Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 43 Online
Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories
Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..
Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Epi 43 |
Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai
Writer Name: Madiha Shah
Category: Episodic Novel
Episode No: 43
میری راہیں تیرے تک ہے
تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ
قسط نمبر 43
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
آصف کیسے یارم کے بارے میں اتنا کچھ جان گیا ۔۔؟
چاچو لوگوں کو تو ابھی یارم کی ایک بھی خبر نہیں مل پائی تھی ۔۔۔؟
کیا زاہیان سے پوچھوں ۔۔۔؟ عبادت جب سے واپس آئی تھی ، پوری طرح یارم کا چہرہ یاد کرتے ساتھ ہی آصف کی کہی گئی باتوں میں الجھی ؛۔
وہ اس قدر پریشان ہو چکی تھی ، کہ اُسکو ٹائم کا بالکل بھی احساس نہیں ہوا تھا ،۔
اور ایسے دیکھتے ہی دیکھتے رات کے نو بج چکے تھے ،میں کیا کروں ۔۔۔؟ کس سے بات کروں ۔۔۔؟
اُسکی آنکھیں بھری تھی ، سر میں شدید قسم کا درد اٹھا تھا ، وہ بالوں کو نوچتے ویسے ہی اٹھتے بیڈ کے سائیڈ ڈرا سے گولیاں کا پیکٹ نکالتے دو گولیاں نکالتے تیزی سے منہ میں رکھتے پانی کا گلاس لبوں سے لگا گئی ؛۔
کیا عبادت نے کھانا نہیں بنایا ۔۔۔؟ جیسے ہی مہراز گھر میں داخل ہوا ، گھر کی تقربیا سبھی بڑی لائٹس بند تھی ۔۔
وہ کیچن خالی دیکھ خود سے بڑبڑاتے ویسے ہی چلتے روم کی طرف گیا :۔
جیسے ہی سامنے دیکھا وہ بالنکی میں کھڑی سردی کی چلتی ٹھنڈی ہوائیں خود میں بھرتی نظر آئی ۔۔۔۔
عبادت ۔۔۔۔!! وہ اُسکو ویسے ہی بے خبر کھڑے دیکھ دھمیے سے آواز دیتے پکار گیا ؛۔
عبادت جو کسی خیال میں گم ہوئی کھڑی تھی ، مقابل کی آواز سن ڈرتے پلٹی ؛۔
وہ عین اُسکے قریب موجود تھا ، عبادت کی پل بھر کے لیے دل زور سے دھڑکا ۔
تم ٹھیک ہو ۔۔۔؟ وہ اُسکو پسینے سے شربوا دیکھ اُسی پوزیشن میں کھڑے اُسکے ماتھے کی پٹی کو نرمی سے چھوتے چیک کر گیا ؛۔
ٹ۔۔ٹھیک ۔۔۔ہوں ۔۔۔ وہ لڑکھڑاتے الفاظ میں مشکل سے کہہ پائی تھی ؛۔
آپ کو کچھ ۔۔۔۔ چاہیے ۔۔؟ وہ خود کے ماتھے پر ہاتھ پھیرتے ساتھ ہی نظریں ادھر ادھر گھوماتے پوچھ گئی :۔
تم کھانا نہیں بنایا ۔۔۔؟ وہ غور سے اُسکو دیکھتے سینجدگی سے دریافت کر گیا
کھانا ۔۔۔۔۔؟ اک دم اُسکا دماغ پوری طرح ہوش میں آیا تھا :۔
می۔۔۔۔ میں ۔۔۔ ابھی بناتی ہوں ، وہ خود کی لاپرواہی پر شرمندگی محسوس کرتی تیزی سے کہتے مڑی ؛۔
“ ریلکس ۔۔۔۔۔۔ عبادت ۔۔۔۔۔ اتنی پریشان کیوں ہو رہی ہو ۔۔؟
ایسے کرو ، تم ریڈی ہو جاؤ ، آج ڈنر ہم باہر کریں گئیں ، وہ اُسکا نازک سا بازو پکڑتے خود کی طرف موڑتے شائستگی لہجے میں بولا
عبادت ہنوز جو اُسکے چہرے کو تک رہی تھی ، سرسری سے نگاہ مقابل کے ہاتھ پر ڈالی۔۔۔
تبھی مہراز نے اُسکا ہاتھ چھوڑتے اُسکو تیار ہونے کی اجازت دی تھی ، عبادت خاموشی سے ویسے ہی چلتے تیار ہونے کے لیے گئی ؛۔
جیسے ہی عبادت تیار ہوتے دونوں خوشگوار موسم کے سنگ ڈنر کے لیے گئے ،
مہراز نے پہلے ہی ڈنر باہر کرنے کا پلان کر لیا تھا جب ولید نے اُسکو کو کہا تھا ۔
کہ وہ اپنے جذبات عبادت کے سامنے عیاں کرے ، دونوں اس وقت ڈنر سے فارغ ہو چکے تھے :۔
عبادت نے بہت مشکل سے ہی کچھ کھایا تھا ، کیونکہ آصف کی باتیں کسی بھی پل وہ بھول نہیں پا رہی تھی
دونوں میں ایک نا ختم ہونے والی خاموشی چھائی ہوئی تھی ، مہراز عبادت سے بات کرنا چاہتا تھا :۔
اُسکی ایک نظر کا منتظر تھا ، مگر وہ اس قدر انجان بیٹھی خیالوں میں کھوئی تھی ، کہ مقابل اپنے دل کی بات ویسے ہی دل میں دبا گیا ۔۔۔۔
جیسے ہی ڈنر سے وہ لوگ فارغ ہوئے واپس گھر آئے تھے ، کل روح واپس آ جائے گئی ، جیسے ہی وہ فریش ہوتے واش روم سے نکلا تھا ۔۔۔۔
اُسکو بیڈ کی چادر درست کرتے دیکھ سرسری سا بولتے آئینے میں جا کھڑا ہوا ؛۔
روح کل آ رہی ہے ۔۔۔؟ عبادت کے چہرے پر ہلکی سے مسکان پھیلی تھی ۔
مقابل نے آئینے سے ہی اُسکا ہلکا سا مسکراتا چہرہ دیکھا تھا :۔
“ روح اس کی زندگی میں اہمیت رکھتی ہے ، یہ تو سمجھ آ گیا ، لیکن کیا اُسکو میرے ہونے سے نا ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔۔۔؟ دل میں ایک بے مطلب سا سوال اٹھا تھا ۔۔۔۔
مہراز آہ بھرتے صرف خاموش ہوتے سوچ ہی سکا تھا ، ہاں کل وہ یہاں آ جائے گئی ، اُسکو جواب کا منتظر دیکھ اب کہ پوری طرح اُسکی طرف پلٹا ؛۔
آپ نے پہلے کیوں نہیں بتایا، میں تھوڑی سی روح کے لیے شاپنگ کر لیتی ،
وہ اس قدر خوش ہو چکی تھی ، کہ بے تکلف ہوتی مزید بولتے اگلا سوال داغا گئی
مہراز نے غور سے اُسکو دیکھا تھا ، جیسے بھی تھا وہ اُسکی عزت ضرور کرتی تھی ۔
میرے ذہین سے نکل گیا تھا ، بٹ یو ڈونٹ ویری ہم کل شاپنگ کر لیں گئیں ۔
وہ اُسکو فکر کرتا دیکھ ٹرواز میں دونوں ہاتھ ڈالے اُسکی طرف بڑھا ؛۔
ٹھیک ہے ، صبح کر لیں گئیں، شام کو آئے گئی یا پھر دوپہر تک۔۔۔۔۔؟
عبادت جو کمبل کھولتے بیڈ پر پھیلا گئی تھی ، مصروف سی بولتی نیچے جھکے سے کھڑی ہوئی تھی ۔
کہ مہراز کو اپنے قریب پا کر وہ پل بھر کے لیے لڑکھڑائی ۔۔
وہ کل کسی بھی ٹائم یہاں تمہارے پاس ہو گئی ، مگر فحال اس پل میں تمہارے پاس رہنا چاہتا ہوں ۔
وہ اُسکی اٹھتی گرتی پلکوں کو دیکھتے گھبمیر سا بولتے ساتھ ہی اُسکی نازک سی کمر میں ہاتھ ڈالتے اُسکو قریب تر کر گیا ؛
عبادت پوری طرح مقابل کے حصار میں جکڑ گئی تھی ۔ اُسکے ہاتھ خود با خود ہی مقابل کے چٹان سینے سے جا ٹکڑائے ۔
کل سے روح تمہاری بانہوں میں سونے والی ہے ، وہ مدہوش ہوتا اُسکے حسن کو دیکھ جیسے دل بے قابو سا کر گیا ۔
آج کی رات تمہاری بانہوں میں قید ہونا چاہتا تھا ، وہ گھمبیر سا ہوتے شائستگی لہجے میں خاموشی کے سحر میں کہتے رس گھول گیا ۔
عبادت کی سانسیں وہی تھمی تھی ، وہ خاموشی سے اُسکے عمل اور لفظ کو سن رہی تھی ،اُسکا حق تھا ، اُس پر ۔۔۔۔
وہ چاہ کر بھی اُسکو خود سے دور نہیں کر سکتی تھی ، کیا یہ یارم مجھے لا دے گا ۔۔؟ وہ اپنے خیالوں میں گری پڑی تھی ۔
اُس نے تہ کر لیا تھا ، اب جیسے بھی ہو جائے وہ یارم کو خود سے دور جانے نہئں دے گئی ۔ وہ کیوں مہراز سے امید باندھ رہی تھی ۔
وہ بالکل بھی یہ سوچنا نہیں چاہتی تھی ، دماغ میں صرف یہ تھا کہ کسی طرح یارم اُسکو مل جائے ۔،
“ لیکن یہ مہراز تو وہ انسان ہے ، جس نے تمہیں دیکھے بنا چھوڑ دیا تھا ، یہ وہی انسان ہے جس کی وجہ سے اتنا کچھ برداشت کرنا پڑا “
“تم کیسے اس انسان کو فرمواش کرتے آگے بڑھ سکتی ہو ۔۔۔؟ کیسے اُسکو خود کے قریب آنے کی اجازت دے سکتی ہو ،
ابھی بھی اس نے اپنے فائدے کے لیے تمہیں اپنی زندگی میں شامل کیا ہے ،
دماغ دل پر حاوی ہوتے بہت کچھ بیاں کر گیا تھا ،
چھوڑیں مجھے ۔۔۔۔! اک دم اُسکا سانس بند ہوا تھا عبادت نے اُسکو غصے سے دیکھتے خود کے قریب آنے سے روکا ۔
جیسے ہی عبادت نے مقابل کا حصار توڑنا چاہا وہ چاہ کر بھی اُسکا بنانا حصار توڑ نہیں پا رہی تھی ؛۔
“ نہیں چھوڑوں گا ۔۔۔۔ کیا کر لو گئی ۔۔۔؟ نکاح کیا ہے تم سے ۔۔۔ وہ سپاٹ ہوتے آج پورے غصے سے چیخا تھا ۔
عبادت جو تڑپ رہی تھی ، مقابل کی آنکھوں میں حد سے زیادہ غصہ دیکھ پل کے لیے ڈری تھی ۔
نکاح ۔۔۔۔ کیا ہے ، تو کیا زبردستی کریں گئیں ۔۔۔؟ عبادت اب کے پوری جان لگائے مقابل کے حصار کو توڑنے کی کوشش کر گئی ؛۔
کروں گا زبردستی ۔۔۔۔ کیوں کہ تم میری خاموشی کا فائدہ اٹھاتی ہو ۔ وہ سپاٹ ہوتے غصے سے غرایا ۔
کیا کمی ہے مجھ میں ۔۔۔۔ جو تم ایسے اتنا بھاگتی ہو مجھ سے ۔۔۔۔؟ وہ اُسکو مچھلی کی طرح تڑپتے دیکھ دھاڑتے ساتھ ہی بے دری سے اُسکے بالوں کو بائیں ہاتھ سے دبوچ گیا ۔
آہ ۔۔۔۔۔۔ عبادت کی آنکھیں بھری تھی ۔ تب مجھ میں کیا کمی تھی ، جب آپ نے مجھے دیکھے بنا اتنی بڑی سزا دی تھی ۔۔؟ جانے انجانے میں ماضی کی چنگاری کسی چھبن کی طرح وار بنتے زبان پر آئی تھی ۔
آہ ۔۔۔۔۔۔
جبکے وہ مقابل کا ہاتھ اپنے پیٹ پر سختی بڑھاتے دیکھ کچھ چھبنے سے چیخی ۔
مقابل نے اک دم سے اُسکو خود کے حصار سے آزاد کیا تھا ، اُسکی کہی گئی بات نے ایک تھپٹر جیسے مہراز کے گال پر نشان کی طرح داغ چھوڑ گیا تھا؛۔
کیا ہوا ۔۔۔۔۔؟ وہ اُسکو اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھتے دیکھ فکر سے قریب ہوا ، چونکہ اُسکو بھی کچھ چھبا تھا ۔،
اپنی بے مطلب کی فکر اپنے پاس رکھیں ، وہ فورا سے دور ہوتے انگی اٹھاتے بولی تھی جبکے ساتھ ہی تیزی سے واش روم میں گھسی ۔۔۔۔
وہ مٹھیاں بھنچے اُسکو جاتے دیکھ اُسکی بولی گئی بات پر سوچنا شروع ہوا؛۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
پاکستان
پریزے میڈم ۔۔۔۔۔ کیا بات ہے ۔۔۔؟ مجھ سے شئیر کر لو ۔۔۔۔! فلک بادام والا دودھ پیتے ساتھ ہی پریزے سے پوچھ گئی
جو خاموشی سے کچھ بھی بولے بنا کیچن میں لگاتار کام کر رہی تھی ۔
کیا شئیر کروں آپ سے ۔۔۔؟ وہ شلف صاف کرتے ساتھ ہی خشک ہوئے برتن اٹھاتے ان کی جگہ پر رکھنا شروع ہوئی ؛۔
جو بھی بات تمہیں پریشان کر رہی ہے ، وہ گلاس خالی کرتے اُسکی طرف بڑھا گئی ۔
کوئی بات نہیں ہے ، وہ سرسری سا بولتے گلاس رکھتے واپس سے اپنے کام میں مصروف ہوئی ۔
توں یونی کیوں نہیں جا رہی ۔۔۔؟ فلک نے غور سے اُسکو دیکھتے سینجدگی سے پوچھا ۔
ایسے ہی دل نہیں کرتا ۔ وہ ویسے ہی مصروف سی بولی ۔
پریزے میڈم ۔۔۔۔ ایسے ہی تو کچھ نہیں ہوتا ۔ وہ پریزے ۔۔۔ جو کام سے بچنے کے لیے یونی ہر روز جاتی تھی ۔
آج بور ہوتے وہ کام کر رہی ہے ، جو اُسکو بالکل بھی پسند نہیں ہے ۔۔۔؟
دال میں کچھ کالا ہے ۔ فلک شرارت سے مسکراتے اُسکو خود کی طرف دیکھنے پر اکسا گئی ۔۔۔
مجھے تو دال پوری ہی کالی لگ رہی ہے ، ہما کیچن میں داخل ہوتے جو سن چکی تھی ۔ مسکراتے ساتھ ہی اپنی رائے بتا گئی ۔
ہاہاہاہ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت مذاق کرنے کو دل کر رہا ہے ۔۔۔؟ پریزے اپنی فوم میں آتے اُن کی ایکٹنگ کرتے ساتھ ہی شکلیں بناتے دانت پیس گئی ۔
چلو اس بہانے سے تمہارے چہرے پر ہنسی تو پھیلی ۔ فلک اُسکو ایسے تیار ہوتے دیکھ مسکراتے بولی ؛۔
اچھا ۔۔۔۔ تو کیا تم لوگ میری ہنسی کو مس کر رہی تھی ۔۔۔؟ یا پھر شرارتیں یاد آ رہی تھی ۔۔۔۔؟
وہ شوخ لہجے میں پوچھتی ساتھ ہی آنکھیں بڑی کر گئی ۔
میں تو تمہارا تنگ کرنا مس کر رہی تھی ، فلک تیزی سے بولی تھی ۔
اور میں زاہیان کو جو توں ہر بار کام کرتے ستاتی ہے وہ مس کر رہی تھی ، ہما نے آنکھ مارتے کہا ۔
ہاہاہاہ۔۔۔۔۔۔ تبھی تینوں کے ایک ساتھ کیچن میں قہقہے گونجے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہ لڑکی میرا دماغ خراب کر رہی ہے ، وہ مسلسل فون کرتے کرتے تھک چکا تھا ۔ اور پریزے کسی بھی قیمت پر فون اٹھانے کو تیار نہیں تھی ۔
ایک ہفتے سے اوپر ہو گیا تھا ، اُسکو یونی سے غائب ہوئے ہوئے ۔
زایان جانتا تھا ، وہ ابھی اُس دن والی باتوں کی وجہ سے ایسے ناراض ہو بیٹھی ہے ،
اُسکو لگا تھا وہ اُسکے دل کی بات سمجھے گئی ، اور اُسکو ایک موقعہ دے گئی ۔
مگر اب پانی سر سے اوپر گزر چکا تھا ۔ کیونکہ پریزے نے اپنی ایک دوست کی مدد سے طلاق کے پیپرز بناتے اُسی دوست کے ذریعے زایان تک پہنچا دئیے تھے ۔
وہ جلد سے جلد اس نکاح سے آزاد ہو جانا چاہتی تھی ، مگر وہ نہیں جانتی تھی ، اُسکی اس ایک غلطی سے کتنا کچھ ہونے والا تھا ۔۔۔۔
لعنت ہو تم پر ۔۔۔ زایان شاہ ۔۔۔۔۔ وہ غصے سے چیختے ساتھ ہی فون سامنے دیوار میں مارتے کرچی کرچی کر گیا ۔
اُسکا دماغ پھٹنے کو کر رہا تھا ، پریزے کی اس حرکت پر اتنا غصہ آ رہا تھا ۔ کہ بس نہیں چل رہا تھا ۔
کہ ابھی اُسکو جاتے اچھے سے سبق سکھا دیتا ۔ وہ بے دردی سے اپنے بالوں کو نوچتے صوفے پر گرا ۔
توں اس پریزے نامی چڑیل کو قابو نہیں کر پا رہا ۔۔۔۔؟ کیسی تیزی محبت ہے ۔۔۔؟ جو اسُکو محسوس نہئں ہو رہی ۔۔؟
دل خود سے ہی الجھنا شروع ہو چکا تھا ۔ نہیں زایان شاہ ۔۔۔۔ وہ اک دم جنونی ہوتا کھڑا ہوا تھا ۔
توں ایسے ہاتھ پہ ہاتھ دھرتے نہیں بیٹھ سکتا ۔ تجھے کچھ تو کرنا ہوگا ۔۔۔! وہ فورا سے گرم دماغ کو دل سے لگاتے سوچنا شروع ہوا ۔،
کیونکہ ابھی کسی بھی طرح اُسکو پریزے سے ملنا ضروری تھا ۔،
پریزے حامد آ رہا ہوں میں ۔۔۔۔۔! وہ سوچ چکا تھا ، اب یہی ایک طریقہ تھا اُس سے بات کرنے کا ۔۔۔۔۔!
وہ جلدی سے فریش ہونے کے لیے گیا ، چونکہ اب اُسکو پریزے سے ملنے اُسکے گھر جانا تھا ؛۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جاری ہے
کیا لگتا ہے ، ناول کس طرف جا رہا ہے ۔۔؟ 🙈🙈
اگر ناول پسند آ رہا ہے ، تو جلدی سے لائکس کریں تاکہ اگلی قسط جلدی دوں
کہیں یہ تو یہ سمجھ رہے کہ ناول کی قسط ہر روز آیت گئی ۔۔۔؟
سوری گائز ابھی تو آپ لوگوں کو انتظار کرنا ہوگا ۔ کیونکہ میرا فون ابھی تک نہئں آیا
دعا کر دیں میرا فون آ جائے ، میرا فون میری غلطی کی وجہ سے بند ہو گیا ہے
This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about
“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.
"Mera Jo Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.
Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.
The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.
How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice
Meri Raahein Tere Tak Hai Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah. Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.
Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Second Marriage Based Novel / Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے
نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا
ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی نفرت سے شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم ہے
ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔
میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ کا اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی کی اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔
انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔
نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا ناول
مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔
اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔
آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ
/کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول
مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔
If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:
اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس
to download in pdf form and online reading.
Click on This Link given below Free download PDF
Free Download Link
Click on download
Give your feedback
Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here
اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں
لنک ڈاؤن لوڈ کریں
اور اگر آپ سب اس ناول کو اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے
اون لائن لنک
Online link
Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)
میری راہیں تیرے تک ہے ناول از مدیحہ شاہ (قسط وار پی ڈی ایف)
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔
شکریہ۔۔۔۔۔۔
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
حق اشاعت کا اعلان:
مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔
No comments:
Post a Comment