Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 50 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday 20 November 2022

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 50 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 50 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Epi 50

Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 50

میری راہیں تیرے تک ہے

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 50

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

تم کب آئی ۔۔۔؟ ابھی زایان مسکراتے کندھے پر بیگ ڈالے کلاس روم سے نکلا ہی تھا ۔

سامنے پریزے کو دیکھ وہ خوش ہوا ، جبکے غور سے اُسکا چہرہ بھی دیکھا ، جہاں غصہ صاف ناک پر بیٹھا نظر آ رہا تھا ۔

وہ لڑکی کون تھی ۔۔۔؟ وہ تفتیشی انداز میں پوچھتے ساتھ ہی آنکھیں نکالنا شروع ہوئی ؛۔

“ وہ لڑکی ۔۔۔۔؟ وہ اُسکی آنکھوں میں چھبن دیکھ دوسری طرف جاتی لڑکی کی طرف انگلی سے اشارہ کر گیا ۔

ہاں وہی ۔۔۔۔۔ وہ دانت چباتے تنک پر بولی ؛۔

میرے پروجیکٹ میں اہیلپ کر رہی ہے ، وہ اُسکو غصے میں دیکھ دل میں حد سے زیادہ خوشی محسوس کر رہا تھا ۔

“ خیر ۔۔۔۔ تم یہ باتیں چھوڑو ۔ چلو کہیں کافی شاپ میں چلتے ہیں ، اور اچھی سے کافی ۔۔۔

مجھے کہیں نہیں جانا ۔ جاؤ اپنا کام کرو ، وہ اُس لڑکی کو واپس آتے دیکھ غصے سے کہتے آگے بڑھی ۔

پریزے ۔۔۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ اُسکے پیچھے جاتا سچ میں وہ لڑکی اُسی سے کچھ پوچھنے آئی تھی ، زایان پریزے کو جاتے دیکھ سر جھٹکتے کتاب کھولتے دیکھنا شروع ہوا ۔

کتنا بے شرم ، کمینا ہے ۔ مجھے منانے پیچھے بھی نہیں آیا ۔ پریزے جو سوچ رہی تھی اُسکے پیچھے وہ بھاگتا آئے گا ۔

اُسکو پیچھے نا پاتے دیکھ اُسکا پارہ ساتویں آسمان پر پہنچا تھا :۔

تبھی اُسکا فون بجا تھا ۔ وہ اسکرین پر ماما نیم پڑھتے کال اٹھاتے کان سے لگا گئی ۔

کیا ۔۔۔۔۔؟ کب ۔۔۔۔؟ جیسے ہی فون اٹھایا ۔ سونیا نے اُسکو فلک کا بتاتے ساتھ ہی اُسکو جلدی سے گھر پہنچنے کا حکم دیا تھا ۔۔۔۔

اوکے میں گھر چلی جاؤں گئی ، آپ مجھے یہ بتائیں فلک آپی کیسی ہیں ۔ آپ لوگ کون سے ہسپتال میں ہیں ۔۔؟

وہ سڑھیوں کو تیزی سے عبور کرتے ریان کے ڈپائمنٹ میں داخل ہوئی تھی :۔

ماما میں ہسپتال ایک بار آ جاؤ ، وہ تیزی سے بھاگتے ساتھ ہی اجازت مانگنا شروع ہوئی ۔

کوئی ضرورت نہیں ، تم بس گھر جاؤ ، گھر پر کوئی نہیں ہے ، وہ اُسکو آنے سے انکار کرتی ساتھ ہی فون رکھ گئی ؛۔

بھائی ۔۔۔۔ جیسے ہی ریان کی کلاس میں وہ داخل ہوئی وہ اپنے دوستوں میں مصروف سا نظر آیا ۔،

وہ ہاپنتی آواز میں ڈور کے پاس کھڑے پکار گئی ،

کیا ہوا ۔۔؟ وہ فکر سے بھاگتے اُسکے قریب آیا تھا ، فلک آپی کو سب گھر والے ہسپتال لے کر گئے ہیں ۔

مجھے گھر چھوڑ دیں ، وہ تیز تیز سانس لیتے ایک ہی بار میں بولی ۔ ریان جلدی سے بیگ اٹھاتے سبھی کو خدا حافظ کرتے اُسکے ہمراہ بھاگا ۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

تم کرنا کیا چاہتے ہو ۔۔۔؟ ایک بار تفیصل سے بتاؤ ، تاکہ ہم اُسکے حساب سے پلان بناتے عمل کر سکیں ۔

ابرار آصف کے ہمراہ بیٹھتے ساتھ ہی ایک نظر اپنی بیوی پر ڈال گیا ، جو چہرے کے زوایے بدلتے ناگواری سے آصف کو گھور رہی تھی ۔۔۔۔

میں چاہتا ہوں ، ایک بار عبارت میرے ساتھ کہیں کھانا کھاتے پکڑی جائے ۔ مہراز جیسا شخص جلدی ہی شک میں پڑ جائے گا ۔۔۔۔

مجھے زیادہ کچھ نہیں کرنا پڑے گا ، میں جو اب کھیل کھلینے والا ہوں ۔ اُس سے سب ہی کچھ ہل جائے گا :۔

آصف نے پوری طرح اپنی سوچ کو ترتیب دے لی تھی ، اب صرف عمل کرنا باقی رہ گیا تھا ۔۔۔

وہ جانتا تھا ، اُسکو کیسے شک کا بیج بونا تھا ۔

ایسا بھی کیا خزانہ تمہارے ہاتھ لگ گیا ۔۔؟ ایمن جو خاموشی سے بیٹھی ہوئی تھی ، اُسکی آنکھوں میں خوشی اور چمک دیکھ پوچھے بنا نا رہ سکی :۔

آپ سب میرا کمال دیکھو ، وہ ایمن کو دیکھتے فون نکالتے عبادت کو ایک عدد ویڈیو سینڈ کر گیا ۔۔۔۔۔

جیسے ہی یہ ویڈیو عبادت دیکھے گئی ، اس بار کال وہ خود کرے گئی ، وہ فاتحانہ انداز میں بولتے اٹھا ؛۔

ایمن ویڈیو دیکھنا چاہتی تھی ، مگر اُسکا ایسے کہتے اٹھنا اُسکو بالکل بھی اچھا نہیں لگا تھا ۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

آنی آج بھی ہم باہر جائیں گئیں ۔۔۔؟ عبادت جو روحی کو تیار کر رہی تھی ، اُسکو جیکٹ پہناتے ساتھ ہی برش اٹھاتے بال بنانے شروع کیے ؛۔

دیکھیں گئیں ۔۔۔۔۔ میں پاپا سے پوچھوں گئی ۔ وہ اُسکے بال بناتے مصروف سے انداز میں بولی ۔

چلو ۔۔۔۔۔۔ ابھی آپ آرام سے کارٹون دیکھو ، وہ اُسکو شوز پہناتے ساتھ ہی آئی پیڈ پکڑا گئی ؛۔

جیسے ہی عبادت نے مہراز کو کال کرنے کے لیے فون اٹھایا ، آصف کا نمبر دیکھ وہ ٹھٹھکی ۔۔

جبکے اُسنے شاید کوئی ویڈیو بھیجی تھی ، کچھ دیر وہ سوچتی رہی ۔۔۔۔۔ کہ کیا وہ اُسکا باکس اوپن کرتے واٹس ایپ پر ویڈیو دیکھے یا نہیں ۔۔۔۔

پھر سوچتے کہ دیکھنا چاہیے ، فورا سے باکس اوپن کرتے ویڈیو پلے کی ؛۔

جیسے ہی عبادت نے ویڈیو اپلوڈ کی ،اُسکی آنکھوں میں حیرت سے شاک بڑھتا گیا ۔۔۔۔۔۔

چونکہ وہ ویڈیو عبادت کا اور آصف کا تھا ، ایک ریسورنٹ کا ۔۔۔۔۔ جس میں عبادت چھ سال پہلے اُس سے ملنے آئی تھی :۔

ابھی وہ شاک سے نا نکلی تھی ، کہ آصف جو اُسکے اون ہونے کا انتظار کر رہا تھا ؛۔

میسج سینڈ کر گیا ، جس میں لکھا تھا ۔ کہ وہ اُسکو ملنے ہوٹل میں آئے ۔،

اگر وہ نا آئی تو یہ ویڈیو مہراز کے پاس سیدھا جائے گا ، جس سے اس کا گھر ہمشیہ کے لیے ٹوٹ جائے گا :۔

عبادت شاک سی اُسکا میسج پڑھتے گرنے کو ہوئی ، تقدیر کیا چاہتی ہے ۔۔۔؟ وہ بالکل بھی سمجھ نہیں پا رہی تھی :۔

کیا اس چھ سال پہلے کی ایک ویڈیو کی وجہ سے اُسکا گھر ٹوٹ سکتا تھا ۔۔۔؟ وہ پوری طرح الجھ گئی ۔۔۔۔۔

تبھی اُسنے فورا سے ایک فیصلہ لیتے واپس سے آصف کو میسج کا رپلائے کیا ۔،

جس میں وہ ملنے کے لیے جگہ کا پتا پوچھ گئی تھی ۔۔۔۔۔!!

عبادت نے تہ کر لیا تھا ، وہ اب اس سے مزید نہیں ڈرے گئی ،اس بار اُسکو اچھے سے بتائے گئی ۔۔۔۔

میں نے کہا تھا نا ۔۔۔۔۔ آصف کا چہرہ عبادت کا مسیج پڑھتے ہی کِھل اٹھا تھا ۔ وہ ایمن اور ابرار کو دیکھتے چہکتے میسج کا جواب دکھانا شروع ہوا :۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

بہت بہت مبارک ہو حامل ۔۔۔۔۔تم باپ بن گئے ، عبادت جس کو سونیا چاچی کا میسج آیا تھا ۔

کہ وہ پھوپھی اور خالہ بن گئی ہے ، خوشی سے سب سے پہلے حامل کو کال ملائی ؛۔

چونکہ وہ جانتی تھی وہ ضرور فلک کے پاس ہئ ہوگا ، وہ عبادت سے مبارک باد لیتے ساتھ ہی زاہیان کے گلے ملا تھا ؛۔

جو تبھی وہاں آیا تھا ۔ تمہیں بھی مبارک ہو ۔ آخر اکلوتے چاچو بن گئے ۔

عبادت زاہیان کو دیکھتے لگے ہاتھ اُسکو بھی مبارک باد دے گئی ،۔

اور تم پھوپھی بن گئی ، عبادت تم کب آو گئی ۔۔۔۔؟ زاہیان نے غور سے اُسکا چہرہ دیکھا تھا جہاں فکر کے سائے لہرار رہے تھے ۔۔

ابھی تو کچھ نہیں کہہ سکتی ، وہ تھوڑا سا الجھی ہوئی تھی ۔جیسے ہی سوال کیا گیا تھا ویسے ہی تیزی سے جواب ادا ہوا ؛۔

حامل جیسے ہی فلک دوائیوں کے اثر سے باہر نکلی میری بات کروانا ۔ ابھی میں فون رکھتی ہوں مجھے روح کو باہر لے کر جانا ہے ۔۔۔

وہ زاہیان کی نظریں خود پر گھٹی دیکھ گھبرا رہی تھی اسی لیے تیزی سے کہتے ساتھ ہی فون بند کیا ۔؛۔

عبادت نے فون رکھتے ہی تیزی سے گھڑی پر ٹائم دیکھا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ فون اٹھاتے آصف کو میسج کر گئی ؛۔

“ واٹ ۔۔۔۔۔۔۔” آصف جو خوش تھا کہ وہ عبادت سے ملے گا ۔

اُسکا میسج پڑھتے ہی اُسکی خوشی ساری چھو مانتر ہوئی تھی ، چونکہ عبادت نے صاف آج ملنے سے انکار کرتے کسی اور دن کا کہہ دیا تھا ۔۔۔۔

آصف نے واپس سے عبادت کو کال ملائی تھی، مگر آگے سے فون مسلسل بند جا رہا تھا ۔،

اب وہ انتظار کے علاوہ کچھ بھی نہیں کر سکتا تھا ۔چونکہ عبادت نے اپنا فون بند کر دیا تھا ۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کیا عبادت کے دل میں میری محبت گھر کر رہی ہے ۔۔۔؟ آصف نامی انسان اُسکا ماضی تھا ۔۔

اور آج صرف میں ہوں ۔۔۔!!مہراز ابھی کام سے فارغ ہوا تھا ۔، کہ دل میں عبادت کا خیال آیا ؛۔

وہ رات ۔۔۔۔۔ کیسے وہ بھول سکتا تھا ، جس میں عبادت نے خود اُسکو اپنی بانہوں میں بھرا تھا ۔۔۔۔

وہ لمحہ جیسے اُسکے دل میں ہر خراش جو پیدا ہو رہا تھا ختم کر گیا تھا ؛۔

وہ تہ کر گیا تھا ، کہ وہ عبادت کو اپنے دل کا حال بتائے گا اُسے محبت کا اظہار کرے گا ۔۔۔

یہ عبادت کا فون بند کیوں جا رہا ہے ۔۔۔؟ مہراز کب سے عبادت کو فون کر رہا تھا ، مسلسل فون بند جا رہا تھا :۔

تم کیا فری ہو گئے ہو ۔۔۔؟ ولید جو فائل لیتے کیبن میں داخل ہوا تھا ، اُسکو فون کان سے لگائے لیپ ٹاپ بند دیکھ حیران ہوا ۔۔۔

ہممم۔۔۔۔۔۔ وہ ایک بار پھر کال ملاتے ہنکارہ بھر گیا ؛۔

جلدی میں ہو کیا ۔۔۔؟ وہ اُسکو چئیر گھوماتے دیکھ آرام سے دریافت کر گیا ۔

سوچ رہا ہوں ، عبادت کو کہیں ڈنر پر لے کر جاؤں ، روح کو تیرے گھر چھوڑنے والا ہوں ۔ وہ اتنا کہتے ایک بار پھر کال ملاتے فون کان سے لگا گیا ۔۔۔

ہمم۔۔۔۔۔ ٹھیک ہے ، ولید اُسکا چہرہ غور سے دیکھتے مسکراتے گویا ۔

لگتا ہے عبادت بھابھی کا پیار سر پر چڑھنے لگا ہے ، وہ دانت نکالتے شوخ لہجے میں بولا ؛۔

گھر جاتے ہی دیکھنا پڑے گا ، مہراز فون واپس رکھتے افسردگی سے بڑبڑایا ۔

اچھا ہی سمجھ لے ، جو راحت مجھے عبادت کے ساتھ ہونے سے ملتی ہے ، وہ کبھی ایمن کے ساتھ ہونے سے نہیں ملی تھی ۔۔۔

وہ مسکراتے آرام سے بولتے ساتھ ہی آنکھوں سے آنے کی وجہ پوچھ گیا ۔

چلو اچھا ہے ۔۔۔۔ تمہیں اپنی سچی منزل مل گئی ، وہ فائل کھولتے ساتھ ہی بولتے مہراز کے سامنے رکھ گیا :۔

وکیل آیا تھا ، پرسوں کوٹ جانا ہے ، عبادت کو کوٹ میں جج کے سوالوں کے جواب دینے ہونگیں ۔۔۔

مہراز تجھے لگتا ہے ، عبادت کے روح کو ماں بنے کا بولنے پر عدالت تیرے کہے گئے الفاظ ہر غور کرے گئی ۔۔؟

ایمن بھی اُسکی ماں ہے ۔ ولید از حد سینجدگی سے پوچھتے ساتھ ہی اُسکا چہرہ دیکھ گیا ۔۔۔۔

جو سینجدہ پن اختیار کر گیا تھا ۔ مجھے فکر نہیں پڑتا کہ وہ روحی کی ماں ہے ،

اور توں سب کچھ ماضی کا جانتا ہے ، پھر بھی تجھے لگتا ہے کہ تجھے مجھے یہ بتانے کی ضرورت ہے ۔۔۔؟

ایمن سے زیادہ عبادت ماں بن کر روحی کی پروزش اچھی کر سکتی ہے ۔

کاش میں ماضی میں ایک بار عبادت کو چھوڑنے سے پہلے اُس سے مل لیتا ۔۔ مہراز جس کرب کے عالم میں بولا تھا ولید لب بھنچ کر رہ گیا تھا ۔

عبادت کے عدالت میں روحی کی ماں سے بڑھ کر پیار دینے کی بات سن کوٹ کو روحی ہمشیہ کے لیے مجھے دینی پڑے گئی ۔۔

مہراز کو پورا یقین تھا ، وہ ہی روحی پر زیادہ حق رکھتا ہے ؛۔

“ اوکے ۔۔۔۔ “ تجھے نہیں لگتا تیرے ماضی کا عبادت کو علم ہونا چاہیے ۔۔۔؟

میرا مطلب ۔۔۔۔۔۔

ولید مجھے نہیں لگتا ، عبادت کو میرے ماضی کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے ، میں نہیں چاہتا کوئی بھی میرا سچ جانے ۔۔۔

مہراز اُسکی بات کاٹ دو ٹوک بولا تھا ، ولید کے الفاظ منہ میں کہیں دم توڑ گئے تھے ۔

اگر کبھی عبادت کو کہیں اور سے پتا چل گیا تو کیا کرو گئے ۔۔؟

جیسے ہی عدالت سے فیصلہ ملا میں واپس پاکستان شیفٹ ہو جاؤں گا ۔

وہ جیسے ہر چیز تہ کر چکا تھا ، ولید نے مزید کوئی بھی سوال کرنے سے خود کو روکا تھا ۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

تمہیں مجھے کال کرنی چاہیے تھی ، مہراز ابھی گاڑی میں بیٹھا تھا ۔ کہ عبادت کو روحی سے پیار کرتے دیکھ بہت دھیمے لہجے میں کہا ۔۔۔۔۔

یہ سب کچھ اچانک سے ہوا ، روحی کو میں تو باہر پارک میں لے جانے والی تھی ۔

مگر جب بخار دیکھا تو میں سیدھی ہسپتال چلی گئی ؛۔

وہاں اتفاق سے میری ملاقات کلثوم ( ولید کی بیوی ) ہو گئی ۔

عبادت روحی کو سوتے دیکھ آرام سے مہراز کے پوچھنے پر وضاحت دینا شروع ہوئی ۔۔۔۔۔

مہراز نے آرام سے گاڑی آگے بڑھائی تھی ، ابھی وہ دونوں آفس میں ہی تھے ؛۔

کہ کلثوم نے کال کرتے ولید کو بتایا جس وجہ سے وہ دونوں فورا سے نکلے اور سیدھے ہسپتال پہنچے ؛۔

تمہارا فون کہاں ہے ۔۔۔؟ وہ ایک نظر اپنی بیٹی کو سوتے دیکھ دبی آواز میں استفسار کرنا شروع ہوا ۔۔۔۔

وہ جلد بازی میں گھر ہی چھوڑ آئی ، عبادت شرمندگی محسوس کرتے نظریں بھی ساتھ ہی چُرا گئی ؛۔،

میں کب سے تمہیں کالز کر رہا تھا ، تمہارا فون مسلسل بند جا رہا تھا:،

فون تو اون رکھنا چاہیے تمہیں۔۔۔۔ وہ آرام سے گاڑی چلاتے ساتھ ہی دھیمے سے بولا ۔۔۔۔۔

ہاں ۔۔۔۔۔ سچ ۔۔۔۔۔ میں نے فون ایسے ہئ بند کر دیا تھا۔ یاد نہیں رہا اون کرنے کا ۔۔۔۔

ویسے ایک خوش خبری ہے ، فلک اور حامل کو اللہ نے بیٹے کی نعمت سے نواز ہے ، وہ یاد آنے پر خوشی سے پھولے ہوئے لہجے میں بولی ؛۔

مہراز کو اس قدر خوش مسکراتا چہرہ بے حد خوبصورت لگا تھا ؛،

یہ تو بہت اچھی خبر ہے ، وہ بھی مسکراتے سرسری سا گویا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

آج روح یہاں سونے والی ہے ۔۔۔؟ مہراز جو عبادت کو گھر پر چھوڑ واپس کسی کام کا بولتے جا چکا تھا ؛۔

واپس گھر میں آتے روم کا رخ کیا تھا ، کہ عبادت کو روح کے ساتھ لیٹے دیکھ وہ ایک عدد لفافہ جو وہ ہاتھ میں لایا تھا

ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے رکھتے ساتھ ہی کوٹ اتار کبرڈ کی طرف بڑھا ۔،

ظاہری بات ہے وہ یہاں سوئے گئی ، عبادت اُسکو واش روم کی طرف جاتے دیکھ آرام سے جواب پاس کرتے روح پر کمبل درست کرنا شروع ہوئی ۔

تم نے کھانا کھا لیا ۔۔۔؟ ابھی وہ فریش ہوتے واش روم سے نکلا تھا ،

کہ روم کو خالی دیکھ آرام سے ڈریسنگ ٹیبل پر رکھے لفافے میں سے لاکٹ نکال وہ مسکراتے روم سے نکل کیچن میں عبادت کے پیچھے آیا :۔

نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ لگانے لگی ہوں کھانا۔۔۔۔۔ کیا تم کھا کر آئے ہو ۔۔؟ وہ مصروف سی پوچھتے ساتھ ہی چوٹکی سے نگاہ مقابل پر ڈال گئی :۔

اُسکے ماتھے پر گیلے بالوں کو بکھرے دیکھ وہ ساتھ ہی دوسری طرف پلٹی تھی ۔

جانے کیوں دل کی دھڑکن پل بھر کے لیے تیز ہوئی ، وہ تیزی تیزی سے ہاتھ چلاتے پلیٹ اٹھانا شروع ہوئی :۔

مہراز اُسکی نظروں سے انجان نہیں رہا تھا ، وہ بہت پیار سے چلتے اُسکو خود کے حصار میں قید کر گیا ۔۔۔۔۔۔

عبادت جو پلیٹ اٹھاتے ٹیبل کی طرف جانے والی تھی ، مقابل کے اچانک سے حصار میں جکڑنے پر سانسوں کا شور دل پر محسوس کرتے لرزا گئی ؛۔

“ میں بھلا کیسے کھانا کھا کر آ سکتا ۔۔۔۔۔ جب جانتا تھا میری بیوی میرا انتظار کر رہی ہو ۔۔۔۔۔”

وہ گھمبیر لہجے میں بولتے ساتھ ہی اُسکے کندھے پر خود کے لرزتے لب رکھ گیا ۔۔۔

عبادت نے زور سے آنکھیں بھنچی تھی ،اُسکے اتنے سے عمل پر ہی وہ کانپ اٹھی تھی ۔۔۔۔۔

مہراز اُسکی حالت پر انجوائے کرتے دھیرے سے اُسکے کیچر میں ملبوس بالوں کو آزاد کرتے کندھے پر ایک طرف آگے کی طرف پھیلا گیا ۔

تبھی مقابل نے محبت سے لاکٹ پاکٹ سے نکالتے اُسکی گردن کی زینت بنایا ۔

عبادت جو دل کی رفتا تیز ہوتی محسوس کر رہی تھی ، مقابل کی انگلیوں کو خود کی گردن پر چلتے محسوس کرتے دھمیے سے آنکھیں کھول گئی ۔۔۔۔

“ کیسا لگا میرا چھوٹا سا سرپرائز ۔۔۔۔۔؟ وہ واپس سے اُسکے کندھے پر اپنا چہرہ رکھتے کان میں سرگوشی کر گیا “

عبادت اُسکی گرم سانسوں کی تپش خود کی گردن سمت کانوں پر پڑتی کانپتے ہاتھوں سے لاکٹ کی زنجیر پر پھیر گئی ۔۔۔۔

ارادہ تو بالکل بھی چھوڑنے کا نہیں تھا ، آج کی شام کچھ اسیپشل کرنا چاہتا تھا ۔ لیکن کوئی نہئں میں اپنے جذبات پر قابو پا سکتا ہوں ۔؛۔

وہ اُسکی حالت پر رحم کھاتے آرام سے کہتے اُسکو چھوڑ پیچھے ہوا ۔

ہم کھانا روم میں کھاتے ہیں ، وہ ڈائینگ ٹیبل سالن کا برتن اٹھاتے روم کی طرف بڑھا ۔۔۔۔۔

عبادت اُسکی پشت دیکھ سرسری سا ہاتھ لاکٹ پر پھیر آئینے کے سامنے گئی تھی ؛۔

جیسے ہی غور سے لاکٹ دیکھا ، اُسکی آنکھیں حیرانگی سے پھیلی ۔

“ آنکھیں بند کرو ۔۔۔۔۔۔ وہ شوخ سا اُسکو دیکھتے بہت محبت سے کہہ رہا تھا ۔

لیکن کیوں ۔۔۔۔؟ وہ آس پاس نظریں دوڑائی بھنویں اچکا گئی ؛۔

جتنا کہا ہے پلیز اُتنا عمل کر دو ۔۔۔۔ وہ اُسکو خود پر نظریں جمانے کا حکم دیتے بہت محبت سے کہہ رہا تھا ۔

کتنے لوگ یہاں موجود ہیں ۔۔۔ وہ آس پاس کا جائزہ لیتے ساتھ ہی اُسکو ہدایت کرنا شروع ہوئی ؛۔

مجھے فرق نہیں پڑتا ، وہ اُسکو محبت پاش نظروں سے دیکھتے گویا تو نا چاہتے ہوئے بھی عبادت کو ہار ماننی پڑی ۔

ایسے ہی رہنا ، وہ اُسکی آنکھیں بند دیکھ محبت سے گلے میں لاکٹ ڈال گیا ؛۔

ابہام میں آنکھیں کھولنے لگی ہوں ، مجھے یقین ہے ہر کوئی ہماری طرف ہی متوجہ ہوگا ۔ وہ ڈرتے ڈرتے گھبرائی سی آواز میں بولی ۔

“ ڈر کس کو ہے ، میں کون سا کوئی گناہ کر رہا ہوں ، پورا حق رکھتا ہوں ، وہ لاکٹ بند کرتے اُسکے بالکل سامنے آتے کھڑا ہوا تھا ۔۔”

چلو آنکھیں کھولو ۔۔۔۔۔ وہ دلفریب سی مسکراہٹ لبوں میں سجائے گویا

عبادت نے فورا سے آنکھیں کھولتے اُس خوبرورو نوجوان کی آنکھوں میں دیکھا تھا ، وہ کس قدر خوش نظر آ رہا تھا :۔

“ کیسا لگا میرا سرپرائز ۔۔۔؟ “ وہ اُسکو کندھوں سے تھامتے شائستگی لہجے میں استفسار کر گیا ۔

“ لاجواب ۔۔۔۔۔ وہ فون میں لاکٹ کو اپنی گردن میں دیکھ خوشی سے بولتے ساتھ ہی لبوں پر مسکراہٹ پھیلا گئی ؛۔

“ دیکھو سب لوگ ہماری طرف ہی دیکھ لے رہے ہیں ، عبادت پارک میں موجود چند لوگوں کی نظریں خود پر دیکھ فورا سے شکوہ بھری نگاہ میں بولی “

مجھے فرق نہیں پڑتا ، وہ شانے اچکائے محبت سے اُسکا ہاتھ تھام گیا ۔،

عبادت ۔۔۔۔۔۔

ہاں ۔۔۔۔۔ ابھی وہ مزید کھوتی کہ مہراز کی آواز سن بھیگی پلکیں صاف کرتی پلیٹ لیتے پلٹی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے

This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔  



No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages