Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 6
Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories
Novel Genre: Cousin Based Enjoy Reading...
Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 6 |
Novel Name: Muhabbat Ki Baazi
Writer Name: Mariya Awan
Category: Complete Novel
مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔
ڈاکٹر از شی اوکے؟
ولی تیزی سے ڈاکٹر کے پاس آیا
یس شی از ٹوٹلی فائین۔۔ شاید کسی خوف کی وجہ سے بے ہوش ہو گئیں تھیں۔۔
ڈاکٹر نے جواب دیا
اوہ۔۔ اوکے۔۔۔ کیا اب وہ جا سکتی ہیں؟
ولی کو تسلی ہوئی
امم۔۔بس ابھی انکی ڈرپ ختم نہیں ہوئی مگر جیسے وہ ختم ہوتی ہے آپ انہیں لے جا سکتے ہیں۔۔۔
اوکے۔۔ کیا میں اندر روم میں جا سکتا ہوں؟
ولی نے پیشانی کجھاتے ہوئے پوچھا
جی اوف کورس۔۔
ڈاکٹر نے خوش اخلاقی سے جواب دیا
تھینک یو سو مچ۔۔۔
ولی نے مسکرا کر کہا اور پھر کچھ سوچتے ہوئے اپنا فون نکال کر ملانے لگا
ہاں ثاقب وہاں سب ٹھیک ہے نا؟
جیسے ہی ثاقب نے فون اٹھایا ولی نے بیچینی سے پوچھا
یس یہاں سب ٹھیک ہے اب۔۔ باقی ڈیٹیل میں مل کر بتاوں گا۔۔۔ یہ بتاو دائمہ ہوش میں آئی دانین بہت فکرمند ہو رہی ہے اسکے لیئے؟
ثاقب نے پریشانی سے پوچھا
ہمم شکر ہے وہ ہوش میں آگئی ہے اور ٹھیک بھی ہے۔۔۔ تم لوگ آرہے ہو یہاں؟
ہاں میں دانین کو لے کر آ رہا ہوں۔۔ ایکچولی دائمہ کے فادر کی کالز آرہی تھیں دائمہ کا فون اور بیگ دانین کے پاس ہے نا۔۔ تو دانین نے انہیں سب بتا دیا۔۔ اب وہ بھی آرہے ہیں۔۔۔
ثاقب نے جواب دیا
اوہو۔۔ انہیں کیوں پریشان کیا۔۔ اچھا خیر تم لوگ آو یہاں دیکھتے ہیں پھر۔۔۔
ولی نے بات مکمل کر کے فون بند کیا۔۔ اور دائمہ کے روم کر طرف دیکھ کر سوچنے لگا۔۔۔ دماغ کہہ رہا تھا نہ جائے جبکے دل نے کہا ایک نظر دیکھ لے۔۔۔
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏
کیا سوچ رہی ہو گی دائمہ کتنی خود غرض ہوں میں اسے یونی میں اکیلا چھوڑ کر باہر آگئی۔۔۔
دانین ثاقب کے ساتھ گاڑی میں اگلی سیٹ پر بیٹھی تھی اور مسلسل دائمہ کے لیئے پریشان تھی
پریشان مت ہو دانین پلیززز۔۔ دیکھو وہ بلکل ٹھیک ہے۔۔
ثاقب نے ایک نظر اسے دیکھ کر کہا
شکر ہے وہ ٹھیک ہے۔۔ مگر پتا نہیں کیوں مجھے لگتا ہے وہ مجھ سے ناراض ہو گی۔۔۔
دانین نے پریشانی سے کہا
ایک بات کہوں۔۔ تمہیں سب کی فکر رہتی سوائے میرے۔۔۔ ہنہ میرے گھر والوں کی فکر ہے پورے خاندان کی فکر ہے۔۔ دائمہ کی فکر مگر۔۔۔ میری کیوں نہیں؟
ثاقب نے افسردگی سے پوچھا
دانین خاموش رہی کیا جواب دیتی
دانین میں نے کچھ پوچھا ہے آنسر می۔۔۔
ثاقب نے سگنل پر گاڑی روکتے ہوئے پوچھا
ایسی بات نہیں پے۔۔۔ آ۔۔ آپ کی بھی فکر ہوتی ہے مجھے۔۔۔
دانین نے ہونٹ کاٹتے ہوئے جواب دیا
کیا فکر ہوتی ہے مجھے کبھی محسوس نہیں ہوئی۔۔ میری مگنی ہو گئی۔۔۔ اب میری شادی کی ڈیٹ فکس ہو رہی ہے تمہیں اب بھی مجھ پر رحم نہیں آرہا ایک بار مجھے ٹرائے کرنے دو کیا پتا سب مان جائیں۔۔۔
ثاقب نے اسے سنجیدہ نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا
نہیں ثاقب بھائی آپ کیوں نہیں سمجھتے۔۔۔ بینش باجی کے بارے میں جو کچھ آپکی امی نے پورے خاندان میں پھیلایا تھا اسکے بعد ابا نہیں چاہتے کے اب اس قسم کی بات ہو۔۔ میرے ماں باپ بہت بوڑھے ہوگئے ہیں۔۔ میں انہیں اب زرا سی بھی پریشانی نہیں دے سکتی۔۔۔ اور پھر آپکے حق میں بھی یہ ہی ٹھیک ہے۔۔ مامی مجھے سخت ناپسند کرتی ہیں وہ کبھی مجھے اپنی بہو نہیں بنائے گیں۔۔
دانین نے روہنسا ہو کر جواب دیا
میں بھلے ساری زندگی ایک اذیت میں گزاروں ۔۔۔ اس بات کی تمہیں زرا برابر فکر نہیں ہے۔۔۔
سگنل کھلنے پر ثاقب نے پھر سے گاڑی چلائی اسے دانین کی بزدلی پر بہت غصہ آتا تھا۔۔ وہ کئی بار بہانے بہانے سے دانین کو اشارہ دے چکا تھا کے وہ اسکے لیئے رشتہ بھیجنا چاہتا ہے مگر دانین یہ بات سن کر اتنی خوفزدہ ہوتی کے ثاقب کو اپنا ارادہ بدلنا پڑتا
ایسا نہیں ہے۔۔ مجھے پتا ہے آپ خوش رہیں گے۔۔۔ آئلہ باجی بہت اچھی ہیں اور پیاری بھی ہیں۔۔ ان سے شادی کے بعد تو آپ کو کوئی یاد بھی نہیں رہے گا۔۔
دانین نے اداسی سے کہا
ہنہ۔۔۔ آئلہ۔۔۔ بس اتنا ہی بھروسہ ہے تمہیں مجھ پر۔۔۔ مجھے اتنا دل پھینک سمجھ رکھا ہے تم نے۔۔۔ اگر خوبصورتی میرے لیئے اتنی میٹر کرتی تو ہماری یونیورسٹی بھری پڑی ہے خوبصورتی سے۔۔ مگر تم۔۔۔ خیر اور کتنی منتیں کروں۔۔۔۔کتنا سمجھاوں تمہیں۔۔۔ آج کے بعد اس بارے میں کبھی تم سے بات نہیں کرونگا۔۔۔ بس تم خوش رہو۔۔۔
ثاقب نے سنجیدگی سے کہا۔۔ اور گاڑی کی مزید اسپیٹ تیز کردی۔۔ دانین نے گھبرا کر اسے دیکھا
فکر نہیں کرو۔۔ ایکسیڈینٹ نہیں ہوگا۔۔ ولی ویٹ کر رہا ہے ہمارا۔۔۔
ثاقب نے اسکی گھبراہٹ محسوس کرتے ہوئے جواب دیا دانین دل ہی دل میں اللہ کا نام ورد کرنے لگی
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏
ولی نے دروازہ ناک کیا اور اندر داخل ہوا۔۔ دائمہ سامنے ہی سفید چادر اوپر اوڑھے لیٹی ہوئی تھی اور ایک ہاتھ میں ڈرپ لگی تھی
کیسی طبیعت ہے اب؟
ولی نے اسکے پاس آتے ہوئے پوچھا
ٹھیک ہوں۔۔۔۔
دائمہ اٹھ کر بیٹھے کی کوشیش کرنے لگی
پلیززز۔۔ لیٹی رہو ابھی ڈرپ لگی ہوئی ہے۔۔
ولی نے جلدی سے آگے بڑھ کر اسے اٹھنے سے روکا
ڈونٹ ٹچ می۔۔۔
دائمہ نے غصے سے اسکا ہاتھ جھٹکا۔۔۔ ولی اپنی بے اختیاری پر شرمندہ سا ہو گیا اور فوراً اس سے دور ہوا
وو وہ۔۔ ڈرپ ہل جائے اگر آپ اٹھ کر بیٹھی تو۔۔
ولی نے شرمنگی سے کہا اور پھر سامنے پڑی کرسی کو گھسیٹ کر اس پر بیٹھ گیا۔۔ جبکے دائمہ خاموش رہی
دائمہ فکر نہیں کریں۔۔ ثاقب دانین کو لے کر یہیں آرہا ہے۔۔ بس تھوڑی ہی دیر میں ڈرپ ختم ہو جائے گی تو آپ ڈس چارج ہو جائیں گیں۔۔۔
ولی نے بلاوجہ بات شروع کی۔۔۔ اسے دائمہ کی خاموشی اچھی نہیں لگ رہی تھی
ہممم۔۔۔
دائمہ نے منہ دوسری طرف پھیر کر جواب دیا
آ۔۔۔ آپکے فادر بھی آرہے ہیں ۔۔ دانین نے انہیں بتا دیا تھا۔۔۔
ولی سے اسکی یہ خاموشی برداشت نہیں ہو رہی تھی۔۔ دل ہی دل میں خود کو کوس بھی رہا تھا کے کہاں اسکا بولنا اسے زہر لگتا تھا اور اب خود اس سے باتیں کر رہا ہے
ابی۔۔۔ ابی کو کیوں پریشان کیا وہ تو۔۔۔ اففف۔۔۔
دائمہ اپنے باپ کا سوچ کر ایک دم بیچین ہوئی
اٹس اوکے۔۔۔ انہیں بتا دیا ہے کے آپ بلکل ٹھیک ہیں۔۔ ریلکس۔۔
ولی نے اسے تسلی دی
ہنہ۔۔۔
دانین نے ولی کو غصے سے گھورا
آپکی وجہ سے یہ سب ہوا ہے۔۔۔
دانین اب اپنے پورانے موڈ میں آگئی۔۔ اسکی یہ بات سن کر ولی نے مسکرا کر اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرا
میری وجہ سے۔۔ ایکس کیوز می۔۔۔ پوری یونیورسٹی کے بچوں کو باہر نکال دیا تھا ٹائم سے۔۔۔ ایک بچہ بھی یونی میں نہیں تھا۔۔ مگر آپ محترمہ نہ جانے ایسی کونسی جگہ چھپی ہوئی تھیں کے ملی نہیں۔۔۔
ولی نے جواب دیا
آپکی سازش تھی مجھے ٹریپ کرنے کی۔۔ مجھے ڈرانے کی تاکے میں آپکے خلاف کچھ نہ بولا کروں۔۔۔
دانین نے دانت پیستے ہوئے جواب دیا
ہیں۔۔۔ میں نے کونسی سازش کی ؟
ولی حیران ہوا
وہ ہی۔۔ پہلے ایک کوّا بھیجا۔۔ اس نے مجھ پر۔۔۔ میرا مطلب اس نے میرا دوپٹا گندا کیا۔۔۔ تاکے میں یہ سب چھوڑ کر واشروم دوپٹا دھونے جاوں۔۔ اور پھر۔۔۔
ہاہاہا۔۔ واٹ یو مین۔۔۔ میں نے کوّے کو کہا کے جاو دائمہ کا دوپٹا خراب کر دو۔۔۔اوہ گارڈ۔۔۔
ولی کو بے اختیار ہنسی آنے لگی۔۔ اور وہ دل کھول کر ہنسنے لگا
جی ہاں۔۔ آپ نے ہی کیا ہے یہ سب ورنہ اتنے سارے بچوں میں کیا میں ہی ملی تھی کوّے کو کے عین میرے اوپر آکر یہ کام کرے۔۔۔
دائمہ کو ولی کے ہنسنے پر غصہ آنے لگا
ہاہاہاہا۔۔۔ ایک منٹ۔۔ اوہ۔۔ ہاہاہا۔۔ ایک بات بتاو یہ باتیں تمہارے چھوٹے سے دماغ میں آتی کہاں سے ہیں۔۔؟؟
ولی زندگی میں اتنا زیادہ پہلی بار ہنسا تھا اسکی آنکھوں کے گوشے بھیگ گئے جسے اس نے اپنی انگی سے صاف کیا
الحمدللہ بچپن سے ہی بہت زہین ہوں میں۔۔ ہر بار فرسٹ آئی ہوں۔۔ آپ لوگوں کی طرح بدمعاشیاں کرکے پاس نہیں ہوئی۔۔۔
دائمہ کا دل کیا وہ ولی کے خوبصورت دانت توڑ دے
ہاہا۔۔ دائمہ۔۔ تم واقعی۔۔۔ اففف کیا کہوں۔۔ ایک بات بتاو۔۔ بلکے خود سوچو میں سازش کیوں کرونگا۔۔ تم میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔۔ اچھا چلو مان لیا میں سازش کروں بھی تو۔۔۔ کیا کوّے کو کیسے فیڈ کروا سکتا ہوں کے جاو دائمہ صاحبہ پر عین اوپر جاکر اپنا پیٹ صاف کرو۔۔ ہاو کین یو ایون تھینک دس۔۔۔ ہاہا مجھے تمہیں ڈرانا ہوگا تو میرے پاس اور بہت سے طریقے ہیں۔۔ کوّے کے زریعے۔۔ ہاہا۔۔۔
ولی کو یہ سوچ سوچ کر ہنسی آ رہی تھی۔۔ ولی کی یہ ہنسی دائمہ کے غصے کو ہوا دے رہی تھی
مسٹر ولی کین ہو پلیز شٹ یور ماؤتھ ۔۔۔ ورنہ یقین کریں میں ڈرپ نکال کر آپکو لگا دونگی۔۔۔
دائمہ نے کھا جانے والی نظروں سے ولی کو دیکھا۔۔ ولی نے اپنی مسکراہٹ چھپا کر دائمہ کو دیکھا جسکا غصے سے چہرا لال ہو چکا تھا۔۔ ولی نے اسے مزید تنگ کرنا مناسب نہ سمجھا۔۔۔ دائمہ نے منہ بچوں کی طرح پھولا کر دوسری طرف کر لیا۔۔ ولی اپنا کان کھجانے لگا۔۔ اس کے لیئے تو یہ سب نیا تھا۔۔ وہ سوچ میں پڑ گیا کے دائمہ کو منائے کیسے۔۔ اتنی دیر میں ایک سفید کپڑے پہنے نرس اندر آئی
آپکی ڈرپ ختم ہو گئی ہے میں اسے اتار رہی ہوں۔۔ آپ اپنی پیشنٹ کو اب لے جا سکتے ہیں۔۔۔
نرس نے ڈرپ کی سوئی نکالتے ہوئے کہا
جی تھینک یو۔۔۔
ولی نے جواب دیا۔۔۔ نرس نے خالی ڈرپ اتاری اور اسکا اسٹینڈ سائیڈ پر کیا اور چلی گئی۔۔۔ دائمہ اٹھ کر بیٹھی اور اپنے ڈرپ والے ہاتھ کو دیکھنے لگی
کیا ہوا درد ہو رہا ہے؟
ولی نے نرمی سے پوچھا
نہیں۔۔ بہت مزا آرہا ہے۔۔ آپ بھی لگوا لیں دو تین۔۔
دائمہ نے طنزیہ جواب دیا
افف کسی بات کا تو سیدھا سا جواب دے دیا کریں۔۔۔
ولی نے خفا ہو کر کہا
دائمہ منہ بنا کر اپنا دوپٹا ٹھیک کرتے ہوئے کھڑی ہوئی
اچھا۔۔ چھوڑیں یہ سب۔۔ وو وہ۔۔ اممم اسپیچ ریڈی کر لی آپ نے فائنل کے لیئے؟
ولی اسکے سامنے راستا روک کر کھڑا ہو گیا
اسپیچ ماۓ فُٹ۔۔ شاید آپ کو یاد نہیں آپ نے مجھے ریجیکٹ کر دیا تھا۔۔۔
دائمہ نے ولی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا
مجھے سب یاد ہے۔۔ مگر۔۔۔ وہ سب میں نے غصے میں کہا تھا۔۔ پہلے میں نے سلیکٹ بھی تو کیا تھا آپکو۔۔۔ اس دن میں بہت تھک گیا تھا اور پھر اتنے پروبلمز ایک ساتھ۔۔۔۔
ولی صفائی دینے لگا
مجھے کوئی انٹرسٹ نہیں آپ کے مسئلے سننے کا میرا راستہ چھوڑیں۔۔
دائمہ نے ولی کی بات کاٹ کر کہا
دائمہ۔۔ پلیزز کول ڈاون۔۔ نو ڈاؤٹ آپ بہت اچھی اسپیچ کرتی ہیں۔۔ اس لیئے پلیزز وہ بات بھول جائیں اور فائنلز کی تیاری کریں۔۔۔
ولی نے خلافِ معمول اسے نرمی سے سمجھایا
ایم سوری میں اپنی بے عزتی نہیں بھول سکتی
دائمہ نے دو ٹوک جواب دیا
اچھا۔۔۔ میں اس بات کے لیئے سوری کر لیتا ہوں پھر تو ٹھیک ہے نا؟
ولی بنا سوچے کہا۔۔ سوری اور ولی خان شاید ہی ایسا ہوا ہو
اچھا۔۔۔ ہممم تو آپ مجھ سے سوری کرینگے۔۔۔ چلیں کریں سوری۔۔ پھر سوچونگی۔۔۔
ولی کو ہرا کر دائمہ کو ایک خوشی سی محسوس ہوئی
آمم۔۔ اچھا ایم سوری۔۔۔ آپ پلیزز اسپیچ میں پارٹیسپیٹ کریں۔۔۔
ولی نے بہت مشکل سے سوری کی
ارے واہ۔۔ آپ اتنی شرافت سے بات کر رہے ہیں۔۔ آپ نے مجھ سے سوری کی۔۔
دائمہ نے حیران ہو کر کہا
بس ٹھیک ہے ولی خان صاحب آپ ان سب کے سامنے مجھ سے معافی مانگیں جن کے سامنے آپ نے انسلٹ کی تھی۔۔۔
دائمہ نے اترا کر کہا
اب اتنا فری ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔آپ سے معافی مانگ رہا ہوں نا۔۔ آئی تھینک اٹس مور دین انف۔۔۔
ولی سنجیدہ ہوا
احسان مت کریں۔۔ اسطرح میں حصہ نہیں لونگی۔۔۔
دائمہ نے ضدی لہجے میں کہا۔۔۔
کتنی ضدی ہو۔۔۔
ولی نے سخت لہجے میں کہا۔۔ اسکی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی دانین اور ثاقب اندر آئے
دائمہ۔۔۔
دانین تیزی سے دائمہ کے پاس آئی اور اسے گلے لگایا
بس کرو یہ ڈرامے۔۔ وہاں مجھے بدمعاش لوگوں میں اکیلا چھوڑ کر چلی گئی اور اب پریشان ہو رہی ہو۔۔۔
دائمہ نے بدمعاش کہتے ہوئے ولی کو دیکھا جبکے ولی اپنے بارے میں ایک بار پھر بدمعاش کا لفظ سن کر تپ گیا۔۔ اسے لگا اب تو یہ اسکی چڑ بن گئی ہے۔۔۔
قسم سے دائمہ میں تو خود اتنی پریشان رہی ٹرسٹ می میں تو گھر بھی نہیں گئی اس وقت مسلسل تمہارے لیئے ہی دعا کر رہی تھی۔۔
دانین نے صفائی پیش کی۔۔ دائمہ کو اسکی روتی شکل دیکھ کر پیار آیا اس نے مزید تنگ کرنے کا ارادہ ترک کیا اور اسے اپنے گلے لگایا
ارے پاگل مزاق کر رہی تھی۔۔ اٹس اوکے۔۔۔ ویسے ثاقب صاحب آپکے آنے سے پہلے آپکے دوست مجھ سے معافی مانگ رہے تھے کے میں واپس اسپیچ مقابلے میں حصہ لوں۔۔
دائمہ نے ثاقب کو دیکھ کر کہا۔۔ جبکے ولی یہ بات سن کر افسوس کرنے لگا کے اس نے معافی کیوں مانگی
نو۔۔ اٹس امپاسبل ولی اور معافی مانگے۔۔۔ نیور۔۔۔
ثاقب نے سر دائیں بائیں ہلاتے ہوئے نفی کی
ارے میں جھوٹ کیوں بولونگی۔۔ مسٹر ولی آپ ہی بتائیں۔۔؟
دائمہ نے معصومیت سے ولی کو دیکھا۔۔ ولی کی شکل دیکھ کر دائمہ کو دل ہی دل میں خوشی ہوئی
میں کوئی معافی نہیں مانگ رہا تھا۔۔ میں تو بس یہ کہہ رہا تھا کے۔۔۔ اس دن غصے میں کچھ زیادہ بول دیا۔۔ اور ویسے بھی اسپیچ اچھی ہے انکی تو فائنل کے لیئے تیاری کر لیں۔۔
ولی نے ناراضگی سے دائمہ کو دیکھا۔۔۔
تو اسے معافی مانگنا ہی کہتے ہیں مسٹر ولی آپکو کیا پتا آپ نے پہلی نلبار تو مانگی ہے۔۔ چلیں خیر ہے۔۔
دائمہ نے کندھے اچکا کر کہا اور پھر ثاقب کی طرف دیکھا
ویسے ثاقب صاحب اصولی طور پر انہیں ان سب کے سامنے معافی مانگنی چاہیئے نا جن کے سامنے میری انسلٹ کی تھی۔۔۔؟
ارے میں تو ابھی اسی بات پر حیران ہوں کے آپ سے معافی مانگی ہے۔۔ اور آپ مزید حیران کر دینے والی باتیں کر رہی ہیں۔۔۔
ثاقب نے مسکراہٹ دباتے ہوئے کہا۔۔ ولی نے غصے سے ثاقب کو گھورا
آ۔۔ ویسے دائمہ آپکو اتنا مارجن تو دینا چاہیئے اب۔۔ میرے خیال سے اب آپ فائنلز کی تیاری کریں۔۔۔
ثاقب نے بات بناتے ہوئے کہا
امممم۔۔۔ سوچونگی۔۔۔
دائمہ نے اترا کر کہا۔۔ دانین اور ثاقب مسکرا دیئے۔۔۔ اتنی ہی دیر میں انور پریشانی سے روم میں آئے
دائمہ میری بچی۔۔۔
انور نے دائمہ کو پکارا
ابی۔۔۔
دائمہ بھاگ کر انکے گلے لگ گئی
کیا ہوا میری جان تم ٹھیک ہو نا؟
انور نے اسکا چہرہ ہاتھوں میں لے کر پوچھا
جی ابی بلکل ٹھیک ہوں۔۔ آپ پریشان مت ہوں۔۔ بس ایویں بے ہوش ہوگئی تھی تھوڑی دیر کے لیئے۔۔۔
دائمہ نے تسلی دی
اوہ شکر اللہ کا تم ٹھیک ہو۔۔۔
انور نے سکون سے سانس لیا اور سامنے دیکھا جہاں وہ تینوں کھڑے انہی کو دیکھ رہے تھے
ابی یہ میری فرینڈ ہے دانین۔۔۔
دائمہ نے سب سے پہلے دانین کا تعرف کروایا
اسلام علیکم انکل۔۔
دانین نے مسکرا کر سلام کیا
وسلام۔۔۔بیٹا۔۔۔
انور نے اسکے سر پر ہاتھ رکھ کر جواب دیا
اور یہ ثاقب ہیں ۔۔۔ دانین کے کزن۔۔۔ اور یہ ولی خان ہیں وو وہ۔۔
دائمہ کو سمجھ نہ آیا ولی کا تعرف کیسے کروائے
اچھا وہی ولی خان جس کی تم بہت تعریفیں کرتی ہو۔۔۔
انور نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔ ولی نے چونک کر دائمہ کو دیکھا اور سمجھ گیا کونسی تعریفیں کرتی ہوگی
اسلام علیکم انکل۔۔۔
ان دونوں نے آگے بڑھ کر انور سے ہاتھ ملایا
والیکم سلام۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔
انور کو وہ دونوں کسی اچھی فیملی کے لگے۔۔ جبکے دائمہ نے جو ان دونوں کا جو امیج بنایا تھا وہ الگ تھا
بچون آپ تینوں کا بہت شکریہ میری بچی کا خیال رکھا۔۔ آپ لوگوں سے مل کر مجھے تسلی ہوئی ہے ورنہ دائمہ جو سب بتاتی تھی وہ سن کر تو میں پریشان رہتا تھا۔۔۔
انور نے تینوں کو دیکھتے ہوئے کہا
جی میں سمجھ سکتا ہوں یہ ہمارے بارے میں کیا کہتی ہونگی مگر انکل آپ فکر مت کریں۔۔ یہ ہماری یونیورسٹی کا حصہ ہیں اور انکی حفاظت ہم پر فرض ہے۔۔۔
ولی نے سنجیدہ لہجے میں کہا۔۔ جبکے دائمہ لاپرواہی سے نظریں اِدھر اُدھر گھوما رہی تھی
بہت شکریہ بیٹا۔۔ میری بچی بس زبان کی تھوڑی تیز ہے مگر دل کی بہت صاف ہے۔۔۔
انور نے محبت سے دائمہ کو دیکھا
تھوڑی نہیں انکل اچھی خاصی تیز ہیں مگر خیر۔۔۔ آپ اس بات سے پریشان مت ہوں کے ہماری وجہ سے انہیں کوئی نقصان پہنچے گا۔۔۔
ولی نے طنزیہ نظروں سے دائمہ کو دیکھا جو لاپرواہی سے کھڑی تھی جیسے کسی اور کے بارے میں بات ہو رہی ہو
بہت اچھا لگا آپ تینوں سے مل کر۔۔
انور ولی سے اچھے خاصے متاثر ہوئے تھے۔۔
جی انکل ہمیں بھی بہت اچھا لگا آپ سے مل کر۔۔۔
ثاقب نے بھی مسکرا کر کہا
ابی اب چلیں نا گھر۔۔۔
دائمہ کو شاید اچھا نہیں لگ رہا تھا انور کا ولی سے متاثر ہونا
ہاں چلو بیٹا۔۔۔ اچھا بچوں ہم چلتے ہیں ان شاءاللہ پھر ملاقات ہو گی۔۔
انور نے خوش اخلاقی سے کہا
آیئے انکل ہم ڈراپ کر دیتے ہیں آپکو۔۔۔
ثاقب نے اوفر کی
نہیں میں گاڑی میں ہی آیا ہوں۔۔۔ بہت شکریہ آپ سب گھر کا۔۔۔ گھر کا چکر ضرور لگانا۔۔ اوکے پھر۔۔۔
انور نے دانین کے سر پر پیار دیا اور ان دونوں سے مل کر دائمہ کے ساتھ باہر چلے گئے۔۔
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏
ابی۔۔۔۔۔ ایسا کیا اچھا لگا آپکو جو ولی خان کو اتنی خوشی سے دیکھ رہے تھے اور اسے گھر آنے کی دعوت بھی دے دی۔۔۔
دائمہ نے گاڑی میں بیٹھتے ہی شکوہ کیا
میں تو حیران ہوں تم پر دائمہ اتنا اچھا سلجھا ہوا بچا ہے وہ شکل سے ہی کسی مہزب فیملی کا لگتا ہے اور پڑھا لکھا لگتا ہے مگر تم نے اسکا کیا امیج بنایا ہوا تھا میری نظر میں۔۔ میں سمجھا کے کوئی گنڈا ٹائپ ہوگا مگر۔۔۔
ابی ضروری نہیں کے اگر اسکی شکل اچھی ہے اور بولنے کا انداز اچھا ہے تو وہ گنڈا نہیں ہو سکتا۔۔ وہ ایک موڈرن دور کا گنڈا ہے آج کل ایسے ہی آرہے ہیں۔۔۔
دائمہ نے دلیل دی
دائمہ تم نا بس اپنی بات منوانے کے لیئے کوئی بھی دلیل دے دیا کرو جس کا نہ سر ہوتا ہے نا پیر۔۔۔ دونوں بچے بہت اچھے لگے مجھے آج تسلی ہو گئی ہے مجھے۔۔ جب ہی میں سوچتا تھا جتنا تم بولتی ہو اگر کوئی واقعی بدمعاش قسم کا بندہ ہوتا تو ابھی تک پتا نہیں کیا کر چکا ہوتا۔۔۔
انور نے صاف گوئی سے دائمہ کو سنائی
ابی۔۔ ہنہ۔۔۔ میں کوئی ناجائیز بات تو نہیں کرتی نا۔۔۔ خیر مجھے آپ سے بات ہی نہیں کرنی۔۔
دائمہ منہ پھولا کر دوسری طرف دیکھنے لگی جبکے انور مسکرا دیئے
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏
صبح ہوتے ہی ڈی جے اپنے بندوں کو چھوڑوانے خود آگیا
ولی خان۔۔ کل جو کچھ بھی ہوا وہ ایک غلط فہمی میں ہوا۔۔۔ میرے بندوں کو چھوڑ دو۔۔۔
کالی شرٹ کا گربان کھولے اور گلے میں بہت سی چین ڈالے۔۔ منہ میں پان ڈالے۔۔۔ ڈی جے کان میں انگلی گھوماتے ہوئے بولا
غلط فہمی تھی یا تم لوگوں نے جان بوجھ کر کیا اس سے میرا کوئی لینا دہنا نہیں ڈی جے۔۔ میں تمہیں بہت دفع کہہ چکا ہوں میری یونی پر غلط نظر ڈالو گے تم انجام اچھا نہ ہوگا۔۔۔
ولی نے سختی سے جواب دیا
دیکھو ولی سیدھی بات یہ ہے کے تمہارے اندر ہی تمہارے دشمن چھپے ہیں۔۔
ڈی جے معنی خیز انداز میں کہا
تمہیں یہ سب بتانے کی ضرورت نہیں۔۔ تم اپنی فکر کرو ڈی جے۔۔۔
ولی نے ہاتھ اٹھ کر اسے مزید بولنے سے منع کیا
آج آخری دفع کہہ رہا ہوں اب اگر تمہاری طرف سے ایسا کچھ بھی ہوا تو اب کے گولی ٹانگ پر نہیں سینے پر مارونگا۔۔۔
ولی اپنی جگہ سے کھڑا ہوا اور سگریٹ جلانے لگا
دیکھو ولی خان مجھے بھی تم سے پنگا لینے کا شوق نہیں۔۔ خیر میرے بندے کہاں ہیں۔۔
ڈی جے بھی اپنی جگہ سے کھڑا ہوا
باہر حسن سے کہو وہ تمہارے بندے تمہارے حوالے کر دے گا۔۔۔
ولی نے اپنے روم کی کھڑکی کھول کر باہر دیکھا
اوکے۔۔
ڈی جے وہاں سے جانے لگا
ڈی جے۔۔۔ میری بات یاد رکھنا اب۔۔۔
ولی نے کھڑکی سے باہر دیکھتے ہوئے ایک بار پھر ڈی جے کو دھمکی دی
یاد رکھوں گا بادشاہو۔۔ اب اجازت۔۔۔
ڈی جے نے ولی کی پیٹھ دیکھ کر طنزیہ انداز میں کہا اور باہر نکل گیا۔۔۔اسکے جانے کے بعد ولی کی نظریں دائمہ کو ڈھونڈنے لگیں۔۔۔ اسے ایک بینچ پر دائمہ اور دانین بیٹھی نظر آئیں۔۔ ولی نے گہرا سانس لے کر سگریٹ کا دھواں ہوا میں چھوڑا اور سر جھٹک کر اپنی سیٹ پر بیٹھ گیا
آپکی سازش تھی سب مجھے ٹریپ کرنے کی۔۔ مجھے ڈرانے کی تاکے میں آپکے خلاف کچھ نہ بولا کروں۔۔۔
پہلے ایک کوّا بھیجا۔۔ اس نے مجھ پر۔۔۔ میرا مطلب اس نے میرا دوپٹا گندا کیا۔۔۔ تاکے میں یہ سب چھوڑ کر واشروم دوپٹا دھونے جاوں۔۔ اور پھر۔۔۔
ولی دائمہ کی بیواقوفانہ باتیں یاد کرنے لگا۔۔ اسکے چہرے پر خود بخود مسکراہٹ آگئی
آہمممم۔۔ جناب کسے یاد کر کے اسطرح مسکرایا جا رہا ہے۔۔۔
ثاقب جو خاموشی سے روم میں آیا تھا ولی کو اسطرح کھویا ہوا دیکھ کر حیران ہو گیا
آ۔۔۔ نہیں کسی کو نہیں میں تو بس ویسے ہی۔۔
ولی اپنی چوڑی پکڑنے پر گھبرا گیا
ہاہاہا۔۔ ولی تم کچھ بدل رہے ہو مانو یا نہ مانو۔۔۔
ثاقب ہنستے ہوئے اس کے سامنے بیٹھا
یہ سب تمہارے دماغ کا فطور ہے۔۔ خیر یہ بتاو ان دونوں کو چھوڑ دیا؟
ولی نے بات بدلی
ہاں ان دونوں کو چھوڑ دیا ہے۔۔ مجھے تم سے ایک بات ڈسکس کرنی تھی۔۔۔
ثاقب سنجیدہ ہوا
ہمم کرو کیا ہوا سب خیریت ہے۔۔
ولی توجہ سے اسکی بات سننے لگا
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏
ڈی جے بھائی کمر توڑ دی ان کمینوں نے۔۔ ولی خان کو چھوڑنا نہیں ہے اب۔۔۔
ڈی جے کے ساتھ چلتے ہوئے اسکے ایک ساتھی نے کہا
ابے چپ کرو گدھوں۔۔ گنز تمہارے ہاتھ میں تھیں ولی اکیلا تھا اور تم لوگ پٹ کر آرہے ہو دل تو کر رہا ہے تم دونوں کو میں اپنے ہاتھوں سے مار دوں۔۔
ڈی جے ایک زور دار تھپڑ اسکی کمر پر مارا
ہائے ڈی جے بھائی ایسا ظلم نہ کریں۔۔ میری کمر پہلے ہی درد کر رہی ہے۔۔
اس لڑکے نے درد سے چلا کر کہا۔۔۔
ڈی جے بھائی وہ لڑکی دیکھیں۔۔۔
دوسرے لڑکے نے دور بیٹھی دائمہ کی طرف اشارہ کیا
کون وہ جس نے جینز پہنی ہوئی ہے ہاں ہے تو مست۔۔۔
ڈی جے اپنے مطلب کی لڑکی کو تاڑنے لگا
ارے نہیں ڈی جے بھائی وہ پنک کپڑوں والی جو اس بینچ پر بیٹھی ہے۔۔۔
اس نے پھر سے دائمہ کی طرف اشارہ کیا
آں ہاں۔۔۔ وہ کیا ہوا اسے۔۔۔
ڈی جے نے دائمہ کو دیکھا
وہ ولی خان کی کمزوری ہے۔۔۔
اس لڑکے نے مسکرا کر بتایا
کیا مطلب کمزوری ہے۔۔ ولی لڑکیوں کے چکر میں نہیں پڑتا تجھے غلط فہمی ہوئی ہے۔۔
ڈی جے نے دوبارا اپنی نظریں اس جینز والی لڑکی کی طرف کیں
ارے بھائی آپ سنیں گے تو حیران رہ جائیں گے۔۔۔
اس لڑکے نے دائمہ کی بے ہوشی والی پوری بات بتائی
اوہ۔۔۔ ولی نے اسے گود میں اٹھا کر ہسپتال پہنچایا۔۔ اب تو واقعی کچھ گڑبڑ ہے۔۔۔
ڈی جے دائمہ کو غور سے دیکھنے لگا جو اس بات سے بے خبر دانین کے ساتھ کسی بحث میں مصروف تھی
تو ولی خان تمہاری یہ خوبصورت کمزوری ہمارے ہاتھ لگ گئی۔۔۔ ہاہاہا۔۔ چلو اب یہاں سے۔۔
ڈی جے ہنستا ہوا وہاں سے چلا گیا
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏
میڈم یہاں ہمارا میٹنگ اے۔۔ آپ کہیں اور چلا جاو۔۔۔
ایک پٹھان نے دائمہ کے پاس آکر ادب سے کہا
کیوں چلا جاوں کہیں اور۔۔ ہم لنچ کر رہیں ہیں اسکے بعد اپنی میٹنگ کر لینا۔۔
دائمہ نے اسی لہجے میں جواب دیا
دیکو ولی بھائی یہیں کرتا ہے میٹنگ اور ابھی کرنی ہے۔۔ آپ اٹھ جاو۔۔
اس نے پھر سے کہا
اپنے ولی بھائی سے کہو ابھی یہ جگہ خالی نہیں ہے۔۔
دائمہ نے مسکرا کر کہا
کیا ہوا جیند۔۔۔
ولی اپنے کف موڑتا اس کے پاس آیا
ولی بائی ہم اٹھا رہا انکو مگر یہ اٹھتا ہی نہیں ہے یہاں سے۔۔۔
جنید نے دائمہ کو دیکھ کر کہا
ہممم۔۔۔ انہیں یہیں رہنے دو۔۔ ایسا کرو لائبریری خالی کروا لو ہم وہاں اپنی میٹنگ کر لینگے۔۔۔
ولی نےدائمہ کو دیکھ کر کہا
او ہلیو۔۔۔ ہنہ جا رہے ہم یہاں سے لائبریری کو ڈسٹرب مت کریں۔۔
دائمہ غصے سے اپنا بیگ اٹھا کر کھڑی ہوئی دانین بھی اسکے ساتھ کھڑی ہوئی
اٹس اوکے مزاق کر رہا تھا آپ آرام سے لنچ کریں ہم تھوڑی دیر بعد میٹنگ کر لینگے۔۔ جنید ابھی سب کو کہو انتظار کریں۔۔
ولی نے ایک چمکتی نظر دائمہ پر ڈالی اور جیند کا کندھا تھپتھپا کر کہا۔۔۔۔دائمہ نے حیران ہو کر اسے دیکھا اور وہ ایک دیھمی سی مسکراہٹ سے اسے دیکھتا ہوا وہاں سے چلا گیا۔۔ جبکے جنید حیران سا ہو کر اپنا سر کجھانے لگا
یہ ولی بھائی کا طبیعت خراب لگتا ہے ہمیں۔۔
جنید نے حیران ہو کر کہا
طبیعت نہیں دماغ خراب ہے شاید اب تم جاو یہاں سے۔۔۔
دائمہ نے تھیکے لہجے میں کہا۔۔ جنید برا مان کر وہاں سے چلا گیا
دائمہ ولی بھائی نے ہمارے لیئے اپنی میٹنگ لیٹ کر دی۔۔۔
دانین نے حیران ہو کر کہا
تو۔۔۔ اس میں کوئی بڑی بات نہیں۔۔ یہ لنچ ٹائم ہے بلاوجہ تنگ کرنے آجاتے ہیں۔۔
دائمہ نے بظاہر لاپرواہی سے کندھے اچکا کر کہا مگر دل میں وہ خود بھی حیران تھی آج اسے ولی کا انداز بہت مختلف لگا تھا۔۔۔
جاری ہے۔۔!
If you want to read More the Beautiful Complete novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Youtube & Web Speccial Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
If you want to read Famous Urdu Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about
Muhabbat Ki Baazi Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Muhabbat Ki Baazi written by Mariya Awan . Muhabbat Ki Baazi by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.
Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔
Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
No comments:
Post a Comment