Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 48 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 48 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Epi 48

Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 48

میری راہیں تیرے تک ہے

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 48

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پاکستان

یہ زایان کا بچہ یونی کیوں نہیں آ رہا ۔۔۔؟ پریزے سوچ سوچ کر پریشان ہو چکی تھی ۔ وہ اُس دن کے بعد سے یونی ہی نہیں آیا تھا ۔

جس دن پریزے نے اُسکے ہاتھ پر چاقو مارا تھا ، چار دن ہو گئے تھے ۔

کیا کال کروں ۔۔۔۔؟ وہ الجھی الجھی سی روم سے نکلتے سڑھیوں کی طرف بڑھی تھی ۔۔۔

کہاں کی تیاری ہے ۔۔۔؟ ابھی وہ آخری سیڑھی پر پہنچی تھی ، کہ ہما کو تیار ہوئے دیکھ وہ آنکھوں سے دیکھتے پوچھ گئی ؛۔

ہما اپنے اماں ابا سے ملنے جا رہی ہے ، سونیا اپنی بیٹی کو ایک نظر دیکھ بتاتے ساتھ ہی کاٹی ہوئی سبزی اٹھاتے کیچن میں گئی

میں بھی آپ کے ساتھ چلوں ۔۔۔؟ وہ اک دم خوش ہوتے چہکتے پوچھ گئی ۔

تمہیں کیوں جانا ہے ۔۔۔؟ ہما جو اپنے دھیان میں لگی ہوئی تھی ، جلد بازی کے چکر میں زبان سے پھیسلا ۔۔۔۔

میرا مطلب تھا ۔۔۔۔۔ جیسے ہی ہما نے دیکھا ریحانہ بیگم سمیت باقی عورتیں بھی اُسکو دیکھ رہی تھی ۔

ہاں چلو ۔۔۔۔۔ اگر چاچی اجازت دیتی ہیں تو ۔۔۔۔ ہما نے گڑبڑاتے ہلکاتے آواز میں کہا ۔۔۔

چلی جاؤ ۔۔۔ ریحانہ بیگم نے غور سے ہما کو دیکھتے پیار سے پریزے کو اجازت دی ۔

میں بس ابھی آتی ہوں ، وہ تیزی سے سیڑھی کی طرف بھاگی تھی :۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اچھا کیا تم جو ساتھ آ گئی ۔ عائشہ ہما کے ساتھ پریزے کو دیکھ بہت خوش ہوئی تھی ، جبکے اسُکو لیتے اوپر اپنے روم میں گھسی ؛۔

ویسے آج تمہارا دل کیسے کیا آنے کو ۔۔؟ عائشہ اُسکے لیے گلاس میں جوس ڈالتے ساتھ ہی پوچھ گئی :۔

کیوں ۔۔۔۔ میرا دل نہیں کرسکتا تایا ابو کے گھر آنے کو ۔۔۔؟ وہ بھی پریزے تھی اتنی سیدھے منہ جواب کہاں دیتی تھی ؛

میں نے تو ایسے ہی پوچھا تھا، توں کم ہی آتی ہے ہمارے گھر ۔۔۔۔۔ وہ سمجھ گئی تھی کہ پریزے کو اُسکا ایسے پوچھنا برا لگا تھا ؛۔

چل باہر چلتے ہیں ، یہاں روم میں کیا رکھا ہے ، پریزے یہاں زایان کے لیے آئی تھی ۔

اسی لیے جوس کا گلاس پکڑے وہ عائشہ کا ہاتھ پکڑے روم سے نکلی ؛۔

پریزے بیٹا تمہارا بخار اتار گیا ۔۔۔؟ ابھی وہ نیچے آئی تھی ، کہ تایا ابا کو باہر سے آتے دیکھ وہ فورا سے ان کے گلے لگی

جی تایا ابا اتار گیا ہے ، وہ مسکراتے جواب دیتے ساتھ ہی صوفے پر براجمان ہوئی

“ پریزے کا بخار اتارنا ہی تھا ، آخر اس نے اپنا بخار اتار زایان کو دے دیا ۔

عائشہ شرارت سے بولتے بلاوجہ ہی زایان کو درمیان میں کھینچ گئی ۔۔

زایان کو بخار ۔۔۔۔؟ وہ چونکی تھی ، جبکے تیزی سے پوچھا ۔ اگلے ہی لمحے اپنی تیزی سے زبان دانتوں تلے دبائی ۔

“ توں پاگل ہے پریزے ۔۔۔۔ ماما ٹھیک کہتی ہیں ، میرے جیسے بےوقوف لڑکی کو گھر کے ایک کمرے میں بند رکھنا چاہیے ، وہ خود کو کوستی دل ہی دل میں خود سے بڑبڑائی ؛۔

ہاں ۔۔۔۔۔ چار دن سے اُسکو بخار نے پکڑ رکھا تھا ، آج تھوڑا سا ٹھیک ہوا تو باہر نکل گیا ۔۔۔۔

تائی امی نے عائشہ کو آنکھیں نکالتے سرسری سی مسکراہٹ کے ساتھ بتایا :۔

رات کھانا تم لوگ آج یہی کھا کر جانا ، بھابھی جو خاموشی سے سبزی کاٹ رہی تھی ، ہما اور پریزے کو دیکھ خوشی سے کہتے اٹھی ۔۔

نہیں بھابھی ۔۔۔۔، ہمیں ابھی تھوڑی دیر تک نکلنا ہوگا ، زاہیان کا میسج آیا ہے وہ ہمیں آفس سے واپسی پر پک کرنے والے ہیں ۔۔۔۔

میں اپنا بیگ لے کر آتی ہوں ، پریزے جو ہیڈ بیگ عائشہ کے روم میں چھوڑ آئی تھی ، ہما کی بات سن اٹھتے سیڑھیوں کی طرف بھاگی ۔۔۔

کوئی فائدہ نہیں ہوا ، وہ خود سے بڑبڑاتے ساتھ ہی عائشہ کے روم میں داخل ہوئی ۔ چلو ۔۔۔۔ یہ تو پتا چلا کہ وہ یونی کیوں نہیں آ رہا تھا ۔۔؛۔

وہ بیگ لیتے واپس مڑی تھی ، ایسے کر پریزے اُسکے لیے ایک عدد لیٹر چھوڑ کر جا ۔

وہ جو سیڑھیوں کی طرف بڑھ رہی تھی ، قدم روکتے اب رخ زایان کے کمرے کی طرف ماخوذ کر گئی ،۔

“ اللہ توبہ ۔۔۔۔ جیسے ہی کمرے کا دروازہ کھولا ۔۔۔۔ ہر چیز بکھری دیکھ لبوں سے خود با خود ادا ہوا ۔

کتنا گندا بچا ہے ، وہ روم کی حالت دیکھ منہ بورستے اُسکے اسٹڈی ٹیبل پر جھکتے نوٹ بکس کھول پین پکڑے تیزی سے لکھنا شروع ہوئی ۔۔۔۔؛۔

میں تمہیں ایک موقعہ دینے کے لیے تیار ہوں ، وہ سوچتے سوچتے لفظوں کو پیپر پر اتار رہی تھی ۔

نہیں ایسے تھوڑی ۔۔۔۔ جیسے ہی لکھا ہوا عجیب لگا وہ پیپر پھاڑ پاس پڑی ڈیس بین میں پھینک گئی ۔

“ اف ۔۔۔۔۔۔ پریزے اگر ایسے ہی اُسکو بتانا تھا ، تو گھر سے لیٹر لکھ لاتی۔آج کے جدید دور میں توں اُسکو لیٹر میں بتائے گئی ۔۔۔؟

اُسکو خود پر حیرانگی اور غصہ آیا تھا ، جبکے ایک اور لکھا ہوا پیپر وہ پھاڑ پھینک گئی :۔

آ۔۔۔۔۔ہممم۔۔۔۔۔ ابھی وہ ویسے ہی کھڑی سوچ رہی تھی ، کہ اچانک سے گلا خوگارنے کی آواز سن وہ ڈرتے پلٹی ۔

“ زایان ۔۔۔۔۔ وہ اُسکو اپنے سامنے دیکھ بے ساکت زبان سے پھسل پکار گئی ؛۔

تم کب آئی ۔۔۔۔۔؟ وہ اُسکے ہاتھ میں اپنا پین پکڑے دیکھ ساتھ ہی سرسری سا نوٹ بک دیکھ گیا :۔

میں بس جا رہی تھی ،وہ ہلکاتے تیزی سے بولتے بیگ کندھے پر ڈالے بھاگی :۔

ارے۔۔۔۔۔۔ میرا پین ۔۔۔۔۔ وہ اسکو ایسے جاتے دیکھ آہستہ سے بڑبڑایا ۔

وہ یہاں کیا کر رہی تھی۔۔۔۔؟ وہ اُسکے جاتے ہی اپنی نوٹ بک اٹھاتے ورق پلٹ دیکھ گیا ؛۔

جبکے وہ ڈیس بین میں پیپرز پکڑے دیکھ فورا سے جھکتے اٹھا گیا :۔

جیسے ہی مقابل نے پڑھا اُسکا چہرہ خوشی سے چمک اٹھا ، اس کا مطلب وہ ۔۔۔۔!!

زایان کو جیسے یقین نہیں آیا تھا ، وہ حیران ہوتا ویسے ہی روم سے نکل سیڑھیوں کی طرف لپکا ۔۔؛۔

تاکہ ایک بار پریزے کو دیکھ سکے ، لیکن وہ اُسکے آنے سے پہلے ہی ہما کے ساتھ گھر سے نکل چکی تھی :۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

لندن

مہراز توں کہاں کھویا ہوا ہے ۔۔۔؟ ولید جو کب سے اُسکو کام کرتے ساتھ نظروں میں رکھے ہوئے تھا :۔

فائل بند کرتے اب پوری طرح اُسکی طرف متوجہ ہوا ۔

مہراز جو ابھی تک ان تصویروں کے بارے میں سوچ رہا تھا ، اُسکے اچانک سے پوچھنے پر ماتھے پر انگلی چلاتے لیپ ٹاپ کو اوپن کر گیا ۔۔۔۔

کچھ نہیں یار ۔۔۔۔۔ میں چاہتا ہوں یہ عدالت والا کام پورا ہو ، اور میں واپس پاکستان چلا جاؤں :۔

وہ اسکرین پر نظریں جمائے ساتھ ہی ہاتھ کی انگلی لیپ ٹاپ کے ٹچ پر پھیلا گیا ۔۔

یوں کہ وہ تیزی تیزی سے کچھ فائلز اوپن کرتے دیکھنا اسٹاٹ ہوا تھا ۔۔؛۔

ہممم۔۔۔۔۔۔۔یہ بات ہے ، اتنی فکر نا کر ۔ روحی نے جب عدالت میں بیان دیا تو ایسا ہی ہوگا :۔

ویسے بھی اس کیس میں باقی بچوں سے بہت کچھ الگ ہے ، ولید بضور اُسکو دیکھتے بہت آرام سے گویا ۔

بھلا کیس مختلف ہے ، مگر سچ یہی ہے ، کہ اب ماضی کی ہمارے آج میں کوئی جگہ نہیں ہے ، مہراز چند مزید فائلز اوپن کرتے ساتھ ہی چوٹکی سی نگاہ ولید پر ڈال گیا :۔

تبھی مقابل کے فون پر میسج کی بیٹ ہوئی تھی ، وہ نظروں کو فون کی اسکرین پر دوڑا گیا ۔۔۔۔

وہی تصویریں اب کہ کسی نے اُسکو واٹس ایپ کی تھی ، وہ ٹھٹھکا تھا ۔۔

جبکے ولید کو سامنے دیکھ حیرانگی کو چھپایا ۔ چونکہ وہ اپنی ذاتی زندگی کے مسائل اُسکے سامنے عیاں نہیں کرنا چاہتا تھا؛۔

چل پھر میں ذرا ہماری آج والی میٹنگ کے پیپرز پر ایک نظر ڈال لوں ، ولید گھڑی پر ٹائم دیکھ اٹھا تو مہراز نے سر ہلاتے جیسے حامی بھری ؛۔

ابھی ولید روم سے نکلا ہی تھا ، کہ مقابل کا بج اٹھا ، جس نمبر سے کچھ دیر پہلے تصویریں آئی تھی،۔

اُسی نمبر سے واٹس ایپ پر کال آنا شروع ہوئی تھی ، مہراز نے بنا ٹائم ضائع کیے کال پک کی ۔۔۔۔۔

“ امید کرتا ہوں میرا یہ پہلا سرپرائز لاجواب لگا ہوگا ۔۔۔؟ مہراز جو خاموش تھا ۔ فون کے پار سے آواز سن انداز لگانا چاہا کہ یہ کون ہو سکتا ہے ؛۔

“ مہراز زیاد ۔۔۔۔۔۔ تم کچھ بولو گئے نہیں ۔۔۔۔؟ فون کے دوسرے پار موجود آصف حیران ہوا تھا ۔

وہ پوری طرح خاموش تھا ۔ اُس کو لگا تھا کہ وہ کچھ تو بولے گا ؛۔

“ نہیں ۔۔۔۔۔ میں چاہتا ہوں ، تم جو بھی ہو اپنا پتا خود ہی بتا دو تو اچھا ہے ۔ اگر تم نہیں بتانا چاہتے تو پھر کبھی یہاں کال مت کرنا ۔۔۔۔

وہ اپنی چئیر سے اٹھتے اب کہ وال گلاسیز سے باہر نیلے بادلوں سے بھرے آسمان کو دیکھ گیا ؛۔

میں نے کال کی ہے ۔ تو ظاہری بات ہے اپنا پتا بتانے اور یہ تصویریں کیوں بھیجی ہیں ، عیاں کرنے کئلیے ہی کیا ہے :۔

“ مجھ نا چیز کو آصف کہتے ہیں ، اب میں تمہاری بیوی کو کیسے جانتا ہوں ، یہ بھی سن لو ۔۔۔۔

میں عبادت کے ساتھ اُسکی یونی میں پڑھتا تھا ۔، عبادت میری پہلی اور آخری محبت ہے ،

وہ بولتے اب کہ کہتے ساتھ ہلکا سا ہنسا تھا ، مہراز کے ماتھے پر بل پڑے تھے ۔۔

جیسے اُسکو یہ سن کر بدن میں آگ لگی تھی ، اور اُسکو بالکل بھی برادشت نہئں تھا کہ اُسکی بیوی کا کوئی پرانا عاشق ایسے اُسکے سامنے آئے اور اپنا پتا بتائے ۔۔۔۔۔

تمہیں کیا لگا تھا ، تمہاری یہ بکواس سن میں غصے میں آ جاؤں گا ۔۔۔۔؟ مہراز کو اُسکا ایسے ہنسا زہر لگ رہا تھا ۔

لیکن وہ پھر بھی ۔۔۔۔۔ ایسے کسی کے سامنے اپنی کوئی کمزوری یا گھر کی عزت اچھالنا نہیں چاہتا تھا ،۔

جبکے آصف کو لگا تھا ، جیسے وہ اپنا کھیلا ہوا کھیل ہار جائے گا ۔ اُسکو مہراز کی بات ہر طرح سے خاموش کروا گئی تھی ،

“ مسٹر مہراز ۔۔۔۔۔۔ میں سمجھ سکتا ہوں، اگر مجھ پر یقین نہیں تو اپنی بیوی سے خود پوچھ لیں :

یا ایسے کریں کہ اُسکے سامنے صرف میرا نام ہی لیں، آپ کو سب کچھ خود ہی سمجھ آ جائے گا ؛۔

تبھی مہراز نے غصے سے فون بند کیا تھا ، وہ مزید اُسکی کوئی بکواس نہیں سن سکتا تھا ۔

آصف ۔۔۔۔۔۔ مہراز کا غصے سے برا حال ہوا تھا وہ خود سے بڑبڑاتے تیزی سے کیل اٹھاتے کیبن سے نکلا ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے

ایم سوری ہر بار اتنا لیٹ ایپی دے رہی ہوں ، میری مجبوری ہے ، میرا فون والا مسلۂ حل نہیں ہو پا رہا ،

ناول جلدی ہی ختم ہونے والا ہے ، انشااللہ اگلا ایپی کل دینے کی پوری کوشش کروں گئی :۔

This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔  



Previous Post Next Post