Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 17 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday, 20 November 2022

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 17

 Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 17  

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 17

Novel Name: Muhabbat Ki Baazi

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

کیا بات ہے ولی خان جب سے تمہارا نکاح ہوا ہے تمہارے چہرے سے تو مسکراہٹ چپک گئی ہے۔۔ بئی مانا کے میرا بھی نکاح ہوا ہے اور الحمداللہ محبت پا کر سکون بھی ملا ہے۔۔۔ مگر میں اسطرح پورا دن مسکراتا نہیں رہتا۔۔۔۔


ثاقب نے ولی کے سامنے بیٹھتے ہوئے کہا جو یقینً دائمہ کی کسی بات کو سوچ کر مسکرا رہا تھا


ہاں بات تو تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔۔ تمہارا نکاح بھی ہوا ہے۔۔ مگر ایک فرق ہے۔۔۔ تمہارا نکاح دانین سے ہوا ہے اور میرا نکاح ایک جوکرنی سے ہوا ہے۔۔ جس کی باتیں سوچ سوچ کر مجھے ہنسی آتی رہتی ہے۔۔۔

ولی نے ہنس کر جواب دیا


ہاہا اگر یہ بات دائمہ سن لے کے تم اسے جوکر کہہ رہے ہو۔۔ پھر تمہارا حشر بھی ایک جوکر جیسا ہو گا۔۔۔

ثاقب کو بھی ہنسی آئی


نہیں یار۔۔ سچ کہوں تو۔۔۔ میرے دل کے بہت قریب ہے وہ۔۔ بس جب سے نکاح ہوا تو دل کرتا ہے بس ہر وقت خوش رہوں۔۔ جیسے وہ رہتی ہے مست۔۔ کسی بات کی ٹینشن نہیں لیتی۔۔

ولی نے تصور میں دائمہ کا مسکراتا چہرہ سوچتے ہوئے کہا


ہاں یار ایک دائمہ ہے جو ٹینشن نہیں لیتی اور ایک ہماری بیگم ہے۔۔ ہر بات کی ٹینشن لینا اور دینا اپنا فرض سمجھ رکھا ہے۔۔

ثاقب نے سنجیدگی سے کہا


کیوں اب کیا ہو گا؟

ولی نے پوچھا


کچھ نہیں بس تم لوگوں کے نکاح والے دن میرے قریب بھی نہیں آئی بندہ کزن سمجھ کر ہی بات کر لیتا ہے مگر وہ جناب اس ڈر سے کے کہیں کسی کو پتا نہ چل جائے مجھ سے اتنی دور رہی کے مجھے غصہ آ گیا۔۔ اتنا بھی کیا ڈرنا اب جب میں اس کے ساتھ ہوں۔۔۔

ثاقب نے ناراضگی سے کہا


یار تم جانتے تو ہو اُس کو۔۔۔ بہت ڈر گئی ہے وہ جب سے آنٹی نے گھر جا کر اسکے والدین کو بے عزت کیا ہے وہ زیادہ ڈر گئی ہے۔۔۔ کچھ بھی ہو یار ماں باپ کی عزت سب سے پہلے ہوتی ہے۔۔ اور پھر اچھا ہے تم لوگ ابھی احتیاط ہی کرو زرا سا بھی کسی کو پتا چلا تو تمہاری امی پھر ایک جنگ شروع کر دینگی۔۔

ولی نے دانین کا ساتھ دیتے ہوئے کہا


تم سے اس بات کی امید نہیں تھی۔۔ تمہیں تو پتا ہونا چاہیئے کے۔۔۔ انسان نکاح کے بعد ایسے موقع کا کتنی شدت سے انتظار کرتا ہے اور آگے سے ایسا رسپانس ملے تو۔۔ ایسا لگتا ہے جیسے وہ مجھ سے محبت ہی نہیں کرتی۔۔۔

ثاقب نے مایوسی سے کہا


پاگل ہو گیا ہے محبت نا کرتی تو اسطرح نکاح کے لئے مان جاتی؟ فضول باتوں کو مت سوچ۔۔۔

ولی ثاقب کو سمجھانے لگا۔۔ اسکی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی اسکا فون بجنے لگا


ایک منٹ۔۔

ولی نے فون اٹھاتے ہوئے ثاقب کو اشارہ کیا


جی ولی بات کر رہا ہوں۔۔

ولی سنجیدگی سے فون سننے لگا۔۔ اور ثاقب خاموشی سے ولی کو دیکھنے لگا


تم کون بات کر رہے ہو۔۔؟

ولی نے غصے سے پوچھا


بکواس بند کر اپنی۔۔ ایسا کرنے کا سوچنا بھی مت ورنا۔۔


ولی غصے سے اپنی جگی سے کھڑا ہو گیا ثاقب بھی اپنی جگہ سے کھڑا ہو گیا


کیا ہوا سب خیر ہے؟

ثاقب نے ولی کے غصے سے ہوتے لال چہرے کو دیکھتے ہوئے پوچھا


پتا نہیں کون بیغیرت تھا۔۔ فضول کی بکواس کر رہا تھا دائمہ کے بارے میں۔۔

ولی نے گہرا سانس لے کر خود کو نارمل کرتے ہوئے کہا


کہہ کیا رہا تھا کوئی یونیورسٹی کا بندہ تھا کیا؟

ثاقب نے فکرمندی سے پوچھا


نہیں یونیورسٹی کے بندے کی اتنی جُرت نہیں ہو سکتی ۔۔۔ یہ کسی سیاسی تنظیم کا ہی بندہ تھا۔۔ کہہ رہا تھا کے خوشی ہوئی جان کر کے دائمہ کا تم سے نکاح ہو گیا ہے۔۔ اب اپنی بیوی کو گھر بٹھا لو اور بچے پیدا کرو۔۔ اس سے پہلے کے کوئی اور یہ کام کر دے۔۔

ولی نے دانت پیستے ہوئے پوری بات بتائی


اوہ۔۔۔ لگتا ہے پھر سے پروگرام میں کوئی مسئلہ ہوا ہے۔۔ یقینً دائمہ نے کسی کا پول کھول دیا ہو گا پروگرام میں۔۔ خیر مجھے نمبر دے میں پتا کرواتا ہوں کون ہے۔۔؟

ثاقب نے ولی کو تسلی دیتے ہوئے کہا


ہاں جلدی پتا کرواو۔۔ میں زرا دائمہ سے مل کر پوچھ لوں۔۔


ولی نے اپنے فون سے اس بندے کا نمبر نکال کر دیا اور سگریٹ کا پیکٹ جیب میں ڈالتا ہوا اپنے روم سے باہر چلا گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ولی نے دائمہ کو کال کر کے کیفے بلا لیا


کیا بات ہے مسٹر ولی صبر نہیں ہو رہا ابھی کل ہی تو نکاح ہوا ہے ہمارا اور آپ۔۔۔

دائمہ ولی کے سامنے بیٹھتے ہوئے چہک کر کہنے لگی


دائمہ پلیزز مجھے سنجیدہ بات کرنی ہے تم سے ۔۔


ولی نے سنجیدگی سے دائمہ کو ٹوکا۔۔ دائمہ کی مسکراہٹ ایک دم سمٹ گئی اور وہ منہ بنا کر بیٹھ گئی


تم نے پروگرام میں پھر کچھ کیا ہے۔۔۔ مصروفیت کی وجہ میں دیکھ نہیں پا رہا۔۔ تم بتاؤ اسٹوڈیو میں کسی نے تم سے کچھ کہا ہے یا تم نے کسی سے؟

ولی نے دائمہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا


نہیں۔۔۔ اور آپ مجھ سے اسطرح کیوں پوچھ رہے ہیں۔۔۔ وہ میرا پرسنل۔۔۔

دائمہ ہمیشہ کی طرح بگڑ کر بولنے لگی


کیونکے اب میں تمہارا شوہر ہوں سو اب یہ مت کہنا کے یہ تمہارا پرسنل معاملہ ہے۔۔

ولی نے غصے سے اسکی بات کو ٹوکتے ہوئے کہا


اوہ۔۔ ہاں میں بھول ہی گئی تھی۔۔۔ آپ نے اسی لئے تو نکاح کیا ہے کے اس سوال کا جواز پیدا نہ ہو۔۔۔۔

دائمہ نے اپنے سر پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا


دائمہ اب تم میرے اصل سوال کا جواب دو پلیزز۔۔۔ میں نے تمہیں کہا تھا تم مجھے ہر بات بتاؤ گی۔۔۔


مسٹر ولی خان آپ کیا پولیس کی طرح مجھ سے سوال جواب کر رہے ہیں۔۔ جب ایسا کچھ ہوا ہی نہیں تو میں کیا بتاتی۔۔

دائمہ نے اکتا کر جواب دیا


اچھا۔۔ تو پھر لوگ مجھے بلاوجہ فون کر کے تمہارے بارے میں کیوں دھمکا رہے ہیں ہممم۔۔۔ دائمہ پلیززز مجھ سے کچھ مت چھپانا۔۔

ولی نے اپنا غصہ قابو کرتے ہوئے کہا


کونسے لوگ اور کس نے کیا کہا۔۔ بتائیں مجھے۔۔ ابھی منہ توڑ دونگی اسکا۔۔۔

دائمہ نے جزباتی ہوتے ہوئے کہا


بس بس۔۔ زیادہ ٹارزن مت بنا کرو۔۔ میں ہوں اب تمہارا محافظ۔۔۔ بس مجھے بتاؤ جو بھی تمہیں تنگ کرے یا پھر جس سے بھی تمہیں ڈر لگے۔۔

ولی نے نرمی سے کہا


سچ پھر آپ کیا کرینگے اُسکے ساتھ؟

دائمہ نے خوش ہوتے ہوئے پوچھا


تم نام بتاؤ بس پھر جو میں کرونگا اُس کے ساتھ وہ تمہیں خود پتا لگ جائے گا۔۔

ولی نے سنجیدگی سے پوچھا


اچھا بتا دوں۔۔ بہت تنگ کیا ہوا ہے اُس بندے نے۔۔

دائمہ نے سوچتے ہوئے کہا


تو تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا۔۔ اچھا اب نام بتاؤ اُسکا۔۔

ولی نے فوراً پوچھا


آمممم اسکا نام ہے ولی خان۔۔ بہت زیادہ تنگ کرتا ہے مجھے۔۔ ہر وقت بس سوال جواب۔۔۔

دائمہ نے اپنی مسکراہٹ چھپاتے ہوئے جواب دیا


دائمہ۔۔۔ تم کبھی سیدھا جواب مت دینا۔۔ میں تمہارے لئے اتنا پریشان ہو رہا ہوں اور تمہیں احساس ہی نہیں۔۔

ولی نے برا مانتے ہوئے کہا


ارے ولی صاحب کیوں پریشان ہو رہے ہیں آپ۔۔ یقین کریں ایسی کوئی بات ہوتی تو سب سے پہلے آپکو بتاتی۔۔ ویسے بھی آپ نے ہمارے پروگرام کے پرڈیوسر کو ایسا ڈرایا ہے کے بچارا کسی کے خلاف کوئی پروگرام ہی نہیں کرنے دیتا۔۔ اور ولی میرے لئے اتنے پریشان مت ہوں۔۔ مجھے اپنی لمٹس پتا ہیں بیشک دیکھنے میں میں بہت لاپرواہ سی لگتی ہوں مگر مردوں کی نظر اور خطرے کو فوراً پہچان لیتی ہوں۔۔ اگر کبھی ایسا کچھ محسوس ہوا تو آئی پرامس سب سے پہلے آپکو ہی بتاؤنگی۔۔

دائمہ نے بہت نرمی سے ولی کو سمجھایا


ماشاءاللہ خوشی ہوئی جان کر کے تم تھوڑی سمجھ داری والی بات بھی کر سکتی ہو۔۔۔ اگر تمہارے پروگرام کا مسئلہ نہیں ہے تو۔۔ وہ کون تھا جس نے فون کر کے مجھے دھمکایا ہے۔۔۔

ولی نے سوچتے ہوئے کہا


کیا کہا ہے آپکو بتائیں مجھے۔۔۔؟

دائمہ نے پوچھا


نہیں تمہیں نہیں بتا سکتا فضول سی بات ہے بس چھوڑو تم۔۔

ولی نے انکار میں سر ہلاتے ہوئے جواب دیا


ہنہ کیوں نہیں بتا سکتے۔۔ بئی میرے بارے میں کہا ہے تو مجھے ہی بتائیں نا۔۔۔

دائمہ نے نارضگی سے کہا


کہا نا دائمہ فضول بات ہے چھوڑو۔۔ بتاؤ کچھ کھانے کو منگواؤں تمہارے لیئے۔۔۔

ولی نے بات بدلتے ہوئے کہا


نہیں اگر مجھے بات نہیں بتائیں گے تو یاد رکھنا میں بھی کچھ نہیں بتاؤنگی۔۔

دائمہ نے دھمکی دینے والے انداز میں کہا


اچھا تو پھر سنو۔۔۔ وہ کہہ رہا تھا کے۔۔۔ نکاح ہو گیا ہے تو اب تمہیں گھر بیٹھا دوں اور۔۔۔ بچے پیدا کروں ورنہ یہ کام کوئی اور کر دے گا۔۔

ولی نے آہستہ آواز میں بتایا


کیا مطلب۔۔۔

دائمہ نے حیرانگی سے پوچھا


دائمہ۔۔ اب میں تمہیں اسکا مطلب بھی بتاؤں۔۔

ولی نے افسوس بھری نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے کہا


جی نہیں۔۔ میں نے یہ حیرانگی میں کہا ہے۔۔ ہنہ۔۔ آپ نے ایسی بات سن کیسے لی۔۔ شرم نہیں آئی آپکو۔۔ اسی وقت آپ اسے ایسی سناتے کے یاد رکھتا وہ۔۔

دائمہ نے غصے سے جواب دیا


اس نے فون پر یہ سب کہا ہے مجھ سے۔۔ اگر سامنے ہوتا تو یقین کرو جان سے مار دیتا اُسے۔۔

ولی کو بھی اس شخص پر غصہ آنے لگا


مگر یہ بندہ ہے کون؟

دائمہ نے پریشانی سے پوچھا


ثاقب کو نمبر دیا ہے میں نے۔۔ شام تک پتا چل جائے گا۔۔ خیر آج اسٹوڈیو میں تمہیں چھوڑنے جاؤنگا جب جانا ہو بس مجھے کال کر دینا اوکے۔۔۔

ولی نے سنجیدگی سے کہا


مگر اسکی ضرورت نہیں ہے۔۔ میری وین آتی ہے مجھے لینے۔۔

دائمہ نے منع کرنا چاہا


دائمہ پلیززز۔۔۔ اب تم مجھے روک نہیں سکتی۔۔ اب میرا اور تمہارا ایسا رشتہ بن گیا ہے کے میں تمہیں پک اور ڈراپ کر سکوں۔۔

ولی کو دائمہ کا منع کرنا برا لگا


ویسے بہت چلاک ہیں آپ مسٹر ولی۔۔ آپ نے اسی لئے اتنی جلدی جلدی مجھ سے نکاح کیا کے میں آپ کا ہر حکم مان سکوں ہےنا۔۔۔؟

دائمہ نے تیکھے لہجے میں پوچھا


جی بلکل اسی لئے نکاح کیا ورنہ تم کہاں سنے والی تھی میری۔۔

ولی نے لاپرواہی سے جواب دیا


اوہ۔۔ میں اب بھی آپکی سنے والے نہیں ہوں مسٹر ولی خان میں وہ ہی کرونگی جو مجھے صحیح لگا کرے گا۔۔

دائمہ نے دو ٹوک انداز میں کہا


اچھا دیکھتے ہیں جناب۔۔۔ تمہیں پتا بھی نہیں چلے گا اور تم میری ہر ایک ایک بات پر عمل کرو گی۔۔ ایسا جادو کرونگا میں تم پر۔۔

ولی نے سرگوشی میں کہا


ہنہ خوش فہمی ہے آپکی۔۔ دائمہ انور بہت پریکٹیکل ہے۔۔ یہ جادو اور رومینٹک باتیں مجھ پر اثر نہیں کرتیں۔۔

دائمہ نے انکار میں سر ہلاتے ہوئے کہا


ہاہا اچھا دیکھتے ہیں۔۔ وہ دن دور نہیں ہے میری بیگم صاحبہ جب آپ سب کے سامنے میرے گلے لگ کر مجھ سے اقرارِ محبت کریں گی۔۔۔

ولی نے شرارت بھری نظروں سے دائمہ کو دیکھ کر کہا


ہاہا۔۔۔ ایک مشورہ دوں آپکو۔۔۔ آپ انڈین مویز کم دیکھا کریں۔۔ یہ حقیقی زندگی ہے کوئی موی نہیں کے ایک ہینڈسم سا لڑکا آیا اس نے محبت کے دو لفظ بولے اور بچاری ہروین آہیں بھرتی ہوئی اسکے گلے لگ کر پیار محبت کی باتیں کرنے لگے۔۔

دائنہ نے ولی کا مزاق اڑاتے ہوئے کہا


شکریہ مشورہ دینا کا مگر میں مویز نہیں دیکھتا لیکن مجھے اتنا ضرور پتا ہے کے تم بھی بہت جلد مجھ سے محبت کا اظہار کرنے والی ہو۔۔

ولی مے دائمہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا


اچھا۔۔ آپ کو ایسا لگتا ہو گا ۔۔۔ مگر فل حال میری کلاس کا ٹائم ہو رہا ہے میں جا رہی ہوں۔۔۔

دائمہ نے کھڑے ہوتے ہوئے کہا اور اپنا بیگ اٹھانے لگی


بات تو سن لو میری پیاری بیوی۔۔

ولی نے اسکا ہاتھ تھام کر اسے روکا


جی سنائیں۔۔ ؟

دائمہ نے آہستہ سے اپنا ہاتھ چھوڑاتے ہوئے کہا


یہ لو۔۔ تمہاری فیوریٹ۔۔۔

ولی نے اپنی پینٹ کی جیب سے ایک چاکلیٹ نکال کر دائمی کی طرف کی۔۔


اوہ۔۔ تھینک یو۔۔

دائمہ نے خوشی سے وہ چاکلیٹ پکڑ لی


یو ویلکم۔۔ کلاس لے لو۔۔ پھر مجھے یاد سے کال کر دینا میں تمہیں اسٹوڈیو تک ڈراپ کر دونگا اوکے۔۔۔


ولی نے دائمہ کے مسکراتے چہرے کو محبت سے دیکھتے ہوئے کہا


اممم اوکے بتا دونگی۔۔ بائے۔۔

دائمہ چاکلیٹ بیگ میں ڈالتی وہاں سے چلی گئی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کون ہو سکتا ہے یہ بندہ نا کسی سیاسی پارٹی کا ہے نا ہی یہ یونیورسٹی کا ہے تو آخر ہے کون۔۔ کوئی بہت بڑی گیم لگ رہی ہے مجھے۔۔۔

ولی نے پریشانی سے سوچتے ہوئے ثاقب سے کہا


ہممم میں بھی یہ ہی سوچ رہا ہوں۔۔ جو بھی ہو اب دائمہ کو بہت دیہان سے رہنا ہو گا۔۔ میں نے بات کی ہے ایک دو پولیس اوفیسر سے وہ لوگ کہہ رہے ہیں جہاں جہاں سے دائمہ کی وین جاتی ہے وہ وہاں سکیورٹی الرٹ کر دینگے۔۔

ثاقب نے جواب دیا


ٹھیک ہے۔۔ میں نے بھی دائمہ کو یہ بات بتا دی ہے۔۔ اور اب ویسے بھی میں خود دائمہ کو ڈراپ کیا کرونگا اسٹوڈیو سے۔۔۔ میں کوئی رزک نہیں لے سکتا دائمہ کے حوالے سے۔۔


ولی نے فکرمند لہجے میں کہا


پریشان مت ہو ولی ہو سکتا کوئی بس ایسے ہی ہمیں تنگ کر رہا ہو۔۔

ثاقب نے ولی کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر تسلی دی


ہاں ہو سکتا ہے۔۔۔ خیر دائمہ کا میسج آگیا ہے میں اسے اسٹوڈیو تک ڈراپ کر کے پھر آتا ہوں۔۔ پھر چلتے ہیں ڈین کے پاس بھی۔۔۔

ولی نے اپنا موبائل فون دیکھتے ہوئے جواب دیا


ہاں ٹھیک ہے میں ویٹ کر رہا ہوں تمہارا۔۔


ارے ہاں یار میری گاڑی خراب ہے۔۔۔ تیرے پاس بائیک ہے؟

ولی نے سر پر ہاتھ مارتے ہوئے پوچھا


آں۔۔ میری بائیک بھی خراب ہے میں صبح مانی کے ساتھ آیا تھا۔۔ ایسا کر مانی کی بائیک لے جا۔۔۔ ہے تو بہت بری حالت میں مگر چلتی زبردست ہے۔۔

ثاقب نے جواب دیا


مانی کی بائیک۔۔۔ پتا نہیں کیسے چلاتا ہے وہ بائیک اتنی گندی ہو رہی ہوتی ہے اسکی بائیک۔۔

ولی نے منہ بنا کر کہا


ارے مانی کو بول دے وہ صاف کر دے گا۔۔

ثاقب نے ہنس کر کہا


نہیں خیر میں کر لونگا میں اس سے چابی لے لیتا ہوں اوکے پھر ملتے ہیں۔۔

ولی نے ثاقب سے ہاتھ ملایا اور وہاں سے چلا گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دائمہ کافی دیر سے ولی کو بائیک صاف کرتا دیکھ رہی تھی


مسٹر ولی جلدی کریں میں لیٹ ہو جاؤنگی۔۔

دائمہ نے کوفت سے کہا


بس ایک منٹ۔۔۔ تھوڑی سی رہ گئی۔۔


ولی نے بائیک پر کپڑا مارتے ہوئے جواب دیا۔۔۔ تھوڑی دیر اچھی طرح بائیک صاف کرنے کے بعد وہ دائمہ کی طرف پلٹا جو اپنے بال ٹھیک کر رہی تھی۔۔ مناسب سا میک اپ کیئے وہ بہت نکھری ہوئی لگ رہی تھی


جی جناب بائیک صاف ہو گئی ۔۔

ولی نے پانی کی بوتل کھولتے ہوئے کہا


اچھا۔۔ اتنا صاف کرنے کے کا فائدہ؟؟ کونسا آپکی بائیک مرسڈیز بن گئی۔۔۔

دائمہ نے بائیک کی حالت دیکھتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا


ہممم۔۔ اسطرح تو تم کونسا اتنا تیار ہونے کے بعد مادھوری بن گئی ہو؟


ولی نے بھی طنزیہ جواب دیا۔۔۔ ولی کا جواب سن کر دائمہ تھوڑی دیر کے لئے لاجواب ہو گئی


اممممم۔۔۔ اچھا جواب دیا ہے ویسے۔۔ کبھی کبھی اچھے پوائنٹس مار لیتے ہیں آپ بھی۔۔۔


دائمہ نے ولی کو دیکھتے ہوئے کہا جو ایک ہاتھ سے پانی کی بوتل پکڑے اپنا دوسرا ہاتھ دھو رہا تھا


ہاہاہا۔۔ ویسے یہ صرف جواب ہی تھا ورنہ۔۔ آپ مجھے مادھوری سے کئی گنا زیادہ خوبصورت لگتی ہیں۔۔


ولی نے بوتل بند کرتے ہوئے کہا۔۔ اور محبت سے دائمہ کو دیکھنے لگا۔۔


خیر۔۔ میں لیٹ ہو رہی ہوں پلیزز اب چلیں۔۔


جی جناب بلکل چلیں۔۔ بیٹھ جاؤ گی نا اس مرسڈیز پر۔۔؟

ولی نے مسکرا کر پوچھا اور خود بائیک پر بیٹھ گیا


جی ہاں میں سب کچھ کر سکتی ہوں۔۔

دائمہ مسکراتے ہوئے بائیک پر بیٹھ گئی


میرے کندھے پر ہاتھ رکھ لو گر مت جانا۔۔

ولی نے سرگوشی والے انداز میں کہا


نہیں گرونگی ۔۔ آپ فکر نا کریں۔۔

دائمہ نے اترا کر جواب دیا


اچھا۔۔


ولی کندھے اچکا کر بائیک اسٹارٹ کرنے لگا ۔۔۔ کیونکے وہ جانتا تھا جس جھٹکے سے بائیک اسٹارٹ ہو گی دائمہ خود ہی اسے پکڑنے میں مجبور ہو جائے گی۔۔ اور وہ ہی ہوا جیسے ہی بائیک اسٹارٹ ہوئی دائمہ نے ڈر کے مارے دونوں بازو ولی کی کمر کے گرد باندھ لیئے


آؤچ یہ کیا چیز ہے۔۔ بائیک ہے یا کوئی ٹرک۔۔۔

دائمہ نے چیختے ہوئے کہا


بیگم یہ جو بھی ہے۔۔ آپ زرا مجھ پر رحم کھائیں۔۔ اسطرح میرے ساتھ چپک کر بیٹھو گی تو بائیک کیسے چلاؤں گا۔۔۔


ولی نے اپنا چہرہ دائمہ کی طرف موڑتے ہوئے کہا


اوففف ولی آپکو ایسی کنڈیشن میں بھی اس قسم کی باتیں یاد رہتی ہیں۔۔۔


دائمہ نے فوراً ولی کی کمر کے گرد سے بازو ہٹائے اور اسکے کندھے کو مضبوطی سے تھام لیا


ہاہاہا۔۔ تمہیں دیکھتے ہی میرے اندر کا رومانوی انسان جاگ جاتا ہے۔۔ وہ تو میں بہت صبر اور احتیاط سے کام لیتا ہوں کیونکہ ابھی صرف نکاح ہوا ہے۔۔۔

ولی نے دائمہ کو مزید تنگ کیا


ولی۔۔ ایسی باتیں کیں تو میں بائیک سے اتر جاؤنگی۔۔

دائمہ نے ولی کے کندھے کو زور سے نوچتے ہوئے کہا


اچھا بئی نہیں کرتا۔۔ سنبھل کر بیٹھنا اوکے۔۔۔


ولی نے مسکرا کر کہا اور بائیک چلاتا ہوا وہاں سے چلا گیا۔۔


جبکے دور کھڑی ماہا ان دونوں کو اسطرح ایک ساتھ اور خوش دیکھ کر اندر تک جل گئی۔۔۔


۔۔۔۔

جاری ہے 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Muhabbat Ki Baazi Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Muhabbat Ki Baazi  written by Mariya Awan .  Muhabbat Ki Baazi    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages