Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 5&6 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday, 28 September 2024

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 5&6

 Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 5&6

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

 Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 5&6


Novel Name: Mohabbat Ki Pehli Barish 

Writer Name: Amna Mehmood 

Category: Continue Novel

حرا مجھے تو ڈر لگ رہا ہے. تو نے ضرورت سے زیادہ ہی اُس ایس پی ساتھ بدتمیزی کی ہے. دیکھا نہیں وہ کس طرح ہمیں دیکھ رہا تھا .....؟؟  حمنہ نے جھرجھری لیتے ہوئے حرا کی طرف دیکھ جو مزے سے ڈرائیونگ کر رہی تھی.

یہ جو تیرے چہرے پر اتنی مسکراہٹ ہے نا ناااااا ____ اگر لینے کے دینے پڑ گئے تو لگ پتہ جائے گا. ناک رگڑ رگڑ کر معذرت کرنی پڑے گی. حمنہ نے حرا کو ڈرانا چاہا.

ان لفظوں کی ادائیگی دشوار ہے مجھے

تسلیم، جی، بجا، سہی، منظور. معذرت!

حرا  کے شعر  پڑھنے پر حمنہ نے غصہ سے منہ پھیر لیا. 

ویسے بڑی ہی کوئی ناشکری لڑکی ہیں آپ ____ ایک تو میں تمہیں حدید کی گاڑی میں سیر کرا رہی ہوں. اوپر سے بجائے یہ کہ تم میرا شکریہ ادا کرو تم منہ بنا کر بیٹھ گئی ہو. 

میں نے آپ کو یہ عظیم احسان کرنے کے لیے نہیں بولا تھا. لہٰذا مجھ سے کسی بھی قسم کے شکریہ کی امید نہ رکھیں. بلکہ جتنی جلدی ہو سکتا ہے گاڑی اور مجھے ہم دونوں کو خیر و عافیت سے گھر پہنچا دیں. حمنہ کا غصہ ہنوز قائم تھا. 

مجھے سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ تجھے غصہ کس بات پر ہے .....؟؟ ابھی حرا نے اتنا ہی کہا تھا کہ اس کا موبائل بچنے لگا 

حدید ہوگا  ____ حمنہ نے فوراً ڈیش بورڈ سے موبائل اٹھاتے ہوئے کہا

یہ تو کوئی ان نون نمبر ہے. سکرین پر جگمگاتے ان نون نمبر کو دیکھ کر حمنہ نے موبائل حرا کی طرف بڑھا دیا

ہیلو _____ حرا  نے سپیکر آن کرتے ہوئے موبائل فون ڈیش بورڈ پر رکھ دیا

ابھی تک تو میں آپ ساتھ بہت نرمی سے پیش آ رہا تھا مگر آج کے بعد آپ مجھ سے یہ امید مت رکھیے گا. سپیکر سے ابھرنے والی آواز پر حمنہ اور حرا نے چونکتے ہوئے ایک دوسرے کی طرف دیکھا

میں نے تو نہیں کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ نرمی سے پیش آئیں. حرا نے جتلایا

دیکھیں حرا بی بی!!  انسان کی یہ فطرت ہے کہ جب وہ کسی سے پہلی بار ملتا ہے. تو نرمی سے بات کرتا ہے. اب کوئی بھی انسان آپ کو پہلی ملاقات میں یہ نہیں کہے گا کہ" ہیلو میں کتا ہوں". 

آپ کا رویہ اس بات کا ذمہ دار ہے کہ اگلا بندہ آپ ساتھ کیسا سلوک کرے گا ......؟؟ 

اور آپ نے آج جو ریسٹورنٹ میں میرے ساتھ بدتمیزی کی ہے اور مجھے دھمکی دی ہے. وہ میں کبھی نہیں بھولوں گا کیونکہ میرے لیے میری ذات بہت قابل احترام ہے. حیات حد درجے سیریس تھا. 

آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے. ایس پی حیات عالم ____  میرے بھی یہی خیال ہے کہ کوئی بھی انسان پہلی ملاقات میں یہ نہیں کہے گا کہ" میں کتا ہوں" مگر وہ یہ تو کہہ سکتا ہے کہ "میں ایس پی حیات عالم" ہوں. بات ایک ہی ہے. 

شٹ اپ جسٹ شٹ اپ ____  حرا کی بات سنتے ہی حیات کا صبر جواب دے گیا اور وہ اتنی زور سے چلایا جس کی شدت کا اندازہ حرا کو بخوبی ہو رہا تھا. 

جس طرح کی آپ نے مثال دی تھی. میں نے بھی ویسا ہی جواب دیا ہے. اگر آپ سیدھی بات کرتے تو میں سیدھا جواب دیتی. آپ کو کیا لگتا ہے دوسرے کی بےعزتی کرنے کا ٹھیکہ صرف آپ ہی نے لے رکھا ہے. 

صرف پولیس والوں کو گالی نکالنا یا بے عزت کرنا نہیں آتا. ہمارے معاشرے کا ہر شخص اس فیلڈ میں ایکسپرٹ ہے. اندازہ تو ہو گیا ہوگا. حرا نے حمنہ کی طرف دیکھتے ہوئے جواب دیا. 

حرا بی بی!!!  تمہیں اس کی بہت بڑی قیمت ادا کرنی پڑے گی. میری بات، آج کی تاریخ، اور یہ وقت، لکھ لو کہ تمہیں اس کی بہت بڑی قیمت ادا کرنی پڑے گی. حیات نے وارننگ دیتے ہوئے کال کاٹ دی. 

حرا اب کیا ہوگا ....؟؟ حمنہ نے فکرمندی سے پوچھا

کچھ نہیں ہوگا. یہ شخص انتہائی لالچی ہے. بابا اسے کچھ پیسے دے دیں گے اور یہ چپ کر کے بیٹھ جائے گا. یہ کر بھی کیا سکتا ہے ......؟؟

 ہمارے معاشرے میں ایک ایس پی کی اوقات ہی کیا ہے .....؟؟ میرے بابا کے آگے تو اچھے اچھوں کی بس ہو جاتی ہے. حرا نے کہتے ہوئے گاڑی کی سپیڈ بڑھا دی. 

💰💰💰💰💰

آسمان کو اچانک گرے بادلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور ٹھنڈی میٹھی ہوا کے جو نکیں روح کو تازگی بخش رہے تھے. حدید ننگے پاؤں لان کی گھاس پر چل رہا تھا.

تو کیا لڑکیوں کی طرح گھاس پر چل رہا ہے. حارث نے لان میں داخل ہوتے ہوئے حدید پر طنز کیا اور خود سنگ مرمر کے بنے ہوئے بنچ پر بیٹھ گیا

شکر ہے تو نے یہ نہیں کہا کہ "تو کیا گدھے کی طرح گھاس کھا رہا ہے .....؟؟ " ورنہ مجھے تجھ سے پوری امید تھی کہ تو کوئی اچھا جملہ نہیں بھول سکتا. حدید حارث کی آواز پر پلٹتا اس کے قریب آیا.

تیرے نزدیک میں نے اچھا جملہ بولا ہے. حارث نے حدید کو سر سے پاؤں تک دیکھتے ہوئے پوچھا جس پر حدید مسکراتا اس کے ساتھ بیٹھ گیا.

اگر سوچا جائے تو اتنا برا بھی نہیں ہے. حدید نے آسمان کی طرف منہ کرتے ہوئے جواب دیا.

اوپر کیا دیکھ رہا ہے .....؟؟

کچھ نہیں بس سوچ رہا ہوں کہ جیسے ہی یہ سمسٹر مکمل ہوگا. ہم سیر کے لیے ناردن ایریا جائیں گے. کتنی خوبصورتی ہے وہاں _____ حدید نے کھوئے سے لہجے میں جواب دیا.

ہم سے کیا مراد ہے ....؟؟ حارث نے اسے مشکل نظروں سے گھورا تو وہ  قہقہ لگانے لگا

ہم سے مراد "میں اور تو" ہے اب تیرے بغیر تو میں کہیں جا نہیں سکتا. حدید نے محبت سے حارث کے کندھے پر ہاتھ رکھا

حدید تو ڈاکٹر بن کر واقعی ہی خوش ہے. مجھے تو ذرا خوشی نہیں. سچ پوچھ تو میں بڑی مجبوری سے پڑھ رہا ہوں. حارث نے بیچارگی سے حدید کی طرف دیکھا تبھی گیٹ پر ہارن کی آواز آئی.

یہ دونوں اب لوٹ رہیں ہیں. حارث نے پریشانی سے گیٹ کی طرف دیکھا جہاں سے اب حدید کی گاڑی اندر داخل ہو رہی تھی

ہاں دیر تو کر دی ہے. حدید نے بھی اسی سمت دیکھتے ہوئے حارث کے ہاں میں ہاں ملائی

ایک دو میں اس حرا سے سخت تنگ ہوں معصوم. سی بھولی بھالی میری بہن کو اس نے کیا بنا دیا ہے .....؟ حارث نے پریشانی سے کھڑے ہوتے ہوئے کہا تو حدید سر نفی میں سر ہلاتا پاؤں گھاس پر پھیرنے لگا

تم ایسا کرو کہ ہمارے گھر ہی شفٹ ہو جاؤ. حارث نے حرا کی طرف دیکھتے ہوئے طنز کیا تو ایک منٹ کے لیے خاموشی چھا گئی.

سیریسلی _____ چند لمحوں بعد حرا نے حارث کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے پوچھا تو حارث کو اپنی بات کی نزاکت کا احساس ہوا.

میں نے یہ بات غصے میں کہی ہے. حارث نے پینٹ کی پاکٹ میں ہاتھ ڈالتے ہوئے بظاہر سرسری انداز میں جواب دیا

بندہ سچ ہمیشہ غصے میں ہی بولتا ہے. حرا کو اب ایک پوائنٹ مل گیا تھا جسے سب انجوائے کر رہے تھے.

تم تو میرے منہ نہ لگا کرو. حارث کہتا ہوا اندر کی طرف بڑھ گیا. جب کہ حرا مسکراتی ہوئی حدید کو دیکھنے لگی. 

آپ ہی اسے کچھ سمجھایا کریں اور کچھ نہیں تو کم از کم اپنا جھوٹا ہی اسے پلا دیں. کیا ہر وقت ولن بنا پھرتا ہے ...... ؟ حرا کہتی ہوئی گیٹ کی طرف پلٹ گئی.

کہاں گئی تھی بڑی دیر لگا دی. حرا کے جاتے ہی حدید نے  ہمنہ  کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا

وہ ہم ریسٹورنٹ گئے تھے. حراکا کچھ فاسٹ فوڈ کھانے کا دل کر رہا تھا. حمنہ نے جان بوجھ کر پوری بات نہیں بتائی.

حمنہ میری طرف دیکھو. مجھے کیوں لگ رہا ہے کہ تم کچھ چھپا رہی ہو یا شاید جھوٹ بول رہی ہو.....؟؟

نہیں ایسا تو کچھ نہیں ہے. حمنہ نے منع کرتے ہوئے حدید کی طرف دیکھا جو اسے ہی گھور رہا تھا.

آپ مجھ پہ شک کر رہے ہیں .....؟؟ حمنہ کو حدید کا یوں کہنا برا لگا

 نہیں میں تم پر شک نہیں کر رہا. میں تم پہ ہمیشہ یقین کرتا ہوں. خیر یہ بتاؤ کہ آج پڑھنا ہے یا نہیں حدید نے بات بدلی.

اتنے اچھے موسم میں کون پڑھتا ہے. حمنہ نے اپنے لان میں درختوں کو ہلتا ہوا دیکھ کر جواب دیا تو حدید سر ہلانے لگا

اچھا  ٹھیک ہے. ادھر اؤ بیٹھو. میں نے تم سے کچھ پوچھنا ہے. حدید نے حمنہ کو اپنے ساتھ بیٹھنے کا اشارہ کیا اور خود اس سے تھوڑے سے فاصلے پر بیٹھ گیا.

میں نے بتایا ناااااا کہ ہم ریسٹورنٹ گئے تھے ...؟ ؟ حمنہ نے بیٹھتے ہی کہا

چھوڑو اس بات کو یہ بتاؤ کہ اس لڑکے کا کیا نام ہے. تم نے مجھے اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا....؟؟ حدید نے حمنہ کے چہرے پر نظریں گاڑتے ہوئے پوچھا جس پر وہ نظریں چرانے لگی.

میں نے آپ کو اپنا راز اس لیے نہیں بتایا کہ آپ ہر وقت ہی اس کے بارے میں پوچھتے رہیں. جب میں ضروری سمجھوں گی تو باقی باتیں بھی آپ کو بتا دوں گی. اب آپ دوبارہ اس کے بارے میں نہیں پوچھیں گے. اوکے  ____ حمنہ نے انگلی اٹھاتے ہوئے حدید کی طرف دیکھا

او کے ____حدید نے انگلی تھامتے ہوئے کہا جس پر وہ مسکرا دی.

مجھے اپنی چاہتوں سے زیادہ

تیری  مسکراہٹ   پسند      ہے.

💰💰💰💰💰

حیات نے غصہ نکالتے ہوئے اپنے کمرے کا حلیہ بگاڑ دیا تھا. اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ کیا کرے ......؟؟

 زندگی میں شاید پہلی بار اسے کسی نے اتنا غصہ دلایا تھا. اگر وہ کوئی مرد ہوتا تو میں اب تک اس کی ہڈیاں توڑ چکا ہو مگر افسوس کہ وہ ایک لڑکی ہے. حیات نے غصے کی شدت سے کشن اٹھا کر دور پھینکا

لڑکی ہے تو کیا ہوا، چھوڑوں گا تو نہیں میں اسے _____ اسے  بھی پتہ چلنا چاہیے کہ اس نے کس سے پنگا لیا ہے .....؟؟ 

 ابھی تک تو میں یہ سب مذاق میں لے رہا تھا مگر آج اس نے حد کر دی. حیات نے اپنے ماتھے کو مسلتے ہوئے خود کلامی کی.

کیا کروں کہ مجھے چین آ جائے. کیا کروں کہ اس کا چین چھن جائے ......؟؟ حیاد نے زیر لب بڑبڑاتے ہوئے اپنا موبائل تلاش کیا جو سامنے ہی ٹیبل پر پڑا ہوا تھا.

فراز جتنی جلدی ہو سکے رانا گروپ آف انڈسٹری کے مالک سے میری میٹنگ فکس کرو. جتنی جلدی ہو سکے. حیات نے زور دیتے ہوئے کال بند کی یہ سنے بغیر کہ وہ دوسری سائیڈ سے کیا کہہ رہا ہے.

یہ تو میں نے سوچ لیا ہے کہ میں نے اس لڑکی کا کیا کرنا ہے مگر یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ پہلے باپ سے شروع کروں یا بیٹی سے _____ حیات نے جنونی انداز میں اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے خود کا عکس آئینے میں دیکھا تبھی دروازے پر دستک ہوئی. 

آ جائیے.حیات نے خود کو نارمل کرتے ہوئے نرمی سے جواب دیا. 

صاحب آپ سے ملنے کوئی مہمان آیا ہے. ملازم نے باآدب لہجے میں بتاتے ہوئے کمرے کا جائزہ لیا. 

ٹھیک ہے میں آتا ہوں. آیا کو بولو کہ کمرہ صاف کر ے اور اپنی نگرانی میں صفائی کرانا کوئی ضروری کاغذ ادھر سے ادھر نہ ہو. حیات کہتا ہوا کمرے سے باہر چلا گیا. 

لگتا ہے کوئی زیادہ ہی خطرناک کیس صاحب کو ملا ہے ورنہ اتنی توڑ پھوڑ تو نارملی نہیں کرتے. ملازم نے کہتے ہوئے چیزیں اٹھانا شروع کیں. 

جی فرمائیں میں آپ کی کیا خدمت کر سکتا ہوں. حیات نے ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہوئے کہا

خدمت تو ہم آپ کی کرنا چاہتے ہیں مگر آپ موقع ہی نہیں دے رہے. بلیک پینٹ کوٹ میں ملبوس بندے نے نہایت خوش اخلاقی سے کہا تو حیات آبرو اچکاتے ہوئے صوفے پر بیٹھ گیا. 

وکیل صاحب آپ جانتے ہیں ایک سرکاری افسر کو رشوت کی آفر کرنا کیا معنی رکھتا ہے .....؟؟ حیات کی بات پر وہ بندہ مسکراتے ہوئے سر ہلانے لگا

آپ تو رشوت لینے سے نہیں ڈرتے پھر اس بار کیوں اتنا تکلف برت رہے ہیں .....؟؟ 

اگر میں غلط نہیں ہوں تو آپ رانا صاحب کے وکیل ہیں. جس کے بیٹے نے ابھی حال ہی میں دو قتل کیے ہیں. حیات نے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے پوچھا

جی بالکل میں انہی کا وکیل ہوں لیکن لگتا ہے کہ میں غلط وقت پر آگیا ہوں. آپ کافی تھکے ہوئے لگ رہے ہیں. وکیل نے حیات کی طرف دیکھتے ہوئے معزرت کی. 

نہیں آپ بالکل ٹھیک وقت پر آئے ہیں. پہلے مجھے یہ بتائیں کہ رانا گروپ آف انڈسٹریز کے اصل مالک کون ہے....؟؟؟ حیات کے سوال پر وکیل صاحب چونکیں. 

رانا گروپ آف انڈسٹریز کے مالک دو بھائی ہیں. جنھیں ہم چھوٹے رانا صاحب اور بڑے رانا صاحب بولتے ہیں. 

بڑے رانا صاحب کا نام تنویر ہے اور ان کی ایک بیٹی ہے جبکہ چھوٹے رانا خاور صاحب ہیں جن کے بیٹے کے لیے میں حاضر ہوا ہوں. 

ہممممم ____ ٹھیک ہے سمجھوتمہارا مسئلہ حل ہو گیا ہے. بس تم میری بڑے رانا صاحب سے میٹنگ کرا دو. حیات کہتا ہوا اٹھ کھڑا ہوا جب کہ وکیل صاحب کے چہرے پر والہانہ مسکراہٹ آگئی. 

یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے میں کل ہی اپے کی ان ساتھ میٹنگ کروا دیتا ہوں. 

چلیں کچھ کھا پی لیں. حیات نے لو ازمات سے بھرے ٹیبل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وکیل صاحب سے کہا

 نہیں بہت شکریہ میں کافی دیر سے یہی کام کر رہا تھا. اب چلتا ہوں. وکیل صاحب خوشی خوشی حیات سے مصافحہ کرتے باہر نکل کے جب کہ حیات ٹانگ پہ ٹانگ رکھے اپنی سوچ پر مسکرانے لگا

حرا بی بی!! اب آپ کو پتہ چلے گا کہ کسی کو مفت مشورہ کیسے دیتے ہیں اور کبھی کبھی مفت مشورہ کتنا مہنگا پڑ جاتا ہے.....؟؟ 

ناشتے کی میز پر مکمل خاموشی تھی. سب اپنا اپنا ناشتہ کرنے میں مصروف تھے. سوائے حمنہ کے جو وقفے وقفے سے حارث کو دیکھ رہی تھی.

ماما ایک بات پوچھوں ....؟؟؟ حمنہ نے سنجیدگی سے نتاشا بیگم کی طرف دیکھتے ہوئے کہا تو وہ بریڈ پر جیم لگاتی سر ہلانے لگی. 

سیانے کہتے ہیں کہ جب کوئی لڑکی بہت لڑے جھگڑے یا بالکل خاموش ہو جائے تو اس کی شادی کر دینی چاہیے لیکن اگر یہی دونوں کام کوئی لڑکا کرے تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے. .....؟؟ حمنہ کے سوال پر حدید مسکراتے ہوئے چائے پینے لگا جبکہ حارث نے اسے کھا جانے والی نظروں سے دیکھا

آپ دیکھ رہے ہیں یہ ہر وقت میرے بارے میں بکواس کرتی رہتی ہے اور کوئی اسے کچھ نہیں کہتا. میری اس گھر میں کوئی عزت نہیں ہے. کوئی میری بات نہیں سنتا. حارث نے غصے سے ناشتہ چھوڑتے ہوئے ڈی ایم کی طرف دیکھا

دیکھ رہا ہوں اور یہ بھی سوچ رہا ہوں کہ حمنہ کہتی تو بالکل ٹھیک ہے. ڈی ایم کے جواب پہ حمنہ نے باقاعدہ قہقہ مارا.

ایک بات ہے آپ کی حسِ مزاح کمال کی ہے. ڈی ایم سچ میں آپ سپر انسان ہیں. حمنہ نے ڈی ایم کو داد دی جو انہوں نے بہت خوش اسلوبی سے رسیو کی.

آپ دونوں آج مجھے بتا ہی دیں کہ آپ نے مجھے کہاں سے اٹھایا تھا .....؟؟ کیونکہ کم از کم میں آپ کی اولاد نہیں ہوں. حارث نے ٹشو سے ہاتھ صاف کرتے ہوئے کہا نتاشہ بیگم کا موڈ خراب ہو گیا.

کتنی بار بولا ہے کہ مذاق کو مذاق کی حد تک لیا کرو. یوں بڑی بڑی باتیں نہ بولا کرو. ظاہری سی بات ہے تم ہماری اولاد ہو تو اس گھر میں پائے جا رہے ہو. یہ کوئی بتانے والی بات ہے. آئندہ اگر تم نے ایسے بولا میں تم سے ناراض ہو جاؤں گی. نتاشا بیگم نے ناشتہ چھوڑتے ہوئے جواب دیا.

پھر آپ اسے کچھ کہتے کیوں نہیں ہیں ....؟؟ حارث نے حمنہ کی طرف اشارہ کیا جو مزے سے ناشتہ کرنے میں مصروف تھی.

کیا کہیں اسے وہ بالکل ٹھیک کہتی ہے. میں نے بھی یہ بات نوٹ کی ہے کہ تم بہت چڑچڑے ہو گئے ہو. اگر کوئی لڑکی پسند ہے یا عشق محبت کا چکر ہے تو ہمیں بتا دو. ڈی ایم نے ناشتہ ختم کرتے ہوئے سنجیدگی سے حارث کی طرف دیکھا

کیا مطلب ہے آپ کا ___ "عشق محبت" ____ ایسی کوئی بات نہیں ہے. بے شک حدید سے پوچھ لیں. حارث نے فوراً  مدد طلب نظروں سے حدید کی طرف دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا.

ڈی ایم آپ یہاں پر غلطی کر رہے ہیں. میں نے یہ نہیں بولا کہ حارث کا کوئی چکر وکر ہے. یہ تو مکمل طور پر آپ پر انحصار کر رہا ہے. 

میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے اس کی شکل کے ساتھ ساتھ اس کی حرکتیں تو دیکھی ہیں نااااااا _____ لہذا یہ لڑکی پسند ہے میں بری طرح ناکام ہے. آپ ہی کو اس کے لیے کوئی لڑکی پسند کرنی پڑے گی.

ہاں البتہ حدید کے معاملے میں آپ بے فکر رہیں. اس پر تو پوری یونی کی لڑکیاں فدا ہیں.

ہے ناااااا حدید ____  حمنہ نے معصومیت کے رکارڈ توڑتے ہوئے حدید سے پوچھا تو اسے کھانسی ہونے لگی

دیکھا دیکھا ہے آپ نے اسے، یہ مجھے کیا کہہ رہی ہے ....؟؟ اچھا خاصا خوبصورت ہوں. ڈاکٹری کورٹ میں تو اتنا پیارا لگتا ہوں کہ لڑکیاں مجھے مڑ مڑ کر دیکھتی ہیں. حارث نے فوراً تب کر جواب دیا

لڑکیاں تمہیں اس لیے مڑ مڑ  کر دیکھتیں ہیں کہ تمہارے ساتھ حدید ہوتا ہے. اس لیے خوش فہمی میں مبتلا نہ ہو. حمنہ نے منہ چڑایا.

خیر اب ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے. میرا بیٹا بہت پیارا ہے اور لاکھوں میں ایک ہے. نتاشہ بیگم نے فوراً حارث کی سائیڈ لی.

میں نے یہ کب کہا کہ یہ لاکھوں میں ایک نہیں ہے. ایسی چیزیں لاکھوں میں ایک ہی ہوتی ہیں. میں تو بس یہ کہہ رہی ہوں کہ اپ اپنے لڑکے کے لیے کوئی لڑکی دیکھیں ورنہ یہ کام اگر کہیں تو میں کر سکتی ہوں. وہ بھی بہت اسانی کے ساتھ اور بالکل مفت  _____ حمنہ کی پیشکش پر سب نے اسے مڑ کر دیکھا

جو لڑکی یہ پسند کرے گی اس سے تو میں کسی بھی صورت شادی نہیں کروں گا. حارث نے ٹیبل پر ہاتھ مارتے ہوئے صاف انکار کیا. 

اگر تم میری بتائی ہوئی لڑکی سے شادی نہیں کرو گے. تو ڈیئر برادر ساری زندگی کنوارے رہو گے. کیونکہ کوئی لڑکی تمہیں پسند نہیں کرے گی نہیں اور تم میں اتنا ٹیلنٹ نہیں ہے کہ تم کسی لڑکی کو پٹا سکو. 

رہی بات ڈی ایم  اور ماما کی تو وہ  یہ رزق نہیں لیں گے. لہذا جو لڑکی میں پسند کر رہی ہوں اس پر ہی ہاں کر دو اچھے اور مشرقی لڑکوں کی طرح _____ حمنہ کے انداز پر حدید نے اسے داد دیتی نظروں سے دیکھا

اچھا بتاؤ کون سی لڑکی تمہاری نظر میں ہے. میں بھی دیکھوں کیا وہ میرے بیٹے کے لائق ہے یا نہیں......؟؟ اب کی بار ڈی ایم نے مکمل سنجیدگی سے حمنہ کی طرف دیکھا. 

ڈی ایم آپ کو کیا ہوتا جا رہا ہے. یہ جو بھی بکواس کرتی ہے. آپ اتنا سنجیدہ کیوں ہو جاتے ہیں ......؟؟ حارث نے احتجاج کیا جس پر ڈی ایم نے اسے چپ رہنے کا اشارہ کیا. 

ڈی ایم یہ جو اپنی حرا ہے. کیا خیال ہے ہمارے حارث کے لیے وہ کیسی رہے گی. میرے خیال سے وہ حارث کو بالکل ٹھیک کر دے گی .....؟؟  حمنہ کی خوشی قابل دی تھی جبکہ باقی سب کا منہ حیرت سے کھل گیا تھا.

کیا ہے. اب آپ سب اس طرح ری ایکٹ کو نہ کریں .....؟؟

 حرا اچھی بھلی ہے، اکلوتی ہے، اس کا سٹیٹس بھی ہم سے ملتا ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ حارث سے زیادہ سمجھدار ہے .حمنہ نے فوراً حرا کی سائیڈ لیتے ہوئے دلائل دیے.

حرا اگر دنیا کی آخری لڑکی بھی ہو تب بھی میں اس سے شادی نہیں کروں گا. حارث نے احتجاج کرتے ہوئے کرسی چھوڑ کر کھڑا ہو گیا. 

حارث یہ آفر محدود مدت کے لیے ہے. اس سے پہلے کہ اسے کوئی اور لے اڑے بہتر ہوگا کہ تم ہاں کر دو. اس سے زیادہ اچھی اور پیاری بیوی تمہیں ملنے والی نہیں. سمجھے _____  حمنہ نے باقاعدہ دھمکی دیتے ہوئے حارث کی طرف دیکھا. جو اسے کھا جانے والی نظروں سے گھور رہا تھا جبکہ حدید دونوں بہن بھائیوں کی تکرار کو انجوائے کر رہا تھا. 

ویسے مجھے بھی حرا میں کوئی برائی نظر نہیں آتی. وہ ہمارے گھر میں آتی جاتی رہتی ہے اور میرے خیال سے وہ حارث ساتھ ٹھیک لگے گی. مجھے تو اس رشتے میں کوئی خرابی نظر نہیں آ رہی. نتاشا بیگم نے بھی حمنہ کی سائیڈ لیتے ہوئے ڈی ایم کی طرف دیکھا جب کہ حارث نے ایک لمبا سانس کھینچتے ہوئے ہاتھ کمر پر رکھے

ماما آپ سے بولنے میں غلطی ہو گئی ہے. وہ آتی جاتی نہیں رہتی بلکہ وہ ہمارے گھر میں ہی رہتی ہے. مجھے اس سے شادی کر کے بالکل بھی اچھا محسوس نہیں ہوگا اور اگر وہ مکمل ہمارے گھر میں آگئی تو میں یہ بتاؤں کہ اس گھر کے امن و مان کو خطرہ لاحق ہو جائے گا. حارث نے جیسے سب کو وارننگ دی

اوہہییییہہ _____ یہ تو ہم نے سوچا ہی نہیں تھا. حمنہ نے انتہائی مسکین شکل بناتے ہوئے حارث کی طرف دیکھا تو سب بھی ہنسنے لگے. 

میرے خیال سے حمنہ کی بات میں دم ہے. رانا صاحب کے ساتھ میرے اچھے تعلقات ہیں. اگر حرا اور حارث کا رشتہ ہو جاتا ہے. تو ہمیں بزنس میں بھی بہت مدد ملے گی. ڈی ایم نے اپنا فیصلہ سنایا. 

مگر ڈی ایم ____ حارث نے احتجاج کرنا چاہا جسے ڈی ایم نے انگلی کے اشارے سے روک دیا. 

یہ لڑکی میرے بہت کام آئے گی. اس کی کوئی بھی بات ڈی ایم رد نہیں کرتے. حدید نے حمنہ کی طرف دیکھتے ہوئے دل میں سوچا

💰💰💰💰💰

سیون سٹار ہوٹل کے اس پر آسائش لاؤئچ میں بلیک تھری پیس پہنے، آنکھوں پر بلیک گلاسز لگائے، کلائی میں برینڈ گھڑی باندھے ایس پی حیات عالم انتہائی بوریت سے رانا صاحب کی گفتگو سن رہے تھے. بیزاری چہرے سے عیاں تھی. بالکل ویسے ہی جیسے رانا صاحب کے چہرے پر پریشانی عیاں تھی.

میں پچھلے دس منٹ سے رانا صاحب آپ کی بات سن رہا ہوں اور میرے خیال سے آپ نے اس دس منٹ میں کوئی نئی بات نہیں کی. 

جو بات پہلے کی تھی اسی کو الفاظ کا رد و بدل کر کے دوبارہ بیان کی ہے. 

میری شرط اب بھی وہی ہے. جو پہلے تھی. ہاں البتہ اگر آپ میرا ایک کام کر دیں. تو میں بغیر کسی بھی معاوضے اور شرط کے آپ کو گارنٹی دیتا ہوں کہ آپ کے بیٹے کو ازاد کروا دوں گا. 

جیسے یہ حیات کے منہ سے یہ الفاظ نکلے رانا صاحب اور ان کے ساتھ بیٹھے وکیل صاحب نے چونک کر حیات عالم کی طرف دیکھا یہاں تک کہ حیات عالم کے پیچھے کھڑے فراز کی حالت بھی ان دونوں سے مختلف نہیں تھی.

آپ حکم کریں. جو بھی آپ کا کام ہوگا میں سب سے پہلے اور ہر قیمت پہ وہ کروں گا کیونکہ مجھے اپنے بچے کی جان بچانی ہے. رانا صاحب نے جذبات میں آکر فوراً حیات عالم کے آگے ہتھیار ڈالے تو ایک شاطرانہ مسکراہٹ حیات کے لبوں کو چھو گئ.

میں بات ایک ہی دفعہ کرتا ہوں دہراتا نہیں .اس لیے غور سے سنیے گا. 

میں سات سال کا تھا. جب میرے والدین مجھ سے بچھڑ گئے. مجھے کوئی تجربہ نہیں ہے کہ ایسی بات کیسے کرتے ہے .....؟؟

 امید ہے کہ آپ کو میری بات ایک ہی دفعہ میں سمجھ آ جائے گی. بات کچھ یوں ہے کہ میں شادی کرنا چاہتا ہوں. مجھے نہیں پتہ رشتہ لے کر کیسے جاتے ہیں اور لڑکی والوں کو کیسے مناتے ہے .....؟؟

آپ سوچ رہے ہوں گے کہ میری اس بات سے آپ کا کیا لینا دینا.تو عرض ہے کہ آپ کا بہت قریبی لینا دینا ہے. 

 کیونکہ میں آپ کی بھتیجی ساتھ شادی کرنا چاہتا ہوں. تو یہ کام کیسے ہوگا مجھے نہیں پتا. بس مجھے بارات کا دن بتا دینا. میں بارات لے کر آجاؤں گا. 

جیسے ہی آپ کی بھتیجی میرے گھر پہنچے گی. ویسے ہی آپ کا بیٹا آپ کے گھر پہنچ جائے گا. حیات کی بات کسی دھماکے کی طرح رانا صاحب اور فراز کے سر پر پھٹی.  ان میں سے کسی کو بھی یہ اندازہ نہیں تھا کہ حیات یہ کہنے والا ہے.

مگر بات کچھ یوں ہے کہ حرا بچپن سے میرے بیٹے کی منگیتر ہے اور ____  رانا صاحب عجیب شش و پنج کا شکار ہو گے تھے. لیکن رانا صاحب کے جواب نے حیات کو بہت مزہ دیا تھا.

اچھاااااااا _____ تو آپ دونوں بھائیوں نے یہ سوچا ہوگا کہ آپ دونوں کی اولاد بھی ایک ہو جائے گی. تو بزنس کہیں نہیں جائے گا اور خوب پھلے پھولے گا. 

پلینگ تو آپ کی اچھی تھی مگر کیا کریں بیچ میں میں آگیا. ویسے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں آپ کے بزنس کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ پہنچاؤں گا. ہاں آپ کی بھتیجی کو خوش رکھوں گا یا نہیں اس کی میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا.

وہ کیا ہے ناااااا ____ کہ میری پہلی شادی ہے. مجھے تجربہ نہیں کہ لڑکیوں کو کیسے خوش رکھا جاتا ہے. حیات کے چہرے پر عجیب سا تاثر تھا جسے رانا صاحب کے ساتھ ساتھ باقیوں نے بھی محسوس کیا.

میں اب چلتا ہوں. آپ کے جواب کا انتظار رہے گا لیکن یاد رکھیے گا کہ یہ میں نے آپ کو دوسرا چانس دیا ہے. جو کہ میں عموماً دیتا نہیں ہوں. 

میری طرف سے آپ ہی رشتہ لے کر اپنے بھائی کے گھر چلے جائیے گا. بس مجھے یہ بتا دیجیے گا کہ بارات کس دن لانی ہے.حیات نے کہتے ہوئے کوٹ کا بٹن بند کیا اور باہر کی طرف بڑھ گیا جبکہ رانا صاحب اور اس کا وکیل ہکا بکا اسے جاتا ہوا دیکھنے لگے

تم نے تو کہا تھا کہ یہ بندہ لالچی ہے. پیسے کے علاوہ اور کوئی ڈیمانڈ نہیں کرتا. تو پھر اب ____  رانا صاحب نے اپنے غصے کو دباتے ہوئے فراز کی طرف کھا جانے والی نظروں سے دیکھا. 

رانا صاحب آپ میری بات کا یقین کریں. میں نے اج تک حیات عالم کو ایسی بات کرتے ہوئے کسی سے نہیں سنا. وہ تو لڑکیوں سے کوسوں دور بھاگتے ہیں. پتہ نہیں پھر انہیں آج کیا ہوا .....؟؟ فراز خود بھی انتہائی الجھا ہوا تھا 

کیا آپ کی بھتیجی بہت خوبصورت ہے. چند لمحے خاموشی کے بعد وکیل صاحب نے پوچھا تو رانا صاحب انتہائی غصے سے اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے. 

وہ لڑکی میرے بیٹے کی منگیتر ہے اور میری بھتیجی بھی، میں یہ کیسے کر سکتا ہوں. ناممکن .....؟؟ پوری طاقت سے انہوں نے مکہ ٹیبل پر مارا. 

فراز مجھے کوئی تیسرا آپشن ڈھونڈ کر دو. ورنہ تمہاری خیر نہیں. رانا صاحب فراز کو وارننگ دیتے نکل گئے جب کہ فراز نے خود کو دو شیروں کے درمیان بری طرح پھنستا ہوا محسوس کیا.

سر اپ کو گاڑی میں بلا رہے ہیں.فراز  ابھی اپنی سوچوں میں گم تھا کہ گارڈ  نے آ کر فراز کو ہلایا. جس پر وہ مرے مرے قدم اٹھاتا پارکنگ کی طرف چل دیا.

میں نے خوشی سے لوگوں کو روتے دیکھا ہے. ان کی انکھوں سے انسو نکل آتے ہیں لیکن آج پہلی بار دیکھ رہا ہوں کہ خوشی سے کسی کی  ٹانگوں سے جان بھی نکل سکتی ہے. حیات نے فراز کو گاڑی میں بیٹھتا دیکھ کر کہا تو وہ خاموشی سے دروازہ بند کرنے لگا 

سر بات یہ نہیں ہے کہ آپ شادی کر رہے ہیں. مجھے آپ کی شادی کی خوشی ہے مگر آپ کو اچانک رانا صاحب کی بھتیجی سے شادی کرنی ہے. مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ ہی کیوں ....؟؟ فراز نے بالاخر اپنے دل کی الجھن زبان سے بیان کی تو حیات مسکرانے لگا 

کیا میں تمہیں کوئی دل پھینک قسم کا انسان لگتا ہوں ....؟ حیات کے پوچھنے پہ فراز نے نہ میں سر ہلایا

 کیا آج تک تم نے مجھے کسی لڑکی کو چھیڑتے یا اسے ہراساں کرتے دیکھا ہے ......؟ حیات کے دوسرے سوال پر بھی فراز نے نفی میں سر ہلایا 

تو پھر سمجھ لو کہ میری شادی کا وقت ہوا چاہتا ہے. ویسے بھی میں اکیلے رہ رہ کر تنگ پڑ گیا ہوں. میں چاہتا ہوں کہ میرے اتنے بڑے بنگلے میں کوئی چوں چاں ہونی چاہیے. 

کیا میں غلط ہوں .....؟؟ اپنی بات کے آخر میں حیات نے انتہائی معصومیت سے فراز کی طرف دیکھا تو نہ چاہتے ہوئے بھی اس نے " ہاں" میں سر ہلایا جس پر حیات ہنسنے لگا

چوں چاں  تو بنگلے میں ایسی ہوگی کہ حرا بی بی یاد رکھیں گی. میں نے آج تک کبھی کسی کی دھمکی برداشت نہیں کی اور مجھے دھمکی دینے والا کوئی پیدا بھی نہیں ہوا. حیات نے کھڑکی سے باہر دیکھتے ہوئے خیالوں میں  حرا کو مخاطب کیا.

کسے خبر وہ محبت تھی یا رقابت تھی

بہت سے لوگ تجھے دیکھ کر ہمارے ہوئے

💰💰💰💰💰

میرے خیال سے حرا اتنی بھی بری لڑکی نہیں ہے جتنا تو ری ایکٹ کر رہا ہے. حدید نے حارث کو کمرے کی چیزیں الٹ پلٹ کرتا دیکھ کر کہا تو حارث نے اپنا ہاتھ روکتے ہوئے اسے مڑ کر دیکھا

 اگر وہ اتنی اچھی لڑکی ہے. تو تُو اس سے کیوں نہیں شادی کر لیتے ......؟؟ 

بیٹھےبیٹھائے امیر ہو جاؤ گے.ویسے بھی تمہارا اس دنیا میں کوئی نہیں ہے .تو میری مانو گھر داماد بن جانا. حارث کے اس انتہائی جلے کٹے جملے پر حدید کچھ دیر اسے دیکھتا رہا پھر خاموشی سے دوبارہ لیپ ٹاپ پر اپنا کام کرنے لگا. دونوں کے درمیان خاموشی کا ایک طویل وقفہ آیا. 

سوری ____ میں ایسا کچھ نہیں کہنا چاہتا تھا. بس غصے میں منہ سے نکل گیا. حارث نے حدید کے کندھے پہ ہاتھ رکھتے ہوئے معذرت کی. 

نہیں مجھے برا نہیں لگا. حدید نے کندھے سے حارث کا ہاتھ ہٹایا. 

اچھا سوری نااااااا _____ اب کی بار حارث نے لیپ ٹاپ بند کرتے ہوئے حدید کا رخ اپنی طرف کیا. 

حارث تو میرے بارے میں کیا جانتا ہے. میرا مطلب ہے کہ تیری میرے بارے میں کیا رائے ہے .......؟؟ اب کی بار حدید نے مکمل سنجیدگی سے حارث سے پوچھا

 تو ایک بہت اچھا انسان ہے اور میں تیرے بارے میں بس اتنا ہی جانتا ہوں. حارث نے کہتے ہوئے ٹیبل ساتھ ٹیک لگائی. 

نہ میں اتنا اچھا ہوں اور نہ ہی میں اتنا سیدھا ہوں. جتنا تم لوگ مجھے سمجھتے ہو. حدید کے جواب پر حارث خاموشی سے اسے دیکھنے لگا. 

یار حرا میں کوئی برائی نہیں ہے مگر نہ تو میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں اور نہ ہی میں فی الحال شادی کرنا چاہتا ہوں. میری بات کوئی سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کر رہا. حارث نے بے بسی سے حدید کی طرف دیکھا. 

ہو سکتا ہے شادی کی بات تیرے سارے مسئلے حل ہو جائیں. وہ جس لڑکی کا نام " حرا احمد" ہے نا اچھی خاصی مددگار ثابت ہو سکتی ہے. حدید کے جواب بے حارث پھیکا سا مسکرایا 

بقول تیرے وہ جس لڑکی کا نام " حرا احمد"  ہے ناااااا ____ وہ مسئلے حل نہیں کر سکتی. ہاں البتہ مسئلے پیدا کر سکتی ہے. سائنس اور ڈاکٹری روح سے فی میل صرف چیزیں پیدا کر سکتی ہیں. انہیں حل نہیں. حارث کے جواب پر حدید مسکرانے لگا تبھی دروازے پر دستک ہوئی. 

کیا ہم دونوں "اپنے" ہی گھر میں موجود ہیں ......؟؟ دستک کی آواز سنتے ہی حارث نے حیرت سے حدید کی طرف دیلھا جس نے ہاں میں سر ہلایا

 تو پھر ہمارے گھر میں اتنا تمی، دار کون ہے جو دستک دے کر  اندر آنے کی اجازت لے ......؟؟ ابھی چند منٹ پہلے تک تو اس گھر میں ایسی کوئی مخلوق موجود نہیں تھی. جو اتنی تمیزدار ہو. حارث کے جواب حدید نے دوبارہ دروازے کی طرف دیکھا جہاں مستقل دستک ہو رہی تھی.

آجاؤ ____ حارث نے باآواز بلند کہا

صاحب جی نیچے ڈرائنگ روم میں حمنہ بی بی آپ کو بلا رہی ہیں. دروازہ کھلتے ہی ایک ملازم اندر داخل ہوا. 

ابے تیری ایسی کی تیسی، اتنا ڈرامہ کرنے کی کیا ضرورت تھی. جیسے روز اپنا منہ اٹھا کے ہمیں ڈرانے آ جاتا ہے. چپ کر کے آج  بھی آجاتا. حارث نے اسے دیکھتے ہی غصے سے کہا 

حمنہ بی بی نے کہا تھا کہ دستک دے کر اندر جانا. ملازم نے اپنے دانتوں کی نمائش کرتے ہوئے بتایا. 

نیچے ڈرائنگ روم میں حمنہ بی بی کے ساتھ کون ہے .....،؟ اب کی بار حدید نے سوال کیا. 

ان کی دوست حرا بی بی ہیں. دونوں کسی بات پر بحث کر رہی ہیں. ملازم کے بتانے پر حارث نے بے دلی سے حدید کی طرف دیکھا

میرے خیال سے موقع اچھا ہے. تجھے اپنے دل کی تمام باتیں حرا سے کہہ دینی چاہیے. ہو سکتا ہے کہ تجھے " نہ" کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے اور وہ "نہ" کر دے. حدید کی بات پر حارث کے تیور بگڑ گئے. 

میرے " نہ" کرنے کی تو سمجھ آتی ہے. مگر اس کے "نہ" کرنے کی تک نہیں بنتی. مجھ جیسا لڑکا اسے کہاں ملے گا .....؟؟ حارث نے کہتے ہوئے باہر کا قدم بڑھائے پھر کچھ سوچ کر پلٹا

تو یہاں اکیلا بیٹھ کر کیا کرے گا. چل تو بھی میرے ساتھ چل. حارث نے پلٹتے ہوئے حدید کی طرف ہاتھ بڑھایا. 

میں وہاں بیٹھ کے کیا کروں گا. میرا کیا کام ____ حدید نے انکار کیا.

اچھا اب تو بھی مجھے نخرے دکھائے گا. حارث نے رک کر اس کی طرف دیکھا لہجہ ناراض ناراض ساتھ تھا. 

ایک تو تُو چھوٹی چھوٹی باتوں پہ ناراض ہو جاتا ہے. حدید نے کہتے ہوئے لیپ ٹاپ بند کیا. جس پر حارث مسکرا دیا.

مجھے تمہارا وہ لنگور جیسا بھائی بالکل پسند نہیں. کوئی پرسنلٹی نہیں ہے. اس بندے کی _____ حرا یہ خوبصورت جملہ ادا کر رہی تھی جب حدید اور حارث ڈرائینگ روم میں داخل ہوئے. 

محترمہ آپ کی انفارمیشن میں اضافے کے لیے عرض ہے کہ میں آپ کے لیے مرا نہیں جا رہا. مجھے صرف قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے. ورنہ میرا بس چلے تو تمہیں کسی ایسے سیارے پہ چھوڑ آؤں کہ تم تو تم تمہاری آواز بھی اس گھر تک نہ پہنچے. حارث نے آتے ہی جارحانہ انداز میں حرا کو جواب دیا. جب کہ حدید نے سر نفی میں ہلاتے ہوئے حمنہ کی طرف دیکھا

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Mohabbat Ki Pehli Barish Romantic  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Mohabbat Ki Pehli Barish written by  Amna Mehmood  Mohabbat Ki Pehli Barish by Amna Mehmood is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages