Main Ny Chuni Ishq Ki Gali By Ayesh Shah \ Epi 4 \ Romantic Urdu Novel - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Friday, 18 November 2022

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali By Ayesh Shah \ Epi 4 \ Romantic Urdu Novel

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali By Ayesh Shah \ Epi 4 \ Romantic Urdu Novel





میں نے چنی عشق کی گلی

از قلم

عائش شاہ

قسط نمبر 15 پارٹ 3

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ماشااللّہ دلہن تو بہت خوبصورت لگ رہی ہے ۔ابھی آئمہ اور انابیہ صوابیہ کو لے کر ہال میں داخل ہوئی تھی ۔کہ دو عورتیں جو ساتھ کھڑی تھی ۔ان میں سے ایک بولی تھی۔

ہمم تو دوسری کھڑی عورت  نے بھی پہلی عورت سے اتفاق کیا تھا۔

صوابیہ گرے اور گولڈن کلر کی میکسی میں غضب ڈھا رہی تھی ۔ ہال میں موجود ہر شخص اسکو اپنی گہری نظروں میں رکھے ہوئے تھا۔ آئمہ اور انابیہ نے صوابیہ کو اسٹیج پر بٹھایا ۔

چلیں بھئی ۔۔۔ !!

دلہن صاحبہ اب آپ نے اس اسٹیج پر بیٹھ کر پورے فنکشن کا جائزہ لینا ہے ۔ اچھے اچھے پوز دو سب کو ۔ تاکہ سب لوگ تمہیں دیکھ کر دعائیں دے سکے ۔ باقی انابیہ تم میرے ساتھ چلو میں ذرا اپنے میاں اور بچے کی خبر لے آؤں آئمہ نے مسکراتے صوابیہ کو بھی مسکرانے پر مجبور کر گئ تھی ۔ جبکہ انابیہ کو کہا تو انابیہ بھی مسکراتے وہ دونوں گئی تھی

اُف مجھے تو یقین نہیں آرہا کہ میں نے یہ کام بھی کر لیا بلال خوش ہوتے ایسے بولا جیسے پتا نہیں پتا نہیں کیا معرکہ مارا ہو جبکہ ہادی نے حیرانگی سے اسے دیکھا تھا

اوہ بھائی کونسا کام اسد کو پینپر تو میں پہنایا ہے تم کس بات پر خوش ہو رہے ہو ہادی اسد کو گود میں اٹھائے کھڑا ہوتے گویا

ہاں ٹھیک ہے نہ ہم دونوں نے  مل کر ہی کیا ہے لیکن یہ تو میں نے ہی بتایا نہ کہ پینپر کی کونسی سائیڈ آگے کرنی ہے بلال نے  منہ بناتے کہا

ہاں ٹھیک ہے لیکن زیادہ کام میں نے کیا ہے ہادی آنکھ دباتے پھر گویا تو بلال اسے گھور گیا تھا

اب چلو دیکھیں آئمہ آپی لوگ شاید آگیئں ہوگی  اور آج افان بھائی کی تو کلاس لگواؤں گا میں ہمارے ساتھ اچھی نہیں کیا انہوں نے ہادی بلال کو کہتے ساتھ چلا تو بلال بھی چلا تھا ہادی اور بلال اسد کو پینپر پہنانے کے لیے واش روم والی سائیڈ پر آئے تھے

 ہادی ....... ابھی وہ دونوں ہال میں داخل نظریں گھومانے دیکھ رہے تھے کہ آئمہ جو انابیہ کے ساتھ انہیں ہی ڈونڈھ رہی تھی ہادی کو دیکھ جلدی سے پکار گئی

جبکہ ہادی اور بلال جو دوسری طرف دیکھ رہے تھے جلدی سے آئمہ کو دیکھا تھا 

اُف آگئی آپی آپ شکر ہے مجھے تو لگا تھا ...... یہ .......ہادی جو اپنے ہی دھیان میں  بول رہا تھا پیچھے ہی انابیہ کو دیکھ حیران سا خاموش ہوا تھا  جبکہ انابیہ بھی حیرانگی سے دیکھ گئی تھی

کیا ہوا ہادی اور آفان  کہاں ہیں اسد تب سے تمہارے پاس ہے آئمہ جو ہادی کی پہلی بات سن سکی تھی حیران سی اسد کو لیتے پوچھ گئی تھی جبکہ وہ تو سامنے کھڑی ہستی کو دیکھ رہا تھا جو وائٹ اور گولڈن کمنیشن کے لہنگا زیب تن کیے چہرے پر ہلکا سا میک اپ اور اپنے لمبے بالوں کو کھلا چھوڑ رکھا تھا میں بہت خوبصورت لگ رہی تھی ہادی اسے دیکھ جیسے کھویا تھا

ہادی اب بول کیوں نہیں رہا اس سے پہلے کہ ہادی اسے اور دیکھاتھا بلال نے آتے جلدی سے کا تو ہادی ہوش میں آتے آئمہ کو دیکھ گیا تھا

اوہ ہیلو مس انابیہ آج تو رومان بھائی کی سالی بھی بہت اچھی لگ رہی ہے  بلال اسے دیکھتے اس کی تعریف کرتے جلدی سے کہہ گیا

اسلام و علیکم ......... انابیہ جو ہادی کو دیکھ رہی تھی بلال کی بات پر ہلکے سے مسکراتے بولی

آپی لائیں اسد کو میں پکڑ لیتی ہوں اسد جو اب رونا شروع ہو چکا تھا انابیہ نے کہا تو آئمہ اسے دے گئی تھی

تو یہ ہے بھابھی کی چھوٹی بہن اُف اب تو پھر ملاقات ہوتی رہے گئ مس انابیہ ہادی دل میں سوچ خوش ہوا آپی .....چل میرے بھائی تم رہنے دو میں ہی بھابھی کو بتاتا ہوں اس سے پہلے کہ ہادی کچھ بولتا بلال جلدی سے گویا تو ہادی اسے گھور گیا تھا لیکن وہ بھی بلال تھا اس کی گھوری کو اگنور کرتے شروع ہوا تھا

بھابھی جب سے ہم آپ سے اسد کو لائے تب سے ہمارے پاس ہے اور آپ کے شوہر ہمیں تقریباً آیک گھنٹے سے تیار ہونے کو کہہ کر گئے ہیں اور دیکھیں آپ آ گئی ، دلہن اور دلہا بھی اسٹیج پر بیٹھ گئے لیکن وہ نہیں آئے اور اتنا ہی نہیں ہم  ابھی پینپر بھی جینج کر کے لایا ہوں بلال رونے والی شکل بناتےاسٹیج کی طرف اشارہ کرتے بولا اس کی بات پر آئمہ اور انابیہ گی ہنسی چھوٹی تھی جبکہ ہادی اور بلال کا منہ بنا تھا تو آئمہ اور انابیہ  اپنی ہنسی کو دبا گئی تھی

میرے پیارے چھوٹے بھائیوں آپ کا شکریہ مجھے پتہ کہ اسد نے بہت تنگ کیا ہو گا اور آپ دونوں دیکھنا میں افان کی کلاس لوں گی آئمہ جسے ان دونوں کو دیکھ ابھی بھی ہنسی آرہی تھی منہ کو سنجیدہ بناتے بولی

آپی پلیز آپ اسد کو پکڑ لیں ان سے چپ نہیں ہو گا اسد کو اب مزید آواز سے رونے لگا تھا ہادی دانت پیسے کہتے انابیہ کو تپا گیا تھا جبکہ انابیہ کا دل کیا تھا کہ اسے ابھی جواب دے لیکن وہ ابھی لڑنا نہیں چاہیتی تھی

لاؤ انابیہ میں اسے چپ کو آتے ہوں یہ ویسے اتنا کیوں رو رہا ہے اب تو آپ لوگوں نے پینپر بھی جینج کر دیا ہے آئمہ انابیہ سے اسد کو لیتے ہلکے سے مسکراتے گوئی

آپی لگتا ہے کہ پینپر ٹھیک سے نہیں پہنایا انابیہ نے جلدی سے دل میں آئی  بات کہی جبکہ کھا جانے والی نظروں سے ہادی کو گھور بھی رہی تھی

ہاں مجھے بھی یہی لگتا ہے آئمہ کو پینپر ڈھیلا سا محسوس ہوا تو ہامی بھرتے پاس پڑی چیئر پر براجمان ہوئی تاکہ دیکھ سکے جبکہ ان کے ایسے بولنے سے ہادی اور بلال ایک دوسرے کو دیکھ گئے تھے

لو ہم نے تو پینپر ٹھیک سے پہنایا ہے اب اسد نے ہی خراب کر دیا ہو گا تو وہ ہمیں نہیں..... ہاہاہا ........ اس سے پہلے کہ بلال آگے کچھ کہتا آئمہ کا قہقہ فضا میں گونجا تھا جبکہ وہ حیرانگی اسے تک رہے تھے

کیا ہوا آپی ضرو کچھ خراب کیا ہے نہ انابیہ یقین سے  کہتے خود بھی قہقہ لگا گئی تھی جبکہ ہال میں موجود کافی لوگ ان کی طرف متوجہ ہوئے تھے

آپی کیا ہو گیا ہے سارے ہال کو کیوں متوجہ کوا رہی ہیں اور کیا ہوا ہادی ادھر ادھر دیکھتے آئمہ کو کہتے ساتھ ہی دریافت کر گیا

آپ لوگوں نے پینپر الٹا پہنایا پے جو سائیڈ آگے کرتے ہیں وہ پیچھے کر دی آئمہ تھوڑا ہلکے سے بولتے پھر سے قہقہے سے مسکرائی تو انابیہ سنتے بلند قہقہ لگا گئی تو ہادی اور بلال انہیں گھور گئے تھے جس کا مطلب تھا کہ اب بس کریں

اب بس کریں وہ دیکھیں نانو بلا رہے ہیں ہمیں وہاں ہونا چاہیے انابیہ اور آئمہ جو ابھی ہنس رہی تھی ہادی نے دانت پیستے اسٹیج کی طرف اشارہ کرتے  کہا

اچھا بھئ غصہ مت کرو ہم جا رہے ہیں اور وہ دیکھو افان بھی وہاں پر ہیں تم لوگ بھی چلو ساتھ میں کلاس لیتے ہیں آئمہ اپنی ہنسی کو بریک لگاتے انہیں بھی ساتھ چلنے کا کہہ گئی

ہممم چلیں بلال نے سر سری سا کہا تھا آئمہ اور انابیہ چلی تو وہ دونوں پیچھے ہی چلنے لگے تھے

سوری میرے بھائی میری وجہ سے وہ دونوں اتنا ہنسی ہم پر بلال جو جانتا تھا کہ اب ہادی اسے سنائے گا جلدی سے کہتے بات ختم کرنی چاہی

نہیں نہیں تم سوری کیوں بول رہے ہو تم تو ایکسپرٹ ہو ان کاموں تمہیں تو کہی سے دیکھنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی ہادی جو پہلے ہی تیار ہوا پڑا تھا اس کی یہ بات سن اس کے بولے الفاظ دہرا گیا تھا

کیونکہ ہادی نے بلال سے کہا تھا کہ یوٹیوب پر دیکھ لیتے ہیں لیکن بلال نے اپنی تعریف کرتے سارا کام خراب کر گیا تھا

اب منہ مت بناؤ اب تم تیار رہو کیونکہ سب ہم پر ہنسنے والے ہیں بلال جو کچھ نہیں بولا ہادی اس کے منہ کو دیکھ بولتے اسے پریشان کر گیا تھا

کیا بھابھی سب کو بتائے گئی اب بلال فکر مندی سے گویا

آپی نہیں یہ جنگلی بلی اب دانت نکال نکال کر ہمارے مزے لے گی ہادی آگے چلتی انابیہ کو دیکھتے بولا

کون جنگلی بلی کیا مس انابیہ نہیں یار وہ تو اچھی ہے اور ویسے بھی اسے ہم سے کیا بلال ہادی کو انابیہ کو گھورتے دیکھ اس کی بات سمجھ مسکراتے گویا

تمہیں کیا پتا لیکن میں بھی اسے دیکھ لوں گا ہادی خود سے بڑبڑایا تھا

کیا کہا بلال نے گویا

کچھ نہیں میں کہہ رہا ہوں کہ آؤ ہم بھائی اور بھابھی کے ساتھ بیٹھ پک لیں ہادی بلال کو کہتے ہی اسٹیج کی سیڑھیاں چڑھتے کھڑا ہوا تھا جبکہ وہ سب بھی آئے تھے

برخوددار کہاں سے آئے ہو کافی دیر سے تم ہمیں دکھائی نہیں دیے اسماعیل شاہ جو کافی بار ہادی کا پوچھ چکے تھے ہادی کو دیکھ سوال کر گئے

نانو وہ میں ...... میں تو یہی تھا ارے نانو وہ اسد ان لوگوں کے پاس تھا شاید اس کے ساتھ کہی ہونگے اس لیے ہمیں نظر نہیں آئے اس سے پہلے کہ ہادی آگے کچھ بولنے کی لئے منہ کھولتا افان  دانت نکالتے گویا

ہاں ہمیں تو بھول ہی گیا کہ اسد ان لوگوں کے پاس تھا لیکن یہ تو گاڑی میں ہی کہہ رہے تھے کہ جاتے ہی افان کو دے دیں گے تو اب اتنی دیر کیسے اسد کو سنبھال لیا اسماعیل افان کی بات سن یاد کرتے مسکراتے سب کو مسکرانے پر اکسا گئے تھے

ہاں بس نانو افان بھائی کے تیار ہوتے ہوتے آپی بیوٹی پالر سے آگئی اس طرح ہم نے بھی بہت انجوائے کیا اسد کے ساتھ .....ہے نا بلال ہادی دانت پیستے کہتے افان کو حیران کر گیا 

 صوابیہ نے رومان کو دیکھا تھا یہ مسکراتے کتنا اچھا لگتا ہے لیکن میرے ساتھ تو بس جب دیکھو غصے میں ہی ہوتا ہے صوابیہ مسکراتے دل میں سوچ رہی تھی

 رومان کسی کی نظروں کو خود پر محسوس کر اس کی طرف دیکھ گیا تھا جبکہ اگلے ہی پل مسکراہٹ سختی  میں بدلی تھی جبکہ صوابیہ اسے دیکھ  جلدی سے نظریں دوسری طرف کر گئی

جبکہ تبھی رومان فون کو دیکھ اٹھا تھا کہاں جارہے ہو میر اس سے پہلے کہ وہ جاتا اسماعیل شاہ نے دریافت کیا جبکہ اب سب ان کی طرف متوجہ ہوئے تھے

نانو مجھے ایک امپورٹنٹ کال آ رہی ہے وہ سن کر آتا ہوں رومان جلدی سے کہتا گیا تھا تو وہ سب پھر سے اپنی باتیں کرنے لگے تھے

ہاں بولو کیا خبر  ہے علی سب ٹھیک تو ہے رومان نے باہر آتے ہی فون کان سے لگاتے پوچھ فکر سے دریافت کیا

تھا

ہاں سب ٹھیک ہے علی نے جلدی سے کہا تو رومان ریلکیس ہوا تھا

تو ان آدمیوں میں سے کسی نے کچھ بتایا یا نہیں رومان ہلکے پھلکے سے انداز میں پوچھ گیا

ہاں یہی بتانے کے لئے فون کیا ہے کہ ان سب میں سے ایک آدمی نے مشکل سے بتایا ہے لیکن جو بتایا ہے وہ ہمارے لئے کافی ہے اب بتاؤ کیا کرنا ہے علی رومان کا سوال سن جلدی سے بتاتے اسے پوچھ گیا

 

تم کیا کہتے ہو رومان جس نے پہلے کا سوچا ہوا تھا کہ کیا کرنا ہے پھر بھی علی کی رائے لینی چاہی تھی کہ وہ کیا کہتا ہے

میں ...........میں تو کہتا ہوں کہ جو انفارمیشن ملی ہے مطلب ان کے اور بہت سے ان لیگل کام ہیں ان جگہوں پر ریٹ مارے اور پھر ان کو دبوچ لیں علی نے سوچتے کہا

تمہاری بات ٹھیک ہے لیکن فلحال ابھی انہیں دبوچنا نہیں ہے کونکہ ابھی تو جاوید ملک اور جہانگیر ملک نے بہت کچھ دیکھنا ہے رومان نے نفرت سے سوچتے کہا

 وہ تو ٹھیک ہے رومان تب تک ان کا کیا کریں علی نے ہامی بھرتے اگلا سوال پوچھا

ابھی ان کو جہاں رکھا ہے وہ جگہ سیف ہے اور آگے کیا کرنا ہے وہ میں تمہیں کل آکر بتاتا ہوں رومان نے کہتے اس فکر کم کی تھی

ٹھیک ہے پھر کل ملتے ہیں اوہ ہاں سچ آج تو تمہارا ولیمہ ہے تم ہوٹل میں ہو علی نے کہا جبکہ اس سے پہلے کہ رومان فون بند کرتا جلدی سے ایک بار پھر ر پوچھ گیا تھا تو

ہاں ابھی ولیمہ ہی ہو رہا ہے لیکن تم نہیں آئے افان بھی ملنا چاہتا تھا تم سے رومان ہلکے سے مسکراتے گویا

میں نے تو آجاتا تھا پر اب تمہارا ہی کام تھا اور امپورٹنٹ بھی تھا اس لئے نہیں آپ ایا علی بھی مسکراتے گویا تو رومان نے بھی اس کی بات سے اتفاق کیا تھا

اوکے پھر ملاقات ہو گئی جبکہ علی نے کہا تو رومان بھی سلام کرتے فون رکھ گیا تھا جبکہ کچھ سوچتے وہ گیا تھا

بھابھی ایک بات پوچھو ہادی جو انابیہ کو آئمہ سے باتیں کرتے دیکھ گیا تھا کیونکہ تب سے انابیہ ہی صوابیہ کے پاس بیٹھی تھی اس لیے اب وہ جلدی سے صوابیہ کے ساتھ بیٹھتے پوچھ گیا تو صوابیہ اس کی طرف متوجہ ہوئی تھی

ہاں پوچھو کیا بات پوچھنی ہے صوابیہ اس کو دیکھتے ہلکے سے مسکراتے بولی

وہ یہ آپ کی بہن تو لگتی نہیں ہے آپ جیسی نہیں ہے ہادی کے جو دل میں آیا تھا وہ بولتے صوابیہ کو الجھا گیا تھا

تم ملے اس سے اور تمہیں ایسا کیوں لگا صوابیہ نے الجھتے سوال کیا

جی مل لیا اسی لیے تو لگا ہادی نے جلدی سے کہا جبکہ اصل بات کو چھپا گیا تھا

ویسے تمہیں اتنی جلدی یہ بھی لگ گیا کہ وہ میری جیسی نہیں ہے لیکن ہاں وہ تھؤڑی الگ ہے مجھ سے اور تھوڑی سمجھراد بھی صوابیہ پہلی بات مسکراتے کہتے اسے بتاتے حیران کر گئی تھی

کیا ہوا میں نے ایسا بھی کیا بول دیا کہ تم اتنے حیران ہو رہے ہو جب ہادی کچھ نہ بولا تو صوابیہ اسے خود کو حیرانگی سے تکتے دیکھ مسکراتے ہلکے پھلکے سے انداز میں دریافت کر گئی

ہاہاہا کچھ نہیں بھابھی آپ نے ابھی جو جوک مارا وہ تھوڑا حیران کن تھا لیکن میں سمجھ گیا کہ آپ کیا کہہ رہی ہیں ہادی قہقہ لگاتے کہتے سب کی نظریں خود پر کروا گیا تھا

اب یہ لنگور آپی کو کون سے جوک سنا رہا ہے انابیہ اسے دیکھتے دل میں سوچ گئی

جبکہ صوابیہ تو بیٹھی ابھی خود سمجھنے کی کوشش کر رہی تھی کہ اس نے کونسا جوک سنایا ہے جبکہ وہ سب کو ہادی کو دیکھتے دیکھ خود بھی مسکرا گئی تھی

کیا ہوا برخوددار کس بات پر اتنا مسکرایا جا رہا ہے اسماعیل ہادی کو مخاطب کر پوچھ گئے

کچھ نہیں نانو بھابھی اور میری بہت بننے والی ہے ہادی مسکراتے کہہ گیا تو اسماعیل بھی سر ہلا گئے تھے

اچھا اب جاؤ ذرا دیکھ کر آؤ یہ میر کہاں رہ گیا اسے یہاں ہونا چاہئے اور وہ آج بھی کام ہی کر رہا ہے اسماعیل نے ہادی کو کہا تو وہ رومان کو دیکھنے گیا تھا جبکہ اسماعیل شاہ صوابیہ کے سر پر ہاتھ رکھ خود بھی گئے تھے کیونکہ انہیں کافی لوگوں سے ملنا تھا

آپی آپ ایسے بھی کیا جوک سنا رہے تھے اس بدتمیز کو جو اس کے دانت زیادہ ہی نکل رہے تھے انابیہ صوابیہ کو اکیلے دیکھ آتے ساتھ بولی

انابیہ توں ایسے کیوں بول رہی ہے وہ اچھا ہے اور مجھے یہ بتاؤ کہ تم نے کچھ کہا اس کو صوابیہ اسے کہتے ساتھ اگلا سوال کر گئی تو انابیہ نے اسے دیکھا تھا

آپ آپ کو ایسا کیوں لگا کیا اس نے کچھ کہا انابیہ اس کے سوال کو اگنور کر پوچھ گئی تو صوابیہ نے غور سے اسے دیکھا تھا

نہیں گچھ نہیں کہا ویسے ابھی تم ایسے بول رہی تھی اس لیے مجھے لگا کہ اسے نہ کچھ کہا ہو اور اب ہم بعد میں فصیل سے بات کریں گے کونکہ مجھے لگتا ہے کہ تم دونوں کو ہی ایک دوسرے سے کوئی مسئل ہے صوآبیہ جس کچھ اندازہ ہو چکا تھا انابیہ کو کہتے بات ختم کی کیونکہ وہ سامنے سے رومان اور ہادی کو آتے دیکھ چکی تھی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جاری ہے

 

 

This is an Official Webby Madiha Shah Writes-She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All type of people is tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel .Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 Main Ny Chuni Ishq Ki Gali Novel

Madiha Shah presents a new Urdu social romantic novel Main Ny Chuni Ishq ki Gali written by Ayesh Shah.  Main Ny Chuni  Ishq Ki Gali by Ayesh Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

Rude Hero Based Romantic  Novel Romantic Urdu Novels

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

If you want to download this novel ''Main Ny Chuni  Ishq Ki Gali '' you can download it from here:

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1

Episode 2

Episode 3

Episode 4

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali  By Ayesh  Shah Episode 13 to 14  is available here to download in pdf form and online reading.

اگر آپ یہ ناول ”میں نے چنی  عشق کی گلی “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں 

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن  

Online link 

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali  Novel by Ayesh Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میں نے چنی  عشق کی  گلی ناول    از عائش شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only share links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages