Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Second Last Episode - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday 24 June 2023

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Second Last Episode

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Second Last Episode

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh Second Last Episode

Novel Name: Tumhe Jana Ijazat Hai  

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

ایک سال چار مہینے۔۔۔۔۔

رات کا پہر تھا سردی اپنے عروج پر تھی ایسے میں ولید بالکنی میں لگے باسکٹ کے گول جھولے میں سوئی تالیہ کو دیکھ رہا تھا۔۔۔جب کے چھوٹے ٹیبل پر کافی کے خالی مگ دھرے تھے۔۔۔

ولید نے گہری سانس لے کر پلٹ کر آسمان کی جانب دیکھا جب کے سوچیں آج پھر ہسپتال کے کمرے میں بےبس و لاچار عورت کے آنسوؤں سے بھیگا چہرہ یاد کر کے دل ایک بار پھر وہ وقت فلم کی طرح چلنے لگا

____________

ایک سال چار مہینے پہلے۔۔۔۔

"ممی۔۔۔حنا کہتے ہی انکا ہاتھ تھام کر چومنے لگی جب کے حرا بھی پیچھے آکر کھڑی ہوگئی۔۔

سُمیرا بیگم نے دھیرے سے اپنی آنکھیں کھول کر دونوں کی طرف دیکھا۔۔

"حنا۔۔۔سرگوشی میں پکارتیں وہ دونوں کو دیکھنے لگیں کتنے ہی آنسوں خاموشی سے پھسلتے چلے گئے۔۔۔۔ 

تینوں خاموشی سے ایک دوسرے کو دیکھ رہی تھیں لفظ جیسے سب ختم ہوگئے تھے کچھ تھا تو صرف گرتے آنسوں۔۔

___________

"ولید بھائی ممی سے اب کوئی ایسی بات مت کیجئے گا وہ ہماری ماں ہیں تھیں اور رہیں گی اس حقیقت کو آپ نہیں جھٹلا سکتے...ہم نے تو آنکھ بھی انہی کی گود میں کھولی تھی کبھی بھی یہ محسوس ہی نہیں ہوا کے ہمارے ناز نخرے اٹھانے والی ہماری سگی ماں نہیں ہے۔۔ آپ تو ہم سے بڑے تھے آپ نے کیوں نہیں انہیں کبھی سمجھنے کی کوشش کی۔۔۔حنا ولید کو کمرے کی طرف جاتا دیکھتی تیزی سے راستے میں اکر بولتی پلٹ گئی جب کے ولید اسی طرف سرخ آنکھوں سے بند دروازے کو دیکھتا رہا۔۔۔

__________

"کیسی ہو ؟ 

"بہتر ہوں اب۔۔۔ولید کہاں ہے.۔۔۔سُمیرا بیگم نے جواب دے کر دھیرے سے پوچھا۔۔۔ ولید اور تالیہ جو اسی وقت دروازے کھول کر اندر آئے تھے سُمیرا بیگم کی بات سن چکے تھے۔۔

"ممی۔۔۔ولید کی آواز پر دونوں نے دروازے کی طرف دیکھا۔

"میرے پاس نہیں اؤ گے۔۔۔سُمیرا بیگم نے بھیگی آواز میں اپنا ہاتھ بڑھایا ولید تیزی سے قریب آتا ہاتھ تھام کر پیشانی ٹیکا کر رو دیا۔۔۔

"مجھے معاف کر دیں زندگی بھر میں آپ کو غلط سمجھتا رہا کبھی آپ کی اچھائی کو نہیں دیکھ سکا مجھے معاف کردیں یہ سب میری وجہ سے ہوا ہے میری ماما نے جو کیا آپ نے جو کیا مجھے کچھ یاد نہیں رکھنا پلیز مجھے معاف کردیں۔۔۔ میں نے کبھی آپ کو سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔۔۔ ولید روتے ہوۓ کہ رہا تھا سُمیرا بیگم نے دوسرا ہاتھ اسے سر پر رکھنا چاہا جو بری طرح کانپ رہا تھا۔۔۔ 

حماد خاں نے آگے بڑھ کر انکا ہاتھ تھام کر ولید کے سر پر رکھا سمیرا بیگم ساکت نظروں سے حماد کو دیکھنے لگیں جو بھیگی آنکھوں سے انہیں دیکھ کر مسکرا رہے تھے۔۔ کتنے ہی لمحے وہ انکی مسکراہٹ کو دیکھتی رہیں۔۔۔زندگی بھر انکی محبت کے لئے تڑپتا دل جیسے اپنی منزل پا گیا ہو۔۔۔۔۔

____________

"تالیہ بیٹی مجھے معاف کردو۔۔۔

"نہیں آنٹی آپ کی جگہ اگر میں ہوتی تو میں بھی یہی کرتی میرے دل میں آپ کے لئے کوئی شکوہ نہیں ہے۔۔۔ تالیہ سوپ ک پیالہ سائیڈ ٹیبل پر رکھتی بیڈ کے ساتھ رکھی کرسی پر بیٹھتی مسکرا کر بولی.۔۔۔۔

"سمیرا بیگم نے پیار سے اسکے ہاتھ کو تھام لیا۔۔۔اس سے قبل وہ کچھ کہتیں خالہ کی فیملی کمرے میں داخل ہوئی۔۔تالیہ سب سے مل کر اپنے کمرے میں آگئی۔۔

"تالیہ سنو۔۔ ولید کی سنجیدہ آواز پر تالیہ نے پلٹ کر اسے دیکھا جو سپاٹ چہرے کے ساتھ ہاتھ میں پپیرز لئے کھڑا تھا تالیہ کا دل زور سے دھڑکا اسکی نظریں ولید کے ہاتھ میں پکڑے پپرز پر تھیں جب کے ولید کی نظریں اسکے چہرے پر۔۔۔

"جی۔۔۔تالیہ کو اپنی آواز بہت دور سے آتی سنائی دی۔۔

"تم کچھ بھول رہی ہوں۔۔۔۔ہماری شادی.  

"پلیز ولید۔۔۔تالیہ نے بات کاٹ کے روہانسی ہوکر اسے دیکھا جو محظوظ ہوتا اسکے نزدیک آرہا تھا۔۔

"محبت تو نہیں ہوگئی جاناں۔۔۔۔۔ولید مسکراہٹ ضبط کرتا اسکے نزدیک اکر روکا.

"اگر میرا جواب ہاں ہو پھر۔۔۔

"آہ!! یہ محبت۔۔۔ ولید سانس کھینچتا روکا پھر اپنا چہرہ اسکے چہرے کے قریب تر کرتا اسکی آنکھوں میں دیکھتے بولا۔۔ 

"پھر میں تمہیں خود سے کہیں نہیں جانے دوں گا۔۔۔ولید نے کہ کر ہاتھ میں پکڑا ایگرہمنٹ اُسکی طرف بڑھایا۔۔

"ترس کھا رہے ہیں۔۔۔۔۔تالیہ نے منہ پھلایا۔۔۔

"نہیں پر اپنے دل پر کھا رہا ہوں۔۔۔ولید کہ کر مسکرایا۔۔

"سچ کہ رہے ہیں۔۔۔تالیہ نے بولتے ہاتھ اسکے سینے پر رکھے ولید نے اسکے دونوں ہاتھوں پر ہاتھ رکھ کے اسکی پیشانی چومی۔۔

تالیہ آسودگی سے آنکھوں موند گئی۔۔۔

_________

"انففف یار اتنے سارے وعدے۔۔۔ولید نے چیخ کر تالیہ کو گھورا جو اسکے سینے سے لگی بیڈ پر نیم دراز وعدے لے رہی تھی 

"اچھا اچھا اب صرف دو تین چار رہ گئے ہیں.۔۔۔

"دو تین چار کیا ہوتا ہے ایک بتاؤ دو یا تین۔۔۔ولید گھورتے ہوۓ اسے دیکھ رہا تھا جو نچلا لب دانتوں تلے دباتی سوچ رہی تھی۔۔

"امم ہاں تین.۔۔۔تالیہ نے مسکرا کر کہتے دوبارہ اس کے سینے پر سر رکھا۔۔

"اوکے محترمہ بولنا شروع کرو۔۔۔۔

"آپ کبھی مجھے ڈانٹیں گے نہیں 

"یہ کیسا وعدہ ہوا۔۔سوری یہ سب فطری ہے۔۔نیکسٹ۔۔ولید نے آنکھوں موند کر تکیے پر سر گرایا جب کے تالیہ سیدھی بیٹھ کر اسے گورنے لگی جس نے سنتے ہی اسکا معصوم وعدہ رد کر دیا تھا۔۔۔

"پہلے یہ وعدہ کریں۔۔۔ تالیہ نے خفگی سے اسکے بازو پے ہاتھ رکھا۔۔۔

"اچھا سنو۔۔ولید اچانک آنکھیں کھول کر سنجیدگی سے بولا 

"کیا؟ تالیہ اپنی بات بھول کر اسے دیکھے لگی جس نے اسکے متوجہ ہوتے ہی جھٹکے سے اسے کھنچ کر اپنے حصار میں لیا تھا۔۔۔

"سو جاؤ بیوی۔۔۔

"نہیں چھوڑیں۔۔۔۔۔تالیہ چیخی لیکن دوسری طرف ولید نے جلتے سائیڈ لیمپ کو بند کرتے اندھیرا کردیا۔۔۔

___________

"ولید۔۔۔۔تالیہ کی ننید میں ڈوبی آواز اسے خیالوں سے باہر لائی۔۔۔ولید لمبی سانس کھینچتا زور سے سر جھٹک کر پلٹ کر اُسے دیکھنے لگا جو آنکھوں میں بھری نیند شال اڑھے کھڑی تھی۔۔۔

"میں یہیں سو گئی اور آپ نے جگایا ہی نہیں۔۔۔تالیہ بالوں کو سمیت کر کہتی آگے بڑھ کر اسکے سینے سے لگ گئی.۔۔

"بیوی تم سوتے میں اتنی پیاری لگ رہی تھی تبھی جگایا نہیں ورنہ تم اور تمہاری وہ دو اولادیں صبح تک میرے کان کھا جاتے ہو.۔۔۔ولید شرارت سے بولا جب کے تالیہ جو مسکرا کر سن رہی تھی حیرت سے الگ ہو کر اسے دیکھنے لگی.۔۔

"کیا کہا۔۔۔اس سے قبل تالیہ شروع ہوتی اذان کے رونے کی آواز پر تیزی سے اندر بھاگی۔۔

 ____________

"یہ شور کس چیز کا مچا رکھا ہے۔۔۔۔ولید تنگ آکر سیاہ بنیان پہنے کہتا باہر نکلا لیکن کمرے کا منظر دیکھ کر حیران رہ گیا بیڈ پر ہی تالیہ انکے دو جڑواں پیارے گول مٹول بیٹوں سے انکی زبان میں باتوں میں لگی ہوئی تھی جب کے سُمیرا بیگم ساتھ بیٹھیں کھیلونوں کو اذان اور ریان کے آگے رکھ رہی تھیں جو کلکاریاں مار کر نیچے پھینک رہے تھے جس پے ماں کے ساتھ دادی بھی واری صدقے جا رہی تھیں۔۔۔

ایک طرف حماد خان بیٹھے مسکرا کر ان سب کی ویڈیو بنا رہے تھے جب کے حنا اور حرا زور و شور سے شاپنگ کی باتوں میں لگی ہوئی تھیں جب کے حنا کی بیٹی جو اب گھٹنوں چلنے لگی تھی ولید کے پاس آکر سر اٹھا کر اسے گود میں لینے کا اشارہ کرنے لگی۔۔جب کے چھ مہینے کا بیٹا حنا کی گود میں سو رہا تھا۔۔

"پاپا یہ سب کیا ہورہا ہے۔۔۔ولید نے جھک کر مناہل کو اٹھا کر چڑ کر باپ سے کہا۔

"برخوردار بچے کھیل رہے ہیں۔۔

"پاپا بچوں سے زیادہ بچوں کی ماؤں نے شور کر رکھا ہے بندہ سکون سے نہا بھی نہیں سکتا اور تم حرا ہلکی آواز میں بات کرو مجھے تو ڈر ہے عثمان بیچارے کے کان ہی خراب نہ ہوجاییں۔۔۔ولید تپ کر بولتا حرا کو بھی جھڑکنے لگا جو منہ کھولے اپنے بھائی کو سن رہی تھی۔۔

"ولید بھائی میں نے کیا کیا ہے۔۔۔اس سے قبل ولید کچھ کہتا مناہل جو اسکی گود میں چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے ولید کی ناک پکڑنے کی کوشش کر رہی تھی ایکدم ولید کے دیکھنے پر کھلکھلانے لگی جب کے ولید نے تیزی سے اسے نیچے اتارا

"شٹ یہ کیا کردیا گندی بچی۔۔ولید نے اپنی گیلی بنیان کو دیکھ کر بیچارگی سے کہا.  

جب کے سب اس کی حالت پر زور سے قہقہ لگا کر ہنس دیے۔۔۔

اذان ریان کے ساتھ منہال بھی سب کو ہنستا دیکھ کر کھلکھلانے لگے۔۔۔

"ممی آپ نے بلایا تھا۔۔ ولید تالیہ کے ساتھ اندر آتے ہوۓ پوچھنے لگا سُمیرا بیگم جو  بیڈ پر زیور کے ڈبے اپنے اردگرد رکھے بیٹھیں تھییں مسکرا کر سر ہلا کر قریب بلانے لگیں 

"حرا کے لئے زیور خریدے ہیں دیکھو کیسے ہیں.۔۔

"بہت خوبصورت ہیں ممی۔۔۔۔تالیہ نے دیکھتے ہوۓ کھلے دل سے تعریف کی۔۔۔ 

"کچھ تمھارے لئے بھی لئے ہیں۔۔۔اور یہ سیٹ میرا ہے سوچا تھا ولید کی شادی پر اُسکی دلہن کو دوں گی لیکن حالات ایسے تھے کے ان سب کا خیال ذہن سے نکل گیا.۔۔۔سمیرا بیگم نے کہ کر زیور کا ڈبہ تالیہ کی گود میں رکھا۔۔

"ممی اس کی ضرورت نہیں تھی۔۔۔

"خاموش رہو جب میں دے رہی ہوں تو رکھ لو پہلے ہی اتنا وقت ریت کی طرف پھسل گیا ہے۔۔

"شکریہ ممی۔۔۔تالیہ انکے جھڑکنے پر مسکرا کر لے چکی تھی۔۔۔

"ولید تمھارے پاپا چاہتے ہیں حرا کی شادی کے بعد ہم دعوت رکھیں جس میں تالیہ جن کے ساتھ رہتی آئی ہے اگر انہیں بلانا۔۔۔۔۔۔

"نہیں ممی میرا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔۔۔آپ جانتی ہیں میں کیوں یہاں رہنے پر مجبور ہوئی تھی۔۔۔ تالیہ نے جلدی سے سُمیرا بیگم کی بات کاٹی۔۔ تالیہ ولید کو پہلے ہی سب بتا چکی تھی جس کے بعد اس غنڈے اور اسکے ساتھی کو پکڑ لیا گیا تھا۔۔۔

"کوئی بات نہیں جیسی تمہاری مرضی۔۔۔۔سُمیرا بیگم مسکرا کر کہتیں زیور کی طرف متوجہ ہوگئی تھیں جب کے ولید دونوں کو چھوڑتا کمرے سے نکل گیا تھا۔۔۔

___________ 

"حرا کی آج رخصتی تھی۔۔۔۔صبح سے ہی گھر میں افرا تفری کا عالم تھا۔۔۔ ایسے میں تالیہ صبح سے ہی گھن چکّر بنی ہوئی تھی۔۔۔اذان جتنا معصوم تھا ریان اسکے الٹ شرارتی بچہ تھا۔۔۔ دونوں کی شکلیں سیم تھی پر ایک کے گال پے دونوں طرف پڑھتا ہلکا سا ڈمپل دونوں کو الگ بناتا تھا۔۔اذان اور ریان ابھی آٹھ مہینے کے تھے جب کے حنا کی بیٹی ایک سال کی ہوگئی تھی۔۔۔۔ 

ولید ڈریسنگ کے سامنے تیار کھڑا بال بنا رہا تھا جب تیزی سے تالیہ اذان اور ریان کو اٹھائے اندر داخل ہوئی۔۔۔

"ولید خاموشی سے اسے دیکھ رہا تھا جو دونوں کو تیار کرنے میں مصروف ہو چکی تھی۔۔۔

"ریان چھوڑو بچہ۔۔۔تالیہ چڑچڑی سی ہونے کے باوجود نرمی سے کہتی اسکی مٹھی سی ڈوپٹے کو  چھڑوا رہی تھی۔۔۔ ولید اسے دیکھ کر اپنی ہنسی ضبط کیے ہوئے تھا ورنہ کوئی بعید نہیں بیٹوں کے ساتھ نرمی سے پیش آنے والی انکے باپ پر ساری نرمی بھول جاتی۔۔۔

دونوں کو تیار کرتے تالیہ نے ولید کو دیکھا جو ہمیشہ کی طرح خوبرو لگ رہا تھا۔۔۔ 

"ولید اپنے ان لاڈلوں کو سمبھالیں جب تک میں تیار ہوجاؤں۔۔۔تالیہ اُسے کہتی باتھروم کی طرف بڑھنے لگی جب ولید نے اسے کمر سے پکڑ کر اپنے قریب کیا ۔۔

"کچھ وقت مجھے بھی دے دو بیوی۔۔۔ولید آنکھوں میں جھانکتا جھکنے لگا جب تالیہ نے دونوں ہاتھ ااکے سینے پر رکھتے اسے گھورا۔۔۔

"اذان اور ریان دونوں دیکھ رہے ہیں.  

"ہیں ؟ کہاں دیکھ رہے ہیں۔۔۔ ولید نے بول کر بیڈ کی طرف دیکھا ریان نے باپ کے متوجہ ہونے پر کھلکھلا کر اسکی طرف برھننے کی کوشش کی جب کے ولید نے گھور کرتالیہ کو دیکھا۔۔

"بڑا ہی تیز ہے چھوٹا شیطان۔۔۔

"استغفرالله اپنے ہی بیٹے کو شیطان کہ رہے ہیں۔۔۔تالیہ گھور کر دور ہوتی باتھروم کی طرف بڑھ گئی جب کے ولید مسکرا کرآگے بڑھ کر ریان کو اٹھا چکا تھا۔ ۔۔

____________

ارے میرے لاؤڈ سپیکروں خاموش ہوجاؤ۔۔۔۔۔تالیہ بہت ہوگیا تمہارا میک اپ آکر سمبھالو یار۔۔۔۔ولید دونوں کو گود میں اٹھائے چپ کرواتا زور سے دھاڑا 

تالیہ جو لائنر لگا رہی تھی ولید کی دھاڑ پر اچھل کر آنکھ میں لائینر مار گئی جب کے ولید کے چیخنے پر دونوں اور زور و شور  سے رونا شروع ہوچکے تھے اس سے قبل ولید دونوں کو بیڈ پر لیٹا کر تالیہ کے پاس جاتا سُمیرا بیگم اندر آتیں ولید کو ڈانٹ کر دونوں کو اٹھا کر باہر چلی گئیں۔۔

ولید غصّے سے جیسے ہی پلٹا سامنےکھڑی تالیہ کو دیکھ کر لمحے بھر کے لئے دیکھتا چلا گیا جب کے تالیہ غصّے سے اسے گھور رہی تھی 

"بہت اچھی لگ رہی ہو.۔۔۔ولید غصّہ بھولتا اسکے نزدیک جانے لگا

"خبردار۔۔۔ آپ کی وجہ سے ابھی میری آنکھ ضائع ہوجاتی کوئی ایسے چیختا ہے۔۔۔

"کیا ہوا آنکھ کو؟ 

"یہ دیکھیں اتنی زور سے لائنر کی نب چبھی ہے۔۔تالیہ اسکی فکرمندی سے پوچھنے پر جھٹ روہانسی ہوکر اپنی سرخ پڑتی آنکھ دکھانے لگی جب کے ولید اسے قریب کرتا اسکی پیشانی چومنے لگا۔۔

"ولید۔۔۔

"اچھا اچھا دکھاؤ کیا ہوا.۔ تالیہ کے کہنے پر ولید سیدھا ہوتا آنکھ کا جائزہ لینے جب دروازے نوک ہوا۔۔۔

"کون ہے۔۔۔

"چھوٹے صاحب باہر سب انتظار کر رہے ہیں۔۔۔بینش جھجھک کے بولی۔۔

ٹھیک ہے آرہے ہیں۔۔۔تالیہ کہ کر ولید سے الگ ہوتی دوبارہ ڈریسنگ روم کی طرف بڑھ گئی۔۔۔۔

 ____________

دو مہینے بعد۔۔۔۔

"حرا اور عثمان کی شادی کو دو مہینے ہوگئے تھے۔۔حنا اپنی فیملی کے ساتھ اسلام آباد اپنی نند کے سسرال میں ہونے والی شادی میں شرکت کے لئے ایک ہفتے کے لئے چلی گئی تھی جب کے ولید حماد خان کے ساتھ دوبارہ آفس جانے لگا تھا۔۔۔ تالیہ سارا دن اذان اور ریان کے ساتھ لگی رہتی جب کے سُمیرا بیگم اپنے پوتوں کے لاڈ اٹھاتے نہیں تھکتیں۔۔۔

ولید آفس سے گھر آرہا تھا جب راستے میں حماد خان کی کال آنے لگی۔۔۔

"السلام علیکم جی پاپا۔۔۔۔ولید نے ابھی اتنا ہی کہا تھا جب دوسری طرف کی بات سن کر "شٹ" کہتا سر سیٹ پر گرا چکا تھا۔۔

"یاد۔۔۔تھا پاپا پتہ نہیں کیسے بھول گیا۔۔۔ولید نے بیچارگی سے کہتے گدی دبائی۔۔

"ہاہاہا۔۔۔اب جو بھی ہو بارہ بجنے سے پہلے سب انتظام کرلو ورنہ بھول جانا آج رات تمہیں کوئی گھر میں گھسنے دے گا۔۔

"پاپا ڈرائیں مت ویسے ہی پارٹی کل ہونی ہے اب اتنا بھی بھلکر نہیں ہوں۔۔۔

"جی بلکل بیٹا جی میں باپ ہوں تمہارا سب جانتا ہوں۔۔کیک کا آرڈر میں کر چکا ہوں بس لیتے اؤ۔۔حماد خان شرارت سے کہتے بیکری کا بتانے لگے۔

"پاپا آئی لو یو۔۔۔میں بس آدھے گھنٹے میں پہنچ رہا ہوں۔۔۔ولید نے کہتے ساتھ کال ڈسکنیکٹ کرتے گاڑی زن سے بھگائی۔۔۔

______________

"السلام علیکم تالیہ بھابھی۔۔۔۔ 

"وعلیکم اسلام۔۔۔کیسی ہو حرا۔۔ تالیہ اس سے الگ ہوتی مسکرا کر پوچھنے لگی۔۔۔

"میں بلکل ٹھیک ہوں یہ برتھڈے بوائز کدھر ہیں ؟ 

"دادا دادی کے پاس ہیں۔۔۔تالیہ مسکرا کر جواب دیتی گاڑی کی آواز سنتے ہی پورج کی طرف بڑھی جہاں ولید گاڑی کی پچھلی سیٹ سے بڑا سا کیک نکال کر ملازمہ کو احتیاط سے پکڑوا رہا تھا۔۔

"السلام علیکم مجھے لگا آپ بھول جائیں گے۔۔تالیہ ولید کے بازو میں ہاتھ ڈالتی پیار سے بولی۔۔۔

"وعلیکم اسلام۔۔۔بس دیکھ لو۔۔۔ اتنا پیارا شوہر ہے تمہارا۔۔۔ولید مسکرا کر ڈھٹائی سے بازو اسکے گرد حمائل کرتا چلتے ہوۓ کہنے لگا جو آنکھوں میں محبت سموئے اسے دیکھ رہی تھی۔۔۔

آج انکے بیٹوں کی پہلی سالگرہ تھی جب کے ولید کام کی وجہ سے کیک لانا بھول گیا تھا۔۔۔ 

"چلو جاناں اسی خوشی میں مجھے کچھ دو۔۔۔ولید چلتے ہوۓ لاونج میں داخل ہوتا سرگوشی میں بولا۔۔

"کیا چاہیے۔۔۔تالیہ نے اُسے دیکھا۔۔

"آج کی رات تم اور میں۔۔۔

"اور ہمارے پیارے بیٹے۔۔۔ولید کی بات کاٹتے تالیہ اسکی آدھی بات سن کر اذان اور ریان کو دادا دادی کے ساتھ آتا دیکھ کر واری صدقے جاتی حصار توڑ کر دونوں کی طرف بڑھ گئی جب کے ولید منہ کھلے تالیہ کو بیٹوں کو پیار کرتے دیکھتا منہ بنا کمرے کی طرف بڑھ گیا۔۔۔۔

جاری ہے۔۔۔


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Tumhe Jana Ijazat Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Tumhe Jana Ijazat Hai written by Amrah Sheikh. Tumhe Jana Ijazat Hai by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages