Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 41 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Wednesday 21 September 2022

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 41 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 41 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Epi 41 

Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 41

میری راہیں تیرے تک ہے

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 41

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ایسے کیسے وہ روحی کو لے جا سکتی ہے ۔۔؟ عبادت کی جیسے جان پر بنی تھی ؛۔

مہراز اُسکو ایسے اتنا فکر مند اور پریشان ہوتے دیکھ دل میں روحی کے لیے خوش ہوا تھا ۔

کہ عبادت سے بہتر ماں روح کو کہیں نہیں مل سکتی تھی ؛۔

یہاں پر یہ قانون ہے ، وہ جب چاہے روح سے مل سکتی ہے ، میں نا اُسکو روک سکتا ہوں اور نا ہی ایسے وہ مجھے روک سکتی ہے ۔۔۔

“ بٹ تم فکر نہیں کرو ، روح ہمارے پاس ہی رہنے والی ہے ۔ صرف کچھ ہفتوں کے لیے اُسکو ایسے ہم سے دور رہنا پڑے گا ۔۔۔

یہ ضروری ہے ، وہ اُسکو فکر مند اور پریشان دیکھ بہت دھیمے سے سمجھانا شروع ہوا ؛۔

اگر روحی وہاں جا کر مجھے بھول گئی تو ۔۔۔؟ اُسکی اچانک سے آنکھیں بھری تھی، جانے کیوں دل میں پھر سے کسی کو کھونے کا ڈر آیا تھا :۔

وہ تو اُسکی سگی ماں ہے ، وہ اُسکی مامتا ملتے ہی مجھے بھول ۔۔۔۔۔

ایسا کچھ نہیں ہوگا ۔۔۔ میرا یقین کرو ، مہراز جو بالکل اُسکے سامنے بیٹھا ہوا تھا ، اسکی گالوں پر پہلی بار آنسووں کی قطار چھوٹی سی بات پر پھیلے دیکھ تڑپ اُسکی گالوں کو انگلیوں سے چھوتے صاف کر گیا ؛۔

روح کے جو دل میں ہے ، وہی سامنے نظر آئے گا ، میں جانتا ہوں اُسکے دل میں صرف تم ہو ۔

تمہاری جگہ وہ عورت اب کبھی بھی حاصل نہیں کر سکتی ، وہ کچھ بھی کرے ؛۔

وہ محبت سے گالوں کا صاف کرتے اپنے گرم ہاتھوں میں اُسکے برف مانند ٹھنڈے ہاتھ دبا گیا ۔۔

تم جلدی سے ناشتہ لے آو ، میں ذرا روح سے بات کر لوں ، وہ اُسکی ناک دباتے اٹھا تو عبادت نے ایک بیٹ مس کی ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جیسا مہراز نے سوچا تھا ، ہنوز بالکل ویسے ہی ہوا تھا ۔ عدالت نے ایک ہفتے کے لیے روحی کو اُسکی ماں کے پاس جانے کا حکم سنایا تھا :۔

مہراز گھر سے ہی روح کو سب کچھ بتا لایا تھا ، وہ اداس تھی ، رونے کو تیار جب مہراز نے اُسکو بولا ابھی آپ کو ماما کے ساتھ جانا ہوگا :۔

پاپا مجھے نہیں جانا ۔۔۔۔! آنی ۔۔۔۔ وہ بچوں کی طرح رونے کو تیار تھی ، چونکہ وہ ایمن سے زیادہ مہراز کے قریب تھی ؛۔

عبادت خاموشی سے صرف دونوں کو دیکھ رہی تھی ،

کیونکہ اُسکو لگا تھا ، کہ روحی پر اُس سے زیادہ اُسکی سگی ماں کا حق بنتا ہے ۔۔

آنی ۔۔۔۔۔ مجھے آپ کو چھوڑ نہیں جانا ، وہ عبادت کی طرف لپکی تھی کہ عبادت نے اُسکو گود میں اٹھایا ؛۔

روحی آپ کی ماما بھی تو آپ کو پیار کرتی ہیں نا ۔۔۔؟ کچھ دنوں کی بات ہے ،

پھر آپ اپنی آنی کے پاس واپس آ جانا ، وہ اُسکو پیار کرتے بہت ہی آہستگی سے سمجھا گئی ؛۔

چلیں روحی ۔۔۔!! مہراز جو دونوں کو صرف دیکھ رہا تھا ، روحی کو عبادت کے ساتھ لگے دیکھ قریب آتے بولا ؛۔

عبادت جس کی آنکھیں خود بھر چکی تھی ، مشکل سے خود پر کنٹرول کرتے روحی کو خود سے الگ کیا ؛۔

مہراز عبادت کو گاڑی میں ویٹ کرنے کا بولتے روح کو لیتے ایمن کی طرف گیا ؛۔

ڈرائیو کو بھیج دینا ، روحی کا سامان لے جائے ، جیسے ہی ایمن روح کو گاڑی میں بٹھاتے مڑی مہراز ایک نظر اپنی بیٹی کو دیکھ از حد سینجدگی سے بولا :۔

اپنا سامان اپنے پاس رکھو ، تمہیں کیا لگتا ہے ، میں اپنی بیٹی کے لیے کپڑے نہیں لیتی تھی ۔۔۔؟

وہ اک دم ہوشیار بنتے جانے کیوں ثابت کرنا شروع ہوئی ۔ مہراز کی آنکھوں میں زہر خند سی چنگاری ابھری ؛۔

جانتا ہوں ، تمہیں بہت اچھے سے ۔۔۔۔ تمہیں کتنی محبت ہے ۔ یہ دکھاوا کہیں اور کرنا ۔۔۔،

چلو ۔۔۔۔۔ میں دکھاوا اپنا اپنے پاس رکھ لیتی ہوں ، مگر تم بھی میری ایک بات اپنے ذہین میں بٹھا لو ؛۔

آج روح صرف ایک ہفتے کے لیے میرے پاس آئی ہے ، اگلی بار ہمشیہ کے لئے میرے پاس آ جائے گئی :۔

پھر تم ۔۔۔۔ مہراز زیاد صرف میری بیٹی سے ایک ہفتے ملا کرو گئے

میں تمہیں ویسے ہی تڑپاؤں گئی جیسے تم نے مجھے تڑپایا تھا ؛۔

ہاہاہاہ۔۔۔۔۔۔

“ ریری ۔۔۔۔ “ ایمن ۔۔۔۔؟ تمہیں لگتا ہے ، تم مجھے تڑپا سکتی ہو ۔۔؟

وہ قہقہہ لگاتے الٹا جیسے اُسکا ہی مذاق بنا گیا ۔ ایمن کی آنکھوں میں نفرت ابھری تھی ۔۔

جو تم چاہتی ہو ، وہ کبھی نہیں ہوگا ۔ ایک بات یاد رکھنا روح تم سے زیادہ صرف مجھ سے پیار کرتی ہے ۔

وہ جانتی ہے ، کہ اُسکے پاپا کی جان بستی ہے اُس میں ۔۔۔۔ تم جب ہمیں چھوڑ گئی تھی ۔ تو روح نے سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا ۔

بہتر ہوگا ، اب ماں بنے کی بجائے بیوی اچھی پہلے بن جاؤ ،

وہ دو ٹوک بولتے اُسکو ویسے ہی بولنے کے لیے منہ کھولتے دیکھ چھوڑ گاڑی کی طرف بڑھا ۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پاکستان

میں تمہیں کب سے کال کر رہی ہوں ، اور تم یہاں مزے سے اپنے دوستوں کے ساتھ گپے ہانک رہے ہو ۔۔؟

پریزے جو کب سے زایان کو کال کر رہی تھی ، غصے سے کینٹن میں آتے وہ اُسکے سر پر ناز ہوتے بولی ؛۔

زایان جو اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا ، اک دم چئیر سے اٹھتے بیگ کندھے پر ڈالا ۔۔۔

چلو ۔۔۔۔۔ وہ ضبط کرتے لفظوں کو چباتے اُسکو بازو سے دبوچے کینٹن سے باہر نکلا ۔۔۔۔

یہ کیا طریقہ تھا ۔۔۔۔؟ تمہیں کتنی بار بتانا پڑے گا ۔ کہ جب بھی میرے دوستوں کو میرے ساتھ دیکھو۔

تمہیز سے مجھے پکارا کرو ، وہ اُسکو غصے سے چھوڑتے ساتھ ہی سپاٹ ہوتے گویا ؛۔

یہ کوئی طریقہ تھا ، مجھے سب کے سامنے مخاطب کرنے کا ۔۔۔۔؟

وہ پوری طرح اُسکی اس حرکت پر بھڑکا ۔

تمہاری ہمت کیسے ہوئی ، ایسے مجھے پکڑتے سب کے سامنے لانے کی ۔۔؟ اور تم کون ہوتے ہو ، مجھ پر ایسے غصہ کرنے والے ۔۔؟

اپنی حد میں رہا کرو ، زیادہ ۔۔۔۔

آج تو یہ بکواس سوال مجھ سے کیا ہے ، اگر پھر کبھی ایسی جرات تم نے کی ، تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا ۔۔۔!!

کون سی اپنی حد پار کی ہے میں نے ۔۔۔؟ ہر بار پیار سے تمہیں سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں ۔

لیکن کہتے ہیں نا ۔۔۔۔

لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ۔ تم بھی بالکل ایسے ہی ہو ۔

میں تو ہر بار بکواس کروں گئی ، تم کون ہوتے ہو مجھے ایسے ٹوکنے والے ۔۔؟

آج سے میں ہماری دوستی ختم کرتی ہوں ۔ اُسکی آنکھیں بھری تھی ۔۔

میں کون ہوتا ہوں ۔۔۔؟ کیا تم نہیں جانتی میں کون ہوں ۔۔۔؟

اگر یاد نہیں ہے ، تو اپنے خالی دماغ میں پشاور کا واقعہ یاد کرو ۔۔

مت بھولنا کہ اب تم میرے نکاح میں ہو ۔ تم پر میرا ہر قسم کا حق ہے ،

میں جب چاہوں ، کہیں بھی تمہیں روک ٹوک بول سکتا ہوں۔،

تم مانو یا نا مانو ۔۔۔۔۔ ایک بات اپنے دماغ میں بٹھا لو ۔۔

تم اب چاہ کر بھی مجھ سے آزاد نہیں ہو سکتی ، کیونکہ تم صرف اب میری ہو ۔

تمہیں ہی رخصت ہو کر میرے گھر تک جانا ہے ، پھر کبھی بے تکا سوال دوبارہ نا دوہرانا ، وہ انگلی اٹھاتے اُسکو بہت کچھ بوچ کرواتے وہاں سے گیا ؛۔

پریزے جو ساکت ہو چکی تھی ، اُسکو جاتے دیکھ خوف میں مبتلا ہوئی ،

کیا وہ اپنی بات سے مکر گیا ہے ۔۔؟ اُسکا دماغ پوری طرح ماوف ہو چکا تھا ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

لندن

توں جا رہا ہے ۔۔۔۔؟ ابھی ولید مہراز کے کیبن میں داخل ہوا تھا ؛۔

کہ وہ اُسکے پوچھنے سے پہلے اپنا سوال سامنے رکھ گیا ۔،

ہاں یار ۔۔۔۔۔ میری ڈیوٹی ختم ہو گئی ہے ، وہ تھکے سے لہجے میں بولتے چئیر پر بیٹھا ۔۔۔

روحی سے بات ہوئی تیری ۔۔۔؟ ولید اُسکو لیپ ٹاپ کی اسکرین پر نظریں جمائے دیکھ سرسری سا روحی کا پوچھ گیا ؛۔

نہیں ۔۔۔۔۔ ابھی دو دن ہوئے ہیں ، اُسکو ۔۔۔۔ ویسے بھی میں نے خود ہی کال نہیں کیا :۔

میں نہیں چاہتا ایمن کوئی بھی فائدہ اٹھائے ۔ وہ تیزی سے ٹائپنگ کرتے گویا ؛۔

کیسا فائدہ وہ اٹھائے گئی ۔۔۔؟ ولید الجھا تو اُسنے شکن ڈالتے پوچھا

یہی کہ ابھی روحی آئی ہے ، تو میں نے کال کرتے اُسکو ڈسٹرب کیا :۔

وہ عدالت میں چھوٹی سی چھوٹی بات پر ایشو بنانا چاہتی ہے ، اور میں اُسکو یہی موقعہ دینا نہیں چاہتا :۔

وہ ایک انگلیوں کو بریک لگاتے چوٹکی سی نگاہ ولید پر ڈالتے از حد سینجدگی سے بولا ،۔

ہممم۔۔۔۔۔ ولید اچھے سے سمجھ چکا تھا ۔

ویسے عبادت بھابھی کیسی ہیں ۔۔؟ ولید اُسکو واپس سے کام میں مصروف دیکھ ایسے ہی پوچھ گیا :۔

ٹھیک ہے ، وہ ویسے ہی مصروف سا بولا ،

توں ایسے کیوں نہیں کرتا ، کچھ دن آفس سے آف لے کر عبادت بھابھی کے ساتھ انجوائے کر ۔۔؟

بھابھی کو لندن گھوما ، روحی بھی گھر پر نہیں ہے ۔ وہ بور ہو رہی ہونگی ۔

گھومانے کے بہانے سے ہمارے گھر ڈنر پر بھی ان کو لے آنا ۔ وہ مسکراتے بہت ہی آرام سے بولتے مہراز کو سوچ میں ڈال گیا ۔۔۔۔

ہمم۔۔۔۔ آکیڈیا ۔۔۔۔ برا تو نہیں ہے ، مہراز ایک سیکنڈ میں ہی کافی کچھ سمجھ چکا تھا ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

عبادت لندن کیسا شہر ہے ۔۔۔؟ سردی تو ہر وقت پڑتی ہو گئی ۔۔۔؟ سونیا جو کافی دیر سے عبادت کے ساتھ لگی ہوئی تھی ۔

اب کہ سارے جہان کی باتیں کرنے کے بعد لندن کے موسم پر پہنچ چکی تھی ۔

عبادت آپی ہیں ۔۔۔؟ ہما جو سونیا کو لاوئج میں جاتے دیکھ گئی تھی ۔

بھاگتے سونیا کے قریب آتے ساتھ ہی ویڈیو کال پر عبادت کو دیکھا ۔

عبادت آپی ہے ۔۔۔۔؟ فلک جو بیٹھی ہوئی تھی فورا سے اٹھنے کو ہوئی ۔،

خاموشی سے بیٹھو ۔ تمہارے پاس ہی آ رہی ہوں ، سونیا نے اُسکو آنکھیں دکھاتے ڈرایا ،

فلک منہ بناتے خاموشی سے واپس بیٹھی ، سونیا فلک کے ہاتھ میں فون دیتے ہما کو بھی پاس ہی بیٹھنے کا اشارہ کرتے خود کیچن کی طرف گئی ۔۔؛۔

تبھی ایک بار پھر سے ان لوگوں کے لاتعداد سوال تیار ہوئے تھے ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کیا اُسے یہ پھول پسند آئیں گئیں ۔۔۔؟ مہراز جو آفس سے واپسی پر راستے میں پھولوں کی شاپ دیکھ پھول خرید چکا تھا :۔

اب کے ڈور بیل کے پاس کھڑے سوچ میں پڑا ، مہراز زیاد نے اس سے پہلے کبھی کسی کے لیے ایسے اتنی چاہت سے پھول نہیں لیے تھے :۔

یہاں تک ایمن کے لیے بھی نہیں ۔۔۔ وہ کچھ دیر ویسے ہی اپنے بارے میں سوچتا رہا ، وہ کیا بدل رہا تھا ۔۔؟

یہ سوال ذہین میں کسی مقناطیس کی طرح چیپکی ۔وہ خود سے نفی کرتے ڈور کھول گھر میں داخل ہوا ؛۔

عین توقع کے مطابق عبادت سامنے ہی کیچن میں ڈنر کی تیاری کرتی نظر آئی :۔

مہراز مسکراتے ویسے ہی اُسکے قریب جاتے کھڑا ہوا ، عبادت جو پاستہ بنا رہی تھی ،

سرسری سی نگاہ ڈالتے واپس سے کام میں مصروف ہوئی ؛۔

مہراز اُسکو آرام سے مصروف دیکھ پھولوں کا دستہ اُسکے پاس شلف پر رکھتے فریش ہونے کے لیے گیا ۔۔

اُسکو عبادت کا ایسے دیکھ کر انجان بننا بالکل بھی اچھا نہیں لگا تھا ۔ وہ خاموشی سے واپس روم کی طرف نکل گیا ۔۔؛۔

جیسے ہی مہراز گیا ، عبادت نے سرسری سی نگاہ پھولوں پر ڈالتے ہاتھ صاف کیے ؛۔

یہ پھول یہاں کیوں رکھ گیا ۔۔۔؟ وہ تازے پھول دیکھ خوش ہوئی تھی ۔

چہرے پر ہلکی سی مسکان جیسے پھیلی تھی ، ( عبادت توں بھی نا ۔۔۔۔! وہ اپنے سر پر چت لگاتے پھولوں کو ان پیک کرتے سوچنے لگی ۔

کہ کس میں رکھے ۔۔۔؟ جیسے ہی خیال آیا وہ تیری سے گئی اور گلدان لے آئی ؛۔

ظاہری بات ہے ، وہ پھول تمہارے پاس ہی رکھ کر جائے گا ، تاکہ تم اُسکو گلدان میں رکھتے ایک مناسب جگہ پر ٹکا سکو ؛۔)

وہ اپنا کام مکمل کرتے گلدان اٹھاتے ڈائینگ ٹیبل کے اوپر درمیان میں رکھ گئی ؛۔

شش۔۔۔۔۔۔۔

ابھی وہ ویسے ہی لگی ہوئی تھی ، کہ اچانک سے کمر میں کسی کے ہاتھ کی سختی دیکھ عبادت کی سانس تھمی :۔

دل جا بجا سا دھڑکنا شروع ہوا ، مہراز جو کوٹ اُتار منہ ہاتھ دھو واپس آ چکا تھا ،

اُسکو خود میں مصروف دیکھ پیچھے سے آتے حصار میں جکڑ گیا ؛۔

جبکے ساتھ ہی کان میں سرگوشی کرتے اُسکو اپنی گرم سانسوں کی تپش سے جھلسایا ۔

عبادت جو پھول رکھ چکی تھی ، مقابل کے ایسے قریب آنے پر جھلستی اک دم برف کی مانند ٹھنڈی پڑی ؛۔

وہ اُسکی کمر میں ہاتھ ڈالے ساتھ ہی گردن پر لب رکھے جیسے اُسکو اپنی قربت میں بہکنا شروع ہوا ۔۔

عبادت جو خاموشی سے کھڑی ہوئی تھی ، مقابل کی جرات پر اندر تک لرزی ۔

وہ ویسے ہی لبوں سے فاصلہ تہ کرتے اُسکے کان کی لو کو جا بجا چوم گیا ۔۔

عبادت کی سانس پھولی تو وہ گھبراتے مقابل کو خود سے دور کرنے کی سعا کرنا شروع ہوئی ۔۔۔۔

چھ۔۔۔۔ چھوڑیں ۔۔۔۔ مجھے ۔۔۔۔ وہ کانپتے لبوں سے مشکل سے لرزتی آواز میں بولی تھی ۔

جبکے ساتھ ہی پوری طاقت لگائے مقابل کو خود سے دور ہٹاتے دھکا دیا تھا :۔

مہراز جو اُسکی قربت میں کھونے لگا تھا ، اچانک سے اُسکے ایسے دھکا دینے پر ماتھے پر بل ڈال گھور گیا :۔

عبادت تیز تیز سانس لیتے ڈرتے چوٹکی سی نگاہ مقابل پر ڈال بھاگی ؛،

وہ جانتی تھی ، وہ اُسکا شوہر ہے ، اُسکا حق بنتا ہے ۔ مگر وہ ابھی بالکل بھی اُسکو خود کر قریب آنے نہیں دینا چاہتی تھی ۔

مہراز جو خاموشی سے صرف اُسکو جاتے دیکھ رہا تھا ، غصے کو ضبط کرتے ہاتھ کی مٹھیاں بھنچی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے

آئی نو بہت برا لگا ہوگا تم سب کو ۔۔؟ 🙈

کوئی نہیں اگلی قسط بہت اچھی ہونے والی ہے ، اپنے لائکس اور ویوز چیک کر لو ،کتنے کم آتے ہیں ۔

اگلی قسط انشااللہ اتوار کی رات کو پوسٹ ہوگئی ، گائز اُسکے بعد انشااللہ ہر روز ایپی دوں گئی ۔۔۔۔

انشااللہ ۔۔۔۔۔۔ اور گستاخی سی عاشقی کی ایپی بھی اُسی دن آئے گئی ۔

 

This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔ 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages