Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 7 to 8 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday 11 June 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 7 to 8

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode7 to 8

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 7 to 8

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

باتھ روم سے نکل کر ماریا ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑی ہوکر اپنے لمبے بالوں کو سلجھاتی چٹیا بنا رہی تھی۔۔۔۔

سب سے فارغ ہوتی ابھی سونے ہی لیتی تھی جب سائیڈ ٹیبل پے رکھا موبائل بجا۔۔۔

ماریا سے نام پڑھ کر مسکراتے ہوۓ یس کر کے کان سے لگایا

"ہیلو سوئٹی کیا کر رہی ہو ؟ 

"ہیلو کچھ نہیں سونے لگی تھی۔۔ 

"اتنی جلدی ویسے  مجھے لگا تم مجھے مس کر رہی ہوگی جیسے میں کر رہا ہوں۔۔ آہ  کاش تم میرے پاس ہوتی۔۔۔

دوسری طرف وہ شراب کا گھونٹ لیتا بھاری لہجے میں بول رہا تھا ماریا کی ہتھیلیاں میں نمی آگئی۔۔

"میں اس وقت ہی سوتی ہوں اچھا خدا حافظ کل بات ہوگی۔۔ ماریا گھبراتی ہوئی جلدی سے بولی.  

"ارے اتنا کیوں گھبرا رہی ہو میں کون سا آجاؤں گا سوئٹی۔

"نہیں ایسی کوئی بات نہیں مجھے نیند آرہی ہے کل کالج بھی جانا ہے۔۔۔

"ہمم مطلب ہم کل مل رہے ہیں ؟ بلبن مسکرا کے پوچھنے لگا۔۔ماریا سوچ میں پڑھ گئی کے کیا جواب دے۔۔۔۔

بلبن نیو اسٹوڈنٹ تھا ایک ہفتہ ہی ہوا تھا اسے۔۔۔ لڑکیاں اسے دیکھتے ہی اسکی دیوانی ہوگئی تھیں۔۔۔   لیکن بلبن کو معصوم سی ماریا پسند آئی یا شاید کھیلنے کے لئے اسکے ہاتھ آسان کھلونا لگ گیا تھا۔۔۔۔

پر پھر بھی ماریا کبھی اس سے تنہائی میں کبھی نہیں ملی۔۔۔

"امم ٹھیک ہے کینٹین آجانا۔۔۔۔ماریا کے کہنے پر بلبن نے برا سا منہ بنایا۔۔۔ "جیسی تمہاری مرضی اوکے بائے سوئٹی کل ملتے ہیں۔۔۔۔بلبن بیزار سا کہ کر کال ڈسکنیکٹ کر گیا۔۔۔

ماریا ہاتھ میں پکڑے موبائل کی اسکرین کو دیکھتی سوچ میں گم ہوگئی۔۔۔ ماریا کی پہلی بار کسی لڑکے سے دوستی ہوئی تھی پر پتہ نہیں اسے ایک ڈر رہتا تھا۔۔۔اب تو اسٹوڈنٹس بھی اسے اور بلبن کو دیکھ کر ایک دوسرے سے سرگوشیاں کرتے تھے۔۔ 

"اففف خدایا ماریا اگر گھر پر پتہ چلا تو کیا سوچیں گے مگر بلبن اچھا ہے اسنے کہا ہے وہ مجھے کبھی ہرٹ نہیں کرے گا۔۔۔ ماریا خود کلامی کرتی سونے لیٹ گئی اور یہی سب سوچتی نیند کی وادیوں میں چلی گئی۔۔

"بلبن ڈارلنگ کون تھی۔۔فلز باتھ روم سے نکلتی اسکے نزدیک اکر بیٹھتی ایک ہاتھ سے اسکے گال کو سہلاتے ہوۓ پوچھنے لگی جو نشے میں اسے نازیبا نائیٹی میں دیکھ کر بیوقوف تھی کہتا ہنس دیا۔۔

______________________________________

ڈائننگ ٹیبل کے گرد گھر کے افراد بیٹھے خاموشی سے ناشتہ کر رہے تھے جب آبش ماریا کے قریب جھک کر سرگوشی میں پکنک کا بتانے لگی 

"کیا واقعی۔۔۔۔اچانک ماریا خوش ہوتی زور سے چیختی کرسی سے کھڑی ہوئی۔۔۔

"کیا ہوگیا ہے ماریا۔۔۔۔۔عائشہ بیگم ناگواری سے گھورتے ہوۓ بولیں۔۔۔

"امی خبر ہی ایسی ہے بڑی امی اس ویکینڈ پر برہان بھائی ہمیں پکنک پے لیکر جا رہے ہیں کتنا مزہ آئے گا۔۔۔ماریا چھوٹے بچوں کی طرح خوش ہوتی ہوئی بول رہی تھی ماریا کو خوش دیکھتے سب کے چہروں پر مسکراہٹ رینگ گئی۔۔۔

"برہان کیا یہ سچ ہے؟ آبنوس صاحب نے مسکرا کے برہان سے پوچھا جو سامنے بیٹھی ہانیہ کو دیکھ رہا تھا۔۔۔

آبنوس صاحب کی آواز پر برہان چونک کر  انکی جانب متوجہ ہوا۔۔۔

"جی ابو ویسے بھی کافی وقت ہوگیا فیملی پکنک پے گئے ہوۓ.  

"ہممم سہی کہا۔۔۔تم سب بچے چلے جاؤ ہم تو نہیں جاسکتے مجھے اور تمھارے چاچو نیویورک جا رہے ہیں آفس کا کچھ کام بھی ہے۔۔

"کیا امی آپ بھی جا رہی ہیں۔.  برہان عفت بیگم سے پوچھنے لگا۔۔

"ہاں اور عائشہ بھی جا رہی ہے ہم نے سوچا کیوں نہ گھوم پھر لیا جائے۔۔۔۔ تم سب کی یونیورسٹی کا حرج نا ہو اسلئے تم لوگوں سے نہیں پوچھا۔۔ایک ہفتے کی ہی بات ہے۔۔۔ عفت بیگم مسکرا کے بولیں۔۔۔

"ماریا چپ چاپ واپس بیٹھ کر جوس پینے لگی۔۔

"اگر آپ سب جا رہے ہیں تو ہم گھر پر ہی رہتے ہیں۔۔۔

"نہیں ہانیہ پلیز۔۔۔ہانیہ کے کہتے ہی آبش جھٹ بولی۔

"بعد میں اکر بحث کر لینا ابھی جلدی سے ناشتہ کرو یونیورسٹی کے لئے لیٹ ہو رہی ہو تم سب۔۔۔۔

برہان ایک دم کہتا جوس کا گلاس رکھتا اٹھ کھڑا ہوا۔۔

"پانچ منٹ ہیں باہر آجاؤ۔۔۔برہان کہتا خدا حافظ کہ کر باہر نکل گیا ۔۔۔۔______________________________________

"اسلام علیکم۔۔۔۔۔ابراھیم آبش کے پاس اتے ہوۓ بولا۔۔۔۔

آبش نے چونک کر سر اٹھا۔۔۔وعلیکم اسلام۔۔۔۔جواب دیتے ہی آبش دوبارہ سے سر جھکا کر کام کرنے لگی۔۔۔۔

"کیا میں یہاں بیٹھ سکتا ہوں۔۔۔

"ہمم بیٹھ جاؤ۔۔۔۔۔آبش مصروف سا کندھے اچکا کے بولی 

"تھینکس۔ ۔۔۔ دونوں لائبریری میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھے تھے۔۔۔۔ 

"مجھے تم سے کچھ بات کرنی ہے۔۔۔۔ابراھیم ہلکی آواز میں بولا۔۔۔

"کیا بات کرنی ہے۔۔۔آبش ہاتھ روکتی پین کو رکھتی اسے مشکوک نظروں سے دیکھ رہی تھی۔۔۔

"ایسے کیا دیکھو کچھ الٹا نہیں بولنے والا صرف معصوم سی دوستی کرنی ہے۔۔۔

""ہاہاہا یہ معصوم سی دوستی کیا ہوتی ہے۔۔۔ آبش اسکی بات سنتے ہی آہستہ سے ہنس کر پوچھنے لگی۔۔۔

"یہ تو نہیں پتہ پر دوستی کرنی ہے ۔۔۔۔ ابراھیم گہری نظروں سے اسے دیکھتے ہوۓ بولا۔۔۔

"اوہ کمال مجھے پسند آیا دوستی کرنے کا انداز یوں زبردستی ہاہاہا۔۔۔

"مطلب تم نے میری دوستی ایکسیپٹ کرلی۔۔۔ابراھیم خوش ہوتے ہوۓ پوچھنے لگا۔

"ہمم ٹھیک ہے پر میری کچھ شرطیں ہیں

آبش گال پے انگلی رکھتے ہوۓ سوچتی ہوئی بولی۔۔۔

"کس طرح کی ابراھیم اچھنبے میں اسے دیکھنے لگا۔۔۔

"بتا رہی ہوں۔۔۔۔نمبر ایک روز بلکے نہیں کبھی کبھی اپنے پیسوں سے کنٹین سے جو میرا کھانے کو دل کرے گا دلاؤ گے  ۔۔نمبر دو۔۔۔جب میرا دل کرے گا آئسکریم کا تم لیکر اؤ گے اب آخری شرط لیشا کے سامنے میری برائی ہرگز مت کرنا۔۔۔منظور۔۔۔۔آبش نے بول کے اسکے سامنے  اپنا ہاتھ کیا۔۔۔

ابراھیم کا دل کیا زور زور سے قہقہے لگائے بھوکی پے مگر وہ اتنا اچھا موقع کسی قیمت پے نہیں گنوا سکتا تھا۔۔

"منظور۔ ابراھیم لب سختی سے دباتا ہنسی کو ضبط کر رہا تھا جب کے آبش خوش ہوتی اسکو لیکر کینٹین کی طرف جانے لگی۔۔۔شرط کے مطابق کنٹین سے کچھ کھا لینا چاہتے۔۔۔

______________________________________

ہانیہ آبش کو میسج سینڈ کر کے بینچ پر بیٹھ گئی۔۔۔کچھ دیر ہی گزری تھی جب کوئی اسکے ساتھ اکر بیٹھا۔۔۔

"آبش کہاں ہے۔۔۔۔برہان کی آواز پر اسنے اسے دیکھا۔۔۔ "میسج کیا ہے آرہی ہے دس منٹ تک۔۔

"ہمم۔۔۔۔۔ہانیہ کے بتانے پر برہان سر ہلاتا اسے دیکھنے لگا۔۔۔

"تم خوبصورت ہو۔۔۔برہان اسے دیکھ کر بے خیالی میں ہلکے ۔سے بولا۔۔

"کچھ کہا ہانیہ نے سوالیہ انداز میں پوچھا۔۔

برہان چونک گیا۔۔۔

"نہیں کچھ۔ نہیں اس سے پہلے ہانیہ کچھ کہتی لیشا کی آواز سنتے ہی اسکی جانب دیکھنے لگی۔۔

"کیسے ہو برہان 

"میں ٹھیک ہوں۔۔۔۔برہان کھڑا ہوتا ہوا بولا۔۔۔

ہانیہ بھی ساتھ اٹھ کھڑی ہوئی۔۔

"میں آدھے گھنٹے سے تمہے ڈھونڈ رہی ہوں اور تم یہاں ہو۔۔۔لیشا کہتے ہوۓ ہانیہ کو مکمل اگنور کر رہی تھی۔۔۔

"کیوں مجھ سے کیا کام ہے۔۔۔۔۔برہان لاپرواہی سے کہتے ہانیہ کا ہاتھ پکڑ گیا۔۔ہانیہ بری طرح چونک گئی ۔۔۔

جب کے لیشا نے نفرت سے دیکھا

"کچھ خاص نہیں تم لگتا ہے بزی ہو۔۔۔ میں چلتی ہوں اب بائے۔۔۔ لیشا آگ بگولہ ہوتی کہ کر چلی گئی۔۔۔

"برہان گاڑی میں بیٹھ جائیں میں تھک گئی ہوں۔۔۔ہانیہ دھیمی آواز میں بولی ۔۔

"برہان ٹھنڈی سانس لیتا اثباب میں سر ہلاتا گاڑی کی جانب بڑھ گیا۔۔۔

______________________________________

ماریا کینٹین کی طرف جا رہی تھی جب کینٹین کے باہر ہی بلنن کو کھڑا دیکھتی مسکراتے ہوۓ اسکے قریب پوھنچی۔۔

"کہاں رہ گئی تھی کب سے انتظار کر رہا ہوں۔۔بلنن خفا ہوتا ہوا بولا۔

"دوست کی وجہ سے سے وہ۔۔۔

"اچھا چھوڑو باتوں کو چلو بلنن بات کاٹتا اسکا ہاتھ پکڑ کر کالج کی بیک سائیڈ پر لیکر بڑھ گیا۔۔۔

"ہم کہاں جا رہے ہیں۔۔۔ماریا پریشان ہوتی ہوئی بولی مگر بلنن کچھ بھی کہے بغیر آگے بڑھتا گیا۔۔۔

"مجھے تم سے اکیلے میں ملنا ہے جہاں صرف تم اور میں ہوں جانتی ہو کل رات بہت مشکل سے نیند آئی تم سے ملنے کی خوشی میں ۔۔۔۔بلنن روکتا اسے ہاتھ سے قریب کرتا آنکھوں میں دیکھ کے بولا۔۔۔

ماریا گھبراہٹ کے ساتھ ساتھ شرما کے نظریں جھکا گئی۔

بلنن نے اسکے شرمانے پر اسکی کمر کو چھوا 

"یہ یہ کیا کر رہے ہیں ۔۔۔ماریا بدک کر پیچھے ہوئی۔۔۔

"ارے کچھ نہیں کر رہا گھبراؤ مت کوئی نہیں دیکھ رہا ہمیں

"میں چلتی ہوں۔۔۔۔

"کیا تم ڈر رہی ہو مجھ سے۔۔ دیکھو میں پسند کرتا ہوں میں ایسا کچھ غلط نہیں کرونگا تمھارے ساتھ 

"نہیں ایسا کچھ نہیں ہے جانتی ہوں لیکن اب چلنا چاہیے۔۔۔ماریا بیگ کو مضبوطی سے پکڑے گھبراتے ہوۓ بولی۔اسے افسوس ہو رہا تھا بلنن کے ساتھ اسے اکیلے نہیں آنا چاہیے تھا۔۔۔

کالج کی چھٹی کا وقت ہوچکا تھا بیک سائیڈ پے وہ دونوں تنہا تھے۔

"پھر سوئٹی میری طرف دیکھو گھبراؤ مت بلنن نے اسکے چہرے کو پکڑ کے قریب ہونے لگا۔۔۔۔۔

ماریا جھٹکے سے پیچھے ہوئی

"مم میں چلتی ہوں بہت وقت ہو گیا خدا حافظ۔۔۔ماریا نے کہتے ہی دوڑ لگادی۔۔جب کے بلنن اپنا غصّہ ضبط کرنے کی کوشش کرنے لگا۔۔

"کب تک بھاگو گی سوئیٹ ہارٹ۔۔۔۔ 

______________________________________

"بہت شکریہ۔۔۔۔ویسے فری میں کھانے کا الگ ہی مزہ ہے ۔۔آبش ابراھیم کے ساتھ پارکنگ کی جانب بڑھتی ہوئی بولی۔۔۔

"ہاہاہا زیادہ خوش مت ہو  سب سود سمیت واپس لونگا تم سے۔۔۔

"دیکھا جائے گا۔۔۔۔آبش مسکرا کے بولی ۔

 "ٹھیک ہے دیکھتے ہیں۔۔۔۔

"چیلنج کر رہے ہیں۔۔

"جو سمجھو۔۔۔۔۔ابراھیم نے کندھے اچکائے۔۔۔

"ایک بات پوچھوں۔۔۔۔آبش اسکے دیکھ کر بولی۔۔۔۔۔

"ہاں پوچھو۔۔۔۔

"یہ ہونٹ کے پاس چھوٹا سا اصلی تل ہے۔۔۔۔آبش منہ پے ہاتھ رکھ کر ہنسی دباتے شرارت سے بولی۔۔۔۔

"ابراھیم چلتے چلتے اچانک روکا۔۔۔۔

چھو کر دیکھ لو۔۔۔ابراھیم اپنے چہرہ کو اسکے چہرے کے نزدیک لے گیا۔۔۔آبش کی ہنسی ایک دم بند ہوئی دل جیسے  اسکی اتنی نزدیکی سے زور سے دھک دھک کرنے لگا۔۔۔

"ابراھیم اسکی حالت دیکھتا پیچھے ہوا۔۔۔

"آبش کیا تم ٹھیک ہو۔۔۔ابراھیم اسے دیکھ کر تشوش میں پوچھنے لگا۔۔

"ہا ہاں میں ٹھیک ہوں پیچھے رہ کر بھی میں دیکھ سکتی ہوں۔۔آبش آنکھیں جھپکاتی سٹپٹا کر بولی۔۔۔

"ہاہاہا اچھا لیکن تمہے ہی جاننا ہے کے اصلی ہے یا نہیں 

ابراھیم ہنس کر قریب آیا۔ ۔۔

"برہان بھائی۔۔آبش اچانک بولی ابراھیم نے چونک کر پیچھے دیکھا جہاں کوئی نہیں تھا۔۔

"ہاہاہا ڈرپوک آبش کہتی ہوں دوڑ لگا گئی۔۔۔

"روکو تم ابراھیم بھی اسکے پیچھے ہی بھاگا۔۔

رات دس بجےکا وقت تھا ہانیہ بالکنی میں کھڑی تیز ہوتی بارش کو دیکھتی چہرے پے ہلکی سے مسکراہٹ سجائے لطف اندوز ہو رہی تھی۔۔۔ 

جب پیچھے سے برہان ہاتھ میں کافی کے دو کپ پکڑے آتا بالکنی میں رکھی چھوٹی سی ٹیبل پر  رکھتا ایک کرسی پے بیٹھ گیا۔۔۔

"ہانیہ پلٹ کر اسے دیکھنے لگی۔۔۔

"ایسے مت دیکھو میرا موڈ نہیں تھا آج کہیں بھی جانے کا۔۔۔برہان کافی کا گھونٹ لیتے ہوۓ بولا

"ہانیہ نے گڑبڑا کر نظریں جھکا لیں 

"میں اس لئے نہیں دیکھ رہی تھی

"پھر کس لئے دیکھ رہی تھی۔۔۔۔برہان گہری نظروں سے اسے دیکھ کر بولا۔۔۔

" آپ اس وقت یہاں کیسے ہانیہ چہرے سے لٹ کو کان کے پیچھے کرتی اسکے سامنے بیٹھی۔۔۔

"تمھارے ساتھ بارش میں کافی پینے۔۔۔ اس لئے میں خود بنا کر لایا ہوں۔۔۔۔

برہان اسکے سامنے دوسرے کپ کی طرف اشارہ کر کے مسکراتے ہوۓ بولا۔۔۔

"ہاہاہا کیا سچ میں یہ آپ نے بنائی ہے ...ہانیہ ہستی ہوئی آنکھیں پھیلا کر بولی۔۔۔۔

"بلکل اور بہت اچھی بنائی ہے۔۔۔برہان فخریہ انداز میں بولا۔۔۔

"رات میں کافی۔۔۔

"سب موڈ کی بات ہے رات سے کیا ہے۔۔برہان کندھے اچکا کے بولا۔۔۔

ہانیہ نے مسکراتے ہوۓ کپ اٹھا کر گھونٹ لیا۔۔۔۔برہان اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔۔ ہانیہ زبردستی چہرے پر مسکراہٹ لائی۔۔

"کیسی بنی ہے؟ 

"ہممم لاجواب۔۔۔۔۔ہانیہ نے با مشکل ایک گھونٹ لیتے کہا۔۔۔

"میں جانتا تھا تمہے پسند آئے گی۔۔۔اچھا میں چلتا ہوں۔۔برہان کچھ دیر اسے دیکھنے کے بعد کہتا اٹھ کھڑا ہوا۔۔۔

"شب بخیر۔۔۔۔ ہانیہ جلدی سے کپ واپس رکھتی کھڑی ہوئی 

برہان شب بخیر کہتا دروازے تک جا کر روک کر پلٹا۔۔

"ہانیہ کافی اتنی بھی اچھی نہیں تھی۔۔۔۔

"مجھے یہ بھی نہیں لگتا۔۔۔۔ہانیہ مسکرا کے بولی۔۔۔

"ہاہاہا ہاں بلکل اچھی نہیں تھی۔۔۔برہان ہنستا ہوا باہر نکل گیا۔۔۔

ہانیہ اسکے جاتے ہی دونوں کپ اٹھا کر مسکراتے ہوئے برہان کے کپ سے گھونٹ لے کر آنکھیں میچتی جھرجھری لیکر رہ گئی۔۔

"اففف بہت ہی کڑوی ہے یہ تو۔۔۔

______________________________________

ہانیہ عائشہ بیگم کے ساتھ انکی پیکنگ میں مدد کروا رہی تھی جب آبش کمرے میں آئی۔۔۔

"تیاری ہوگئی سب

"ہممم تقریبن ہوگئی دو گھنٹے بعد فلائٹ ہے ابھی نکلنا ہے 

"چھوٹی امی میں آپ کو بہت مس کرونگی۔۔۔۔آبش سنتے ہی عائشہ بیگم کے گرد بازو حائل کرتی کندھے پے سر رکھ کر بولی۔۔۔

"میری پیاری گڑیا میں بھی تمہے بہت مس کرونگی۔۔۔

"اور مجھے کون کرے گا۔۔ہانیہ دونوں کو دیکھ کر خفگی سے بولی۔۔

"میں کرونگی۔۔۔عفت بیگم اندر اتے ہوۓ بولیں ہانیہ مسکراتے ہوۓ انکے گلے لگی جب دروازے کے پاس برہان کو دیکھا 

برہان مسکرا کے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔

"سب پیکنگ ہوگئی تو آجاؤ نیچے عفت بیگم کہتی روم سے نکل گئیں۔۔

"میں ابّو سے مل لوں۔۔۔آبش کہتی ہوئی کمرے سے نکل گئی۔۔۔

برہان چلتا ہانیہ کے پاس اکر کھڑا ہوگیا۔۔۔

"چھوٹی امی آپ جائیں میں اپکا بیگ لاتا ہوں۔۔۔۔عائشہ بیگم کو بیگ کا لاک لگاتے دیکھ جلدی سے بولا 

"ٹھیک ہے۔۔۔۔ عائشہ بیگم برہان کی  پیشانی چومتی ہوئی کمرے سے نکل گئیں۔۔۔

ہانیہ برہان کو دیکھتی جانے لگی جب برہان نے اسکی کلائی پکڑ کر اسے روکا ہانیہ نے پلٹ کر سوالیہ نظروں سے دیکھا۔۔۔

"کل چلو گی میرے ساتھ ڈنر پے۔۔۔

"کیا آبش اور ماریا بھی جائے گی۔۔۔

"امم۔ نہیں وہ میں تمہے لیکر جانا چاہ رہا تھا اکیلے۔۔برہان اسکے پوچھنے پر کان کی لو مسلتے ہوۓ بولا۔۔

"کیا ضروری ہے اکیلے میرا مطلب ہم گھر پے بھی ڈنر کر سکتے ہیں گارڈن میں۔۔۔۔ہانیہ دوپٹے کا کونہ انگلی میں لپیٹتی اسے دیکھتے ہوا پوچھنے لگی۔۔۔

"اکیلے 

"ہمم ان دونوں کے ڈنر  کرنے کے بعد اکیلے پھر میں آپ کو اپنے ہاتھ کی بنی کافی بھی بنا کر دونگی امید ہے کڑوی نہیں لگے گی ۔۔۔۔ہانیہ ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ ہچکیچا کر کہتی اردگرد دیکھنے لگی برہان پہلی بار ہچکچاہٹ محسوس کر رہا تھا۔۔۔۔ہاالانکہ وہ اسکی کزن تھی مگر ہانیہ کو ریزرو رہنا پسند تھا وہ کبھی اکیلے نہیں جاتی تھی۔۔۔

"ہاہاہا ٹھیک ہے چلو اب ورنہ آبش چیختی ہوئی آجائے گی۔۔۔برہان ہنستے ہوۓ بیڈ کی طرف بڑھتا ہوا بولا۔۔ 

"دونوں جیسے ہی نیچے آئے سب جانے کے لئے تیار کھڑے تھے۔۔۔۔۔۔۔

برہان بابا کے ساتھ گاڑی میں بیگز رکھوا رہا تھا جب بیرونی گیٹ سے ابراھیم کی بی ایم ڈبلیو اندر آئی۔۔۔

"اسلام علیکم۔۔۔۔۔

وعلیکم اسلام تم لیٹ ہوگئے۔۔۔برہان ابراھیم سے بلگیر ہوتے ہوۓ بولا 

"واقعی مجھے نہیں لگا۔۔۔۔ ابراھیم شرارتی لہجے میں کہتا آبنوس اور عائد صاحب سے ملا جب نظر آبش کے چہرے پر پڑی  جس کی ناک ٹھنڈ کی وجہ سے ناک سرخ ہورہی تھی۔۔۔

ابراھیم کے دیکھنے پر آبش نے زبان چڑھا کر منہ پھیر لیا جب برہان کی آواز پے پاگل کہتا پلٹ گیا۔۔۔

"اپنا اور چھوٹی بہنوں کا خیال رکھنا اور برہان تم دیر سے گھر آنا ایک ہفتے کے لئے چھوڑ دو۔۔اب اتنا تو کر سکتے ہو۔۔۔

عفت بیگم جاتے جاتے دونوں سے کہ کر گاڑی میں بیٹھیں 

کچھ ہی دیر میں دونوں گاڑیاں آگے پیچھے گیٹ سے نکلتی چلی گئیں۔۔

______________________________________

رات بارہ بجے کا وقت تھا جب ہانیہ ماریا کے کمرے میں اندر آئی ماریا نے کھٹکے پر تیزی سے پلٹ کر دیکھا

ہانیہ کو دیکھتے ہی کال ڈسکوننکٹ کیا۔۔

"ہانیہ آپی کچھ کام تھا۔۔ماریا اسے اچانک دیکھ کر گھبرا گئی۔۔

"مجھے لگا تم سو چکی ہوگی بس یہی دیکھنے آئی تھی۔

"ہممم جی میں سونے ہی لیٹ رہی تھی بس دوست کا فون آگیا تھا۔۔۔ماریا گھبراہٹ پے قابو پاتی بولی 

"اچھا ٹھیک ہے۔۔۔سو جاؤ شب بخیر۔۔۔ہانیہ قریب اکر گال چومتی ہوئی بولی۔۔

"شب بخیر۔

ہانیہ کے جاتے ہی ماریا نے بلنن کو کال بیک کی۔۔

ہیلو بلنن۔۔۔۔۔۔۔۔۔

______________________________________

اندھیرے میں کوئی ہیولہ آہستہ آہستہ قدم رکھتا سیڑیوں سے اتر کر  دروازہ تک گیا۔۔۔۔ پورے گھر میں اس وقت سنّاٹے کا راج تھا۔۔۔۔ہر طرف اندھیرا تھا۔۔۔ صرف ڈم لائیٹ کی روشنی لاونج میں پھیلی ہوئی تھی۔۔۔۔۔کوئی دروازے سے باہر نکلتا بیرونی گیٹ سے باہر نکلا۔۔۔

گیٹ سے نکلتے ہی گارڈ کو دیکھا جو موبائل پے نظریں مرکوز کیے ہوۓ تھا۔۔۔۔

کچھ ہی دیر میں گاڑی اکر رکی۔۔۔۔۔اور اسکے بیٹھتے ہی زن سے چلی گئی۔۔۔لمحوں کا کھیل تھا گاڑی کی آواز پے چوکیدار نے نظر اٹھا کے دیکھا پھر دوبارہ کندھے اچکاتا دوبارہ موبائل کی طرف متوجہ ہوگیا۔۔۔

گاڑی کلب کی جانب گامز تھی تیز میوزک لگائے وہ کافی خوش لگ رہا تھا۔.  

جب ساتھ بیٹھی ماریا کا ہاتھ تھام کر لبوں سے لگایا ۔۔

"اففف مجھے بہت خوشی ہوئی تم میری برتھڈے کے دن میرے ساتھ ہو بلنن اسکے دیکھتے ہوۓ بولا جس نے کیپری پے ہاف سلیز ٹاپ پہنا ہوا تھا گلے میں اسکارف پہنے کچھ نروس لگ رہی تھی بلنن نے ہاتھ بڑھا کے اسکا کیچر اتار لیا جس سے سارے بال کھول کے آگے کی طرف آگئے ۔۔۔

"ہمم اب لگ رہی ہو میری چاہت ۔۔۔۔بلنن اسے سر تا پیر دیکھ کے بولا۔۔۔

ماریا مسکرا کر اپنے ہاتھ کو دیکھتی دو گھنٹے پہلے کی اپنی اور بلنن کی گھفتگو سوچنے لگی ۔۔

______________________________________

دو گھنٹے پہلے :

"تم خفا ہو کر چلی گئی تھی اور مجھے جو بات کرنی تھی وہ وہیں کی وہیں رہ گئی تمہے بھروسہ ہونا چاہیے مجھ پر 

"بلنن ایسی کوئی بات نہیں پر میں ڈر گئی تھی اگر کوئی آجاتا۔۔ماریا اسے کہتی بیڈ سے اٹھ کر کھڑکی کے پاس جا کھڑی ہوئی۔۔۔

"اوہ گوڈ ایک تو تمہارا ڈرنا۔۔۔خیر میں آرہا ہوں مجھے ملنا ہے تم سے۔۔۔ بلنن سگریٹ کا کش لیتے ہوۓ بولا۔۔

ماریا گھبرا گئی۔۔۔۔اس وقت؟ میں اس وقت نہیں مل سکتی اور میں سونے لگی ہوں۔۔۔

"واٹ۔۔اس وقت کون سوتا ہے میں کچھ نہیں جانتا میں آرہا ہوں کلب چلیں گے میری برتھڈے  سیلیبریٹ کرنے۔۔۔

بلنن ضدی لہجے میں بولا۔۔

'کیا آپ کی برتھڈے ہے مجھے بتایا بھی نہیں 

"ڈارلنگ وہی تو بتانا تھا لیکن تم ایسے بھاگی جیسے میں کھا جاؤں گا۔۔۔

ماریا شرمندہ ہوگئی۔۔

"سوری اینڈ ہیپی برتھڈے۔۔۔

"اہ مجھے ایسے نہیں چاہیے مل کر سوری کرنا اور میری برتھڈے ہے اور گفت میرا آج تم میرے ساتھ چلو۔۔بلنن کی  آنکھوں میں شیطانیت آئی اس سے اچھا موقع وہ نہیں گنوانا چاہتا تھا۔۔۔

"پر میں کیسے آ سکتی ہوں۔۔۔ماریا نیم رضامندی سے بولی۔۔

"بلنن اسکی بات سنتے کھول کے مسکرایا۔۔۔

"بہت آسان ہے میری بات پے فالو کرو۔۔۔۔

______________________________________

گاڑی کے روکتے ہی ماریا خیالوں سے باہر نکلی۔۔۔

بلنن گاڑی سے اتر کے اسکی طرف آیا۔۔۔ماریا اسکا ہاتھ پکڑ کر اتری۔۔۔

چلو۔۔۔بلنن نے کہتے ہی کلب میں آیا۔۔۔ اندر کا ماحول نے اس پے پھر گھبراہٹ تاری کردی۔۔۔

نیم اندھیرے میں لڑکے لڑکیوں ناچ رہے تھے۔۔۔ کچھ ہاتھوں میں ڈرنکس پکڑے لڑکیوں کو بیٹھے دیکھ رہے تھے۔۔۔

"بلنن ہمیں واپس چلنا چاہیے ماریا اسکا بازو سختی سے پکڑ کے اونچی آواز میں بولی۔۔۔۔۔

بلنن نے سن کر بھی نظر انداز کیا۔۔۔

"او تمہے اپنے فرینڈز سے ملواؤں۔۔۔بلنن کہتے اسے آگے لیکر جانے لگا۔۔۔۔

جب اچانک کوئی پیچھے اکر اسکی کمر کو چھونے لگا۔۔۔جب کے بلنن کسی لڑکی سے مل رہا تھا۔۔۔

ماریا نے جھٹکے سے بلنن کا ہاتھ چھوڑو اور باہر کی طرف دوڑ لگا دی۔۔۔

بلنن پلٹا جب تک ماریا باہر جا چکی تھی۔۔۔ 

"بچ... بلنن گالی دیتا اسکے پیچھے جانے لگا جب وہی لڑکی جس سے وہ بات کر رہا تھا اسکے مقابل آگئی۔۔۔

ماریا باہر نکلتے گہرے گہرے سانس لینے لگی۔۔۔اسے احساس ہی نہیں ہوا کے وہ رہی ہے۔۔۔۔

اردگرد دیکھا جہاں کوئی نہیں تھا۔۔۔جلدی سے دونوں ہاتھوں سے بال سمیٹے۔۔۔"یا اللہ‎ میں کیسے جاؤں گھر امی پلیز کوئی  آجائے  ماریا روتے ہوۓ نیچے بیٹھتی چلی گئی اسے اب اکیلے خوف آرہا تھا بلنن بھی ابھی تک نہیں آیا تھا۔۔

ماریا زاروقطار رو رہی تھی جب کوئی کلب کا دروازہ کھول کے باہر نکلا پھر چلتا ہوا اس تک آیا۔۔۔۔

ماریا کو تب احساس ہوا جب کسی نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھا.  

ماریا بدک کر کھڑی ہوئی۔۔۔۔پر جیسے ہی سامنے کھڑے شخص کو دیکھا تو سانس اٹک گئی۔۔۔

وہ اسے ہی گھور رہا تھا۔۔۔جیسے ابھی اسے جان سے مار ڈالے گا۔۔۔۔

ماریا کا جسم جیسے سن ہوگیا تھا۔۔۔۔وہ ایک قدم آگے بڑھا ۔۔

"ماریا۔۔۔سرد لہجے میں اسکا نام لیتا اسنے اسکی کلائی پکڑی۔۔۔

اسکی پکڑ اتنی سخت تھی کے ماریا تڑپ اٹھی۔۔۔ لرزتے لبوں کے ساتھ اسنے اسکا نام لیا۔۔۔۔۔۔ایبک پلیز.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages