Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 15 to16 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Monday 3 July 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 15 to16

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 15 to16

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 15 to 16

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

ہانیہ کیا ہوا ؟ آبش نے اسکے کندھے پے ہاتھ رکھا۔۔۔جس کا چہرہ سفید پڑ رہا تھا۔۔۔

"میم کہ رہی ہیں اپکا کزن آیا تھا اور 

"کیا کون ہانیہ ہمارا اور کوئی کزن نہیں ہے برہان تیزی سے اسکے قریب آکر اسے جھنجھوڑ کر بولا۔۔۔

"برہان آرام سے۔۔۔

"کک کس کے ساتھ چلی گئی ہے وہ مجھے گھبراہٹ ہورہی ہے پلیز چلیں۔۔۔

"اسکے نمبر پے کال کرو آبش۔۔۔ایبک کہتا سب کے ساتھ تیزی سے پارکنگ لاٹ کی جانب بڑھا۔۔۔

"وہ کہ رہی تھی کچھ ٹھیک نہیں مم میں سمجھی نہیں۔۔۔۔ہانیہ گاڑی میں بیٹھی کہتی رونے لگی۔۔۔

"پلیز ہانیہ ایسے مت کرو۔۔۔برہان اسے کہتا ہونٹ بھینج گیا۔۔۔

______________________________________

ماریا کلاس میں آئی اپنا بیگ اٹھاتی کھڑکی کو دیکھنے لگی جو زیادہ اونچی نہیں تھی۔۔۔

"ماریا سب کو مصروف دیکھتی کھڑکی کی جانب بڑھی۔۔

"ماریا

"اففف ڈرا دیا تم نے۔۔۔ماریا آواز پے ڈرتی ہوئی پلٹ کر نیہان کو دیکھ کر بولی۔۔

"اوہ سوری لیکن پرنسیپل نے کیا کہا۔۔

"ہاں وہ کچھ خاص نہیں۔۔۔

"اوکے۔۔۔نیہان کندھے اچکا کے کہتی اپنی سیٹ پر جا کر دوبارہ بیٹھ گئی۔۔۔

ماریا کھڑی یونہی سوچتی رہی جب موبائل کا خیال اتے ہی تیزی سے بیگ سے موبائل نکالنے لگی۔۔۔

"ہانیہ کا نمبر ڈائل کیا جو بزی جا رہا تھا۔۔۔

"ہانیہ آپی پلیز کال اٹھائیں۔۔۔

دو تین بار ملانے کے بعد جھنجھلا کر برہان کا نمبر ملایا۔۔۔اس سے پہلے برہان کال اٹھاتا کسی نے اسکے ہاتھ سے موبائل چھین کر بند کرتا اپنی جیب میں رکھ لیا۔۔۔

"کہا تھا نہ ہوشیاری نہیں چلو اب۔۔۔بلنن بظاہر مسکرا رہا تھا مگر اسکا سخت لہجہ ماریا کو ڈرا گیا۔۔۔۔

______________________________________

"ہیلو۔۔۔ہیلو۔۔۔شٹ کال کٹ گئی۔۔۔۔۔

برہان غصّے سے بولا۔۔۔

ہانیہ ماریا کا نمبر ملا رہی تھی جو بزی ہونے کے بعد اوف ہو چکا تھا جب برہان کی آواز پر جلدی سے اسے دیکھا۔۔

"کیا ماریا تھی۔۔۔

"ہاں لیکن کال کٹ گئی۔۔۔

"کچھ کریں پتہ نہیں کون آیا تھا۔۔۔۔ہانیہ بولتے ہوۓ رونے لگی۔۔۔

"ہوسکتا ہے کوئی دوست ہو۔۔۔

"نہیں ابراھیم  کالج میں لڑکے ضرور ہیں لیکن وہ کبھی کسی کے ساتھ ایسے نہیں جائے گی۔۔ہانیہ یقین سے بولی۔۔۔۔

"یہ َایبک کہاں ہے ؟ آبش ایک دم بولی۔۔

"پہنچ گیا ہوگا اسکے پاس جہاز جو ہے م میرا مطلب ہیوی بائیک۔۔۔برہان کی گھوری پے ابراھیم سٹپٹایا۔۔۔

"اللہ‎ کرے سب ٹھیک ہو۔۔۔ہانیہ آہستہ سے بولی۔۔

امین۔۔۔ ہانیہ رلیکس۔۔۔آبش نے اسکے ہاتھ کو تھپتھپا کر تسلی دی۔۔ 

______________________________________

"پلیز بلنن تم کہاں لے کر جا رہے ہو 

"ڈر کیوں رہی ہو میں پسند کرتا ہوں تمہے کچھ نہیں کرونگا 

"جھوٹ تم تم جھوٹ بول رہے ہو سمجھے مجھے جانے دو ورنہ میں چھلانگ لگا دونگی۔.  ماریا غصّے سے چیخی۔۔

"اہ کمال ہوگیا تم تو سمجھ گئی اب کیا ہوگا ہاہاہاہا۔۔۔

بلنن اسکا مذاق اڑاتا قہقہ لگانے لگا۔۔۔۔

ماریا نے ضبط سے اپنی آنکھوں کو رگڑا۔۔۔

"سہی کہا میں اب سمجھی ہوں کیوں کے میں ایک احمق ہوں جو ایک گھٹیا انسان پر بھروسہ کر بیٹھی مجھے افسوس رہے گا کے میں ایک  بد کردار انسان پے بھروسہ کر بیٹھی۔۔۔آہ!!

ماریا زاروقطار روتے ہوۓ چیخ چیخ کر بول رہی تھی جب بلنن نے غصّے سے اسکے گال پے تھپڑ مارا۔۔۔ماریا سیدھا شیشے سے ٹکرائی۔۔

"اپنی بکواس بند کرو خود تم کونسی شریف زادی ہو ہاں 

"ماریا اپنی پیشانی کو دباتی ہوئی رونے لگی۔۔۔

"شٹ۔۔۔

بلنن نے گاڑی کو ایک دم روک کر اسٹیئرنگ پے زور سے ہاتھ مارا۔۔۔

ماریا گاڑی رکتے ہی دروازہ کھولتی باہر نکلی۔۔

"بلنن بھی جلدی سے اسے پکڑنے بھاگنے لگا  مگر اس سے پہلے ہی پولیس نے اسے اپنے گھیرے میں لے لیا 

"کک کیا کر رہے ہو چھوڑو مجھے بلنن اپنے آپ کو چھوڑواتے ہوئے چیخ رہا تھا جب نظر دور کھڑے ایبک پے پڑی 

"تم تمہے کیسے پتہ چلا اوہ سمجھا اس نے تمہے کال کردی بڑی چالاک نکلی۔۔۔

بلنن ایبک کے پیچھے اسکی شرٹ دبوچے کھڑی ماریا کو دیکھ کر غصّے سے چیخا۔۔۔

"اسںپکٹر آپ لے جائیں اسے۔۔۔ایبک اسے نظر انداز کرتا انسپکڑ کو کہتا ماریا کی جانب پلٹا۔۔۔۔

"سب ٹھیک ہے چلو ایبک نرم لہجے میں کہتا بائیک کی طرف بڑھنے لگا جب ماریا کے چہرے پر نظر پڑی۔۔۔سرخ و سفید گال پر انگلیوں کے نشان ہونٹ کے قریب خون لکیر کی طرح بہ رہا تھا جب کے ماتھے پے لال نشان بنا تھا ۔۔۔

"ہاتھ اٹھایا اس بے۔۔۔ایبک  نے سپاٹ لہجے میں پوچھا۔۔ماریا نے آنسوؤں سے لبریز نظریں اٹھا کر اثباب میں سر ہلا پھر دوبارہ سر جھکا لیا۔۔۔

"ایک منٹ انسپیکٹر ایبک نے آواز دے کر روکا جو بلنن کو گاڑی میں بیٹھا رہے تھے۔۔۔

"باسٹرڈ میں چھوڑونگا نہیں۔۔۔بلنن خود کو چھڑوانے کی ناکام کوشش کرتا چیختے ہوۓ بولا۔۔۔

"ابھی تو اپنی خیر مناؤ . ایبک نے کہتے اسکے قریب اتے ہی منہ پر مکا مارا۔۔۔

"ہاتھ کیسے اٹھایا  تو نے ایبک نے کہ کر ایک اور مکا مارا۔۔۔

پولیس نے جلدی سے اسے الگ کیا۔۔۔مسٹر ایبک پلیز۔۔۔

"چھوڑو مجھے ۔۔ایبک خود کو چھڑواتا اسے گھورنے لگا جسکے ناک اور منہ سے خون بہ رہا تھا۔۔۔ایبک جیکٹ ٹھیک کرتا ماریا کے قریب گیا جو خوف سے ہلکے ہلکے کانپ رہی تھی۔۔

ایبک بے ہاتھ بڑھا کر اسکے زخم پے انگوٹھے سے خون صاف کیا  ۔۔۔

"سس۔۔

"آہ سوری۔۔۔آنسوں صاف کرو۔۔۔ ہانیہ بہت پریشان ہے چلو ۔۔

"ایبک میں 

" شکریہ مت کرنا چلو اب۔۔

ایبک بائیک پے بیٹھتا اسکے بیٹھنے کا انتظار کرنے لگا۔۔۔

"تمہارا اگر یہیں ٹھہرنے کا ارادہ ہے تو میں چلا جاتا ہوں لیکن پھر اس سنسان جگہ پر انسان تو نہیں لیکن جنگلی جانور ضرور آ جائیں گے۔۔۔

ایبک کے بتاتے ہی ماریا جلدی سے بیٹھی۔۔۔

"چلیں اب۔۔

"مجھے پکڑلو ورنہ گر گرا گئی تو تمہاری بہن سے پہلے تمھارے بھائیوں نے مارنا ہے مجھے۔۔

"اللہ‎ نہ کرے ماریا نے کہتے ہی اسکی جیکٹ کو مضبوطی سے پکڑا۔جس پے ایبک مسکرا دیا ۔۔۔______________________________________

"برہان کہاں رہ گئے ہیں دونوں۔۔۔

"ہانیہ بیٹھ جاؤ آجائیں گے۔۔۔۔آبش اسے بے چینی سے چلتے ہوۓ بولی۔۔

"کیسے بیٹھ جاؤں ایک تو ایبک نے کال کر کے گھر واپس جانے کو کہا اور خود انکا پیچھا کرنے لگا ایک گھنٹہ ہو گیا ہے پتہ نہیں کیا ہورہا ہے ۔۔۔

"برہان نے اسکا ہاتھ پکڑا۔۔

"تمھارے اس طرح کرنے سے وہ جلدی نہیں آجائیں گے ہممم سو رلیکس ۔۔برہان اسکے ہاتھ کو تھپتھپا کے بولا۔۔۔

"ویسے ہیوی بائیک مجھے بھی لے لینی چاہیے کیوں برہان۔۔۔

ابراھیم سوچتے ہوۓ بولا۔۔

"ہمم لیکن چلانی آتی ہے ۔۔۔آبش معصومیت سے بولی۔۔

"ہاں آتی ہے یہ کون سی بڑی بات ہے۔۔ابراھیم نے کندھے اچکائے ۔اس سے پہلے آبش کچھ بولتی۔۔ماریا اور ایبک کو اندر اتا دیکھ ان کی جانب بڑھے۔۔

"ماریا۔۔۔تم ٹھیک ہو کون آیا تھا۔۔۔۔ہانیہ اسے گلے لگا کر روتی ہوئی پوچھ رہی تھی 

ماریا بس روئے جا رہی تھی جب ایبک کی آواز پر ماریا جھٹکے سے الگ ہوتی پلٹ کر اسے دیکھنے لگی

سب کو شوک لگا تھا۔۔۔

"یہ یہ کیا کہ رہے ہو اور بلنن سے ہماری کونسی دشمنی ہے۔۔۔برہان سخت لہجے میں بولا۔۔۔

"میری وجہ سے کیوں کے سب جانتے ہیں ہم دوست ہیں وہ ماریا کو نقصان پہنچا کر ہمیں لڑوانا چاہتا تھا۔ ۔

ایبک نے روانی سے جھوٹ کہانی گھڑی 

"ماریا آنکھیں پھاڑے اسے جھوٹ بولتے سن رہی تھی۔۔۔۔جب کے سب بے یقینی سے اسے دیکھ رہے تھے ۔۔

جب برہان اسے مارنے بڑھا۔۔۔

"نہیں پلیز ایبک کی غلطی نہیں ہے

ماریا تیزی سے برہان اور ایبک کے درمیان آئی۔۔

"ماریا سامنے سے ہٹو 

"آپ کو مارنا ہے مجھے ماریں ماریں مجھے۔۔۔ماریا روتی ہوئی اسکے ہاتھ پکڑ کر اپنے چہرے پے مارنے لگی۔۔۔سب کو جھٹکا لگا

"ماریا پاگل ہوگئی ہو تمہاری کیا غلطی سب اسکی وجہ سے ہوا ہے 

"نہیں نہیں سب میری غلطی ہے میں بلنن کو اچھا سمجھتی رہی میں اسکی باتوں پے یقین کرتی رہی۔۔

"ماریا۔۔ہانیہ حیرت سے اپنی بہن کو دیکھنے لگی۔۔

"سچ کہ رہی ہوں اس رات میں چھپ کر اسکے ساتھ گئی تھی کلب اگر ایبک نہ ہوتے تو میں پتہ نہیں کیا کرتی ایبک کی کوئی غلطی نہیں میں۔۔۔۔چٹاخ۔۔۔۔

ماریا روتے ہوۓ بتا رہی تھی برہان آبش ابراھیم حیران تھے جب ہانیہ نے آگے بڑھ کر کھنچ کے اسکے تھپڑ مارا۔۔۔

"ہانیہ نہیں۔۔۔۔۔ آبش آگے بڑھنے لگی جب گال پے ہاتھ رکھے ساکت کھڑی ماریا کے ایک اور تھپڑ پڑا۔۔۔۔چٹاخ۔۔۔ماریا زمین پر بیٹھتی ہچکیوں سے روتی چلی گی۔۔

ایبک نے دونوں ہاتھوں کی مٹھیاں بھنج لیں۔۔۔وہ چاہ کر بھی دو بہنوں کے بیچ میں نہیں بول سکتا تھا۔۔۔

"ہانیہ بس کرو کیا ہوگیا ہے۔۔۔برہان کہتا ہوا اسکے قریب آیا کسی کو یقین نہیں آرہا تھا ماریا ایسا کچھ کر چکی ہے ۔۔

"کیسے بس کردوں اس طرح کی حرکت کرتے ذرا خیال نہیں آیا اسے کیسے چلی گی کسی کے ساتھ وہ بھی چھپ کر  اگر کچھ غلط ہوجاتا تو سوچا ہے امی ابو کسی کے سامنے سر اٹھانے لائق نہ  رہتے اسے کسی کی عزت کا خیال نہیں آیا۔۔۔میرے اعتبار کو توڑا ہے میں کہ رہی تھی نہیں ماریا کبھی کچھ غلط نہیں کر سکتی لیکن میں غلط تھی اور تم نے مجھے غلط ثابت کیا ہے بہت شکریہ آج تم نے مجھے غلط ثابت کر دیا ۔۔۔۔مجھ سے اب بات کرنے کی کوشش مت کرنا سمجھی تم 

ہانیہ کہتی ہوئی اوپر چلی گئی سب خاموش تھے ماریا مسلسل روئے جا رہی تھی۔۔۔

"برہان بھائی کیا امی ابّو کو اس بارے میں۔۔

"نہیں آبش اب یہ بات یہیں ختم کرو۔۔۔برہان ماریا کو دیکھتے ہوۓ بولا پھر ایبک کی طرف دیکھا۔۔

"ایبک مجھے معاف کر دینا تم سچ میں اچھے انسان ہو۔۔۔برہان کندھے پے ہاتھ رکھ کے بولا۔۔۔

"ایبک نے لمبی سانس لی ۔۔۔

"تمہاری جگہ میں ہوتا تو شاید ایک مکا مار ہی چکا ہوتا خیر اب مجھے چلنا چاہیے۔ ۔۔

ایبک ہلکے سے مسکرا کے بولتا ایک نظر ماریا کو دیکھتا چلا گیا۔۔۔

"میں بھی چلتا ہوں اللہ‎ حافظ۔۔۔۔ابراھیم برہان سے ملتا چلا گیا یہاں ابھی روکنا مناسب نہیں لگا اسے۔۔

"آبش ماریا کو کمرے میں لے جاؤ. ۔۔۔

"سوری بھائی میں بھی ناراض ہوں اس سے رات کے وقت یوں خیر ۔۔۔۔ آبش کہ کر ہانیہ کے کمرے کی طرف بڑھ گئی۔۔

"ماریا ہچکیوں سے رونے لگی۔۔۔

جب برہان کچن سے پانی لاکے اسکے ساتھ ہی نیچے بیٹھ گیا۔۔۔

"ماریا۔۔۔

"برہان بھائی میں اسکے ساتھ گئی تھی لیکن میں جلدی۔۔

"شش چپ۔۔مجھے صفائی پیش مت کرو میں بھی کوئی دودھ کا دھلا نہیں ہوں ہر انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں مجھ سے بھی ہوئی ہونگی یقیناً۔۔ 

"لیکن ہانیہ آپی۔۔

"اہ وہ ٹھیک ہوجائے گی بہن ہے کب تک ناراض رہے گی چلو اب اٹھو ۔۔

"تھینک یو برہان بھائی۔۔۔ماریا اسکے ہاتھ پکڑ کے بولی۔۔۔

برہان نے مسکرا کے اسکے سر پے ہاتھ رکھا۔۔۔

______________________________________

"خوش آمدید ایبک صاحب۔۔۔

"خوش آمدید۔۔۔۔ ایبک کہتا سیدھا اپنے کمرے کی جانب بڑھ گیا۔۔۔

"ایبک بیٹا۔۔۔فریحہ بیگم کی آواز پر ایبک یکدم روکا پلٹ کر حیرت سے اپنی ماں کو دیکھا ورنہ وہ جب بھی گھر آتا تھا اس وقت ملازموں کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا تھا۔۔۔

"فریحہ بیگم نے اگے بڑھ کر اسکے گال پے پیار سے ہاتھ رکھا۔۔۔

میں کب سے تمہارا انتظار کر رہی تھی۔۔۔

ایبک کو جھٹکا لگا یہ پہلی بار تھا شاید کے اسکی ماں اسکا انتظار کر رہی تھیں۔۔

"السلام عليكم امی سب ٹھیک ہے

"وعلیکم اسلام ہاں بیٹا سب ٹھیک ہے۔۔پڑھائی کیسی چل رہی ہے۔۔

"زبردست امی۔۔آپ کو کچھ کہنا ہے۔۔۔

"ہمم وہ ایکچولی میری فرینڈ آرہی ہے کل اپنی فیملی کے ساتھ سو کل یونیورسٹی سے چھٹی کر لینا۔۔۔

"آہ۔۔۔اچھا تو یہ بات ہے ایبک بڑبڑایا۔۔۔لگتا ہے آپکی فرینڈ بہت خاص ہیں۔۔۔

"ہاں وہ تمہارے  ابو کے پارٹنر کی وائف ہیں۔۔۔۔تو تم گھر پر ہی رہنا۔۔۔

"اوکے امی آ۔۔۔۔

" ٹھیک ہے پھر میں چلتی ہوں کہیں جانا ہے۔۔۔  آدھے گھنٹے سے تمھارے انے کا انتظار کر رہی تھی ایک دو گھنٹے تک آجاؤں گی ہمم پھر ڈنر ساتھ کریں گے۔۔۔اللہ‎ حافظ۔۔۔

فریحہ بیگم جلدی جلدی سے بولتیں گال پے پیار کرتی چلی گئیں۔۔

"آپ اچھی لگ رہی ہیں امی۔۔۔ایبک دھیمی آواز میں خود کلامی کرتا سر جھکا کر سیڑیاں چڑھنے لگا۔۔۔

______________________________________

"ہانیہ۔۔مسسز استے کھانا لگا رہی ہیں آجاؤ۔۔ آبش کمرے میں داخل ہوتی ہوئی بولی۔۔۔

ہانیہ نے موبائل سائیڈ ٹیبل پے رکھا۔۔

"کس کی کال تھی؟ 

"امی تھیں ائیرپورٹ پر ہیں کل تک آجائیں گے ویسے اچھا ہی ہے اپنی بیٹی پر اکر خود نظر رکھیں کیوں کے مجھے اب بھروسہ نہیں کب کہاں کس کے ساتھ چلی جائے خیر میں آتی ہوں۔۔۔ہانیہ تلخی سے کہتی باتھ روم چلی گئی۔۔۔

آبش ہونٹ بھینح کر رہ گئی۔شاید اس وقت کسی کو سمجھانے کا وقت نہیں تھا۔۔۔

ماریا جو ہمّت کرتی ہانیہ کے کمرے میں داخل ہونے لگی تھی روک کر اپنی اتنی محبت کرنے والی بہن کے ایسے سخت الفاظ سن کر وہیں سن رہ گئی۔۔۔

آبش کے کمرے سے باہر آنے سے پہلے ہی ماریا تیزی سے اپنے کمرے میں چلی گئی۔۔۔

کمرے میں آتے ہی بستر پر گرنے کے انداز میں بیٹھتی سر جھکا کر رونے لگی۔۔۔

"میں بری ہوں اگر امی ابو کو معلوم ہوگیا وہ بھی مجھ سے اسی طرح ناراض ہوجائیں گے۔۔

اللہ‎ میں کیا کروں۔۔ماریا خود سے کہتی بستر سے اٹھ کر قالین پر بیٹھتی بیڈ سے ٹیک لگا کر بیٹھ گئی۔۔۔

______________________________________

"ماریا کہاں ہے؟برہان کرسی کھنچ کر بیٹھنے ہی لگا تھا ہانیہ اور آبش کو دیکھ کر استفسار کیا۔۔

برہان کے سوال پر ہانیہ کا منہ تک جاتا نوالہ ایک لمحے کے لئے روکا مگر انجان بن کر دوبارہ کھانا کھانے لگی۔۔۔

آبش نے سر اٹھا کر ہانیہ کو دیکھا پھر اپنے بھائی کو جو کرسی پے نہیں بیٹھا تھا۔۔۔

"وہ کمرے میں ہے۔۔۔آبش نے ہچکچا کر کہا۔۔

"اہ ٹھیک ہے میں آتا ہوں۔۔۔۔برہان سانس کھینچتا جانے لگا جب ہانیہ کی آواز پر گردن گھوما کر اسے دیکھنے لگا۔۔۔

"بھوک ہوگی تو کھا لے گی آپ کا نرم راویہ ابھی اسکے لئے بہتر نہیں۔۔۔

"یہ تمہاری سوچ ہے لیکن جانتی ہو اپنوں کا یہی نرم راویہ اسے اپنوں کے قریب کردے گا۔۔۔۔تمہے بہن نہیں اسکی دوست بننا چاہیے خیر تم نہ سہی میں ہی بن جاتا ہوں۔۔۔برہان کندھے اچکاتا آگے بڑھ گیا۔۔۔۔

ہانیہ نے اپنی نظریں جھکالیں۔۔۔

"برہان بھائی ٹھیک کہ رہے ہیں بہنے تو دوستیں ہوتی ہیں کیا ہم نہیں ہے ہانیہ 

آبش نے سوالیہ انداز میں اسے دیکھ کر کہا۔۔۔

ہانیہ نے نظر اٹھا کر اسے دیکھا۔۔"میرے پاس کوئی جواب نہیں ہانیہ آنسوں ضبط کرتی اٹھ کر چلی گئی اس بار آبش اسکے پیچھے نہیں گئی۔۔۔

"میرا پکنک بھی گیا۔۔اففف میں بھی نا آبش کو اچانک یاد آیا پھر خود ہی اپنے سر پر چپت لگائی۔۔۔

______________________________________

"ابراھیم بھائی امی بولا رہی ہیں۔۔۔۔عاشر کمرے کے دروازے سے جھانک کر اپنے بڑے بھائی سے بولا۔۔۔

ابراھیم جو بستر پے لیٹا ہوا تھا کہنیوں کے بل تھوڑا اونچا ہو کر اسے دیکھنے لگا۔۔۔

"یار سو رہا ہوں تم پوچھ لو کچھ منگوانا ہو۔۔

ابراھیم کہ  کر دوبارہ لیٹ گیا۔۔۔

"آپ کو نیند آرہی ہے وہ بھی اتنی جلدی

"ہاں تو میں نہیں سو سکتا ابراھیم نے اسے دیکھا جو مسکرا رہا تھا۔۔

"بلکل سو جائیں میں امی کو کہ دیتا ہوں آپ سو رہے ہیں۔۔

"تھینکس میرے بھائی اچھا یہ لائیٹ بند کرتے ہوۓ جاؤ۔۔

ابراھیم کہتا دوبارہ چھت کو دیکھنے لگا۔۔۔

جب کے عاشر ایک نظر اسے دیکھتا لائیٹ بند کر کے چلا گیا۔۔

______________________________________

ٹھک ٹھک۔۔۔۔

"کیا میں اندر آسکتا ہوں۔۔۔برہان دروازہ نوک کرتا اندر آنے کی اجازت مانگنے لگا ماریا اسے دیکھتی جلدی سے آنسوں پوچھتی سیدھی ہوکر بیٹھی۔۔

"آجائیں برہان بھائی۔۔۔ماریا کی آواز رونے کی وجہ سے بھاری ہو رہی تھی

"سویٹ ہارٹ چلو کھانا کھانے۔۔۔

"میرا دل نہیں کر رہا آپ کھا لیں حلانکہ اسے شدت سے بھوک لگی تھی۔۔۔

"جھوٹ مت بولو میرے ساتھ اؤ۔۔۔۔برہان اسکے سر پر چپت لگا کے بولا۔۔

"سچ کہ رہی ہوں پلیز مجھے تو نیند آرہی ہے۔۔۔

ماریا کہ کر کھڑی ہوتی بسٹر پے بیٹھی برہان اسکے کہنے پر خاموشی سے اسے دیکھنے لگا۔۔

"ٹھیک ہے پھر ہم دونوں آج بھوکے رہیں گے ویسے مجھے خالی پیٹ نیند نہیں آتی لیکن خیر چلو کوئی بات نہیں۔۔۔برہان نے بیچارگی سے اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھ کے کہا۔۔۔۔

ماریا کو شرمندگی ہونے لگی۔۔۔

"اچھا ٹھیک ہے برہان بھائی چلیں۔۔۔۔ماریا دھیمی آواز میں بولی۔۔۔

"یہ ہوئی نا بات چلو جلدی بہت بھوک لگ رہی ہے ۔برہان اسکا ہاتھ پکڑ کر تیز قدموں سے نیچے لیکر جانے لگا۔۔۔۔۔

ماریا اردگرد ہانیہ کو ڈھونڈنے لگی۔۔۔

ڈائننگ ٹیبل پر صرف آبش بیٹھی ہوئی تھی۔۔۔ماریا کو دھچکا لگا ہونٹ بھنجتی سیڑیوں کی جانب دیکھنے لگی 

"بیٹھو ماریا۔۔برہان کی آواز پر ماریا ضبط کرتی کرسی کھینچ کر بیٹھی۔۔۔۔

"ماریا تم ٹھیک ہو آبش نے اسے دیکھ کر پوچھا۔۔

"ٹھیک ہوں۔۔۔۔ہانیہ آپی نے کھانا کھا لیا 

"ہاں۔۔۔ماریا وہ ٹھیک ہوجائے گی تم تو جانتی ہو بلکل دادی ہے ہاہاہا۔۔۔۔آبش اسکے ہاتھ پے ہاتھ رکھ کر بولتی ہنسنے لگی۔۔۔

"ہمم خفا دادی برہان مسکراتے ہوۓ مذاق کرتے ہوۓ بولا۔۔۔

"سہی کہا۔۔۔۔ماریا ہلکا سا مسکراتی ہوئی بولی۔۔۔

______________________________________

جاری ہے

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages