Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 9 to10 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday 4 June 2023

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 9 to10

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh New Novel Episode 9 to10

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Tumhe Jana Ijazat Hai By Amrah Sheikh Episode 9 to10

Novel Name: Tumhe Jana Ijazat Hai  

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"بہت خوبصورت لگ رہی ہو۔۔۔ تالیہ نے اسٹیج پر آکر حنا کی طرف جھک کر آہستہ سے کہا۔۔۔حنا شرماتی ہوئی دھیرے سے "شکریہ" کہ کر  دوبارہ سر جھکا کر بیٹھ گئی۔۔۔۔

"آجائیں ولید بھائی اور سارا بھابھی فیملی فوٹو کے لئے۔۔ حرا کی شرارت بھری آواز تالیہ کے کانوں میں پڑی تو پلٹ کے گھور کر اُسے دیکھا۔۔

"ہنہہ بھابھی کی بچی۔۔ اور مسٹر کو دیکھو کیسے مسکرا رہے ہیں خیر کوئی نہیں ایک بار لگ پتہ چل جائے بھابھی کی نند کو پھر پوچھوں گی دونوں بھائی بہن کو۔۔۔جل کر سوچتی وہ اسٹیج سے نیچے جانے لگی جب کسی نے اس کی کلائی کو ایکدم پکڑا تالیہ تو تھرا کر رہ گئی۔۔ 

نظروں کو ترچھا کر کے پکرنے والے کو دیکھتے ہی جل بھون گئی۔

"آپ کہاں جا رہی ہیں مجھ سے تو ملی ہی نہیں۔۔۔عثمان نے مسکرا کر تالیہ کو متوجہ ہوتے ہی پوچھا۔۔

"تمہاری ہمّت کیسے ہوئی میرا ہاتھ پکڑنے کی ہاں ؟ تالیہ نے سلگ کر سختی سے ہلکی آواز میں کہا جس نے جھٹ  اُسکی کلائی چھوڑی تھی

"اوہ سوری وہ۔۔

"جی جی وہ آپ کی عادت ہے اب بندہ اپنی عادتیں اتنی جلدی کیسے بدل سکتا ہے لیکن اپنی یہ عادتیں کسی اور پر جا کر ٹرائی کریں کیا پتہ آپ کی یہ کوششیں کبھی نہ کبھی رنگ لے آئیں۔۔ تالیہ اسے کھری کھری سُنا کر اسٹیج سے اُتر گئی جب کے عثمان اپنی بے عزتی پر شرمندگی سے اردگرد دیکھنا مصنوعی مسکراتا جانے لگا جب ولید کی آواز پر "ارے یار" کر کے اسکی طرح متوجہ ہوا۔۔

"کیا کہ رہی تھی تمہے ؟ ولید نے سنجیدگی سے اس سے پوچھا۔۔

"کچھ بھی نہیں بس یونہی کے میری ڈریسنگ بہت کمال لگ رہی ہے اب اتنی تعریفیں وہ بھی لڑکی کر رہی تھی تو سننا ہی تھا ورنہ برا ماں جاتی۔۔عثمان نے سچ بتانے سے بہتر جھوٹی کہانی گڑھی جس پے ولید کو ذرا بھی یقین نہیں آیا۔۔۔

"ہمم یہ تو بہت اچھی بات ہے چلو اب اگر پھینک چُکے ہو تو۔۔ولید سنجیدگی سے کہتا پلٹ گیا جب کے عثمان منہ بنا کر رہ گیا۔۔

___________

ساڑے گیارہ بجے تک رخصتی کا شور بلند ہوا۔۔۔ ایسے میں تالیہ سب سے الگ تھلک کھڑی سب کو جاتا دیکھنے لگی ایکدم اسے اپنا گزرا وقت یاد آیا تو آنکھیں موند کر سوچتی چلی گئی۔ 

"سنو نہ یار آج تو قسم سے اتنا حسین خواب دیکھا کے بس کیا بتاؤں۔۔۔۔تالیہ نے آمنہ کے دونوں ہاتھ تھام کر چمکتی آنکھوں سے پُرجوش لہجے میں کہا۔۔

"تو مت بتاؤ ویسے بھی تم اور تمھارے خواب فضول ہوتے ہیں اور یاد رکھو تم کوئی شہزادی ملکہ یا کوئی جادوگرنی نہیں ہو کے آنکھ کُھلتے ہی سب حقیقت ہوجائے حقیقت کی دنیا ایسی نہیں ہے جیسے تمھارے یہ عجیب و غریب خواب ہوتے ہیں۔۔آمنہ روز روز کے اُسکے خوابوں سے چڑ چکی تھی۔۔ تالیہ نے منہ پھولا کر چہرہ دوسری طرف گھوما لیا۔۔۔

"ہر کوئی اچھے بُرے خواب دیکھتا ہے لیکن صرف میرے ہی کیوں عجیب و غریب ہوۓ بھلا۔۔۔ خواب تو خواب ہوتے ہیں جن میں میں خود کو بے تحاشا خوش دیکھتی ہوں آمنہ یہ خواب ہی تو ہوتے ہیں جو ہمیں حوصلہ دیتے ہیں کے ہمّت نہ ہارو آج اچھا ہے کل بُرا ہوگا لکین بُرے کے بعد صرف بُرا نہیں بہترین ہوگا اور تم دیکھنا سب اچھا ہوگا۔۔ایک خوبصورت سا گھر ہوگا قیدخانہ نہیں جہاں دو وقت یا کبھی ذرا سی غلطی پر ایک وقت کا کھانا بند ہوجاتا ہے جہاں جیب خرچی کے لئے نوکری کرنی پڑتی ہے جہاں روز ڈانٹ پڑھتی ہے کے تم ہنس کیوں رہی ہو میں ان سب جھمیلوں سے دور چلے جانا چاہتی ہوں جہاں کوئی سچّے دل سے میرا ہو صرف میرا اپنا۔۔۔تالیہ افسردگی سے اُسے بتا رہی تھی جس کی آنکھوں میں اُسکی باتوں سے نمی آگئی تھی۔۔۔ 

آمنہ کچھ بھی کہے بنا اٹھ کر اُسکے پاس سے چلی گئی جب کے تالیہ اُسکی پشت دیکھ کر ہونٹ بھنجتی سر جُھکا گئی شاید آمنہ سہی تھی کوئی اپنا نہیں تھا۔۔۔

سارا حال خالی تھا جب کے تالیہ اسی طرح انکھیں موندے کھڑی تھی بند آنکھوں سے آنسوں بہہ کر تھوڑی تک آرہے تھے۔۔

ولید اُسے نہ پا کر دوبارہ اندر آیا تھا جب اسے  تنہا کھڑا دیکھ کر اسکے نزدیک گیا۔۔۔

کتنے ہی پل وہ اُسے دیکھتا رہا پھر ہاتھ بڑھا کر آنسوں پوچھنے لگا۔۔تالیہ ہاتھ لگنے سے ہوش میں آکر کرنٹ کھا کے پیچھے ہٹی۔۔۔۔

"کھڑی کھڑی کیوں سو رہی ہو ؟ 

"میں۔۔۔میں سو نہیں رہی تھی۔۔تالیہ گالوں کو بیدردی سے رگڑتی نظریں جھکا کر بولی۔۔۔

"پھر کوئی جادو کر رہی تھی۔۔ولید نے آگے بڑھ کر رازداری سے پوچھا۔۔تالیہ اس کی بات پے نظریں اٹھا کر گھور کر دیکھتی بنا جواب دئے پاس سے گزر گئی

'آہ!! ایک تو یہ لڑکی جب دیکھو بھاگ جاتی ہے۔۔۔ولید بڑبڑا کے سر جھٹک گیا.۔۔ 

___________

تالیہ گھر آتے ہی کپڑے بدل کر سونے کے لیے لیٹ گئی تھی  لیکن نیند آج شاید اسے نہیں آنے والی تھی۔۔۔کل کیا ہوگا یہی سوال اُسے ڈرا رہا تھا۔۔۔جانے حقیقت پتہ چلتے ہی اُسکے ساتھ کیا ہوگا۔

"اففف!۔۔"کیا ہوگیا ہے مجھے کچھ بھی سمجھ نہیں آرہا مجھے تو ولید کی بات نہیں ماننی چاہیے تھی کیا ہوا اگر میں انکی کاغذی بیوی بن گئی ہوں لیکن حقیقت تو یہی ہے کے میں اب انکی اصلی خالص بیوی ہوں..یا اللہ اس وقت میرا دماغ گھانس چرنے کیوں چلا گیا تھا۔۔ خود کو کوستی وہ ڈوپٹہ لیتی پیروں میں چپلیں پہن کر باہر نکل کے گھر کی طرف بڑھنے لگی تبھی اُسے لان کی کرسیوں پر بیٹھے سارا حرا عثمان اور ولید دیکھے۔۔۔ تالیہ کا دیکھتے ہی دل جل کے خاک ہوگیا۔۔۔

سارا کسی بات پر ہنستی ہوئی ولید کا ہاتھ پکڑ کر کچھ کہ رہی تھی جب ولید کی نظر دور کھڑی تالیہ پر پڑی دونوں کی نظریں ملیں تو تالیہ ناک چڑھا کر زور سے زمین پر پیر مارتی واپس پلٹ گئی۔۔

___________

"بے حیا بے شرم کہیں کے ذرا شرم نہیں ہے کھلے سانڈ کی طرح اُس سارا کو ہاتھ پکڑوا رہے تھے چھوڑوں گی نہیں۔۔ بڑبڑا کر بولتی وہ ٹھٹھک گئی۔۔

"میں کیوں اتنا سوچ رہی ہوں جو مرضی کریں میں نے کون سا زندگی بھر ساتھ رہنا ہے ہنہہ کرتے نہ اُسی سارا سے یوں نکاح تو پتہ چلتا کتنی اچھی ہے مجھے کیسے گھورتی ہے جیسے کچا چبا جائے گی لیکن مجھے کیا بھاڑ میں جائیں سب۔۔۔جل کر بآواز بلند  بڑبڑا کر دھپ سے لیٹ کر لحاف کو سر تک اوڑھ کر آنکھیں موند گئی۔۔۔

_________

بالکونی میں کھڑا وہ سگریٹ کے کش لیتا سوچوں میں گُم تھا۔۔۔ جب کمرے میں دستک ہوئی ولید دستک کو ان سُنا کرتا اسی طرح سگریٹ کا دھواں فضا میں چھوڑتا رہا۔۔۔

"تم یہاں کیا کر رہی ہو؟ سارا جو دروازے کھٹکھاتے ہوۓ اب بیزار ہونے لگی تھی اپنی پشت پے سُمیرا بیگم کی آواز پر بُری طرح چونک کر پلٹی۔۔

"میں ولید سے بات کرنے آئی تھی۔۔۔

"اچھی لڑکیوں کا یہ رنگ ڈھنگ نہیں ہوتا کے وہ رات کے اس پہر کسی مرد کے کمرے کی دہلیز پار کریں۔۔سُمیرا بیگم کی بات پر سارا کی پسشانی پر بل پڑے۔

"لگتا ہے آپ کو اپنے بیٹے پر بھروسہ نہیں۔۔۔ رہا میرا تو میں لندن میں بہت بار ولید سے اکیلے میں مل چُکی ہوں۔ 

"یقیناً ملی ہوگی لیکن یہ میرا گھر ہے رہا بھروسہ تو یہاں مرد اور عورت کی بات ہے نہ کے ایک بیٹے کی۔۔۔تم نے سُنا نہیں ہے تنہا مرد اور عورت کے بیچ تیسرا شیطان ہمیشہ حاوی ہونے کی سر توڑ کوشش کرتا ہے۔۔

سُمیرا بیگم تمسخرانہ مسکراہٹ چہرے پر سجائے اُسے دیکھ رہی تھیں جس نے گہرے گلے کا شب خوابی کا لباس زیب تن کیا ہوا تھا کے اُسے دیکھتے ہی بندا بہک سکتا تھا۔۔

"کل میری ولید سے شادی ہے آنٹی مجھے اس متعلق کچھ بات کرنی تھی۔۔سارا اُن کے بگڑے تیور دیکھ کر دھیمی پڑی

"شادی ہے اہھی ہوئی نہیں ہے  جاؤ جا کر سوجاؤ کل کر لینا جو بھی بات کرنی ہو۔۔۔سُمیرا بیگم نے کہتے ساتھ اُسے جانے کا ارادہ کیا جو ضبط سے سر ہلاتی آگے بڑھ گئی لیکن ایک بار پلٹ کر کھا جانے والی نظروں سے گھورنا نہیں بھولی تھی۔۔۔

____________ 

اگلے دن صبح تالیہ کی آنکھ کُھلی تو کافی دیر چت لیٹی چھت کو گھورتی رہی۔۔۔۔پھر اٹھ کر باتھروم چلی گئی۔۔۔

دوسری طرح ولید جاگینگ سے آتے ہی بنا کسی کو دیکھے اپنے کمرے میں چلا گیا

سارا جو اُسے آواز دینے والی تھی وہیں روک گئی.۔۔۔پندرہ منٹ بعد ولید سیاہ شلوار قمیض پہنے بالوں کو جیل سے سیٹ کرنے کے بعد کلائی پے  بڑے ڈائل والی گھڑی باندھ رہا تھا جب دستک دے کر سارا اندر داخل ہوئی.  

"رات کو کہاں تھے ؟ 

"بیوقوفوں والا سوال کیوں کر رہی ہو؟ ولید گھڑی باندھ کر وقت دیکھتا مسکرا کر بولا۔۔ 

سارا نے آنکھیں گھومائیں۔۔

"میں کتنی دیر تمھارے کمرے کے باہر کھڑی رہی کوئی ایسا کرتا ہے۔۔۔۔سارا خفگی سے بولتی اُسکے گلے میں بازو ڈالنے لگی جسے ولید نے جھٹکے سے پیچھے کیا۔۔

"ڈونٹ ٹچ می سارا ورنہ ممکن ہے میری بیوی تمہارے یہ خوبصورت بال نوچ ڈالے۔۔۔ ولید مسکرا کر کہتا اُسکی طرف جُھکا۔۔۔"وہ کیا ہے نہ میری بیوی کو پسند نہیں ہے کوئی مجھے ہاتھ بھی لگائے" بات مکمل کرتا اب وہ  آرام سے سینے پر  بازو باندھ کر کھڑا ہوگیا۔۔۔جب کے سارا سن ہوتے دماغ کے ساتھ پھٹی آنکھوں سے اسے دیکھ رہی تھی۔۔۔

"یہ کیا بکواس ہے۔۔۔۔سارا اہکدم چلائی۔۔

"ششش!! آہستہ کیوں میرے کانوں کی دشمن بن رہی ہو۔۔۔ولید نے اداکاری کرتے اپنے ہونٹوں پے انگلی رکھی۔۔

غصّے سے سارا کی سانس تیز ہونے لگی۔۔

"ولید اگر یہ مذاق۔۔۔

"نہیں نہیں نہیں مس سارا یہ کوئی مذاق نہیں ہے اور میں جنہیں جانتا نہیں ان لوگوں سے میں مذاق نہیں کرتا جیسے تم کرتی ہو سب کے ساتھ "مذاق" نہیں بلکہ تم تو دھوکہ دیتی ہو۔۔۔دوسرے کے جذباتوں سے کھیلنے میں تم لطف اندوز ہوتی ہے۔۔۔پر جانتی ہو مجھے کس چیز میں لطف آتا ہے۔۔۔ولید نے چہرے کے نزدیک جا  کر پوچھا جو سانس روکے ولید کو دیکھ اور سن رہی تھی۔۔

"دھوکے باز لوگوں کے کرتوت دیکھنے میں.۔۔ولید کہ کر اسکے بازو کو سختی سے جاکڑ کر نیچے لے جانے لگا۔۔سارا جیسے ہوش میں آئی۔  

"چھوڑو مجھے بے وفا دھوکے باز انسان کتنے چالاک نکلے ہو تم تبھی تم اپنے گھر سے دور دوسرے ملک میں رہ رہے تھے۔۔۔سارا چیخ چیخ کر اپنے آپ کو چھڑوانے کی کوشش میں ہلکان ہو رہی تھی۔۔

______________

"ٹھک ٹھک ٹھک!! لگاتار دروازے پے ہوتی دستک پر تالیہ کا  دل ڈوب کے اُبھرا۔ اسی وقت کا تو اُسے ڈر رات کو سکون سے سونے نہیں دے رہا تھا۔۔

"آ آرہی ہوں۔۔۔تالیہ حمّت متمجہ کرتی کہتے ہوۓ دروازے کی طرف بڑھی۔۔

"بی بی جی غضب ہو گیا جلدی چلیں ملکن بہت غصّے میں ہیں چلیں۔۔۔کومل گھبرا کر روانی سے بولتی اُسکا بازو تھام کر لے جانے لگی جو ہونق بنی اُسکے ساتھ کھینچتی چلی جا رہی تھی ہوش تو تب آیا جب لاؤنج میں قدم رکھتے ہی کوئی چیل کی طرح اس پر جھپٹنے لگا اس سے قبل سارا تالیہ کے بال اپنی مٹھی میں لیتی ولید تیزی سے تالیہ کے سامنے دیوار بن گیا۔۔۔

تالیہ نے جلدی سے ولید کا کرتا مضبوطی سے مٹھی میں دبوچا۔۔

"اپنی حد میں رہو سارا میری بیوی کو چھونے کی کوشش مت کرنا۔۔۔

"ولید یہ کیا کہ رہے ہو؟ تم نے اس لڑکی سے شادی کرلی جسکے نہ باپ کا معلوم ہے نہ ماں کا۔۔۔سب بے یقینی سے کھڑے ولید کے پیچھے چھپی تالیہ کو دیکھنے لگے جس کا بس نہیں چل رہا تھا کے سب کی نظروں کے سامنے سے غائب ہوجائے۔۔ یہ بھی شکر تھا کے سُمیرا بیگم لیٹ نائٹ کو ہی اپنے گھر چلی گِئیں تھیں۔۔

"مجھے پرواہ نہیں۔۔۔ تالیہ اور میں نے شادی کرلی ہے اب وہ میری بیوی ہے بس اتنا جاننا آپ سب کے لئے کافی ہے۔۔۔ولید نے سپاٹ لہجے میں کہا تالیہ جو اُسی کے ساتھ چپکی کھڑی تھی ولید کی بات پر نم آنکھوں سے اُسے دیکھنے لگی۔۔

"یہی تو ہم جاننا چاہتے ہیں تم تو سارا کو پسند کرتے ہو پھر اچانک یہ سب کیوں کیا ؟ حماد خان نے ناسمجھی سے اپنے بیٹے کو دیکھا سب کی نسبت حماد خان پرسکون تھے۔۔۔

"سارا کسی اور لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہے بس میری وجہ سے قربانی جیسا عظیم قدم اٹھا رہی تھی تبھی میں نے قدموں کو وہیں روک لیا ورنہ بیچاری میرے ساتھ خوش رہنے کا دکھاوا کرتے کرتے تھک جاتی۔۔کیوں ٹھیک کہاں نہ ؟ ولید نے ہر لفظ چبا کر ادا کیا سارا اور اسکے والدین ایک لمحے کے لئے گڑبڑا گئے۔۔

"یہ کون سی کہانی سُنا رہے ہو ولید ؟ سارا ولید کیا کہ رہا ہے؟ سُمیرا بیگم نے سخت ناگواری سے استفسار کیا۔۔

جب کے سارا کا سب طنطنہ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا تھا۔۔۔

"کیا ہوا چپ کیوں ہو بتاؤ سب کو کے تم ایک نمبر کی فراڈ ہو چند کاغذوں کے لئے دوسروں کے دلوں سے کھیل کر پیٹھ پے وار کر کے رفو چکّر ہوجانا پیشہ ہے تمہارا۔۔۔۔

"بسس !! ولید خان بہت بول چکے تم اور بہت سن لیا ہم نے ہاں نہیں کرتی میں تم سے محبت سمجھے میں اصیل سے محبت کرتی ہوں اُسی سے شادی کروں گی رکھو اپنی یہ دولت سمبھال کر بلکہ نہیں یہ دولت بھی تھارے  کسی کام نہیں آئے گی  کیوں کے تمھارے اردگرد صرف دشمن ہیں میری بات ذہین نشین کرلو یہ لڑکی بھی تمہاری نہیں ہے سمجھے۔۔۔۔چلیں مام ڈیڈ ہم اب یہاں ایک لمحہ نہیں روکیں گے۔۔۔روانی سے چلا کر بولتی وہ جانے کا کہنے لگی ولید ضبط سے ہونٹ بھنجے کھڑا اسکی ساری بکواس سنتا رہا۔۔

_________

"ممی حنا کی کال آرہی ہے آپ سے بات کرنی ہے۔۔۔

"کہ دو مصروف ہوں۔۔۔۔حرا کو جواب دے کر وہ صوفے پر ہی سر پکڑ کر بیٹھی رہیں.  

جب کے سارا اپنے والدین کے ساتھ جا چکی تھی۔۔ولید چاہتا تو کیس کروا سکتا تھا لیکن وہ ان سب جھمیلوں میں نہیں پڑھنا چاہتا تھا۔۔ 

ولید تالیہ کو اپنے کمرے میں بھیج کر اسٹڈی روم میں حماد خان کے سامنے سر جھکا کر بیٹھا تھا۔۔۔

جو ٹانگ پے ٹانگ رکھے آرام دہ انداز میں بیٹھے غور سے اسے دیکھ رہے تھے.۔۔

"پاپا سارا کی حقیقت مجھے انگیجمنٹ کے بعد معلوم ہوئی۔۔ اس رات وہ نائٹ کلب میں اُسی لڑکے کے ساتھ تھی جس سے وہ شادی کرنا چاہتی ہے میں نے اُسکے بارے میں سب پتہ لگوایا لیکن سب جاننے کے باوجود میں خاموش رہا میں اسے موقع دینا چاہتا تھا لیکن میں غلط تھا۔۔ولید کہ کر خاموش ہوگیا۔۔

"ولید جو ہوگیا اسے نہ تو تم بدل سکتے ہو نہ ہی ہم۔۔۔ تم بے اسے موقع دیا میں ہوتا تو شاید یہ بھی نہیں دیتا بیٹا۔۔ حماد خان افسردگی سے اپنے بیٹے کو دیکھ کر بولے وہ جانتے تھے ولید نے اس لڑکی سے محبت کی تھی کتنا خوش تھا وہ سارا سے انگیجمنٹ کر کے جسے سارا کی حقیقت نے توڑ دیا تھا محبت میں دھوکہ وہ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔۔

"پاپا چھوڑیں اس موضوع کو میں اب اس کا ذکر نہیں کرنا چاہتا پلیز۔۔

"ٹھیک ہے پھر ہم اپنی بہو کے بارے میں بات کر لیتے ہیں تم جانتے ہو وہ کون ہے کہاں سے آئی ہے ؟

حماد خان نے مسکرا کر تالیہ کے بارے میں پوچھنا شروع کیا۔۔

"وہ اچھی لڑکی ہے لیکن بولتی بہت ہے ۔

"بس اتنا ہی جانتے ہو ؟ حماد خان نے دلچسپی سے بیٹے کو دیکھا۔۔

"وہ جہاں بچپن سے رہتی آرہی ہے میں دیکھ کر آیا ہوں اتفاق سے اسکی سہیلی سے بھی بات ہوئی وہ لوگ اُسے کسی کو دے رہے تھے۔۔ولید اتنا بتا کر کندھے اچکا کر سیدھا بیٹھ گیا حماد خان کتنے ہی لمحے اپنے بیٹے کو تکتے رہے۔۔اس سے قبل وہ کچھ کہتے شور شرابے کی آواز پر حماد خان نے کرسی پے سر گرا دیا۔۔

"جاؤ سمبھالو اب اپنی ماں سے۔۔۔۔اچھا پھنسے ہو۔۔حماد خان لطیف سا طنز کرتے مسکرائے ولید تیزی سے باہر نکلا۔۔

لاؤنج میں قدم رکھتے ہی سامنے کا منظر دیکھ کر وہ چیخ پڑا۔

"چھوڑو اسے۔۔۔بھاری روعب دار آواز پر بینش جو سُمیرا بیگم کے حکم پے تالیہ کو گھسیٹ کر گھر سے نکال رہی تھی ڈر کر چھوڑتی پیچھے ہٹی۔ 

"تالیہ روتی ہوئی تیزی سے ولید کے قریب جاکر بازو کو جکڑ کر کھڑی ہوگئی۔۔

"بینش پکڑو اسے ورنہ بلاؤ گارڈ کو پھنک کر آئے اس مکار لڑکی کو میرے گھر سے۔۔۔ میرے بیٹے پے کیا جادو کیا ہے کے سب سے چھپ کر شادی کرلی یہ بھی نہیں پتہ کی بھی ہے یا۔۔۔۔

"بس ممی بہت بول چکی ہیں آپ میں ہرگز اجازت نہیں دونگا کے کوئی بھی میری بیوی کے ساتھ یہ سُلوک کرے اور آپ فکر مت کیجئے نکاح اور گواہ پاپا کو بتا چکا ہوں مجھے اور کسی کو صفائی پیش نہیں کرنی۔۔۔ولید ضبط سے بولتا تالیہ کو اپنے حصار میں لے چُکا تھا تالیہ تو شرم سے سرخ ولید کا بازو اپنے کندھے پر شدّت سے محسوس کر رہی تھی۔۔

"ولید بھائی آپ۔۔۔حرا کچھ کہتی اس سے قبل ولید ہاتھ سے خاموش کرواتا جانے لگا۔۔۔پھر روک کر پلٹا سُمیرا بیگم ابھی تک دونوں کو ساتھ دیکھتی کھا جانے والی نظروں سے گھور رہی تھیں۔۔

"ممی اگلی بار تالیہ کو نکالنے کی کوشش کی تو میں بھی یہاں سے چلا جاؤں گا ولید کہ کر روکا نہیں جب کے سُمیرا بیگم ایکدم ڈھیلی پڑیں۔۔۔

_________

بیٹھو۔۔۔کمرے میں آکر ولید نے گُم سُم کھڑی تالیہ سے کہا۔۔

"نہیں آپ کی ممی پھر آجائیں گی ۔۔تالیہ نے بکھرے بالوں کو ہاتھ سے چہرے سے پیچھے کرتے ہوۓ روندھی ہوئی آواز میں کہا۔۔۔

"نہیں آئیں گی۔۔۔

"اگر آپ کی غیر موجودگی میں آگئیں پھر۔۔۔تالیہ نے آنکھوں میں آنسوں لئے اسکی طرف دیکھ کر اپنا خدشہ ظاہر کیا 

"جب میں کہ رہا ہوں کچھ نہیں ہوگا تو ایک بات تمھارے اس چھوٹے سے دماغ میں کیوں نہیں گھستی۔۔۔ولید نے بار بار ایک ہی بات پے تپ کر اسے گھورا۔۔۔

"نہیں کرتے شادی کر لیتے اپنی اسی چہیتی سے۔۔

"اوہ گاڈ تم تو بیویوں کی طرح طعنہ دے رہی ہو۔۔ولید گھور کر بولتا بستر پے بیٹھ گیا۔۔۔

بیویوں کی طرف کیا میں بیوی ہی ہوں۔۔تالیہ نے اسکی بات پر ناگواری سے کہا۔۔

"تم شاید بھول رہی ہو ہماری شادی کچھ عرصے کے لئے ہے تم نے خود ایگریمنٹ کو پڑھ کے مجھ سے نکاح کیا ہے۔۔ اور تمہاری وہ شرطیں بھول گئی ہو یہ سب تمہاری اپنی مرضی تھی۔۔۔ولید بے سر اٹھا کر سنجیدی سے اسے سب یاد دلایا جسے شاید تالیہ کچھ پل کے لئے فراموش کر چکی تھی۔۔۔

حلق میں آنسوؤں کا گولہ سا  اٹکا۔۔کچھ بھی بولے بنا ضبط سے سر کو ہلاتی تالیہ باتھروم میں گھس گئی۔۔۔

________

چونکہ رات کو حنا  کا ولیمہ تھا ساتھ ہی ولید کا نکاح ہونا تھا یہی سوچ کر سُمیرا بیگم غصّے سے کھول رہی تھیں کے ایک نیا تماشا بنے گا لوگ طرح طرح کی باتیں کریں گے.۔۔

یہی وجہ تھی ایک بار پھر گھر میں سُمیرا بیگم کے چیخنے کی آواز گھونج رہی تھی۔۔۔

"کیوں ہنگامہ کر رہی ہو ایسی بھی کون سی قیامت آگئی ہے۔۔حماد خان نے گھور کر  انہیں کہا۔  

"یہ قیامت سے کم بھی نہیں ہے اتنا بڑا قدم اٹھانے سے پہلے اسے خیال نہیں آیا کے اسکے نکاح کا ہر کسی کو علم ہے۔۔۔

"ممی نکاح کون سا سب کے سامنے ہونا تھا کمرے میں ہی ہونا ہے ایک کام کریں تالیہ بھابھی کو گھونگھٹ کروا دیں۔۔۔حرا نے مشورہ دیا سُمیرا بیگم نے سلگ کر اپنی بیوقوف بیٹی کو دیکھا جسے کسی بات کی پرواہ ہی نہیں تھی.۔۔

ّولید نے مسکرا کر اپنی بہن کو دیکھا۔۔۔

"آئیڈیا برا نہیں ہے.۔۔۔ایسا کر لیتے ہیں۔۔ حماد خان مسکراہٹ دبا کر بولے۔۔۔

"ٹھیک ہے پھر آپ سب چلیں میں آتا ہوں اپنی مسسز کو لے کر۔۔۔ولید نے مسکرا کر کہا سُمیرا بیگم نے نفرت سے اسے دیکھا جو چڑانے والی مُسکراہٹ کے ساتھ کہ کے چلا گیا۔۔

حماد خان اور حرا دونوں باہر نکل گئے جب کے سُمیرا بیگم ابھی تک وہیں کھڑی غصّے سے کھول رہی تھیں۔۔۔ 

_________

ولیمے کی تقریب اپنے عروج پر تھی.۔۔۔ولید کے نکاح کے وقت کچھ نے نام تو کسی نے اسکے گھونگھٹ پے چہ مہگیاں شروع ہوئیں سُمیرا بیگم ڈر رہی تھیں کے کوئی بھی ان سے محفل میں براہ راست پوچھ نہ لیں۔۔۔ 

"حرا سارا بھابھی۔۔۔کھانے کے وقت حرا حنا کے ساتھ آکر بیٹھی جب حنا نے ہلکی آواز میں اس سے استفسار کیا وہ بہت دیر سے ضبط کیے بیٹھی تھی جب اس سے کسی نے اکر پوچھا کے آپ کی بھابھی کا نام تالیہ ہے میں نے تو دوسرا سنا تھا حنا شکر کر رہی تھی کے سارا کا نام اسے یاد نہیں آیا تھا۔۔۔

"حنا ولید بھائی نے پہلے ہی تالیہ بھابھی سے چھپ کر نکاح کر لیا تھا۔۔۔۔۔

"کیا؟ حنا کی آنکھیں حیرت سے پھٹ گئیں جب کے حرا سب کچھ اسے بتاتی چلی گئی۔۔

____________

ولیمے کی تقریب رات ساڑے بارہ تک اختتام پزیر ہوئی۔۔۔جتنی دیر وہ لوگ وہاں رہے تالیہ خاموشی سے ولید کے ساتھ ہی رہی تھی۔۔۔ اب بھی سب سے پہلے ولید کی گاڑی میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھ کر گھونگھٹ اتار کر پُر سکون سانس لیتی سیٹ کی پشت سے سر ٹیکا کر آنکھیں موند لیں۔۔۔

ولید کے ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھتے ہی پرفیوم کی مخصوص  خوشبو اسکے چاروں طرف پھیلی۔۔۔ تالیہ نے آنکھیں کھول کر کنکھیوں سے گاڑی سٹارٹ کرتے ولید کو دیکھا جو سنجیدہ سا بیٹھا تھا۔۔۔

"انکی مسکراہٹ بھی پاکستانی ڈراموں کی طرح ہے طویل ایڈوں کے بعد جیسے ڈرامہ دکھایا جاتا ہے اور جلدی ہی ختم بھی ہوجاتا ہے۔۔۔اپنی سوچ پر وہ خود ہی ہنسنے  لگی ولید نے حیرت سے اسے دیکھا جو لبوں پے ہاتھ رکھے ہنسی ضبط کرنے کی کوشش میں ہلکان ہو رہی تھی۔۔

"مجھے یقین ہوگیا ہے تم ضرور دوسری مخلوقوں سے رابطے میں ہو۔۔۔ولید کی بات پر اسکی ہنسی ایکدم رکی۔۔

"ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے مجھے یونہی کوئی بات یاد آگئی۔۔۔تالیہ گھور کر جواب دیتی منہ بنا کر کھڑکی سے باہر دیکھنے لگی جب کے ولید بڑبڑاتا سر جھٹک کر رہ گیا۔۔

__________

کمرے میں داخل ہوتے ہی تالیہ ولید کے آنے سے پہلے ہی کپڑے بدلنے چلی گئی۔۔

دوسری طرف ولید جو لاؤنج عبور کرتا سیڑیوں چڑھ والا تھا حماد خان کی آواز پر روک کے پلٹا۔۔۔

"میں چاہتا ہوں کچھ دن تک ایک اچھا سا ریسپشن رکھا جائے تاکہ تالیہ دور پرے رشتے داروں سے بھی مل لے تمہارا کیا خیال ہے۔۔۔

"ٹھیک ہے پاپا لیکن میں کل سے آفس جوائن کرنا چاہتا ہوں آپ کو کوئی اعتراظ تو نہیں ؟ ولید نے سر ہلا کر اپنے مطلب کی بات کی جسے سنتے ہی حماد خان خوشی سے آگے بڑھ کر اسکے گلے لگ گئے۔۔۔

"یہ سب تمہارا ہی ہے ولید میں تو کب سے انتظار میں تھا کب تم مجھ سے یہ کہو گے۔۔۔ حماد خان اسکا کندھا تھپتھپاتے ہوۓ بےتحاشا خوش نظر آرہے تھے ولید کو شرمندگی محسوس ہوئی۔۔۔ 

__________

تالیہ آنکھیں موندے ولید کے بستر پر نیم دراز تھی ولید کمرے میں داخل ہوتے واشروم چلا گیا تالیہ نے ایک آنکھ کھول کر اسے جاتے دیکھا اسکے غائب ہوتے ہی تالیہ بستر پے ہی درمیان میں ہوکر پھیل کر لیٹتی دوبارہ آنکھیں موند گئی۔۔۔اسکا خیال تھا ولید اسے اس طرح لیٹا دیکھ کر خود صوفے یا فرش پے لیٹ جائے گا لیکن وہ غلط تھی ولید باتھروم سے آتے ہی شیشے کے سامنے کھڑا گیلے بالوں میں برش کرنے لگا جب شیشے میں پورے بستر پر قبضہ کیے سونے کا ڈرامہ کرتی اپنی شریکِ حیات پر نظر پڑی۔۔۔

ولید نے برش رکھ کر پلٹ کر بستر کی طرف قدم بڑھائے جھک کر تالیہ کو آواز دی۔۔۔

"تالیہ۔۔۔تالیہ 

"اونہوں۔۔۔۔بند آنکھوں کے ساتھ ہی تالیہ نے منہ بنا کر کروٹ لی ولید نے ہونٹ بھنج لئے کیوں کے کروٹ لینے کے باوجود وہ تھوڑا سا ہی جگہ سے کھسکی کی۔۔۔

"ٹھیک ہے مت اٹھو۔۔۔ولید اسکی پشت کو گھورتا اچھل کر بیٹھا تھا تالیہ جو بخوبی اسکی ساری باتیں سن رہی تھی والید کے اس طرح بیٹھنے سے گھبرا کر اٹھ بیٹھی ولید نے مسکرا اسے دیکھا جو جلدی سے اس سے دور ہوئی تھی۔۔۔

"آپ آپ یہاں کیوں بیٹھے ہیں۔۔۔

"سونے کے لئے۔۔۔ولید نے معصومیت سے جواب دیا پھر اسکی سائیڈ دیکھ کر جگہ سے اٹھ کھڑا ہوا۔۔ 

"لیکن مجھے اس سائیڈ پر سونا ہے اس لئے اٹھو۔۔۔ولید نے سنجیدگی سے اسے اٹھنے کو کہا۔۔

آپ یہاں لیٹیں گے ؟ تالیہ نے تیز ہوتی دھڑکنوں کے ساتھ اسے دیکھ کر پیر سمیٹے۔۔

"تمہے کیا لگتا ہے میں صوفے پر یا زمین پر لیٹوں؟ ولید نے مسکراہٹ دبا کر اسکے شرم سے سرخ ہوتے چہرے کو دیکھ کر آئی برو اچکائی۔۔

"تو اور کیا وہ دیکھیں وہ بیچارہ کیسے تنہا پڑا ہے جائیں۔۔تالیہ نے جھٹ سر کو اثباب میں ہلا کر صوفے کی تنہائی پر افسوس کیا۔۔

ولید نے اسکی بات پر پلٹ کر صوفے کو دیکھا پھر اُسے۔۔۔

"صوفے کی تنہائی دور کرنے کے چکّر میں پھر تم تنہا ہوجاؤ بیوی۔۔۔ولید کہ کر بیڈ پر بیٹھا۔۔تبھی میں نے فیصلہ کیا ہے تمہاری تنہائی دور کی جائے ولید نے کہتے کی اسکی گود میں سر گرایا تالیہ دھک سے رہ گئی

"آ دیکھیں آپ نے کہا تھا آپ مجھے پریشان نہیں کریں گے۔۔ تالیہ خو پے قابو پاتی ولید کو گھورنے لگی۔۔

"لیکن میں نے یہ کب کہا کے میں تمہے اتنے بڑے بیڈ پر قبضہ کرنے دونگا اب جلدی سے فیصلہ کرو بیڈ شیئر کرنا ہے یا میں تمہاری گود مِیں ہی سو جاؤں۔۔ولید نے سنجیدگی سے اسے دیکھتے ہوۓ کہا جو اچانک ہی پریشان ہوگئی تھی۔۔۔

"مجھے آپ پے بھروسہ نہیں اگر کچھ۔۔تالیہ کو سمجھ نہیں آرہا تھا وہ کیسے اسے کہے شرم سے سرخ ہوتی وہ بات ادھوری چھوڑ گئی

"ہمم مجھے بھی تم سے خطرہ لاحق ہے میں نے آج تک کسی کے ساتھ بیڈ شیئر نہیں کیا۔۔۔ولید بولتے ساتھ ہی اٹھ بیٹھا تالیہ تیزی سے بستر چھوڑ کر کھڑی ہوگئی۔۔۔

"ناممکن میں نہیں مان سکتی۔۔۔۔

"مت مانو میں نے منوا کر کون سا تم سے ایوارڈ حاصل کرنا ہے۔۔۔ولید کندھے اچکا کر دوسری طرف آیا تالیہ الٹے قدم لیتی اس سے دور ہوئی ولید کو اس بار اس کا یوں دور ہٹنا ناگوار گزرا لیکن چپ رہا۔۔۔

"لائٹ بند کردو مجھے صبح آفس جانا ہے۔۔۔ولید حکم دیکھا  لحاف اوڑھ کر لیٹ گیا تالیہ نے غصّے سے جاکر زور سے سوئچ بورڈ پر ہاتھ مارا۔۔ 

"بدتمیز انسان۔۔۔

_________

"ولید کو سوئے ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی جب اپنے قریب نرم سے چیز ہلتی محسوس ہوئی۔۔ 

ولید نے جیسے ہی کروٹ لیکر آنکھوں کو تھوڑا سا کھول کر دیکھا ولیدکے چہرے پر بے ساختہ امنڈنے  والی مسکراہٹ کو سرعت سے ہونٹ دبا کر چھپایا تالیہ منہ پھولائے دونوں کے بیچ روئی کے نرم کوشنز کی دیوار بنا رہی تھی ولید اسکی بچکانہ حرکت دیکھ کر محظوظ ہورہا تھا۔۔۔ 

"بیوقوف لڑکی۔۔۔

تالیہ اپنے کام سے مطمئن ہوتی لیٹ کر دوسری طرف کروٹ لے کر آنکھیں موند گئی جب کے ولید کتنی ہی دیر اسکی پشت کو دیکھتا رہا۔۔

________

صبح اسکی آنکھ کسی کے ہلانے سے کھلی ولید اس پر جھکا آاسے گھور رہا تھا خود وہ آفس جانے کے لیے تیار تھا۔ 

"آپ کہاں جا رہے ہیں ؟ آنکھوں کو مسلتی وہ جمائی روکنے لگی۔۔۔

"سوئمنگ کرنے چلو گی۔۔ولید سنجیدگی سے چڑ کر بولتا صوفے کی طرف بڑھا۔۔

"ہاہاہا۔۔۔ وری فنی آپ کو بھی مذاق کرنا آتا ہے۔۔۔

 "محترمہ میں جا رہا ہوں اٹھ کر نیچے آجاؤ ورنہ اپنی ساس کو خود جواب دینا۔۔۔ ولید اسکی بات نظر انداز کرتا کہ کر اٹھ دروازے کی طرف بڑھا جب کے ساس پر تالیہ پھرتی سے اٹھی۔۔

"آپ محھے ایسے چھوڑ کر نہیں جا سکتے۔۔۔تالیہ کی بات پر ولید نے پلٹ کر اُسے دیکھ کر آئی برو اُچکایا۔۔ 

"میں ہمیشہ کے لیے نہیں جارہا شام تک آجاؤں گا

"کیا ؟ شام تک اور اگر آپ کی ممی نے مجھے گھر سے نکال دیا۔۔۔

"وہ ایسا نہیں کریں گی۔۔۔سو ریلیکس۔۔ولید کا چہرا ایکدم سپاٹ ہوا۔۔

"نہیں میں یہ رسک نہیں لے سکتی آپ جب تک نہیں آجاتے میں کمرے سے کہیں نہیں جانے والی۔

تالیہ ہڈ دھرمی سے بولتی واپس بیٹھ گئی ولید کا دماغ گھوم گیا۔۔

"بچکانہ حرکتیں بند کرو تالیہ جب میں کہ چکا ہوں کے کچھ نہیں ہوگا تو مطلب کچھ نہیں ہوگا۔۔۔باقی جو مرضی کرو بچی نہیں ہو جتنا ڈرو گی اتنا ڈرایا جائے گا۔۔

ولید سختی سے جھڑکتا غصّے سے کمرے سے نکل گیا ایک دھماکے سے دروازہ بند ہوا جب کے تالیہ ہونٹ بھنجے دروازے کو گھور کے رہ گئی۔۔

________

"وہیں روک جاؤ لڑکی۔۔۔سُمیرا بیگم کے چلانے پر تالیہ کے قدم ایکدم رکے۔۔

"ممی پلیز ۔۔۔۔حرا نے تالیہ کو دیکھ کر اپنی ماں کو روکنا چاہا جو اپنا ناشتہ چھوڑ کر اسے گھور رہی تھیں۔۔

"تم خاموش رہو حرا اور تم لڑکی جہاں سے آئی ہو وہیں دفع ہوجاؤ۔۔

"آنٹی آپ۔۔۔

"بکواس بند کرو میرے بیوقوف بیٹے کو اپنی اس معصوم شکل سے پھنسا سکتی ہو لیکن یاد رکھو میں بیوقوف نہیں ہو۔۔۔چلی جاؤ میری نظروں کے سامنے سے۔۔۔سُمیرا بیگم زہر خند لہجے میں چلاتیں رخ پھیر گئیں تالیہ کو بہت زور کا رونا انے لگا۔۔ 

"مالکن چھوٹے صاحب نے۔۔۔

"رہنے دو کومل۔۔۔تالیہ نے روندھی ہوئی آواز میں اسے ٹوکا اس سے قبل وہ پھر کچھ کہتی تالیہ تیزی سے پلٹ کر بھاگ گئی۔۔۔

__________

جاری ہے۔۔۔


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Tumhe Jana Ijazat Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Tumhe Jana Ijazat Hai written by Amrah Sheikh. Tumhe Jana Ijazat Hai by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages