Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 9&10 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Tuesday 1 October 2024

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 9&10

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 9&10

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 9&10


Novel Name: Mohabbat Ki Pehli Barish 

Writer Name: Amna Mehmood 

Category: Continue Novel

حیات بہت بیقراری ساتھ لان میں ٹہل رہا تھا. ہوا کے ٹھنڈے جھونکے اس کو چھو کر مزید بےقرار کر رہے تھے. جس کی وجہ سے اس کے کندھوں پہ بڑی براؤن کلر کی شال اس کی جسم ساتھ رہ رہ کر ٹکرا رہی تھی.

کبھی وہ رک جاتا ،کبھی اپنے کلائی پہ بندھی مہنگی گھڑی میں ٹائم دیکھتا . جب کسی چیز کا انتظار ہو تو گھڑی کی سوئیوں کی رفتار کم ہو جاتی ہے اور دل کی دھڑکن کی دگنی ____ نگاہیں بے ارادہ گیٹ کی طرف اٹھتی اور مایوس پلٹ آتیں. 

دو تین چکر لگانے کے بعد بالآخر  حیات نے مایوس ہو کر اپنی جیب سے موبائل نکالا اس سے پہلے کہ وہ کسی کا نمبر ڈائل کرتا گیٹ پر ہوتی ہارن کی آواز نے اس کی توجہ اپنی جانب دلوائی تو اس کے چہرے پر اطمینان اترا.

گیٹ کھلتے ہی زن سے گاڑی اندر داخل ہوئی. حیات نے گاڑی کی طرف قدم بڑھائے. گاڑی رکتے ہی فرنٹ سیٹ کا دروازہ کھلا اور حدید اپنی پوری آن بان ساتھ گاڑی سے باہر نکلا

ڈاکٹر حدید ____  تم بہت انتظار کراتے. ہو پھر کہیں جا کر تمہاری دید نصیب ہوتی ہے. اسی طرح دیر کیا کرو گے تو مریض کیسے ٹھیک ہوں گے ......؟؟ حیات نے حدید کو گلے لگاتے ہوئے گلہ کیا تو وہ مسکرانے لگا 

ایس پی حیات عالم ____  آپ ایسا کام نہ کیا کریں. جس کی وجہ سے مجھے آپ سے ملنے میں دیری ہو. حدید نے حساب چکاتے ہوئے جواب دیا. تو حیات محبت سے اس کے گرد اپنا بازو حائل کرتا لاؤنچ کی طرف چل دیا.

اتنے سارے کھانے میں کیسے کھا سکتا ہوں .....؟؟ حدید نے ڈائنگ ٹیبل پر نظر ڈالتے ہوئے خوشی سے کہا

 کھا نہیں سکتے تو کم از کم چکھ ہی لو. سب کے سب تمہارے پسندیدہ ہیں. حیات نے حدید کے لیے کرسی نکالتے ہوئے جواب دیا اور خود سربراہی کرسی پر بیٹھ گیا.

آپ مجھے بہت پریشان کرتے ہیں. حدید نے دونوں کہنیاں ٹیبل پر رکھتے ہوئے حیات کی طرف دیکھا

 میں، میں ___  تمہیں پریشان کرتا ہوں. حیات نے کھانا حدید کے آگے کرتے ہوئے تصدیق چاہی. 

جی بالکل!!! آپ ہی مجھے پریشان کرتے ہیں. 

چلو اسی بہانے تم مجھے ملنے تو آ جاتے ہو. اب کی بار حیات نے اپنی پلیٹ میں سالن نکالتے ہوئے جواب دیا. 

آپ پلیز ایسا نہ کریں. حدید نے حیات کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے التجا کی. 

میں چاہ رہا تھا کہ ہم پہلے سکون سے کھانا کھا لیتے لیکن اگر تم نہیں کھانا چاہتے تو چلو بات کر لیتے ہیں حیات نے کھانا چھوڑتے ہوئے حدید کی طرف دیکھا. 

آپ یہ کیوں کر رہے ہیں...،؟؟ حدید کے پوچھنے پر حیات نے آبرو اچکایا

 پلیزززززز ____ اب یہ ناسمجھی  کا ڈرامہ نہ کریں. میں جانتا ہوں کہ آپ اچھی طرح واقف ہیں کہ میں کس بارے میں بات کر رہا ہوں .....؟ ؟ حدید نے چڑتے ہوئے حیات کی طرف دیکھا تو اس کے لبوں پر مسکراہٹ چھو گئی. 

ایک تو میں تمہاری خواہش پوری کر رہا ہوں اوپر سے تم مجھ سے ناراض ہو رہے ہو. ہر وقت تم ہی نے رٹ لگائی ہوتی ہے. 

"شادی کر لیں ____ شادی کر لیں" اب اگر کرنے لگا ہوں تو کیا مسئلہ ہے......؟؟ 

تمہیں مجھ سے زیادہ حارث پیارا ہے. حیات کے لہجے میں جیلسی تھی. 

مجھے حارث سے بھی زیادہ اس کی بہن پیاری ہے. حدید کا انداز اور جواب ایسا تھا کہ حیات قہقہ لگانے پر مجبور ہو گیا. 

کمینے دوست کی بہن پر نظر رکھتا ہے.. حیات نے سرگوشی نما آواز میں پوچھا

کسی کی منگیتر پر نظر رکھنے سے تو یہ بہتر ہے. حدید کا انداز ہنوز قائم تھا. 

یہ بات یوں سرعام بتانے والی نہیں مگر چلو اب بتا دو کہ تمہارا پلان کہاں تک پہنچا ہے......؟؟ اب کی بار حیات نے سنجیدگی سے پوچھتے ہوئے کرسی ساتھ ٹیک لگائی جیسے وہ حدید کی بات سننے کے لیے بالکل فارغ ہو. 

پلان تو بالکل ٹھیک جا رہا تھا لیکن اب آپ نے گڑبڑ کر دی ہے. مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اپ کا اس فیملی ساتھ کیا مسئلہ ہے....؟؟ 

حرا آپ کے مزاج کے بالکل برخلاف ہے. مجھے نہیں لگتا کہ وہ آپ ساتھ اچھی لگے گی. میرا مطلب یہ ہے کہ آپ دونوں کی جوڑی بالکل مس میچ ہے. لہذا اپنا ارادہ بدل دیں.

ویسے تو حارث بھی اس رشتے کے لیے خوش نہیں مگر یہ حمنہ کی خواہش ہے. تو میں چاہتا ہوں کہ آپ اس کی خواہش میں ٹانگ نہ اڑائیں. حدید نے کہتے ہوئے ایک ناراض نظر حیات پہ ڈالی  تو وہ مسکراتا ہوا آگے کو جھکا

 مطلب تم چاہتے ہو کہ میں صرف تمہاری محبوبہ کی خواہش کی خاطر ہتھیار ڈال دوں اور وہ جو چھٹانک بھر کی لڑکی نے میری بےعزتی کی ہے. وہ میں برداشت کر لوں. حیات نے اپنی بات کی آخر میں سنجیدہ چہرہ بنایا تو حدید اس کی طرف دیکھنے لگا. 

آپ اپنی بےعزتی کا بدلہ کسی اور طرح بھی لے سکتے ہیں. یہ انوکھا طریقہ آپ کے دماغ میں کیسے آیا. جب کہ آپ نہ ڈرامے دیکھتے ہیں، نہ ناول پڑھنے کا شوق ہے اور نہ ہی آپ کی ایسی کمپنی ہے. حدید بضد تھا. 

میں نے لوگوں کو محبت میں تاج محل بناتے تو سنا تھا مگر پہلی بار اپنی محبوبہ کی خاطر پولیس سے پنگے لیتا دیکھ رہا ہوں. حیات کہ طنز پر حدید نے کچھ بولنے کے لیے اپنا منہ کھولا ہی تھا تو حیات نے اسے انگلی سے خاموش کرا دیا. 

پہلے کھانا کھاؤ اور اس کے بعد بات کرتے ہیں. لیکن تم جانتے ہو کہ میں اپنے ارادوں کا پکا ہوں. جب میں ایک بار کوئی فیصلہ کر لیتا ہوں. تو پھر میں اس سے ہٹتا نہیں اور جیسا کہ تم نے بولا ہے حارث بذات خود بھی اس رشتے میں دلچسپی نہیں رکھتا. تو بس پھر بات ختم ____  حیات کے کہنے پر حدید خاموشی سے کھانا شروع کرنے لگا.

تم صرف اس لیے آئے تھے....؟ کھانا کھاتے ہوئے حیات نے پوچھا

نہیں آپ کو کچھ بتانا بھی تھا. حدید نے کہتے ساتھ ہی اپنے ہاتھ ٹشو سے صاف کیے اور پاکٹ سے موبائل نکالتے ہوئے ایک تصویر حیات کے آگے کی جسے دیکھتے ہی اس کے تاثرات پتھریلے ہو گئے. 

💰💰💰💰💰

مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ تم اتنی پریشان کیوں ہو. حمنہ کو ٹھنڈے فرش پر ننگے پاؤں چکر کاٹتے دیکھ کر حارث نے پوچھا

میں پریشان ہوں. آخر قیامت والے دن اللہ ہم سے پوچھے گا کہ ایک بندہ جو ہمارے گھر میں رہتا تھا وہ کیا کرتا پھرتا تھا. ہم نے اسے غلط کاموں سے کیوں نہیں روکا. تو ہم کیا جواب دیں گے ....؟؟ حمنہ نے رکتے ہوئے حارث کو جواب دیا جس پر حارث اسے حیرت سے دیکھنے لگا 

واہ حمنہ بی بی!!! تم نے تو کمال کر دیا. ایک بندہ جو تمہارے گھر میں رہتا ہے. تمہیں اس کے معاملے میں اللہ سے ڈر لگ رہا ہے اور یہ جو تمہارے ساتھ پیدا ہوا تمہارا اکلوتا بھائی ہے. تمہیں اس کے معاملے میں اللہ سے ڈر نہیں لگتا. حارث نے منہ چڑھاتے ہوئے حمنہ کو سر سے پاؤں تک دیکھا

پہلی بات تو یہ کہ تم میرے ساتھ نہیں پیدا ہوئے دوسرا تمہارا معاملہ بالکل ٹھیک ہے. میں نے تمہارے لیے ایک زبردست لڑکی پسند کی ہے.

 لہٰذا اپنا منہ بند رکھو اور پتہ کرو کہ تمہارا دوست اب تک گھر واپس کیوں نہیں آیا.....؟؟؟ حمنہ نے حارث کے موبائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا

 وہ میرا" دوست" ہے میری" اولاد" نہیں جس کا میں پتہ کروں. دوسرا وہ میرے سے کئی گنا زیادہ تیز ہے. تم بے فکر رہو. اس کے ساتھ کوئی حادثہ نہیں ہو سکتا. ہاں البتہ وہ کسی کو حادثے کا شکار بنا سکتا ہے. حارث منہ بناتا اپنے روم کی طرف چل دیا

حارث کے بچے رکو نااااااا مجھے چھوڑ کے کہاں جا رہے ہو....؟؟؟ حمنہ کی آواز پر حارث بےدلی سے مڑا.

یا سچ مچ حدید کا کوئی چکر وکر ہے یعنی وہ غلط سرگرمیوں میں ملوث ہے. حمنہ نے سنجیدگی سے حارث کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا تو اس کے چہرے پر ایک شرارتی مسکراہٹ آئی

دیکھو حمنہ میں تمہیں یہ بات بتانا تو نہیں چاہتا تھا مگر سچ یہ ہے کہ حدید کے بہت ساری لڑکیوں ساتھ ناجائز تعلقات ہیں اور وہ شراب، چرس، شیشہ اور پتہ نہیں کیا کچھ  پیتا ہے. اپنی بات کے آخر میں حارث نے افسوس سے سر ہلایا جب کہ حمنہ کا منہ حیرت سے کھل گیا. 

یہ جھوٹ بول رہا ہے. میں ایسا نہیں ہوں. حارث کے بچے تجھے تو میں چھوڑو گا نہیں. تو ایک نمبر کا احسان فراموش ہے. حدید نے لاؤئچ میں قدم رکھتے ہی تردید کی.

حدید کی آواز پر حمنہ نے پلٹ کر اسے سر سے پاؤں تک دیکھتے ہوئے ایک انتہائی افسوس بھری نگاہ ڈالی اور اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی جبکہ حدید اسے آوازیں دیتا ہے رہ گیا.

یہ سب تیری وجہ سے ہوا ہے. کیا ضرورت تھی اتنی فضول بکواس کرنے کی. حمنہ کے جاتے ہی حدید نے حارث کا بازو مروڑ لیا

ضرورت تھی، بہت ضرورت تھی، میری جان!!! سب تجھے بہت اچھا اور پارسا سمجھتے ہیں. میں نے سوچا کیوں نہ موقع کا فائدہ اٹھایا جائے اور تھوڑی سی تیری مٹی بھی پلیت کر دی جائے. حارث نے آہ بھرتے ہوئے جواب دیا. 

تھوڑی سی کے بچے تو نے تو ساری مٹی پلیت کر دی. اب اس معاملے کو تو ہی سلجھائے گا. ورنہ میں تیری ہڈیاں توڑ دوں گا. حدید نے کہتے ہوئے ایک زوردار مکا حارث کی کمر پر رسید کیا. 

ٹھیک ہے پھر تو پہلے میرا مسئلہ حل کر تاکہ تجھے میری تکلیف کا اندازہ ہو. حارث نے اپنا بازو چھڑاتے ہوئے اسے سہلایا

ٹھیک ہے میں تیرا مسئلہ حل کر دیتا ہوں مگر یاد رکھ اگر یہ بات حمنہ نے ڈی ایم کو بتائی. تو پھر میں تیرا وہ حشر کروں گا کہ تو مجھے یاد رکھے گا. حدید نے کہتے ہوئے دکھ سے حمنہ کے روم کی طرف دیکھا

💰💰💰💰💰

یارررررررر ____ پاپا چاہ رہے تھے کہ منگنی کا ایک مشترکہ فنکشن ہو جائے تاکہ سب لوگوں کو اس رشتے کا پتہ چل جائے. حرا نے کال رسیو کرتے ہوئے کہا

بڑے افسوس کی بات ہے. کال میں نے کی ہے تو اصولاً بولنے کا حق بھی مجھے حاصل ہونا چاہیے. حمنہ نے دکھی آواز میں گلا کیا.

کال تم کرو یا میں بات تو ایک ہی ہے. مگر تمہیں کیا ہوا ہے. تم کیوں اتنی جذباتی ہو رہی ہو....؟؟  حرا نے اب کی بات قدر تعجب سے پوچھا

 اگر تم میری کمی محسوس کر رہی ہو. تو ٹیرس کا دروازہ کھولو. میں ایک منٹ میں تمہارے پاس پہنچ جاتی ہوں. حرا نے فوراً آفر دی جسے حمنہ نے قبول کرتے ہوئے کال کاٹ دی اور دروازہ کھولنے چل دی.

اتنی جلدی تو اللہ دین کے چراغ کا جن بھی حاضر نہیں ہوتا. جتنی جلدی میں حاضر ہو جاتی ہوں. جیسے ہی حمنہ نے دروازہ کھولا اگے حرا موجود تھی.

میں بہت پریشان ہوں. میں نے کبھی ایسے سوچا بھی نہیں تھا. دیکھنے میں تو وہ بہت شریف لگتا ہے. مگر ____ حمنہ نے کہتے ہوئے رونا شروع کیا

کیا مطلب دیکھنے میں شریف لگتا ہے  مگر کون ____کیا تم حارث کی بات کر رہی ہو. حارث نے کوئی چاند چڑھایا ہے. تم  لوگوں نے کہیں اپنا کرپٹ لڑکا میرے متھے تو نہیں مار دیا.

ہائے اللہ میری تو قسمت پھوٹ گئی. میں تو مشرقی لڑکی ہوں. اب تمہارا بھائی جیسا بھی ہے. مجھے اسی کے ساتھ زندگی گزارنی ہے. یہاں سے اب میرا جنازہ ہی نکلے گا. حمنہ سے زیادہ حرا نے بیڈ پر بیٹھتے ہوئے رونا دھونا شروع کر دیا.

خدا کے لیے چپ کر جاؤ. کیوں ایسے شور ڈال رہی ہو. ایک نمبر کی ڈرامے باز ہو. حارث نے کچھ نہیں کیا. حمنہ نے حرا کو یوں روتا دیکھ کر فوراً چپ کرایا.

اچھا تو پھر تم کس کی بات کر رہی تھیں....؟؟ حرا نے فوراً دلچسپی سے حمنہ کی طرف دیکھا تو وہ سر نفی میں ہلانے لگی

 حرا بی بی!!! تیرے کتنے چینل ہیں....؟؟ حمنہ کہتے ہوئے تھکے سے انداز میں بیڈ پر اوندھی منہ گری.

تم مجھے چھوڑو اور یہ بتاؤ کہ ہوا کیا ہے.....؟؟ اب کی بار حرا نے تجسس بھرے انداز میں پوچھا تو حمنہ ایک بار پھر بیڈ میں منہ چھپائے رونے لگی 

دیکھو حمنہ اب یہ میلو ڈرامہ بند کرو اور بتا بھی دو کہ کیا ہوا ہے. کہیں نائب والوں نے تمہارے ڈیڈی کو پکڑ تو نہیں لیا.....؟؟؟ اچانک حرا کے ذہن میں ایک اور خیال آیا. 

اللہ نہ کرے. حرا تم کیا فضول بکواس کرتی جا رہی ہو. تمہیں میرے گھر کے ہی افراد ملے ہیں. اب کی بار حمنہ نے بیٹھتے ہوئے غصے سے حرا کی طرف دیکھا 

تو پھر تم ایک ہی دفعہ میں بتا کیوں نہیں دیتی کہ کس کی بات کر رہی ہو.....؟؟ حرا نے تکیہ گود میں رکھتے ہوئے پوچھا 

میں حدید کی بات کر رہی ہوں. حمنہ نے نظریں جھکاتے ہوئے آہستہ آواز میں بتایا 

حدید نے کیا کیا ہے. وہ تو انتہائی شریف انسان ہے. جیسے زرافہ شریف ہوتا ہے. ہم نے شروع سے پڑھا ہے کہ زرافہ ایک صلح جو جانور ہے وہ کسی کو کچھ نہیں کہتا. حرا نے فوراً ذہن پہ زور ڈالتے ہوئے بچپن میں پڑھا مضمون کی چند لائنیں دہرائی. 

حرا کی بچی!!! میں "زرافے" کی نہیں "حدید" کی بات کر رہی ہوں. حمنہ نے غصے سے حرا کی طرف دیکھا 

ایک ہی بات ہے. مجھے تو دونوں میں کوئی فرق نہیں لگتا. دونوں ہی ہینڈسم ہیں، دونوں ہی لمبے ہیں، دونوں ہی معصوم ہیں اور دونوں ہی شریف ہیں. حرا نے اپنی بات کی وضاحت دی.

نہیں ایسا نہیں ہے. حمنہ نے روتے ہوئے حارث کی تمام باتیں دہرا دیں. جس پر حرا کا منہ کھل گیا. 

دیکھنے میں تو حدید ایسے نہیں لگتا. میرا کہنے کا مطلب ہے کہ اس کے منہ پر اتنی فٹکار نہیں ہے. جتنی ایسا کام کرنے والوں کے چہرے پر ہوتی ہے. لیکن خیر تم فکر نہ کرو. میں اب تمہاری ہونے والی بھابھی ماں ہوں. میں سب دیکھ لوں گی. 

ایک منٹ لگے گا. مجھے حدید کی کنڈلی نکالتے ہوئے. بس تم مجھے ایک دن کا ٹائم دے دو اور یہ رونا دھونا بند کرو. حرا کے کہنے پر حمنہ نے فوراً اپنے مصنوعی آنسو صاف کیے.

شاباش _____ چل اب جا کر میرے کھانے پینے کے لیے کچھ لے کر آ. آخر میں منگنی کے بعد پہلی بار تیرے گھر میرا مطلب ہے میرے کمرے میں ائی ہوں. حرا کے کہنے پر حمنہ سر ہلاتی اٹھ کھڑی ہوئی.

ہم  محبت  بھی  سہ  نہیں   پائے

فیض کہتے تھے اور بھی دکھ ہیں

حمنہ کو جاتے دیکھ کر حرا نے زیر لب دہرایا.

حدید لیب میں بیٹھا بہت غور سے کوئی رپورٹ پڑھ رہا تھا. جتنی غور سے حدید رپورٹ پڑھ رہا تھا اتنے ہی غور سے حارث، حدید کے تاثرات نوٹ کر رہا تھا. 

خیریت ہے یہ تم نے مجھے کیا آوارہ لڑکوں کی طرح تاڑنا شروع کیا ہوا ہے. میں تمہیں پچھلے 15 منٹ سے نوٹ کر رہا ہوں. پین رپورٹ پہ رکھتے حدید نے آبرو اچکا کر حارث سے پوچھا

 میں تو بس یہ دیکھ رہا تھا کہ انسان کتنا بڑا احسان فراموش ہے. حارث کے جواب پر حدید نے آگے کو جھکتے ہوئے اس کے ماتھے کو ہاتھ لگایا 

طبیعت تو تیری بالکل ٹھیک ہے. پر باتیں تو بڑی عجیب کر رہا ہے. حدید کے چہرے پہ پریشانی کے جھوٹے آثار تھے. 

میری طبیعت بالکل ٹھیک ہے مگر میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ پچھلے کچھ دنوں سے تیری نیت ٹھیک نہیں ہے. حارث کا جملہ اس قدر برساختگی اور سنجیدگی لیے ہوئے تھا کہ ایک منٹ کے لیے حدید کو اس پر سچ کا گماں ہوا 

کیا مطلب ہے تیری بات کا  _____ حدید نے اٹکتے ہوئے پوچھا تو وہ سر ہلاتا داخلی دروازے کی طرف دیکھنے لگا

 حدید!!! تجھے اب میری کوئی فکر نہیں ہے. چند دن پہلے تو نے کہا تھا کہ تو میرا مسئلہ حل کر دے گا مگر ابھی تک تو نے ایسا کوئی کام نہیں کیا. جس سے مجھے اپنا مسئلہ حل ہوتا دکھائی دے. حارث کے جواب پر  حدید کے تنے تاثرات ڈھیلے پڑے

میں نے وعدہ کیا تھا تو تجھے مجھ پر یقین ہونا چاہیے کہ میں تیرا کام کر دوں گا. تُو میرا اکلوتا دوست ہے. میں تیرے لیے جان بھی دے سکتا ہوں. حدید نے لاڈ سے حارث کی طرف دیکھتے ہوئے آنکھ ونک کی. 

چھوڑو یہ سرسری وعدے نہیں پورے ہوتے!!!!

میں جو ابھی مرجاوں تو مرجاو گے کیا

کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ انسان دکھ میں بہترین شاعر بن جاتا ہے. تیرا تو شاعری کا ذوق بہت اچھا ہو گیا ہے. حالانکہ تجھے کبھی بھی لٹریچر سے لگاؤ نہیں رہا. حدید نے  شعر پر قہقہ مارتے ہوئے اسے داد دی. 

خوب مذاق اڑا لے  اور قہقہے بھی لگا مگر جب حمنہ ڈی ایم کو تیرے بارے میں بتائے گی تو سوچ اس وقت میں کتنے قہقہے لگاؤں گا. ....؟؟ میں اپنی بہن کو اچھے سے جانتا ہوں جب تک وہ ایک بات تین چار لوگوں کو بتا نہ دے اسے سکون نہیں ملتا. حارث کی دھمکی واقع ہی کمال کر گئی اور حدید سنجیدگی سے اسے دیکھنے لگا

چل پھر کچھ ایسا کرتے ہیں کہ حرا کی شادی ایس پی حیات ساتھ ہو جائے اور تیری جان چھوٹ جائے. حدید کے جواب پر حارث نے چونک کر اس کی طرف دیکھا

 مجھے حیات بھی پسند نہیں ہے. _____حارث نے منہ بنایا 

تو ......؟؟ حدید نے فکرمندی سے اسے گھورا

میں بس یہ چاہتا ہوں کہ میرا حرا سے رشتہ ٹوٹ جائے لیکن اس کا رشتہ حیات ساتھ نہ ہو. وہ اچھا بندہ نہیں ہے. حارث کے جواب پر حدید خاموشی سے ٹیبل پر پین مارنے لگا

جب تو نے اسے چھوڑنے کا فیصلہ ہی کر لیا ہے تو تیری بلا سے وہ اِدھر جائے اُدھر جائے یہ مر جائے _____  حدید کی بات پر حارث اسے ناگواری سے دیکھتا ہوا اٹھ کھڑا ہوا. 

وہ میری بہن کی بہت اچھی دوست ہے اور میں اپنی بہن کو دکھی نہیں دی سکتا. حارث کے جواب پر داد دیتی نظروں سے حدید نے اسے دیکھا 

مجھے تم دونوں بہن بھائیوں کی سمجھ نہیں آتی. ہر وقت ایک دوسرے کو کاٹتے رہتے ہو مگر مجال ہے جو کوئی ایک دوسرے پر بات برداشت کرے. حدید کہتا حارث ساتھ باہر کی طرف چل دیا.

حرا کی مجھ سے منگنی ٹوٹے یا نہ ٹوٹے مگر میں اس کی شادی حیات سے نہیں ہونے دوں گا. حارث نے اٹل لہجے میں کہا 

 بچے تو ابھی حیات کو جانتا نہیں ہے. ورنہ ایسا نہ کہتا خیر مجھے کیا میں تو تماشا دیکھنے والوں میں سے ہوں. حدید سوچتا حارث ساتھ کینٹین کی طرف چل دیا.

💰💰💰💰💰

یار حمنہ تو ادھر لان میں اکیلی بیٹھی کیا کر رہی ہے. اگر سن باتھ لے رہی ہے تو میں چلی جاتی ہوں. حرا کے پوچھنے پر حمنہ نے سر اٹھا کر اس کی طرف دیکھا 

ارے اس میں ناراض ہونے والی کون سی بات ہے. جو یوں مجھے دیکھ رہی ہے. حالانکہ ناراض ہونا میرا بنتا ہے. میں نے تجھے پورے کالج میں تلاش کیا اور تو اِدھر دھوپ میں بیٹھی ہے. حرا نے کتابیں گھاس پر پھینکتے ہوئے حمنہ سے کہا اور خود التی پالتی مار کر اس کے برابر بیٹھ گئی

حرا آج میرا موڈ بہت سخت خراب ہے. اس لیے کوئی مذاق نہیں. حمنہ نے انتہائی سنجیدگی سے گھاس کو توڑتے ہوئے جواب دیا تو حرا کا منہ کھل گیا.

میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ تو اتنی معمولی بات پر مجھے یوں کہے گی. تُو نے میرا دل توڑ دیا ہے. حمنہ نے. مصنوعی دکھ سے کہتے ہوئے اپنی کتابیں سمیٹیں. 

یہ معمولی بات نہیں ہے. اس کا مختلف لڑکیوں سے چکر چل رہا ہے. وہ کلب جاتا ہے. شراب پیتا ہے. تجھے پتا ہے میں نے دو دن سے اس کے پاس ٹیوشن بھی نہیں پڑھی. حمنہ نے کہتے ہوئے تیزی سے گھاس توڑنا شروع کی. 

حمنہ بی بی!!! آپ اپنی ناکام محبت کی سزا اس بیچاری گھاس کو کیوں دے رہی ہیں .....؟؟ ملک میں آگے ہی اتنی ماحولیاتی آلودگی ہے. زراعت کی الگ بہت بری حالت ہے. اگر کہیں کوئی تھوڑی بہت greenery نظر آ رہی ہے تو اس پر رحم کھائیں. اسے اپنی محبت کی بھیڑ نہ چڑھائیں. حرا  نے حمنہ کا ہاتھ پکڑتے ہوئے اسے روکا

تُو نے سنا نہیں ____درخت لگائیں، بخت جگائیں. حرا کی باتوں پر حمنہ نے اسے ایک طنزیہ مسکراہٹ سا نوازا.

حرا بی بی!!! جب آپ غصے میں چیزوں کو آگ لگا دیتی ہیں اور تیز میوزک سے ہمارے کانوں کو شدید اذیت پہنچاتی ہیں. تب ماحولیاتی الودگیے پر کوئی اثرات نہیں پڑتے ....؟؟ حمنہ کے پوچھنے پر حرا اپنا سر کھجانے لگی

 اچھا دفع کرو. ہم کام کی بات کرتے ہیں. ویسے بھی پڑھی لکھی باتیں ہم دونوں کے منہ سے اچھی نہیں لگتی. 

تم بلاوجہ پریشان ہو جب میں نے کہا تھا کہ ہم حدید کی کنڈلی نکال لیتے ہیں. تو اتنی ٹینشن کیوں لے رہی ہو. .....،؟؟

 زندگی ویسے بھی بہت بور گزر رہی ہے. کتنے دنوں سے ہم نے کچھ نہیں کیا. کیوں نہ ایک ایڈونچر کریں .....؟؟ حرا نے حمنہ کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا جس پر وہ اسے تجسس سے دیکھنے لگی 

ہم کل سے حدید کی جاسوسی کریں گے. یونیورسٹی سے واپس آنے کے بعد وہ کہاں جاتا ہے اور کن لوگوں سے ملتا ہے اور کیا کرتا ہے ....؟؟

 ایک ہفتہ جاسوسی کرنے کے بعد سب چیزیں خود بخود کھلتی چلی جائیں گی. کیا خیال ہے ....،؟؟ 

یقین مان بہت مزہ آئے گا. حرا نے پرجوش انداز میں حمنہ کی طرف دیکھا

بات تو تیری ٹھیک ہے لیکن اگر پکڑے گئے تو بہت بےعزتی ہوگی. حمنہ نے کچھ سوچتے ہوئے کہا

 پہلی بات تو یہ کہ ہمیں نہیں بلکہ حدید کو شرمندگی ہو گی کیونکہ وہ رنگ ہاتھوں پکڑا جائے گا. دوسرا یہ کہ اگر وہ رنگ ہاتھوں نہ پکڑا گیا تو تیری غلط فہمی دور ہو جائے گی. بس بات ختم

اس میں اتنا سوچنے والی کیا بات ہے .....؟؟ حرا نے کندھے اچکائے جس پر حمنہ سر ہلانے لگی 

چل اب یہ بتا کہ تم لوگ ہمارے گھر کب آ رہے ہو ....؟؟ پاپا کہہ رہے تھے کہ اس ویک اینڈ پر منگنی کی رسم رکھتے ہیں. 

تجھے پتہ تو ہے کہ وہ پارٹیز کرنے کے کتنے شوقین ہیں. اسی بہانے گھر میں گیٹ to gather ہو جائے گا. اب کی بار حرا نے نارمل انداز میں کہا

یہ تو بہت اچھی بات ہے. میں آج ہی ڈی ایم سے بات کرتی ہوں پھر ہم دونوں شاپنگ پہ چلیں گے. حمنہ نے خوشی سے حرا کی طرف دیکھا

ویسے تیرا بھائی مجھ سے ناراض تو ہوگا _____  حرا کی بات پر حمنہ نے سر نفی میں ہلایا

 تو اس کی ناراضگی کی کوئی پروانہ کر ____  ورنہ وہ تیرے سر چڑھ جائے گا وہ کسی شاعر کا شعر ہے جو میرے خیال سے اس نے خاص طور پر خاوندوں کے لیے ہی لکھا ہوگا کہ

وہ جب بھی ذراروٹھا چپ بیٹھے رھے ھم بھی

اک بار منا لیتے تو پھر روز خفا ہوتا

حمنہ کے شعر پر دونوں ہنسنے لگیں. اس بات سے بے خبر کے آنے والا وقت ان کے لیے کیا طوفان لا رہا ہے ....؟؟

💰💰💰💰💰

جی کہیے میں آپ کی بات بہت غور سے سن رہا ہوں. حیات نے پہلی بار سگریٹ ایش ٹرے میں رکھتے ہوئے اپنے سامنے بیٹھے وکیل صاحب سے کہا

دیکھیے ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ بچی کا رشتہ طے پا گیا ہے لہٰذا اب کچھ نہیں ہو سکتا. آپ جتنی رقم مانگیں گے وہ ہم دینے کو تیار ہے. وکیل صاحب نے ٹھہر ٹھہر کر لفظ ادا کیے تو حیات مسکراتا ہوا ٹانگ پر ٹانگ رکھ گیا

وکیل صاحب آپ کس ملک میں پیدا ہوئے ہیں.....؟؟ حیات کا سوال اتنا اچانک تھا کہ وکیل صاحب حیرت سے اسے دیکھنے لگے. 

میں نے پوچھا آپ کس ملک میں پیدا ہوئے ہیں.....؟؟ حیات نے دہرایا

ظاہری سی بات ہے " پاکستان" میں پیدا ہوا ہوں. تبھی آپ کے سامنے ہوں. 

ٹھیک ____ تعلیم کہاں سے حاصل کی ہے......؟؟ حیات کا اگلا سوال پہلے سے بھی زیادہ عجیب تھا. 

حیات صاحب آپ پوچھنا کیا چاہ رہے ہیں.....؟؟ اب کی بار وکیل صاحب کنفیوز ہوئے

 فی الحال آپ چپ چاپ صرف میرے سوالوں کے جواب دیں. تعلیم کہاں سے حاصل کی ہے .....؟؟

 میں نے لاء کالج سے ہی حاصل کی ہے. ادھر پاکستان میں ہی  ____ وکیل صاحب کے جواب پر حیات نے سر ہلایا. 

اور کس معاشرے میں آپ پل بڑھ کر جوان ہوئے ہیں.....؟؟ 

حیات صاحب میں پاکستانی ہوں اور اسی معاشرے میں پل بڑھ کر جوان ہوا ہوں. جس میں آپ ہوئے ہیں. میں کبھی پاکستان سے باہر نہیں گیا. اب کی بار وکیل صاحب پر لہجہ قدرے تلخ تھا. 

اچھاااااااااا _____ پھر تو آپ نے بہت سارے کیسز ایسے دیکھے ہوں گے اور اگر آپ فیملی ایشو نہیں بھی دیکھتے تب بھی کم از کم کچہری یا پریکٹس کے دوران تو آپ نے ایسے بہت سارے کیسز سنے ہوں گے. 

جن میں ایک عورت اپنے تین چار بچوں کے ہوتے ہوئے بھی آشنا ساتھ بھاگ گئی ہوگی یا کوئی ایسی عورت جس کے ایک دو بچے ہوں گے اور اس اس کے خاوند نے طلاق دے دی ہوگی. حیات نے کہتے ہوئے وکیل صاحب کی طرف دیکھا جو نا سمجھی سے اسے ہی دیکھ رہے تھے. 

میں آپ کی بات کا مطلب نہیں سمجھا. اگر آپ کھل کر بات کریں گے تو ہمارے لیے آسانی ہوگی. وکیل صاحب نے اپنے برابر بیٹھے ہوئے رانا خاور کی طرف اشارہ کیا. 

بات بالکل صاف ہے مگر آپ لوگ سمجھنا نہیں چاہ رہے. میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر دو یا تین بچوں کی ماں کو "طلاق" ہو سکتی ہے. تو آپ کی بھتیجی کی "منگنی" کیوں نہیں ٹوٹ سکتی.....؟؟ 

ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں "منگنی" ٹوٹنا "طلاق" ہونا یا اچانک "بیوہ" ہو جانا _____  کوئی عجیب بات نہیں ہے. لفظ " بیوہ" پر حیات نے خاصہ زور دیا تو رانا خاور نے وکیل کی طرف دیکھا. 

میرا فی الحال ایسا ارادہ نہیں ہے مگر وقت کا پتہ نہیں چلتا کیونکہ جب میں کوئی بات ٹھان لوں تو مجھے اسے ہر صورت پورا کرنا ہوتا ہے. 

پہلے میں نے آپ سے رقم کی ڈیمانڈ کی تھی. جو آپ نے ٹائم پر پوری نہیں کی. لہٰذا اس اپشن کو تو اب آپ رہنے ہی دیں. 

دوسری آپشن میں نے آپ کو یہ دی کہ آپ اپنی بھتیجی کی شادی مجھ سے کر دیں. اس کا ٹائم بھی ختم ہو گیا تو ___  تیسری صورت میں مجھے آپ کے بیٹے کا ٹائم بھی ختم ہوتا نظر آ رہا ہے. حیات نے عادتاً اپنی کلائی پہ بندی گھڑی کو دیکھا اور اٹھ کھڑا ہوا. 

معذرت کے ساتھ مگر میں اس سے زیادہ وقت آپ دونوں کو نہیں دے سکتا. مجھے تو اس میٹنگ میں خاصی بوریت ہوئی ہے اپ دونوں کا پتہ نہیں لہذا میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ "آپ سے مل کر خوشی ہوئی." حیات کوٹ کا بٹن بند کرتا خاموشی سے اپنی چیزیں ٹیبل سے اٹھاتا پارکنگ کی طرف چل پڑا جہاں فراز اس کا منتظر تھا.

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Mohabbat Ki Pehli Barish Romantic  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Mohabbat Ki Pehli Barish written by  Amna Mehmood  Mohabbat Ki Pehli Barish by Amna Mehmood is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages