تم منایا نہیں اسے؟
انور نے دائمہ کو گھورتے ہوئے پوچھا
اسے منانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ابی۔۔ وہ مجھے خود غرض سمجھتا ہے اور اب اس ماہا کے ساتھ میٹینگز کرتا ہے۔۔۔
دائمہ نے منہ بنا کر کہا
افف دائمہ اپنے رشتے میں فاصلے پیدا مت کرو بیٹا وہ تمہارا شوہر ہے۔۔۔ ناراض ہو جائے تو مناؤ اسے۔۔۔ اچھی لڑکیوں کے لئے سب سے اہم ان کے شوہر ہوتے ہیں۔۔۔ میاں بیوی ہی ایک واحد رشتہ ہے جو آخری سانس تک ساتھ نبھاتا ہے۔۔۔ ا ِس رشتے کو چلانے کے لئے کچھ منانا اور ماننا پڑتا ہے۔۔۔ پھر ولی جیسا لڑکا تو ویسے بھی ہیرا ہے۔۔۔ اسکی آنکھوں میں تمہارے لئے بے پناہ محبت دیکھی ہے میں نے۔۔ اُس سے بدگمان مت ہو۔۔ وہ تمہیں کبھی بھی نہیں چھوڑے گا یہ ایک باپ کی نظر کا مشاہدہ ہے۔۔۔ میری بیٹی میری بات سمجھ رہی ہے نا؟
انور نے بہت نرمی سے دائمہ کو سمجھایا
جی۔۔۔ مگر ابی اُسے بھی سمجھائیں نا کے مجھ پر حکم نہ چلائے۔۔۔ یوں ثاقب کے سامنے غصے سے بات نہ کرے۔۔ مجھ سے یہ لہجے برداشت نہیں ہوتے۔۔۔
دائمہ نے ہاں میں سر ہلاتے ہوئے جواب دیا
اوکے میرے جان میں ولی کی بھی کلاس لونگا۔۔ اسے بتاؤنگا کے میری بیٹی صرف پیار کی زبان سمجھتی۔۔ پیار سے مانگو گے تو جان بھی دے دے گی۔۔
انور نے مسکراتے ہوئے کہا
ہاہا جی ابی۔۔
دائمہ ہنستے ہوئے انور کے گلے لگ گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یونیورسٹی میں فائنل ائیر والوں کی فئیر ول کی تیاری شروع ہو گئی۔۔ ماہا اس چکر میں ولی کے ارد گرد گھومتی رہی۔۔ بہت عقل مندی سے ماہا نے ساری ارینج منٹ کی جس سے ولی بھی متاثر ہوا۔۔ ماہا نے بہت کم بجٹ میں سارا انتظام کیا۔۔۔ اس وقت بھی ولی ماہا کے ساتھ گراؤنڈ میں کھڑا ہو کر کچھ ڈسکس کر رہا تھا۔۔۔ دائمہ ولی سے بات کرنے کی غرض سے اس کے پاس آئی
ہائے۔۔۔ وہ مجھے آپ سے بات کرنی تھی۔۔۔
دائمہ شرمندگی سے مسکراتے ہوئے کہنے لگی
مگر میں اس وقت مصروف ہوں۔۔ آپ بعد میں آئیے گا۔۔
ولی نے سنجیدگی سے جواب دیا۔۔۔ دائمہ نے بے یقنی سے ولی کو دیکھا۔۔ ماہا نے بھی حیران ہوتے ہوئے آنکھیں پھلائیں۔۔۔
اٹس اوکے ولی سر میں بعد میں آجاؤنگی۔۔
ماہا نے دیھمے سے مسکراتے ہوئے کہا
نہیں یہ زیادہ ضروری ہے ویسے بھی انکی باتیں کچھ اتنی کام کی نہیں ہوتیں۔۔ خیر آپ کیا کہہ رہی تھیں کے اسٹیج کس طرف ہوگا۔۔۔
ولی دوبارا سے ماہا کی طرف متوجہ ہو گیا
مائے فٹ۔۔
دائمہ ولی کو غصے سے گھورتے ہوئے وہاں سے چلی گئی جبکے ماہا دل ہی دل میں اپنی کامیابی پر خود کو داد دینے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں اب اُس آدمی سے بات بھی نہیں کرونگی۔۔ اتنی انسلٹ کی ہے اس نے میری۔۔۔
دائمہ نے غصے سے اپنا بیگ کندھے سے اتارتے ہوئے کہا
یار کوئی بات نہیں جسطرح تم اُن سے بدلے لیتی ہو اسی طرح انہوں نے تم سے بدلہ لے لیا۔۔
دانین نے لاپرواہی سے جواب دیا
جی نہیں وہ بدلہ نہیں لے رہا وہ کچھ اور جتانا چاہتا ہے مجھے۔۔۔ مجھے جیلس کرنا چاہتا ہے وہ بھی اُس ماہا کو استعمال کر کے۔۔ ہنہ ولی بھی ایک عام مرد ہی نکلا۔۔۔
دائمہ نے افسوس سے کہا
تو تم بھی تو عام لڑکیوں کی طرح اُس ماہا سے جلنے لگی ہو۔۔ خود پر بھروسا رکھو۔۔ تمہارا اور اس ماہا کا کیا مقابلہ۔۔۔
دانین نے سمجایا
ہممم۔۔۔ ٹھءک کہہ رہی ہو۔۔ میرا اور اُسکا کیا مقابلہ۔۔ خیر اب میں ولی کو منانے نہیں جاؤنگی وہ تو بس ابی کے کہنے پر چلی گئی ورنہ۔۔۔
دائمہ نے دانت پیستے ہوئے کہا۔۔ دانین نے افسوس سے اسے دیکھا اور اپنا کام کرنے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فنکشن کی سجاوٹ کرنے کے لئے کچھ کلاسز اوف کروانی پڑی۔۔ سب اپنی اپنی تیاری کرنے میں مصروف ہو گئے۔۔ دانین تو وقت سے پہلے چھٹی ہونے پر شکر ادا کرتے ہوئے گھر چلی گئی جبکے دائمہ اپنی وین کے آنے کا انتظار کرنے لگی۔۔ گراؤنڈ میں کچھ طالبات کے ساتھ ولی اور ماہا بھی موجود تھے۔۔ ولی بس بے خیالی میں اپنے آس پاس کھڑے طالبات کو دیکھ رہا تھا۔۔۔ دائمہ لائبریری سے نکل کر کیٹین کی طرف جانے لگی۔۔۔ اپنے سامنے کھڑے ولی کو دیکھ کر دو پل کے لئے روک گئی۔۔۔ ولی اور اسکی نظریں آپس میں ٹکرائیں۔۔۔ دائمہ نے فوراً اپنی نظریں ولی سے ہٹا کر دوسری سمت کیں اور پلٹ کر جانے لگی۔۔ مگر اسی دوران وہ اپنا توازن کھو بیٹھی اور اسکا پاؤں مُڑ گیا جس کی وجہ سے وہ لڑکھڑا کر گر گئی۔۔ ولی نے تیزی سے ایک قدم اُسکی طرف بڑھایا۔۔ مگر پھر کچھ سوچتے ہوئے اپنا قدم واپس لے لیا۔۔۔ وہاں موجود دائمہ کی کلاس فیلو فوراً اُسکے پاس آ کر اُسے سہارا دے کر اٹھانے لگیں۔۔ دائمہ لنگڑا کر چلنے لگی۔۔۔ ولی ہاتھوں کی مُٹھی بنائے خود کو اُسکے پاس جانے سے روکنے لگا۔۔۔ ماہا نے ولی کو اسطرح کھڑے دیکھا تو فوراً اُسکے پاس آئی
لگتا ہے دائمہ کو بہت چوٹ لگی ہے ۔۔۔ آں آپ کی ناراضگی ہے اس سے جو آپ اُس کے پاس نہیں گئے؟
ماہا نے تجسس کے مارے پوچھا
آں۔۔ نہیں۔۔ میں روم میں جا رہا ہوں۔۔۔
ولی سنجیدگی سے اپنے روم کی طرف چلا گیا۔۔ ماہا ولی کی پُشت گھورتے ہوئے مسکرائی اور پلٹ کر دائمہ کے پاس گئی
کیا ہوا دائمہ یو اوکے۔۔؟؟ زیادہ تو نہیں لگی؟؟
ماہا نے مصنوعی فکر کرتے ہوئے پوچھا
نہیں میں ٹھیک ہوں۔۔
دائمہ نے سنجیدگی سے جواب دیا
اوہ کہاں ٹھیک ہو تمہارا تو لگتا ہے ناخن اتر گیا ہے۔۔ یہ دیکھو خون بھی بہہ رہا ہے۔۔۔ میں پٹی لے کر آتی ہوں۔۔
ماہا نے میٹھے لہجے میں کہا
نہیں ماہا تھینک یو۔۔ اتنے چھوٹے زخموں سے مجھے کچھ نہیں ہوتا۔۔
دائمہ نے مسکرا کر جواب دیا
کبھی کبھی یہ چھوٹے زخم ہی ناسور بن جاتے ہیں۔۔ خیر مجھے لگا تھا ولی دھوڑ کر تمہارے پاس آئیں گے تمہیں سہارا دینے مگر وہ تو ایسے وہاں سے گئے جیسے انہیں فرق ہی نہ پڑا ہو۔۔ کیا ہوا تمہاری کوئی لڑائی ہوئی ہے ولی سے؟؟
ماہا نے اس کے پاس بیٹھتے ہوئے پوچھا
نہیں ہماری کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔۔ ولی جانتے ہیں کے میں چھوٹی بچی نہیں ہوں جسے لڑکھڑا کر سنبھلنا نہیں آتا اس لئے وہ سہارا دینے نہیں آئے ۔۔ اور تم اپنا کام کرو نا ماہا۔۔ فنکشن کی تیاری کرواؤ۔۔ تمہیں یہ موقع بار بار نہیں ملے گا۔۔
دائمہ نے طنزیہ مسکراتے ہوئے کہا
اوہ یس۔۔ ابھی تو بہت سارا کام پڑا ہے ولی سر نے ساری زمیداری مجھے سونپ دی ہے۔۔۔ لگتا ہے شام تک مجھے یہیں روکنا پڑے گا۔۔ اوکے اپنا خیال رکھنا بائے۔۔۔
ماہا دائمہ کو بہت کچھ جتاتی وہاں سے چلی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ولی سر امجد اور فاروق مزاحیہ خبر نامہ پڑیں گے۔۔ میں نے اُنکا اوڈیشن لیا تھا بہت اچھے سے کیا انہوں نے اور تیمور وقار زکا کی طرح ایک پروگرام کرے گا جس میں ٹُرتھ اینڈ ڈیئر۔۔۔
ماہا کل کے ہونے والے فنکشن کے پروگرامز کی ڈیٹیل دیتے ہوئے ولی سے کہنے لگی مگر وہ بے دیہانی سے سن رہا تھا اُسکو دائمہ کے لگی چوٹ کی فکر تھی
ماہا۔۔ آپ نے دائمہ کی چوٹ دیکھی۔۔؟ اُسے زیادہ تو نہیں لگی؟
ولی نے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر ماہا سے پوچھا
آں۔۔ اتنی زیادہ تو نہیں لگی مگر اس کے پاؤں کا ایک ناخن زخمی لگ رہا تھا۔۔۔ تھوڑا سا خون بھی نکل رہا تھا۔۔۔
ماہا نے سچ بتایا
اوہ۔۔ خون۔۔ خون سے تو وہ بہت گھبراتی ہے۔۔۔
ولی بیچین ہوا
ایک کام کریں گیں میرا ؟
ولی نے پوچھا
جی ضرور ؟؟
ماہا نے مسکرا کر جواب دیا
یہ پایوڈین لے جاؤ اور یہ پٹی بھی۔۔ اسکا زخم صاف کر کے پٹی کر دو۔۔ اس نے ابھی اسٹوڈیو بھی جانا ہے کہیں زخم خراب نہ ہو جائے۔۔
ولی اپنے دراز سے پٹی نکالتا ہوا کہنے لگا۔۔ ولی کو دائمہ کی اسطرح فکر کرتا دیکھ کر ماہا کو شدید غصہ آیا مگر وہ خود کو نارمل کرتے ہوئے مسکرانے لگی
جی شیور۔۔ میں کر دیتی ہوں اُسکی پٹی۔۔ آپ فکر مت کریں۔۔
ماہا نے مسکرا کر کہا اور ولی کے ہاتھ سے چیزیں لے کر روم سے چلی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ لو دائمہ پٹی کر لو۔۔ مجھے بہت فکر ہو رہی تھی تمہاری۔۔ میں نے ولی سر کو بتایا بھی مگر وہ تو جیسے اُنہیں تمہاری کوئی فکر نہیں ۔۔۔ خیر بہت مشکل سے یہ پٹی میں اُنکے روم سے لائی ہوں تم یہ کر لو۔۔ تمہیں آگے پروگرام کرنے بھی جانا ہے۔۔۔
ماہا نے فکرمندی سے کہا
میں نے تمہیں کہا نا ماہا مجھے ان سب کی ضرورت نہیں میں ٹھیک ہوں۔۔ میرے زخموں پر مرحم مت لگاؤ۔۔ تمہارا بہت شکریہ میری فکر کرنے کے لئے۔۔۔
دائمہ نے اپنا لہجا نارمل رکھتے ہوئے کہا ورنہ اسے ماہا سخت زہر لگ رہی تھی
ارے مجھ سے کیوں ناراض ہو رہی ہو۔۔ میں جیسی بھی ہوں اتنی بری نہیں ہوں کے تم اکیلی ہو اور زخمی بھی ہو تو تمہاری ہیلپ نہ کروں ۔۔۔ پلیزز دائمہ ضد مت کرو لگا لو۔۔
ماہا کےاکتائے ہوئے لہجے میں کہا
ماہا۔۔۔ میں اتنی زخمی نہیں ہوں کے تم مجھ پر ترس کھاؤ۔۔ میں اپنا زخم خود بھی صاف کر سکتی ہوں اور اس پر پٹی بھی کر سکتی ہوں۔۔ تھینکو یووو۔۔۔
دائمہ طنزیہ انداز میں کہتی اٹھ کر لڑکھڑاتے ہوئے چلنے لگی۔۔۔ دور سے کھڑا ولی دائمہ اور ماہا کو دیکھ رہا تھا۔۔ ماہا مایوسی سے پلٹ کر ولی کی طرف آگئی جو اپنے روم کے باہر کھڑا سگریٹ پیتے ہوئے دائمہ کو ہی دیکھ رہا تھا
کیا ہوا۔۔ پٹی نہیں کی تم نے؟
ولی نے پوچھا
ایم سوری۔۔ بہت انسلٹ کی ہے اس نے میری۔۔۔ میں اتنی گئی گزری نہیں ہوں کے اسطرح کی باتیں سنوں۔۔ آپ دونوں کی لڑائی ہوئی ہے تو اس میں میرا کیا قصور کے وہ مجھے بے عزت کرے۔۔۔ مجھے آپ دونوں اس معاملے سے الگ رکھیں۔۔
ماہا نے سنجیدگی سے کہا۔۔ ولی نے حیران ہو کر ماہا کو دیکھا
کیا کہا اس نے تم سے؟؟
ولی نے چونک کر پوچھا
جو بھی کہا اچھا نہیں کہا۔۔ میں نے اُسے کہا بھی کے میں خود نہیں آئی مجھے ولی سر نے بھیجا ہے مگر اس نے پھر بھی میری بات نہیں سنی اور غصے سے میرا ہاتھ جھٹک دیا۔۔۔ کہنے لگی کے میں بہت چال باز اور چلاک ہوں۔۔ وہ یہ سمجھ رہی ہے شاید کے میں اسے جلانے آئی ہوں۔۔ خیر واٹ ایور۔۔ یہ پٹی آپ رکھیں خود ہی کر دیجئے گا اسکے۔۔۔
ماہا نے ولی کے ہاتھ میں پٹی تھمائی اور وہاں سے چلی گئی۔۔۔ ولی سوچ میں پڑ گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دائمہ نے ماہا سے کیا کہا اس بات کی فکر حقیقتً ولی کو نہیں تھی اُسے فکر تھی تو دائمہ کے زخم کی تھی۔۔ اس نے مانی کو فون کیا اور ساری بات بتائی اور اسے کہا کے کسی طرح دائمہ کے زخم پر پٹی کروا دے۔۔۔ مانی نے دائمہ کی کلاس فیلو کو کہہ کر دائمہ کے زخم پر پٹی کروا دی جس سے ولی کو تھوڑا سکون ملا۔۔۔ مگر ان دونوں کی ناراضگی اسی طرح قائم رہی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگلے دن فنکشن ہونے کی وجہ سے دائمہ دیر سے اٹھی۔۔ اسکا ارادہ نہیں تھا کے فنکشن میں جائے مگر دانین نے اسکی منت کر کے اسے منا لیا تھا۔۔ دوسری طرف ولی شدت سے دائمہ کا انتظار کر رہا تھا
کیا بات یار پریشان کیوں ہے ماشاءاللہ سب کی تیاری بہت زبردست ہے۔۔۔
ثاقب نے ولی کے پاس آکر پوچھا
دائمہ کیوں نہیں آئی اب تک؟
ولی نے پریشانی سے پوچھا
اوو۔۔۔ دائمہ کا مجھے نہیں پتا۔۔ دانین سے پوچھتا ہوں۔۔
ثاقب نے جواب دیا اور دانین کو ڈھونڈنے لگا۔۔ اتنی ہی دیر میں دائمہ مناسب سا تیار ہوئے گراؤنڈ میں داخل ہوئی سب سے پہلے ولی نے اسے دیکھا اور تیزی سے اس کے پاس آیا
کہاں رہ گئی تھی تم؟؟ اتنی لیٹ؟؟
ولی نے اس کے پاس پہنچ کر پوچھا
آپ کیوں اتنے پریشان ہو رہے ہیں؟؟
ولی کو اپنے لئے پریشان دیکھ کر دائمہ کو عجیب سی تسلی ہوئی
پاگل جو ہوں۔۔ خیر اتنی دیر کہاں کر دی۔۔؟؟
ولی نے دائمہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا
ایک بات بتائیں؟؟ اگر کبھی آپکو پتا چلا کے دائمہ انور کے ساتھ ایک حادثہ ہو گیا ہے اور وہ اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔۔ تو کیا آپ دکھی ہونگے؟؟
ولی کے کل والا روئیہ دیکھ کر دائمہ بہت پریشان تھی مگر آج ولی کو اپنے لئے پریشان دیکھ کر اسے ایک امید سی جاگی تھی جب ہی دماغ میں آیا سوال فوراً کیا
نہیں بلکل بھی نہیں۔۔ خوشی سے بھنگڑا ڈالوں گا میں۔۔ پوری یونیورسٹی میں میٹھائی بانٹوں گا۔۔ اور جتنا تنگ تم مجھے کرتی ہو نا میں شکرانے کے نفل بھی ادا کرونگا۔۔۔
دائمہ منتظر تھی کے ولی اسے کہے گا کے وہ ناصرف دکھی ہو گا بلکے اس کے بنا جی نہیں پائے گا مگر ولی کے منہ سے الٹا جواب سن کر دائمہ نے اپنے جزبات پر قابو کیا اور سکون سے بولنے لگی
بس اسی لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کے میں بہت لمبی زندگی جیوں گی۔۔ اور ساری زندگی اسی طرح آپکو تنگ کرونگی۔۔۔
دائمہ نے طنزیہ مسکرا کر جواب دیا اور دانین کی طرف چلی گئی۔۔۔ جبکے ولی گہرا سانس لے کر دائمہ کے پاؤں کو محبت سے دیکھنے لگا جہاں اب پٹی موجود نہیں البتہ انگلی پر سنی پلاسٹ لگا ہوا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے۔۔۔!
If you want to read More the Beautiful Complete novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Youtube & Web Speccial Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Famous Urdu Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about
Muhabbat Ki Baazi Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Muhabbat Ki Baazi written by Mariya Awan . Muhabbat Ki Baazi by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.
Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔
Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
No comments:
Post a Comment