Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Last Episode - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday 19 August 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Last Episode

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Last Episode

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Last Episode

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"اب ہمیں چلنا چاہیے۔۔۔۔ابراھیم کے والدین جو سب کے ساتھ گول دائرے کی شکل میں فیملی کے افراد کے ساتھ محو گفتگو تھے۔۔۔یکدم وقت کا احساس کرتے جانے کی اجازت مانگنے لگے

"جی بلکل ویسے بھی بہت وقت ہو چکا ہے بچے بھی تھک گئے ہونگے۔۔۔

"آبنوس صاحب نے مسکرا کر کہا ساتھ ہی عفت بیگم کو بھیجا۔۔۔

"امی!! ایبک ارد گرد دیکھتا فریحہ بیگم کے قریب اکر انہیں اپنی جانب متوجہ کیا۔۔۔

"کیا ہوا ایبک اور یہ ماریا کہا ہے رخصتی ہو رہی ہے۔۔۔فریحہ بیگم نے اسے دیکھتے ہی اس سے وہی سوال پوچھا جو وہ خود ان سے کرنے آیا تھا۔۔۔

"میں بھی آپ سے یہی پوچھنے آیا تھا ہوسکتا ہے اندر ہو میں آتا ہوں دیکھ کر۔۔۔ ایبک پریشانی سے کہتا لمبے لمبے ڈاگ بھرتا اندر کی جانب بڑھ گیا۔۔۔

__________

"آبش ساتھ بیٹھی  ہانیہ سے ملتی گاڑی کی جانب بڑھنے لگی۔۔۔چونکَہ ہانیہ دوبارہ اسی گھر میں ہی رخصت ہونی تھی صرف کمرے الگ ہوگئے تھے اس لئے آبش سے ہانیہ کو  مل ملا کر  برہان کے روم میں لے جایا گیا۔۔۔۔

آبش اپنے ابو کے گلے لگی دھواں دار رونے لگی جسے بہت مشکل سے بہلایا۔۔

"رو تو ایسے رہی ہے جیسے میں اسکو کھانے لیکر جا رہا ہوں۔۔ ابراھیم منہ ہی منہ میں بڑبڑا کر رہ گیا۔۔

سب سے مل ملا کر آبش گاڑی میں بیٹھنے لگے جب یکدم اسے ماریا یاد آئی۔۔

"امی ماریا کہاں ہے

"اس سے قبل وہ کوئی جواب دیتں ماریا ایبک کے ساتھ آتی نظر آئی۔۔

"کہاں غائب تھی۔۔۔آبش گلے لگتے ہوۓ سرگوشی میں پوچھنے لگی۔۔

"ایبک سب ٹھیک ہے نہ کہاں تھی ماریا۔۔ فریحہ بیگم نے ساتھ کھڑے ایبک سے پوچھا۔۔

"جی امی باتھ روم میں تھی صبح سے طبیعت ٹھیک نہیں ہے  میڈم کی مجھے بتایا ہی نہیں تھا۔۔ اب یہاں سے سیدھا ہسپتال لیکر جاؤں گا۔۔۔۔سنجیدگی سے کہتا ایبک ابراھیم کی طرف بڑھ گیا۔۔۔

___________

"گاڑی میں وقفے وقفے سے سوں سوں کی آواز خاموشی میں ارتعاش پیدا کر رہی تھی۔۔۔

عاشر ڈرائیور کے ساتھ آگے بیٹھا کیمرے میں تصویریں دیکھ رہا تھا جب کے ابراھیم کے والدین اپنی گاڑی میں آرہے تھے۔۔۔

ابراھیم پہلے تو کن اکھیوں سے اسکے جھکے سر کو دیکھتا رہا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو اسکے کندھے کے گرد ایک بازو سے حصار میں لیا۔۔

ابراھیم کے اس عمل سے آبش جو سہارے کے ہی انتظار میں تھی جھٹ سینے پے سر رکھ کر رونے لگی.  

ابراھیم جو تپ کر کچھ کہنے والا یکدم روکتا مسکرا کر سینے سے لگی آبش کو دیکھنے لگا۔۔۔

"اگر اسی طرح روٹی رہوگی تو واپس چھوڑ دوں۔۔۔

ابراھیم مذاق کرتا مسکراہٹ دبانے لگا۔۔ ابراھیم کی اس بات پر آبش کے آنسوں تھمے َآنکھیں پھیلا کر ابراھیم کو دیکھنے لگی۔۔

"آپ آپ مجھے چھوڑنے کی بات کر رہے ہیں بڑی درد بھری آواز میں پوچھا گیا۔۔

"تم ہی نے تو کہا ہے۔۔۔

"میں نے ؟ میں نے کب کہا ابراھیم کی بات پر حیران ہوتے اس بے اپنی طرف اشارہ کیا۔۔۔

"ہاں تو تم رو ہی ایسے رہی ہو جیسے زبردستی لیکر جا رہا ہوں ۔۔ابراھیم کندھے اچکا کر بولا۔۔

"آپ نے کون سا چپ کروا لیا۔۔۔آبش نے خفگی سے کہا۔۔

"یار سچ کہوں تو تم روتے ہوۓ بہت کیوٹ لگ رہی ہو اسلئے۔۔۔آآآ۔ ۔

"کیا ہوا بھائی۔۔۔۔ ابراھیم جو ہچکچا کر اسے بتا رہا تھا آبش کے کہنی مارنے پر چیخ پڑا۔ ۔

"ظالم ۔۔۔۔ میرا مطب ظالم نے ظلم کی داستان ایسی سنائی کے ہم بھی ٹرپ اٹھے۔۔۔ڈرائیور کا احساس ہوتے ہی ابراھیم نے بات بدلی۔۔۔عاشر آنکھوں کو چھوٹی کیے اپنے بھائی کو دیکھنے لگا جب کے آبش رونا بھول کر اب ہونٹوں پر ہاتھ رکھے مسکرانے لگی۔۔۔

"واہ واہ بھائی۔۔۔عاشر خوش ہوکے کہتا اپنی سیٹ پر دوبارہ سیدھا ہوکر بیٹھا "لگتا ہے شادی کی خوشی دماغ پر کافی گہرا اثر کر  گئی ہے۔۔۔

____________

ہانیہ کمرے میں بیٹھی گود میں رکھے اپنے ہاتھوں کو دیکھ رہی تھی۔۔۔جب دروازہ کھول اور بند ہونے کی آواز پر جھکے ہوۓ سر کو اور جھکا لیا۔۔۔برہان مسکراتے ہوۓ قدم قدم چلتا اسکے سامنے بیٹھا۔۔پھر آہستگی سے اپنا ہاتھ بڑھا کر اسکا ہاتھ تھام لیا۔۔۔ہاتھوں کی لرزش برہان بخوبی محسوس کر رہا تھا۔۔۔

ہانیہ برہان کے بولنے کا انتظار کر رہی تھی جو جانے ہاتھ پکڑ کر چپ کیوں تھا۔۔۔ ہانیہ نے اسکے بولنے کا انتظار کیا پھر جھنجھلا کر سر اٹھا کر اسے دیکھا جو اسکے ہاتھوں کو دیکھ رہا تھا 

برہان نے یکدم اسے دیکھا۔۔پھر مسکرا کے اپنا چہرہ اسکے نزدیک لیکر گیا۔۔۔

"بہت حسین لگ رہی ہو۔۔۔کہتے ساتھ ہی برہان نے اسکا ماتھا چوما ہانیہ کی سانس اتھل پتھل ہونے لگی دھڑکن کی دھک دھک جیسے اپنے کانوں میں سنائی دینے لگی۔۔

برہان سیدھا ہوتا اسکے شرم سے لال ہوتے چہرے کو دلچسپی سے دیکھنے لگا۔۔۔

"ہانیہ! برہان کی آواز پر ہانیہ نے نظریں اٹھا کر اسے دیکھا پھر دوبارہ جھکا لیں۔۔۔

"آہ! اوکے اب تم اسی طرح مجھ سے شرماتی رہی تو پوری رات اسی طرح گزر جائے گی اور میں ہرگز یہ نہیں چاہتا۔۔۔

برہان لمبی سانس لیتے بولا تاکہ وہ جھجھکے نا اور آرام سے بات کر سکے۔۔۔

"آپ ایسے مت دکھیں پھر۔۔۔ہانیہ شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ آہستہ سے بولی۔۔

"میں کیسے دیکھ رہا ہوں۔۔۔برہان نچلا ہونٹ دانتوں میں دباتے مسکرا کر پوچھتے  لگا۔۔۔

"برہان پلیز تنگ مت کریں۔۔۔ہانیہ کو جب کوئی جواب سمجھ نہیں آیا تو بیچارگی سے کہتی اسکے سینے پے چہرہ چھپا گئی۔۔۔

"برہان  اسکے شرمانے پر قہقہہ لگاتا اسے اپنے حصار میں لے چکا تھا۔۔۔

__________

ایبک  ہسپتال کے روم میں اکیلا کرسی پر بیٹھا انتظار کر جب ڈاکٹر اور ماریا مسکراتے ہوۓ آئیں۔۔ ایبک جلدی سے کھڑا ہوا۔۔کر بیٹھے۔۔۔

"ڈاکٹر سب ٹھیک ہے ؟ ایبک نے فکرمندی سے پوچھا۔۔۔

"سب ٹھیک ہے۔۔۔ ایسی کنڈیشن میں چکّر وغیرہ آجانا کوئی پریشانی والی بات نہیں ہے۔۔ڈاکٹر اسے کہتیں اپنی سیٹ پر جاکر بیٹھیں۔۔

"مطلب ؟ ایبک نے ناسمجھی سے انہیں دیکھا۔۔۔

"شی اس پرگننٹ مسٹر ایبک۔۔۔ڈاکٹر نے پیشہ وارنہ انداز میں مسکرا کر کہا۔۔

ماریا شرما کر جھکے سر کو اور جھکا گئی جب کے ایبک کافی دیر ڈاکٹر کو دیکھتا رہا۔۔۔

"سچ میں۔۔۔بہت دیر بات ایبک نے یہ الفظ ادا کے۔۔۔

"جی بکل سچ۔۔۔ڈاکٹر ہنسی ضبط کرتے ہوۓ ایبک سے کہا ڈاکٹر نے بہت سے ایسے فرسٹ ٹائم بننے والے پیرنٹس کے تاثرات دیکھے تھے۔۔۔

ایبک نے خوشی سے بے قابو ہوتے ماریا کا ہاتھ تھام لیا تھا۔۔

ماریا نے مسکراتے ہوۓ َایبک کو دیکھا جو آنکھوں میں محبت لیے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔۔

"آپ دونوں کو مبارک ہو۔۔۔ڈاکٹر نے انھیں اپنی جانب متوجہ کرنے کے لئے زور سے کہا۔۔۔

"ایبک تھینک یو کہتا میڈیسن لئے اسکے کندھے پر بازو پھیلا کر ہسپتال سے نکلتا گاڑی تک آیا۔۔

دونوں اپنے بے قابو ہوتے جذباتوں کو دبائے گھر کی طرف گامز تھے۔

ماریا نے گردن موڑ کر گاڑی چلاتے ایبک کو دیکھنے لگی پھر ہاتھ بڑھا کر گال پے بہتے موتی اپنے پوروں میں چن لئے۔۔

"آپ رو رہے ہیں ؟ 

"نہیں میں بہت زیادہ خوش ہوں اتنا کے الفاظ کم ہیں اور احساس و جذبات لاتعداد۔۔تھینک یو ماریا ایبک نے ماریا کو ہاتھ تھام کر اسکے ہاتھ کو چوما ۔۔

ماریا ایبک کو بنا پلک جھپکائے دیکھتی رہی جب ایبک کی آواز پے ہوش میں آئی۔ ۔

"ہم ہم اپنے بچے کی خود پروارش کریں گے جب وہ اسکول جانے لگے گا تو میں خود اسے لینے اور چھوڑنے جایا کرونگا بہت سا وقت میں اس کے ساتھ گُزارو!ں گا۔۔۔

"اچھا پھر آفس کون جائے گا۔۔۔ماریا شرارت کرتے ہوۓ یونہی پوچھ بیٹھی ایبک کے چہرے پر ناگواری کے تاثرات نمودار ہوۓ۔۔

"تم ہو نا جب تک میں نا آیا کروں اسکے ساتھ ساتھ رہنا ایک ماں کا کام ہوتا ہے اور میری ماں۔۔۔ایبک کہتے کہتے ہونٹ بھینچ گیا۔۔۔ وہ کیسے بھول گیا کے اسکی ماں تو اب اپنے بیٹے بہو کے ساتھ ہی ہوتی تھیں اپنا وقت اپنی شفقت سے لیکن یہ بچپن کی محرویاں خود باپ بننے کی خوشی میں عدو کر آگئیں۔ 

"میں تو آپ سے یونہی پوچھ رہی تھی اور آپ کی ماں وہ بہت اچھی ماں ہے تبھی تو انکا اتنا اچھا بیٹا میرا نصیب بنا۔۔۔ماریا کہتے ہوۓ اسکے کندھے پر سر رکھ گئی۔۔۔

"ایبک نا چاہتے ہوۓ بھی مسکرا دیا۔۔۔

____________

گھر پہنچتے ہی کچھ رسموں کے بعد آبش کو  کمرے میں لے جایا گیا۔۔ آبش کافی دیر بیٹھی ابراھیم کا انتظار کرتی  رہی پھر تھکن کی وجہ سے اسی طرح درمیان میں ہی لیٹ گئی۔۔۔

"ابراھیم جو گنگناتے ہوۓ اندر داخل ہوتا دروازہ لاک کر کے  پلٹ کر بیڈ کے قریب آیا تھا آبش کو دنیا و مافیا سے بےخبر ہلکے ہلکے خراٹے لیتا دیکھ کر یکدم اسکی گنگناہٹ کو بریک لگی۔۔

"ہیں یہ تو سو رہی ہے۔۔۔اب کیا کروں ابراھیم خود سے کہتا سوچنے لگا یکدم کسی خیال کے آتے ہی ابراھیم کی آنکھیں چمکیں ۔۔

کمرے کی لائٹیں بند کرتا باتھ روم چلا گیا۔۔۔شب خوابی کا لباس زیب تن کرتا گیلے بالوں میں تولیہ رکگڑتا بیڈ کے قریب آیا ہاتھ میں پکڑا تولیہ اندھیرے میں ہی اندازے سے صوفے پر پہنکتا زور سے اسکے قریب لیتا ابراھیم کے اس طرح کرنے سے آبش کی آنکھ کھول گئی لیکن اندھیرے کی وجہ سے کچھ دیکھ نہ سکی۔۔۔

آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھنے کی ناکام کوشش کے بعد اچانک ابراھیم کا خیال آیا۔۔۔

"ابراھیم۔۔۔۔۔آبش نے کپکپاتے لہجے میں آواز دی جب اسکے کان کے بلکل قریب سرگوشی نما آواز میں ابراھیم نے کہتے اسکے کان کی لو کو چھوا۔۔

آبش یکدم آواز پر چیخنے والی تھی جب بروقت ابراھیم نے اسکے لبوں پر ہاتھ رکھا۔۔

"کیوں چیخ رہی ہو میں ہوں۔۔۔ ابراھیم نے کان کے پاس جھک کر کہا 

آبش مچلی ابراھیم ہاتھ ہٹاتا اٹھ بیٹھا۔۔

"یہ کیا طریقہ ہے اور اتنا اندھیرا کیوں کر رکھا ہے۔۔۔

"سب باتیں چھوڑو تم سو کیسے گئی۔۔۔ابراھیم نے کہتے سائیڈ ٹیبل کا لیمپ جلایا۔۔

"سونے پر پابندی ہے۔۔۔اف میرا ڈریس پر بیٹھے ہیں آپ اٹھیں پھٹ جائے گا نیٹ۔۔۔

ابراھیم جلدی سے بیڈ سے اٹھا۔۔۔

"سوری۔۔۔نہیں سونے پر پابندی نہیں ہے لیکن آج ہی ہماری شادی ہوئی ہے کچھ وقت دو نا ابراھیم شرارت سے کہتے دوبارہ بیٹھ بیٹھتا اس پے جھکنے لگا

مجھے کپڑے بدلنے ہیں ۔۔۔ آبش گھبراتے ہوۓ جلدی سے بولی۔۔

"اچھا ٹھیک ہے جاؤ۔۔ابراھیم نے منہ بنا کر اسے اجازت دی۔۔

آبش جھٹ اٹھتی ہوئی جانے لگی یکدم ہی جیسے ڈھیر ساری شرم نے اسے اپنے حصار میں لیا تھا۔۔۔

"آبش کے جاتے ہی ابراھیم دوبارہ گنگناتے بستر پر لیٹ کر انتظار کرنے لگا.  

_______________

صبح کے گیارہ بج رہے تھے جب دھڑام کی آواز پر آبش ہڑبڑا کے اٹھ کر حواس باختہ سی گرنے والی چیز کو ڈھونڈھنے لگی۔۔۔

آہ!!!! جنگلی۔۔۔۔۔۔ابراھیم نیند میں کراہ کے اپنی کمر کو دباتا  نیچے سے اٹھا آبش حیران ہوتی اسے دیکھنے لگی جو خونخار نظروں سے اسے ہی دیکھ رہا تھا 

ہاہاہاہا!!! آبش کا قہقہ بلند ہوا ساتھ ہی بیڈ سے اٹھ کر باتھ روم کی جانب بھاگی۔۔۔اس سے پہلے آبش اندر جاکر بند ہوتی ابراھیم بیڈ پے چڑھتا اس تک آیا اور کمر سے پکڑ لیا۔۔۔

"ہاہاہا ابراھیم چھوڑیں مجھے نیند میں پتہ ہی نہیں چلا۔۔۔

آبش ہستے ہوۓ بولی 

"ہاں اتنے بڑے شوہر صاحب کو نیچے گرا دیا اور پتہ ہی نہیں چلا۔۔۔گئی تم اب۔۔۔ابراھیم دوبارہ اسے بیڈ تک لاکر اسے بیڈ پر گرا کر دونوں ہاتھ جکڑ لیے۔۔۔

"ابراھیم نہیں۔۔۔آبش نے اتنا ہی کہا جب دروازہ بجا۔۔۔دونوں چونک گئے۔۔

"رات کو بتاونگا بہت ہاتھ پیر چلتے ہیں نہ ابراھیم سر پے پیار کرتے دھمکی دیتا باتھ روم چلا گیا۔۔۔

___________

برہان نے نیند میں کروٹ بدلی جب کسی نے اسکے بازو پر ہاتھ رکھا۔۔۔برہان کی آنکھ کھولی سامنے ہی ہانیہ کو دیکھ کر مسکراتے ہوۓ اٹھا۔۔

"صبح بخیر کب سے اٹھا رہی تھی آبش اور ابراھیم آگئے ہے۔۔۔ناشتے پر سب انتظار کر رہے ہیں۔۔۔۔ہانیہ کہ کر جانے لگی جب برہان نے اسکا ہاتھ پکڑ کر روکا۔۔

"بیٹھو۔۔۔برہان نے کہا ہانیہ مسکراتے ہوۓ بیڈ پر بیٹھ گئی۔۔

برہان اسکا ہاتھ پکڑ کر اپنے لبوں سے لگا کر بولا 

"میری زندگی میں شامل ہونے کا شکریہ۔۔

ماریا شرما کر اسکے سینے پے سر رکھ کر آنکھیں موند گئی۔۔۔آپ کا بھی۔۔۔۔ہانیہ سے دھیرے سے کہا۔۔۔

__________

ولیمے کی تقریب اپنے عروج پر تھی۔۔۔۔ برہان ایبک کو مبارک باد دے رہا تھا۔۔۔شام کو ہی تو ایبک اپنی فیملی کے ساتھ آیا تھا فریحہ بیگم اپنی بہو کی بار بار بلائیں لیے جا رہی تھیں۔۔۔۔عائشہ بیگم نے کتنی دیر ماریا کو گلے لگائے رکھا تھا۔۔۔آبش دلہن بنی ماریا کے ساتھ چہک چہک کر باتیں کر رہی تھی۔۔۔اور ابراھیم کا خون کھولانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہی تھی۔۔

"خالو نہیں انکل سمجھی۔۔۔۔ابراھیم نے کوئی چوتھی بار دوہرایا تھا۔۔۔جس پر سب کے قہقہے بلند ہوۓ تھے۔۔۔

آبش جو ابراھیم کو خالو کہ کر چڑھا رہی تھی ہنس ہنس کر دوہری ہورہی تھی۔۔۔

"ماریا اور ایبک خبردار مجھے خالو کہلوایا تو۔۔۔۔ابراھیم بے دونوں کو پھر کہا جس پر ماریا ہنسی روکتی اثباب میں سر ہلاگئی اس سے پہلے پھر آبش کہتی عفت بیگم کے کھانے کا کہنے پر سب صوفے پر بیٹھ گئے۔۔۔

"ہانیہ! 

کھانے کے بعد برہان سے ہلکی آواز میں کہا۔

ہانیہ نے اسے دیکھا برہان پول سائیڈ کا کہ کر نظر بچاتا چلا گیا.  

"ہانیہ سب کو باتوں میں لگا دیکھتی اٹھ کر چلی گئی۔۔۔

_________

"برہان ابھی مہمان گئے نہیں۔۔۔برہان نے اسکی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی اسے کمر سے پکڑ کر اپنے قریب کیا۔۔۔

"ایک بات کہوں۔۔

"ہمم کہیں۔۔۔

"برہان آبنوس ہانیہ عائد سے بہت محبت کرتا ہے۔۔۔برہان نے ایک جذب سے کہ کر اسکی پیشانی چومی۔۔۔

"ہانیہ عائد بھی برہان آبنوس سے محبت کرتی ہے۔۔۔ہانیہ نر کہ کر نظریں جھکائیں۔۔۔

"اچانک خاموشی میں تالیوں کی آواز گونجھی۔۔۔۔برہان اور ہانیہ دونوں بری طرح سٹپٹا گئے۔۔۔

"تم مت سدھرنا لڑکی برہان یہ آبش نے کہا کے چل کے دیکھتے ہیں۔۔۔برہان کے دیکھنے پر ابراھیم جھٹ بول کر بھاگا۔۔۔

آبش منہ کھولے اپنے شوہر صاحب کو جھوٹ بول کر بھاگتا دیکھنے لگی۔۔

"ہاں بلکل ورنہ میں تو بیٹھی ہوئی تھی آرام سے چلیں ایبک مجھے پیاس لگ رہی ہے۔۔۔ ماریا بھی جلدی سے کہتی ایبک کے ساتھ غائب ہوئی۔۔۔آبش صدمے میں کھڑی اپنے غداروں کو جاتے دیکھتی رہی۔۔

"برہان بھائی وہ۔۔۔آبش روہانسی ہوئی۔۔۔ برہان اور ہانیہ کو اس پر ترس آیا دونوں ہنستے اسکے نزدیک آگئے۔۔۔

"کوئی بات نہیں سویٹ ہارٹ۔۔۔برہان نے کہ کر اسے گلے لگا کر سر پے پیار کیا۔۔۔برہان ہانیہ کا ہاتھ پکڑ کر دباتا دیکھتا اسے مسکرانے لگا۔۔۔

                            🌹 ختم شد 🌹

___________

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages