Wafa E Muhabbat Novel By Sukaina Zaidi Urdu Novel Episode 3 to 4 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Tuesday 8 August 2023

Wafa E Muhabbat Novel By Sukaina Zaidi Urdu Novel Episode 3 to 4

Wafa E Muhabbat  Novel By Sukaina Zaidi Urdu Novel Episode 3 to 4 

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Wafa E Muhabbat Novel By Sukaina Zaidi Episode 3 to 4


Novel Name: Wafa E Muhabbat

Writer Name: Sukaina Zaidi 

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

ماہین دیکھوں جو ہوا اُسے جانے دو یار تم اُن لوگوں کو نہیں جانتی ہو.....سجل ماہین کے ساتھ قدم ملائے چل رہے تھی اور ساتھ ماہین کو واپس جانے کا بول رہی تھی.....

اُن لوگوں نے کل جو تمہارے ساتھ کیا اُس کے بعد بھی میں چھوڑ دو تم میری اکلوتی دوست ہو اگر تمہیں کچھ ہو جاتا تو.....ماہین غصہ میں بولتی ہوئی چل رہی تھی....

اور اب ہائی فائف گروپ کی ٹیبل کے سامنے کھڑی تھی....

کیا ہوا کل کی سزہ بھول گئی کیا جو اب دوبارہ آگئی.....حرم سجل کو دیکھتے ہوئے بولی......

اوہ اچھا تو کل کی سزہ کیسی لگی تھی....حیدر باسل کے کھندے پر ہاتھ رکھ کر سجل سے بولا....

سزہ تو بہت اچھی لگی تھی اور اب آپ لوگوں کو ملی گی..... چٹخ.........ماہین نے ایک چماٹ رکھ کر مارا اور سب کے منہ کھلے کے کھلے رہے گئے کینٹین میں سناٹھا چھہ گیا اور سامنے والا شخص تیش اور غصے کے عالم میں گال پر ہاتھ رکھے ماہین کو دیکھ رہا تھا سجل سمیت ہائی فائف کے چاروں حیران اور پریشان کھڑے تھے

یہ تھپڑ کسی اور کو نہیں بلکہ حیدر جی ہاں حیدر کو پڑا تھا....

جاہل پاگل جنگلی لڑکی تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے تھپڑ مارنے کی.....حیدر غصے اور تیش کے عالم میں ماہین کی طرف بڑھا.....

جیسے تم لوگوں کی ہمت ہوئی تھی میری دوست کو کلاس میں بند کرنے کی.....ماہین چیخی....

آج تک کسی نے مجھ پر ہاتھ نہیں اٹھایا اور تم تم ہو کیا آخر تم جانتی نہیں ہو تم نے موت کو دعوت دی ہے مجھ پر ہاتھ اٹھا کر......حیدر غصے کے عالم میں چیخا....

ہاں صیح کہا اگر کوئی پہلے ہی یہ قدم اٹھا لیتا تو آج تم لوگ اس طرح نہیں ہوتے.....ماہین بھی چیخ کر بولی....

ہاہاہاہا.....کیونکہ سب کو اپنی جان پیاری ہے لیکن شاید تمہیں پیاری نہیں ہے تم نے شیر کے منہ میں خودُ ہاتھ ڈالا ہے....

اگر تم شیر ہو تو میں بھی شیر کے منہ سے زبان نکالنا جانتی ہو تمہیں تھپڑ مار سکتی ہو تو سوچ لو میں کیا کیا کر سکتی ہو.....ماہین رعب سے بولی....

یہ تھپڑ بہت مہنگا پڑھے گا تمہیں کتنے گھنٹہ اس کی دوست کلاس میں بند تھی بتانا مجھے.....حیدر نے باسل کی طرف دیکھ کر بولا....

3 گھنٹہ.....باسل بولا...

یہ 3 گھنٹہ کی وجہ سے جو تم نے ابھی کیا ہے نہ اب پوری زندگی میرے ہاتھ میں بند رہو تمہاری دوست کلاس میں صرف 3 گھنٹہ بند تھی تو تم تڑپ اٹھی اب ساری زندگی تم میرے ہاتھوں میں بند رہو گی افسوس ہورہا ہے مجھے تم پر سوچھ سوچھ کر.....حیدر دھمکی دیتے ہوئے افسوس ہونے کی اداکاری کرتے ہوئے بولا.....

ہاہاہاہا بھول ہے تمہاری کہ میں تمہارے ہاتھوں میں بند ہوگی میں بھی دیکھتی ہو کیا کر لیتے ہو تم.....ماہین نے حیدر کی دھمکی کو ہوُا میں اڑاتے ہوئے بولی....

بہت ہواُ میں اڑ رہی ہو نہ ایسے پر کاٹو گا کہ یاد رکھو گی....حیدر نے ماہین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولا...

بتمیز جاہل انسان.....ماہین حیدر کی آنکھوں میں تیش دیکھ کر اندر سے خوف زدہ ہوگئی تھی تبھی بولی اور سجل کا ہاتھ پکڑ کر نکل گئی.....

چلو ڈرامہ ختم اپنے اپنے کام کرو سب.....حیدر نے آس پاس دیکھا اور چیختے ہوئے رعب سے بولا اور سب ایک دم اپنے اپنے کام میں لک گئے اور حیدر غم و غصے کہ عالم میں وہاں سے نکل گیا.....

حرم ایمن رضا تم لوگ جاؤ میں حیدر کے ساتھ جارہا ہو پتا نہیں اب کیا کرے گا غصے میں اپنے ساتھ کچھ الٹا سیدہ نہ کرلے اُس کی کوئی غلطی بھی نہیں تھی.....باسل انِ سب کو

بولتا و حیدر کے پیچھے نکل گیا....

___________________________

ماہین تم نے بہت غلط کیا ہے اب ہمیں کوئی نہیں بچا سکتا....سجل نے خوف زدہ لہجہ میں بولی

کچھ نہیں ہوگا پتہ نہیں کیا سمجھتے ہے اپنے آپ کو خوبصورت ہونے سے کیا ہوتا ہے جب انسان کے اندر احساس ہی نہ ہو....ماہین نے نظروں میں حیدر کو رکھتے ہوئے کہا....

ماہین لیکن حیدر کل نہیں تھا اُس کو کیا پتہ کل کا اور تم نے بغیر سنے سیدھا تھپڑ ہی مار دیا پہلے پوچھ تو لیتی.....سجل نے ماہین کے سر پر بم پھوڑا....

کیا وہ نہیں تھا کل یہ کیا ہوگیا مجھ سے لیکن وہ سب اُس ہی کی شہ پر کرتے ہیں اُس کی دہشت کی وجہ سے.....ماہین پہلے تو شرمندہ ہوئی پھر دوبارہ وہی بات کرنے لگی...چھوڑو یار کچھ نہیں ہوتا چلو کلاس کے لیئے لیٹ ہو رہے ہیں....

___________________________

حیدر آرام سے گاڑی چلا لگ جائے گی یار.....باسل حیدر کے ساتھ گاڑی میں بیٹھا چیخ رہا تھا اور حیدر فول اسپیٹ میں گاڑی چلا رہا تھا....

تجھے کس نے بولا تھا ساتھ آنے کو بولا تھا نہ لیف می الون (مجھے اکیلا چھوڑ دو) .....حیدر غصے سے چیخا....

ہم تیرے دوست ہیں میں جانتا ہو توُ ابھی غصے میں ہے اس لیئے آیا ہو تیرے ساتھ کہ کچھ الٹا سیدھا نہ کرلے جان ہے تم ہم لوگو کی پتہ ہے نہ تجھے یار....باسل نے پیار اور فکر سے بھر پور لہجہ میں بولا....

حیدر نے سڑک کنارے گاڑی روکی سڑک پر سناٹا تھا اُس وقت یہ لوگ شہر سے بہار نکل گئے تھے....

تجھے پتہ ہے باسل آج تک میرے ماں باپ نے مجھ پر ہاتھ نہیں اٹھایا اور وہ وہ لڑکی مجھ پر مطلب حیدر کو تھپڑ مارا وہ بھی سب کے سامنے سمجھتی کیا ہے وہ اپنے آپ کو.....حیدر حیرت اور غصے سے لال ہوتے ہوئے بول رہا تھا....

ہم چھوڑے گے نہیں اُس لڑکی کو....باسل نے بھی حیدر کی طرف دیکھتے ہوئے کہا....

مجھے اس لڑکی کا پورا ڈیٹا چاہیئے اور کسی کو اس پر نظر رکھنے کے لیئے رکھو 24 گھنٹہ اس پر نظر رکھے کہاں آتی ہے کہاں جاتی ہے ساری تفسیل چاہیئے....اور ہاں یہ بات صرف ہم دونوں کے بیچھ میں رہے گی بس تھوڑا انتظار پھر میری باری ہے مس ماہین......... حیدر نے باسل کو دیکھتے ہوئے بولا.....

ہاہاہاہا....ہوجائے گا باس اب بس مسکرا دے یار.....باسل ہستے ہوئے حیدر سے بولا...

انسان بن.....حیدر نے مسکراتے ہوئے باسل سے بولا....

ہائے.... یہ مسکان تیرے حسنُ میں چاند چاند لگا دیتی ہیں اگر ابھی میں لڑکی ہوتا نہ یقین مان دل و جان سے فدا ہوجاتا......باسل نے حیدر کی مسکان پر مسکرا کر آہ بھر کہ بولا.....

کمینے.....حیدر نے باسل کے ایک چپت لگائی اور گاڑی میں دونوں کے قہقہ سنائے دیا....

لیکن آگے آنے والے وقت میں کیا ہونے والا ہے اس بات سے سب انجان تھے....

___________________________

سجل میں سوچ رہی تھی کیوں نہ آج مارکٹ چلے مجھے کچھ چیزیں لینے ہیں...ماہین سجل کو دیکھتے ہوئے بولی...

ہاں ٹھیک ہے شام میں چلے گے.....سجل نے فوری ہامی بھر لی....

___________________________

تم سب یہاں کیا کر رہے ہو.....باسل اور حیدر ایک ساتھ گھر میں داخل ہوئے تو سامنے حرم ایمن رضا سوفے پر بیٹھے وے میلے تو باسل بولا....

یار ہمیں حیدر کی فکر ہورہی تھی جس طرح یہ وہاں سے گیا تھا تو ہم سب پریشان ہوگئے تھے.....رضا سنجدگی سے بولا....

ارے میرے جگر میں اتنا کمزور نہیں ہو کہ ایک لڑکی کہ تھپڑ سے ڈر جاؤ گا.....حیدر رضا کے کاندہے پر ہاتھ رکھ کر بولا....

ہم اُس کو چھوڑے گے نہیں یاد رکھے گی وہ یہ دن......حرم غصے سے بولی....

حرم میری بہن تم اور باقی سب کچھ نہیں کرو گے اور اب بھول جاؤ آج جو ہوا.....حیدر سب کو دیکھتے ہوئے بولا....

حیدر بھائی آپ کیسی باتیں کر رہے ہیں اُس نے آپ کو تھپڑ مارا سب کر سامنے اور آپ ہم سب کو چپ کرا رہے ہیں.....حرم صدمے سے بولی....

حرم میں نے ابھی کیا بولا ہے بھول جاؤ آج جو ہوا یہ میرا مسلئہ ہے میں خدُ دیکھ لو گا سمجھے تم لوگ اب میں جارہا ہو آرام کرنے بائے.....حیدر روعب سے بولا اور اپنے روم میں چلا گیا حرم کی دوبارہ تھپڑ والی بات پر غصہ آگیا تھا....

اچھا نہیں کیا تم نے اب میرے ہاتھ سے نکل کر نہیں جاسکتی تم جب تک میں زندہ ہو تب تک تو بلکل بھی نہیں آج جو کچھ کیا ہے تم نے اس کی سزہ سود سمیت دینی ہوگی بس تھوڑا انتظار کرنا ہوگا پھر یاد کرو گی مس ماہیننننننن.......حیدر سوچھوں میں ہی ماہین سے مخاطب تھا اور پھر سائٹ پر رکھا شو پیس اٹھا کر دیوار پر مارا.....

___________________________

سجل تم چلو میں وہ والی شوپ سے آتی ہو....ماہین سجل کو بول کر سامنے شوپ میں چلی گئی اپنی لیئے گھڑی لیکر وہ شوپ سے بہار نکلی ہی تھی کہ کسی سے زور سے تصادم ہوا....

آہ.....ماہین نے اپنا سر پر ہاتھ رکھا....اندھے ہو نظر نہیں آتا سامنے جاہل اندھے انسان.....ماہین بغیر سامنے دیکھے بولی جارہی تھی....

ہیلو مس اگر میں نے نہیں دیکھا تو آپ بھی تو دیکھ سکتی تھی ان بڑی بڑی اور خوبصورت آنکھوں سے.....سامنے موجود شخص نے اپنا بدلہ لیتے ہوئے ماہین کی بڑی آنکھوں کی طرف اشارہ کیا....

ہیلو مسٹر اپنی لمیٹ میں رہے ماہین نے اپنے سامنے موجود خوبصورت شخص کو دیکھتے ہوئے بولی....

میں نے لمیٹ کروس کب کی.....سامنے موجود خوبصورت نوجوان نے ماہین ہی کے انداز میں بولا....

آپ بہت ہی بتمیز اور جاہل انسان ہیں ہٹے میرے راستے سے.....ماہین اس کے اس بات پر اندر تک جل گئی....اور فوری ہی شوپ سے نکل گئی...

بتمیز جاہل یہ میرے سامنے مجھے بول گئی اور میں نے کچھ کہا بھی نہیں بلکلہ سن کر مسکرا رہا ہو......وہ شخص ابھی سوچھ ہی رہا تھا کہ ایک شخص اکر بولا......

فیصو صاحب آپ کی گاڑی آگئی.....

ہمم ہاں وہ ایک کام کرو یہ جو ابھی میرے سامنے لڑکی گئی ہے اس کا پتا لگوائے اور مجھے بتانا....فیصو نے سوچتے ہوئے سامنے شوپ میں کھڑی ماہین کو دیکھتے ہوئے بولا....

جی صاحب جو حکم.....اکرم نے فیصو کو جواب دیا....

اور فیصو مسکراتے ہوئے نکل گیا....آج کتنے ارصے بعد اس کے چہرے پر مسکان آئی تھی وہ خدُ بھی نہیں جانتا اور کیوں اپنی ہی بیزتی پر مسکرا رہا تھا یہ بھی نہیں پتہ تھا اگر ماہین کی جگہ کوئی اور ہوتا تو اس بتمیزی پر اس دنیا سے نکال دیتا لیکن اجیب بات تھی اُس کے بولنے میں کہ دل چارہا تھا وہ بولتی رہے وہ سنتا رہے....

اُس دن کے بعد سے نہ ہائی فائف کا سامنا ماہین سے ہوا نہ ماہین کا اِن لوگوں سے اور اس ہی طرح 2 ہفتیں گزر گئی....

___________________________

ماہین بیٹا پڑھائی کیسی چل رہی ہے.....زمان صاحب ماہین کو دیکھتے ہوئے بولے جو کتابیں لیکر بیٹھی تھی....

بابا ٹھیک چل رہی ہے اب پیر سے پیپز شروع ہورہے ہیں.....ماہین کوفت سے بولی....

اوہو وہ تو ٹھیک ہے بیٹا لیکن اپنا بھی خیال رکھا کرو کتنی کمزور ہورہی ہو.....زمان صاحب فکر مندی سے بولے....

بابا میں خیال کرلوگی بس یہ پیپرز جلدی ختم ہوجائے.....ماہین آجازانہ لہجہ میں بولی....

ہاہاہاہا.....بیٹا ہو جائے گے یہ بھی ختم....اب تم سو جاؤ رات ہوگئی ہے بہت....زمان صاحب ماہین کو بول کر کمرے سے نکل گئے....

___________________________

یار میں بول رہا تھا اب پیپرز ہونے والے ہیں کیا خیال ہے کچھ تیاری ہیں تیری.....رضا باسل کو دیکھتے ہوئے بولا....

جی بیٹا تیرے سے اچھی ہے اپنی بتا.....باسل رضا کی بات پر تپ گیا....

دیکھتے ہیں بیٹا....رضا باسل کو دیکھتے ہوئے بولا....

یہ لے جیئے چائے.....ایمن چائے کی ٹرے رکھتے ہوئے بولی....

ارے واہ میری بہن تم تو بہت کام کرنے لگی ہو ویسے کسی کے لیئے بہت اچھا ہے.....حیدر چائے کا کپ اٹھاٹے ہوئے بولا اور نظریں باسل کی طرف تھی....

جی بھائی مطلب......ایمن نہ سمجھی میں حیدر سے بولی....

ارے وہ وہ میرا مطلب سسرال والوں کے لیئے اچھا ہے نہ تمہارے خیر حرم کہاں ہے.......حیدر باسل کے گھورنے پر فوری بولا....

وہ آرہی ہے اپنے لیئے کوفی بنا رہی تھی....ایمن نے بتایا...

یار ایک بات بتاؤں بہت زبردست نیوز ہے.....رضا خوشی سے بولا...

کیا کہ تم مرنے والے ہو یار کل نہیں کل میں زرا بزی ہو اس لیئے ایک دو دن بعد مرنا....باسل سنجدگی سے بولا.....اور ایمن اور حیدر لب دبائے مسکرا رہے تھے....

تجھے میرے ساتھ مسلئہ کیا ہے.....رضا بڑک اٹھا.....

یہی کہ تو دینا پر بوج ہے.....باسل کی سنجدگی میں کوئی فرق نہیں آیا...

میں تو نہیں لیکن تو ضرور زمین پر بوج ہے......رضا خوخار نظروں سے باسل کو دیکھتے ہوئے بولا....

چل صیح میں زمین پر بوج ہو تو میرا بوج تو کولی اٹھا لیے گا وہ بولتا ہیں نہ گانے میں ساری دنیا کا بوج ہم اٹھاٹے ہیں لیکن تیرا کون اٹھائے گا تجھے کندھا بھی کوئی نہیں دے گا...... باسل اُسی انداز میں بولا....اور اس کے اس انداز پر حیدر اور ایمن کا ہس ہس کر برا حال تھا اور حرم گیٹ پر کھڑی ان لوگوں کی بک بک سن رہی تھی اور ہس رہی تھی.....

مجھے کوئی کندھا دے یا نہ دے لیکن تو میرے ہاتھوں آج نہیں بچے گا اور میں دیکھتا ہو تجھے کندھا کون دیتا ہے.....رضا تیش کے عالم میں باسل کی طرف بڑھا....

ارے تو پاگل ہوگیا ہے کل ہی حیدرآباد چھوڑ کر آؤں گا چھوڑ مجھے کمینے......باسل رضا کو اپنے اپرُ سے ہٹاٹے ہوئے بولا....حیدر اس جنگلی کو بول پیچھے ہٹے....

بس ختم کرو کتے لگ رہے ہو تم دونوں ہٹو پیچھے.....حیدر انِ دونوں کو الگ کرتے ہوئے بولا....

جنگلی کتا نہ ہو تو....باسل اپنی شیٹ ٹھیک کرتے ہوا بولا......

حرم اپنے بھائی کو حیدرآباد لیے جاؤ اس کو ضرورت ہیں اس کے سسرال والے انتظار کر رہے ہوگے.....رضا حرم کو دیکھتے ہوئے آرام دا لہجہ میں بولا....

ضرورت میرے بھائی کو نہیں تمہیں ہے سائیکو پیس.....حرم جل کر بولی....اور باسل کو منہ چڑا کر رہا گیا....

تم ہوگی سائیکو پیس اتنی ہی ہو نہیں اور باتیں اتنی کر لیتی ہو.....رضا حرم کے جواب پر تڑپ گیا....باسل حیدر ایمن تینو کے قہقہ کمرے میں گونج رہے تھی رضا کو تنگ کر کے ان لوگوں کو مزہ آتا تھا اور وہ ہر چھوڑی چھوڑی باتوں پر تپ جاتا...

اچھا بس میرے گھر کو مچھلی بازار بنایا ہے چلی نکلو اب اب رات کے 2 بج رہے ہیں اپنے اپنے گھر کا راستہ ناپو....حیدر کھڑا ہوتا ہوا بولا....

یہ نہیں کہ کچھ کھا ہی دیکتے بس چائے پر ٹرخا دیا....رضا غم سے بولا....

بیٹا راستے سے اپنی محبت لے لینا....حیدر رضا کی باتوں سے محفوظ ہوتے ہوئے بولا...

چل بائے کل یونی میں ملتے ہیں....باسل گلے لگ کر بولا....

تجھے میں نے کوئی کام کہا تھا....حیدر نے باسل کے کان میں آہستہ آواز میں بولا...

ہاں کل شام میں بتاتا ہو فکر نہ کر جب ہم ہے تو کیا غم ہے....باسل فلمی انداز میں بولا....

چل نکل زیادہ ہیرو نہ بن میرے سامنے....حیدر نے محفوظ ہوتے ہوئے بولا.....

___________________________

ہیلو سلام کرنل....

وعلیکم سلام میجر! میں نے رپوٹ دیکھی ہے امید ہے جلدی صراق مل جائے گا جس چیز کو ڈھونڈ رہے ہیں...

جی کرنل انشا اللہ....میجر نے دل سے بولا....

___________________________

سجل آج تم کیوں نہیں جارہی یونی.....ماہین سجل سے کال پر بات کرتے ہوئے بولی....

یار بتایا تو ایک مہینہ کے لیئے میں ملتان جارہی ہو ماموں کیا اس لیئے....سجل نے ماہین کے سر پر بم پھوڑا....

کیا.......یار تم جارہی ہو وہ بھی ایک مہینہ کے لیئے میں اب کیا کرو گی یار....ماہین افردہ انداز میں بولی...

یار کزن کی شادی ہے اس وجہ سے چلو یار اپنا بہت خیال رکھنا اوکے بائے.....سجل نے فورن فون بند کردیا....

ابے یار اب اکیلے یونی جانا پڑے گا میری وہاں کسی سے دوستی بھی نہیں.....ماہین سوجتے ہوئے اٹھی اور تیار ہونے چلی گئی....

___________________________

بتمیز جاہل انسان......ہاہاہاہا.....فیصل ماہین کی باتیں سوچھ سوچھ کر مسکرا رہا تھا.....

ٹک ٹک ٹک.....

آجاؤ....

فیصو صاحب آپ نے جو کام بولا تھا لڑکی کی معلومات کا وہ سب اس فائل میں ہے....اکرم نے فائل فیصو کے سامنے کی.....

اور ادھر فائل فوری لے لی گئی....ٹھیک ہے تم جاؤ.....فیصو فائل کو دیکھتے ہوئے بولا....

ماہین زمان.....تو تمہارا نام ماہین ہے پتہ نہیں ایسا کیا ہے تمہاری آنکھوں اور بات کرنے کہ انداز میں کے میں 2 ہفتوں میں پاگل ہوگیا تمہارے دیدار کے لیئے ورنہ اتنی خوبصورت خوبصورت لڑکیاں خودُ میرے پاس چل کر آتی ہے اور میں تمہارے دیدار کو تراس رہا ہو ایسا کیا تھا آخر تمہاری آنکھوں اور آواز میں کہ مجھے قیدی بنادیا.....

ہیلو گاڑی تیار کرو میں آرہا ہو....فیصو نے حکم دیے کر اپنا اپنی چیزیں اٹھائے اور گاڑی میں بیٹھ گیا....

صاحب کہا جانا ہے....اکرم نے فیصو سے پوچھا.....

پہلے وہ جو مسلئہ تھا اڈے پر وہا چلو آج ان لوگوں کا کام تمام کرتا ہو پھر 3 بجے تک اُس کی یونی.....فیصو اکرم سے بولا....اکرم فیصو کا وفادار اور چھیتا لڑکا تھا....

جو صاحب جو حکم....

___________________________

ماہین کینٹین سے جوس لیکر نکلی ہی تھی کہ پتھر سے پیر ٹکڑایا اور ہاتھ سے جوس سامنے فون پر بات کرتے شخص پر گرا ماہین منہ کھولے اور نظریں اٹھا کر سامنے شخص کو دیکھ کرہی تھی اور سامنے والا شخص حیرت اور غصہ سے لال ہورہا تھا....

یہ کیا کیا تم نے آخر تمہارا مسلئہ کیا ہے میرے ساتھ جنگلی.....حیدر ایک دم بھڑک اٹھا....

سوری غلطی سے گر گیا....ماہین سچ ں شرمندہ تھی....

تو یہ آنکھیں کسی کو دے دو ان کا تمہارے پاس کوئی کام نہیں....حیدر اس کی حالت سے محفوظ ہوتے ہوئے بولا....

دیکھوں میں نے سوری بول دیکھا نہ اب تم زیادہ بول رہے ہو شاید تھپڑ بھول گئے ہو....ماہین دوبارہ سے شروع ہوگئی....

ہاہاہا تھپڑ اچھا کیا یاد کرا دیا واقعی بھول گیا تھا میں تم سے بدلہ جو لینا تھا.....حیدر اندر سے تو بھڑک اٹھا تھا تھپڑ والی بات پر لیکن ظاہر نہیں کیا....

جاہل بتمیز بےغیرت انسان.....ماہین بولتے ہوئے وہاں سے نکل گئی....

باسل اس کا کچھ واقعی کرنا پڑے گا اب.....حیدر غصے سے بولا باسل کی طرف دیکھ کر....


جاری ہے...


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Wahshat E Ishq  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Wahshat E Ishq written by Rimsha Mehnaz .Wahshat E Ishq by Rimsha Mehnaz is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages