Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 43 to 44 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Thursday 2 February 2023

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 43 to 44

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 43 to 44

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 43'44


Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

صبح روحان کی آنکھ کھلی تو ہمیشہ کی حورم کو پرسکون اپنی بانہوں میں سوتے 

ہوئے پایا 

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے اسکے بالوں میں انگلیاں چلاتے ہوئے پیار سے اسے 

پکارا 

ہممم۔۔۔۔۔  حورم بولی 

اٹھ جاو نہیں تو نماز رہ جائے گی ۔۔۔۔۔۔

اچھا ۔۔۔۔۔ حورم نے بند آنکھوں سے کہتے ہوئے اسکے سینے سے اپنا سر اٹھایا اور اپنا سر تکیے پر رکھ کر لیٹ گئی 

روحان اسے دیکھ کر مسکرا دیا میں نے اٹھنے کا بولا ہے ہنی دوبارہ سونے کا 

نہیں روحان اس کی طرف جھکتے ہوئے بولا 

اچھا ۔۔۔۔۔ تم جاو پہلے میں اٹھ جاؤں گی حورم نے آنکھیں کھول کر اس کی طرف دیکھا 

حورم کی آنکھوں میں نیند کا خمار ابھی بھی موجود تھا 

روحان نے اسکی دونوں آنکھوں کو چوم لیا جس سے  حورم ہوش میں آئی اور اسکی نیند رفو چکر ہو گئی 

نئی زندگی کی پہلی صبح بہت بہت مبارک ہو ہنی ۔۔۔۔۔ روحان نے اسکے کان میں سرگوشی کی اور اسکے کان کی لو چومی 

تمھیں بھی مبارک ہو حانی ۔۔۔۔ حورم نے بڑی مشکل سے یہ الفاظ ادا کیے 

روحان کی قربت اسکے دل کی دھڑکن کو تیز کر گئی تھی 

اور گزری ہوئی رات جو اس نے روحان کی قربت میں گزاری تھی اسکا سوچ 

کر حورم سرخ پڑ گئی تھی 

یہ اڑی اڑی رنگت یہ بکھری بکھری زلفیں

تیری صبح کہہ رہی ہے بیتی رات کا فسانہ 

روحان نے اسکے سرخ پڑتے چہرے سے بال ہٹاتے ہوئے شعر پڑھا 

جس سے حورم کی رہی سہی ہمت بھی جواب دے گئی اسکی نظریں روحان کی طرف اٹھ نہیں پا رہی تھیں اور نا ہی آج اسکی زبان اسکا ساتھ دے رہی تھی وہ اپنے لب کچلنے لگی 

انہیں کیوں تکلیف دے رہی ہو روحان نے اسکے ہونٹوں کو اپنے لبوں سے چھوا  

روحان مسکراتے ہوئے اسکی پیشانی چومتے ہوئے بیڈ سے اٹھ گیا 

وہ حورم کی جان کو اور مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا 

اور واشروم میں گھس گیا 

اس کے جاتے حورم نے لمبا سانس لیا اور خود کو نارمل کرنے کی کوشش کرنے لگی 

بیتی ہوئی رات کا سوچ کر اس کے ہونٹوں پر شرمیلی مسکراہٹ نے گھر کر لیا وہ خوش تھی بہت خوش تھی 

روحان کے واشروم سے باہر آتے ہی وہ واشروم میں گھس گئی 

ان دونوں نے مل کے فجر کی نماز ادا کی 

روحان نماز پڑھنے کے بعد بیڈ پر بیٹھ گیا اور حورم اپنے گیلے بال سلجھانے 

لگی 

روحان یک ٹک اسے ہی دیکھ رہا تھا جو نکھری نکھری سی لگ رہی تھی 

روحان اٹھ کر اسکے پاس گیا اور پیچھے سے اسے اپنے حصار میں لیا اور اسکی گردن پر موجود تل کو چوما 

حورم کو اپنے پورے جسم میں کرنٹ دوڑتا ہوا محسوس ہوا 

بہت پیاری لگ رہی ہو ہنی میری نظریں تم سے ہٹنے کو انکاری ہو گئی ہیں ہنی تم خوش تو ہو نا ۔۔۔۔ روحان نے آئینے میں نظر آتے اس کے عکس کو 

دیکھتے ہوئے پوچھا اور لمبا سانس لیتے ہوئے  اسکے نم بالوں کی خوشبو کو اپنے اندر اتارا

ہاں ۔۔۔۔۔ حورم روحان کے عکس کی طرف دیکھتے ہوئے بولی 

روحان نے اسکا رخ اپنی طرف کیا اور اسکی کمر پر اپنے دونوں ہاتھ رکھ کر اس کے گرد حصار بنا لیا 

حورم نے اپنی دونوں بانہیں روحان کے گلے میں ڈال دیں

میں بھی بہت خوش ہوں تھینکس ہنی مجھے مکمل کرنے کے لیے میں تمھارے بغیر کچھ بھی نہیں ہوں آئی لو یو ہنی ۔۔۔۔۔

 روحان لو دیتے لہجے میں مسکراتے ہوئے بولا جس سے اسکا ڈمپل عود آیا 

آئی لو یو ٹو حانی ۔۔۔۔۔ 

حورم نے اسکے ڈمپل پر اپنے لب رکھ دیئے 

حورم کے اظہار محبت پر روحان نے اسے زور سے خود میں بھینچ لیا اور حورم نے اپنی آنکھیں موند لیں 

❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️

اسلام علیکم ۔۔۔۔ روحان اور حورم نے ناشتے کی ٹیبل پر سب کو سلام کیا 

اور ان کے سب کے ساتھ بیٹھ گئے 

سب نے ان کے سلام کا جواب دیا 

میرے پاس آپ سب  کے لیے ایک خوش خبری ہے ۔۔۔۔۔ حرا بیگم مسکراتے ہوئے بولیں 

کون سی خوشخبری آنٹی ۔۔۔۔۔ حورم نے استفسار کیا 

مشعل اور اسکے ماما پاپا کو سے بات کی تھی معاذ کے رشتے کے بارے میں 

ان سب کو اس رشتے سے کوئی اعتراض نہیں ہے اور اگلے ماہ مشعل کے ماما پاپا پاکستان آ رہے ہیں پھر شادی کی ڈیٹ فکس کریں گے 

اور مشعل کی شادی بھی ۔۔۔۔۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے ان سب کو خوشخبری سے آگاہ کیا 

بہت بہت مبارک ہو مشعل حورم نے اسے گلے لگاتے ہوئے مبارک باد دی 

تھینکس حورم ۔۔۔۔ مشعل مسکراتے ہوئے بولی 

سب نے مشعل کو مبارک باد دی 

ناشتے کے بعد سب اپنے اپنے کاموں پر چلے گئے 

حورم اور روحان کمرے میں آ گئے 

حانی میں پولیس اسٹیشن جا رہی ہوں پہلے ہی چھٹیاں ہو گئی ہیں 

حورم تیار ہوتی ہوئی اس سے بولی 

ٹھیک ہے جاو پر ایک ماہ کی چھٹیاں لے کر آنا ۔۔۔۔۔ روحان کے بولنے 

پر حیرانگی سے روحان کی طرف دیکھا 

ایک ماہ کی چھٹیاں کس لیے حانی ۔۔۔۔

اس لیے کیونکہ ہم ایک ماہ کے کل دوپہر کی فلائٹ سے لندن جا رہے ہیں 

ہنی مون کے لیے میں نے ٹکٹ بک کروا لی ہیں ۔۔۔۔ روحان اسکی نرف دیکھتے ہوئے مسکراتے ہوئے بولا 

حورم نے مسکراتے ہوئے سر ہلایا اور اسے اللہ حافظ کہتی ہوئی پولیس اسٹیشن 

چلی گئی 

اور روحان آفس چلا گیا 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہنی صبح جانے سے پہلے ہم تمھارے ماما اور پاپا سے ملنے جائیں گے ۔۔۔۔

ٹھیک ہے تم نے انکل آنٹی کو آگاہ کر دیا ہے ہمارے جانے کے بارے 

میں ۔۔۔۔ حورم نے اس سے استفسار کیا 

ہاں میں نے ان کو بتا دیا ہے تم بتاو چھٹیاں مل گئی تمھیں ۔۔۔۔۔

ہاں مل گئی ہیں حانی ۔۔۔۔ حورم نے جواب دیا 

رات کا وقت تھا اور  سب کے ساتھ ڈنر کرنے کے بعد وہ اپنے روم میں موجود تھے

ہنی ایک بات مانو گئی ۔۔۔۔ روحان لو دیتے لہجے میں اس سے مخاطب ہوا 

کون سی بات حانی ۔۔۔۔۔

ایک منٹ ابھی آیا روحان اس سے کہتا ہوا  ڈریسنگ روم میں گیا جب واپس 

آیا تو اسکے ہاتھ میں ایک شاپنگ بیگ تھا 

اس نے وہ بیگ حورم کی طرف بڑھایا 

حورم نے اسکے ہاتھ سے شاپنگ بیگ لے لیا اور کھولا تو اس میں سے بلیک 

کلر کی نائٹی نکلی 

نائٹی کو دیکھ کر حورم سرخ پڑ گئی تھی 

میں چاہتا ہوں کہ تم یہ پہنا کرو ۔۔۔۔ محبت سے فرمائش کی گئی

حورم بنا کچھ کہے سر ہلاتی ہوئی ڈریسنگ روم میں چلی گئی 

وہ روحان کی کسی بھی بات کو منا نہیں کر سکتی تھی وہ اپنا سب کچھ  اس کے حوالے کر چکی تھی تو اس کی یہ خواہش پوری کرنے میں اسے کوئی آر نہیں تھی 

نائٹی ریب تن کرنے کے بعد اس نے خود کو ڈریسنگ روم میں گلے آئینے میں دیکھا تو اسے ٹوٹ کر شرم آئی 

میں کیسے جاؤں گی حانی کے سامنے اس حالت میں ۔۔۔۔ حورم نے خود 

کو دیکھتے ہوئے سوچا 

ڈوپٹا اوڑھ لیتی ہوں یہ ٹھیک رہے گا ۔۔۔۔ وہ اپنے آپ کو ڈوپٹے سے 

کور  کرتی ہوئی دروازے کی طرف بڑھی اس نے لمبا سا سانس اندر کھینچا اور اپنی پوری ہمت جمع کرتی ہوئی ڈریسنگ روم سے باہر آئی 

تو روحان کو اپنی طرف ہی متوجہ پایا اس نے اپنا چہرہ جھکا لیا 

روحان جو کب سے  صوفے پر بیٹھا اسکا  ویٹ کر رہا تھا   دروازہ کھلنے کی آواز 

پر اسکی طرف متوجہ ہوا 

اسے دیکھ کر روحان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ رینگ گئی جو اپنے گرد ڈوپٹے کو لپیٹے سر جکائے کھڑی تھی 

وہ اٹھ کر اسکے پاس آیا  

ڈوپٹا کیوں لیا ہوا ہے ہنی ۔۔۔۔ روحان نے کہتے ساتھ ہی اسکا ڈوپٹا اتار کر بیڈ پر اچھال دیا 

اور وہ ہونقوں کی طرح روحان کو تک رہی تھی کہ یہ اس نے کیا کیا ہے 

روحان نے اس کا  سر سے پیر تک اسکا جائزہ لیا تو اسے اپنے ہواس گم ہوتے ہوئے معلوم ہوئے 

اسکے ہوش ربا حسن کو دیکھ کر روحان کا خود پر قابو رکھنا مشکل ہو گیا 

دوسری طرف حورم اسکو اپنی طرف دیکھتا پا کر اپنا سرخ پڑتا چہرہ جھکا گئی  اسکی نظروں کی تپش سے موم کی طرح پگھل رہی تھی اسکا دل بری طرح دھڑک رہا تھا 

روحان نے اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسکو خود سے قریب کیا 

اور دوسرے ہاتھ سے اسکی تھوڑی پکڑ کر اسکا چہرہ اونچا کیا 

ہنی میری طرف دیکھو ۔۔۔۔۔ روحان کے کہنے پر حورم نے اسکی طرف دیکھا 

تھینکس ہنی میری بات ماننے کے لیے ۔۔۔۔روحان اسکی شہد رنگ آنکھوں 

میں دیکھتے ہوئے خمار آلود لہجے میں اس سے مخاطب ہوا 

حورم نے اسکی آنکھوں میں موجود جذبات کی تاب نا لاتے ہوئے اپنی نظریں جھکا لیں 

ہو دسمبر کی شام اور میں

                          تیرا روم روم سلگا دوں  

روحان نے اسکے کان میں سرگوشی کی اور اسکے کان کی لو چوم لی 

حورم کا چہرہ اس حد تک سرخ ہو گیا کہ لگتا تھا کہ ابھی اس کے چہرے سے خون جھلکنے لگے گا 

روحان نے اسکے لبوں پر اپنے لب رکھ دیئے اور اسے بیڈ تک لے آیا 

اسے بیڈ پر لیٹا کر وہ اس پر جھکتا چلا گیا 

__________

کیسا لگا تمھیں لندن ہنی ۔۔۔۔ روحان نے اس سے پوچھا 

ان دونوں کو لندن آئے ہوئے  کافی دن ہو گئے تھے روحان نے اسے بہت سی جہگیں گھومائی تھیں اسکو اپنی یونی گھمائی اسکو اپنے دوستوں سے ملوایا 

اور اسکو وہ ہر جگہ دیکھائی جہاں روحان نے اپنی زندگی کے کئی سال گزارے تھے 

اب بھی وہ ایک ہوٹل میں کھانا کھانے کے لیے موجود تھے 

بہت اچھا لگا حانی ۔۔۔۔ حورم مسکراتے ہوئے اسے دیکھتے ہوئے بولی 

آج میں تمھیں اس سیلون  لے کر جاوں گا جہاں سے میں نے 

میک اپ کرنا سیکھا تھا روحان نے اسے آگاہ کیا 

ٹھیک ہے ۔۔۔۔ حورم نے خوشی کا اظہار کیا

پھر روحان اسے اس سیلون میں لے آیا 

ارے روحان تم یہاں کیسے ہو ۔۔۔۔ سیلون کی مالک تانیہ جو کہ روحان کی کلاس فیلو بھی رہ چکی تھی اس نے خوشی سے اس سے استفسار کیا 

میں ہنی کو تم سےملوانے اور تمھارا سیلون دکھانے آیا تھا روحان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا 

ہنی یہ تانیہ اس پارلر کی مالک اور تانیہ یہ ہنی میری وائف روحان نے ان دونوں کا تعارف کروایا 

ہیلو ۔۔۔۔ تانیہ نے حورم کی طرف ہاتھ بڑھایا 

ہیلو ۔۔۔۔حورم نے گرم جوشی سے مسکراتے ہوئے اس سے ہاتھ ملایا 

تو یہ ہے تمھاری ہنی بہت خوبصورت ہے تمھاری ہنی روحان واقعے میں یہ اس 

قابل ہے کہ تم جیسے ہینڈسم شخص جس پر یونی کی ساری لڑکیاں مرتی تھیں 

نے پارلر کا کام تک سیکھا جب بھی میں تمھیں اسکا ذکر کرتے سنا 

تھا تمھاری آنکھوں اور تمھارے لہجے سے اس کے لیے پیار جھلکتا تھا 

تم دونوں ایک ساتھ بہت پیارے لگ رہے ہو 

تانیہ  حورم اور روحان  کو دیکھتے ہوئے مسکراتے ہوئے ان دونوں  سے مخاطب  ہوئی 

حورم ریڈ کلر کا گھٹنوں تک آتا فراک اس کے اوپر وائٹ کلر کا کوٹ ، وائٹ کلر کا ٹائٹس اور ریڈ کلر کا حجاب لیے جنت کی حور لگ رہی تھی

روحان نے وائٹ کلر کی پینٹ وائٹ کلر کا کوٹ اور ریڈ شرٹ پہنی ہوئی تھی 

تھینکس تانیہ ۔۔۔ روحان نے اسکا شکریہ ادا کیا 

چلو روحان تمھاری ہنی کو سارا سیلون دکھاتے ہیں تانیہ نے حورم کو سارا سیلون  دیکھایا 

کافی وقت تانیہ کے ساتھ گزارنے کے بعد وہ ہوٹل آ گئے جہاں انہوں نے 

رہنے کے لیے روم لیا ہوا تھا   

💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞

ہنی ۔۔۔۔۔ روحان نے پیچھے مڑتے ہوئے اسے پکارا پر وہ وہاں نہیں تھی 

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے پریشانی سے پھر اسے پکارا 

وہ دونوں شاپنگ مال میں آئے ہوئے تھے اور شاپنگ ہی کر رہے تھے روحان ہاتھوں میں شاپنگ بیگ لیے آگے چل رہا تھا اور حورم اسکے پیچھے پیچھے 

کچھ دور جا کر روحان نے اسے پکارا تو وہ اسکے ساتھ نہیں تھی 

ہنی ۔۔۔۔ روحان پاگلوں کی طرح اسکو پکار رہا تھا اور اسے پورے مال میں دھونڈ رہا تھا 

سب کو اسکی تصویر دکھا کر اسکا پوچھ رہا تھا پر وہ اسے کہیں بھی نہیں مل رہی تھی 

ہنی کہاں ہو واپس آجاو پلیز ۔۔۔۔ روحان دیوانوں کی طرح اسے پکار رہا تھا 

حورم ایک شاپ پر رک گئی تھی کچھ دیر کے بعد اس نے دیکھا تو روحان اسکے پاس نہیں تھا 

حانی ۔۔۔۔ حورم نے اسے پکارا پر وہ وہاں ہوتا تو اس کو جواب دیتا

حانی کدھر ہو پلیز آ جاؤ ۔۔۔۔ حورم کی آنکھوں میں آنسو جمع ہونے لگے 

وہ مال میں اسے ڈھونڈنے لگی 

ایک جگہ اسے روحان نظر آیا جو دیوانوں کی طرح اسے پکار رہا تھا اور اسے ڈھونڈ 

رہا تھا 

حانی ۔۔۔۔ حورم نے اونچی آواز میں اسے پکارا 

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے آواز کی سمت میں دیکھا تو حورم کو اپنی طرف دیکھتے 

ہوئے پایا 

حورم بھاگتی ہوئی اسکے پاس گئی اور اسکے گلے لگ گئی روحان نے زور سے 

اسے خود میں بھینچ لیا 

کچھ دیر کے بعد خود سے الگ کرنے کے بعد روحان نے اسے خود سے الگ 

کیا اور اسکا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں بھر کے اسکے چہرے کا ایک ایک نقش اپنے لبوں سے چھونے لگا 

سب لوگ رشک سے ان دونوں کو دیکھ رہے تھے 

کہاں چلی گئی تھی ہنی پتا ہے تمھیں اپنے ساتھ نا پا کر میرا کیا حال ہوا تھا 

پاگلوں کی طرح تمھیں پورے مال میں دھونڈ رہا تھا 

روحان نے اسکا چہرہ اپنا ماتھا اس کے ماتھے پر ٹکاتے ہوئے  اس سے شکوہ کیا

سوری حانی میں ایک شاپ پر رکھ گئی تھی مجھے تمھارے ساتھ ہی رہنا چاہیئے 

تھا ۔۔۔۔۔ حورم  اپنی سانس کو بھال کرتے ہوئے بولی 

آئیندہ دھیان رکھنا ہنی ۔۔۔۔۔ روحان اس سے دور ہوا اور اسکا ہاتھ اپنے ہاتھ 

میں لے لیا 

حانی ۔۔۔۔۔ 

کیا ہوا ہنی ۔۔۔۔

حانی وہ جو سامنے لڑکی ہے نا مجھے لگتا ہے اس نے ہماری وڈیو بنائی ہے 

حورم نے سامنے کی اشارہ کیا جہاں ایک لڑکی کھڑی تھی اور اسکے ہاتھ میں موبائیل تھا 

میں پتا کرتا ہوں تم یہیں رکو روحان اس سے کہتا ہوا اس لڑکی کے پاس گیا 

کچھ دیر کے بعد روحان اس کے پاس آیا 

کیا ہوا حانی ۔۔۔۔ حورم نے استفسار کیا 

اس نے واقعی میں ہی وڈیو بنائی ہے ۔۔۔۔ روحان نے اسکی بات کی تصدیق کی

پھر ۔۔۔۔ حورم نے سوالیہ نظروں سے اسکی طرف دیکھا 

پھر کیا میں نے اس لڑکی سے بولا کے مجھے بھی وڈیو شئیر کر دے پھر اس لڑکی نے مجھ سے میرا فیس بک کا اکائونٹ مانگا میں نے اپنا اکائونٹ  نیم اسے بتا دیا

کچھ دیر تک وہ ویڈیو مجھے مل جائے گی ۔۔۔۔ روحان بولا 

تم نے وڈیو ڈلیٹ کیوں نہیں کی حانی ۔۔۔۔ حورم نے خفگی کا اظہار کیا 

کیونکہ کہ میں چاہتا ہوں کہ ساری دنیا ہماری محبت ہماری دیوانگی کو دیکھے.

ساری دنیا کو پتا چل جائے کہ تم میری ہو صرف میری اور میں صرف تمھارا روحان لو دیتے لہجے میں بولا 

پر حانی گھر والے بھی دیکھیں گے تو کیا سوچیں گے ۔۔۔۔ حورم منمنائی 

کچھ نہیں سوچتے یہی سوچیں گے کہ ہم ایک دوسرے سے کتنی محبت 

کرتے ہیں ۔۔۔۔ روحان اسکا ہاتھ تھامے چلنے لگا 

حورم نے بھی اس موضوع پر پھر کوئی بات نا کی 

شاپنگ کرنے کے بعد وہ ہوٹل آ گئے 

ہنی مل گئی وڈیو آو دیکھتے ہیں روحان نے اسے اپنے پاس بلایا جو کھڑکی کے پاس کھڑی باہر دیکھ رہی تھی 

حورم بیڈ پر بیٹھے روحان کے پاس آئی اور اسکے پاس بیٹھ گئی 

روحان نے وڈیو پلے کی 

اس لڑکی نے وڈیو کے بیک گراونڈ پر خوبصورت سا انگلش سونگ ایڈیٹ کر دیا 

تھا 

Oh, it’s been a hell of a ride

 Driving the edge of the a knife

Never let you go

Never let me down

Don’t you give up 

Nah ….. nah…….nah

I won’t give up

Nah…..nah……nah

Let me love you

Let me love you

Don’t you give up 

Nah ….. nah…….nah

I won’t give up

Nah…..nah……nah

Let me love you

Let me love you

وہ وڈیو وہاں سے شروع ہوتی تھی جہاں سے حورم بھاگتی ہوئی روحان کی طرف 

آ رہی تھی  اور روحان کے اسکے ماتھے پر اپنا ماتھا ٹکانے تک تھی

وہ دونوں وڈیو دیکھ رہے تھے 

حانی ہماری دیوانگی دن بدن بڑھتی ہی جا رہی ہے ہر وقت  مجھے ڈر لگا رہتا ہے کہ  کہیں ہمارے پیار کو کسی کی نظر نا لگ جائے 

حورم روحان سے وڈیو دیکھنے کے بعد گویا ہوئی 

روحان اسکے سامنے بیٹھ گیا اور اسکا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں تھام لیا 

کچھ نہیں ہو گا ہنی اللہ ہمارے ساتھ ہے وہ کیسے ہمیں ایک دوسرے 

سے الگ کر سکتا ہے ۔۔۔۔ روحان نے اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اسے 

تسلی دی 

ہمم ۔۔۔۔ حورم نے ہاں میں سر ہلایا روحان نے مسکراتے ہوئے اسکی 

پیشانی چومی 

حورم نے اسکے ڈمپل پر اپنے لب رکھ دیئے 

چلو سو جاو ہنی ۔۔۔۔ روحان نے لیٹتے ہوئے بولا 

حورم نے اپنا سر اسکے سینے پر ٹکا دیا اور روحان نے اسکے گرد ہمیشہ کی طرح اپنی بانہوں کا حصار بنا لیا 

جلد ہی ان پر نیند کی دیوی مہربان ہو گئی 

وہ دونوں ایک دوسرے میں مگن ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے اس بات سے انجان کہ قسمت ان کے ساتھ کتنا برا کھیل کھیلنے والی ہے 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

روحان اور حورم لندن سے واپس آ چکے تھے اور آج سب لوگ شیری کے گھر 

ڈنر کے لیے جمع تھے 

ڈنر کرنے کے بعد سب ڈرائینگ روم میں موجود تھے اور اپنی اپنی باتوں میں مصروف تھے

حورم سب لڑکیوں کے ساتھ ایک سائیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی 

حورم ہم سب نے ایک وڈیو دیکھی ہے فیس بک پر آج کل یہ وڈیو بہت وایرل ہے اب تم ہمیں یہ بتاو کہ یہ تم اور روحان بھائی ہی ہو نا 

دعا نے  وڈیو پلے کر کے اسکے سامنے اپنا موبائیل کیا 

وڈیو دیکھ کر حورم کے لبوں پر مسکراہیٹ رینگ گئی 

اب میری خیر نہیں حورم نے دل میں سوچا 

بتاو حورم یہ تم اور روحان بھائی ہی ہو نا نور نے بھی استفسار کیا 

ہاں ہم دونوں ہی ہیں حورم نے ان سب کی طرف دیکھتے ہوئے مسکراتے ہوئے جواب دیا 

توبہ کتنی بے شرم ہو مجال ہے جو یہ بتاتے ہوئے بھی شرما جاو ۔۔۔۔

عائزہ نے اسے شرم دلوائی لیکن وہ ڈھیٹوں کی طرح مسکرا رہی تھی

حورم ہماری تو حسرت ہی رہ جائے گی کہ تم روحان بھائی کہ ذکر پر شرماو 

اور ہم مل کر تمھیں تنگ کریں ۔۔۔۔ مشال منہ بناتی ہوئی حسرت سے بولی 

اسکی بات پر حورم سمیت سب مسکرا دیں 

ایسا کبھی نہیں ہو گا حورم نے اسے چڑایا

ہاں پتا ہے ہمیں تم اور روحان بھائی ہو ہی بے شرم تم لوگوں کو تو شرم چھو کر بھی نہیں گزری اور اس بات کا ثبوت یہ وڈیو ہے اب کی بار دعا مسکراتے ہوئے بولی

حورم اب بھی مسکرا رہی تھی 

اچھا یہ بتاو یہ وڈیو کس کس نے دیکھی ہے حورم نے ان سب سے استفسار 

کیا 

سب نے ہی دیکھی ساری ینگ پارٹی اور بڑوں نے بھی دعا کی بدولت ۔۔۔۔

جواب ہادیہ کی طرف سے آیا 

دعا کوئی حال نہیں تمھارا بڑوں کو دیکھانے کی کیا ضرورت تھی وہ کیا سوچ رہے ہوں گے ہمارے بارے میں ۔۔۔۔ حورم نے دعا کو گھورا

تم لوگوں کو یہ سب کے سامنے کرتے ہوئے شرم نہیں آئی تو مجھے سب کو دیکھانے میں شرم نہیں آئی ویسے بھی کسی نے کچھ نہیں کہا

وڈیو دیکھ کر الٹا سب خوش ہی ہوئے تھے تم دونوں کی ایک دوسرے 

کے لیے محبت دیکھ کر ۔۔۔۔ دعا مسکراتے ہوئے گویا ہوئی 

ویسے حورم ہوا کیا تھا اس دن یہ بھی تو بتاو ۔۔۔۔ ہانیہ نے استفسار کیا

تو حورم نے ان کو ساری بات بتا دی 

اللہ تم دونوں کو خوش رکھے اور ہر بری نظر سے دور رکھے ۔۔۔۔ زویا نے اسے دعا دی 

آمین ۔۔۔۔ حورم سمیت سب نے آمین کہا  

💞💞💞❣️❣️💞💞💞💞💞

پھر زندگی معمول پر آ گئی سب اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہو گئے 

مشعل اور معاذ کی شادی ہو چکی تھی اور وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ 

بہت خوش تھے 

روحان اور حورم بھی اپنی زندگی میں مگن تھے اور ایک دوسرے کے ساتھ 

ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے 

حانی تم نے آج پھر آنے میں دیر کر دی ہے اب تو یہ تمھارا روز کا مامول بن گیا ہے ۔۔۔۔ حورم نے روحان کے کمرے میں داخل ہوتے ہی خفگی کا اظہار کیا 

روحان کئی دنوں سے آفس سے واپسی پر لیٹ آرہا تھا 

ہنی کام تھا اس لیے دیر ہو گئی ۔۔۔ روحان اسکی گود میں سر رکھ کے 

لیٹ گیا 

حورم بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی 

حورم نے اسکے براون سلکی بالوں میں انگلیاں چلانی شروع کر دیں 

آج پھر درد ہو رہا ہے حانی سر میں ۔۔۔۔ حورم نے پریشانی  سے استفسار 

کیا

ہاں آج بھی درد ہو رہا ہے ۔۔۔۔ روحان اپنی پیشانی مسلتے ہوئے گویا ہوا 

اتنی دیر تک کام کرو گے تو ایسا ہی ہو گا خود پر بھی دھیان دو کل کو ڈاکڑ کے پاس جانا ہے ہم دونوں نے اور تمھارا چیک اپ کروانا ہے ۔۔۔۔حورم نے اسکا سر دبانا شروع کر دیا 

ٹھیک ہے ۔۔۔۔روحان نے اپنی آنکھیں موند لیں حورم کی نرم نرم انگلیوں کا لمس اسکو سکون دے رہا تھا اسے ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ اپنی انگلیوں سے اسکا درد چن رہی ہے 

حانی کھانا لاوں تمھارے لیے ۔۔۔۔ کچھ دیر کے بعد حورم نے اس سے پوچھا 

ہممم ۔۔۔۔ لے آو مجھے بھوک لگی ہے 

ٹھیک ہے تم چینج کرو اور فریش ہو جاو میں تب تک کھانا لے کر آتی ہوں پھر مل کر کھانا کھاتے ہیں حورم اس سے کہتی ہوئی کھانا لینے چلی گئی 

اور وہ واشروم میں گھس گیا 

پھر ان دونوں نے مل کر کھانا کھایا اور سو گئے 

حانی کیا ہوا ہے ایسے کیوں بیٹھے ہو آج تم لنچ پر بھی نہیں آئے میں تمھیں فون کرتی رہی تم میری کال کیوں نہیں اٹینڈ نہیں کر رہے تھے 

تمھاری ریپورٹس بھی آنی تھیں آج مل گئی کیا ریپورٹس ۔۔۔۔ 

حورم گھر آئی تو روحان کو گھر میں ہی پایا وہ اپنے روم میں سر جھکائے بیٹھا تھا 

حورم نے اسے دیکھتے ساتھ ہی اس پر سوالوں کی بوچھار شروع کر دی 

حانی ۔۔۔۔۔ حورم  اپنا حجاب اتارنے کے بعد اسکے سامنے بیڈ پر بیٹھ گئی

اور اسکا کندھے پر ہاتھ رکھا 

روحان نے کوئی جواب نا دیا 

حانی ۔۔۔۔ کیا ہوا ہے بول کیوں نہیں ہو تم حورم نے پریشانی سے استفسار 

کیا 

اور اسکا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں تھام کر اونچا کیا 

حانی میری طرف دیکھو ۔۔۔۔ حورم کے کہنے پر روحان نے اسکی طرف دیکھا 

تو اسکی لال انگارہ آنکھیں دیکھ کر حورم تڑپ اٹھی 

حانی ۔۔۔۔ کیا ہوا ہے کیوں ایسی حالت بنائی ہوئی ہے تم نے ۔۔۔۔

روحان کی آنکھیں کافی دیر روتے رہنے کی چغلی کھا رہی تھیں 

حورم اسے اس حالت میں دیکھ کر رونے لگی 

حانی بولو نا کیوں میری جان لینے پر تلے ہوئے ہو ۔۔۔۔ حورم روتے ہوئے بولی 

روحان نے اسکے سامنے اپنی ریپورٹس کر دیں 

روحان اور حورم کل روحان کا چیک اپ کروانے گئے تھے ڈاکڑ نے کچھ ٹیسٹ لکھ کر دیئے تھے آج ان کی ریپورٹس آنی تھی جو روحان نے ہی 

ہوسپٹل سے لینی تھیں

حورم نے ریپورٹس دیکھیں تو نفی میں سر ہلانے لگی اس کے ہاتھ سے ریپورٹس گر گئیں 

ایسا نہیں ہو سکتا سب جھوٹ ہے یہ ہوسپٹل والوں کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہو گئی ہم کل کسی اور ڈاکڑ کے پاس جائیں گے اس سے تمھارا چیک اپ 

کروایں گے

 حورم نے اپنے آنسو صاف کیے اور روحان کا چہرہ جو آنسو سے تر 

تھا اپنے ہاتھوں سے صاف کیا 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایسا نہیں ہو سکتا سب جھوٹ ہے یہ ہوسپٹل والوں کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہو گئی ہم کل کسی اور ڈاکڑ کے پاس جائیں گے اس سے تمھارا چیک اپ 

کروایں گے 

حورم نے اپنے آنسو صاف کیے اور روحان کا چہرہ جو آنسو سے تر تھا😢 اپنے ہاتھوں سے صاف کیا 

کچھ نہیں ہوا حانی بھلا اللہ ہمیں کیسے یہ سزا دے سکتا ہے ۔۔۔۔

حورم نے روحان کو تسلی دی وہ ان ریپورٹس کو ماننے کو تیار نہیں تھی 

یہی سچ ہے ہنی میں بہت جلد تمھیں چھوڑ کر چلا جاوں گا میں نے نہیں جانا تمھیں چھوڑ کر میں تمھارے ساتھ جینا چاہتا ہوں

روحان نے اسکے دونوں ہاتھ تھام لیے اور اسے یقین  دلانے کی کوشش کی 

میں نے بولا ہے نا حانی یہ ریپورٹس جھوٹی ہیں پھر اپنی ہی ہانکے جا رہے 

ہو ۔۔۔ حورم نے غصے کا اظہار کیا 

ہر بار ہمارے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوتا ہے پہلے بھی مجھے تمھیں چھوڑ کر جانا 

پڑا اور اس بار تو بھی ۔۔۔۔ اس بار تو واپسی کا کوئی راستہ بھی نہیں ہے 

روحان کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے 

حانی کچھ مت کہو چپ رہو تمھیں کچھ نہیں ہو گا ہم ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے انشا اللہ 

میں تمھارے لیے کچھ کھانے کے لیے کچھ لے کر آتی ہوں حورم نے اسکے آنسو صاف کیے

 اور وہاں سے جانے لگی لیکن روحان نے اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے روک لیا 

ہنی میں مر رہا ہوں مجھے برین ٹیومر ہے یہی سچ ہے میں مر جاوں گا تمھیں چھوڑ کر چلا جاوں گا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ۔۔۔۔ روحان بے بسی کی انتہا پر تھا اسکی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے

حورم کا ایک ہاتھ روحان کی گرفت میں تھا اس نے دوسرے ہاتھ سے ایک تھپڑ روحان کے منہ پر مارا 

میں نے بولا ہے نا یہ سب جھوٹ ہے تم مجھے چھوڑ کر نہیں جا سکتےسمجھے تم 

تمھیں میرے ساتھ جینا ہے تمھیں کچھ نہیں ہو گا 

حورم نے روتے ہوئے اسے گریبان سے پکڑ کر جنجھوڑا 

روحان نے اسے اپنے سینے میں بھینچ لیا 

کافی دیر وہ ایک دوسرے کے گلے لگے اپنا دکھ ہلکا کرتے رہے 

حورم کی روتے روتے ہچکیاں بند گئی تھیں 

حورم نے اس سے الگ ہونا چاہا تو روحان نے اپنی گرفت اور مضبوط کر لی 

پلیز  ابھی نہیں ہنی ۔۔۔۔۔  حورم نے پھر سے اپنا سر اسکے کندھے پر ٹکا دیا 

کافی دیر کے بعد روحان نے حورم خود سے الگ کیا 

حانی اب اور نہیں رونا

 نا میں نے اور نا تم نے.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages