Nafrat Ishqam By SR Episode 1 Complete PDF
SR Writes: Urdu Novel Stories
Novel Genre: Rude Wadera Hero Revenge Forced Marrige Romantic Village Based Enjoy Reading...
Nafrat Ishqam By SR Epi 1 |
Novel Name: Nafrat Ishqam
Writer Name: SR
Category: Episode Novel
Episode No: 1
نفرت عشقم
This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write aboutتحریر ؛۔ ایس آر
قسط نمبر ؛۔ 1
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ساری رات ڈیرے پر گزارنے کے بعد وہ صبح 4 بجے حویلی آیا تھا اور اب چار گھنٹے آرام کرنے کے بعد وہ پھر سے نک سک سا تیار ہو کر اپنے کمرے سے باہر آیا تھا۔۔۔۔
اپنی وجاہت سے بھر پور شخصیت کی وجہ سے وہ سب لڑکیوں کے دلوں میں دھڑکن بن کر دهڑكتا تھا کوئی ایک بار اسے دیکھ لیتی تو اسکی شخصیت میں مسمرائز ہو کر رہ جاتی تھی گورا رنگ چہرے پر داڑھی کالی گہری آنکھیں جن کی ایک جنبش سے کئیوں کے دل دھڑک اٹھتے تھے۔۔۔
وہ وجاہت کا شاہکار تھا مغرور سا بس اپنی منوانا جانتا تھا کسی اور کی ماننا تو اسنے سیکھا ہی نہیں تھا رحم کی بھیک مانگتے تھے سب اس سے لیکن وہ بے رحم تھا سفاک شخصیت کا مالک ۔۔۔
وہ شاہانہ چال چلتا ہوا کھانے کی میز کی طرف بڑھا تھا ایک کرسی کھنچتے ابھی بیٹھا ہی تھا کہ ملازمہ نے جلدی سے کھانا لاتے وہاں پر کھڑے ملازم کو دیا تھا جسنے جلدی جلدی کھانا ٹیبل پر لگانا شروع کیا تھا۔۔۔۔
اسے لڑکیوں کا بلاوجہ مردوں کے سامنے آنا نہیں پسند تھا اسی لئے کھانا بناتی تو عورتیں ہی تھی لیکن میز پر مرد ملازم ہی کھانا لگاتے تھے ۔۔
شجر میرے شیر کہا جانے کی تیاری ہے اتنی دیر سے تو گھر آئے ہو اور اب جلدی جا رہے ہو ؟ دو گھڑی اپنی ماں کے پاس بھی بیٹھ جایا کرو۔۔ مورے نے اسے دیکھتے ناراضگی کا اظہار کیا تھا ۔۔
مورے آپ بھی کیسی باتیں کرتی ہیں میں مرد ہوں کوئی عورت تو ہوں نہیں جو گھر پر ٹک کر بیٹھوں گھر پر ٹک کر بیٹھنا عورتوں کا اچھا لگتا ہے مردوں کا نہیں اس لئے بلاوجہ ہمیشہ ہی ایک ہی بات نہ کیا کرو ۔۔
اسنے کھانا ختم کرتے شیر خان کو اشارہ کیا تھا جسنے اشارہ ملتے ہی باہر کی طرف دوڑ لگائی تھی اور باہر کھڑی جیپ سٹارٹ کی تھی پیچھے اسکی مورے خالی کرسی کو اور اس راستے کو تکتی رہ گئی تھی جہاں سے انکا چشم و چراغ اس وقت گیا تھا۔۔۔۔
انہوں نے دل سے دعا کی تھی کہ کاش اسکی زندگی میں کوئی ایسی وجہ آجائے جسکی وجہ سے وہ گھر پر وقت گزارے نہ کہ باہر یہ سوچتے انہیں نے آخری نظر اٹھا کر اس راستے کو دیکھا اور مایوسی سے باورچی خانے کا رخ کر لیا تاکہ اپنے لخت جگر کے انے سے پہلے اسکے لئے کچھ اچھا بنا سکیں۔۔۔۔
آج شجر خان نے گاؤں کے باغ کا چکر لگانا تھا کام تو کچھ خاص نہ تھا لیکن اسے گھر پر بیٹھنا بلکل بھی گوارا نہ ہوتا تھا اسکا ماننا تھا گھر بس عورتوں کے لئے حیا مردوں کے لئے گھر بس رات کے وقت کے لئے ہی ہے ۔۔
راستے میں جہاں جہاں سے وہ گزر رہا تھا لوگ کھڑے ہو کر اسے سلام کر رہے تھے جنکا جواب وہ دینا زروڑنا سمجھتا تھا باغ کے قریب جب گاڑی رکی تو اسنے کالی کھری میں موجود اپنے پاؤں زمین پر رکھے تھے اور وہاں کھڑے ایک شخص نے اگے بڑھتے اپنے کندھے سے چادر اتارتے اسکے پاؤں صاف کئے تھے شجر ایک نظر اسے دیکھے بغیر اگے کی طرف بڑھ گیا تھا جب کہ شیر خان اسکے پیچھے پیچھے تھا ۔۔۔
یہ باغ بہت ہی خوبصورت تھا یہاں زیادہ تر لوگوں کو انے کی اجازت نہ تھی لیکن اسکی غیر موجودگی میں اکثر یہاں کی سیر کو کوئی نہ کوئی آجاتا تھا لیکن اپنی موجودگی میں وہ کسی کا سایہ بھی برداشت نہ کرتا ۔۔۔
اس سے پہلے . ہ اگے بڑھتا اسے ایک آنچل لہراتا ہوا نظر آیا تھا وہاں کوئی لڑکی کھڑی تھی جو شائد اکیلی تھی نجانے اسکے دل میں کیا سمائی اسکے قدم خود بخود اسکی طرف بڑھنے لگے اس سے پہلے وہ اس تک پہنچتا ایک چھوٹی سی لڑکی جسنے دو اپنے بالوں کی پونیاں باندھی ہوئی تھی وہ اسکی طرف بڑھی اسکے بعد جو گفتگو انکے درمیان ہوئی اسے سن کر وہ شدید طیش میں آگیا تھا وہ چھٹانگ بھر کی لڑکی اسکے بارے میں کیا کیا بولے جا رہی تھی اسکے ہی گاؤں میں رہتے اسکی زمین پر کھڑی وہ اس وقت اسکو ہی برا بھلا کہہ رہی تھی ۔۔۔
_______
کیا کر رہی ہو تم یہاں میں کب سے آوازیں دے رہی ہوں وہ بھاگتی ہوئی آئی تھی اور اب گھٹنوں پر ہاتھ رکھے اپنے سانس کو ہموار کرنے کی کوشش میں ہلکان خجستہ سے مخاطب ہوئی تھی ۔
تو تمہارے پیچھے کون لگا ہوا ہے جو اتنا تیز بھاگ کر آرہی ہو آرام سے آجاتی بتایا تو تھا تمہیں کہ میں باغ جا رہی ہوں پھر بھی تمہارا یہ بچپنا ختم نہیں ہوتا تھوڑا تحمل سے کام لیا کرو اب تم بچی نہیں ہو بڑی ہو گئی ہو وہ ایک ہاتھ سے اپنے آنچل کو سر پر جماتے ہوئے یہاں وہاں دیکھتے اپنے دوپٹے کے ایک سرے کو اپنے دانتوں میں پھنسائے اپنا آدھا چہرہ ڈھک چکی تھی ۔۔۔
مجھے تحمل کا پاٹ بعد میں پڑھا لینا پہلے چلو یہاں سے میں نے اتے ہوئے سنا ہے کہ آج چھوٹے سرکار باغ انے والے ہیں اس سے پہلے وہ یہاں پہنچے چلو یہاں سے چلتے ہیں تم تو جانتی ہی ہو وہ کتنے خطرناک ہیں خنسا نے اپنی بڑی بہن کو اپنی طرف سے تو راز کی بات بتائی تھی لیکن وہ شائد جانتی نہیں تھی اسکی بہن کو ان سب سے پرواہ ہی کب تھی وہ تو اپنی کرنے والوں میں سے تھی اس وقت بھی اسنے خنسا کی بات کو ناک پر سے مکھی کی طرح اڑا دیا تھا ۔۔
ہونگے وہ تمہارے چھوٹے سرکار ایک نمبر کا مغرور شخص ہے وہ پتا نہیں تم لوگ کیوں اتنا ڈرتے ہو اس سے ایسے لوگوں کو اگر منہ توڑ جواب نہ دیا جائے تو انکی ہمت اور بڑھتی ہے اور وہ اپنی طاقت کا بےجا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم جیسے لوگوں پر حکومت کرنے لگتے ہیں اب یہ سب ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہے کہ ہم غلام بننا چاہتے ہیں یا اسے لوگوں کو منہ توڑ جواب دے کر ان پر اپنی ہمت واضح کرتے ہیں انسان میں کم سے کم اتنی ہمت ہونی چاہیے کہ وہ کسی اور کے لئے نہ سہی لیکن اپنے لئے آواز ضرور اٹھائے ۔۔ وہ بولتے ہوئے ایک بار پھر اپنے آنچل کو سر پر ٹکا گئی تھی ..
اس سے پہلے وہ اگے بڑھتی کہ پیچھے سے کسی نے اسکے بازو کو پکڑتے اپنی طرف کھنچا تھا اسکی چھوٹی بہن تو مقابل کھڑے چھوٹے سرکار کو دیکھتے ہی وہاں سے گھر کی طرف بھاگی تھی تاکہ اپنے باپ کو مدد کے لئے بلا سکے ۔۔۔
خجستہ جو اس اچانک عمل کے لئے تیار نہیں تھی بے ساختہ کسی سخت چٹان نما سینے سے ٹکرائی تھی اسکے دل کی دھڑکن کانوں میں بج رہی تھی سر پر سلیقے سے سجایا ہوا دوپٹہ سرکا تھا اور منہ میں دبا پلو بھی چھوٹا تھا گھنے بالوں کی چوٹی لہرا کر اسکے کندھے پر آئی تھی ۔۔ اسنے اپنی پلکوں کی جھالر اٹھائی تھی اور اپنے سامنے موجود شخص کو دیکھ کر اسکی آنکھوں میں حیرت کے بعد نفرت اور کراہیت کے تاثرات نمایا ہوئے تھے جنکو دیکھتے مقابل کے ماتھے پر بل نمایا ہوئے تھے ۔۔۔
اسنے جوں ہی بازو پکڑ کر کھنچا تو اپنے مقابل اس پری پیکر کو دیکھ کر وہ تھوڑی دیر پہلے ہوئی اپنی بے عزتی سب بھول چکا تھا ابھی وہ اسکے انوکھی خوشبو میں ہی کھویا ہوا تھا جب اسنے جھکی پلکیں اٹھائی تو شجر اس سے پہلے ان میں کھو جاتا اسے ان آنکھوں میں اپنے لئے حقارت اور نفرت کے تاثرات نظر آئے جنکو دیکھتے اسے عجیب سی بے سکونی محسوس ہوئی اسنے اس ایک پل کے لمحے سے خود کو آزاد کروایا اور اب شعلہ بار نظروں سے اسے دیکھنے لگا ۔۔
تم نے اپنی اوقات دیکھی ہے ؟ تمہیں شکر گزار ہونا چاہیے کے میرے سامنے میری ہی زمین پر کھڑی ہو کر میرے خلاف جو فضول گوئی کر رہی ہو اسکا میں نے کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا ورنہ تم کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہتی اسنے اسکے بازو پر گرفت اور مظبوط کی تھی کیوں کہ وہ خود کو آزاد کروانے کی جدو جہد میں مصروف تھی ۔۔
مجھے کوئی شوق نہیں تمہارو تمہارے منہ لگنے کا میرا ہاتھ چھوڑو ورنہ وہ حال کروں گی یاد رکھو گے اسنے دوسرے ہاتھ کی انگلی اٹھا کر اسے وارن کیا تھا ۔
چھٹانگ بھر کی ہو اور مجھے دھمکی دے رہی ہو ؟ اسنے داد میں آئیبرو اچکائی تھی ۔۔۔
خجستہ نے اپنا بازو چھڑوانے کے لئے اسکے ہاتھ پر دانت گاڑھے تھے اپنا ہاتھ آزاد کرتے ہی اسنے دوپٹہ سہی کرتے ایک زناٹے دار تھپڑ اسکے گال پر رسید کیا تھا ۔۔
شجر کو اس لڑکی سے اس عمل کی ہرگز توقع نہیں تھی اسنے اپنے اندر اٹھتے اشتعال کو بمشکل قابو کرتے نفرت اور غصّے سے لال بھبوکا چہرہ لئے اسکی طرف دیکھا تھا جو آنکھوں میں تمسخر لیتے اسے ہی دیکھ رہی تھی ۔۔
اپنی یہ آوارہ گردی اور غنڈا گردی کہی اور جا کر دکھانا تم جیسا مغرور اور اپنی دولت کے نشے میں چور شخص عزت اور بے عزتی میں فرق نہیں جان سکتا جو میرے کیا ہے یہ اسکا انجام ہے ۔۔۔۔
جسکے تم حقدار ہو آج کے بعد اپنی گندی نظر میری طرف کرنا بھی مت میں دب کر چپ ہونے والوں میں سے نہیں ہوں دو کھا لوں گی لیکن ایک ماروں گی ضرور اسی لئے کہتے ہیں انسان کی عزت اور بے عزتی اسکے اپنے ہاتھ ہوتی ہے ہونےگھٹیا عمل سے تم نے بے عزتی کا مزہ تو چکھ ہی لیا ہوگا وہ اسے وارن کرتی تنفر سے وہاں سے جا چکی تھی جب کہ شجر کا بس نہیں چل رہا تھا وہ اس لڑکی کے ٹکرے ٹکرے کر دیتا ۔۔
مجھے رات تک اس لڑکی کے بارے میں سب معلومات چاہیے اسے تو یہ تھپڑ بہت بھاری پڑے گا ایسی جگہ ماروں گا کہ نہ مردوں میں شمار ہوگی نہ زندہ میں ۔۔۔
اسنے غصّے سے ہونے قدم باغ کے پیچھے موجود ڈیرے کی طرف بڑھائے تھے حقے کو منہ لگاتے وہ اس لڑکی کے انجام کے بارے میں سوچ رہا تھا یقینا اس نے اپنے لئے جہنم چن لی تھی اب شجر تو قبر تک اسکا پیچھا نہیں چھوڑنے والا تھا ۔۔۔
اسکا غصّہ تھا کہ کسی طور کم نہیں ہو رہا تھا اسنے شیر خان کو اشارہ کیا تھا جسنے اسکے پالے ہوئے پالتوں کتوں کو اسکے سامنے کیا تھا جنکو دیکھتے اسکی آنکھوں میں ایک چمک سی آگئی تھی ۔۔۔
جاری ہے ۔
“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.
"Mera Jo Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.
Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.
The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.
How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice
Nafrat Ishqam Novel
Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat Ishqam written by SR . Nafrat Ishqam by SR is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.
Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply
Thanks for your kind support...
Rude Wadera Hero Revenge Forced Marriage Village Based Novel | Romantic Urdu Novels
Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.
۔۔۔۔۔۔۔۔
Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link
If you want to download this novel ''Nafrat Ishqam '' you can download it from here:
اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس
Click on This Link given below Free download PDF
Free Download Link
Click on download
Give your feedback
Nafrat Ishqam By SR Episode 1 is available here to download in pdf from and online reading .
اگر آپ یہ ناول ”نفرت عشقم “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں
لنک ڈاؤن لوڈ کریں
اور اگر آپ سب اس ناول کو اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن یہاں سے نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں
اون لائن
Nafrat Ishqam Novel by SR Continue Novels ( Episodic PDF)
نفرت عشقم ناول از مدیحہ شاہ (قسط وار پی ڈی ایف)
If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.
Thanks............
سچی کہانی
جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک
بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان
میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے
If You Read this STORY Click Link
LINK
Copyright Disclaimer:
This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.
No comments:
Post a Comment