Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 69 Part 1 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Tuesday 8 March 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 69 Part 1 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 69 Part 1 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 69 Part 1 Online

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 69 Part 1

 

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ 

قسط نمبر ؛۔ 69 


لاہور 

جھوٹ مت بولو ۔۔۔۔!! 

زر سمارٹ کی بات حیرانگی سے سن علی کی طرف دیکھ گیا ۔ جو پہلے ہی سر ہلاتے بول رہا تھا ۔ کہ جو سمارٹ بول رہا ہے ، وہ سچ ہے ۔ 

یہ سب ہوا کب ۔۔۔؟ زر جس کو بالکل بھی یقین نہیں آ رہا تھا ۔ قہقہہ لگاتے ان دونوں کو بھی قہقہہ لگانے کا موقعہ دیا ۔ 

ہمیں تو خود یہ سب دیکھ کر روگ لگنے والا تھا ۔ مجھے تو ابھی تک یقین نہیں آیا ۔ کہ حسن اور نمی کے درمیان کوئی فلمی سین اون ہے ۔ علی پوری طرح اپنی حیرانگی زر کے سامنے رکھ گیا ،

تمہیں روگ لگنے والا تھا ، اور مجھے ان دونوں کو دیکھ روگ لگ ہی گیا ، مجھے تو یہ سمجھ نہیں آ رہی ، یہ دونوں لیلا اور مجنو بنے کیسے ۔۔۔؟؟

سمارٹ چیپس پر پوری طرح ٹوٹتے تیزی سے بول گیا ، 

ویسے میرے خیال میں ہمیں یہ بات شہریار ، ایان ، اور سب سے خاص اسد کے سامنے لانی چاہیے ۔ 

سمارٹ مزید مزے لینے کے لیے تیار ہوا تھا ، جبکے اُسکا دل کیا تھا ، ابھی سب کو اکٹھا کرتے اعلان کروا دوں ۔ 

پاگل ہو گیا ہے توں ۔۔۔؟ زر سمارٹ کی اسد کو بتانے والی بات پر بھڑکا 

جبکہ علی نے بھی آنکھیں نکالی ، چونکہ اُسکو بھی اُسکا دماغ ٹھیک نہیں لگا تھا۔ 

ایسی باتیں ایسے اچھالی نہیں جاتی ، اور اسد نمی کا بھائی ہے ۔ یہ بات یاد رکھو ۔ اگر حسن اور نمی نے سب سے چھپایا ہے ۔ تو کیا پتا وجہ ہی اسد ہو ۔۔؟ 

زر سامنے ہی ایان لوگوں کو آتے دیکھ سرگوشی کی طرح بولتے خاموش ہوا ، چونکہ وہ لوگ ان تک پہنچ چکے تھے 


میرپور 

ون سیکنڈ ۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ سب آگے بڑھتی ارحم سب کا راستہ روک گیا 

تمہیں اس راستے کے بارے میں اتنا علم کیسے ۔۔۔؟؟ وہ الجھے لہجے میں حور سے دریافت کرنا شروع ہوا ۔

ہاں حور تمہیں اتنا کیسے پتا ۔۔۔؟؟ حیا نے بھی اپنا سوال رکھا 

میں یہاں پہلے آ چکی ہوں ، باقی کی باتیں بعد میں بتاؤں ۔۔؟ ابھی ہمیں جلدی سے اپنا کام کرتے واپس جانا بھی ہے ۔۔۔!! 

حور سب کو سرسری سا دیکھتے آگے بڑھی ، تاکہ جلدی سے جس کام کے لیے وہ آئی ہے ، وہ کر سکے ، باقی سب بھی اپنے کام کا سوچتے بڑھے ۔ 

ویسے حیرت ہے ۔ یہ جگہ ایسے خالی کیوں ہے ۔۔۔؟ ارحم فیکڑی کے اندر داخل ہوتے اُسکو لاوارث دیکھ الجھا ۔ 

ہاں سوچنے والی بات ہے ۔ عالیہ نے بھی اتفاق کیا تھا ۔ 

کیا پتا صبح ٹائم یہاں کوئی کام نا ہوتا ہو ۔ حیا اپنی گنل ہاتھ میں پکڑے آگے بڑھی ۔ ساتھ ہی وہاں پڑے خالی باکس چیک کرنا شروع کیے۔ 

مجھے نہیں لگتا ایسا کچھ ہے ۔ہاں یہ ہو سکتا ہے ۔ کہ جو کام پہلے یہاں ہوتے تھے اب نا ہوتے ہوں ۔ 

حور دبے پاؤں آگے بڑھتے اپنی جگہ تلاش کرنا شروع ہوئی ۔ جبکے ساتھ ہی اپنا اظہار رکھا 

کیوں ۔۔۔؟؟؟ایسا کیوں لگا تمہیں ۔۔۔؟  ارحم جو حور کے ہی پیچھے اُسکو فالو کر رہا تھا ۔ استفسار کیا ۔ 

کیونکہ جیسے یہاں سامان بکھیرا پڑا ہے ۔ اس سے بالکل نہیں لگتا کہ وہ لوگ یہاں اس وقت نہ ہوں ۔ 

وہاں دیکھو ۔۔۔!! حور اپنی گنل کو نکالتے لوڈ کرنا شروع ہوئی تو ساتھ ہی سامنے پانی کے پائل کی طرف اشارہ کیا ۔ 

اگر وہ لوگ یہاں نہیں ہیں ، تو پانی کا پائپ کھولا کس نے چھوڑا ۔۔؟ حور اپنا سوال رکھتے ارحم کو جواب دے گئی 

سمجھ گیا ۔۔۔!! اُسکا مطلب وہ لوگ شاید کھانا کھانے گئے ہیں ۔۔۔ ارحم اب کے درست اندازہ لگایا ۔ 

حور تم کیا تلاش کر رہی ہو ۔۔۔؟ حیا جو کافی دیر سے نوٹ کر رہی تھی ۔ کہ حور کسی نشان کو تلاش کر رہی ہے ۔ اب کے پوچھنا ہی مناسب سمجھا ۔ 

 میں جب یہاں آئی تھی ، تب میرے پاس کیمرا پین تھا ۔ جو میں نے اُس جگہ پر چھپایا تھا ۔ جس جگہ پر باکسوں میں سے ہیرونی نکالی جا رہی تھی ۔ 

ابھی بس ٹھیک سے وہ جگہ یاد نہیں آ رہی ، حور دو قدم آگے بڑھاتے سب کو غور سے تلاشی لینے کا جیسے حکم دے گئی ۔ 

ڈونٹ ویری “ مل جائے گئی ، “ بٹ ایم اہیپی “ کہ تم نے اتنی ہوشیاری سے کام لیا ۔ پھر تو ہمیں لچھ بھی اور تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ۔ حیا اب کے غور سے ہر چیز کی تلاشی لیتے بولی ۔ 

گائز یہ رہی وہ جگہ ۔۔۔۔!! حور جس کو بڑے ہال کا ڈور نظر آیا تھا ، بنا دیر کیے آگے بڑھی ۔وہ سب بھی فورا سے پیچھے ہوئے ۔ 

ہو مائے گاڈ “ حیا لوگ جیسے ہی اندر داخل ہوئی ، عالیہ بھی حیرانگی سے آنکھیں بڑی کر گئی ۔ 

تو ہیرونی یہاں تیار کی جاتی ہے۔۔۔!! ارحم بھی ہال میں لاکھوں کی تعداد میں باکس پکڑے دیکھ گنل واپس سے رکھتے آگے بڑھا ۔ 

عالیہ حور نے بھی اپنی گنل رکھی تھی ۔ کیونکہ اُن کو موقعہ مل چکا تھا ۔ ایسے کرو ۔ ہر ایک چیز کی ویڈیو بناؤ ۔ ایک بھی چیز مس نہ ہو پائے ۔ 

حیا تم اُس طرف کیمرہ ڈھونڈو ۔ میں اس طرف دیکھتی ہوں ۔ اور ارحم تم ان باکسوں میں سے کچھ باکس جتنے بھی اٹھا کر باہر لے جا سکتے ہو لے کر جاؤ ۔ 

میں چاہتی ہوں ۔ ان کو پتا چلے ۔ کہ یہاں ان کے سامان کی چوری ہو چکی ہے ۔ حور جس کا چہرہ سپاٹ ہو چکا تھا ۔ رگیں تنے وہ چباتے بولی تھی ۔ 

بے فکر رہو ۔ان کے  گودام میں ہی چھپا کر جاؤں گا ۔ دیکھتے ہیں ۔ کیا کرتے ہیں ۔ ارحم اپنا دماغ لگاتے آگے بڑھا تو حور بھی اپنا سوچتے آگے بڑھی ۔

حیا مل گیا کیمرا ۔ حور جس کو کیمرا مل چکا تھا ، خوشی سے حیا کو گویا ۔ تاکہ وہ ڈھونڈا بند کر دے ۔ 

چلو یہ تو اچھا ہو گیا ۔ ابھی کیا کرنا ہے ۔۔؟ حیا نے اگلا سوال پوچھا ۔ جو کیمرے لانے کو بولا تھا ۔ وہ کہاں ہیں ۔۔؟ 

حور اب کے جلدی سے دوسرے کام کی طرف ہوئی ، عالیہ ۔۔۔!! حیا نے عالیہ کو آواز لگائی تو وہ اپنا بیگ ان کی طرف بڑھا گئی ۔۔۔ 

ارحم کتنے باکس ۔۔۔۔؟؟ حور نے جلدی سے پوچھا تھا ۔ بیس ۔۔۔! وہ اپنا پسینہ صاف کرتے تیزی سے بولا ۔ 

کافی ہیں ، بس کرو ۔ اب ہمیں یہ کیمرے چھپانے ہیں ۔ دھیان رہے ، سیو جگہ پر حور دو کیمرے لیتے جو بٹنوں کے سائز جتنے تھے ۔ آگے بڑھی تو باقی سب بھی دو دو لیتے کام پر لگے ۔ 

حور جو کیمرے لگاتے اُس روم تک پہنچ چکی تھی ۔ جس روم میں اُس پر ظلم کیا گیا تھا ۔کرب سے وہ روم کھول آگے بڑھی ۔ 

پورا کا پورا روم ویسے ہی پڑا ہوا تھا ، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا تھا ۔ کہ اُسکو ویسے ہی بند کر دیا گیا تھا ۔ 

ویسے ہی چئیر پڑی ہوئی تھی ، اُس پر ویسے ہی زنجیریں اور ان پر جما ہوا ۔ خون حور کی آنکھوں میں آنسو بھر گیا ۔ وہ سرد ہنکارا بھرتے آنکھیں بند کر گئی ۔ 

 مجھے لگتا ہے ۔ وہ لوگ واپس آ چکے ہیں ۔۔؟ ارحم ڈور کھولنے کی آواز سن دبی آواز میں بولا ۔

حور ۔۔۔!! حیا تیزی سے حور کو پکار گئی ۔ 

تو حور جو آنکھیں بند کر گئی تھی ۔ آنکھوں کو صاف کرتے مڑی ۔

چلو ۔۔۔

وہ لوگ آ گئے ۔۔۔!! حیا نے اُسکا ہاتھ پکڑتے اُسکو خود کی طرف کھینچا ، تو حور بھی بھاگی 

وہ سب جلدی سے واپسی کے راستے پر حائل ہوئے ۔ تاکہ ان سب کے آنے سے پہلے بھاگ سکے 


اچھا بیٹا جس کام کئلیے تم وہاں گئی تھی ۔ وہ کام ہوگیا۔۔۔؟ داتا بخش فون پر اپنے بیٹی سے پوچھتے پانی کا گلاس نیچے زمین پر رکھ گیا ۔۔۔ 

نہیں ابا ابھی کہاں وہ کام ہوا ہے ۔ بس دعا کریں ۔ جلدی سے میں فارغ ہو جاؤں ۔ 

 انار جو ہسپتال کے کوریڈور میں چکر کاٹ رہی تھی ،  اپنے بابا کو سرسری سا آتے جاتے لوگوں پر نظر ڈالتے بولی ۔ 

چلو بیٹا اللہ بہتر کرے گا ۔ داتا بخش دھیمے سے لہجے میں بولتے خاموش ہوئے ۔ 

آپ یہ بتائیں ۔ آپ کی ڈرپوک بیٹی یونی جاتی بھی ہے ۔ یا ایسے ہی ہم لوگ یونی کے پیسے بھرنے والے ہیں ۔۔؟ 

انار اب کے پریشہ کا پوچھتے ساتھ ہی اپنی ٹون میں واپس آئی ۔ 

داتا بخش کے لب ہلکے سے مسکرائے تھے ۔ وہ جانتے تھے ۔ انار کو اپنی بہن سے کتنی محبت ہے ۔ 

بیٹا تمہیں تو پتا ہے ۔ اُسکا وہ اکیلی کہاں جاتی ہے ۔ جو یونی جائے گئی ۔ داتا بخش بتاتے سامنے ہی اُسکو سڑھیوں سے بھاگتے آتے دیکھ گے ۔ 

بابا کس سے باتیں کرتے اتنا ہنسا جا رہا ہے ۔۔؟ پریشہ اپنے باپ کے لبوں پر مسکراہٹ گہری ہوتے دیکھ دریافت کرنا شروع ہوئی ۔ 

تیری بہن ہے ۔ اور کس نے ہونا ہے ۔ داتا بخش اسکے سر پر ہلکے سے ہاتھ پھیرتے اسکے بکھیرے بال ٹھیک کر گئے ۔ 

آپی ہے ۔ فون مجھے دیں ۔ وہ اک دم سے اچھالی تھی ۔ جبکے اگلے ہی پل فون پکڑتے خود کے کان سے لگایا ۔۔۔!! 

ہیلو ۔۔۔۔ 

آپی آپ نے کب آنا ہے ۔۔؟آپ کو اندازہ بھی ہے ۔ میں آپ کے بنا کتنا اداس ہو جاتی ہوں ۔ 

پریشہ ہمشیہ کی طرح رونے جیسا منہ بنا گئی تھی ۔ وہ ایسی ہی تو تھی ۔ اُسکا دل اتنا سا تو تھا ۔ 

پریشہ مجھ سے ایسے روٹھنے کی ضرورت نہیں ۔ ابھی ابا نے بتایا ۔ مجھے توں یونی کیوں نہیں گئی ۔۔۔؟ 

انار جو چاہتی تھی ۔ کہ پریشہ بہادر بنے ۔ اب کے ڈانٹے والے اسٹائل میں کہتے سامنے ہی دیوار پر لگی گھڑی کو دیکھ گئی ۔ 

آپی میں اکیلے کیسے جا سکتی تھی ۔۔؟ آپ کو پتا تو ہے ۔ مجھے کتنا ڈر لگتا ہے ۔ پریشہ اپنے بابا کو آنکھیں چھوٹی کرتے گھور کتنا کو لمبا کرتے چہرے پر خفگی سجا گئی ۔ 

جس سے داتا بخش سمجھ گئے ۔ کہ وہ ناراض ہو گئی ہے ۔ 

پریشہ کتنی بار بولا ہے ۔ کہ اب تم بچی نہیں بڑی ہوگئی ہو ۔ اور کل تم یونی لازمی جاؤ گئی ۔ کبھی سوچا ہے ۔ اگر کسی کو پتا چلا کہ انار ایک سکریٹ ایجنڈ کی اتنی ڈرپوک بہن ہے ۔ تو سب لوگ مل کر میرا مذاق بنائے گئے ۔۔۔۔۔ 

کیا توں چاہتی ہے ۔ کہ سب تیری بہن کا مذاق اڑائیں ۔۔۔؟ انار جانتی تھی ۔ پریشہ کو کیسے سمجھانا ہے ۔ 

نہیں میں بالکل بھی نہیں چاہتی ۔ کہ ایسا کچھ ہو ۔ وہ بچوں کی طرح فورا سے اپنا سر زور سے نا میں ہلا گئی ۔ 

شاباش اسلئے بہادر بنو ۔ انار اُسکو سمجھاتے واپس سے ٹہلتے سامنے گھڑی پر ٹائم دیکھ اب کے ڈور پر نظریں جما گئی ۔

اب کل اچھے سے تیار ہو ۔ کر ابا کو بولنا وہ تمہیں یونی چھوڑ آئیں گئے ۔ پھر سارا دن وہاں ہی رہنا ہے ۔ سارا لوگوں کے ساتھ اور جب تمہیں چھٹی ہو گئی ۔ 

ابا خود لینے پہنچ جائیں گئے ۔ انار تفیصل سے اسکے دماغ میں سب کچھ بٹھاتے ڈور کی طرف بڑھی تاکہ باہر نکل کر دیکھ سکے ۔ 

اوکے آپی ۔۔! پریشہ جلدی سے بولی تھی ۔ 

چلو بعد میں بات ہوگی ۔ انار جلدی سے بولتے فون کاٹ گئی ۔ 

یہ لوگ ابھی تک کیوں نہیں آئے ۔۔؟ کتنی دیر ہو گئی ہے ۔ انار فورا سے حیا کو کال ملانا شروع ہوئی تھی ۔ 

اف ۔۔۔۔ 

کیا مصیبت ہے ۔ جب دیکھو کام کے وقت اس کا فون بند ہی جاتا ہے ۔ 

انار کا پارہ جیسے ہائی ہونا شروع ہوا تھا ۔ وہ واپس سے اندر گئی تھی ۔ 

جبکے پھر سے فون نکالتے عالیہ کو اب کے کال ملائی ۔ چلو جی اس میڈم کو بھی سکھا دیا ۔ کہ فون بند کیسے کیا جاتا ہے ۔ 

انار کا دل کیا تھا ۔ فون گھڑی کی چلتی سوئی میں مار دے ۔ 

ہائے میرے “ اللہ “ انار جو واپس سے ڈور کی طرف مڑی تھی ۔ سامنے ہی برہان کی گاڑی دیکھ زبان سے نکلا 

یہ کہاں سے آ گیا ۔۔۔؟ انار کو لگا تھا ۔ جیسے وہ پکڑی جائے گئی ۔ 

آیت ۔۔۔!!! ابھی وہ برہان کو دیکھ شاک ہوئی تھی ۔ کہ اگلے ہی پل سرحان اور آیت کو ایک ساتھ دوسری گاڑی سے نکلتے دیکھ شاکڈ ہوئی ۔ 

جبکے فورا سے اوپر کی طرف بھاگی ۔ تاکہ جلدی سے کچھ سوچ سکے ۔ 

میں نے کیا کہا تھا ۔۔۔؟ ابھی سرحان اور آیت گاڑی سے نکلے تھے ۔ کہ برہان اپنی گلاسیز ویسے ہی لگائے ان دونوں کے قریب آیا ۔ 

دیکھا میں تم دونوں سے پہلے پہنچ گیا ۔ ویسے تم لوگ کہاں رہ گئے تھے ۔ میرے خیال سے تم لوگوں کو یہاں مجھ سے پہلے ہونا چاہیے تھا ۔۔؟ 

اب کے مقابل نے گلاسیز اتارتے نیلی آنکھوں کا دیدار کرایا ۔ 

ہم لوگ پہنچ جاتے ۔ اگر راستے میں ٹریفک سے الجھے نا ہوتے ۔ سرحان ہلکے سے مسکراتے اپنے گلاسیز بھی اتار گیا ۔ 

ہمم ۔۔۔!! چلو کوئی نہیں بات تو یہاں پہنچنے کی ہوئی تھی ۔ برہان کہتے شانے اچکا گیا ۔ تو آیت جو خاموش سی دونوں کی گفتگو سن رہی تھی ۔ ہلکے سے ڈمپل گہرا کر گئی ۔ 

یہ یہاں کیسے ۔۔۔۔؟؟ ابھی برہان نے آیت کے ساتھ قدم آگے بڑھایا ہی تھا ۔ 

کہ سرحان کے الفاظ سن رکے ۔ اور پیچھے پلٹتے دیکھا ۔ 

فیصل شاہ ۔۔۔۔!! آیت کی سانس جیسے گھبرائی ۔ وہ نا چاہتے ہوئے بھی خوف میں جکڑ جاتی ۔ 

ماموں ۔۔۔؟؟ برہان بھی حیران ہوا تھا ۔ جبکے وہ بھی سرحان کے ساتھ کھڑا ہوا ۔ 

ہو نو “ یہ لوگ تو یہاں آئے کھڑے ہیں ۔۔!! حیا جو ارحم کے ساتھ آگے والی سیٹ پر براجمان تھی ۔ 

گاڑی کے شیشے سے دیکھتے اب کے حور کو دیکھا ۔ جو پہلے ہی سامنے دیکھ گئی تھی ۔۔۔۔

 اس سے پہلے یہ لوگ ہسپتال کے اندر جائیں ، ہمیں روم تک پہنچا ہوگا ۔۔۔!! حور سب کو تیزی سے بولی ۔ 

آپ یہاں کیسے ۔۔۔؟؟ سلام دعا کے بعد برہان نے آرام سے دریافت کیا ۔ 

کیسی باتیں کر رہے ہو ۔ برہان میں یہاں کیا اپنی بیٹی کا حال دریافت کرنے نہیں آ سکتا ۔۔۔؟ 

فیصل شاہ ہلکے پھلکے انداز میں بولا تو برہان ہلکے سے سمائل پاس کر گیا ۔ جبکے اُسکو حیرانگی ہوئی تھی ۔ چونکہ جب سے حور ہسپتال سے گھر گئی تھی ۔ 

یعنی یہاں میرپور برہان کے پاس آئی تھی ۔ تب سے ایک بار بھی اُسکا پتا لینے گھر تک نا آیا تھا ۔ 

اور ابھی ایسے اچانک سے ہستپال میں فیصل  شاہ کا آنا۔  برہان کو گہری سوچ میں مبتلا کر گیا ۔

 سرحان تمہارے ساتھ آیا تھا ۔ فیصل شاہ جو آیت اور سرحان کو اندر جاتے دیکھ گیا تھا ۔ اب کے برہان سے پوچھا ۔ 

نہیں ہم اتفاق سے مل گئے تھے ۔ برہان اپنی سوچ کو جھٹکتے آرام سے بولا ۔

جبکے پھر ان کے ساتھ ہی آگے کو قدم بڑھائے ، 

ارے ۔۔۔۔

تم لوگ آ گئے ۔۔۔؟ ہمیں تو لگا ۔ شاید تم لوگ بھول گئے ۔ کہ تم لوگ حور کے لیے گھر سے سوپ لانے والے تھے ۔ 

انار جو روم سے ادھر ادھر بھاگی پھیر رہی تھی ۔ سرحان کو روم سے باہر آتے دیکھ مشکل سے چہرے پر مسکراہٹ سجائے بولی ۔۔۔ 

انار باقی سب کہاں ہیں ۔۔۔؟ آیت اُسکی باتوں کو اگنور کرتے سیدھے پوائنٹ پر آئی ۔ 

حور کہاں ہے ۔۔۔؟ سرحان روم کو خالی دیکھ اب کے انار کے سر پر سوار ہوا ۔ 

وہ ۔۔۔۔!! انار کی زبان جیسے بند ہوئی ۔ 

حور کے کچھ ٹیسٹ ہو رہے ہیں ۔ بس ارحم لا رہا ہے ۔ حیا جو تیزی سے چلتے ان تک آئی تھی ۔ فورا سے جواب پاس کرتے انار کو حوصلہ دیا ۔

انار حیا کو دیکھ شکر کرتے سانس لے گئی ، نہیں تو اُسکو لگا تھا ۔ ابھی سب کچھ ان کو بتانا پڑے گا ۔ 


لاہور 

مجھے لگتا ہے ۔ اس عاشی کا دماغ خراب ہو گیا ہے ۔ اتنا بھی کیا ۔ اندھا اعتماد ۔۔۔؟ آمنہ سارا کے فون بند ہوتے ہی غصے سے بھڑکی ۔

تو نمی جو خاموشی سے بیٹھے چیپس کے ساتھ انصاف کر رہی تھی ۔ ویسے ہی سر ہلاتے اپنی حامی بتائی ۔ 

مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی ، میں تو سمجھا سمجھا کر تھک چکی ہوں ۔ اگر اب اُس بےوقوف کو نہیں سمجھانا تو یہ اُسکی غلطی ہے ۔ 

سارا کا پارہ بھی ساتویں آسمان پر چڑھا ، سارا کچھ دیر پہلے عاشی سے فون پر لگی ہوئی تھی ۔ 

اُسکو یہی سمجھانا چاہا  ۔ کہ اپنے کزن سے شادی نا کرے ۔ اُسکو اس سے بہتر ہم سفر مل سکتا ہے ۔ 

مگر وہ اپنی ضدی لہجے میں الٹا سارا کو سمجھانا شروع ہوئی تو سارا نے غصے سے لڑتے کال کاٹی ۔ 

پریشہ ۔۔۔۔

ابھی سارا ویسے ہی غصے سے بھری بیٹھی عاشی کو کوس رہی تھی ۔ کہ نمی کے الفاظ سن پیچھے پلٹتے دیکھا ۔ 

وہ گھبرائی سے بھاگتے جیسے ان تک آئی تھی ۔ سارا اسکے چہرے کے رنگ اڑے دیکھ حیران ہوئی ۔ 

جبکے اُسکو انار کی کال یاد آئی تھی ۔ پریشہ تم آ گئی ۔۔۔؟؟ سارا اُسکو گھبراتے تیز تیز سانس لیتے دیکھ فکر سے پوچھ گئی ۔

آپی آپ گیٹ پر لینے کیوں نہیں آئی ۔۔۔؟ وہ گھبرائی سی حالت میں پھولے سانس سے بولی ۔ 

پانی پیو ۔ عاشی نے جلدی سے اپنے پاس پڑا کلاس اُسکی طرف بڑھایا ۔ 

وہ تیزی سے پکڑتے گھونٹ گھونٹ پیتے  ایک ہی سانس میں پورا کلاس خالی کر گئی ۔۔۔۔۔۔

 اُسکی تیزی پر آمنہ ہلکے سے مسکرائی تھی ۔ جبکے سارا بھی پیار سے دیکھتے اُسکا ماتھا صاف کر گئی ۔ 

سوری “ پریشہ میں بھول گئی ۔ کہ مجھے تمہیں باہر سے لینے جانا تھا ۔ سارا اُسکو واپس خود کو گھورتے دیکھ بچوں کی طرح کانوں کو ہاتھ لگا گئی ۔ 

جبکے تبھی کسی کی آنکھوں نے یہ منظر اپنے فون میں قید کیا ۔ 


زر یار توں کبھی بھی ہمیں خوش ہونے نا دینا ۔ سمارٹ زر کو خاموش بیٹھے فون پر گیم کھیلتے دیکھ خفگی سجائے گویا ۔ 

ہاں یار ۔۔۔۔!! ہم کون سا بول رہے ہیں ۔ کہ حسن کے بارے میں اسد کو بتا دیں ۔ ہم تو کہہ رہے ہیں ۔ چل حسن کے مزے لیتے ہیں ۔ 

اب بندہ اپنے دوست کے ساتھ اتنا تو کر سکتا ہے نہ ۔۔۔۔؟؟ علی بھی منہ بنا گیا تھا ۔ 

کیا جلد بازی سوار ہے ۔ تم لوگوں پر ۔۔!!  زر جس کی گیم خراب ہو چکی تھی ۔ 

تھوڑی تیکے لہجے میں اونچا بولتے فون ٹیبل پر رکھا ۔ بتاؤ کیا کرنا ہے ۔ ۔۔؟ زر آنکھیں بند کیے دھیمے سے بولا ۔ 

تو سمارٹ اور علی کے چہرے پر مسکراہٹ ابھری ، کرنا کچھ بھی نہیں ۔ 

بس حسن کے کان میں یہ بات ڈالنی ہے ۔ کہ اُسکا راز کوئی تیسرا بھی جانتا ہے ۔ علی نے فورا سے کہتے زر کا چہرہ دیکھا ۔ 

ہممم۔۔۔۔

وہ سرسری سا سوچ میں پڑا ۔ اگر ایسے کرنا ہے ۔ تو پہلے ثبوت اکٹھے کرو ۔ ان دونوں کی کوئی ایسی پک لو جس میں وہ دونوں ایک ساتھ نظر آئیں ۔ 

کچھ بھی کرتے ہوئے ۔ یاد رہے ۔ ان کے ساتھ ہمارے گروپ کا کوئی ممبر نا ہو ۔ 

تصویریں لینے سے کیا ہوگا ۔۔؟؟ ابھی زر کی بات مکمل نا ہوئی تھی ۔ کہ سمارٹ الجھا بولا ۔ 

وہ پکس ہم حسن کو سینڈ کرے گئے ۔ تاکہ وہ ڈر سکے ۔ پھر دیکھتے وہ کیا کرتا ہے ۔ یا کس سے مدر مانگتا ہے ۔ زر قہقہہ لگائے علی اور حسن کو بھی خوش کر گیا ۔


میرپور

یہ فیصل شاہ کتنا گھٹیا انسان ہے ۔مجھے یقین نہیں آ رہا ۔ جس سے ہم لوگ کل ملے تھے ۔ وہ اتنا گرا ہوا ۔ یقین نہیں آ رہا ۔ حیا نے پورے حیرانگی بھرے انداز میں کہتے حور کو دیکھا ۔ جو کھڑی کے قریب جاتے کھڑے ہو چکی تھی ۔ 

یہی تو بات ہے ۔ حیا کہ کسی کو بھی یقین نہیں آتا ۔ وہ انسان جس نے پورے خاندان کے سامنے مجھے اپنی بیٹی بنایا ۔ 

وہ انسان ہی میرا دشمن بنے مجھے مارنے کی کوشش میں ُاس دن حیوان بنا ہوا تھا ۔ 

اتنی نفرت ۔۔۔۔!! حور کی آنکھوں میں آگ ابھری تھی  ۔ 

میں تو یہ سوچ رہی ہوں ، کہ جانے اس شخص نے اور کتنے گناہ کیے ہونگے ۔ جن کا کسی کو بھی علم نہیں ہوگا ۔ 

حیا کا چہرہ بھی سپاٹ ہوا تھا ، جبکے وہ بھی بیڈ سے اٹھتے حور کے مقابل آئی ۔ 

ٹھیک کہا ۔ تم نے بہت سے گناہ کر چکا ہے یہ شخص ۔ اب اور نہیں ۔ حور نے فیصل شاہ کے الفاظ یاد کیے تھے ۔ 

جب اُس نے کہا تھا ۔ کہ اُسنے ہی مراد شاہ یعنی اُسکے باپ اور ماں کو مارا ہے ۔

حور یہ درد خود میں چھپائے بھیگی پلکیں صاف کر گئی ۔ 

خیر ۔۔۔۔چھوڑو یہ باتیں یہ بتاؤ جس کام کا بولا تھا ۔ وہ ہوا ۔۔۔؟ حور تلخ باتوں کو مزید یاد کرنا نہیں چاہتی تھی ۔ 

ہاں عالیہ ، انار لوگ اسی کام پر لگی ہوئی ہیں ۔ تم ایک بار اپنا کیمرا چیک کر لینا ۔ 

باقی جیسا تم نے سوچا ہے ۔ ویسا ہی ہوگا ۔ ابھی یہ بتاؤ ۔ کہ باس کو کیا بولنا ہے ۔۔؟ حیا ملک کا خیال آتے ہی ساتھ پوچھ گئی ۔

فحال انھیں کچھ بھی بتانا مناسب نہیں ، حیا نے پر سوچ انداز میں سوچتے گویا ۔ 


 

جاری ہے 

آپ سب کا رسپونس دن با دن خراب ہوتا کا رہا ہے ۔ باز آ جاؤ وہ لوگ جو پہلے چینل کو سبکرائب کرتے ہیں اور بعد میں اُسکو ان سبکرائب ایسے ہی آپ سب ویڈیو پر پہلے لائک کرتے ہو پھر ہٹا دیتے ہو 

کیا ملتا ہے آپ سب کو ایسے کر کے ۔۔؟بہت برا لگتا ہے جب آپ سب میری محنت کا یہ صلہ دیتے ہیں 

یہ ان ریڈرز کو کہا جا رہا ہے جو خود کو بہت چالاک سمجھتے ہیں جلدی ہی انشااللہ ان ریڈرز کو سبق سکھاو گئی بلاک کر کہ ۔۔باقی ان سب ریڈرز کا شکریہ جو ناول کو اتنا پیار دے رہے ہیں ساتھ میں میرے ساتھ جوڑے ہوئے ہیں 

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 31  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Online link

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages