Pages

Tuesday 22 August 2023

Meharmah Novel By Amrah Sheikh New Novel Episode 5 to 6

Meharmah Novel By Amrah Sheikh New Novel Episode 5 to 6

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Maharmah Novel By Amrah Sheikh Episode 5 to 6

Novel Name: Maharmah 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

منحہ۔۔

"یزان بھائی۔۔۔منحہ نے پلٹ کر حیرت سے اسے دیکھا تھا جو اسکے مقابل کھڑا مسکرا رہا تھا..

"کیسی طبیعت ہے منحہ کی؟ یزان قدم قدم چلتا اسکے قریب آکر جھک کر منحہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوۓ پوچھنے لگا جو ہنوز بنا پلک جھپکے اسے دیکھ رہی تھی۔۔یزان کہ سامنے کھڑی وہ بالکل بچی لگ رہی تھی۔۔

یزان نے ہاتھ بڑھا کر اسکا ادھ کھلا منہ بند کیا تھا جبکہ منحہ اسکے لمس سے جیسے ہوش میں آئی تھی۔۔۔

"یزان بھائی۔۔۔منحہ کی آواز کہ ساتھ ناک بھی سرخ ہونے لگی تھی کہ یزان کہ مسکراتے لب یکدم سکڑے تھے۔۔۔

"رونا مت۔۔۔

"نا نہیں رو رہی ۔۔منحہ نے روتے ہوۓ سر نفی میں ہلایا تھا۔۔

"سچ میں منحہ نہیں رو رہی ناں؟

"سچی مچی۔۔۔منحہ نے دونوں ہاتھوں سے آنسوں پونچھتے ہوۓ رندھی ہوئی آواز میں کہتے اسے دیکھا کہ پھر منحہ کی آنکھ سے آنسوں ٹوٹ کر گرا تھا جسے اس نے انگلی کے پوروں سے چنا تھا۔۔۔

"منحہ نے رونا بند نہیں کیا تو یزان ناراض ہوکر واپس چلا جاۓ گا۔۔۔۔یزان نے اسے دھمکی دی کہ منحہ نے سر کو زور زور سے نفی میں ہلاتے اسکے بازو کو جکڑ لیا تھا۔

"نہیں یزان بھائی۔۔۔میں نہیں رو رہی دیکھیں۔۔منحہ نے کہتے ساتھ ایک ہاتھ سے آنسوں پونچھے تھے۔

"منحہ کو چھوڑ کر مت جائِیں منحہ کا کوئی دوست نہیں ہے۔۔۔کوئی بھی نہیں کھیلاتا اور۔۔اور میرال آپی یوں بال کھینچتی ہیں ا اور بسمہ آپی میری چاکلیٹ چھین لیتی ہیں۔۔داور بھائی بھی ڈانٹتے رہتے ہیں اور ہاشم بھائی ڈراتے ہیں ا اور وہ بلال بھائی تو بات ہی نہیں کرتے۔۔ منحہ سب کا رویہ بتانے کے ساتھ اشارے کر کہ بھی سمجھا رہی تھی کہ یزان نے لبوں کو سختی سے بھینچ لیا۔

"ششش!! میں ہوں ناں منحہ کا دوست پھر دوسروں کی کیا ضرورت ہے۔۔۔شاباش اب رونا بند کرو۔۔۔۔یزان اسے بہلاتا کمرے سے باہر لے کر نکل گیا۔۔

۔۔۔۔۔۔۔

"ماما دیکھیں یزان بھائی آگئے۔۔۔۔۔منحہ کی چہکتی ہوئی آواز پر سب نے گردن موڑ کر اسے دیکھا تھا۔۔۔میرال کی نظر اسکے ہاتھ پر پڑی تھی جس سے یزان کہ بازو کو پکڑا ہوا تھا۔۔۔

نور بیگم کہ ساتھ ہالہ نے بھی ناگواری سے منحہ کو یزان کہ ساتھ دیکھا تھا

کہاں انکا اتنا قابل بیٹا اور کہاں یہ چھٹانگ بھر کی ذہنی مریضہ۔۔۔تفاخر سے سوچتیں وہ اسے نحوست سے دیکھنے لگیں جو کھلے ہوۓ چہرے کہ ساتھ یزان سے سب کو ملواتی "یہ میرے پکے والے دوست ہیں" کہتی میرال کو زبان چڑا کر یزان کو لے کر باہر نکلی تھی میرال خونخوار نظروں سے اسے دیکھ کر سر جھٹک کر اٹھ کر باہر نکلی تھی کہ پیچھے ہی بسمہ اور ہالہ بھی بڑھی تھیں۔۔

"ارے بارش رک گئی۔۔۔منحہ نے دکھ سے کہتے سر اٹھا کر آسمان کی جانب دیکھا تھا جبکہ یزان ہلکی سی مسکراہٹ کہ ساتھ اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔چھوٹی سی معصوم چہرے والی منحہ میں جانے ایسا کیا تھا کہ وہ اسکی طرف کھچتا چلا جا رہا تھا۔۔۔۔

"یزان ہمیں اب چلنا چاہیے۔۔۔۔میرال کی آواز پر دونوں نے چونک کر پیچھے دیکھا تھا جہاں اسکی بہن بھی کھڑی تھی۔

"ٹھیک ہے داور اور ہاشم کو بھی بلوا لو میں تب تک کپڑے بدل کر آتا ہوں۔۔

منحہ ناسمجھی سے کھڑی ان سب کو دیکھ رہی تھی جب یزان اس سے مخاطب ہوا تھا۔

"منحہ چلو تم بھی جا کر دوسری چپل پہن کر آؤ۔۔۔یزان مسکرا کر اسے کہتا اندر بڑھا تھا کہ وہ بھی اندر جانے لگی کہ ہالہ کے روکنے پر اسے دیکھنے لگی۔

"کہاں جا رہی ہو؟

"چپل پہننے۔۔۔منحہ نے اپنے مخصوص انداز میں ایڑیاں اٹھاتے ہوۓ بتایا۔۔

"کیا تمہیں سیدھا نہیں کھڑا ہونا آتا ؟

"سیدھی تو کھڑی ہوں۔۔۔منحہ نے اسکی بات پر اردگرد دیکھنے کے بعد کہا تھا کہ بسمہ ہنس پڑی تھی۔۔

"ہممم تو پھر یہ بندروں کی طرح اچھل کیوں رہی ہو؟ ہاں اور تم۔۔۔۔ابھی اسکا جملہ منہ میں ہی تھا کہ یزان بلیک شرٹ کے آستیں کہنیوں تک چڑھاتا وہاں آیا تھا۔۔

"چلیں؟ ارے منحہ چپل نہیں بدلی۔۔۔یزان نے کہتے ساتھ جیسے ہی اسے دیکھا پوچھنے لگا منحہ نے ہالہ کو دیکھا جو اسے آنکھیں دکھا رہی تھی۔۔۔

"آپی نے روکا مجھے۔۔۔منحہ نے کہتے ساتھ دوبارہ کھڑے کھڑے اچھلنا شروع کردیا۔

"ہالہ کیا بات ہے؟

"نہیں برو کچھ بھی نہیں وہ تو میں اسے کہہ رہی تھی کہ سیدھی کھڑی ہو دیکھیں ابھی بھی کیا کر رہی ہے۔۔۔

"یزان بھائی میں سیدھی کھڑی ہوں دیکھیں۔۔منحہ نے اسکی بات سن کر یزان کو یقین دلانا چاہا تھا جو اسے دیکھتے ہی مسکرانے لگا تھا۔۔

"ہاں بالکل منحہ ٹھیک کہہ رہی ہے چلو تم لوگ بیٹھو میں آتا ہوں۔۔چلو منحہ۔۔۔۔یزان انھیں کہتا منحہ کو لے کر اندر بڑھ گیا۔۔

"ہونہہ! پاگل لڑکی۔۔۔میرال تلملا کر رہ گئی تھی۔۔

"مما کو بتانا پڑے گا۔۔۔۔ہالہ پُرسوچ انداز میں غیر مرئی نقطے پر نظریں جمائے کہتے سر جھٹک کر گاڑی میں جا بیٹھی تھی۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔

یزان اس کے ساتھ کمرے میں آیا تھا منحہ چپل اتار کر دوسری چپل پہننے لگی جبکہ وہ کھڑا دونوں ہاتھ سینے پر باندھے اسے دیکھ رہا تھا۔۔۔

منحہ چپل پہن کر ڈریسنگ ٹیبل پر دونوں ہتھیلیاں جماتی آئینے کہ بلکل نزدیک چہرہ لے جا کر دیکھنے لگی۔۔

"منحہ یہ کیا کر رہی ہو؟ یزان مسکراتے ہوۓ اسی کہ انداز میں کہنیاں ٹکا کر اسے دیکھنے لگا جس نے تیزی سے اسکی طرف چہرہ پھیرا تھا کہ وہ اسے اتنے نزدیک سے دیکھنے پر نظریں چرا گیا تھا۔

"آپی نے کہا میں بندر ہوں۔۔۔منحہ نے کہتے ساتھ دوبارہ آئینے میں دیکھتے ہوۓ اپنے چہرے کو چھوا تھا جبکہ یزان لب بھینچ گیا تھا۔۔۔

"منحہ ادھر دیکھو وہ مذاق کر رہی تھیں منحہ تو بہت پیاری ہے۔۔۔

"سچی۔۔۔منحہ اپنی تعریف سن کر دوبارہ اچھلتے ہوئے بولی تھی۔

"مچی۔۔۔۔چلو اب۔۔۔یزان اسکی ناک دباتا منحہ کو لے کر کمرے سے نکل گیا۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

گھومنے پھرنے کے بعد وہ لوگ کولاچی(دو دریا) کھانا کھانے آئے تھے۔۔

ؓگاڑی سے اترتے ہی منحہ نے خوشی کہ اظہار پر اچھلتے ہوئے تالیاں پیٹنی شروع کردِیں تھی کے ہاشم نے آگے بڑھ کر اسکا بازو سختی سے پکڑ کر جھٹکا دیا تھا۔۔

"تمیز نہیں ہے جاہلوں والی حرکتیں مت کرو ورنہ گاڑی میں ہی بند کردوں گا۔۔

"یہ تو ہے ہی پاگل سب ہمیں ہی دیکھ رہے ہیں بے عزتی کروانے لے آئے ہیں اسے۔ داور نے بھی ناک چڑھا کر کہا تھا کہ وہ جسکا چہرہ یہاں آتے ہی کھل گیا گیا تھا بری طرح سہم گئی تھی۔۔

یزان جو بلال کہ ساتھ دونوں گاڑیاں پارک کرنے گیا تھا دور سے چلتے ہوئے انکے قریب آئے۔

"کیا بات ہے چلو اندر یا یہیں کھڑے رہنا ہے۔۔بلال کی بات پر وہ سب آگے پیچھے چلنے لگے منحہ سہم کر انھیں دیکھتی وہ اب آہستہ آہستہ سر جھکا کر چلنے لگی جب اپنے برابر میں کسی کی موجودگی کہ احساس پر اس نے سر اٹھا کر دیکھا تھا۔

"یزان بھائی۔۔۔یزان نے اسے دیکھا تھا۔۔

"تم ٹھیک ہو؟ کسی نے کچھ کہا ہے؟ یزان اسکی بھیگی پلکیں دیکھتا ٹھٹک گیا تھا۔۔

"نہیں 'نہیں تو۔۔۔۔منحہ نے ڈر کر تیزی سے سر نفی میں ہلایا تھا کہ وہ اسے دیکھتا رہ گیا تھا۔۔

۔۔۔۔۔۔

میز کہ گرد بیٹھے سب باتوں میں مصروف تھے جب ہالہ بسمہ اور میرال کہ ساتھ اٹھ کھڑی ہوئیں۔

"ہالہ سیلفی لیتے ہیں ادھر کھڑے ہوکر۔۔۔

"ہاں یزان کو بھی بلا لو ویسے پھر پہلی بار آئے ہو۔۔۔بسمہ کی بات پر میرال نے بالوں کو آگے کرتے ہوۓ ہالہ سے کہا تھا۔۔

Bro plz come lets take a selfie...

ہالہ کی آواز پر وہ جو مینیو دیکھ رہا تھا چونک کر اسکی طرف متوجہ ہوا۔۔

"تم لوگ لو میں ذرا آرڈر کر دوں۔۔۔یزان کہتے ساتھ منحہ کی طرف گھوما تھا جو مسکرا کر کرسی پر ہی بیٹھی گردن اونچی کر کے پانی کو دیکھ رہی تھی۔۔

"منحہ کیا کھاؤ گی؟ یزان اسے جواب دیتا منحہ سے بولا جو کھانے کا سن کر آگے بڑھ کر اسکے ہاتھ میں پکڑے مینیو کارڈ پر دیکھنے لگی۔۔

میرال نے مٹھیاں بھینچ کر اسے دیکھا تھا جبکہ ہالہ نے بھی کافی ناگواری سے اسے دیکھا تھا یزان درانی جس پر گوریاں بھی اپنا دل ہار بیٹھتی تھیں جس سے بات کرنے کہ لئے وہ ہالہ سے دوستی کرتیں تھیں آج انہی کی بارہ سالہ دماغی مریضہ کزن کیسے اسکے ساتھ جڑ کر بیٹھی تھی اور اسکا بھائی۔۔۔

"جادوگرنی۔۔۔۔ہالہ سر جھٹک کر بڑبڑائی تھی۔۔۔

۔۔۔۔۔۔

ہلکی پھلکی باتوں کے دوران سب کھانا کھا رہے تھے جبکہ منحہ جس نے یزان کی دیکھا دیکھی چکن منچورین ود رائس منگوا لیے تھے جسے وہ کھا کم چمچ سے شور زیادہ مچا رہی تھی۔۔

"منحہ تمیز سے نہیں کھا سکتی ہو۔۔میرال نے گھورتے ہوۓ اسے جھڑکا تھا۔۔

"آرام سے میرال۔۔۔۔یزان نے ہلکی آواز میں اسے کہا تھا۔۔

"یزان وہ ٹھیک کہہ رہی ہے۔۔محفل کہ کچھ آداب ہوتے ہیں اپنے کمرے میں نہیں ہے یہ۔۔۔داور نے بھی جھٹ اسے کہا تھا ماحول میں یکدم ہی بدمزگی پھیلنے لگی تھی منحہ ہاتھ روکے گہری سنجیدگی سے سب کو دیکھ رہی تھی۔۔

منحہ کا بچہ دماغ ضرور تھا لیکن وہ سمجھدار تھی ہر کسی کا رویہ سمجھتی تھی۔۔

"داور یہ۔۔۔

"پلیز یار اب تم لوگ بحث شروع مت کردینا کتنے لوگ ہیں آس پاس۔۔۔بلال نے یکدم ہی یزان کو ٹوکتے ہوۓ ان سب سے کہا تھا۔۔

"منحہ گڑیا کھاؤ لیکن چمچ پلیٹ میں زور سے نہیں مارنا بری بات ہوتی ہے۔۔۔۔بلال نے منحہ سے کہا تھا جس نے سر ہلا کر بہت آہستہ سے اس بار چمچ پلیٹ پر رکھا تھا۔۔

یزان کا دل یکدم ہی ہر چیز سے اچاٹ ہوا تھا۔۔

"تم لوگ کھاؤ۔۔۔

"یزان یار اب تو بات ختم ہوچکی ہے۔۔۔۔ہاشم نے اسے روکتے ہوۓ کہا تھا۔

"بالکل ہوچکی ہے لیکن میں نے جتنا کھانا تھا کھا لیا ہے تم لوگ بھی کھانا ختم کر کہ آجانا میں گاڑی میں ہوں۔۔۔یزان سنجیدگی سے کہتا آگے بڑھ گیا تھا کہ منحہ بھی اٹھ کر تیزی سے پیچھے گئی تھی۔۔

ریسٹورنٹ میں رش تھا اس سے قبل وہ اس تک پہنچتی کسی لڑکی سے ٹکرا گئی۔۔۔

"اندھی ہو۔۔۔۔مقابل نے غصے میں اسے دھکا دیا تھا کہ یزان نے بھی رک کر پیچھے دیکھا۔۔

"منحہ۔۔۔یزان تیزی سے اسکی طرف بڑھا جو اسکے دھکا دینے پر رونے والی ہوگئی تھی۔۔

"تم ہوگی اندھی بلبٹوری ناسہ چوڑی کہیں کی تمہاری ہمت بھی کیسے ہوئی ہماری کزن کو دھکا دینے کی۔۔۔بسمہ نے تڑاخ کر اسے دھکا دیتے ہوۓ کہا تھا کہ سب ہنسنے لگے تھے۔۔

"یو۔۔۔

"چل چل یو کی بچی۔۔۔چلو منحہ ہونہہ چلتا پھرتا لنڈا بازار۔۔۔بسمہ سر تا پیر اسے دیکھ کر کہتی منحہ کو لیے کر آگے بڑھنے لگی جب اس لڑکی کہ ساتھ آیا لڑکا ان سے لڑنے پہنچ گیا تھا یزان سب کو دیکھ کر نفی میں سر ہلاتا منحہ کا ہاتھ پکڑ کر صدر دروازے کی جانب بڑھ گیا تھا جبکہ منحہ ڈری سہمی یزان کہ ساتھ گاڑی تک پہنچی تھی ۔

"یزان بھائی۔۔منحہ کی سہمی ہوئی آواز پر اس نے مسکرا کر منحہ کو دیکھا تھا۔۔

"فکر مت کرو اپنی عزت انسان کے خود کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔۔اب دیکھ لو پڑھے لکھے جاہل بھی جنگ کہ میدان میں کھود کر صلح کروانے کے بجائے خود بھی تلواریں لئے پہنچ گئے۔۔۔

"کیا کہہ رہے ہیں یزان بھائی منحہ کو کچھ سمجھ نہیں آیا۔۔۔منحہ ہونکوں کی طرح پوچھنے لگی جسے اسکی بات کی زرا بھی سمجھ نہیں آئی تھی۔۔۔

یزان اسے دیکھ کر مسکرایا تھا۔۔

"کچھ نہیں پیاری آنکھوں والی۔۔۔یزان نے کہتے ساتھ گاڑی کا دروازہ کھولا تھا۔۔

منحہ کے بیٹھتے ہی سب بھی آچکے تھے میرال نے بیٹھتے ہی منحہ کے پیر پر اپنی سینڈل اسکے پیر پر رکھتے دباؤ دیا تھا کہ وہ تڑپ اٹھی تھی۔۔

"منحہ کیا ہوا۔۔یزان نے تیزی سے اسے دیکھ کر پوچھا تھا۔

"سوری سوری میرا پیر غلطی سے لگ گیا تھا۔۔اس سے قبل منحہ اسے دوبارہ ذلیل کرواتی میرال نے خود ہی بتا دیا تھا۔۔

گاڑی کے رکتے ہی سب اتر کر اندر بڑھنے لگے تھے منحہ جیسے ہی گاڑی سے اتر کر درد ہوتے پیر کہ ساتھ آگے بڑھی ہی تھی کے پلٹ کر یزان کو دیکھنے لگی جو میرال کے پاس کھڑا تھا۔۔

"یہاں کیوں کھڑی ہو چلو اندر۔۔داور کے قریب آکر کہنے پر وہ چونک کر اسے دیکھنے لگی جس نے اسکے دیکھنے پر ایک قدم آگے لیا تھا۔

"جانتی ہو تمہیں چاچو چاچی کہ علاوہ کوئی باہر کیوں نہیں لے کر جاتا ہے؟ داور سخت نظروں سے اسے دیکھتا ہلکی آواز میں بولا تھا کہ منحہ نے ناسمجھی سے اسے دیکھا تھا۔

"باولی کہیں کی مجھ سے پوچھو کیوں۔۔بولو۔۔۔۔داور نے اس بار اسکی کلائی پکڑی تھی۔۔

"کیا؟

"کیا نہیں بولو کیوں۔۔

"کک کیوں؟ منحہ سہم کر اپنی کلائی اسکی گرفت سے چھڑوانے کی کوشش کرنے لگی۔۔

"گڈ۔۔۔۔تو سنو منحہ دراب۔۔تم اس لائق نہیں ہو کہ تمہیں کہیں لے جایا جا سکے۔۔۔تم پاگل ہو سنا تم نے ایک پاگل،آج تمہاری وجہ سے کتنی بےعزتی ہوئی ہے ہم سب کی۔۔۔بہت شوق ہے تمہیں گھومنے کا ہاں۔۔۔۔

"کیا ہو رہا ہے وہاں۔۔یزان کی آواز پر وہ جو اسکی طرف جھک کر منحہ کے اندر تور پھوڑ کر چکا تھا منحہ کو چھوڑ کر اسکی طرف متوجہ ہوا جو سخت تاثرات لیے ان دونوں کے نزدیک آیا تھا۔۔

منحہ نے تیزی سے سر جھکایا تھا۔۔

"کچھ نہیں میں بس اس کا پیر دیکھ رہا تھا بیچاری کو درد ہورہا ہے۔۔۔داور اسے کہتا وہاں سے اندر بڑھ گیا تھا۔۔

اسکے جاتے ہی میرال بھی آندھی طوفان بنی منحہ کے پاس سے گزری تھی۔۔

"منحہ پیر دکھاؤ۔۔۔۔۔یزان کہتے ساتھ پنجوں کہ بل بیٹھتے اسکے پیر کو ہاتھ لگانے لگا جو اس سے تیزی سے پیچھے ہوئی تھی۔۔

"منحہ کیا ہوا دکھاؤ مجھے۔۔

"نہیں۔۔۔منحہ نے چیخ کر کہتے اندر کی جانب دوڑ لگادی تھی جبکہ یزان حیرت زدہ رہ گیا۔۔

۔۔۔۔۔

دس منٹ سے وہ کمرے میں ٹہل رہی تھی غصّہ تھا کہ بڑھتا ہی جا رہا تھا۔۔

"اوہ فو کیا ہوگیا ہے میرال تم کیوں اس چھوٹی سی بچی کہ ساتھ اپنا مقابلہ کر رہی ہو یار۔۔۔۔

"نہیں ہالہ میں نے سوری بھی کہا تھا لیکن وہ مکار لڑکی جب سے تم لوگ آئے ہو مجھے ذلیل کروائے جا رہی ہے،مجھے تو ابھی بھی حیرت ہے یزان کیسے اسے ہمارے ساتھ لے کر گئے ہمارا اور اسکا کوئی مقابلہ نہیں ہے، ناں ہی اسے یوں کبھی چاچی کے بغیر کہیں لے کر جاتے ہیں۔۔۔میرال نے اسکی بات پر جھٹکے سے اسے دیکھ کر بتایا تھا۔۔

"یہ تو تم ٹھیک کہہ رہی ہو ایسے لوگوں کا تو کوئی بھروسہ بھی نہیں ہوتا۔۔

"وہی تو۔۔۔خیر میں نے سوچا ہے کل ہم شاپنگ پر چلیں؟

"ہاں کیوں نہیں مجھے تو بہت پسند ہے شاپنگ کرنا۔۔میرال کی بات پر ہالہ نے پرجوش انداز میں کہا تھا کہ وہ مسکرا کر یزان کے بارے میں سوچنے لگی۔۔

"یزان بہت کرچکے ذلیل اب تم دیکھنا کیسے میں تمہیں اس منحہ سے دور کر کے اپنی جگہ بناتی ہوں ۔۔۔میرال سوچتے ہوۓ مسکرا کر اپنے بالوں میں انگلیاں چلانے لگی۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔

رات کے بارہ بجے کا وقت تھا منحہ جو چت لیٹی چھت پر نظریں مرکوز کیے ہوئے تھی بادلوں کی گڑگڑاہٹ پر تیزی سے اٹھ کر کمرے سے نکلی۔۔۔۔جب بسمہ کو چھت پر جاتا دیکھتی خود بھی اسکے پیچھے بھاگی تھی۔۔

"منحہ اوپر مت جاؤ۔۔۔منال بیگم کی آواز پر منحہ کہ قدم رکے تھے۔

"کیوں ماما؟

"طبیعت خراب ہوجاۓ گی آجاؤ ماما منحہ کو کہانی سناتی ہیں۔۔۔۔منال اسے بہلا کر اسے کمرے میں لے کر جانے لگی جو بار بار پلٹ کر سیڑیوں کی جانب دیکھ رہی تھی منال اسے لے کر کمرے میں چلی گئی دونوں کہ جاتے ہی نور بیگم نحوست سے سر جھٹک کر کمرے میں جانے لگیں۔۔

(منال مجھے کچھ بات کرنی ہے تم سے۔۔نور بیگم موقع ملتے ہی منال بیگم کہ پاس آئیں تھیں جو منحہ کے لیے ملک شیک بنائے کی تیاری کر رہی تھیں۔

"جی بھابھی کہیں نا؟

منال کے مسکرا کر کہنے پر نور بیگم نے دروازے کی طرف دیکھا تھا پھر چل کر انکے ساتھ آکر کھڑی ہوئیں۔

"دیکھو منال میری بات کو غلط مت سمجھنا۔۔۔منحہ بہت پیاری بچی ہے ابھی صرف بارہ سال کی ہے ایسے میں یزان اسے چھوٹے بچوں کی طرح ٹریٹ کر رہا ہے لیکن منحہ اس چیز کو کوئی اور رنگ نہ دے دے۔۔۔تم سمجھ رہی ہو ناں؟

"یہ کیا کہہ رہی ہیں بھابھی آپ؟ ایک طرف اسے آپ بچی کہہ رہی ہیں اور دوسری طرف۔۔۔منال بیگم کو بے وقت غصّہ اور رونا آنے لگا وہ کیسے انکی معصوم بچی کہ لئے ایسی باتیں کر سکتی تھیں۔۔

"آہ! منال تم مجھے غلط مت سمجھو لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم ایک مہینے تک یہاں سے شفٹ ہوجائیں گے اسکے بعد سوچا ہے کیا ہوگا؟ کیونکہ یہ تو تہہ ہے کہ یزان کہ لئے ہم نے ایک ایجوکیٹڈ لڑکی کا ہی تصور کیا ہے جو ہر طرح سے پرفیکٹ ہوگی باکل ایک محبوب بیوی کی طرح نہ کے کوئی بچی۔۔اسلئے بہتر ہے کہ منحہ کو تم خود اس سے دور رکھنے کی کوشش کرو۔۔۔آج ریسٹورنٹ میں بھی اسکی وجہ سے سب کو اتنی شرمندگی اٹھانی پڑی تھی،امید ہے تم سمجھ گئی ہوگی۔۔نور بیگم اپنی بات مکمل کرتیں کچن سے نکل گئیں تھیں۔یہ جانے بنا کہ انکی باتوں نے منال بیگم کہ دل کو کتنا زخمی کردیا تھا)

"ماما منحہ کو بارش پسند ہے۔۔۔۔

"ہاں میری جان ماما جانتی ہیں منحہ کو کل ماما پارک لے کر جائیں گی۔۔منال بیگم اسکے ساتھ لیٹتے ہوئے بولیں تھیں۔۔

"ماما جھولے پر بھی جائیں گے۔۔

"ہمم۔۔

"اور آئسکریم بھی کھائیں گے

"ہمم ٹھیک ہے۔۔۔منال دوبدو جواب دیتیں اسکی پیشانی چومنے لگیں

"ماما یزان بھائی بھی جائیں گے؟ منحہ کی بات پر منال بیگم اسے دیکھنے لگیں۔۔

"ماما بتائیں ناں۔۔۔

"منحہ سوجاؤ شاباش۔۔۔۔منال بیگم بنا کوئی جواب دیے اسکا سر دوبارہ اپنے بازو پر رکھتے ہوۓ بولیں تھیں کہ وہ معصومیت سے انھیں دیکھنے لگی۔۔

"آنکھیں بند کرو شاباش۔۔۔منال بیگم کہ دوبارہ کہنے پر منحہ نے آنکھوں کو تیزی سے بند کیا تھا کہ منال بیگم اسے دیکھتی چلی گئیں۔۔

۔۔۔۔۔۔

بارش سے لطف اندوز ہوتی میرال یزان کو ہاشم کہ ساتھ کھڑا دیکھ کر انکی جانب بڑھی تھی۔۔

"چلو میں جا رہا ہوں۔۔ہاشم کی بات پر میرال خوش ہوگئی تھی ہاشم کہ جاتے ہی یزان بھی جانے لگا کہ میرال نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا تھا یزان نے چونک کر اسے دیکھا تھا جو بری طرح بھیگی ہوئی تھی کہ شلوار قمیض اسکے جسم سے چپک گئے تھے۔۔۔

"یزان ناراض ہیں؟

"نہیں۔۔۔سنجیدگی سے کہتا وہ اپنا ہاتھ چھڑوا کر جانے لگا تھا کہ میرال ہلکی سی چیخ کہ ساتھ زمین بوس ہونے لگی تھی کہ یزان نے بے ساختہ اسے بچانے کے لئے میرال کو کمر سے پکڑ کر جھٹکا دیا تھا کہ وہ اسکے سینے سے ٹکرائی تھی۔۔

تیز بارش ہنوز برس رہی تھی چھت پر موجود واحد بلب بھی روشن تھا کہ یَکدم ہی لائٹ جانے پر اندھیرا بڑھ گیا۔۔۔۔۔

ایک طرف سب کزن شور کرنے کہ بعد دوبارہ ہنسی مذاق میں لگ گئے تھے یزان نے تیزی سے اسے پیچھے کیا تھا کہ میرال نے اسکی ٹی شرٹ پکڑ کر اپنی جانب کھینچا تھا۔۔

"کیا بدتمیزی ہے میرال۔۔۔یزان نے سب کی موجودگی کی وجہ سے دبی دبی آواز میں غصّے سے کہا تھا ورنہ تو دل کر رہا تھا اسکا منہ توڑ دے۔۔

"یزان کیا ہم دوست نہیں بن سکتے۔۔۔میرال کہتے ساتھ اسکے رخسار پر ہاتھ رکھ کر اپنا چہرہ اسکے نزدیک کرنے لگی کہ یزان کی گرم سانسیں اسکے چہرے پر پڑھتی میرال کو مدہوش کر رہی تھی۔۔

"یزان آئ آئ ریلیی لائک یو سو مچ پتہ نہیں لیکن یں آپکو بہت پسند کرنے لگی ہوں۔جانتی ہوں یہ ٹھیک نہیں ہے پر میں خود کو کہنے سے روک نہیں سکی ۔۔۔میرال کہتے ساتھ یزان کہ گال کو سہلاتی ہوئی نزدیک ہونے لگی۔۔

"میرال اپنی حد میں رہو۔۔

یزان نے زور سے اسکا ہاتھ پکڑ کر جھٹکا تھا۔۔

"میرال۔۔۔داور کی آواز پر وہ تیزی سے یزان سے دور ہوتی انکی جانب بڑھی تھی جبکہ یزان غصّے سے لمبے لمبے ڈگ بھرتا سیڑیاں عبور کر چکا تھا۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"یزان یونیورسٹی میں ایڈمشن لینے کہ بارے میں کیا سوچا ہے؟

یزان جیسے ہی ناشتے کہ لئے کرسی کھینچ کر بیٹھا بلال کہ سوال پر چونکا۔۔

"یزان کل کینیڈا جا رہا ہے میرے ساتھ۔۔۔۔درانی صاحب کی بات پر سب نے حیرت سے انھیں دیکھا جبکہ یزان کی حالت بھی ان سے مختلف نہیں تھی جبکہ میرال جو وہیں آرہی تھی لڑکھڑا کر رہ گئی۔

"یزان چلا جاۓ گا۔۔۔۔میرال سوچ کر ہی لب بھینچ گئی تھی۔۔

۔۔۔۔۔۔۔

"پاپا آپ نے تو اس بارے میں کوئی بات نہیں کی۔۔۔

"میں بات کرنے ہی والا تھا یزان ویسے بھی میں چاہتا ہوں تم وہیں سے اپنی تعلیم مکمل کرو۔

"درانی اگر ایسا ہے تو گھر کیوں بکوا رہے ہو؟ بی جان کی بات پر نور بیگم نے پہلو بدلہ تھا۔۔اسکا حل میں نے پہلے سے سوچ لیا ہے میرا ایک دوست ہے وہاں رہے گا یہ۔۔۔درانی صاحب اطمینان سے کہتے ناشتے کرنے لگے جبکہ یزان اٹھ کر وہاں سے چلا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

"امی یہ سب کیا ہے؟ پاپا نے اچانک یہ فیصلہ کیوں کیا؟

"یزان اس میں برائی ہی کیا ہے بیٹا؟ نور بیگم نے اسے دیکھا جو بری طرح بے چین ہوگیا تھا۔۔

"پاپا اگر مجھ پر پیسہ لگا دیں گے تو گھر اور کاروبار کا کیا ہوگا امی کیا یہ سوچا ہے؟

"آہ! بس اتنی سی بات؟ ہم بے فیصلہ کیا ہے ہم یہیں رہیں گے۔۔۔نور بیگم کی بات پر یزان انھیں دیکھنے کہ بعد گہری سانس لے کر رہ گیا۔

"ٹھیک ہے۔۔یزان انھیں کہتا کمرے سے نکل گیا۔۔

"مما آپ کو لگتا ہے یہ فیصلہ ٹھیک ہے؟ برو کی پڑھائی جیسے ہی مکمل ہوگی وہ یہیں آئیں گے اسکے بعد؟

"ڈونٹ وری ہالہ یہ وقتی ہمدردیاں جلد ہی ختم ہوجاتی ہیں اور تمہیں کیا لگتا ہے وہ پڑھائی مکمل کر کے واپس آ بھی گیا تو اس پاگل کہ لئے پاگل ہوگا؟ ہرگز نہیں۔۔۔نور بیگم نے ناک چڑھا کر کہتے اپنی بیٹی کو دیکھا تھا جو مسکرا کر کمرے سے نکل گئی تھی۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

صبح سے شام ہوگئی تھی اسے یزان کو دیکھے پارک میں بھی اسکا دل نہیں لگ رہا تھا۔۔۔

"ماما گھر چلیں۔۔۔منحہ اچھلتی کھودتی منال بیگم کہ پاس آئی تھی جو اپنی دوست سے باتیں کر رہی تھیں۔۔

"ٹھیک ہے ابھی چلتے ہیں۔۔آپ جب تک سفیان بھائی کے ساتھ کھیلو۔۔۔منال بیگم کی بات پر وہ دوبارہ سر ہلاتی سفیان کہ پاس پہنچی تھی وہ جو اس سے تین سال بڑا تھا منہ بنا کر اسے دیکھنے لگا۔۔

ؓمنحہ خوبصورت تھی لیکن اسکی حرکتوں سے وہ چڑتا منحہ کو کھیل کھیل میں ہی مارتا رہتا تھا۔ ۔

"سفیان بھائی میں بھی کھیلوں گی۔۔۔منحہ کی بات پر سفیان نے اپنے دوست کو دیکھا تھا۔۔

"ٹھیک ہے پھر اسے کھیچ کرو۔۔۔۔سفیان نے مسکراہٹ دباتے ساتھ اسکی جانب گیند اچھالی تھی جو سیدھا اسکی پیشانی پر جا کر لگی تھی کہ سفیان اور اسکے دوست نے ایک دوسرے کہ ہاتھ پر ہاتھ مار کر قہقہہ لگایا تھا۔۔

"ماما۔۔!! منحہ نے دونوں ہاتھوں سے اپنی پیشانی پر ہاتھ جمائے تھے سفیان اسکے چیخنے پر تیزی سے اسے خاموش کروانے کہ لئے آگے بڑھا تھا ورنہ اسکی شامت پکّی تھی۔۔

"یار منحہ کیچ کرتی نہ۔۔۔سفیان اسکے ہاتھ ہٹا کر پیشانی کو دبانے لگا جو زور زور سے رو رہی تھی۔۔

"منحہ کیا ہوا ماما کی جان۔۔

"آنٹی وہ ہم کیچ کیچ کھیل رہے تھے غلطی سے اسکے سر پر لگ گئی۔۔۔سفیان کہ دوست نے جلدی سے اپنے دوست کی گواہی دی تھی۔۔۔فاطمہ بیگم نے جانچتی نظروں سے اپنے بیٹے کی طرف دیکھا تھا وہ جانتی تھیں سفیان کی حرکتیں۔۔۔

"ممی آپ ایسے کیوں دیکھ رہی ہیں میں نے جان کر اسے چوٹ نہیں پہنچائی ہم تو دوست ہیں۔۔ہیں نا منحہ۔۔

"منحہ تمہاری دوست نہیں ہے۔۔۔منحہ روتے ہوۓ اپنی بہتی ہوئی ناک کو اسکی جیکٹ سے صاف کرتی اپنی ماں کہ ساتھ جانے لگی۔۔

"یک گندی۔۔۔۔سفیان چیخا تھا جو اسے زبان چڑا کر منال بیگم کہ ساتھ آگے بڑھ گئی تھی جبکہ منال بیگم نے اشارے سے ہی فاطمہ بیگم سے معذرت کی تھی جو اپنے بیٹے کی حرکت کی وجہ سے خود شرمندہ تھیں۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یزان لان میں چہل قدمی کرتا منحہ کے آنے کا انتظار کر رہا تھا ہلکی ہلکی بوندا باندی جاری تھی۔۔صبح سے اس نے ایک بار بھی منحہ کو نہیں دیکھا تھا وہ اسکے لئے پریشان تھا آخر کیسے اسے بتاۓ گا کہ وہ کل جا رہا ہے اور وہ کیا اسے سمجھا سکے گا۔۔۔

"یزان ۔۔میرال کی آواز پر یَکدم ہی غصّے سے اسکی گردن کی رگیں تنی تھیں۔۔۔میرال کی حرکت معافی کے لائق نہیں تھی۔۔اسکی جگہ اگر وہ ایسی حرکت کرتا تو یقیناً اسکا اپنا ہی باپ اسے گھر سے بے دخل کردیتا۔۔

"یزان میں بہت شرمندہ ہوں۔۔۔میرال کہ یَکدم کہنے پر وہ طنزیہ مسکرایا تھا۔۔

"واقعی میرال؟ چلو فرض کرو اگر میں کل تمہاری حوصلہ افزائی کرتا پھر کیا کرتی تم؟

"یزان پلیز میں سچ میں تمہیں پسند کرتی ہوں۔۔۔میرال کی نظر گیٹ سے اندر آتی منال بیگم اور منحہ پر پڑی تھی کہ میرال نے آگے بڑھ کر یزان کا ہاتھ پکڑا تھا۔۔

منال بیگم انھیں دیکھتے ہی منحہ کو وہاں سے لے جانے لگی تھیں۔۔

"گیٹ لاسٹ۔۔۔۔یزان اسے کہتا جیسے ہی پلٹا تھا کہ منال بیگم اور منحہ کو جاتا دیکھ کر تیزی سے انکی طرف بڑھا تھا جو منحہ کو کمرے میں جاتے ہی لاک لگانے لگی تھیں کے یزان تیزی سے اندر داخل ہوا تھا ۔۔

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Maharmah Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Maharmah  written by Amrah Sheikh.Maharmah by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment