Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 13 to14 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday 24 June 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 13 to14

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 13 to14

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 13 to 14

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"آہ پلیز چھوڑ دو۔۔۔۔۔ماریا کراہ کر کہتی جیسے ہی پلٹی وہیں ساکت رہ گئی۔۔۔

"آ آپ یہاں 

"کہاں بھاگ رہی ہو 

"آپ آپ یہاں کیا کر رہی ہیں؟ ماریا شدید حیرت سے بولی۔۔۔جب کے دونوں لڑکے بھی اسے دیکھ رہے تھے۔۔

"یہ میری بات کا جواب نہیں ہے خیر ایک منٹ روکو آبش کہتے ہی ان دونوں لڑکوں کے سامنے جا کھڑی ہوئی۔۔۔

"تم جانتے ہو ہم کس کی بیٹیاں ہیں۔۔آبش سنجیدگی سے دونوں سے پوچھنے لگی۔۔

"نہیں اور نا ہی جاننا ہے۔۔۔۔کاسپر نے غصّے سے اسے گھورتے ہوۓ کہا۔۔۔جب کے دوسرا لڑکا جس کا نام بہروز تھا تھوڑا گھبرا گیا. .

"کاسپر مت کرو کہیں کسی پولیس والے کی بیٹیاں ہوئیں تو ہم پھنس جائیں گے۔۔۔۔

"دیکھیں ہم کچھ نہیں کر رہے چلو کاسپر

"چپ رہو تم سمجھے ڈرپوک انسان اور تم لڑکی کون ہو ہاں۔۔

"ہممم واقعی نہیں جانتے ہم کس کی بیٹیاں ہیں چلو ٹھیک ہے ابھی کال کر کے بلاتی ہوں پتہ چل جائے گا خود ہی.۔۔۔آبش نے کہ کر موبائل نکالا ۔۔

ماریا یونہی خاموش کھڑی سب دیکھ رہی تھی۔۔۔

"مجھے ڈرانے کی کوشش مت کرو اس لڑکی نے مجھ پے ہاتھ اٹھایا ہے ۔۔

"او مائی گاڈ ! کیا واقعی ؟ ماریا تم نے اس پر ہاتھ اٹھایا ؟ کمال ہی ہوگیا کاش میں پہلے تمھارے پیچھے آجاتی۔۔۔۔آبش خوش ہوتی ہوئی بولتی ماریا کو سر پیٹنے پر مجبور کر گئی.  

"اے بہت ہوگیا نکلو یہاں سے کاسپر غصے سے آبش کو بازو سے پکڑ کر سائیڈ پے دکھیلتا ماریا کی جانب بڑا۔۔۔

"آبش آپی!! ماریا چیخی آبش منہ کھولے اپنے بازو کو دیکھنے لگی۔۔۔

"اسکی تو۔۔۔۔بچاؤ بچاؤ بچاؤ یہ میری بہن کو کڈنیپ کر رہے ہیں پلیز ہیلپ می ہیلپ می کوئی ہے بچاؤ بچاؤ۔۔۔۔آبش زور زور سے چیخنے لگی۔۔۔ساتھ ہی گرج چمک کے ساتھ بارش شروع ہوگئی تھی۔۔۔ 

دونوں ایک دم گھبرا کر پیچھے ہٹے ۔۔۔۔آبش ابھی تک چیخ رہی تھی۔۔۔جب کوئی قریب آ کر روکا۔۔۔۔

"کاسپر بھاگ۔۔۔۔

"ایبک بائیک سے اتراجب تک دونوں تیزی سے بھاگ نکلے ۔۔

"ماریا ایبک کو دیکھ کر ہی گھبرا گئی۔۔۔

"ایبک تم 

"کیا کر رہی ہو تم دونوں اکیلے کون تھے وہ۔ایبک دونوں کو دیکھ کر بولا۔۔

"انجوائے۔۔۔۔ پر جانے کہاں سے دونوں شیطان نازل ہوگئے تھے۔۔

آبش مزے سے بولی۔۔۔

"ہاہاہا تم کبھی سیدھا جواب مت دینا۔۔۔ایبک ہستے ہوۓ بولا۔۔ماریا جل ہی گئی اگر وہ ایسا جواب دیتی تو ضرور غصّے میں کچھ کہتے ہنہ۔۔۔ماریا سوچتی ناک چڑھا کر تیزی سے گھر کی جانب بڑھنے لگی ۔

"ماریا روکو کہاں جا رہی ہو

"گھر.۔۔۔۔۔ماریا نے پلٹ کر اسے جواب دے کر ایبک کو دیکھ کر منہ بنایا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔۔

"اففف چلتے ہیں ابھی۔۔۔ویسے ایبک ماریا نے اس لڑکے پر ہاتھ اٹھایا اہ کاش میری یہ حسین آنکھیں اس منظر کو دیکھ لیتِں ہاہاہا۔۔۔۔مجھے تو یقین نہیں آرہا ابھی تک تم نے کیسے مارا اسے۔۔۔

آبش بتاتی ہوئی ابھی تک حیرت کا اظہار کر رہی تھی۔۔۔

ایبک اسے ہی دیکھ رہا تھا جو نظریں جھکائے اپنے ہاتھوں کی انگلیاں مڑوڑ رہی تھی۔۔

"آبش آپی بس کریں اب  میں جا رہی ہوں۔۔۔۔ماریا چڑتی ہوئی پلٹنے لگی جب ابراھیم کو گاڑی سے اترتے دیکھ کر روک گئی۔۔

"یہ کون سا ایڈونچر ہے اتنی تیز بارش میں سڑک پے کھڑی ہو

ابراھیم قریب آتے بولا جب نظر َ ایبک پے پڑی۔۔۔

"ایبک تم یہاں۔

"ہاں میں بھی دونوں کو یہاں دیکھ کر روکا تھا خیر چلتا ہوں

"کہیں نہیں جا رہے تم چلو ہمارے ساتھ گھر تک  آبش اچانک بولی۔۔۔

ابراھیم نے ہونٹ بھنج لئے کسی دن یہ لڑکی اسکے ہاتوں ضایا ہوجائے گی  

"میرا خیال ہے ابراھیم اپنے دوست کے پاس ہی جا رہا ہے تم اسکے ساتھ چلی جاؤ۔۔۔

"لیکن تم نے ھماری جان بچائی ہے اس لئے شکریہ تو بنتا ہے 

"آبش 

"کوئی بحث نہیں مجھے تمہاری ہیوی بائیک پر بیٹھنا ہے چلو نہ پلیز۔۔۔آبش نے ایبک کا بازو پکڑ کر کھنچا۔۔۔ ابراھیم دونوں جل کر خاک ہوگیا جب کے ماریا ایبک کو غور رہی تھی۔۔۔

"اچھا چلو۔۔۔ابراھیم ہم ساتھ ہی ہیں۔۔۔ایبک اسے کہتا ایک نظر ماریا کو دیکھ کر بائیک پر بیٹھا۔۔"چلیں ابراھیم بھائی۔۔۔ماریا کہتی تیزی سے پاس سے گزرتی گاڑی میں دھم سے جا بیٹھی۔۔

"ہنہ مجھے کیا۔۔۔

"ابراھیم آبش کو گھورتا ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھتا زن سے گاڑی لے گیا۔۔۔

______________________________________

"اسلام علیکم ابو۔۔

"وعلیکم اسلام برہان سب ٹھیک ہیں گھر پے۔۔۔آبنوس صاحب نے پوچھا۔۔

"جی بلکل سب ٹھیک ہیں یہاں صبح سے  بارش ہو رہی ہے اس لئے موسم کافی خوش گوار ہے۔۔۔ابھی بھی بارش ہو رہی ہے.۔۔۔برہان بالکنی میں کھڑا بیرونی گیٹ کی طرف دیکھ رہا تھا 

"اوہ زبردست پھر انجوئے کرو

"اوکے ابو۔۔ اور سب کو سلام کہئے گا۔۔۔۔

"ضرور اپنا خیال رکھنا اللہ‎ حافظ۔۔۔آبنوس صاحب مسکرا کے بولے

"اللہ‎ حافظ ابو۔۔۔برہان نے کہتے ہی موبائل جیب میں  رکھا۔۔۔۔

"ہانیہ تم آسکتی ہو۔۔۔برہان نے گردن موڑ کر پیچھے دیکھا جہاں ہانیہ پکوڑوں سے بھری پلیٹ پکڑے کھڑی تھی۔۔۔

"کیسے معلوم ہوا میں یہاں ہوں۔۔۔ہانیہ کہتی ہوئی ٹیبل پر پلیٹ رکھتی ہوئی بولی۔۔

"میجک سے۔۔۔

"ہاہاہا پھر مجھے بھی یہ میجک سیکھ لینا چاہیے۔۔۔

ہانیہ کی بات سنتے برہان اسکے مقابل آیا۔۔۔

اس میجک کو سیکھنے کے لئے تمہاری ناک اور کان کا حساس ہونا لازمی ہے۔۔۔۔

"ہیں۔۔۔میجک سے ناک اور کان  کا کیا تعلق۔۔۔ہانیہ حیران ہوتی ہوئی بولی۔۔

"وہ اسلئے سویٹ ہارٹ کیوں کے مجھے تمھارے قدموں کی آہٹ اور گرما گرم پکڑوں کی خوشبو سے معلوم ہوا کے تم ہو۔۔برہان شرارت سے . کہتا اسکی ناک دبا کے بیٹھنے لگا جب گاڑی اور ہیوی بائیک کی آواز سنتے ہی بیرونی گیٹ کی طرف دیکھا۔۔

"یہ تو ایبک ہے۔۔ہانیہ کہتی ہوئی پلیٹ اٹھا کر نیچے جانے لگی 

"ہانیہ روکو میں بھی ساتھ چلتا ہوں۔۔۔۔برہان کہتا اسکے ساتھ چل دیا۔۔۔ ______________________________________

برہان اور ہانیہ دونوں دروازے کے پاس آکر  کھڑے ہوتے سب کے اندر کا انتظار کرنے لگے۔۔

"اسلام علیکم خوش آمدید۔۔۔۔زبردست آپ سب ساتھ تھے.  ہانیہ ابراھیم اور ایبک کو دیکھتی ہوئی بولی ۔۔

وعلیکم اسلام ہاں اتفاق سے۔۔۔

"بہت بھیگ گئے ہو تم سب آبش ماریا جاؤ چینج کرلو اور مسسز استے دو تولئے لا دیں۔۔۔ہانیہ کہتی مسسز استے سے بولیں جو ڈائننگ ٹیبل پے گلاس رکھ رہی تھیں۔۔۔

"اوکے ابھی لائی۔۔۔

"مجھے اب چلنا چاہیے۔۔۔ایبک برہان کو دیکھ کر بولا۔۔

"ہممم جیسی تمہاری مرضی۔۔برہان نے کندھے اچکائے 

"برہان بھائی ایبک نے ہماری جان بچائی ورنہ شاید ہم یہاں نہ ہوتیں۔۔۔آبش ایکٹنگ کرتے ہوۓ بولی 

ایبک نے گھورا۔۔۔جب کے ماریا ایبک کو دیکھ رہی تھی جو آبش کو دیکھ رہا تھا۔

"کیا مطلب کہاں تھی تم دونوں۔۔ہانیہ گھبراتی ہوئی پوچھنے لگی۔۔

"میں نہیں یہ تھی۔۔۔ دو لڑکے اتنی بدتمیزی کر رہے تھے ماریا سے اس نے ایک کو تو مارا بھی اور اس خبیث انسان نے اتنی زور سے میرا بازو پکڑا اففف مجھے تو لگا تھا میرا نازک بازو ٹوٹ گیا۔۔۔آبش کی بات سنتے ہی ابراھیم نے اسے دیکھا جو اپنے بازو کو دبا رہی تھی۔۔۔

"ماریا تمہے مانا کیا تھا ایسے موسم میں جانے سے بعد میں بھی جا سکتی تھی اگر آگے سے وہ ہاتھ اٹھا دیتا پھر۔۔۔

ہانیہ گھورتے ہوۓ اسے ڈانٹنے لگی سب خاموش کھڑے ماریا کو دیکھ رہے تھے جو سر جھکائے کھڑی تھی۔۔

"میری غلطی نہیں تھی ہانیہ آپی وہ خود میرا راستہ روک رہے تھے میں نے کہا مجھے جانے دو تو غصّے میں میرا منہ دبوچ لیا آپ ہی بتائیں اسکی حرکت پر کیوں نہ اسے مارتی۔۔۔ماریا غصّے سے بول رہی تھی آنکھوں سے آنسوں  گالوں پر بہنے لگے۔۔۔

آبش کو بھی جھٹکا لگا اسکی بات سن کر اسے تو پتہ ہی نہیں تھا یہ سب وہ جب پوھنچی جب وہ ماریا کو پکڑنے آگے بڑھ رہا تھا۔۔۔

ماریا کہتی تیزی سے دوڑتی اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی

"آبش۔۔۔

"ہانیہ میں اس وقت نہیں تھی ۔آبش پریشانی سے بولی 

"میں دیکھتی ہوں اسے ہانیہ کہتی ہوئی چلی گئی 

"میں بھی آتی ہوں۔۔۔آبش ہانیہ کے پیچھے گئی۔۔۔

 ______________________________________

"شکریہ ایبک۔۔۔۔برہان کی آواز خاموشی میں گونجی۔۔۔۔ایبک نے حیرت سے اسکی جانب دیکھا۔۔۔

"شکریہ کی ضرورت نہیں اچھا مجھے اب جانا چاہیے۔۔۔ایبک گیلے بالوں کو ہاتھ سے سیٹ کرتا جانے لگا جب برہان نے دوبارہ روکا۔۔

ہمارے ساتھ ایک کپ کافی ہوجائے کیا خیال ہے جب تک بارش بھی روک جائے گی۔۔۔برہان کی بات پر دونوں نے اسے حیرت سے دیکھا۔۔۔ابراھیم کو تو حیرت کے ساتھ جھٹکے بھی لگ رہے تھے۔۔۔برہان جو ایبک کو دیکھ کر چڑ جاتا تھا آج کافی کی دعوت دے رہا ہے۔۔

"ہمم اوکے۔۔ ایبک ایک نظر سیڑیوں سے نیچے اترتی ماریا کو دیکھ کندھے اچکا کر بولا۔۔

"اوکے۔۔۔برہان نے مسکرا کے ہانیہ کو دیکھا جو ماریا کو لئے  

دوبارہ نیچے آگئی تھی۔۔۔

"ایسے کیوں دیکھ رہے ہو؟ 

"میں دیکھ نہیں رہا میں سوچ رہا ہوں تم ایبک سے اتنا چڑتے ہو اور اب یہ سب کیسے ؟ ابراھیم الجھ کے بولا۔۔

"اسنے میری بہنوں کی حفاظت کی ہے اور ویسے بھی میں اتنا برا بھی نہیں ہوں۔۔۔برہان اسکے کندھے کو تھپتھپاتے ہوۓ صوفے پر بیٹھ گے۔

"ایبک تم نے ابھی تک بتایا نہیں بلنن کو کیوں مارا تھا تم نے۔۔ابراھیم اسے دیکھتے ہوۓ بولا۔۔

ماریا نے گھبراتے ہوۓ ایبک کو دیکھا جو اطمینان نے بیٹھا اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔۔

"میرا اپنا ذاتی مسلئہ ہے اسکے ساتھ 

"ہممم ٹھیک ہے لیکن پھر۔۔۔

"ابراھیم! ہم کوئی اور بات بھی کر سکتے ہیں۔۔۔برہان اسے ٹوکتے ہوۓ بولا۔۔۔۔

"بلکل بہت کچھ ہے بولنے کے لئے جیسے کے اممم ہاں yesilko cizor bach آبش پرجوش ہوتی ہوئی بولی۔۔۔۔ہانیہ اور ماریا دونوں نے گھورا لیکن وہ آبش ہی کیا جو سمجھے۔۔۔۔ 

"اور کون جا رہا ہے۔۔۔برہان نے تھوڑی کے نیچے ہاتھ رکھ کر پوچھنے لگا۔۔۔

"ہم لڑکیاں اور کون۔۔۔آبش بولی اٹھ کر برہان کے ساتھ بیٹھی۔۔

 اللہ‎ پوچھے آبش تمہے ہانیہ بڑبڑا کر رہ گئی۔۔۔

"تم لڑکیاں وہ بھی اکیلی ؟ کوئی ضرورت نہیں ہے کیوں برہان ابراھیم اچانک بولا۔۔

"کیوں ضرورت نہیں ہے ہم اجازت لے چکے ہیں اور تم فری مت ہو۔۔۔

"آبش کس طرح بات کر رہی ہو۔۔۔برہان نے اچانک ٹوکا۔۔

"اچھا سوری۔۔۔لیکن ہم جا رہی ہیں یہ بتا رہی تھی میں صرف اجازت نہیں مانگ رہی۔۔

"اوکے اوکے مان لیا برہان میں چلتا ہوں اب ۔۔۔۔ابراھیم سنجیدگی سے کہتا باری باری دونوں کو کہ کے اٹھ کھڑا ہوا

"میں معافی مانگ چکی ہوں سوری ابراھیم میرا ارادہ تمہاری دل آزاری کا نہیں تھا۔۔۔

"ایسی کوئی بات نہیں ہے میں گیلے کپڑوں میں زیادہ دیر نہیں رہ سکتا۔۔۔۔ابراھیم مسکراتے ہوۓ بولا۔

"سچ کہ رہے ہو نہ 

"ہاں بلکل سچ۔۔۔

"میں بھی چلتا ہوں کافی کے لئے شکریہ.ایبک بھی صوفے سے اٹھتا ہوا بولا۔۔۔

ماریا نے اسے دیکھا جو اسے نہیں دیکھ رہا تھا۔۔  

"تمہارا بھی بہت شکریہ۔۔امید ہے ہم اچھے دوست بن سکتے ہیں برہان مسکراتے ہوۓ اسکے مقابل کھڑا ہوا۔۔

"َیقینن۔۔۔ایبک نے مسکراتے ہوۓ مصافہ کیا.  

"واہ یہ تو جادو ہوگیا۔۔۔دیکھا ہانیہ میرا کمال آبش ہانیہ کے کان کے قریب ہوکر بولی۔۔۔

"ہمم یہ تو ہے۔۔

"ابراھیم بھائی کچھ دیر روک جاتے۔۔۔۔ماریا ابراھیم کے پاس اتے ہوۓ بولی۔۔۔

"انشاءلله پھر آونگا ابھی چلتا ہوں اوکے۔۔۔ابراھیم تھوڑا جھک کے اسے دیکھتا مسکرا کے بولا۔۔

"ٹھیک ہے پھر اللہ‎ حافظ۔۔ماریا کہ کر ایبک کو نظر انداز کرتی اپنے کمرے کی جانب بڑھ گئی۔۔۔

______________________________________

ماریا جیسے ہی کمرے میں آئی جلدی سے آگے بڑھ کر کھڑکی کھولتی نیچے دیکھنے لگی.  

ایبک برہان اور ابراھیم کے ساتھ باتیں کر رہا تھا۔۔

کچھ ہی دیر میں ابراھیم کے ساتھ برہان بھی گاڑی میں بیٹھا شاید وہ بھی جا رہا تھا۔۔

ماریا نے دیکھا آبش ہانیہ بھی وہیں تھیں۔۔۔

ایبک ہنستا آبش کو کچھ کہ کر  اپنی ہیوی بائیک پے بیٹھا جب اچانک ایبک نے نظر اٹھا کر کھڑکی کی طرف دیکھا۔۔۔

ماریا اسکے دیکھنے پر بھی اسی طرح کھڑی رہی۔۔

"ایبک سر جھٹکتا بائیک اسٹارٹ کرتا گاڑی کے گیٹ سے نکلنے کے بعد خود بھی چلا گیا۔۔۔

ماریا گہری سانس لیتی الماری کی طرف بڑھی پھر کپڑے لیکر باتھروم میں گھس گئی۔۔۔

______________________________________

برہان قہوہ ۔۔

ہانیہ کھانے کے بعد گارڈن میں آتی ہوئی اسے قہوہ دیتی ہوئی بولی۔۔۔

"شکریہ۔۔برہان نے مسکرا کر کہاں جس پر ہانیہ مسکراتی اپنا کپ تھامے اسکے ساتھ کھڑی ہوئی۔ ۔۔ رات کا  پہر تھا ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی ۔ہانیہ نے کن اکھیوں سے اسے دیکھا جو قہوہ پی رہا تھا۔۔۔ چاند کی روشنی میں برہان اسے اور بھی زیادہ اچھا لگ رہا تھا اس سے پہلے اسکی چوری پکڑی جاتی ہانیہ نے نظروں کو زاویہ بدل لیا۔۔۔۔برہان مسکرانے لگا وہ دیکھ چکا تھا کے وہ اسے بہت غور سے دیکھ رہی تھی۔۔۔

دونوں کافی دیر یونہی خاموش کھڑے قہوہ پیتے رہے۔۔

ہانیہ کو سمجھ نہیں آرہا تھا کیا بات کرے۔۔۔

"امم میں اندر جا رہی ہوں سردی بڑھ رہی ہے۔۔۔ہانیہ کہ کر جانے لگی جب برہان نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا۔۔۔

"سوری۔۔۔۔ہانیہ کے پلٹ کر دیکھنے پر برہان نے جلدی سے اسکا ہاتھ چھوڑ کر کہا۔۔۔

"کوئی بات نہیں۔۔۔۔آمم کیا ہوا۔۔۔ہانیہ لٹ کو کان کے پیچھے آڑستی ہوئی پوچھنے لگی۔۔۔

برہان نے کپ وہیں رکھی ٹیبل پے رکھا پھر کچھ کہے بنا اپنی جیکٹ اتار کر اسکی طرف بڑھائی۔۔

"کچھ دیر چہل قدمی کرلینی چاہیے کیا خیال ہے۔۔۔۔

"اچھا خیال ہے۔۔۔شکریہ لیکن میں اندر سے اپنی جیکٹ لے آتی ہوں۔۔ہانیہ ہچکچاتے ہوۓ بولی۔ 

"میری جیکٹ پہننے میں کیا برائی ہے۔۔

"کوئی برائی نہیں ہے میں آپ کی وجہ سے کہ رہی تھی۔۔۔

"نہیں میں ٹھیک ہوں۔۔۔برہان مسکرا کے بولا۔۔

ہانیہ نے اس سے  جیکٹ لے کر کر۔پہنی جو اسے گٹھنوں سے بھی لمبی اور کھلی آئی۔۔

"ہاہاہا کیوٹ لگ رہی ہو 

"تبھی ہنس رہے ہیں۔۔۔ہانیہ منہ بنا کر بولی 

"نہیں سچ میں بہت اچھی لگ رہی ہو۔۔۔۔چلو اب۔۔۔

تھینک یو ہانیہ مسکراتی ہوئی بولی جو اسے گہری نظروں سے دیکھ رہا تھا۔۔۔

______________________________________

اگلے دن برہان کلاس کی جانب بڑھ رہا تھا جب پیچھے سے آتے ابراھیم نے اسے آواز دے کر روکا۔۔۔

"کیا بات ہے

"کچھ نہیں لیکن لیشا نہیں آئی؟آج کل نظر بھی  نہیں آرہی نہ 

"مجھے کیا پتہ اسکا برہان سنجیدگی سے بولا۔۔

"کیوں نہیں پتہ ابراھیم آنکھیں پھیلا کے بولا جیسے نہ پتہ ہونے پر بہت بڑا گناہ کر دیا ہو۔۔

"اور کیوں پتہ ہونا چاہیے ویسے تمہے اتنی یاد آرہی ہے تو کال کرلو۔۔۔برہان چڑھ کر اسے بولا۔۔۔۔

"ہمم آئیڈیا برا نہیں ہے ابھی کرتا ہوں۔۔۔۔ابراھیم سوچتے ہوۓ موبائل نکال کر نمبر ڈائل کرنے لگا جب برہان نے موبائل چھین لیا۔۔۔۔

"کیا کر رہے ہو میرا اکلوتا موبائل میری زندگی ہے یہ دو واپس۔۔۔ابراھیم اپنے سینے پے ہاتھ مارتے ایکٹنگ کرتے ہوۓ بولا 

"رو تو ایسے رہے ہو جیسے گرل فرینڈ چھین لی ہو۔

"برہان میرے بھائی ایک بات یاد رکھنا گرل فرینڈ کا بھی ہہ میری جان ہی چکّر چلاتی ہے اسلئے اگر اسے کچھ ہوا تو سب ختم سمجھو۔۔۔ابراھیم اسکے کندھے پر بازو پھیلاتے ہوۓ سمجھاتے ہوۓ بولا ۔۔

"اچھا کتنی گرل فرینڈز بنائی پھر اپنی اس  زندگی کے ذریعے

لیشا کی چہکتی ہوئی آواز پر دونوں چونکَے۔۔

"لو آگئی میں چلا خود ہی نمٹو ورنہ پھر کہیں جانے کے لئے پیچھے پڑ جائے گی اور میں نہیں چاہتا ایسا ہو۔۔برہان ایک ہی سانس میں جلدی کہ کر بھاگا۔۔

"ابے ر۔۔۔

"ابراھیم برہان ایسے کیوں بھاگ گیا۔۔۔لیشا ناک چڑھاتی ہوئی بولی۔۔

"آ وہ دراصل اسے ٹیچر سے بہت ضروری کام تھا خیر چھوڑو تم بتاؤ آج کل کہاں غائب تھی۔۔۔

"افففف مت ہی پوچھو۔۔۔۔لیشا نزاکت سے بالوں کو جھٹکا دیتے ہوۓ بولی۔۔

"اوکے مرضی تمہاری۔۔میں چلتا ہوں بائے ۔ ابراھیم آبش کو دیکھتا جلدی سے اسے کہ کر تیزی سے آبش کی جانب بڑھا جو اسے آتا دیکھ پیشانی  پے بے شمار بل ڈالے اسے دیکھ کم گھور زیادہ رہی تھی۔۔۔

جب کے لیشا حیرت سے منہ کھولے کھڑی تھی وہ تو ایسے ہی کہ رہی تھی۔۔۔۔

______________________________________

"پیچھے مت اؤ ورنہ برہان بھائی کو بتا دونگی۔۔۔آبش غصّے سے کہتی تیز تیز قدم اٹھاتی گراؤنڈ کی طرف جانے لگی۔۔

"ٹھیک ہے بتا دو پھر جب برہان پوچھے گا کیا کرنے آئی تھی کیا کہو گی جب کے اسکی کلاس کا ٹائم تھا۔۔

"میرا فری پیریٹ تھا اور میں جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی جاؤ یہاں سے۔۔۔آبش روک کر اسے تپ کر کہتی گھاس پر بیٹھی۔

ابراھیم بھی اسکے ساتھ کچھ فاصلے پر بیٹھا۔۔۔

"اتنا غصّہ کس بات پر آرہا ہے ویسے؟ ابراھیم آنکھیں چھوٹی کرتا اسے دیکھ رہا تھا۔

"مجھے کوئی غصّہ نہیں آرہا۔۔

"لگ تو نہیں رہا۔۔

"لگے گا بھی کیسے دیکھنے کے لئے آنکھوں کا ہونا ضروری ہے۔۔آبش چڑ کر اپنے موبائل پے انگلیاں چلانہ لگی۔۔

"الحمدلللہ بلکل سہی ہیں اور تم سچ کیوں نہیں کہتی کے تم جیلس ہو رہی تھی۔۔۔۔مجھے اور لیشا ڈول کو دیکھ کر۔۔۔ابراھیم نے جان بوجھ کر اسے چِڑھانے کے لئے کہا

"واٹ ؟ میں تم سے اور اس کبوتری سے جلوں گی ہنہ اتنے برے دن نہیں آئے میرے 

"ہاہاہا واہ زبردست کیا نام رکھا ہے کبوتری نائیس مجھے پسند آیا۔۔۔ابراھیم قہقہ لگاتے ہوۓ بولا 

"عجیب شخص ہو اپنی گرل فرینڈ۔۔۔

"ایک سیکنڈ وہ میری گرل فرینڈ نہیں ہے اور تمہے یقین ہے کے وہ میری گرل فرینڈ ہے ؟ میں تو سب سے زیادہ برہان کے ساتھ ہوتا ہوں تو کیا وہ میرا بوائے فرینڈ ہوگیا

ابراھیم اسے ٹوکتا ہوا تیزی میں کہتا خود ہی روک گیا۔

آبش شاک سے اسے گھورنے لگی پھر تھوڑی سے کہسک کر پیچھے ہوئی۔۔

"کیا واقعی تم اور اور 

"استغفرالله چپ رہو وہ غلطی سے کچھ الٹا سا نکل گیا اسکا مطلب یہ نہیں کے تم شک کرو۔۔۔

ابراھیم سٹپٹا کے بولتا اٹھ کھڑا ہوا۔۔

آبش بھی ساتھ ہی کھڑی ہوئی۔۔

"ہاہاہاہا تمہاری شکل دیکھو مجھے پتہ ہے تم نے جلدی میں کہ دیا ہے۔۔۔

آبش اسے دیکھتی رہی جو ہونٹ بھینجے اپنی گدی دبا رہا تھا جب یَکدم آبش قہقہ لگاتی ہوئی بولی۔۔

"اتنا بھی فنی نہیں تھا۔۔۔بائے۔۔۔

"ہاہاہا روکو۔۔۔ ارے سوری 

آبش پیچھے جاتے ہوۓ بول رہی تھی جو ان سنے بینچ کی طرف جا رہا تھا۔۔۔

______________________________________

"ہے ماریا تمہے پرینسپل اپنے آفس میں بولا رہی ہیں۔۔۔

نہان کلاس میں آتی ہوئی بولی۔۔۔ماریا نے سر اٹھا کر اسے دیکھا۔۔

"کیوں

"مجھے پتہ نہیں۔۔ نہان کندھے اچکا کے کہتی اپنی جگہ پے جا کر بیٹھ گئی۔۔۔

"اوکے تھینکس۔۔۔

"یور ویلکم۔۔۔۔۔

ماریا پلٹ کر اسے کہ کر چلی گئی۔۔

ماریا اجازت ملتے ہی جیسے ہی اندر گئی پرینسپل اسی کا انتظار کر رہی تھیں۔۔۔

"آؤ ماریا تم سے تمہارا کزن ملنے آیا ہے۔۔۔

ماریا کو سن کر حیرت کا جھٹکا لگا۔۔۔

"کزن۔۔۔۔

"بلکل ماریا مجھے بھول گئی اتنی جلدی؟ بلنن جو دیوار کے ساتھ رکھے ٹو سیٹر صوفے پر بیٹھا تھا اٹھ کر اسکے مقابل آیا۔۔۔

"تم۔۔۔ماریا کی آنکھیں حیرت سے پوری کھول گئیں اسے بلکل امید نہیں تھی کے اتنا کچھ ہونے کے باوجود بلنن اس سے ملنے آئے گا۔۔

"لگتا ہے بہت خوشی ہو رہی ہے تمہے ہے نہ ویسے مجھے بھی بہت اچھا لگ رہا ہے تمہے دیکھ کر بہت وقت بات جو مل رہا ہوں۔۔۔۔

بلنن کہتا اسکے دونوں کندھوں پر ہاتھ رکھ چکا تھا۔۔۔

"چھوڑو۔۔

"ششش ڈارلنگ ایسے مت کرنا ورنہ جانتی ہو نہ آگے کیا ہوگا۔۔۔

"دور رہو مجھ سے۔۔۔

"میم کیا میں ماریا کو لیکر جا سکتا ہوں۔۔۔بلنن نے پلٹ کر پرینسپل سے پوچھا۔۔۔

"اوکے۔۔۔لیکن اگر ماریا تم اپنی فیملی سے کسی کو پہلے بتا دو تو بہتر ہے ورنہ بعد میں کوئی مسئلہ ہوگیا تو۔۔۔

"جی وہ مجھے۔۔۔

"ماریا میں چاچو کو بتا کر آیا ہوں۔۔۔بلنن ماریا کی بات کاٹ کر بولا۔

"مجھے پھر بھی ایک بار کال کرنی ہے مسٹر کزن۔۔۔۔

"واقعی بلنن نے کہتے ہی اپنی جیکٹ کی طرف آنکھ سے اشارہ کیا۔۔

ماریا نے جیسے ہی اسکی جیکٹ کو دیکھا اسکی سانس روک گئی۔۔۔

بلنن کی جیکٹ کے اندر گن رکھی تھی۔۔۔

"اوکے ماریا میں تمہاری بہن کو کال کر دیتی ہوں۔۔۔۔میم نے کہتے ہی ہانیہ کا نمبر ڈائل کیا۔۔۔

"جاؤ آخری بار اپنی بہن سے بات کرلو ڈارلنگ۔۔۔بلنن اسکے نزدیک اکے بولا۔۔

"ماریا کی آنکھوں میں آنسوں جما ہوگئے۔۔

ضبط کرتی وہ تیزی سے ٹیبل کے قریب آئی۔۔

______________________________________

کنٹین میں ایک میز کے گرد برہان ابراھیم ایبک بیٹھے باتیں کر رہے تھے جب کے ہانیہ آبش انکے سامنے ہی بیٹھی تھیں۔۔

جب ہانیہ کو موبائل بجا۔۔۔

"ہانیہ نمبر دیکھ کر تھوڑا پریشان ہوئی.  

"ہانیہ کس کا ہے۔۔۔

"ماریا کے کالج سے ہانیہ نے جیسے ہی کہاں سب نے چونک کر ہانیہ کو دیکھا۔۔

ہانیہ نے جلدی سے موبائل کان سے لگایا۔۔۔

ہیلو۔۔۔

"اسلام علیکم ہانیہ آپی۔۔۔

"ماریا کیا ہوا سب ٹھیک ہے۔۔

"نہیں ہانیہ آپی کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا میں فیل ہوجاؤں گی۔۔۔

ماریا بلنن کو دیکھ کر جلدی سے بولی جو کھڑا مسکرا رہا تھا۔۔۔

"واٹ ! یہ کیا کہ رہی ہو تمھارے اگزیمز تو ایک مہینے بعد ہیں۔۔۔ہانیہ حیران ہوتی ہوئی بولی سب اسے ہی دیکھ رہے تھے۔۔۔

"ہانیہ آپی رکھتی ہوں بائے۔۔بلنن کو قریب آتا دیکھ ماریا نے جلدی سے کال کاٹی۔۔

"ہیلو ماریا۔۔ماریا ۔۔اففف یہ لڑکی پتہ نہیں خود باتیں کرکے کال کاٹ دی۔۔

"کہ کیا رہی تھی۔۔

"پتہ نہیں کون سے اگزیمز دے رہی ہے فیل ہونے کا کہ رہی تھی خیر گھر آئے گی تو پتہ چل جائے گا۔۔۔ہانیہ ناسمجھی سے کندھے اچکا کر بولی۔۔۔

"پھر بھی یہ کیا بات ہوئی۔۔۔۔۔آبش نے ایک دم کہا 

"ہممم اور اتنی سی بات کے لئے وہ موبائل سے کال کرتی نہ کے۔۔ ایک منٹ میں دوبارہ پرنسیپل کو کال کرتی ہوں۔۔۔ہانیہ کہتی کال ملانے لگی

ہیلو اسلام علیکم۔۔۔۔۔۔۔۔ ______________________________________

"کیا اب ہم جا سکتے ہیں ۔۔۔۔

"اوکے جاییں۔۔۔۔

"تھینک یو۔۔۔چلو ماریا کزن۔۔۔۔بلنن زبردستی اسکا ہاتھ سختی سے دباتا آفس سے نکلتا گیٹ کی جانب بڑھنے لگی۔۔ 

"د دیکھو بلنن وہ م میرا بیگ کلاس میں ہے تم روکو میں آتی ہوں۔۔۔۔ماریا ہکلا کر کہتی روکتی ہوئی بولی۔۔۔۔

"بلنن نے مڑ کر اسے دیکھا۔۔

"ہمم ٹھیک ہے لیکن کوئی . ہوشیاری نہیں ورنہ ڈارلنگ میری گن چلتی بہت اچھی ہے۔۔۔بلنن اسکے قریب اتے بولے اسکے ہاتھ کی پشت کو چومتا شیطانیت سے مسکراتا پیچھے ہوا 

ماریا لرز گئی آج اسے شدت سے اپنی غلطی کا احساس ہو رہا تھا ایسی غلطی جو اب اسے سالم نگلنے کے در پے تھی۔۔۔

"آج مجھے کراہیت محسوس ہورہی ہے تم سے۔۔۔ماریا سوچتی ہوئی اپنی کلاس کی جانب بھاگی.


جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages