Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 13 to14 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday 17 June 2023

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 13 to14

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 13 to14

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh Episode 13 to14

Novel Name: Tumhe Jana Ijazat Hai  

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"حماد میں آپ کو آخری بار کہ رہی ہوں اس لڑکی سے ولید کو دور کردیں اس سے پہلے وہ ولید کو کنگال کردے آپ نہیں سمجھتے ایسی لڑکیاں صرف دولت کے پیچھے ہوتی ہیں جو امیر لڑکوں کو جھوٹی محبت کے جال میں پھنسا کر  لوٹ کر بھاگ جاتی ہیں۔۔۔. سُمیرا بیگم ولیمے کی تقریب کا سن کر حماد خان کے آفس میں داخل ہوتے ہی شروع ہوچکی تھیں۔۔جب کے حماد خان سکون سے بیٹھے رہے۔۔۔

"بہت بول چکی ہیں آپ۔۔۔ولید جو حماد خان کے سامنے بیٹھا فائل دیکھ رہا تھا سب سن کر اپنی جگہ سے کھڑا ہوا تھا۔۔سُمیرا بیگم غصّے میں دیکھ ہی نا سکیں کے ولید بھی وہیں تھا۔۔۔

"ہنہ ابھی تو میں نے کچھ کہا ہی نہیں ہے ولید تم ابھی بچے ہو یہ سب نہیں سمجھ سکتے۔۔سُمیرا بیگم ہنکار بھرتیں اُسکے مقابل آئیں۔۔

"سہی کہ رہی ہیں آپ میں نہیں سمجھتا میں آپ کو بھی نہیں سمجھ سکا میرا باپ بھی نادان تھا اور میری بھولی ماں وہ بھی نادان تھی سب کو اپنی طرح سمجھ کر اس نے نادانی کی لیکن میں ولید خان ہوں جس کی بیوی تالیہ ولید خان جو ہانیہ خان کی طرح نادان نہیں ہے یاد رکھیے گا۔۔۔ولید آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے کہتا آفس سے نکل گیا جب کے سُمیرا بیگم سُن کھڑی رہ گئیں۔۔۔ 

________

"یہ کیسا ہے۔۔۔۔تالیہ نے پرپل رنگ کی خوبصورت سی میکسی حرا کو دکھاتے ہوۓ استفسار کیا۔۔

"بہت خوبصورت ہے دیکھیں ولید بھائی۔۔۔حرا نے اُسے بھی متوجہ کیا۔۔۔

"ہمم اچھی ہے۔۔۔ولید مصروف سے انداز میں کہتا موبائل کان سے لگتا ان سے فاصلے پر چلا گیا تالیہ کا دل ایکدم ہر چیز سے اچاٹ ہوا۔۔

"یہ لے لیتے ہیں پھر جیولری بھی لینی ہے۔۔حرا خوشی سے چہکتی تالیہ کے ہاتھ سے مکیسی لیتی کاؤنٹر کی طرف بڑھ گئی۔۔۔جب کے تالیہ کھڑی ولید کو مسکراتے ہوۓ کسی سے باتوں میں مصروف دیکھتی رہی۔۔

"پتہ نہیں کون ہے جو اتنا مسکرایا جا رہا ہے.۔۔۔جل کر سوچتی وہ حرا کی طرف بڑھ گئی۔۔

_________

آٹھ بجے تک تینوں شاپنگ کر کے گھر لوٹے تالیہ ہنوز ولید کے رویے کی وجہ سے ولید سے ناراض ہوگئی تھی وہ الگ بات کے ولید کو اس کا علم ہی نہیں تھا

"تالیہ کمرے میں آتے ہی شاپنگ بیگز سے چیزیں نکال کر وارڈروب میں رکھ رہی تھی جب ولید کمرے میں داخل ہوا۔۔

"کیا بات ہے چہرے پر بارہ کیوں بج رہے ہیں؟ ولید اسکی طرف بڑھتا ہلکے پھلکے انداز میں بولا تالیہ بنا جواب دیے اپنے کام میں لگی رہی.۔۔

"تالیہ۔۔۔

"آپ کو کیا فکر ہے بارہ بجیں یا تیرا آپ لگے رہیں اپنے موبائل پر بزی۔۔۔تالیہ نے جل کر کہتے منہ پھولِایا۔۔۔

"اوہ شکریہ موبائل سے یاد آیا مجھے ضروری کال کرنی ہے۔۔ ولید نے مسکراہٹ دبا کہتے موبائل نکالا اس سے قبل ولید بالکنی کی طرف بڑھتا تالیہ نے بیگ بیڈ پر زور سے پٹخ کر ولید کے ہاتھ سے موبائل جھپٹ کر ڈریسنگ روم کی طرف بھاگی 

"تالیہ میرا موبائل واپس کرو۔۔۔

"نہیں ملے گا۔۔۔اس فساد کو آگ لگا دونگی جانے کس سے مسکرا مسکرا کر باتیں کی جا رہی تھیں۔۔۔تالیہ اسے جواب دیتی اندر داخل ہوئی اس سے قبل تالیہ لاک لگاتی ولید لمبے لمبے ڈاگ بھرتا اندر جا کر لاک لگا چکا تھا۔۔

"یہ لاک کیوں لگایا ہے.۔۔۔تالیہ نے موبائل والا ہاتھ کمر کے پیچھے چھپا کر دھڑکتے دل کے ساتھ اسے دیکھا جو شرٹ کے آستیں کہنیوں تک چڑھا رہا تھا۔۔۔

"تم بھی تو یہی کرنے والی تھی بیوی۔۔ ولید گہری نظروں۔ سے اسے دیکھتا قریب جانے لگا جو الٹے قدم پیچھے جاتی دیوار سے جا لگی تھی۔۔

"میرا موبائل۔۔۔۔ولید نے ہاتھ اسکی کمر کے گرد حائل کرتے سرگوشی کی جب کے تالیہ سانس روکے کھڑی اسے دیکھتی رہی۔۔

ولید اسکی انکھوں میں دیکھتا اسکے ہاتھ سے موبائل لے کر اسکی حالت پے محظوظ ہوتا چلا گیا  جب کے تالیہ ہنوز اسی طرح کھڑی رہ گئی۔۔

_____________

ماضی۔۔

"کشف یہ کیا کہ رہی ہو سُمیرا بیٹی کی حالت کے بارے میں تم نے ہمیں پہلے کیوں نہیں بتایا کیا ہمیں اتنا  غیر سمجھا ہے۔۔ دلاور خان ملے جلے تاثرات کے ساتھ اپنی بہن کو دیکھ کر بولے جو سر جھکا کر بیٹھی زاروقطار رو رہی تھیں۔. 

حماد خان اور ہانیہ کو بھی سن کر جھٹکا لگا۔۔۔ 

"میں کیسے بتاتی دلاور بھائی کے میری بیٹی کو دوہرے پڑتے ہیں آپ تو جانتے ہیں لڑکی ذات ہے ایسے میں کوئی رشتہ بھی نہیں دے گا۔۔ کشف بیگم روٹی ہوئیں بولیں۔۔۔

"پھوپھو سمبھالیں خود کو سب ٹھیک ہوجائے گا آپ فکر مت کریں۔۔ہانیہ دکھ سے آگے بڑھ کر انہیں حوصلہ دینے لگیں۔۔

______

"کیوں آئی ہو یہاں میرا مذاق اُڑانے چلی جاؤ یہاں سے مجھے کسی کی ضرورت نہیں ہے تمہیں تو خوش ہونا چاہیے کے تم ہر طرح سے پرفیکٹ ہو۔۔۔ سب سے  بڑی بات تم حماد خان کے دل میں بستی ہو اور میں ایک عام سی شکل و صورت کی لڑکی جسے کبھی کسی نے سمجھا ہی نہیں۔۔نہ ہی حماد نے سمجھا۔۔۔چلی جاؤ پلیز مجھے اکیلا چھوڑ دو۔۔۔۔سُمیرا ہانیہ کو اپنے کمرے میں دیکھتے ہی غصّے سے چیختی کہ کر قالین پر بیٹھتی روتی چلی گئی۔۔

"یہ دل کے معاملے ہیں سُمیرا اس میں کسی کا بس نہیں ہے یہ ہمیں بےبس کردیتا ہے۔۔۔ہانیہ کی آنکھوں سے لڑیوں کی صورت میں آنسوں بہہ رہے تھے۔۔ 

ہانیہ کی بات سن کر سُمیرا نے بھیگا چہرہ اٹھا کر اسے دیکھا۔۔

"میں بےبس ہوں ہانیہ میں بہت بے بس ہوں میرا دل مر رہا ہے میں تمہے برا بھلا نہیں کہنا چاہتی لیکن میں مر رہی ہوں میں ختم ہو رہی ہوں یہ محبت مجھے ختم کر رہی ہے میری مدد کرو مجھے اس اذیت سے نکالو پلیز ہانیہ۔۔۔۔اگر یہ نہیں کر سکتی تو چلی جاؤ اپنے شوہر کو لے کر تاکہ اسکے دور جانے سے میں ایک ہی بار مر جاؤں۔۔۔ ہاتھوں کو جوڑتی ہانیہ کو دل گداز کرگئی جو پہلے ہی کسی کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتی تھی۔۔ 

________

"میں تمہیں جان سے مار کر خود کو بھی ختم کرلوں گا ہانیہ۔۔۔ حماد خان اپنی محبوب بیوی کی بات سنتے ہی آگ بگولہ ہوگئے تھے۔۔۔

"مار ڈالیں لیکن آپ کو میری بات ماننی ہوگی۔۔۔۔ہانیہ ضدی لہجے میں بولتیں حماد کو حیران کر گئیں۔۔۔

"کبھی نہیں ایسا  کبھی نہیں ہوگا سنا تم نے اور اپنا سامان پیک کرو ہم آج ہی لندن جائیں گے۔۔ 

"حماد آپ کو میری قسم میں آپ سے کچھ نہیں مانگوں گی. پلیز میری بات مان لیں۔۔ہانیہ کی بات پر ایک تلخ مسکراہٹ انکے چہرے پر نمودار ہوئی۔۔۔

"اور کیا مانگو گی میری زندگی مانگ رہی ہو عمر بھر کے لیے۔۔۔حما۔د خان کہ کر کمرے سے نکل گئے ولید جو باتھروم کے دروازے کے پاس خاموشی سے کھڑا سب سن رہا تھا باپ کے پیچھے بھاگا۔۔۔۔

___________

ہانیہ کی ضد کے آگے حماد خان نے ہتھیار ڈال دیے تھے وہ اس سے خفا ہوگئے تھے جس نے دوسروں کی خاطر اپنے ہنستے ہستے گھر کو توڑ دیا تھا.۔۔۔۔

دلاور خان نے اپنی بہن کی محبت میں آکر سُمیرا اور حماد کا سادگی سے نکاح کروا دیا تھا جب کے سُمیرا کو یقین نہیں آرہا تھا کے آج وہ اپنی محبت کے نام سے جڑ گئی تھِیں۔۔۔ دوسری طرف حماد خان نکاح ہوتے ہی گھر سے چلے گئے تھے۔۔

"ماما پاپا اب ہم سے دور ہوجائیں گے۔۔۔ولید نے مہمان عورتوں کی باتیں سن کر کمرے میں آکر ہانیہ سے پوچھا جو کھڑکی کے پاس ضبط کیے کھڑی تھیں۔۔۔آج وہ اپنے شوہر کو کسی دوسری عورت کے ساتھ بانٹ چکی تھیں

"نہیں ولید پاپا کبھی ہمیں نہیں چھوڑیں گے اور نا ہی آپ اپنے پاپا کو کبھی مت چھوڑنا وعدہ کرو ہمیشہ اپنے پاپا کے ساتھ رہو گے۔۔ہانیہ نے آنسوں اندر اتار کر ولید کے ہاتھ تھام کر کہا۔۔۔

"وعدہ ماما میں کبھی پاپا کو نہیں چھوڑوں گا۔۔۔

_________

 سُمیرا ہبوز نکاح کے جوڑے میں بیڈ پر بیٹھی حماد کا انتظار کر رہی تھیں ہاتھوں میں گجرے پہنے آنے والے وقت کا سوچ کر پریشان بھی تھیں۔۔

ہانیہ کی جگہ وہ ہوتی تو یقینن یہ نہیں کر پاتیں احساس کے بھاری بوجھ تلے وہ خود کو دبتا محسوس کر رہی تھیں.  

حماد کا انتظار طویل ہوتا گیا یہاں تک کے فجر کی اذان کا وقت ہوگیا۔ 

سُمیرا جو بیڈ سے ٹیک لگا کر خود کو زبردستی جگائے ہوئے تھیں اٹھ کر وضو کرنے چلی گییں.  

_________

اگلے دن سُمیرا جسے ہی جاگیں کمرے میں حماد کو دیکھ کر جلدی سے اٹھ کر انکی طرف بڑھیں جو مجبوراً ہانیہ کے کہنے پر آئے تھے۔۔

"آپ آگئے سوری میں سوگئی تھی۔۔

"یہ تمہاری زندگی ہے جو مرضی کرو لیکن میرے سامنے یہ اداکاری مت کرنا میں ہانیہ نہیں ہوں کے تمہاری باتوں میں آجاؤں گا۔۔۔ حماد غصّے سے کہتے کمرے سے نکل گئے جب کے سُمیرا ضبط سے بند دروازے کو دیکھتی رہ گئیں.  

__________

وقت گزرتا گیا حماد کا رویہ ہنوز پہلے دن جیسے ہی تھا۔۔۔سُمیرا خاموشی سے انکے طنز کو سہتی رہتیں کے یہ خود انکا اپنا فیصلہ تھا.۔۔۔

ہانیہ اور سُمیرا کے درمیان سب سہی چل رہا تھا ہانیہ کے دن قریب آرہے تھے ایسے ہیں سُمیرا اسکا خیال رکھنے لگیں تھیں۔۔۔ ہانیہ کے کہنے پر وہ سُمیرا کو ممی کہنے لگا تھا۔۔۔

ایک دن سوتے میں ہانیہ کو درد اٹھا حماد جلدی سے انہیں ہاسپیٹل لے کر بھاگے۔۔۔۔ جب کے سُمیرا ولید کے ساتھ گھر پر ہی روک گئی تھیں۔۔۔۔

_________

ڈاکٹر میری ہانیہ۔۔۔حماد تیزی سے اپنی جگہ سے اٹھ کر ڈاکٹر کے قریب گئے۔۔۔

"مبارک ہو  دو جڑواں بچیاں ہوئی ہیں۔۔۔ڈاکٹر صاحبہ نے ہلکی سی مسکراہٹ سے انہیں خوش خبری سنائی.۔۔

فریحہ بیگم نے خوشی سے ساتھ کھڑے دلاور خان کو دیکھا۔۔

"ہانیہ ٹھیک ہے؟ حماد خوشی سے کانپتی آواز میں پوچھنے لگے۔۔

"سوری۔۔۔ہم نے پہلے ہی انہیں بتا دیا تھا کے وہ کمزور ہیں جس کی وحہ سے بہت سی پیچدگیاں آسکتی ہیں لیکن وہ نہیں مانی تھیں۔۔۔ڈاکٹر افسوس کرتیں آگے بڑھ گئیں جب کے حماد کی ساری زندگی زلزلوں کی زد میں آگئی۔۔۔

_____________

"تالیہ حرا کے ساتھ پارلر جانے کے لئے پورچ تک آئی جہاں پہلے ہی ولید ٹیک لگا کر کھڑا موبائل پر بات کر رہا تھا۔۔۔ دونوں کو قریب آتا دیکھ کر موبائل کان سے ہٹا کر پنٹ کی جیب میں ڈالا۔۔

"چلو بیٹھو.۔۔۔

تالیہ منہ بنا کر اسے دیکھتی ابھی بیٹھنے ہی لگی تھی جب سُمیرا بیگم کی آواز پر چونک کر انکی طرف متوجہ ہوئی.۔۔

"ولید مجھے بھی پارلر جانا ہے میں بھی چلوں۔۔۔سُمیرا بیگم کی بات پر تینوں نے بے یقینی سے انہیں دیکھا۔۔۔

"کیا واقعی میں نے جو سنا وہی آپ نے بھی سنا۔۔۔تالیہ جو منہ بنا رہی تھی سب بھلا کر ولید کے قریب سرگوشی کرنے لگی.  

"تھوڑا پاس آنا کیا پوچھ رہی ہو۔۔ولید نے شرارت سے تالیہ کو دیکھا جو اسکے نزدیک جھکی ہوئی تھی ولید کی بات پر گھورکر پیچھے ہوئی.  

"زیادہ فری مت ہوں۔۔تالیہ نے منہ بنایا۔۔

"اوکے۔۔ ولید سُمیرا بیگم کو کندھے اچکا کر بیٹھنے کا اشارہ 

کرتا ڈرائیونگ سیٹ پر جا بیٹھا۔۔

_________ 

حماد خان ڈریسنگ کے سامنے کھڑے ٹائی باندھ رہے تھے جب کے  ولید تالیہ کو پارلر سے لیتا سیدھا بنقیوٹ پہنچ رہا تھا۔۔۔

اس سے قبل حماد کمرے سے نکلتے سُمیرا بیگم کو دیکھ کر وہیں روک گئے جو ویلوٹ کی سیاہ ساڑی پہنے دروازے کے پاس تیار کھڑی انہیں دیکھ رہی تھیں آج بھی انکا دل حماد کو دیکھ کر پہلے کی طرح ہی بے بس ہوجاتا تھا کے محبت نے انہیں زندگی بھر خوار ہی کیا تھا۔۔

"میں بچوں کے ساتھ ہی چلی گئی تھی۔۔۔

"تالیہ اچھی بچی ہے۔۔۔حماد نے رخ ڈریسنگ کی طرف کرتے اُنکی بات ان سنی کردی۔۔

"میں ڈرتی ہوں آپ کے لئے اپنے بیٹے کے لیے۔۔۔سُمیرا بیگم کی بات پر ایک تلخ مسکراہٹ  نے اُنکے لَبوں کو چھوا۔۔

"تم جیسی عورت کبھی کسی سے نہیں ڈر سکتی اس لئے بہتر اسی میں ہے اسکی ماں بننے کی کوشش مت کرو اگر تمہاری جگہ ہانیہ ہوتی تو خوش ہوتی۔۔حماد تلخی سے کہتے کوٹ اٹھا کر پاس سے گزر گئے۔۔۔

___________

دلہن کے روپ میں تالیہ کو دیکھ کر ولید لمحے بھر کے لئے اسے دیکھتا چلا گیا جو شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ اسکے قریب آرہی تھی۔۔

"چلیں ولید بھائی۔۔۔حرا کی آواز پر چونک کر اس نے تالیہ کے ساتھ پچھلا دروازہ کھولتی حرا کو دیکھا۔۔

"ہاں چلو۔۔۔پہلے ہی دیر ہوگئی ہے۔۔ولید نے کہتے ہوۓ ڈرائیونگ سیٹ سمبھالی۔۔

آٹھ بجے تک وہ لوگ بنقیوٹ پہنچ چکے تھے۔۔۔

دونوں ساتھ چلتے پرفیکٹ لگ رہے تھے۔۔۔تالیہ کے دل کی حالت عجیب ہو رہی تھی اسٹیج پر پہنچ کر تالیہ اور ولید ساتھ بیٹھے تالیہ نے چور نظروں سے ولید کو دیکھا جو سامنے دیکھ کر مسکرا رہا تھا۔۔

"کاش آپ مجھ سے شادی محبت سے کرتے۔۔۔تالیہ سوچ کر رہ گئی۔۔۔ 

ولید جانتا تھا وہ اسے ہی دیکھ رہی ہے اور کیا سوچ رہی ہے وہ بھی جانتا تھا کے ساتھ چلتی تالیہ کو چھوڑ دینے کا خیال اس کے دل کو پسند نہیں آیا تھا۔۔

جاری ہے۔۔۔


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Tumhe Jana Ijazat Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Tumhe Jana Ijazat Hai written by Amrah Sheikh. Tumhe Jana Ijazat Hai by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages