Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 13 to 14 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday 14 January 2023

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 13 to 14

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 13 to 14

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 13'14

Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

کلاس کے سی آر اور جی آر کون ہیں پلیز سٹینڈ اپ سر کبیر بولے

حور اور شیری کھڑے ہو گئے

حور کو دیکھتے ہی وہ اس کو دیکھتا ہی رہ گیا پتا نہیں کیوں جب بھی اسے دیکھتا تھا اس سے نظر ہٹتی ہی نہیں تھی

آپ دونوں اپنا انٹرو کروایں اس نے خود کو سنھبالتے ہوئے ان دونوں

سے کہا

ان دونوں کے انڑو کے بعد اس نے ساری کلاس سے اپنا انڑو کروانے

کا بولا 

لیکن اس کا سارا دھیان حور کی طرف تھا

چلیں اب ہم آج کا لیکچر شروع کرتے ہیں پھر اس نے کلاس کو پڑھانا

شروع کر دیا

واہ یار کبیر سر کتنے ہینڈسم ہیں نا ۔۔۔۔ دعا ان سب سے بولی

اے لڑکی چپ کر نہیں تو میں نے حسن بھائی کو بتا دینا ہے کہ تمھیں

سر ہینڈسم لگتے ہیں حور نے مسکراتے ہوئے اسے دھمکی دی 

تم تو میری دشمن ہی رہنا ہمیشہ دعا منہ بنایا 

چلو ڈ رامے باز گھر چلتے ہیں حور نے اسے گاڑی میں بیٹھنے کا بولا 

میری بیٹی کا پڑھائی ختم ہونے کے بعد کیا کرنے کا ارادہ ہے

وہ سب اس وقت کھانے کی ٹیبل پر موجود تھے جب علی صاحب نے حور

سے پوچھا

پاپا میں سی ایس ایس کے ایگزیمز پاس کرنے کے بعد پولیس میں جانا

چاہتی ہوں پلیز پاپا منع نا کیجئے گا پلیز پلیز ۔۔۔۔۔

اوکے ٹھیک ہے جیسے میری بیٹی کی مرضی ۔۔۔۔ علی صاحب بولے

کوئی ضرورت نہیں ہے پولیس میں جانے کی فاطمہ بیگم بولیں

پلیز ماما مان جائیں نا ۔۔۔۔ حور ان کی منت کی 

مان جاو بیگم ہمیں صرف اپنی بیٹی کی خوشی دیکھنی ہے جس میں ہماری

بیٹی خوش ہمیں وہ ہر بات منظور ہے

ٹھیک ہے جیسے آپ کی مرضی مجھے کوئی اعتراض نہیں فاطمہ بیگم بھی مان گئیں 

تھینکس ماما اور پاپا ۔۔۔۔ حور چہچہاتے ہوئے بولی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سر اچھا پڑھاتے ہیں نا مشال نے ان سب سے انکی سر کے بارے میں رائے جانی 

ہاں واقعی سر بہت اچھا پڑھاتے ہیں سب کچھ سمجھ آ جاتا ہے دعا  اس کی بات سے متفق تھی 

وہ سب اس وقت گراونڈ میں موجود تھے

یار ایک میں ان پیپرز سے بہت تنگ ہوں مڈ ٹرم ختم ہوتے ہیں تو فاعنل

کے پیپر سٹارٹ ہو جاتے ہیں

اب پھر سے فاعنل کے پیپر سٹارٹ ہونے والے ہیں عائزہ اپنے لہجے میں دنیا جہاں کا دکھ سموئے بولی 

یہ تو تم نے سو آنے سچ والی بات کی ہے عائزہ شیری نے بھی اسکی بات 

سے اتفاق کیا 

چلو کوئی نہیں یہ ہمارے لاسٹ پیپر ہیں اس کے بعد سب ٹینشن ختم

حور ان کو تسلی دی 

شکر ہے ہمارا بی ایس ختم ہو جائے گا مشال نے شکر ادا کیا 

اور اس کے بعد تم شیری کے گھر اور دعا ، عائزہ کے گھر ، عائزہ ،دعا کے گھر ہے نا حور ہنستے ہوئے ان سب کو چھیڑا 

حور کی بچی وہ تینوں ایک ساتھ بولیں

وہاں سے گزرتے کبیر نے بھی اسے ہنستے ہوئے دیکھا تھا اور ہمیشہ کی طرح

وہ اسکو دیکھ کر رک گیا تھا کچھ دیر کے بعد خود پر قابو پانے کے بعد

وہ وہاں سے چلا گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سر آج ہمارا آخری سیمیسڑ کا آخری دن ہے کیوں نا ایک گیم ہی کھیل لی جائے شیری  کبیر سر بولا 

اوکے از یو وش آئی نیور مائنڈ ۔۔۔۔ سر کبیر کو کوئی اعتراض  نہیں تھا 

اوکے تو گیم یہ ہے کہ میں سب کے پاس ایک بوکس لے کر آوں گا

اور آپ سب نے اس میں ایک پرچی پر کچھ بھی لکھ کر ڈال دینا ہے

آپ پرچی پر کوئی بھی سوال لکھ سکتے ہیں آج آپ سب کو کھلی چھٹی ہے

سب سے پرچیاں اکھٹی کرنے کے بعد میں بوکس ڈائس پر رکھ دوں گا 

باری سب ڈائس کے پاس آئیں گے اور اس پرچی پر جو بھی لکھا ہو گا اسکا جواب آپ کو دینا ہو گا

ٹھیک ہے شیری نے ساری کلاس سے پوچھا

یس ۔۔۔۔ ساری کلاس نے جواب دیا

سر آپ بھی ایک پرچی ڈالیں گے اور پھر ایک پرچی نکالیں گے بھی

شیری سر سے مخاطب ہوا 

ٹھیک ہے جو پرچی لاسٹ پر رہ جائے گی میں اس پر لکھے سوال کا جواب دوں گا کبیر سر نے حامی بھری 

اب آپ سب حلف اٹھائیں کہ جو بھی سوال پوچھا گیا ہو گا آپ سب اس کا سچ سچ جواب دیں گے آپ کو آپ کے سب سے پیارے اور

عزیز انسان کی قسم  اوکےسب سے پرچیاں اکھٹی کرنے کے بعد شیری نے سب سے حلف لیا

چلیں ہم گیم لاسٹ رول نمبر سے شروع کرتے ہیں شیری بولا

سب سے لاسٹ رول نمبر والا سٹوڈینٹ آیا ڈائس کے پاس اور ایک پرچی نکالی

کیا لکھا ہے اس میں سر نے اس سے پوچھا

اس میں لکھا ہے کہ کیا آپ نے کبھی امی سے ہینگر سے مار کھائی ہے

تو بتائیں اس کا جواب سر نے پوچھا 

ہاں بہت بار کھائی بچپن میں اس نے جواب دیا 

پھر باری باری کئی سٹوڈینٹس نے اپنے حصے میں آئی پرچی پر لکھے سوال کا جواب دیا

پھر مشال کی باری آئی اس نے اس نے پرچی اٹھائی اور اسے کھولا

بولیں مس مشال کیا لکھا ہے پرچی میں مشال کے نا بولنے پر سر نے کہا

اس میں لکھا ہے کہ اپنے لو ون کا نام بتائیں اور اس سے اپنا رشتہ بھی

تو بتائیں ۔۔۔۔ سر بولے

شیری نے مشال کو اپنی  نظروں کے حصار میں لے رکھا تھا اور وہ مشال کی

حالت کا سوچ سوچ کر مسکرا رہا تھا

بولیں مس مشال ۔۔۔ سر نے پھر سے کہا

شیری نام ہے اس کا اور وہ میرا شوہر ہے مشال نے ہمت کرتے ہوئے اور اپنا چہرہ جھکاتے ہوئے جواب دیا  بنا دیکھے بھی وہ بتا سکتی تھی کہ شیری اسے ہی دیکھ رہا ہو گا اس لئے اس نے اس کی طرف نہیں دیکھا

مبارک ہو شیری بچی مان گئی حور  ہلکی سی آواز میں شیری سے مخاطب ہوئی 

میں تو بہت خوش ہوں مانی تو صحیح آخر کار شیری خوشی کا اظہار کیا 

آپ کلاس کے سی آر کی بات کر رہیں ہیں سر نے مشال سے

پوچھا

یس سر مشال نے ہاں میں سر ہلاتے ہوئے جواب دیا

ساری کلاس نے ان دونوں کو مبارک باد دی اور کچھ نے شکوہ بھی کیا کہ ان کو نہیں بتایا ان دونوں نے

آپ دونوں کو بہت بہت مبارک ہو سر نے ان دونوں کو مبارک باد دی

تھینکس سر ان دونوں نے سر کا شکریہ ادا کیا 

پھر دعا کی باری آئی اس نے جو پرچی اٹھائی اس پر لکھا تھا کہ کیا کبھی آپ

کے پیچھے کبھی کتا پڑا ہے اگر پڑے ہیں تو واقع بتائیں اس نے سب

کو پڑھ کر سنایا کہ پرچی پر کیا لکھا ہے

ہاں پڑا تھا ایک دن میں عائزہ اور حور ہمارے گھر کے پاس ایک پارک

میں واک کے لئے گئیں تو وہاں پر موجود ایک انکل کا کتا

ہمارے پیچھے لگ گیا حور تو فورا دوڑ کر د رخت پر چڑھ گئی اور میں 120 کی سپیڈ سے کتے اور عائزہ کے آگے آگے اور  عائزہ مجھے اور کتے کو

کوستی ہوئی میرے پیچھے پیچھے دوڑ رہی تھی

اس انکل نے بڑی مشکل سے کتے کو کنٹرول کیا لیکن پھر بھی اس کتے

نے ہمیں پورے پارک کا چکر لگوا دیا تھا

دعا نے ہنستے ہوئے سارا واقع سنایا سر کے ساتھ ساتھ ساری کلاس

دعا کا قصہ سن کر ہنس رہی تھی

پھر عائزہ کی باری آئی

اس میں لکھا ہے کہ کیا کبھی آپ نے نوڈل کانٹے کی بجائے ہاتھ سے

کھائے ہیں عائزہ نے اونچی آواز  پرچی پر لکھا سوال پڑھا

ہاں کئی بار کیا ہے ایسا ۔۔۔۔۔ اکژ میرے ، دعا اور حور کے د رمیان ہاتھ سے نوڈل کھانے کا مقابلہ ہوتا رہتا ہے اور ہمیشہ حور ہی جیتی ہے

کیوںکہ حور کو کھانا کھانے میں تو دنیا کا کوئی انسان نہیں ہرا سکتا کیوں حور میں ٹھیک کہہ رہی ہوں نا ۔۔۔۔ عائزہ مسکراتے ہوئے بولی

حور نے ہاں میں سر ہلایا

پھر شیری کی باری آئی اس پرچی میں لکھا ہے کہ آپ کے لو ون اور بیسٹ

فرئینڈ کا نام

تو میری لو ون کو نام ہے مشال اور میری بیسٹ فرئینڈ ہے حور

شیری نے مسکراتے ہوئے جواب دیا 

حور کلاس کی آخری سٹوڈینٹ تھی اس نے ایک پرچی اٹھائی

اس پرچی میں جو سوال پوچھا گیا تھا وہ ایسا راز تھا جو آج تک کسی کو نہیں

پتا تھا

کیا ہوا مس حور آپ بول کیوں نہیں رہیں کہ پرچی میں کیا لکھا ہے سر

نے اس سے استفسار کیا 

میں اس کا جواب نہیں دے سکتی حور بولی

ایسا کیا ہے اس میں سر نے اس سے پوچھا تو اس نے پرچی ان کے

ہاتھ میں تھاما دی

اب میں تو کچھ نہیں کر سکتا اس معاملے میں آپ کلاس سے پوچھ لیں

وہ لوگ کیا کہتے ہیں سر بولے 

کیا ہوا ہے سر شیری اپنی جگہ سے اٹھ کر حور اور سر کے پاس آیا

سر نے پرچی اس کے آگے کر دی

تو اس میں کون سی بڑی بات ہے حور کہہ دو نہیں شیری نے اس کے سامنے حل پیش کیا

سچ بولنا ہے اس گیم میں اور  میں سچ بول نہیں سکتی حور بولی

اس کا مطلب ہے تم نے ۔۔۔۔ شیری نے اپنی بات ادھوری چھوڑ دی 

حور نے ہاں میں سر ہلایا

حور میں کچھ نہیں کر سکتا اس گیم کا رول سب کے لئے ایک ہی ہے

تمھیں بھی بتانا ہو گا جو لکھا ہے اس پرچی پے شیری بے بسی سے بولا

شیری اور وہ اتنی آہستہ آواز میں باتیں کر رہے تھے کہ سر کے علاوہ ان کی یہ باتیں کوئی نہیں سن سکتا تھا

ٹھیک ہے ایسا ہے تو ایسا ہی صحیح میں بتاتی ہوں

اوکے میں اپنی سیٹ پر جا رہا ہوں

اس پر لکھا ہے کہ کیا آپ نے کبھی کسی کو َکس کیا ۔۔۔۔ کیا ہے تو وہ

آپ کا کیا لگتا ہے

حور نے وہ کہا جو اس پرچی پر لکھا تھا

لو یہ کیا سوال ہوا حور کی طرف سے میں اس کا جواب دے سکتی ہوں

اور جواب نہیں ہے دعا کا لہجہ پر یقین تھا 

ہاں کیا ہے ۔۔۔۔۔۔ حور بولی

اس کی بات سن سب اسے دیکھنے لگے جبکہ دعا ، عائزہ ، مشال اور شیری کا

تو یہ حال تھا کہ جیسے کسی نے ان کو پتھر کا بنا دیا ہو  وہ منہ کھولے شاک

کی کیفیت میں حور کو دیکھ رہے تھے 

_________

ہاں کیا ہے ۔۔۔۔۔۔ حور بولی 

اس کی بات سن سب اسے دیکھنے لگے جبکہ دعا ، عائزہ ، مشال اور شیری کا

تو یہ حال تھا کہ جیسے کسی نے ان کو پتھر کا بنا دیا ہو  وہ منہ کھولے شاک

کی کیفیت میں حور کو دیکھ رہے تھے

اور میرا شوہر لگتا ہے حور نے دعا ، مشال ، عائزہ اور شیری کے سر پر ایک اور 

بم پھوڑا 

حور کی یہ بات سن کر دعا لوگوں کو ایسا لگا کہ ان پر کوئی آسمان آن گرا ہے

حور اپنی بات مکمل کر کے اپنی جگہ پر آ کر بیٹھ گئی

شیری نے اس سے کچھ نا پوچھا

چلیں کلاس اب میری باری ہے سر نے آخری پرچی اٹھائی 

سر کی آواز دعا لوگوں کو ہوش میں لے آئی اور وہ سر کی طرف متوجہ ہو گئیں

تو کلاس اس پر لکھا ہے کہ اگر آپ کی کوئی لو سٹوری ہے تو بتائیں

میری لو سٹوری بہت چھوٹی سی ہے جب میں نے اسے پہلی بار دیکھا تو

وہ مجھے اچھی لگی اور میرے مانگے بنا اللہ نے اسے میرا بنا دیا پھر کب اس

سے محبت ہوئی مجھے پتا ہی نہیں چلا

مجھے اس سے کتنی محبت ہے وہ مجھے اس کے جانے کے بعد پتا چلا

کیا مطلب سر جانے کے بعد ۔۔۔۔ ایک سٹوڈینٹ نے پوچھا

وہ صرف ایک سال  میرے ساتھ رہی پھر مجھے چھوڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے

اللہ کے پاس چلی گئی بس اتنی ہی سی تھی میری لو سٹوری 

سر کے لہجے سے ان کا دکھ عیاں تھا 

اچھا کلاس  کا ٹائم ختم ہو گیا ہے آپ سب کے ساتھ میرا بہت اچھا ٹائم گزرا اللہ آپ سب کو آگے بہت سی کامیابیاں دے اللہ حافظ

سر کے جانے کے بعد سب نے حور کو اس کی شادی کی مبارک باد دی

اور وہ سر نیچے جھکائے بیٹھی رہی

حور چلو اٹھو  باہر گراونڈ میں چلتے ہیں شیری کے اشارہ کرنے پر مشال حور کو لے کر گراونڈ میں آ گئی ساتھ میں دعا لوگ بھی آ گئے

اب بتاؤ یہ شوہر والا کیا چکر ہے عائزہ نے اس سے پوچھا

ٹھیک ہے بتاتی ہوں لیکن تم سب وعدہ کرو کہ گھر میں کسی سے کوئی بات نہیں کرو گے حور بولی

اچھا ٹھیک ہے سب بولے

میرا نکاح بچپن میں ہی ہو گیا تھا اور اس بات کو گھر کے سب بڑوں کو پتا ہے اس نے ان سب کے سر پر بم پھوڑا

تمھارا نکاح ہوا ہوا ہے مجھے تو ابھی تک یقین نہیں آ رہا مشال ابھی تک شاک میں تھی

ہاں ہوا ہے میرا نکاح یہی سچ ہے حور بولی

کون ہے وہ کہاں ہے اس وقت شیری نے پوچھا

کون ہے یہ میں تم لوگوں کو نہیں بتا سکتی اور مجھے نہیں پتا وہ کہاں ہے

اور اللہ کرے نا ہی آئے واپس حور کا لہجہ کھردرے پن سے بھرا ہوا تھا 

کیوں واپس نا آئے ۔۔۔۔  دعا نے پوچھا

کیوںکہ مجھے اس سے کوئی غرض نہیں ہے میرے لئے تو یہی اچھا ہے کہ وہ

نا آئے اور پلیز آئیند کوئی بھی مجھ سے اس بارے میں کوئی بات نا کرنا تم لوگ ایسے سوچو جیسے تمھیں کچھ پتا ہی نا چلا ہو حور تلخی سے بولی 

اچھا چھوڑ ان باتوں کو چلو ڈیٹ شیٹ دیکھ کر آتے ہیں لگ گئی ہے مشال  ماحول میں موجود تخی کو بدلنے کے لئے بات کا رخ بدلتے ہوئے بولی 

تم نے میرے ساتھ اچھا نہیں کیا ہنی میں نے جاتے وقت کہا تھا نا کہ میرا انتظار کرنا تو پھر کیوں میرا انتظار نہیں کیا تم نے۔۔۔۔

کیوں۔۔۔۔ کیوں ہنی ۔۔۔۔۔کیوں کیا میرے ساتھ ایسا

کبیر اپنی ہنی کی تصویر  کو سامنے رکھے روتے ہوئے اس سے شکایتں کر رہا تھا

تم بہت بہت بری ہو تم نے میری ذ را سی بھی پرواہ نہیں کی اور مجھے چھوڑ

کر چلی گئی

کبیر نے اپنے اوپر ایک خول چڑا لیا تھا اسے دیکھ کر کوئی نہیں کہہ سکتا تھا

کہ اتنا مضبوط مرد رات کو کسی کی تصویر کو سینے سے لگا کر بچوں کی طرح روتا ہو گا

وہ اپنا بزنس بھی بہت اچھے طر یقے سے چلا رہا تھا تاکہ اس کہ پاپا کو کچھ پتا نا چلے اور ان کی طبیعت خراب نا ہو

آج تمھاری بہت یاد آ رہی ہے پلیز واپس آ جاو یا پھر مجھے اپنے پاس بلا لو

روتے روتے اسکی تصویر سے باتیں کرتے کرتے  کب نیند کی دیوی اس پر مہر بان ہوئی اسے پتا ہی نہیں چلا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ماشااللہ آج تومیری بیٹی بہت پیاری لگ رہی ہے فاطمہ بیگم حور کو تیار دیکھ کر بولیں

تھینکس ماما ۔۔۔۔۔

اوکے ماما اب میں جا رہی ہوں ابھی دعا ، عائزہ اور مشال کو پارلر سے بھی لینا ہے حور ان سے بولی

اوکے اللہ حافظ بیٹا دھیان سے جانا

اوکے ماما اللہ حافظ

اور وہ اپنی گاڑی لے کر پارلر کی طرف روانہ ہو گئی

آ جاؤ باہر میں آ گئی ہوں ۔۔۔۔۔ حور نے پارلر پہنچ کر عائزہ کو میسج کیا

کچھ دیر بعد وہ آ گئیں

ماشااللہ بہت پیاری لگ رہی ہو تم تینوں حور نے ان کو دیکھ کر انکی تعریف کی 

تھینکس وہ بولیں

تم تو بنا کسی میک اپ کے ہم سے بھی پیاری لگ رہی ہو مشال نے اسکی 

تعریف کی 

ویسے حور تم بھی میک کروا لیتں تو اچھا ہوتا دعا بولی

تمھیں پتا تو ہے مجھے میک اپ سے کتنی چڑ ہے حور بولی

دعا اور مشال سوچو جس دن حور نے میک اپ کیا اس دن کئی لڑکوں کے قتل ہو جانے ہیں اسے تو بنا میک اپ کے ہی دیکھ کر لڑکے 

آہیں بھرتے ہیں عائزہ مسکراتے ان سے مخاطب ہوئی 

اچھا اچھا چھوڑو ان باتوں کو چلو چلتے ہیں شیری انتظار کر رہا ہو گا

ان کے بیٹھتے ہی حور نے گاڑی سٹارٹ کر دی

ان کے پیپر ختم ہو چکے تھے اور آج ان کا فئیر ول تھی.

دعا ، عائزہ اور مشال پارلر سے تیار ہوئیں تھیں جبکہ حور گھر پر ہی تیار ہوئی تھی

دعا  نےبلیک کلر ، عائزہ نے سلور کلر اور مشال نے گولڈن کلر کی میکسی

پہن رکھی تھی

اپنے ڈ ریس کا ہم رنگ ڈوپٹا کندھے پر رکھے ، سر پر ڈ ریس کا ہم رنگ حجاب لئے اور نفاست سے کیے گئے میک اپ میں وہ بہت پیاری لگ رہیں تھیں

جبکہ حور نے رائل  بلیو کلر کی میکسی پہن رکھی تھی اسی رنگ کا ڈوپٹا کندھے پر رکھے اور اسی رنگ کا حجاب لئے بلکل جنت کی ہی حور لگ رہی تھی

اسکے ناک میں موجود ڈائمنڈ کی نوز پن اس کی خوبصورتی میں اضافہ

کر رہی تھی چہرے پر فئیر اینڈ لولی لگائے آنکھوں پر مسکارا اور کاجل  لگائے اور ہونٹوں پر ریڈ لپ اسٹیک لگائے وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی

شکر ہے تم لوگ آ گئیں ورنہ مجھے تو لگ رہا تھا کہ تم لوگوں کو آنے کو کوئی

ارادہ نہیں ہے

شیری نے طنز کیا 

ہم پر غصہ نا کرو اور مشال کو دیکھو سارا غصہ اتر جائے گا

دعا نے اسکا دھیان مشال کی طرف کروایا جو ان تینوں کے پیچھے کھڑی تھی

اور مشال کا تو دل کر رہا تھا کہ دعا کا منہ ہی توڑ دے

بہت پیاری لگ رہی ہو شیری نے مشال کو دیکھنے کے بعد ان تینوں

کے سامنے ہی اسکی تعر یف کی جس سے مشال جھنپ گئی

اوئے چلو اب کیا آج  یہیں کھڑے رہنے کا ارادہ ہے حور  شیری کو

ابھی تک مشال کو دیکھتا پا کر بولی 

ہاں ہاں چلو وہ حور کے کہنے پر ہوش میں آیا 

وہ سب ہال کی طرف چل پڑے

ہائے اللہ سر کبیر کتنے پیارے اور ہینڈسم لگ رہے ہیں دعا بولی

واقعی یار آج تو ہم بھی تمھاری اس بات سے ایگری ہیں شیری اور عائزہ بولے

سر کو چھوڑو اور اپنی جگہ پر جا کر بیٹھو سب حور ان سے بولی

کچھ دیر میں پارٹی شروع ہو گئی

اسلام علیکم کمپئر نے سٹیج پر آنے کے بعد سب سے سلام کیا 

جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ یہ پارٹی فزکس ڈپارٹمنٹ کے ان سٹوڈینٹس کے لئے اورگنائز کی گئی جن کا اس یونی میں یہ آخری سال تھا

اب ہم  اپنے ڈیپارٹمنٹ کے ان سٹوڈینٹس کی کچھ پرانی یادیں آپ سے وڈیو کی شکل میں شیئر کرتے ہیں

سٹیج پر ایک سکرین بھی لگائی گئی تھی جس پر ایک وڈیو چلائی گئی تھی

جس میں حور لوگوں کی ساری کلاس کے مختلف مویومینٹس تھے جس میں سب سٹوڈینٹس کچھ نا کچھ کر رہے تھے

کہیں کوئی جمائی لے رہا تھا کہیں کوئی دوسرے کو تنگ کر رہا تھا

ایک وہ مویومینٹ تھا جس میں شیری سر کی نقل اتار رہا تھا

ایک مویومینٹ میں دعا اور عائزہ ایک دوسرے کے رجسڑ کو خراب کر رہیں تھیں اور ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو ہاتھ نیچا نیچا برا بھلا کہ رہیں تھیں

اور مشال ان کو منع کر رہی تھی

ایک مویومینٹ میں  شیری پریزنٹیشن دے رہا تھا اور حور اسکو مختلف اشارے کر رہی تھی جس سے شیری کا دھیان پریزنٹیشن کی بجائے حور کی طرف چلا جاتا تھا اور سر اس سے پوچھتے تھے کہ کیا ہوا آپ آگے نہیں بول رہے

اور شیری نے دوبارہ سے پریزنٹیشن شروع کر دی

وڈیو کے بیک گراونڈ میں ''''  یہ پل ہاد آئیں گے '''' گانا چل رہا تھا

ہال میں موجود سب وڈیو کو دیکھ دیکھ کر ہنس رہے تھے

تو کیسی  لگی آپ سب کو وڈیو کمپئر نے سب سے پوچھا

سب نے اس کے سوال کے جواب میں تالیاں بجائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اب ہمارے پاس اس ڈپارٹمنٹ اور یونی کی موسٹ بریو اور پاپولر گرل حور علی

کے لئے کچھ ہےکمپئر بولا

سکرین پر ایک وڈیو چلنے لگی جس میں حور کی فرسٹ اور سیکنڈ ڈے کی وڈیو

جس میں اس نے لڑکوں کو مارا تھا ، حور کا چلیں دیکھتے ہیں ۔۔۔۔۔

لڑکوں کو لائن میں کھڑا کر کے

ان کو تھپڑ مارنا ، حور کا کنٹین میں بیٹھ کر  بہت سا کھانا ، حور کا پریزنٹیشن

دینا ، حور کا گراونڈ میں بیٹھ کر وائلن بجانا ، حور کا اپنی ویلکم پارٹی میں وائلن

بجانا ، حور کا بائیک ریس میں جیتنا ، حور کا مشال ، دعا ، عائزہ اور شیری کو تنگ کرنا ، یونی میں ہوئے مختلف فنگشنز کو ہوسٹ کرنا

دیکھایا جا رہا تھا اور اس وڈیو کے بیک گراونڈ میں حور کی اپنی ویلکم پارٹی پر بجائی ہوئی دھن چل رہی تھی

حور یہ سب دیکھ کر بہت خوش تھی

اب میں مس حور سے گزارش کروں گا کہ وہ سٹیج پر آئیں کمپئر نے وڈیو

ختم ہونے کے بعد حور کو سٹیج پر آ نے کی دعوت دی

حور سٹیج پر آئی تو سب نے تالیوں سے اسکا استقبال کیا

تو مس حور کیسی لگی آپ کو وڈیو ۔۔۔۔۔۔ کمپئر نے اس سے پوچھا

بہت اچھی ۔۔۔۔ مجھے یہ دیکھ پر بہت خوشی ہوئی آپ سب  کا مجھے اتنی

عزت دینے کا شکریہ

آپ کا کیسا وقت گزرا اس یونی میں ۔۔۔۔۔

بہت اچھا ۔۔۔۔ میں نے بہت کچھ سیکھا ہے اس یونی میں رہتے ہوئے

حور نے مسکراتے ہوئے جواب دیا

کیا آپ آج ہمارے لئے وائلن پلے کریں گی کمپئر نے اس سے پوچھا

جی کیوں نہیں ۔۔۔۔۔ حور بولی

میری مس حور کے کلاس انچارج سر کبیر سے گزارش ہے کہ وہ مس حور سے کوئی فرمائش کریں حور کے ہامی بھرنے کے بعد کمپئر بولا

سر  آپ کون سا گانا چاہتے ہیں جو مس حور آج پلے کریں 

سر کے سٹیج پر آنے کے بعد کمپئر نے ان سے پوچھا 

ہم کو ہمی سے چرا لو گانا کیا آپ پلے کر سکتی ہیں سر نے حور سے پوچھا

حور نے جھٹکے سے اپنا جھکا ہوا سر اٹھایا اور سر کو دیکھا کہ یہ انہوں نے

کیا فرمائش کر دی ہے

یس سر حور بولی

اوکے اٹس یور ٹائم ۔۔۔۔ سر اس سے کہتے ہوئے سٹیج سے نیچے چلے گئے

حور نے اوکے کہتے ہوئے دھن بجانی شروع کی

ہم کو ہمی سے چرالو

دل میں کہیں تم چھپا لو

ہم کو ہمی سے چرا لو

دل میں کہیں تم چھپا لو

ہم اکیلے ہو نا جائیں

دور تم سے نا ہو جائیں

پاس آو گلے سے لگا لو

ہم کو ہمی سے چرالو

دل میں تم کہیں چھپالو

یہ دل ڈھرکا دو

زلفیں بھیکرا دو

شرما کے اپنا آنچل لہرا دو

ہم اپنی زلفیں تو بھیکرا دیں

دن میں رات نا ہو جائے

ہم آنچل تو لہرا دیں

پر برسات نا ہوجائے

ہونے دو برساتیں

کرنی ہیں کچھ باتیں

پاس آو گلے سے لگا لو

ہم کو ہمی سے چرالو

دل میں کہیں تم چھپالو

ہم اکیلے ہو نا جائیں

دور تم سے نا ہو جائیں

پاس آو گلے سے لگا لو

ہم کو ہمی سے چرا لو

دل میں کہیں تم چھپالو

حور کے دھن بجانا بند کرتے ہی سارا ہال تالیوں سے گونج اٹھا

بہت اچھا پلے کیا مس حور آپ نے ۔۔۔۔۔

حور سب سے تھینکس کہنے کے بعد سٹیج سے نیچے آگئی

پارٹی ختم ہونے کے بعد حور لوگوں کی ساری کلاس گراونڈ میں آگئی

کچھ دیر ایک دوسرے کے ساتھ گزارنے کے بعد سب اپنے اپنے گھر چلے

گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پتا نہیں کیا بات ہے حور میں جو مجھے اس میں کشش محسوس ہوتی ہے

جب بھی اسے دیکھتا ہوں نظر اس پر سے ہٹتی ہی نہیں ہیں

اور تمھیں پتا ہے اس نے آج میرے کہنے پر میرے میری پسندیدہ دھن وائلن پر پلے کی

اس نے بلکل ویسے ہی دھن پلے کی جس طرح میں وائلن پر پلے کرتا ہوں

کبیر کا روز کا مامول تھا کہ وہ رات کو ہنی کی تصویر سے اپنے سارے دن کی باتیں ڈسکس کرتا تھا

اور  آج بھی وہ اس سے اپنی باتیں شیئر کر رہا تھا جیسے وہ اسکے سامنے ہی

بیٹھی ہو

پتا نہیں ہنی تمھاری قبر دیکھنے کے بعد بھی میرا دل نہیں مانتا کہ تم اس

دنیا میں نہیں رہی مجھے چھوڑ کر چلی گئی ہو

ایسا لگتا ہے تم میرے آس پاس ہی ہو کاش کوئی معجزہ ہو جائے اور تم میرے سامنے زندہ ہو کر آ جاؤ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حور لوگوں کا بی ایس کا رزلٹ آ گیا تھا حور نے اپنے ڈپارٹمنٹ اور اپنی یونی میں ٹاپ کیا تھا

شیری ، دعا ،مشال اور  عائزہ نے بھی اچھی سی جی پی اے سے بی ایس پاس کیا تھا

اور آجکل ان سب کے گھر میں شیری ، دعا  اور عائزہ کی شادی کی تیاریاں چل رہیں تھیں ان کی شادی نومبر کے لاسٹ ویک میں تھی

_________

دعا اور عائزہ نے سب کو گھن چکر بنایا ہوا تھا ان کی شوپنگ ختم ہونے کا

نام ہی نہیں لے رہی تھی یہاں تک کہ ان کی مہندی کا دن آ گیا تھا

آج ان سب کی مہندی تھی دعا ، عائزہ اور شیری کی رخصتی ایک ہی دن

تھی

اس وقت سب لوگ ہال میں موجود تھے جہاں پر مہندی کا فنگشن رکھا گیا

تھا

سٹیج کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا سٹیج پر تین صوفے رکھے گئے تھے ایک پر دعا اور حسن ، دوسرے پر عائزہ اور رضا اور تیسرے صوفے پر مشال اور شیری بیٹھے ہوئے تھے

لگوائی سوائے حور کے ۔۔۔۔

حور تم بھی لگوا لو مہندی بہت پیاری لگے گی تمھارے ہاتھوں پر دعا نے اس سے کہا

نہیں مجھے اچھی نہیں لگتی مہندی ۔۔۔۔۔ حور منہ بنایا اور اسے منا کیا 

حور نے آج تک کبھی ہاتھوں پر مہندی نہیں لگوائی تھی

پلیز لگوا لو یار ہماری شادی کی خوشی میں ہی ۔۔۔۔۔ عائزہ بولی

میں نے نہیں لگوانی پلیز فورس نا کرو ۔۔۔۔۔

اوکے جیسے تمھاری مرضی ۔۔۔۔ عائزہ بولی

پھر رسمیں ادا کی گئیں اور مشال اور شیری ، دعا اور رضا، حسن اور عائزہ نے بہت پیارا ڈانس کیا

رات گئے تک مہندی کا فنگشن چلتا رہا سب نے خوب انجوائے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ا گلے روز حور، دعا ،عائزہ اور مشال کے ساتھ کے ساتھ ڈ ریسنگ روم میں تھی

جب شور مچا کہ بارات آ گئی ہے

اچھا میں تو چلی بارات آ گئی ہے حور ان سے کہتی ہوئی  وہاں سے چلی گئی

اس نے نور اور ہانیہ کے ساتھ مل کر شیری ، رضا اور حسن کا راستہ روکا

چلیں اب پیسے نکالیں نہیں تو ہم نے آپ کو آگے جانے نہیں

دینا حور ان تینوں کے سامنے کھڑے ہوتے ہوئی بولی

کتنے پیسے۔۔۔۔ رضا نے پوچھا

تیس ہزار  جواب نور کی طرف سے آیا

ہم کوئی نہیں دے رہے شیری بولا

ٹھیک ہے بھائی نا دیں ہم بھی ادھر ہیں اور آپ بھی  ہم نے آپ کو اندر جانے ہی نہیں دینا ہانیہ شیری سے بولی

اوئے شیری آرام سے دے دو ورنہ بنا دلہن کہ ہی جانا پڑے گا

ان تینوں نے ان کو تیس ہزار دے کر اپنی جان چھڑائی

چلیں اب آئیں آپ لوگ اندر حور مسکراتے ہوئے بولی

پھر لڑکیوں نے پھولوں سے ان کا اسقبال کیا

تینوں جوڑیاں چاند سورج کی جوڑی لگ رہیں تھیں

دعا  گولڈن کرتی ریڈ لہنگا اور ریڈ ہی ڈوپٹا  لئے ۔۔۔۔ عائزہ زنک کرتی ، ریڈ لہنگا اور  ریڈ ڈوپٹا لئے ۔۔۔۔۔ اور مشال سلور کرتی ، ریڈ لہنگا اور ریڈ ہی ڈوپٹا لئے اور خوبصورتی سے کیے گئے میک اپ میں وہ تینوں بہت پیاری لگ رہیں تھیں

رضا نے بلیک اور حسن نے گولڈن جبکہ شیری نے میرون شیروانی پہن رکھی

تھی وہ تینوں بھی بہت پیارے لگ رہے تھے

حور کوپر کلر کا تنگ پاجامہ شارٹ ریڈ کلر کا فراک جس پر خوبصورت سا کوپر

کلر کا ہی کام کیا گیا تھا اور کوپر کلر کا ڈوپٹا جس کے کناروں پر ریڈ پٹی لگی ہوئی تھی سر پر اوڑھے بہت خوبصورت لگ رہی تھی

نور اور ہانیہ نے ریڈ تنگ پاجامہ زنک شارٹ قمیض جس پر ریڈ کلر کا کام کیا گیا تھا اور ریڈ ڈوپٹا لئے وہ دونوں بھی پیاری لگ رہیں تھیں

کچھ دیر کے بعد دودھ پلائی کی رسم ادا کی گئی حور نے شیری ، نور نے حسن اور ہانیہ  نے رضا کو دودھ پلایا اور ان سے پچاس پچاس ہزار وصول کئے

پھر سب کی دعائیوں کے سائے میں دعا ، عائزہ اور مشال اپنے اپنے پیا گھر

چلیں گئیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت پیاری لگ رہی ہو حسن نے عائزہ کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیا

میں آج بہت خوش ہوں کہ میں نے جو چاہا تھا وہ مجھے مل گیا اور یہ سب حور کی وجہ سے ہوا ہے میں اس کا جتنا بھی شکریہ ادا کروں کم ہے کہ اس نے مجھے تم سے ملوا دیا

حور تو ہے بہت اچھی وہ ہم سب سے بہت پیار کرتی ہے اور ہم سب خوشی کا ہمیشہ خیال رکھتی ہے اللہ اس اسے ہمیشہ خوش رکھے عائزہ حور کے بارے میں بہت محبت سے بولی

 تم نے بلکل ٹھیک کہا ہے حور واقعی میں بہت اچھی ہے اللہ میری بہن کو دنیا کی ہر خوش دے

آمین عائزہ بولی

اب ہم اپنی بھی کوئی بات کر لیں جا حور کو ہی ڈیسکس کرتے رہنا ہے

حسن بولا جس سے عائزہ نے شرما کر اپنا چہرہ جھکا لیا

یہ تمھاری منہ دکھائی حسن نے ڈائمنڈ کا سیٹ عائزہ کے آگے کیا

عائزہ نے تھینکس کہتے ہوئے سیٹ اس سے لے لیا

آئی لو یو عائزہ ۔۔۔۔۔

جواب نہیں دو گی ۔۔۔۔ عائزہ کو خاموش پا کر حسن بولا

آئی لو یو ٹو ۔۔۔۔ عائزہ نے اپنی پوری ہمت جمع کر کے اپنی محبت کا اظہار کیا

اس کے اظہار پر حسن نے اس کو گلے سے لگا لیا اور عائزہ نے اسکے سینے پر اپنا سر ٹکاتے ہوئے اپنی آنکھیں موند لیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہائے اللہ میں تو تھک گئی ہوں مجھ سے اور نہیں بیٹھا جا رہا میں تو اب اٹھنے لگی ہوں بیڈ سے رضا نہیں آتے تو نا آئیں میں اور نہیں بیٹھ سکتی اب

دعا کافی دیر سے ایک ہی پوزیشن میں بیٹھی رضا کا انتظار کر رہی تھی

ابھی دعا اپنی جگہ سے اٹھنے ہی لگی تھی کہ د روازہ کھلنے کی آواز آئی اور دعا فورا واپس سیدھی ہو کر اپنی جگہ پر بیٹھ گئی

کیسی ہو ۔۔۔۔ رضا دعا کے پاس بیٹھتے ہوئے بولا

سوری یار تمھیں اتنا انتظار کرنے کے لئے میرے کزنز میری جان ہی نہیں چھوڑ رہے تھے بڑی مشکل سے جان چھوڑا کر آیا ہوں رضا  اس کا ہاتھ پکڑتے ہوئے لو محبت بھرے لہجے میں بولا

یہ تمھاری منہ دکھائی رضا نے دائمنڈ کا سیٹ اس کے سامنے کیا

آئی لو یو دعا ۔۔۔۔

یار دعا کچھ تو بولو میں بولے جا رہا ہوں اور تم چپ کر کے بیٹھی ہو ویسے تو تم بہت بولتی ہو آج کیا ہوا

کیا تم بھی مجھ سے محبت کرتی ہو ۔۔۔۔ رضا نے ہاتھ سے اسکا چہرہ اوپر

کرتے ہوئے اس سے پوچھا

بولو دعا پلیز ۔۔۔۔

دعا نے صرف ہاں میں سر ہلایا

دعا تم نے مجھے ابھی آئی لو یو نا کہا تو میں جا رہا ہوں یہاں سے رضا نے

آنکھوں میں شرارت لئے دعا سے کہا

دعا چہرہ نیچے کیے بیٹھی تھی اس لیے اسکی آنکھوں میں موجود شرارت کو نا دیکھ پائی

رضا اس کے کچھ نا  بولنے پر بیڈ سے اٹھ کر دروازے کی طرف بڑھا

آئی لو یو ٹو ۔۔۔۔۔ رضا کو جاتا دیکھ کر دعا جلدی جلدی سے بولی

تھینکس مائی لو ۔۔۔۔

رضا نے اس کے پاس بیٹھتے ہوئے مسکراتے ہوئے دعا کو گلے  لگا لیا

دعا نے اپنا سر اس سے سینے پر ٹکا دیا.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages