Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 72 Part 1 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Tuesday 22 March 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 72 Part 1 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 72 Part 1 Online  

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Epi 72 Part 1

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 72 Part 1

 

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 72

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

خدایا یہ میرے گستاخ کانوں نے کیا سن لیا ،علی تم لوگوں نے بھی سننا ابھی ۔۔؟ حسن جو پہلے خاموشی سے بیٹھا دہی بھلے کی پلیٹ سے انصاف کر رہا تھا ۔

اک دم بولنے پر وہاں بیٹھے پورے گروپ کو چونکا گیا ۔جبکے اعظم کے بھی حیرانگی سے ماتھے پر تین لائن ابھری ۔

اعظم زر کے بچے کب ہوئے ۔۔؟؟ اُس نے قید میں بند ہوتے ہی شادی بھی ناچا ڈالی ۔۔؟

حسن چہرے پر حیرانگی کے ثرات جمائے سب کو بے فکر کر گیا ۔

جبکے ساتھ ہی کیٹین میں قہقہوں کی گونج اٹھی ۔اعظم جو پریشان ہو گیا تھا ۔

کہ جانے کون سی بات ہو گی ۔ لیکن جیسے ہی حسن کی بات پر سب کے قہقہے گونجے ۔

تو اعظم نے کھا جانے والی نظروں گھورا ۔

ایان اپنی مسکراتے کو کنٹرول کرتے اٹھا تھا ، تاکہ وہ حیا کو دیکھ سکے ۔

یار زر تو چار دن سے بچارہ قید میں بند ہے ۔ پہلے ہمیں اجازت تھی ۔ اسکے گھر میں جانے کی ۔

لیکن جو ہم نے کیا تھا ۔۔۔؟ علی جو بہت آرام سے اعظم کو زر کے بارے میں بتانا شروع ہوا تھا ۔

ان الفاظ کو بولتے سب لڑکوں کی طرف دیکھا ، جن کے چہرے خود بہ خود ہی مسکرانے شروع ہوئے تھے ۔

کیا کیا تم لوگوں نے ۔۔؟ اعظم پوری طرح سینجدہ ہوا ۔

پھر علی نے اور سمارٹ نے مسکراتے ساری بات اعظم کو سنائی ۔ جس سے اُسکا چہرہ بھی خوب مسکرا اٹھا ۔

بس پھر جو پہلے بچارے کو فون یوز کرنے کی اجازت تھی ، وہ بھی چھنین لی ۔ اب کی سمارٹ نے منہ بناتے گویا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

حیا ۔۔۔۔!! جو کافی دیر سے حیا کا انتظار کر رہا تھا ۔ اُسکو سر کے آفس سے نکلتے دیکھ آواز لگاتے اپنی طرف متوجہ کروا گیا ۔

ہائے ۔۔۔۔

حیا اُسکو دیکھ حیران ہوئی تھی ۔ جبکے سرسری سی مسکراہٹ کے ساتھ بولا ۔

میں کب سے تمہارا انتظار کر رہا تھا ، کہاں غائب ہو ۔۔؟ ایان نے پہلی بار حیا کو غور سے دیکھا تھا ۔

اُسکی آنکھیں بوجھل سی لال ہوئی پڑی تھی ، شاید یہ حال کام کی وجہ سے تھا ۔

ایان نے دل میں سوچا تھا ۔ وہ بکھیرے سے حال میں جنیز کے ساتھ ٹی شرٹ میں مبلوس بالوں کو بے دردی سے کیچر میں جکڑے بہت دُکھی سی نظر آئی ۔

تم ویٹ کیوں کر رہے تھے ۔۔؟ حیا اُسکو خود کو اتنی غور سے دیکھتے دیکھ کنفیوز ہوئی تھی ۔

جبکے فورا سے شانے اچکائے پوچھا ،

تمہیں یاد ہے ، تم نے کہا تھا ، جب تم میرپور سے آؤ گی ۔ تب ہم کوئی آرام سے بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں ۔۔؟ ایان جو جانے کہاں کھونے والا تھا ۔

نظروں کو واپس سے جھٹکتے موضوع بدلا ،

ہو ۔۔۔۔ ہاں سچ تمہیں مجھ سے کوئی ضروری بات کرنی تھی ۔

حیا جو واقعے بھول چکی تھی ، ایان کے یاد کروانے پر اپنے ماتھے پر سرسری سا ہاتھ لگاتے گویا ۔۔

سوری میں بھول گئی تھی ۔ حیا نے جلدی سے معذرت کیا ۔

کوئی بات نہیں ، سمجھ سکتا ہوں ۔ تم کافی بزی تھی ۔ چلو ابھی چلتے ہیں ۔۔؟ ایان جو بہت آرام سے حیا کے ساتھ بات کرنا چاہتا تھا ۔۔۔

اب کے بولتے اُسکو ساتھ چلنے کا گویا ۔

ابھی تو میں فری نہیں ہوں ، مجھے اپنے آفس جانا ہے ۔

انشااللہ کل کو کچھ ٹائم فری ہوں ، پھر ہم لوگ آرام سے بات کریں گے ۔

 حیا نے آج پھر ٹلتے ٹائم مانگا ، ایان نے سرسری سا اُسکا چہرہ دیکھا ۔

ایان ۔۔۔۔

اس سے پہلے ایان حیا کو کچھ کہتا عابش کی آواز پر دونوں ہی پلٹے ۔

حیا چونکی تھی ، عابش کو دیکھ کر ۔۔۔

تم یہاں ۔۔۔؟ ایان بھی حیران ہوا تھا ۔جبکے بنا دیر کیے پوچھا ۔

میں تمہیں مس کر رہی تھی ۔   بس اسی لیے ملنے چلی آئی ۔ ویسے بھی تم میرا فون پک کیوں نہیں کر رہے تھے ۔۔؟

عابش حیا کو ایک نظر دیکھ اب کے ایان کی بازو میں ہاتھ ڈالتے قریب ہوئی ۔

حیا نے نظریں ادھر ادھر پھیری تھی ۔ جبکے بنا دیر کیے ان کو ویسے ہی چھوڑ آگے بڑھی ۔۔۔

حیا ۔۔۔!! ایان نے آواز لگایا تھا ، جس کو ان سننا کیا گیا تھا ۔

کیا ہوا ایان ۔۔۔؟ عابش نے ایان کا چہرہ اپنی طرف موڑا تھا ۔ جبکے ایان نے اب کے عابش کے ہاتھ کو خود سے دور کیا ۔

عابش یہ میری یونی ہے ۔ یہاں کے کچھ اصول ہے ۔ ویسے بھی تمہیں ایسے مجھے ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ۔

اور ایک بات ۔۔۔!! اس سے پہلے عابش کچھ بولتی ، ایان نے انگلی اٹھاتے اُسکو خاموش رہنے کا گویا ۔

اگر میں فون نہیں اٹھا رہا تھا ، تو اسکا مطلب ہے میں بزی ہوں ۔

آئندہ اس بات کا دھیان رکھنا ، ایان اب کے اپنے کندھے پر بیگ ڈالتے آگے بڑھا تھا ۔۔۔۔

ایسا کیوں لگ رہا ہے ، عابش وہ لڑکی نہیں ، جس سے میں فون پر بات کرتا تھا ۔

ایان جو اپنے آپ سے الجھا پڑا تھا ، عابش کی اس حرکت سے مزید شک میں پڑا ۔

وہ پوری طرح الجھا پڑا تھا ، یہی بات تھی ۔ وہ جو حیا سے شئیر کرنا چاہتا تھا ۔

مجھے عالیہ سے مدر لینی چاہیے ، ایان کو اچانک سے آیت کی دوست عالیہ یاد آئی تھی ۔

جس نے پہلے بھی فون والی لڑکی کے بارے میں اُسکو انفارمیشن دی تھی ۔

ایان نے جلدی سے آیت کو کال ملائی تھی ، تاکہ اُسکا نیو نمبر حاصل کیا جا سکے ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

میرپور

لو بھئی آیت یہاں ہے ۔۔؟؟ فیصل شاہ اک دم سے لان میں کھڑے جمال اور آیت کو ڈرا گے ۔۔

چونکہ وہ اچانک سے سامنے آئے تھے ۔ جمال بھی چونکا تھا ۔

آیت کی آنکھیں جیسے گھبرائی تھی ، حور آتے ہی آیت کے ساتھ کھڑی ہوئی تھی ۔

چلیں ۔۔۔؟؟ فیصل شاہ نے غور سے جمال کا چہرہ دیکھا تھا ، جو آیت کو دیکھ رہا تھا ۔۔۔!!

چلیں ۔۔۔۔ جمال نے جلدی سے گلاسیز لگائے تھے ، اور لمبے لمبے ڈگ بڑھتے گاڑی میں سوار ہوا ۔

یہ یہاں کیا لینے آئے تھے ۔۔؟ آیت ان کی گاڑی جاتی دیکھ حور سے پوچھ گئی ۔

کچھ سامان دینے آئے تھے ، حور نے گاڈرز کو گیٹ بند کرتے دیکھ گویا ۔

جبکے ساتھ ہی قدم گھر کی طرف بڑھائے ، آیت ویسے ہی کھڑی پھولوں کو دیکھنا شروع ہوئی ۔

برہان جو پہلے آیا تو بہت غصے میں تھا ، مگر اُسکو اکیلے کھڑے دیکھ غصہ دبا گیا ۔

آیت جس کو کسی کی نظریں محسوس ہوئی تھی ، فورا سے پھول ہاتھ میں پکڑے پلٹی ۔

تم کب آئے ۔۔۔؟ آیت برہان کو اپنے پیچھے خاموش کھڑے دیکھ چونکے انداز میں پوچھ گئی ۔۔۔

ابھی بس آیا تھا ۔ پھول بہت پسند ہیں ۔۔؟ برہان دو قدم لیتے اسکے مقابل آیا تھا ،

ہاں بہت ۔۔۔!! وہ ویسے ہی بولی تھی ۔

مت توڑو ۔۔۔۔! یہ ابھی مکمل پھول نہیں بنا ۔  اس سے پہلے برہان کیاری سے پھول توڑتا آیت نے جلدی سے اُسکا ہاتھ پکڑا تھا ۔

برہان جو جھکا تھا ۔ اسکے ایسے ہاتھ پکڑنے پر سیدھے ہوتے کھڑا ہوا ۔

جبکے اسکے انداز کو دیکھ وہ حیران ہوا ۔ ان پھولوں کو توڑنا نہیں چاہیے ۔۔

کیوں ۔۔۔؟ پھول تو بنائے ہی توڑنے کے لیے جاتے ہیں ۔

برہان نے ویسے ہی کھڑے سوالیہ انداز اپنایا ۔۔

کس نے کہا پھول توڑنے کے لیے بنائے جاتے ہیں ۔۔؟ اب کے آیت نے برہان کا ہاتھ چھوڑا تھا ۔

جبکے ساتھ ہی بھنویں اچکائے دریافت کیا ،

کسی کو بتانے کی کیا ضرورت ہے ، خود سے پتا ہے ، برہان الجھا ہوا گویا ۔

پھول بھی تو نازک سے ہم انسانوں کی طرح ہوتے ہیں ، خود سوچ وہ خوشبو لینے کے لیے سانسوں لو مہکنے کا کام کرتے ہیں

اگر ہم ان کو توڑے گے تو انھیں بھی تکلیف ہوگی ۔

ہاں تو اسی لیے تو پھولوں کو توڑا جاتا ہے کہ ان کی خوشبو لی جا سکے ، پھولوں کو توڑنے سے تکلیف کیسے محسوس ہوتی ہے ۔۔؟

برہان نے بہت آرام سے اپنا سوال آیت کے سامنے رکھا ۔ 

اک بات بتاؤ ، اگر کبھی  تمہارے جسم کے کسی ایک حصے میں تکلیف ہو ، تو کیا درد پورے جسم میں محسوس ہوتا ہے ۔ یا نہیں ۔۔؟

آیت برہان کے سوال کو سن اب کے اُسکو مثال دینے کے لیے بہت سینجدگی سے اپنا سوال پوچھ گئی ۔

ظاہر ہے ، اگر مجھے کسی ایک حصے میں درد ہوگا تو پورے جسم میں اُسکی لہر ڈورے گی ۔

برہان نے بہت تیزی سے شانے اچکائے جواب پاس کیا ۔

ہاں تو پھر ایسے ہی پھول بھی تو ایک جسم کو لیتے ہی بنتا ہے ۔ اب دیکھو ۔۔۔ آیت برہان کا جواب ملتے ہی نیچے کیاری کے پاس بیٹھی تھی ۔

برہان بھی بیٹھا تھا ، جب بھی آیت ایسے اُسکو کسی علم کی تعلیم دیتی ۔ برہان کو لگتا کہ اسکے اس عمل سے اُسکو مزید انفارمیشن ملی ہو ۔۔۔

یہ جو پودہ ہے ، اس پھول کا جسم ہے ۔ ویسے ہی جیسے تمہارے جسم کا حصہ یہ ہاتھ ، ناک ، کان آنکھیں وغیرہ ۔۔۔

ویسے ہی یہ پودہ اس پھول کا سب کچھ ہے ، اگر ہم لوگ اس پھول کو بڑا ہونے سے پہلے  توڑیں گے ۔ تو ظاہری بات ہے ۔ پودے کو تکلیف ہوگی ۔۔۔

ہاں یہ فرق ضرور ہے ۔ کہ یہ پودہ کچھ بول نہیں سکتا ، اپنے تکلیف بتا نہیں سکتا ، چونکہ یہ بےجان ہے ۔

ہم انسان اپنی تکلیف بتاتے ہیں ، اور محسوس کرتے ہیں ۔

ہمیں ان پودوں کا خیال رکھنا چاہیے ، تاکہ ان اچھے سے دیکھ بھال کی جا سکے ۔

ہمم۔۔۔

آئی لائک دی از انفارمیشن “ برہان واپس سے کھڑا ہوا تو آیت بھی ساتھ ہی اٹھتے کھڑی ہوئی ۔

تم نے یہ پھول بھی تو توڑا ہے ۔۔؟ برہان نے جیسے ہی آیت کے ہاتھ میں پھول دیکھا ، پوچھا ۔۔۔

میں نے خود نہیں توڑا ، وہ ٹوٹ کر گرا ہوا تھا ۔ تبھی اٹھایا ۔ آیت نے فورا سے بتاتے اب کے آنکھیں بڑی کی ۔

کچھ مانگوں گا تو دو گی ۔۔؟ جانے کیوں برہان کا دل کیا تھا ۔ وہ ایسے ہی آج آیت سے وعدہ لے ۔۔۔

جبکے مقابل کے اچانک سے موضوع بدلنے پر آیت نے بھنویں اچکائے دیکھا ۔

میرے پاس ایسا کیا ہے ۔۔؟ جو تمہیں مانگنے کی ضرورت پڑ گئی ۔۔؟ 

آیت سیدھے سیدھے ہاتھ میں تھوڑی آتی تھی ۔ وہ حیران سے مقابل کو دیکھ آئی ابراچکائے استفسار کر گئی ۔

سب کچھ ہے ۔ تمہارے پاس آیت ۔۔۔ جو مجھے چاہیے وہ سب کچھ ۔۔۔!! برہان اپنی  نیلی آنکھیں دلکشی سے اُسکی کالی سیاہ آنکھوں کو دیکھتے  کھونے پر اُکسا گیا۔

مانگو ۔۔۔۔ وہ ویسے ہی پلکیں جھبکائے بنا بولی تھی ۔

میری محبت مجھے تمہارے لیے پاگل کر دیتی ہے ، میں جتنا مرضی لاکھ اس دل کو سمجھاؤں ، یہ تمہیں میرے سوا کسی کے ساتھ دیکھ نہیں سکتی ۔

صرف اتنا وعدہ چاہتا ہوں ، تم آج کے بعد کبھی بھی ۔۔۔ جمال سے بات نہیں کرو گی ۔۔۔

صرف اتنا سا وعدہ کہ وہ تمہیں کہیں بھی ملے ۔ کبھی بھی کوئی بھی بات کرنے کی کوشش کرے تم اس سے بات نہیں کرو گی ۔

اگر تم نے ہمارے درمیان موجود رشتے کو اتنی سی بھی عزت دی ہے ۔

برہان بہت دلکشی سے بولتے اب کہ اپنے ہاتھ کی انگلی کو چھوٹا سا کرتا گویا ۔

تو مجھے وعدہ دو ۔ کہ تم کبھی جمال سے بات نہیں کرو گی ۔۔۔ !! بولو دے سکتی ہو ۔۔؟ برہان نے اب کے ایک قدم اٹھاتے اُسکے مزید قریب ہوا ۔

آیت جو کالی سیاہ آنکھیں مقابل کے دلکش چہرے پر ٹکائے ہوئی تھی ۔

مقابل کے ایسے قریب آنے پر ویسے ہی کھوئے انداز میں سر ہلا گئی ۔

برہان اسکے ایسے جواب میں سر ہلانے پر ہلکے سے ڈمپل گہرا کر گیا ۔

ایسے نہیں اپنی زبان سے بول کر بتاو  ، برہان نے جلدی سے الفاظ کہنے کا گویا ۔

تبھی آیت جیسے اپنے ہوش میں آئی تھی ۔ جبکے جلدی سے ایک قدم پیچھے کو لیا ۔

وہ سرد لمبا سا سانس فضا میں چھوڑ گئی ۔ ٹھیک ہے ، پہلی بار تم نے ایسے کچھ مانگا ہے ۔ تو اب دینا تو پڑے گا ۔۔!!

آیت اپنے دل کی دھڑکنوں کو قابو کرتے اپنی سانسوں کو درست کرتے بولی ۔

میں آج کے بعد کبھی بھی جمال سے بات نہیں کروں گی ۔ خوش ۔۔۔؟ آیت کالی سیاہ آنکھوں کو ایک بار پھر سے اٹھاتے مقابل کے چہرے پر ٹکا گئی ۔

اگر تم نے مجھ سے وعدہ کیا توڑ دیا تو ۔۔؟ اگر میں نے تمہیں کبھی اسکے ساتھ بات کرتے دیکھ لیا تو ۔۔۔؟

کیا سزا دوں ۔۔؟ برہان ویسے ہی آنکھوں میں دیکھتے اسکو آئی ابراچکائے دریافت کرنا چاہا  ۔۔۔

جو تمہارا دل کرے ۔ آیت تیزی سے بولتے مسکراتے الٹے قدم اٹھاتے مقابل سے دور ہوئی ۔

اس کا مطلب تم بات ماننے والی نہیں ۔۔؟ برہان اُسکو آرام سے الٹے قدم اٹھاتے دیکھ پوری طرح اُسکی طرف متوجہ ہوا ۔

جانے کیوں اُسکا انداز دیکھ برہان کو لگا ، وہ مذاق کر سمجھ رہی ہے ۔

چلو میں کوئی خاص وجہ دیتی ہوں ، آیت رکی تھی ۔ جبکے سوچنے والے انداز میں گال پر ہاتھ رکھا ۔

جیسے تم نے ابھی تھوڑی دیر پہلے کہا تھا ۔ کہ محبت میں پاگل وگل  ہو جاتے وغیرہ ۔۔۔

ہمارے رشتے کو اگر میں نے تھوڑی سی بھی عزت دی ہے ۔ تم نے ابھی یہ گویا تھا  ۔۔۔

تو بس یہی بتانے کی کوشش کر رہی ہوں ، کہ مجھے تمہاری باتیں سمجھ آ گئی ۔ آیت نے بولتے برہان کو دیکھا ۔

تمہیں اعتراض نہیں ہے ۔۔؟ تم میری بات مان کر عمل کرنے والی ہو ۔۔؟ ایسے کیوں ۔۔۔؟ برہان آیت کا یہ روپ دیکھ الجھا تھا ۔۔۔

 چونکہ میں جانتی ہوں تم مجھ سے ۔۔۔!! آیت بولتے بولتے خاموش ہوئی تھی ۔ جبکے برہان نے غور سے اُسکو دیکھا تھا ۔

بس تم سمجھ جاؤ ۔۔۔ آیت واپس سے مڑی تھی ۔ جانے کے لیے۔۔۔

تو تم میری محبت کا مان رکھ رہی ہو ۔۔؟ وہ اونچی آواز میں بولتے اسکے قدم ایک بار پھر روک گیا ۔

آیت کا چہرہ ہلکے سے مسکرایا تھا ۔ جبکے اپنی ہنسی کو چھپاتے واپس پلٹی ۔۔۔

ٹھیک سمجھے ۔۔۔۔!! آیت نے آرام سے جواب پاس کیا تھا ۔

اگر پھر تم نے ہی اس محبت مان توڑا ۔۔۔!!

تو سمجھ لینا تمہاری محبت میرے سامنے کچھ نہیں تھی ۔ میرے دل میں ضرور کچھ اور ہے ۔۔

اس سے پہلے برہان اپنی بات مکمل کرتا آیت کاٹ درمیان ہی جواب دیتے بھاگی ۔

اُسکا مطلب محبت نے دل میں جگہ ۔۔۔۔بنا دی ہے کیا ۔۔؟؟ برہان جو اونچی آواز میں بولتے بولتے دھیرے سے خود بڑبڑا گیا تھا ۔۔۔

اُسکو جاتے دیکھ ہلکے سے مسکراتے ڈمپل گہرے کیے ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 72 Part 1  is available here to download in pdf from and online reading .

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages