٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
“ آنی ہم کہیں جا رہے ہیں ۔۔۔؟ عبادت جو روح کو تیار کر رہی تھی ، اُسکی آنکھوں میں نیند کی خماری دیکھ لبوں پر مسکان پھیلا گئی ۔۔۔۔”
ہاں جی ۔۔۔۔۔۔ ہم لوگ پاپا کے ساتھ کسی خاص کام کے لیے جا رہے ہیں ، عبادت اُسکو کوٹ پہناتے ساتھ ہی گالوں پر باری باری پیار کرتے چوم گئی ۔
کیسا کام ۔۔۔۔؟ وہ اب کے سر پر ٹوپی لیتے ساتھ ہی آنکھوں کو گھوما گئی ؛۔
ہم کوٹ جا رہے ہیں ، اس سے پہلے عبادت کچھ بولتی مہراز جو شارو لیتے واش روم سے نکلا تھا ،
بالوں کو ٹاول سے رگڑھتے ایک نظر اپنی بیٹی پر ڈال ساتھ سامنے کھڑی عبادت پر ڈالی ؛۔
آپ کی ماما سے ملنے ۔۔۔۔ وہ ٹاول صوفے کی طرف اچھالتے روحی کے سامنے آتے بیٹھا ۔۔۔
روح کا چہرہ جیسے بوجھا سا گیا ، صاف انداز لگایا جا سکتا تھا وہ نہیں جانا چاہتی ؛۔
وہاں اک اور آنٹی اور انکل سے آپ کی ملاقات ہو گئی ، وہ چند سوال پوچھیں گئے ۔ پھر ہم لوگ گھر واپس آ جائیں گئیں ؛۔
وہ پیار سے اُسکے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں کو چومتے اپنے ہاتھوں میں نرمی سے قید کر گیا ۔۔۔
اوکے ۔۔۔۔۔ وہ اپنے باپ گلے میں بازو ڈالے مسکرائی ۔
آج کوٹ میں مہراز عبادت کو جج کے سامنے پیش کرنے والا تھا ۔ کہ اُسکی دوسری بیوی روحی کی ماں بن ہر طرح خیال رکھ رہی ہے ؛۔
وہ یہی چاہتا تھا کہ روحی ہمشیہ کے لیے اُسکے پاس رہے ، ایمن کبھی کبھی روح سے ملنے آ سکتی ہے ۔،
ایمن بھی بالکل ایسے ہی چاہتی تھی ، کہ اُسکی بیٹی اُسکے ساتھ رہے اور مہراز کبھی کبھی اُسکا چہرہ دیکھ سکے ؛۔
ایسا ہو بھی جاتا اگر مہراز اچانک سے عبادت سے شادی نا کرتا ۔
“ مبارک ہو میرے بھائی ۔۔۔۔۔ میں نے کہا تھا نا ، کہ کیس ہم لوگ ہی جیتے گئیں ۔
ابھی وہ لوگ کوٹ سے نکلے تھے ، کہ ولید مہراز کے گلے ملے خوشی سے بولا “
میں اس مہراز کو چھوڑوں گئی نہیں ۔۔۔۔ ایمن کے بدن میں نفرت کی آگ جیسے بڑھی تھی ۔
وہ دانت پیستی اُسکی طرف بڑھی ، عبادت روح کو لیتے گاڑی میں جاتے ہی بیٹھ چکی تھی وہ انتہا کی خوش تھی ؛۔
تمہیں کیا لگتا تم یہ کیس جیت گئے تو روح کو بھی ہمشیہ کے لیے مجھ سے چھین لو گئے ۔۔۔؟
میں ہائی کوٹ جاؤں گئی ، تم پر دوبارہ کیس کروں گئی ، تم ایسے روح کو مجھ سے الگ نہیں کر سکتے ۔
وہ تقربیا دھاڑتی مہراز کے گریبان کی طرف لپکی ، مہراز نے اُسکے ہاتھ پکڑتے دونوں کے درمیان فاصلہ قائم کیا ؛۔
یہ غلطی پھر کبھی بھول کر بھی نا کرنا ، وہ دبی آواز میں غرایا ۔
ساتھ ہی جھٹک سے اُسکے ہاتھ چھوڑ آنکھوں سے گھورا ؛۔
عبادت جو روح کے ساتھ گاڑی میں بیٹھی ہوئی تھی ، سامنے مہراز اور ایمن کو دیکھ گئی ۔۔۔
“ یو ۔۔۔۔۔۔۔ “
زبان کو لگام ڈالو ۔ تمہیں جو کرنا ہے شوق سے کرو ، کسی کو یہاں فرق پڑنے والا نہیں ۔،۔
اس سے پہلے ایمن کچھ بولتی مہراز نے انگلی اٹھاتے اُسکو خاموش رہنے کا گویا ۔
وہ اپنی بات مکمل کرتے ساتھ ہی ہلکا سا کوٹ کو جھٹکتے بٹن بند کر اپنی گاڑی کی طرف بڑھا۔۔۔۔۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کسی کو چھوڑوں گئی نہیں ۔۔۔۔۔ وہ جب سے گھر واپس آئی تھی ،
اُسکا غصہ ساتویں آسمان پر جیسے پہنچا ،وہ ہر چیز تہس نہس کرنا شروع ہوئی ؛۔
اُسکو مہراز کی باتیں کسی کانٹے کی طرح چھبی تھی ، وہ برداشت نہیں کر پا رہی تھی کہ کوٹ نے فیصلہ مہراز کے حق میں دے دیا تھا ۔۔۔۔۔
ایمن ۔۔۔۔۔۔ “ ریلکس ۔۔۔۔” بےبی۔۔۔” ابرار جو جانتا تھا ، وہ گھر جاتے ایسے ہی بےہیو کرے گئی ؛۔
کمرے کا برا حال دیکھ اُسکا غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی :۔
نہیں “ ریلکس ۔۔۔۔ “ رہ سکتی ، وہ میری بیٹی کو مجھ سے چھین الگ کر گیا ۔
میں کیسے برداشت کر سکتی ہوں ، جتنا روح پر اُسکا حق تھا اُتنا ہی میرا تھا ؛۔
اُسنے مجھ سے اپنی دشمنی نکالی ہے ، میں نے اُسکو چھوڑ دیا تھا آج اُسنے اپنا بدلا پورا کر لیا ۔۔۔۔
میں اُسکو ایسے اتنی آسانی سے جیتنے نہیں دونگی ، وہ جنونی سے انداز میں کہتے ساتھ بے دردی سے خود کے بالوں کو نوچ گئی ؛۔
“ بےبی ۔۔۔۔۔” تم فکر نہیں کرو ، آصف ۔۔۔۔۔
نام مت لو اُس جاہل انسان کا ۔۔۔۔، وہ کیا برباد کرے گا اُسکو ۔۔۔۔ “
وہ کوئی کام نہیں کر سکتا ، اگر اُسنے کچھ کرنا ہوتا تو پہلے ہی کر دیتا ؛۔
وہ اُسکی بات کاٹ کھا جانے والے انداز میں چیخی ، غصے سے ناک پھول چکا تھا ۔ بس نہیں چلا ابھی آصف اُسکے سامنے ہوتا اور وہ اپنا غصہ چیزوں کی جگہ اُس پر نکال دیتی ۔۔۔۔
ابرار اُسکی حالت دیکھ خاموش رہنا ہی بہتر سمجھا ، جبکے اُسکو صوفے پر بیٹھے دیکھ قریب بیٹھ خود کے ساتھ لگاتے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ؛۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
“ سو ۔۔۔۔۔ مہراز زیاد کیس جیتنے کی خوشی میں پارٹی کب دے گا توں ۔۔۔؟ “
ولید اُسکے کیبن میں داخل ہوتے ساتھ ہی مسکراتے استفسار کر گیا۔
جب بھی توں چاہے ، بھابھی کو لے کر گھر چلے آنا ، پھر پلان بنائیں گئیں ،
“ ون ویک ۔۔۔۔” کے لیے کہیں گھومنے چلتے ہیں ، مہراز لیپ ٹاپ اسکرین پر نظریں جمائے سینجدگی سے گویا ۔
پلان تو اچھا ہے، سوچا جا سکتا ہے ۔ ولید نے اتفاق کیا تھا ؛۔
تبھی مہراز کے فون پر میسج کی بیٹ ہوئی ، وہ اگنور کرتا اُس سے پہلے ہی آصف نام پڑھ ٹائپنگ کرتی انگلیاں رکی ۔
وہ تیزی سے فون اٹھاتے اُسکا بھیجا میسج پڑھنا شروع ہوا ؛۔
جس میں لکھا ہوا تھا ، اگر تمہیں میری باتوں پر یقین نہیں تو خود اپنی آنکھوں سے آ کر دیکھ لو ،
تمہاری بیوی مجھ سے خاص ملنے آنے والی ہے ، چونکہ وہ نہیں چاہتی اُسکی چوری پکڑی جائے ۔
اگر یقین نا آئے تو اس ایڈریس پر پہنچ جانا ۔ مہراز اُسکا میسج پڑھتے ماتھے پر بل ڈالے اٹھا ۔۔۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
“ ویلکم ۔۔۔۔” مجھے یقین تھا تم ضرور آو گئی ۔
آصف جو کافی شاپ میں عبادت کا ویٹ کر رہا تھا ، اُسکو اپنی طرف آتے دیکھ کھڑا ہوا ، ابھی وہ اُسکے سامنے آتے رکی تھی
کہ وہ مسکراتے بہت خوشی سے گویا ۔
بیٹھو ۔۔۔۔۔ وہ اُسکو خاموش نظروں سے گھورتے دیکھ بیٹھنے کا بول گیا ؛۔
عبادت خاموشی سے چئیر گھیسٹتے براجمان ہوئی ، جبکے ابھی بھی نظریں آصف پر پوری طرح ماخوذ کیے ہوئے تھی ۔
میں جانتا تھا تم ضرور آو گئی ، وہ خود سے ہی ویٹر کو کافی کا آڈر دے گیا ؛۔
میں یہاں تمہاری کوئی بکواس بات سننے نہیں آئی ، وہ ویڈیو تم مجھے دکھا کر کیا ثابت کرنا چاہتے تھے ۔۔؟
تم نے آج ثابت کر دیا کہ تم ہمشیہ سے ہی ایک گھٹیا انسان تھے اور آگے بھی ایسے ہی رہنے والے ہو ؛۔
“ عبادت تم اتنا غصہ کیوں ہو رہی ہو ۔۔۔؟ میں نے جو بھی کیا صرف ہماری خوشی کے لیے کیا “
عبادت تم پلیز اُس مہراز کو چھوڑ دو ، میں تمہیں ہمشیہ خوش رکھوں گا ۔
تمہارا بیٹا یارم بھی ہمارے ساتھ ہی رہے گا ، میں اُسکو ہمشیہ کے لیے تمہارے پاس لے آؤں گا ؛۔
بس ایک بار یقین کر لو میرا ۔۔۔۔۔ وہ اُسکے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لیتے بہت امید سے گویا ۔
چھوڑو مجھے ۔۔۔۔۔ وہ اُسکی بکواس باتیں سن تپی تھی ، جبکے ساتھ ہی اپنے ہاتھ اُسکے ہاتھوں میں سے نکالنے کی کوشش کی ؛۔
چھوڑ ہی تو نہیں سکتا ،۔۔۔۔۔۔ میرے دل کی بات سمجھنے کی کوشش کرو ۔
مجھ سے زیادہ تمہیں کوئی ۔۔۔۔۔۔ اپنی بکواس بند کرو ۔
وہ اُسکی بات کاٹ دھاڑی ، کان پک گئے ہیں میرے ۔۔۔۔ تمہاری یہ بکواس سن سن کر ۔۔۔۔
اگر تمہیں اتنی سچی محبت ہوتی تو اُس دن تم مجھے بارات والے دن چھوڑ کر اپنی ماں کے پیچھے نہیں بھاگتے ۔
عبادت کی آنکھوں میں ماضی کا تلخ یاد آتے ہی آنسو بھرے تھے ، جبکے تبھی وہ شاپ کے ڈور پر مہراز کو دیکھ گئی ؛۔
جو غصے سے ان دونوں کو ہی گھور رہا تھا ، عبادت کو لگا تھا جیسے سب کچھ ختم ہو جائے گا ۔۔۔۔
آصف جو چاہتا تھا ، بالکل ویسا ہو گیا تھا ۔ وہ عبادت کے چہرے پر خوف کی لہر طاری دیکھ دل میں مسکرایا ؛۔
عبادت نے مرتے وجود کے ساتھ آصف کے ہاتھوں کو جھٹکنے کی کوشش کی ۔
مہراز جس کا صبر کا دامن چھوٹتا جا رہا تھا ، وہ اُس آدمی کا چہرہ دیکھ ساتھ ہی ہاتھوں پر نظریں گاڑھ گیا :۔
ایک بھی پل ضائع کیے بنا وہ ان کی طرف لپکا ، اور آصف کو ایک بھی موقعہ دئیے بنا زور سے مکہ رسیدہ کر گیا ۔
تمہاری اتنی ہمت ۔۔۔۔۔۔ میری بیوی کا ہاتھ پکڑو ، آصف جس نے سوچا بھی نہیں تھا ؛۔
مہراز غصے سے دھاڑ اُسکو گریبان سے پکڑتے ایک زور دار تھپڑ گال پر جڑ گیا ۔
عبادت بے ڈرتے منہ پر ہاتھ رکھا تھا ، اُسکا دماغ جیسے کام کرنا بند ہوا ۔
آج کے بعد اگر میری بیوی کا ایسے ہاتھ پکڑا تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا ، مہراز جانتا تھا وہ اس وقت کافی شاپ میں ہے ۔
آس پاس لوگ جمع ہونا شروع ہو چلے تھے ، اسی لیے وان کرتے چوٹکی سے زہر نگاہ عبادت پر ڈال اُسکا ہاتھ دبوچتے باہر کی طرف لپکا ،
عبادت مرتے قدموں کے ساتھ مہراز کے ساتھ گھیسٹتی چلی گئی ، اگر وہ اُسکو جھٹک سے چھوڑ دیتا تو وہ بری طرح نیچے گرتی ؛۔
چھوڑوں گا نہیں اس مہراز زیاد کو ۔۔۔۔ وہ اپنے ہونٹ سے خون نکلتے دیکھ غصے کو کنٹرول کرتے غرایا ۔
جبکے تبھی فون نکالتے ویڈیو مہراز کو سینڈ کیا ، تاکہ آگ مزید بھڑک سکے ؛۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
آہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی وہ اسُکو ہاتھ سے دبوچے گھر پہنچا تھا ۔ کہ اُسکو لاتے ہی لاوئج میں دھکا دیتے چھوڑا ۔۔۔۔
عبادت جو اُسکے سہارے پر تھی ، اُسکے اچانک سے چھوڑنے پر نیچے گری ۔
آج تم میرے نظروں میں نیچے گر چکی ہو ، جیتنا ہو سکے مجھ سے دور رہنا ؛۔
وہ اُسکو نفرت سے بھرے انداز میں گھورتے دبی آواز میں غراتے روح کے روم کی طرف بڑھا ؛۔
عبادت کے پاس آنسووں کے سوا کچھ نہیں رہا تھا ، وہ کیا کہتی اُسکو ۔۔۔؟
ہر جواب اُسکی ہمت کے ساتھ دم توڑ رہا تھا ۔۔۔۔
وہ خود کے آنسو صاف کرتی اپنے روم کی طرف گئی ، تاکہ جب اُسکا غصہ ٹھنڈا ہو ، تو وہ مہراز سے بات کر سکے :۔
مہراز جس دماغ پھٹنے کو کر رہا تھا ، ابھی روح کے روم میں آیا تھا کہ میسج کا نوٹیفکیشن دیکھ واٹس ایپ اوپن کر گیا
ویڈیو کو دیکھ وہ بنا پل ضائع کیے اون کر گیا ، تاکہ دیکھ سکے اب وہ کیا ثابت کرنا چاہتا ہے ۔۔۔۔
ویڈیو میں عبادت آصف کی محبت کا اظہار سن اُسکو شادی کے لیے رضا مندی کا بول رہی تھی :۔
ساتھ ہی مہراز سے طلاق لیتے ہی رشتہ بھیجنے کا کہہ رہی تھی ۔
مہراز عبادت کے منہ سے یہ الفاظ سن شاک ہوا تھا ۔ جبکے اُسکو یقین کرنا مشکل لگا ۔
وہ پھر سے ویڈیو دیکھنا شروع ہوا ، ہر بار ویڈیو دیکھنے سے سچ بدلنے والا نہیں تھا :۔
وہ ایک نظر اپنی بیٹی کو سوتا دیکھ غصے سے عبادت سے بات کرنے کے لیے روم سے نکلا ۔۔۔۔
تم اتنی گری ہوئی لڑکی ہو ۔ مجھے یقین نہیں آ رہا ۔۔۔ تمہاری ہمت کیسے ہوئی میرے نکاح میں ہوتے ہوئے ایک غیر مرد سے ملنے کی ۔۔۔۔؛۔
ابھی عبادت منہ دھوتے واش روم سے نکلی ہی تھی کہ مہراز اُسکو بے دردی سے دبوچتے دھاڑا ۔
عبادت اُسکی سختی اپنے بازو پر محسوس کرتے تڑپ اٹھی ، درد حد سے زیادہ بڑھا ۔ رکے ہوئے آنسووں ایک بار پھر سے بہنا شروع ہوئے ؛۔
اگر اتنا ہی تمہیں وہ پیارا تھا ، تو مجھ سے پہلے ہی کہہ دیتی ، میں تمہیں چھوڑ دیتا ،
تمہیں کس نے حق دیا میرے عزت کا ایسے سر عام تماشہ بنانے کا ۔۔؟
وہ اُسکی آنکھوں میں آنسووں کا طوفان دیکھ نے دردی سے اُسکو دیوار کے ساتھ لگا گیا ۔۔۔۔
“ آپ ۔۔۔۔ غلط۔۔۔۔۔ “
بند کرو اپنا یہ ناٹکا ۔۔۔۔۔ یہ جو تمہارے آنسو ہیں وہ تمہیں بچا نہیں سکتے ۔۔۔
آج مجھے سمجھ آیا کہ تمہارا گھر کبھی کسی مرد کے ساتھ کیوں نہیں بسا ۔۔۔۔
تمہاری ایسی حرکتوں کی وجہ سے ہی تم ہر جگہ ذلیل ہوتی رہی ہو :۔
شرم نہیں آئی تمہیں ۔۔۔؟ جواب دو مجھے ۔۔۔؟ وہ رگیں تنے غراتے بازو سے ہاتھ ہٹاتے گالوں سے دبوچ گیا ۔
بس نہیں چلا تھا کہ ابھی اُسکا گلہ وہ دبا دیتا ، مہراز زیاد کی بیوی بن کر تم یہ گرے کام نہیں کر سکتی ؛۔
عبادت جو بولنا چاہتی تھی ، جبروں میں درد محسوس کرتے اُسکے ہاتھ ہٹانے کی کوشش کرنا شروع ہوئی ۔
اگر تمہیں اُس نا محرم کے ساتھ رہنا ہے تو میری زندگی سے نکلنا ہوگا ۔
چپ ہو جائیں ۔۔۔۔۔۔ وہ پورا زور لگاتے مقابل کے سینے پر ہاتھ رکھتے دھکا دے گئی ۔
مہراز جھٹکا کھاتے دو قدم دور ہوا تھا ۔ اُسکی آنکھوں میں خون اترا تھا ؛۔
کب سے بولنے کی کوشش کر رہی ہوں ۔ ایک بار میری بات سن لیں ۔ میں نے کچھ ۔۔۔۔
چٹاح ۔۔۔۔۔۔
ابھی وہ ہاپنتی بولنا شروع ہوئی کہ مقابل نے زور سے تھپڑ مارتے اُسکے منہ پر بریک لگائی ؛۔
میرے سامنے جھوٹ بولنے کی کوشش بالکل مت کرنا ، نہیں تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا ۔۔۔۔
نفرت ہو رہی ہے مجھے تم سے ۔۔۔۔۔۔ وہ اُسکو بازو سے پکڑتے دبی آواز میں غرایا ۔
عبادت نے بے یقینی سے مہراز کی طرف دیکھا تھا جو اُسکے منہ پر ایک عدد تھپڑ مار بول رہا تھا ۔۔۔۔
اس سے پہلے میں مزید کچھ برا کروں نکل جاؤ میرے کمرے سے ۔۔۔ وہ اُسکی آنکھوں میں آنسو دیکھ ویسے ہی بازو سے پکڑے روم کا ڈور کھول باہر کی طرف دھکا دے گیا ۔۔
عبادت لڑکھڑاتے نیچے ٹھنڈے فرش پر گری تھی ، وہ اُسکے منہ پر دروازہ بند کر چکا تھا ؛۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جاری ہے
اگلی قسط کے لیے چینل کو سبکرائب ویڈیو کو لائک اور کمنٹ شئیر ضرور کرے
شکریہ
This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about
“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.
"Mera Jo Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.
Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.
The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.
How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice
Meri Raahein Tere Tak Hai Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah. Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.
Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Second Marriage Based Novel / Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے
نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا
ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی نفرت سے شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم ہے
ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔
میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ کا اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی کی اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔
انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔
نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا ناول
مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔
اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔
آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ
/کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول
مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔
If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:
اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس
to download in pdf form and online reading.
Click on This Link given below Free download PDF
Free Download Link
Click on download
Give your feedback
Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here
اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں
لنک ڈاؤن لوڈ کریں
اور اگر آپ سب اس ناول کو اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے
اون لائن لنک
Online link
Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)
میری راہیں تیرے تک ہے ناول از مدیحہ شاہ (قسط وار پی ڈی ایف)
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔
شکریہ۔۔۔۔۔۔
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
حق اشاعت کا اعلان:
مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔
No comments:
Post a Comment