Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 4 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Monday, 7 November 2022

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 4

 Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 4 

Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 4

Novel Name: Muhabbat Ki Baazi

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

تم کتنی بدتمیز ہو دائمہ ہر بار ولی بھائی سے پانگا خود لیتی ہو اور پھر بدمعاش بھی انہی کو کہتی ہو۔۔۔

دانین نے افسوس سے سر ہلاتے ہوئے کہا


ہاں تو۔۔۔ مجھے منافقت سخت نہ پسند ہے۔۔ دیکھا نہیں کیسے بھاشن جھاڑ رہے تھے۔۔۔ کے ہم آپ سب کی مدد کے لیئے حاضر ہیں۔۔ اور حقیقت میں جہاں جاو وہاں مسئلہ پیدا کرنے خود آجاتےہیں۔۔ اور تم تو نہ بس مجھے لگتا ہے میری نہیں انکی دوست ہو۔۔۔ ہنہ ڈر پوک کہیں کی۔۔

دائمہ نے برا مانتے ہوئے کہا


دوست تو میں تمہاری ہوں اسی لیئے تمہیں ہی سمجھا رہی ہوں یار۔۔ چلو آج تمہیں بتا ہی دیتی ہوں کے میں اتنا ڈرتی کیوں ہوں۔۔۔

دانین ہاتھ میں پکڑی پلیٹ کو بینچ پر رکھتے ہوئے کہا


اب بتاو بھی۔۔۔

دائمہ نے بیچینی سے پوچھا


ہممم تو سنو۔۔۔

دانین اپنے ماضی میں کھو گئی


میری ایک بڑی بہن ہیں بینش باجی۔۔۔ وہ آج سے پانچ سال پہلے اسی یونی میں پڑھتی تھیں۔۔۔ ولی بھائی سے سینئر تھیں۔۔۔ اس وقت یہاں ایک اور جماعت تھی جس کا نام شاید۔۔۔ ایس پی ٹی تھا۔۔۔ بینش باجی بھی تمہاری طرح بہت بہادر اور کونفیڈینٹ تھیں۔۔ شروع دن سے انہیں یہ سب بہت ناپسند تھا۔۔۔ ولی بھائی تو پھر بہت اصول پسند اور اچھے انسان ہیں۔۔ اُس پارٹی کا صدر تو ایک انتہائی بے حودہ انسان تھا۔۔ وہ صرف پارٹی کا صدر ہی نہیں کسی سیاسی شخصیت کا بیٹا بھی تھا۔۔ پوری یونی ہی ان سے تنگ تھی۔۔ بینش باجی کی اُس سے منہ ماری ہوگئی اور اس نے بینش باجی کو تنگ کرنا شروع کردیا۔۔ پھر باجی کو بہت جلد سمجھ آگئی کے خاموشی ہی بہتر علاج ہے۔۔ باجی اپنے کام سے کام رکھتیں اور صرف کلاسز لے کر چلی جاتیں مگر وہ انسان باجی کو ہر زور تنگ کرتا۔۔ ثاقب بھائی کا بھی ان دنوں اِسی یونی میں ایڈمیشن ہو گیا تھا۔۔ بس پھر گھر میں پتا چل گیا کے باجی کو وہ لڑکا تنگ کرتا ہے۔۔ باجی کو پڑھنے کا عشق تھا۔۔ وہ چاہتی تھیں بس جیسے تیسے وہ یہ بی ایس کر لیں مگر۔۔۔ خیر ثاقب بھائی نے کہا کے وہ اب لڑکے پر نظر رکھیں گے۔۔۔ جب باجی کا فائنل یئر شروع ہوا تو اس گھٹیا انسان نے باجی کی تصوریں ایڈٹ کروا کے نوٹس بورڈ پر لگوا دیں۔۔ پتا نہیں وہ تصوریں کیسے ایڈٹ کروائیں اس نے کے صرف شکل باجی کی تھی اور باقی جسم کسی فحش لڑکی کا تھا۔۔ باجی بہت شرمندہ ہوئیں۔۔ اور پھر انہوں نے یونی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔ یہ بات ثاقب بھائی اور ولی بھائی سے ہضم نہ ہوئی۔۔۔ ولی بھائی خاموشی سے اس شخص کو سبق سکھانے کا منصوبہ بنانے لگے۔۔ اور پھر ایک دن ولی بھائی اور ثاقب بھائی اور ان کے دوستوں نے مل کر اس کے خلاف اتنے ثبوت جمع کیئے کے اسے یہ یونی چھوڑ کر جانا ہی پڑا۔۔ یہ بات پورے میڈیا میں چلنے لگی اور وہ گھٹیا انسان اپنی پارٹی ہی چھوڑ کر ملک سے باہر چلا گیا۔۔ اسکے بعد ہی ولی بھائی صدر بنے اور انکی پارٹی اتنی اسٹرونگ ہوئی کے اب اس یونی میں کوئی دوسری پارٹی نہیں۔۔۔

دانین نے بات مکمل کر کے گہرا سانس لیا


او۔۔ سو سیڈ۔۔ پھر باجی کا کیا ہوا؟

دائمہ کو دل سے دکھ ہوا


باجی کا کیا ہونا تھا بہت کہا کے آخری سال مکمل کر لیں مگر وہ نہ مانی۔۔ بہت عرصے تک بس اسی ٹروما میں رہیں۔۔ اسی لیئے مجھے بہت ڈر لگتا ہے لڑکوں سے کوئی پتا نہیں کبھی بھی کسی بھی وقت غصے میں آجائیں یا اپنی ضد بنا لیں۔۔۔ میرے ابو تو میرے ایڈمیشن ہی نہیں کروانا چاہتے تھے یہ تو ثاقب بھائی نے ابو کو گیرانٹی دی کے۔۔۔ وہ میرا خیال رکھیں گے۔۔۔

دانین نے آخر میں شرماتے ہوئے کہا


اوہ۔۔۔۔ بینش باجی کے لیئے دُکھ ہو رہا ہے۔۔۔ خیر ایک بات بتاو۔۔ تمہارے ثاقب کہیں تم سے۔۔۔۔؟؟

دائمہ نے معنی خیز انداز میں پوچھا


پاگل ہو۔۔۔ ایسا کچھ نہیں ہے۔۔ ثاقب بھائی کی امی نے تو اپنی بھانجی مانگ بھی لی ہے انکے لیئے۔۔ ہنہ مامی کو میں بلکل نہیں پسند۔۔۔

دانین نے اداسی سے کہا


اوہووو۔۔۔ یہ تو اور سیڈ نیوز سنائی تم نے۔۔ اتنے اچھے لگتے تم دونوں ایک ساتھ۔۔ پتا نہیں کیوں مگر مجھے لگتا ہے ثاقب تمہیں پسند کرتا ہے۔۔۔


دائمہ نے ثاقب کو دیکھ کر کہا جو کچھ اسٹوڈینٹس کے ساتھ کھڑا باتوں میں مصروف تھا


چپ۔۔ بدتمیز ایسا کوئی سین نہیں ہے وہ مجھے پسند کر ہی نہیں سکتے انہیں میرے جیسی ڈر پوک لڑکیاں نہیں پسند۔۔۔

دانین نے اسے گھورتے ہوئے کہا


اچھا۔۔۔۔ چلو مان لیا۔۔ ویسے یار تمہاری بہن کی اسٹوری سن کر بہت دکھ سا ہو رہا ہے قسم سے میں ہوتی نا منہ نوچ لیتی اس بندے کا۔۔ قتل کر کے خود سولی پر لٹک جاتی۔۔

دائمہ نے غصے سے دانت پیستے ہوئے کہا


کہاں یار۔۔۔۔ ہم لڑکیاں بس یہ سب باتیں بنا سکتی ہیں۔۔ کر نہیں سکتیں۔۔

دانین نے مایوسی سے کہا


سوچ ہے تمہاری جب ہم لڑکیاں کچھ کرنے پر آئیں نا۔۔۔ تو ان لڑکوں سے دو ہاتھ آگے نکلیں۔۔ بس ہم ڈرتی رہ جاتی ہیں۔۔۔

دائمہ نے جزباتی انداز میں کہا


اچھا چھوڑو تم نے کیک نہیں کھانا کیا۔۔ چلو تھوڑا سا کھا لو۔۔۔

دانین نے بات بدلی


نہیں یار میرا کیک کھانے کا موڈ نہیں اور یہ پائن ایپل کیک مجھے بلکل نہیں پسند ۔۔ آو یہاں سے چاکلیٹ خریدتے ہیں بہت دنوں سے دل کر رہا ہے کھانے کا۔۔۔

دائمہ بیگ کندھے پر ڈالتے ہوئے کھڑی ہوئی


لو اتنا کچھ تو رکھا ہے ریفریشمنٹ میں تم پھر بھی خریدنا چاہتی ہو۔۔۔

دانین نے ٹوکا


ہاں یار مجھے یہ سب نہیں کھانا میرا بہت دنوں سے کٹ کیٹ چاکلیٹ کھانے کا دل کر رہا ہے۔۔ مجھے بس وہ کھانی ہے آئی لو دیٹ چاکلیٹ۔۔۔

دائمہ دانین کو لے کر اسی ائیریا میں بنی کینٹین کی طرف گئی جہاں پہلے سے رش تھا۔۔ اسکی ایک سائیڈ پر ولی کھڑا تھا اور اس کے آس پاس کھڑے کچھ میمبرز اس سے کچھ ڈکسکس کر رہے تھے۔۔۔ مگر ولی کی توجہ خود بخود دائمہ کی طرف ہو گئی۔۔۔


انکل کٹ کیٹ چاکلیٹ دے دیں پلیزز؟

دائمہ نے کینٹین میں جھانکتے ہوئے کہا۔۔ جہاں اسے وہ چاکلیٹ نظر نہیں آرہی تھی


نہیں بیٹا کٹ کیٹ تو نہیں ہے یہ پرک ہے یہ لے لو۔۔۔

انکل نے جواب دیا


ہیں۔۔ پرک۔۔ یہاں کوئی اسکول کے بچے پڑھتے ہیں جو آپ نے پرک رکھی ہوئی ہے۔۔ اف کٹ کیٹ رکھیں نا۔۔۔


دائمہ کو کوفت ہوئی۔۔ سائیڈ پر کھڑے ولی کو اسکی آواز صاف سنائی دے رہی تھی اور نہ چاہتے ہوئے بھی وہ اسکی باتیں سن رہا تھا۔۔۔


نہیں بیٹا یہ سب تو تنظیم والوں کی طرف سے آتا ہے کے کینٹین میں کیا رکھنا ہے۔۔۔

کینٹین والے نے جواب دیا


لو جی۔۔ دیکھ لو دانین۔۔ یہ تنظیم والوں نے کینٹین کو بھی کنٹرول کیا ہوا ہے۔۔ اور دیکھو کیسی فضول چیزیں رکھوائی ہیں۔۔۔ بس مجھے لگتا ہے ایک دن آئے گا واشروم پر بھی پابندی لگ جائے گی۔۔۔

دائمہ نے دانین کو مخاطب کر کے کہا اور پھر دوبارہ کینٹین والے کی طرف پلٹی۔۔۔ جبکے ولی نے بہت مشکل سے النی مسکراہٹ کھانس کر چھپائی۔۔


انکل تنظیم والوں کو کہیئے گا کے پرک اپنے ہونے والوں بچوں کو کھلائیں۔۔ اففف کتنا دل کر رہا تھا کٹ کیٹ کھانے کو۔۔۔ اور۔۔۔۔

دائمہ نے منہ بنا کر کہا


اچھا چھوڑو نا۔۔۔ واپسی پر گھر جاتے ہوئے لے لینا

دانین نے مشورہ دیا


اہو۔۔۔ گھر جاتے ہوئے کوئی شاپ نہیں آتی خیر منگوا لونگی محلے کے بچے سے۔۔ اچھا اب چلو یہاں سے فضول قسم کی پارٹی ہے یہ۔۔۔ ٹائم ویسٹ۔۔۔

دائمہ نے دانین کا ہاتھ پکڑا اور جگہ بناتی ہوئی وہاں سے چلی گئی۔۔۔ ولی نے دائمہ کو جاتے دیکھا تو سوچ میں پڑ گیا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


یہ لیں ولی بھائی چکن رول کھائیں بڑے مزے کا ہے۔۔۔

حسن ولی کے لیئے کھانے کی پلیٹ سجائے اسکے اوفس میں آیا


آں۔۔ نہیں مجھے ابھی کچھ نہیں کھانا۔۔ میں سگریٹ پیونگا۔۔

ولی نے اپنی سگریٹ نکالی اور جلانے لگا


آج نیو بیج کے بچے بہت پُرجوش تھے کے پارٹی کا میمبر بننا ہے۔۔ سب کو فارم دے دیئے ہیں۔۔ دیکھتے ہیں اب کون کون آتا ہے۔۔۔

ثاقب نے حسن کے ہاتھ میں پکڑی پلیٹ سے رول اٹھاتے ہوئے کہا


ہاں ولی بھائی نیو بیج کے بچے اس بار کافی جوش و جزبے والے لگے مجھے۔۔ نہ صرف لڑکے بلکے لڑکیاں بھی کہہ رہی تھیں کے آنا چاہتی ہیں۔۔ ایک لڑکی تو آپکا نمبر مانگ رہی تھی بہت مشکل سے ٹالا میں نے اُسے۔۔۔

حسن نے بھی ہاں میں ہاں ملائی


ہممم۔۔۔ ٹھیک کیا۔۔۔ مگر دیکھ کر رکھنا جو اس قابل لگے کے تنظیم کے رولز کو فالو کر سکتا ہے اُسی کو رکھنا۔۔۔

ولی نے سگریٹ کا کش لگاتے ہوئے کہا


جی بھائی ٹھیک ہے۔۔۔

حسن نے جواب دیا


آممم۔۔۔ثاقب یہ کینٹین کو کون دیکھتا ہے؟ میرا مطلب ہے کے کینٹین میں کیا کیا چیزیں آئیں گیں یہ سب لسٹ کون بناتا ہے؟

ولی نے ثاقب کو دیکھ کر پوچھا


یہ آئی تھنک۔۔ وہ سائنس ڈیپارٹ کا اسٹوڈینٹ ہے نا۔۔ نام یاد نہیں آرہا ۔۔ آں ہاں۔۔۔شاید وقاص نام ہے۔۔۔

ثاقب نے سوچتے ہوئے جواب دیا


کیوں کیا ہوا کچھ غلط ہو گیا کیا؟

ثاقب نے پریشانی سے پوچھا


نن نہیں تو۔۔ ویسے میں دیکھ رہا تھا چاکلیٹس کی کوئی ویرائٹی نہیں ہے وہاں۔۔ کچھ اچھی چاکلیٹس بھی ہونی چاہیں نا۔۔۔

ولی کو پتا نہیں کیوں یہ سب بولتے ہوئے گھبراہٹ سی ہو رہی تھی۔۔ وہ کبھی اس قسم کی بات نہیں کرتا تھا یہ چھوٹے موٹے کام عام میمبرز کے زمے تھے


ہے تو چاکلیٹ وہ ۔۔۔ پرک ہے نا۔۔ اور ایک اور بھی ہے ہاں وہ مارس۔۔۔

حسن نے فوراً جواب دیا


ہاں مگر۔۔۔ کٹ کیٹ بھی ہونی چاہیئے۔۔

ولی کے منہ سے دائمہ کی پسند کی چاکلیٹ کا نام نکلا


ہیں ولی تمہیں کب سے چاکلیٹ پسند آگئیں؟

ثاقب نے حیران ہو کر پوچھا


ارے نہیں میں ویسے ہی سوچ رہا تھا کے ہونی چاہیں اسطرح کی چاکلیٹس بھی۔۔۔ لائک کٹ کیٹ اور جو دوسری ہوتی ہیں۔۔ اممم کیا نام ہوتا ہے انکا۔۔۔؟


ولی نے سوچتے ہوئے کہا۔۔ حقیقتً تو اسے کسی چاکلیٹ کا نام بھی نہیں پتا تھا کیونکے وہ یہ سب کھاتا ہی نہیں تھا


جی ولی بھائی جیسے باونٹی ہوگئی۔۔ اسنیکر ہو گئی اور۔۔ ڈیری مل۔۔۔


اچھا بس بس۔۔ میں نے کٹ کیٹ کہا ہے۔۔ ویسے بھی اتنی مہنگی چاکلیٹس یہاں کے بچے بہت کم خریدیں گے بس یہ ہی رکھوا دو۔۔۔

ولی نے حسن کو ٹوکا


مگر ولی بھائی مہنگی تو کٹ کیٹ بھی ہے اسی لیئے تو پرک رکھی تھی۔۔ کے بہت مناسب ہوتی ہے قیمت میں ۔۔۔

حسن نے جواب دیا


ہممم وہ تو ٹھیک ہے مگر کبھی کسی کا دل کر رہا ہوتا ہے کوئی اچھی اور مہنگی چیز کھانے کا۔۔۔ تم کینٹین والے سے کہہ دینا کے کل سے یہ چاکلیٹ بھی رکھے۔۔۔

ولی نے سگریٹ ایش ٹرے میں بجھاتے ہوئے کہا


وہ تو یہ کہہ دے گا۔۔ مگر تمہیں یہ اچانک خیال کیسے آگیا۔۔؟

ثاقب نے اسے مشکوک نظروں سے دیکھتے ہوئے پوچھا


کیا مطلب ہے بتایا تو ہے میں نے خود نوٹ کی ہے یہ بات۔۔ اچھا خیر چھوڑو۔۔۔ یہ بتاو اگلے منتھ جو تقریری مقابلہ ہے اسکا کیا پلان کیا ہے۔۔۔؟

ولی نے بات بدلتے ہوئے کہا۔۔ ثاقب کو اسکے جواب سے تسلی تو نہ ہوئی مگر وہ آنے والے تقریری مقابلے کی پلانینگ بتانے لگا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


کیسی رہی آج کی ویلکم پارٹی۔۔۔؟

انور نے سالن نکالتے ہوئے پوچھا


اممم اچھی تھی ۔۔۔ ویسے اس کی مید نہیں تھی مجھے کے اتنا سب ارینج کرینگے۔۔۔ ریفریش مینٹ بھی تھی ویسے پر یہ الگ بات ہے کے سب سستی چیزیں رکھی تھیں کھانے میں۔۔۔

دائمہ نے ہمیشہ کی طرح نقص نکالا


ارے شکر کرو یہ بھی رکھا ورنہ تنظیمیں یہ سب بھی نہیں کرتیں۔۔۔سارا پیسا خود کھا جاتی ہیں۔۔۔

انور نے نوالا بناتے ہوئے کہا


جی ابی یہ تو پتا ہے مجھے مگر۔۔ پائن ایپل کیک۔۔ اور ٹھنڈے سموسے رول اور گرم کولڈرینک۔۔۔۔ آپ سوچیں کیسے کھاتے۔۔۔

دائمہ نے عجیب سی شکل بناتے ہوئے کہا


رزق کے بارے میں ایسا نہیں کہتے دائمہ بری بات۔۔۔

انور نے سختی سے ٹوکا


اوہ ابی میں رزق کو برا نہیں کہہ رہی وہ تو انہوں نے اسکا حال ایسا کر دیا تھا۔۔۔ خیر آج شام میں مجھے کٹ کیٹ لا کر دیں بہت دل کر رہا ہے کھانے کا۔۔۔ سوچا تھا یونی سے لے لونگی مگر وہاں کی کینٹین میں ہے ہی نہیں۔۔۔

دائمہ نے پانی کا گلاس بھرتے ہوئے کہا


اوہو۔۔ اتنی بڑی یونی میں میری بیٹی کی موسٹ فیوریٹ چاکلیٹ نہیں ہے۔۔۔

انور نے افسوس سے سر ہلاتے ہوئے کہا


ہاں نا ابی دیکھیں کیسی بیکار کینٹین ہے۔۔۔ سب بچوں والی چیزیں رکھی ہیں۔۔ اور یہ سب بھی تنظیم والے ہی ڈیسائیڈ کرتے ہیں۔۔ مجھے تو یہ تنظیم تنظیم نہیں۔۔ بلکے یونی کی پھوپو لگتی ہے۔۔

دائمہ نے پانی پیتے ہوئے کہا


ہاہاہا۔۔ یہ سہی کہا۔۔ عموماً گھروں میں بھی پھوپو ہی ڈیسائیڈ کرتی ہیں کے کھانے میں کیا بننا چاہیئے۔۔۔

انور نے ہنستے ہوئے اسکی ہاں میں ہاں ملائی


اور کیا۔۔ خیر اب آپ میرے لیئے کٹ کیٹ یاد سے لے آنا۔۔۔

دائمہ نے پھر یاد دہانی کروائی


ہاں بابا لے آونگا اب کھانا کھاو۔۔۔

انور نے ہاں میں سر ہلا کر کہا۔۔۔۔ دونوں کھانے میں مصروف ہو گئے


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


اگلے روز پہلی کلاس تو سکون سے ہو گئی مگر دوسری کلاس شروع ہونے سے پہلے ہی ثاقب اور اسکے ساتھ دو اور لڑکے اچانک کلاس میں آئے


ہلیو اسٹوڈینٹس مجھے بس آپ لوگوں کے پندرہ منٹس چاہیئے۔۔۔

ثاقب نے سب کو اپنی جگہ بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا سب اپنی اپنی جگہ پر خاموشی سے بیٹھ گئے


جی تو بات یہ ہے کے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ہماری تنظیم تقریری مقابلہ کروا رہی ہے۔۔۔ جو کے نیکسٹ منتھ کی 10 تاریخ کو منعقد ہو گا۔۔۔ آپ سب کو یہ کرنا ہے کے اگر آپ کو اس مقابلے میں حصہ لینا ہے تو اپنی تقریر کا ٹاپک ڈیسائیڈ کریں اور اگلے پیر کو ولی کے اوفس روم میں آجائیں۔۔۔۔ وہاں پر آپ لوگوں کی سلیکشن ہو گی۔۔ پھر اُسی ٹاپک پر آپ فائنل ڈے اسپیچ کریئے گا۔۔ اور ہاں موسٹ اپورٹینٹ پارٹ۔۔۔ اس کے انعامات بھی ہیں۔۔ پہلی پوزیشن لینے والے کو دس ہزار ملے گا اور اسکی اسپیچ میگزین کے فرنٹ پیج پر لگائی جائے گی۔۔۔ دوسری پوزیشن کو سات ہزار اور تیسری پوزیشن کو پانچ ہزار نقد انعام دیا جائے گا۔۔ اس لیئے آپ سب نے بہت اچھی تیاری کرنی ہے۔۔پوری یونیورسٹی میں سے صرف دس کینڈیٹس سلیکٹ ہونگے۔۔۔ تو جو حصہ لینا چاہتا ہے وہ کلاس کے بعد عمران کو اپنا نام لکھوا دے۔۔ اور پھر منڈے والے دن ٹرائل دے دے۔۔۔ اسکی مزید ڈیٹیلز نوٹس بورڈ پر لگ جائیں گیں۔۔۔ کوئی سوال ہے تو پوچھ لیں؟

ثاقب نے پوری کلاس کو دیکھ کر کہا


یس۔۔۔

ہمیشہ کی طرح دائمہ نے سب سے پہلے ہاتھ اٹھایا


ججز کون ہونگے؟ کہیں آپ لوگ خود ججز تو نہیں ہونگے؟

دائمہ نے پوچھا


نہیں میڈم۔۔ ہمارے بہت سینئر اور قابل اساتذہ ججز ہونگے۔۔ سر تنویر جو کے اردو ڈیپارٹ کے ڈین رہ چکے ہیں۔۔۔ اور دوسری مس آئلہ۔۔۔ جو کے میری ٹیچر بھی رہ چکی ہیں اب ریٹائر ہو گئی ہیں دونوں بہت قابل استاد ہیں۔۔

ثاقب نے تفصیل بتائی


ہممم شکر ورنہ میں سمجھی کے۔۔۔

دائمہ نے طنزیہ انداز میں کہنا شروع کیا تو دانین نے اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے روکا


شیش بس پوچھ لیا نا اب بیٹھ جاو۔۔۔


دانین نے بہت آہستہ آواز میں کہا۔۔۔ دائمہ نے اسے خفا ہو کر دیکھا۔۔۔ جبکے ثاقب نے دانین کو دیکھا


کیا بات ہے دانین آپکو کچھ پوچھنا ہے؟

ثاقب نے پوچھا


نن نہیں تو۔۔۔ کک کچھ بھی نہیں۔۔۔

دانین نے گھبرا کر جواب دیا


اچھا۔۔ اور آپ سب کو کوئی سوال کرنا ہو تو۔۔۔؟

ثاقب نے دانین کے چہرے سے نظر ہٹا کر باقی سب کی طرف دیکھا


یس۔۔۔ آئی وانٹ ٹو آسک۔۔ اسپیچ انگلیش میں ہو سکتی ہے؟

اُسی لڑکی نے اترا کر پوچھا جو ولی پر فدا ہوئی تھی


نو۔۔ اٹس ٹوٹلی ان اردو۔۔

ثاقب نے اسے ناپسندیدہ نظروں سے دیکھتے ہوئے جواب دیا


اوکے۔۔۔ اچھا ون مور تھینگ۔۔۔۔ اممم مسٹر ولی خان خود سیلکٹ کرینگے؟

اُس لڑکی نے اپنے مطلب کی بات پوچھی


یس۔۔ می اینڈ ولی ول ڈسائیڈ۔۔۔ اینی ویز آپ کو اور کچھ پوچھنا ہو تو عمران سے پوچھا لیجیئے گا۔۔ آپ سب کے ٹائم کا شکریہ۔۔۔

ثاقب نے بات ختم کرتے ہوئے کہا۔۔۔ اسکے جاتے ہی سب آپس میں ڈسکس کرنے لگے


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ادھر آو بیٹی۔۔۔

کینٹین والے نے دائمہ کو پاس سے گزرتے دیکھا تو بلایا


جی آپ نے مجھے بلایا۔۔۔؟

دائمہ نے حیران ہو کر پوچھا


ہاں آپکو ہی بلایا ہے۔۔ بئی تم کوئی نیک بچی ہو جو تمہاری بات اتنی جلدی پوری ہوگئی۔۔ کل تم نے کہا اور آج یہ والی چاکلیٹس آگئیں۔۔۔

کینٹین والے نے کٹ کیٹ اٹھا کر دیکھاتے ہوئے کہا


اوو۔۔ واؤ یہ کیسے ہوا آپ نے کہا تھا؟


دائمہ ایک دم خوش ہوئی۔۔۔ گو کے انور نے اسے کٹ کیٹ لا دی تھی مگر وہ تو دن میں پورا ڈبا بھی کھا سکتی تھی


نہیں بچے میں کہاں کچھ کہہ سکتا ہوں۔۔ بس صبح میں تنظیم کے لڑکے آئے انہوں نے کہا آج سے یہ چاکلیٹ بھی رکھو انکل۔۔ مجھے آپ یاد آگئی۔۔۔

کینٹین والے نے خوشی سے بتایا


واہ۔۔ دیکھو دانین۔۔ کاش کچھ اور ہی مانگ لیتی۔۔

دائمہ بچوں کی طرح خوش ہوئی اور پیسے نکالنے لگی


ارے نہیں آج آپ فری میں لے جاؤ یہ۔۔ آپکے نصیب کی ہے۔۔۔

کینٹین والے نے دائمہ سے پیسے لینے سے انکار کیا


نہیں انکل ایسا ہو ہی نہیں سکتا۔۔ آپ اتنی محنت کرتے ہیں پیسے تو لینے پڑیں گے۔۔ چلیں جلدی لیں۔۔ پھر ہماری کلاس ہے۔۔

دائمہ نے جان بوجھ کر جلدی کا شور مچایا۔۔۔ انکل کو مجبوری میں پیسے لینے پڑے اور بدلے میں دائمہ کو چاکلیٹس دیں۔۔


ویسے دائمہ مجھے نہیں لگتا کے یہ تمہاری دعا قبول ہوئی ہے۔۔ مجھے لگتا ہے ولی بھائی نے تمہاری بات سن لی ہو گی۔۔۔ وہ کل پاس ہی کھڑے تھے۔۔۔

دانین نے سوچتے ہوئے کہا


ہیں ں۔۔۔ پاگل ہو کیا اتنے اچھے تمہارے ولی بھائی۔۔ انہیں بس غصہ کرنا آتا ہے۔۔ خیر لو تم بھی۔۔۔

دائمہ نے ایک چاکلیٹ اسکی طرف کی


نہیں تم ہی کھاو۔۔ میرا موڈ نہیں ہے۔۔۔

دانین نے انکار کیا۔۔۔


ارے لے تو لو۔۔ بعد میں کھا لینا۔۔

دائمہ نے اسے زبردستی پکڑائی۔۔۔۔ اور خود مزے سے بیٹھ کر چاکلیٹ کھانے لگی۔۔ دور بیٹھے ولی نے اسے مزے سے چاکلیٹ کھاتے دیکھا تو بے اختیار مسکرا دیا۔۔


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


پورا ہفتہ تقریری مقابلے کی تیاری میں گزر گیا۔۔۔ دائمہ تو اسکول سے ہی ہر تقریری مقابلے میں حصہ لیتی آئی تھی۔۔ اس لیئے وہ پر امید تھی کے سلیکٹ ہو جائے گی۔۔ دن رات اپنی لکھی ہوئی تقریر انور کو سناتی۔۔۔ کافی محنت سے اس نے یہ سب تیاری کی تھی۔۔۔ البتہ دانین کی تو دو لوگوں میں آواز نہیں نکلتی تھی مجمے کے سامنے تو شاید وہ بے ہوش ہی ہو جاتی۔۔مگر دائمہ کو اپنے مفید مشوروں سے ضرور نواز رہی تھی۔۔ آج منڈے تھا سب ہی اسٹوڈینٹس ولی کے اوفس کے باہر جمع تھے۔۔۔ ایک تو گرمی اور اوپر سے باری کے انتظار نے دائمہ کا پارہ ہائی کر دیا تھا۔۔۔ ولی نے اب تک کسی کو اندر نہیں بلایا تھا وہ شاید کسی اور کام میں مصروف تھا۔۔


دیکھو دانین اپنے ثاقب بھائی کو فون کر کے کہو کے یہ اُن لارڈ صاحب سے بول دیں کے ہم انسان ہیں رحم کریں ہم پر۔۔ اففف اتنی گرمی ہے اوپر سے۔۔۔

دائمہ نے ہاتھ میں پکڑے پیپر سے ہوا لیتے ہوئے کہا


ہاں پتا نہیں کہاں بزی ہیں۔۔ کب سے ویٹ کر رہے ہیں۔۔

دانین کو بھی کوفت ہونے لگی


انتہائی فارغ انسان ہے یہ ولی خان بس اسٹائل مارنے ہوتے ہیں اس نے۔۔۔

دائمہ نے منہ بنا کر کہا


اچھا تم بس کوئی موقع نہ جانے دیا کرو انکی برائی کرنے کا۔۔۔

دانین نے اسے ٹوکا


ہنہ۔۔ دیکھ لو اب۔۔۔ خود اندر اے سی میں بیٹھے ہیں۔۔۔ سکون مل رہا ہوگا اسے ہمیں اسطرح خوار ہوتے دیکھ کر۔۔

دائمہ نے ٹشو سے چہرے پر آئے پسینے کو صاف کیا


جی آپ سب اندر آجائیں۔۔۔ آرام سے آئیں۔۔ اور شور مت کریئے گا ورنہ ولی بھائی اسی وقت نکال دینگے۔۔۔

حسن نے باہر آکر کہا


ہنہ نکال دینگے۔۔ آئے بڑے۔۔۔


دائمہ کو ولی پر شدید غصہ آرہا تھا۔۔ وہ حسن کی نکل اتارتی ہوئی ولی کے اوفس کی طرف جانے لگی۔۔ اوفس میں دو رومز بنے تھے ایک میں ولی بیٹھا تھا اور دوسرے میں کچھ چیئرز رکھی تھیں جیسے کوئی میٹینگ روم ہو۔۔۔ حسن نے سب کو وہیں بیٹھنے کا کہا۔۔ کچھ بچے چیئرز پر بیٹھ گئے اور کچھ ایک لائن میں کھڑے ہو گئے۔۔


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ہنہ۔۔ یہ سالے کمینے ایڈمن والے بہت سر چھڑنے لگے ہیں۔۔ حرام کھا کر ڈیکار بھی نہیں مارتے۔۔ اصولی طور پر انہیں اس مقابلے کے لیئے پچھتر فیصد پے مینٹ کرنی چاہیئے مگر پیسے نکالتے ہوئے جان نکلتی ہے ہنہ۔۔۔ اب اتنا بجٹ نہیں ہمارا کے ہر چیز پر ہم ہی پیسہ لگائیں۔۔۔ انکی تو۔۔۔


ولی نے غصے سے سگریٹ ہاتھ میں دبا کر خود کو گالی دینے سے روکا۔۔۔۔


ہم پھر سے بات کریں گے ایڈمن میں پریشان مت ہو۔۔ فل حال سب بچے باہر روم میں ویٹ کر رہے ہیں۔۔ انکی اسپیچ سن لیں؟

ثاقب نے نرمی سے کہا


اوففف سر درد ہو گیا ہے ان لوگوں سے مغزماری کر کے۔۔ دل نہیں ہو رہا اب ان سب کی سنو۔۔۔

ولی نے ایک ہاتھ سے کنپٹی دباتے ہوئے کہا


اچھا نہیں لگتا بچارے کافی دیر سے ویٹ کر رہے ہیں۔۔۔

ثاقب نے احساس دلایا


اوکے۔۔ بلا لو مگر پانچ پانچ کر کے بلانا۔۔۔ سب کو ایک ساتھ مت بلانا۔۔

ولی نے سگریٹ بجھاتے ہوئے کہا


اوکے۔۔۔

ثاقب سکون کا سانس لیتا روم سے باہر چلا گیا۔۔ ولی کا سخت موڈ اوف تھا۔۔ مگر وہ خود کو ریلکس کرنے لگا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


اسلام و علکیم۔۔ امپریسو۔۔۔ نیو بیچ سے بہت اسٹوڈینٹس پارٹیسپیٹ کر رہے ہیں آئی لائک یور اسپرٹ۔۔۔ اینی ویز۔۔ آپ میں سے پانچ پانچ بچے گروپ بنا کر اندر روم میں آجائیں اور اپنی اسپیچ دیں۔۔


ثاقب نے سنجیدگی سے کہا

لڑکے اپنی اسپیچ رٹنے میں مصروف ہو گئے جبکے لڑکیاں اپنے بال اور میک اپ سیٹ کرنے لگیں۔۔ البتہ دائمہ کوفت سے سب کو دیکھ رہی تھی


ایسا کریں گرلز ایک طرف ہو جائیں اور بوائز آپ ایک طرف ہو جائیں۔۔ آمم پہلے گرلز اپنی اسپیچ سنا دیں پھر بوائز آپ سب آجائیے گا اوکے۔۔۔

ثاقب نے مزید کہا


لڑکیاں ایک طرف ہو گئیں۔۔۔ دائمہ اپنی اسی کلاس فیلو کے ساتھ تھی جو ولی پر پہلی نظر میں فدا ہو گئی تھی۔۔ اس لڑکی کی تیاری دیکھ کر لگتا تھا کے وہ یقینً اسپیچ دینے نہیں آئی بلکے ولی کی اٹینشن لینے آئی ہے۔۔۔۔ دائمہ کو مجبوراً اسکے گروپ میں آنا پڑا کیونکے صرف وہ ہی اسکی کلاس کی تھی جو حصہ لے رہی تھی۔۔۔ باقی دوسرے ڈیپارٹ کی لڑکیاں تھیں۔۔۔ جبکے دانین اپنی گھبراہٹ چھپاتے ہوئے سب سے الگ کھڑی ہو گئی۔۔ ثاقب نے چونک کر اسے دیکھا اور پھر خود اسکے پاس آیا


کیا بات ہے دانین تم کیوں سائیڈ پر کھڑی ہو۔۔۔؟

ثاقب نے آہستہ سے پوچھا


وو وہ میں تو بس دائمہ کے ساتھ آئی تھی۔۔۔

دانین نے نظرین جھکائے جواب دیا


میں تو خوش ہوگیا تھا کے دانین نے اتنی ہمت کر لی۔۔۔ مگر۔۔ خیر میرا ہے خیال تمہیں بھی کوشیش کرنی چاہیئے؟

ثاقب نے نرمی سے کہا


نن نہیں ثاقب بھائی مجھے تو بولنا ہی نہیں آتا۔۔۔

دانین نے گھبرا کر منع کیا


ہاہا۔۔ بولنا سیکھو نا۔۔ کب تک یوں ڈر ڈر کر جیو گی۔۔؟

ثاقب نے غور سے اسکے چہرے کو دیکھتے ہوئے کہا۔۔ دانین کو اور گھراہٹ ہونے لگی


مم میں ایسے ہی ٹھیک ہوں۔۔۔

دانین نے ہمت کر کے جواب دیا


ہممم۔۔۔۔ چلو جیسے تمہاری مرضی۔۔ مگر میں چاہتا ہوں تم ایک کانفیڈینٹ لڑکی بنو۔۔۔

ثاقب نے اسکی جھکی پلکوں کو محبت سے دیکھا


مم مگر کیا فائدہ۔۔ باجی بھی تو کانفیڈینٹ تھیں۔۔۔

دانین نے اداسی سے کہا


وہ دور اور تھا اب میں ہوں نا۔۔ تمہاری حفاظت کرتا ہوں اس لیئے ڈرا مت کرو۔۔۔

ثاقب نے سرگوشی کی۔۔ دانین نے کا دل بہت اسپیڈ سے دھڑکنے لگا


کیا دانین نیچے زمین پر ایسا کیا ہے جو وہیں گھورتی رہتی ہو۔۔ ایٹ لیسٹ آئی کانٹیکٹ تو کیا کرو۔۔ لوک ایٹ می پلیززز۔۔۔

ثاقب نے سنجیدگی سے کہا


دانین۔۔ میری طرف دیکھو۔۔۔


ثاقب نے پھر سے کہا۔۔ دانین نے ڈرتے ہوئے اپنی پلکیں اٹھائیں۔۔ ثاقب بہت توجہ سے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔ دانین نے فوراً گھبرا کر اپنی پلکیں جھکا لیں۔۔۔ اپنی بے بسی پر دانین کو رونا آنے لگا۔۔ اور اسکی پلکیں بھیگ گئیں۔۔


اوہ۔۔۔ پلیززز دانین۔۔۔ رونا مت۔۔ اچھا۔۔ تم ایسا کرو وہاں آرام سے بیٹھ جاو۔۔ جب دائمہ فری ہونگی تو تم اسکے ساتھ باہر چلی جانا۔۔ میں کوشیش کرتا ہوں سب سے پہلے دائمہ کی اسپیچ سن لوں۔۔ ٹھیک ہے نا۔۔۔؟

دانین کی روتی شکل دیکھ کر ثاقب نے اسے مزید تنگ کرنے کا پروگرام ترک کیا اور بہت نرم لہجے میں کہا۔۔۔۔ دانین نے ہان میں سر ہلایا اور اپنا بڑا سا دوپٹا ٹھیک کرتے ہوئے پیچھے پڑی چیئر پر بیٹھ گئی۔۔ ثاقب ایک گہرا سان لے کر ولی کے روم کی طرف چلا گیا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


دائمہ اپنے گروپ کے ساتھ ولی کے روم میں داخل ہوئی۔۔۔ اے سی کی ٹھنڈک سے اسکا گرم ہوتا دماغ پرسکون ہوگیا۔۔۔ روم میں سگریٹ اور کسی خوبصورت سے پرفیوم کی خشبو مکس ہو کر دائمہ کو بہت بھلی سی لگی۔۔ ولی اپنی سگریٹ بجھا چکا تھا اور اپنے سامنے پڑے ٹیبل پر کہنیاں ٹکائے سب کو سنجیدگی سے دیکھ رہا تھا۔۔۔ ثاقب بھی اسکے ساتھ بیٹھا تھا


جی تو۔۔ سب سے پہلے کون اسٹارٹ کرے گا؟

ولی نے سر سری سا دائمہ کو دیکھا


کین آئی پلیززز۔۔۔


ایک نازک سی لڑکی نے ہاتھ اٹھا کر کہا


یس شیور۔۔۔


ولی نے اجازت دی۔۔ لڑکی اپنا پیپر ہاتھ میں لیئے اسیچ پڑھنے لگی۔۔۔ ولی اسکی اسپیچ سے کچھ خاص متاثر نہیں ہوا۔۔۔ وہ بہت اٹک رہی تھی جیسے اس نے ٹھیک سے تیاری نہ کی ہو۔۔۔ ولی اپنے ہونٹ دانتوں تلے کاٹتا ہوا اسکی تقریر سن رہا تھا


اسٹاپ پلیزز۔۔ اتنی فائن تیاری نہیں کی آپ نے شاید۔۔۔ تقریر کا کانٹینٹ اچھا ہے مگر آپ بہت اٹک رہی ہیں۔۔۔ ایم سوری آپ اسکی اور تیاری کریں آئی ہوپ اگلے مقابلے کے لیئے آپ ضرور سلیکٹ ہونگی۔۔ یو مے گو ناو۔۔۔!


ولی نے سنجدگی سے کہا۔۔ وہ لڑکی مایوسی سے سر ہلاتی ہوئی روم سے باہر چلی گئی


یس نیکسٹ۔۔۔

ولی نے دوسری لڑکی کو دیکھ کر کہا تو ثاقب نے جلدی سے اسکے کان میں کہا


مس دائمہ کی پہلے سن لو پلیزز۔۔۔

ولی نے اسکی بات پر اسکو چونک کر دیکھا


کیوں۔۔؟

ولی نے آنکھوں کو چھوٹا کرتے ہوئے پوچھا


وو وہ۔۔۔ اممم ایسے ہی ۔۔ دانین باہر ویٹ کر رہی ہے۔۔

ثاقب نے اپنی گھبراہٹ چھپاتے ہوئے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا۔۔ ولی نے مسکرا سر ہاں میں ہلایا


تم ہی کہو اسے۔۔ مجھ سے لڑنے لگے گی۔۔۔

ولی نے ایک گہری نظر اوف وائٹ سوٹ پہنے دائمہ پر ڈال کر کہا جو ان دونوں کو تیکھی نظروں سے گھور رہی تھی۔۔


مس دائمہ آپ سنا دیں اب پلیززز۔۔

ثاقب نے سنجیدگی سے کہا


اوکے۔۔۔

دائمہ آگے آئی اور پیپر فولڈ کر لیا اور بہت کونفیڈینٹ سے تقریر کرنے لگی۔۔ ولی بہت غور سے اسے دیکھنے لگا۔۔ وہ بہت شگفتہ انداز میں تقریر کر رہی تھی لگ ہی نہیں رہا تھا کے یہ وہ ہی دائمہ ہے جو ہر وقت لڑنے کو تیار رہتی ہے۔۔۔


میں اپنی تقریر کا اختتام مرزا غالب کے ایک خوبصرت شعر سے کرنا چاہوں گی۔۔۔


نہ تھا کچھ تو خدا تھا کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا

ڈبویا مجھ کو ہونے نے نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا


ہوا جب غم سے یوں بے حس تو غم کیا سر کے کٹنے کا

نہ ہوتا گر جدا تن سے تو زانو پر دھرا ہوتا


ہوئی مدت کہ غالبؔ مر گیا پر یاد آتا ہے

وہ ہر اک بات پر کہنا کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا


دائمہ نے بہت اچھے انداز میں شعر پڑھ کر اپنی تقریر ختم کی۔۔ ولی نہ جانے کہاں کھو سا گیا تھا اسے دائمہ کی تقریر ختم ہونے کا پتا بھی نہ چلا


ویری گڈ امیزینگ۔۔ مس دائمہ۔۔ اٹس پرفیکٹ کیوں ولی۔۔

ولی کے بجائے ثاقب نے دائمہ کو داد دی


آں۔۔ یپ۔۔ اٹس گڈ۔۔ اممم آپ یہاں پر بیٹھ جائیں پلیزز۔۔


ولی نے ہوش میں آتے ہوئے کہا۔۔۔ اور اپنی توجہ دائمہ کے ساتھ کھڑی لڑکی کی طرف کی۔۔۔مگر اسے دیکھ کر ولی کا موڈ اور اوف ہو گیا۔۔ تنگ جینز کی پینٹ پر چھوٹا سا ٹاپ پہنے وہ ولی کو بہت زہر لگی۔۔ جیسے کسی موڈلینگ شو میں آئی ہو۔۔


آپ بھی اسپیچ سنانے آئی ہیں۔۔

ولی نے طنزیہ پوچھا۔۔ کیونکے اسکی تیاری سے ایسا لگ نہیں رہا تھا


یس اوفکورس۔۔۔۔

اس لڑکی نے ایک ادا سے جواب دیا


دین اسٹارٹ۔۔۔

ولی نے سنجیدگی سے کہا


آممم۔۔ ہیلو ایوری باڈی۔۔ آئی ایم ماہا فیروز۔۔۔ میری تقریر کا عن۔۔۔ امم کیا لکھا ہے یہ۔۔ عنوان ہے کے تعلیم اور شور کا ۔۔۔ تعلیم اور شیور کا۔۔۔


شعور کا۔۔۔۔

ولی نے سختی سے اسے ٹوکا


اوہ یس ایکچولی اٹس ڈیفیکلٹ ٹو ریڈ اردو۔۔۔


ماہا نے شرمندگی سے کہا اور پیپر سے دیکھ کر ریڈ کرنے کی کوشیش کرنے لگی۔۔ دائمہ کو اس پر ہنسنی آنے لگی۔۔ اور ولی کو غصہ۔۔۔


آپ یہاں مزاق کرنے آئیں ہیں؟ پورا ایک ہفتہ تیاری کے لیے دیا تھا اور آپ تو ایسے پڑھ رہی ہیں جیسے پہلی بار پڑھ رہی ہوں۔۔

ولی نے سختی سے کہا


وو وہ ایچکولی۔۔ ایم ناٹ گڈ ایٹ اردو۔۔ سو اس لیئے تھوڑا پرابلم۔۔ یو نو۔۔۔

وہ لڑکی بہت ادا سے اپنے بالوں میں ہاتھ چلاتے ہوئے ولی کو گہری نظروں سے دیکھتے ہوئے بولی


اٹس اوکے یو مے گو ناو۔۔۔

ولی نے سختی سے کہا


ارے گیو می ون مور چانس۔۔

وہ مسکرا کر ولی کی ٹیبل کی طرف آئی


آئی سیڈ گو پلیززز۔۔۔


ولی پہلے ہی غصے میں تھا اسکا غصہ مزید بڑھنے لگا۔۔۔ کمرے میں موجود دو اور لڑکیوں نے ڈر کر ولی کو دیکھا مگر وہ لڑکی ولی کو دیکھ کر مسکراتی رہی


سنیں مس ماہا۔۔۔آپ فل حال جائیں اگلی بار اچھے سے تیاری کر کے آئیے گا۔۔۔ پلیززز۔۔۔

ثاقب نے ولی کے غصے کو دیکھتے ہوئے جلدی سے اس لڑکی سے کہا


ویٹ۔۔ مجھے ولی آپ سے ایک کام بھی تھا۔۔۔

وہ لڑکی ڈھیٹ بن کر ولی کی چیئر کے پاس کھڑی ہو گئی۔۔۔


ہممم کہیں۔۔۔

ولی نے اپنی ایک آئی برو اٹھا کر اسے دیکھا


یہاں ابھی تو سب گرلز ہیں تھوڑا پرسنل مسئلہ ہے ایف یو ڈونٹ مائینڈ اپنا موبائل نمبر آپ مجھے دے دیں تو۔۔


یس آئی ڈو مائینڈ۔۔ باہر نوٹس بورڈ پر میرے اوفس کا نمبر اور میمبرز کا نمبر لکھا ہے اس پر کال کرلینا اب میرا وقف ضائع نہ کریں پلیزز۔۔۔

ولی نے اپنا رخ اسکی طرف سے بدلہ


اتنا غصہ کیوں کرتے ہیں آپ۔۔ ہاہا۔۔ لگتا ہے آپ کو کسی نے بتا دیا ہے کے غصہ میں آپ کتنے ہینڈسم اور ہاٹ لگتے۔۔۔


ماہا نے تھوڑا جھک کر ولی کی طرف دیکھ کر کہا۔۔ بس ولی کی حد یہیں ختم ہو گئی۔۔ وہ ایک جھٹکے سے اٹھ کر کھڑا ہوا


شٹ اپ۔۔۔ اینڈ گیٹ لاسٹ۔۔۔

ولی دھاڑا۔۔ اور ثاقب بھی گھبرا کر کھڑا ہوا۔۔ دائمہ بھی اپنی جگہ سے اچھل کر کھڑی ہو گئی۔۔ وہ لڑکی اپنی انسلٹ پر شرمندہ سی ہوگئی


مم میں تو۔۔۔


بس۔۔ جاو یہاں سے اس پہلے کے میں کوئی بدتمیزی کر دوں گو۔۔۔۔

ولی نے دانت پیستے ہوئے کہا۔۔ اس لڑکی نے ایک سخت نظر ولی پر ڈالی اور غصے سے پیر پٹختی ہوئی روم سے چلی گئی۔۔۔


ہنہ بیغیرت۔۔۔!

ولی نے اسکے جاتے ہی نفرت سے کہا اور دوبارا اپنی چئیر ٹھیک کرتا ہوا بیٹھ گیا۔۔۔ دائمہ کو ولی کے منہ سے کسی لڑکی کے لیئے گالی سن کر بہت برا لگا۔۔۔ اسکا دل کیا وہ ولی کو سنا دے مگر بہت مشکل سے وہ چپ رہی کیونکے ولی واقعی ہی بہت غصے میں تھا


یس یو۔۔ اسٹارٹ یور اسپیچ۔۔۔ بلکے ویٹ۔۔۔

ولی نے ڈری اور سہمی ہوئی لڑکی سے کہا


تیاری ہے یا آپ نے بھی اسی کی طرح ڈرامے کرنے ہیں۔۔

ولی نے بہت سخت لہجے میں پوچھا


جج جی۔۔ میں نے تیاری تو کی ہے مگر۔۔۔

وہ لڑکی ڈر کر بولنے لگی اسکی زبان لڑکھڑا رہی تھی


اگر مگر کیا۔۔ مجھے نہیں لگتا آپکی تیاری ہے بس ایسے ہی آگئے ہیں آپ لوگ وقت ضائع کرنے۔۔ جب کسی مقابلے میں حصہ لینا ہو تو سنجیدگی سے تیاری کرنی ہوتی ہے مگر آپ سب کو دیکھ کر مجھے نہیں لگتا کسی نے تیاری کی ہے۔۔۔

ولی نے اپنا غصہ اس لڑکی پر اتارا


آپ جائیں پہلے تیاری کریں۔۔ بنا دیکھے اسپیچ سنانی ہوگی۔۔ سو پہلے یاد کریں پھر آیئے گا۔۔ آپ جا سکتی ہیں۔۔


ولی نے اسکی تقریر سنے بنا ہی اسے جانے کا کہا۔۔ وہ لڑکی مایوس سی ہو کر وہاں سے جانے لگی۔۔۔ اس ناانصافی پر دائمہ کا دماغ گھوم گیا


ایکس کیوزمی آپ انکی اسپیچ سنے بنا کیسے کہہ سکتے ہیں کے اس نے تیاری نہیں کی۔۔۔

دائمہ نے اپنی جگہ سے کھڑے ہوتے کہا


آپ خاموش رہیں پلیزز میں اس وقت کسی بحث کے موڈ میں نہیں ہوں۔۔

ولی نے دائمہ کو سنجیدگی سے دیکھا


واہ۔۔۔ آپ موڈ میں نہیں ہیں تو آج کے دن یہ سب نا رکھتے جب آپکا موڈ بن جائے تب ہمیں بلا لیں۔۔ مگر یوں ہم سب کی انسلٹ کرنے کاحق ہر گز آپ کو نہیں ہے۔۔۔

دائمہ نے بھی غصے سے جواب دیا


دائمہ پلیززز لیو دس روم۔۔۔

ولی اپنی جگہ سے کھڑا ہوتے ہوئے دھاڑا۔۔۔ ثاقب گھبرا کر دائمہ کو چپ رہنے کا اشارہ کرنے لگا


ہنہ کیوں جاوں میں اس روم سے آپ نے سلیکشن کرنی تھی نا ہم سب اتنی محنت سے تیاری کر کے آئیں ہیں اور آپ ہماری محنت اپنے غصے کی نظر کر رہے ہیں۔۔۔ دس از ٹوٹلی ان فیئر۔۔ پہلے سب کی اسپیچ سنیں پھر نتیجا بتائیں اور پ۔۔۔


نتیجا سننا ہے تو سنو یو آر ناٹ سلیکٹڈ۔۔۔ دس از فائنل۔۔

ولی ایک لمبا قدم اٹھاتا اس کے نزدیک آکر بولا


ریزن؟

دائمہ نے کھا جانے والی نظروں سے ولی کو گھورتے ہوئے کہا


میری مرضی میں جسے چاہوں سلیکٹ کروں ناو گیٹ آوٹ۔۔

ولی نے دانت پیستے ہوئے کہا


آپ اسطرح۔۔۔


پلیززز دائمہ۔۔ اس وقت خاموش ہو جائیں۔۔ آمممم پلیزز آپ دونوں انہیں لے کر باہر جائیں میں باہر آکر آپ سب سے بات کرتا ہوں۔۔

ثاقب جانتا تھا اب ولی کا غصہ آسمان پر پہنچ چکا ہے ۔۔ دائمہ ولی کو نفرت سے دیکھتے ہوئے ثاقب کے پاس آئی


اپنے ان ولی خان کو کہہ دیں۔۔ اس تنظیم کے صدر بنیں۔۔۔ اس یونیورسٹی کے خدا نہ بنیں ۔۔۔ہنہ۔۔۔


دائمہ جاتے جاتے ایک اور تیر چلا گئی۔۔ ولی نے ایک ہاتھ کی مٹھی بنا کر زور سے دیوار پر ماری۔۔ جس کی آواز دائمہ نے بھی سنی اور اسکے چہرے پر ایک تلخ سی مسکراہٹ آگئی۔۔۔


جاری ہے۔۔۔!


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Muhabbat Ki Baazi Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Muhabbat Ki Baazi  written by Mariya Awan .  Muhabbat Ki Baazi    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages