Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 9 to 10 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday 25 December 2022

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 9 to 10

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 9 to 10

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 9'10

Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

تم لوگ بھی اچھی لگ رہی ہو مشال نے ان تینوں کی تعریف کی 

دعا ، عائزہ اور مشال نے  میک اپ کیا ہوا تھا

پر حور نےچہرے پر صرف فئیر اینڈ لولی کریم، نیچرل پنک لیپسٹک ، اور آنکھوں

پر مسکارا اور کاجل لگایا ہوا تھا وہ بنا کسی میک اپ کے ہی پیاری لگ رہی تھی وہ تھی ہی اتنی پیاری کہ اس کو کسی بناؤ سنگار کی ضرورت ہی نہیں تھی

مشال تم ایسا کرو آج ہماری طرح ہی حجاب کر لو ۔۔۔۔۔ عائزہ نے اسے

مشورہ دیا مشال ہمیشہ سر پر ڈوپٹا لے کر رکھتی تھی

حور لوگوں نے بھی اپنے کپڑوں کا ہم رنگ حجاب لیا ہوا تھا

ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔۔۔ مشال نے بھی حجاب لے لیا

پھر وہ چاروں یونی کی طرف روانہ ہو گئیں

شیری کافی دیر سے ان چاروں کا انتظار کر رہا تھا پر وہ آنے کا نام ہی نہیں

لے رہیں تھیں

وہ گراونڈ میں  َادھر سے اُدھر ٹہل رہا تھا

کچھ دیر کے بعد وہ چاروں شیری کے پاس آئیں تو شیری کو بت بنا پایا

کیا ہوا شیری ۔۔۔۔۔ عائزہ نے اس سے پوچھا

کچھ نہیں ہوا ۔۔۔۔۔۔ شیری نے خود کو سنھبالتے ہوئے جواب دیا  حالانکہ اس کا دل بہت بری طرح سے دھڑک رہا تھا

چلو پھر ہال میں چلتے ہیں دعا بولی کیونکہ ہال میں ہی پارٹی کی ارینجمیٹ کی گئی تھی وہ سارے ہال کی طرف چل پڑے

تم لوگ ادھر باقی سٹودینٹس کے ساتھ بیٹھو ہمیں قاسم سر نے بلایا ہے

میں اور شیری ان کی بات سن کر آتے ہیں حور ان تینوں سے بولی

ٹھیک ہے جاؤ ۔۔۔۔۔ دعا بولی 

اب بتاؤ کیا ہو اہے تمھیں ۔۔۔۔۔۔ مجھ سے جھوٹ مت بولنا کہ کچھ نہیں

ہوا تم مجھ سے کچھ نہیں چھپا سکتے اس لئے آرام سے بتا دو

ہال سے باہر آنے کے بعد حور نے شیری سے پوچھا

حور مجھے محبت ہو گئی ہے کسی سے۔۔۔۔ شیری نے اسکے سر پر بم پھوڑا 

کون ہے وہ ۔۔۔۔ حور نے اپنی پوری آنکھیں پھیلائیں 

مشال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شیری کی طرف سے جواب آیا

ہاہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی مشال کی بات کر رہے ہو ۔۔۔۔۔۔ہاہاہاہا

حور پیٹ پر ہاتھ رکھ کے ہنس رہی تھی 

ہاں اپنے والی ہی مشال پر تم اتنا ہنس کیوں رہی ہو ۔۔۔۔شیری نے حیرانگی سے اس سےاستفسار کیا 

ہنس تو میں اس لئے رہی ہوں کی آنے سے پہلے ہی میں اس سے کہہ رہی تھی کہ آج کس کو قتل کرنے کا ارادہ ہے مجھے نہیں پتا تھا کہ وہ تم ہو گے جو آج اس کو دیکھ کر اس پر فدا ہو جاو گے حور نے اسے اپنے ہنسنے کی وجہ بتائی 

مجھے خود کچھ پتا نہیں چلا یہ سب کیسے ہو گیا آج اسے دیکھ کہ ایسا لگا جیسے میری تلاش ختم ہو گئی ہے اب تم نے ہی میری مشال کو میرا بنانے میں میری ہیلپ کرنی ہےشیری بولا

یو ڈونٹ وری تم اب بے فکر ہو جاؤ آ گے کا کام میرا ہے حور نے اسے تسلی دی 

ویسے شیری مشال بہت اچھی لڑکی ہے تم اس کے ساتھ بہت خوش رہو گے

چلو اب سر کے پاس چلتے ہیں  حور اس بولی

کیا ہوا کیا کہا سر نے ۔۔۔۔۔ مشال نے ان دونوں سے پوچھا

کچھ نہیں سر نے کہا کہ ہم کلاس کے جی آر اور سی آر ہیں تو ہمیں بھی کچھ پرفام کرنا پرے گا آج شیری نے جواب دیا

تو اب تم لوگ کیا کرو گے دعا نے پوچھا

میں تو وائلن پلے کروں گی حور فورا بولی 

اور شیری تم عائزہ نے اس سے پوچھا

میں آپ سب کی نظر کچھ اشعار پیش کردوں گا شیری بولا

ٹھیک ہے  عائزہ بولی

کچھ دیر کے بعد پارٹی شروع ہو گئی نیو کمرز کو بہت اچھے سے سینئرز کی طرف سے ویلکم کیا گیا اور کچھ پلے ، سونگز وغیرہ پرفام کیے گئے

اب ہم فرسٹ سیمسٹر کے سی آر کو سٹیج پر اینواٹ کرتے ہیں پلیز شہر یار حسن سٹیج پر آئیے گا کمپئر نے اسے سٹیج پر آنے کی دعوت دی 

شیری اٹھ کر سٹیج پر چلا گیا

کیسا لگ رہا ہے آپ کو اس یونی میں آ کر ۔۔۔۔۔ کمپئر نے اس سے پوچھا

بہت اچھا ۔۔۔۔۔ شیری بولا

اچھا آپ کو ہم سب کے لئے کچھ پرفام کرنا پڑے گا کیا آپ کریں گے

کمپئر نے پوچھا

جی کیوں نہیں ۔۔۔۔۔ شیری نے مسکراتے ہوئے جواب دیا 

میں آپ کی نظر کچھ اشعار پیش کرتا ہوں

ارشاد ارشاد ۔۔۔۔۔ کمپئر کے ساتھ ساتھ ہال میں موجود  سب سٹوڈینٹس

بولے

''  میرا سوچنا تیری ذات تک

    میری گفتگو تیری بات تک

                              نہ تم ملو جوکبھی مجھے     

میرا ڈھونڈ نا تجھے پار تک

                                          کبھی جو فرصتیں ملیں تو آ  

میری زندگی کے حصار تک

         میں نے جانا کہ میں تو کچھ نہیں

       تیرے پہلے سے تیرے بعد تک''

ویری نائس کمپئر بولا  اور سب نے اسے تالیاں بجا کر داد دی

تھینکس ۔۔۔۔ شیری نے مسکراتے ہوئے شکریہ ادا کیا 

بہت بہت شکریہ آپ کے آنے کا ۔۔۔۔ کمپئر  شیری سے مخاطب تھا 

شیری سر ہلاتا ہوا سٹیج سے نیچے آ گیا

یہ تو تھے فرسٹ سمیسٹر کے سی آر اب ہم فرسٹ سیمسٹر کی جی آر کو بلاتے ہیں ۔۔۔۔حور علی پلیز آپ  سٹیج پر آئیے گا

تو آپ کو کیسا لگا آپ کو یہاں اڈمیشن لے کر ۔۔۔۔۔۔ حور کے سٹیج پر

آنے کے بعد کمپئر نے اس سے پوچھا

بہت اچھا ۔۔۔۔۔۔۔ حور  نے جواب دیا 

________

 آپ سب کو میں بتاتا چلوں کہ مس حور اس سال کی بورڈ کی ٹاپر ہیں کمپئر نے سب کو بتایا

ہال میں موجود سب نے حور کے لئے تالیاں بجائیں

تھینکس ۔۔۔۔۔۔۔۔ حور نے سب کا شکریہ ادا کیا 

تو مس حور آپ کیا پرفام کریں گی

وائلن پر ایک سونگ پلے کروں گی

اوکے ۔۔۔۔۔۔ کمپئر بولا

حور نے دھن بجانی شروع کی

سنوار  دے خدایا ۔۔۔۔ خدایا۔۔۔۔۔

جو اپنے ہی ہاتھوں۔۔۔۔۔ گنوایا ۔۔۔۔۔۔

وہ لمحہ پھر سے سنوار دے ۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ لمحہ پھر سے سنوار دے ۔۔۔۔۔۔۔

پلے پڑی جدائی ۔۔۔۔ روٹھی لگے خدائی ۔۔۔۔۔

عشق جب روگ لگ جاوئے ۔۔۔۔۔۔

پلے پڑے جدائی ۔۔۔۔۔ روٹھی لگے خدائی ۔۔۔۔۔

عشق جدوں  روگ لگ جاوئے ۔۔۔۔۔۔۔

پلے پڑی جدائی ۔۔۔ ٹوٹے نا تنہائی ۔۔۔۔

کوئی تو آ کے دل رنگ جاوے ۔۔۔۔

رنگ جاوئے رنگ جاوئے ۔۔۔۔ دل رنگ رنگ جاوئے ۔۔۔۔۔۔

رنگ جاوئے رنگ جاوئے ۔۔۔۔ دل رنگ رنگ جاوئے ۔۔۔۔۔

پرایا لیکن مجھے ۔۔۔۔۔ پھر بھی نا اجنبی لگے ۔۔۔۔۔۔۔

کہ اپنے آپ کو بھی ہم کھونے لگے ۔۔۔۔۔۔۔

سنوار دے خدایا ۔۔۔۔ خدایا ۔۔۔۔۔۔۔

جو اپنے ہی ہاتھوں ۔۔۔۔۔۔ گنوایا ۔۔۔۔۔۔

وہ لمحہ پھر سے سنوار دے ۔۔۔۔۔

وہ لمحہ پھر سے سنوار دے ۔۔۔۔۔

پلے پڑی جدائی ۔۔۔۔۔۔ روٹھی لگے خدائی۔۔۔۔۔

عشق جدوں روگ لگ جاوئے ۔۔۔۔۔۔۔

پلے پڑی جدائی ۔۔۔۔ ٹوٹے نا تنہائی ۔۔۔۔۔۔

کوئی تو دل رنگ جاوئے ۔۔۔۔۔۔۔

رنگ جاوئے رنگ جاوئے ۔۔۔۔۔ دل رنگ رنگ جاوئے ۔۔۔۔۔

بہت بہت اچھا پلے کیا ہے آپ نے ۔۔۔۔۔ حور کے وائلن پلے کرنے

کے بعد کمپئر نے تالیاں بجاتے ہوئے اسکی تعریف کی 

ہال میں موجود سب نے کھڑے ہو کر اور تالیاں بجا کر حور کو داد دی

حور نے سر کو جھکاتے ہوئے سب کا شکریہ ادا کیا

ویری ویری نائس مس حور آپ نے تو آج کی محفل لوٹ لی ہے کمپئر نے حور کی تعر یف کی 

تھینکس آ لاٹ آل آف یو ۔۔۔۔۔۔ حور مسکراتے ہوئے بولی

یہ کہہ کہ حور سے سٹیج سے نیچے آ گئی

واہ حور تم نے تو واقعی ہی آج کی محفل لوٹ لی ہے مشال بولی

مشال صحیح کہہ رہی ہے جب تم وائلن پلے کر رہیں تھیں تو سارا ہال

خاموش سے تمھاری دھن کو ہی سن رہا تھا دعا مسکراتے ہوئے بولی

بہت اچھا پلے کیا تم نے حور ۔۔۔۔۔ شیری اور عائزہ نے بھی اسکو داد دی 

تھینکس یار  آپ سب کی حوصلہ افزائی کا ۔۔۔۔ حور نے مسکراتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا 

اچھا شیری تم نے اشعار کس کے لئے پڑھے تھے ۔۔۔۔۔۔ دعا نے پوچھا

ہے کوئی ۔۔۔۔۔۔ شیری مسکراتے ہوئے بولا

کون ہے وہ ہمیں بھی تو پتا چلے ۔۔۔۔۔۔ عائزہ بولی

وقت آنے پر سب کو پتا چل جائے گا ابھی نہیں بتا سکتا ۔۔۔۔ شیری نے جواب دیا

ٹھیک ہے کر لیتے ہیں انتظار کبھی نا کبھی تو ہمیں بھی پتا چل ہی جائے

گا دعا بولی

چلو اب گھر چلتے ہیں  کافی دیر ہو گئی ہے حور بولی تو سب گھر روانہ ہو گئے 

ا گلے دن وہ سب اپنا لیکچر لے کر گراونڈ میں آکر ابھی بیٹھے ہی تھے کہ ان کی کلاس کی ایک  لڑکی بھاگتی ہوئی حور کے پاس آئی

حور کچھ لڑکے ایک لڑکی کو تنگ کر رہے ہیں جلدی چلو 

چلو چلتے ہیں حور بولی

حور کے ساتھ مشال لوگ بھی اس جگہ پہنچ گئے

کیا ہو رہا ہے یہاں حور ان لڑکوں کے سر پر پہنچ کر دھاڑی 

وہ لڑکے اس کی طرف متوجہ  ہو گئے

اوئے یہ تو وہی لڑکی ہے جس نے اس دن ان لڑکوں کو مارا تھا ایک لڑکا

اپنے ساتھیوں سے بولا

ہاں یار یہ تو وہی لڑکی ہے اپنی جان چھوڑاو اس سے بھاگو یہاں سے ایک اور

بولا اپنے ساتھیوں سے

ان سب نےاس دن حور کو ان لڑکوں کو مارتے ہوئے دیکھا تھا

اس کو چھوڑو اور مجھے چھیڑ کر دیکھاؤ ذ را حور ان سے بولی

سوری سسڑ آئیندہ نہیں کریں گے ان میں سے ایک لڑکا بولا

پہلے سب لائن میں کھڑے ہو جاؤ پھر کرتی ہوں معاف کرتی ہوں تم لوگوں کو حور بولی

نہیں ہوں گے ہم لائن میں کھڑے کیا کر لو گی  ایک لڑکا بولا

حور نے رکھ کے ایک گھونسا اس کے منہ پر مارا وہ لڑکا اپنے منہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے نیچے بیٹھ گیا

اب تم لوگ بتاؤ لائن بناؤ گے کہ نہیں حور باقی سب سے بولی

وہ سب بنا کچھ بولے ایک لائن میں کھڑے ہو گئے

اور تم بھی کھڑے ہو لائن میں حور اس لڑکے سے بولی جس کو ابھی اس نے مارا تھا اب کی بار وہ بھی چپ چاپ لائن میں کھڑا ہو گیا

حور نے باری باری سب کو ایک تھپڑ لگایا

اب تم لوگ مجھے ایسا کچھ کرتے نظر آئے تو تم لوگوں کی خیر نہیں حور نے ان سب لڑکوں کو وان کیا 

وہ جی کہتے ہوئے وہاں سے چلے گئے

اور باقی سب بھی کان کھول کر سب لو کہ اگر مجھے کوئی کسی لڑکی کو تنگ کرتا نظر آیا تو اس کی خیر نہیں حور  وہاں پر موجود سب لڑکوں سے بولی 

اس دن کہ بعد حور پوری یونی میں مشہور ہو گئی تھی سارے لڑکے اس سے ڈ رتے تھے  اس دن کے بعد کسی کی ہمت نہیں ہوئی کہ کسی لڑکی کو تنگ کرے

ان کا پہلا سمیسڑ ختم ہو گیا تھا اب ان کو ایک ہفتے کی چھٹیاں تھیں

ماما چلیں خالہ کی طرف چلتے ہیں مجھے ان سے کچھ کام ہے  حور  فاطمہ بیگم 

سے مخاطب ہوئی 

اس وقت حور اور اس کی ماما ہی گھر پر تھیں

ٹھیک ہے چلو ۔۔۔۔۔ فاطمہ بیگم بولیں

جب وہ دونوں شیری کے گھر پہنچی تو شیری اور اس کی ماما اور پاپا لاونچ میں موجود تھے

اسلام علیکم ۔۔۔۔۔۔۔ حور نے سب کو سلام کیا

وعلیکم اسلام ۔۔۔۔۔شکر ہے میری بیٹی کو یاد تو آیا کہ اس کی ایک خالہ بھی ہے

ندا بیگم نے حور کو گلے لگاتے ہوئے اس سے شکوہ کیا 

سوری خالہ سٹڈیز میں اتنا مصروف تھی کہ پتا  آپ کی طرف آ ہی نہیں سکی

کوئی بات نہیں بچے ۔۔۔۔۔ ندا بیگم پیار سے  بولیں

خالہ اور انکل مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہے حور ان سے بولی

ہاں بولو بیٹا شیری کے پاپا بولے 

وہ انکل شیری کسی کو پسند کرتا ہے اور اس سے شادی کرنا چاہتا ہے

حور نے ان کو اپنی بات سے آگاہ کیا 

کیا یہ سچ ہے شیری ندا بیگم نے سنجیدہ ہوتے ہوئے شیری سے پوچھا

جی ماما ۔۔۔۔۔ شیری نے سر جھکاتے ہوئے جواب دیا

کون ہے وہ ۔۔۔۔۔۔ شیری کے پاپا نے پوچھا

مشال نام ہے اسکا انکل ۔۔۔۔۔۔ جواب حور کی طرف سے آیا

تم لوگوں کی دوست مشال ۔۔۔۔۔؟ اس کی بات کر رہی ہو

فاطمہ بیگم نے اس سے پوچھا

جی ماما ۔۔۔۔۔ وہی مشال ۔۔۔۔

اس کو پتا ہے کہ شیری اسے پسند کرتا ہے ندا بیگم نے حور سے سوال کیا

نہیں خالہ اسے نہیں پتا ۔۔۔۔۔۔۔

پہلے اس سے تو بات کر لیتے تم لوگ  اگر وہ نا مانی تو کیا کرو گے تم لوگ 

 ندا بیگم نے ان دونوں سے پوچھا

اس کو تو میں منا لوں گی اس کی آپ فکر نا کریں میری بات وہ نہیں

 ٹالے گی آپ کو تو کوئی اعتراض نہیں حور نے ان سے پوچھا 

مجھے تو کوئی اعتراض نہیں ہےکیونکہ یہ  میرے بیٹا خوشی ہے مجھے بھلا

کیوں اس بات سے اعتراض ہو گا ندا بیگم مسکراتے ہوئے بولیں

اور آپ کیا کہتے ہیں ۔۔۔۔۔ ندا بیگم نےا پنے شوہر سے پوچھا

میں تو اپنے بیٹے کی خوش میں خوش ہوں ۔۔۔۔۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا 

تھینکس پاپا اور ماما شیری نے ان دونوں کو اپنے ساتھ لگایا 

خالہ میں چاہتی ہوں کہ ہم ابھی مشال کے گھر والوں سے اس رشتے

کی بات کر لیں اور شیری اور مشال کا ابھی نکاح بھی کر دیں

وہ نا ہو ہم رشتہ لے جانے میں دیر کر دیں اور میرے بھائی کی خواہش ہی پوری نا ہو سکے حور ان سے بولی

ٹھیک ہے جیسے میرے بیٹی کی مرضی ہم ویسا ہی کریں گے انہوں نے حامی بھری 

تو پھر ٹھیک ہے خالہ ۔۔۔۔ میں ، ماما آپ اور انکل کل ہی ان کے گھر چلتے ہیں اور  میں مشال کو فون کر کے اپنے آنے کا بتا دوں گی

اور ابھی ہم کسی کو ابھی کچھ بھی نہیں بتائیں گے کل کو زاوی بھائی کے گھر ہم سب نے ڈنر پر جانا ہے نا وہاں سب کو خوشخبری دیں گے

اور ایک اور بات خالہ نکاح ہمارے اگلا سمیسڑ شروع ہونے سے پہلے ہی

ہو گا آپ نے مشال کے گھر والوں سے یہ بات بھی کرنی ہے

ٹھیک مجھے تمھاری ہر بات منظور ہے ندا بیگم نے مسکراتے ہوئے اسے اپنے  ساتھ لگایا 

تھینکس خالہ ۔۔۔۔۔

بہت بہت شکریہ تمھارا حور ۔۔۔۔۔ شیری کے چہرے سے خوشی جھلک رہی تھی 

صرف شکریے سے کام نہیں چلے گا تم نکاح کے بعد ہم سن کو ٹریٹ دو گے سمجھے 

جو حکم آپ کا ملکہ عالیہ ۔۔۔۔۔ شیری مسکراتے ہوئے اسکی بات مان لی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ا گلے دن حور لوگ مشال کے گھر پہنچ گئے اور مشال کے امی ، بابا اور بھائی

کے سامنے اپنی مدعا بیان کی

پلیز انکل ، آنٹی اور بھائی انکار مت کیجئے گا شیری میرا بھائی ہے اس کی

گارنٹی میں دیتی ہوں حور  منت بھرے لہجے میں بولی 

ٹھیک ہے بیٹا ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن ہم مشال سے پوچھ کر ہی جواب دے گئے مشال کے بابا بولے

اس سے  ابھی میں اور آنٹی ( مشال کی امی ) اسکی مرضی پوچھ آتی ہیں

حور تیار بیٹھی تھی 

وہ مشال کی امی کے ساتھ مشال کے کمرے میں آ گئی 

بیٹا شیری کے ماما، پاپا اور حور اس کا تمھارے لئے رشتہ لے کو آئے ہیں

اگر تمھیں اعتراض نا ہو تو کیا ہم اس رشتے کے لئے ہاں کر دیں

مشال کی امی نے اس سے اسکی مرضی پوچھی 

مشال سب کو چائے دے کر اپنے کمرے میں آ گئی تھی تب سے وہ اپنے روم میں ہی تھی 

جیسے آپ لوگوں کی مرضی امی مجھے کوئی اعتراض نہیں مشال نے سارا فیصلہ ان پر چھوڑ دیا 

جیتی رہو میری بیٹی ۔۔۔۔۔ اسکی امی اس کو پیار کرتی ہوئیں وہاں سے چلیں گئیں

میں بھی ابھی آتی ہوں تمھارے پاس تھوڑی دیر کے بعد پہلے میں ایک خوشخبری اور میٹھائی لے آؤں حور مشال سے کہتی ہوئی سب بڑوں کے پاس آ گئی

کچھ دیر کے بعد حور ہاتھ میں میٹھائی لئے اسکے کمرے میں آئی

بہت بہت مبارک ہو تمھیں اب تم میری بھابھی بننے والی ہو اور وہ بھی بہت جلد کیوں کہ دو دن بعد تمھارا نکاح ہے شیری کے ساتھ اور بی ایس ختم ہونے کے بعد رخصتی حور نے اسے گلے لگا کر اسے خوش خبری دی 

اچھا اب منہ میٹھا کرو حور نے اس کو میٹھائی کھلائی  جو منہ نیچے کیے شرمانے میں مصروف تھی

تمھیں پتا ہے شیری تم سے بہت محبت کرتا ہے جب اسے تم سے محبت ہوئی اس نے سب سے پہلے مجھے بتایا اور میں نے تم دونوں کو ملوا دیا

تم خوش تو ہو نا ۔۔۔۔ حور نے اس سے پوچھا

ہاں ۔۔۔۔۔ مشال کے لبوں پر شرمیلی سی مسکان تھی 

تمھیں یاد ہے مشال پارٹی والے دن میں نے تم سے کہا تھا کہ آج کس کو

قتل کرنے کا ارادہ ہے ۔۔۔۔۔ 

ہاں یاد ہے مشال بولی.

اس دن شیری تمھیں دیکھتے ہی اپنا دل دے بیٹھا حور نے مسکراتے ہوئے اسے آگاہ کیا 

یہ دیکھو شیری کب سے مجھے فون کر رہا ہے کوئی دس بار وہ مجھے کال

کر چکا ہے یہ پتا کرنے کے لئے کہ کیا فیصلہ ہوا

حور نےمسکراتے ہوئے  اپنا موبائیل اسکے سامنے کیا 

چلو بات کرتے ہیں اس سے ۔۔۔۔ حور  نے شیری کی کال ریسو کی اور فون کا سپیکر آن کر دیا تاکہ مشال بھی اسکی بات سن سکے

ہاں بولو کیا بات ہے ۔۔۔۔۔ حور نے  انجان بنتے ہوئے اس سے پوچھا

کیا بنا حور ۔۔۔۔۔ شیری نے بے صبری سے پوچھا

وہ شیری بہت بری خبر ہے ۔۔۔۔۔

کیا ہوا حور ۔۔۔۔۔۔۔

وہ نا ۔۔۔۔ وہ نا ۔۔۔۔

کیا وہ نا ۔۔۔۔ وہ نا لگا رکھی ہے حور ہوا کیا ہے جلدی سے بتاؤ نہیں تو مجھے

ہارٹ اٹیک ہو جانا ہے

بے صبر یاں چک کرو مجنوں کی ۔۔۔۔ حور نے موبائیل سائیڈ پر  کر کے مشال کے کان میں سرگوشی کی 

جس پر مشال نے نے شرما کہ اپنا چہرہ جھکا لیا

حور ۔۔۔۔ کچھ بولو بھی چپ کیوں کر گئی ۔۔۔۔ شیری بولا

وہ مشال کا نکاح بچپن میں ہی اس کے کزن سے کر دیا گیا تھا

اب اسکی کسی اور سے شادی نہیں ہو سکتی ۔۔۔۔۔ حور نے اپنی ہنسی کو

کو بڑی مشکل سے کنڑول کیا اس وقت شیری کی حالت سوچ سوچ کر حور

کا قہقہے لگانے کو دل کر رہا تھا

ایسا کیسے ہو سکتا ہے وہ صرف میری ہے کسی اور کی نہیں ہو سکتی میں اس سے بہت محبت کرتا ہوں میں اسے کسی اور کا کبھی نہیں ہونے

دوں گا میں اسکے کے کزن کو جان سے ہی مار دوں گا

بتا دینا اس کے گھر والوں کو ۔۔۔۔۔۔ شیری طیش میں آتے ہوئے بولا

شیری کا اتنا کہنا تھا بس پھر کیا تھا حور فون کان سے لگائے

ہاتھ پیٹ پر رکھے ہنسنے لگی  اور مشال شیری کی باتیں سن کر شرم سے لال ہو گئی تھی

یہاں میری جان پر بنی ہے اور تمھیں ہنسی آ رہی ہے ۔۔۔۔۔ شیری غصے

سے بولا

کتنے جزباتی ہو نا تم میں تو تم سے مزاق کر رہی تھی اور تم سیریس ہی ہو گئے

حور ہنسی رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی 

حور کی بچی تم نے میری جان ہی نکال دی تھی تم واپس آؤ پھر تم کو

بتاتا ہوں میں ۔۔۔۔ شیری نے خفگی کا اظہار کیا 

ہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔۔۔ اچھا اب خوش خبری بھی سن لو

کیا بنا جلدی سے بتا دو اب اور صبر نہیں ہوتا ۔۔۔ شیری کا زیادہ ہی بے صبری تھی 

دو دن بعد تمھارا اور مشال کا نکاح ہے اور  پڑھائی ختم ہونے کے بعد رخصتی ہو گئی بہت بہت مبارک ہو تمھیں

تھینکس حور یہ سب تمھاری ہی وجہ سے ممکن ہوا ہے تم بہت اچھی ہو

شیری کے لہجے سے خوشی جھلک رہی تھی 

اچھا اب  ذیادہ مسکا نا لگاؤ سمجھے  ۔۔۔۔۔ تم میرے بھائی ہو اور اپنوں کے

لئے تو میں کچھ بھی کر سکتی ہوں

اور تم نے جو کچھ بھی ابھی تک کہا ہے وہ سب مشال نے بھی سنا ہے

کیونکہ میں اس وقت اسکے کمرے میں ہوں اور میں نے سپیکر آن کیا ہوا

تھا حور نے اسے بتایا

یہ تو اچھی بات ہے اس نے بھی سن لیا کہ میں اس سے محبت کرتا ہوں

شیری بولا

سن لیا تم نے شیری کیا کہہ رہا ہے حور نے مشال کو چھیڑا 

مشال نے اس کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا صرف اپنا جھکا ہوا چہرہ

اور جھکا لیا

یار مشال مجھ سے کیوں شرما رہی ہو میں کون سا شیری ہوں حور اسے تنگ

کیا 

مشال نے حور کو گھورا

حور کی بات سن کر شیری نے قہقہہ بے ساختہ تھا 

جو حور کے ساتھ مشال نے بھی سنا ۔۔۔۔۔

مشال بہت بہت مبارک ہو شیری اس سے بولا

مشال نے کوئی جواب نا دیا

جواب نہیں دو گی ۔۔۔۔ شیری نے مشال سے پوچھا

وہ جواب نہیں دے گی اسے تنگ نہیں کرو چلو فون بند کرو اب

حور اس سے بولی

اوکے اللہ حافظ ۔۔۔۔۔ شیری نے اللہ حافظ کہہ کے فون بند کر دیا

مچھے آپ سب کو ایک خوشخبری دینی ہے ندا بیگم سب سے بولیں

وہ سب زاوی کے گھر ڈنر  کے لئے آئے ہوئے تھے زاوی اور زویا بھی واپس آ چکے تھے

کون سی خوشخبری ۔۔۔۔۔۔ حنا بیگم نے پوچھا

دو دن بعد شیری کا نکاح ہے

شیری کا نکاح ۔۔۔۔۔۔ دعا اور عائزہ ایک ساتھ بولیں

لڑکی کون ہے ۔۔۔۔۔ صبا بیگم نے پوچھا

مشال نام ہے اس کا ۔۔۔۔۔ حور لوگوں کی دوست ہے وہ ندا بیگم نے جواب دیا

مشال ۔۔۔۔۔۔۔ دعا اور عائزہ  ایک ساتھ چیخیں اور اپنی جگہ سے کھڑی ہو

گئیں ان کا ری ایکشن دیکھ کر شیری اور حور دونوں ہنس رہے تھے

بہت مبارک ہو ۔۔۔۔ سب نے شیری کو مبارک باد دی

اتنا کچھ ہو گیا اور ہمیں کسی نے کچھ نہیں بتایا دعا نے ندا بیگم سے شکوہ

کیا

ہمیں حور نے منع کیا تھا اس لئے کسی کو نہیں بتایا وہ سب کو سرپرائز

دینا چاہتی تھی اس لئے ندا بیگم مسکراتے ہوئے  بولیں

اس کا مطلب ہے حور کو بھی سب پتا تھا یہ شیری ایسا ہی کرتا ہے حور کو ہی سب کچھ بتا دیتا ہے اور ہمیں کچھ بھی نہیں بتانا پسند نہیں کرتا

عائزہ نے  منہ بنا لیا 

ایسی کوئی بات نہیں ہے ہم تو تم لوگوں کو سرپرائز دینا چاہتے تھے حور نے مسکراتے ہوئے صافی پیش کی 

اچھا تو مشال ہی وہی لڑکی ہے جسکا تم نے کہا تھا کہ وقت آنے پر بتاؤں

گا دعا نے اس سے پوچھا

ہاں وہ مشال ہی ہے شیری بولا

اچھا بہت بہت مبارک ہو دعا اور عائزہ نے بھی اسے مبارک باد دی

تھینکس ۔۔۔۔ شیری بولا

واہ ۔۔۔۔ حور تم نے بہت کارنامے انجام دیئے ہیں میرے پیچھے زاوی اس سے بولا

کبھی غرور نہیں کیا میں نے حور نے ایک ادا سے جواب دیا

اچھی بات ہے ۔۔۔۔۔ زاوی ہنستے ہوئے بولا

آپ لوگوں کا ٹریپ کیسا رہا حور نے ان سے پوچھا

بہت اچھا ۔۔۔۔۔ زاوی نے جواب دیا

شیری کے نکاح سے ا گلے روز میرے ، حسن بھائی ، رضا بھائی ، شیری اور

آپ کے درمیان  بائیک ریس ہو گی

اور ہارنے والے سب لوگوں کو مل کر جیتنے والے سمیت سب گھر والوں  کو  ڈنر کروانا  ہو گا

آپ کو منظور ہے یہ ۔۔۔۔۔ حور نے زاوی سے پوچھا

ٹھیک ہے مجھے منظور ہے

اوکے پھر ڈن ہو گیا ۔۔۔۔۔ حور بولی

سادگی سے شیری اور مشال کا نکاح کیا گیا نکاح کی تقر یب میں صرف گھر

کے ہی لوگ شامل تھے  سب لوگ مشال کے گھر موجود تھے

شیری اور مشال ایک ساتھ بہت اچھے لگ رہے تھے

سب لوگ بہت خوش تھے شیری سب سے زیادہ خوش تھا اس کی تو دل

کی مراد پوری ہو گئی تھی

رضا بھائی اور حسن بھائی مجھے آپ دونوں سے بات کرنی ہے  حور نے ان دونوں کو سب سے الگ کھڑا دیکھ کر کہا

کیا بات ہے گڑیا ۔۔۔۔۔ نے پوچھا

یہ آپ دونوں کو آجکل ہو کیا گیا ہے میں نے کافی دفعہ نوٹ کیا ہے اس بات کو ۔۔۔۔۔

کیا ہوا حور کس بارے میں بات کر رہی ہو ۔۔۔۔ حسن نے اس سے پوچھا

بات یہ ہے کہ جب دیکھو  آپ دعا کو اور رضا بھائی عائزہ کو گھورتے رہتے ہیں

حور حسن سے بولی

ایسی تو کوئی بات نہیں ہے رضا فورا بولا

_________

ایسی تو کوئی بات نہیں ہے رضا فورا بولا

مجھ سے آپ لوگ کچھ نہیں چھپا سکتے سمجھے آپ لوگ مجھے سب پتا ہے

کیا پتا ہے تمھیں ۔۔۔۔ حسن نے حور سے استفسار کیا 

یہی کہ آپ دعا کو اور رضا بھائی عائزہ کو پسند کرتے ہیں میں سچ کہہ

رہی ہوں نا ۔۔۔۔ حور نے ان دونوں سے پوچھا

ہاں۔۔۔۔۔ وہ دونوں بولے

واہ کیا بات میرے بھائیوں کی ۔۔۔۔ جیتے رہو میرے بھائیوں ۔۔۔۔

حور بڑے بوڑھوں کی طرح ان دونوں کو دعا دیتے ہوئےبولی

اب آپ کی یہ خواہش پوری کرنا میرا کام ہے آپ لوگ بے غم ہو جائیں

اس معاملے میں ۔۔۔۔۔ حور بولی

تھینکس گڑیا ۔۔۔۔۔ وہ دوںوں ایک ساتھ بولے

نو تھینکس بھائی ۔۔۔۔۔

اچھا چلو  سب کے پاس چلتے ہیں سب ہمیں نوٹ کر رہے ہیں کہ پتا

نہیں ہم تینوں مل کر کون سی کھیچڑی پکا رہے ہیں خاص  طور پر دعا اور

عائزہ  دیکھو  وہ دونوں ہماری ہی طرف دیکھ رہیں ہیں ۔۔۔۔ حسن بولا

چلیں بھائی ۔۔۔۔۔ چلتے ہیں اس سے پہلے کہ وہ چڑیلیں ادھر ہی آ جائیں  حور  مسکراتے ہوئے بولی

ا گلے روز ان سب کے د رمیان بائیک ریس ہوئی اور حور نے ریس جیت

لی اور پھر رضا لوگوں نے شرط کے مطابق سب کو سب گھر والوں کو ڈنر کروایا

ان کی چھٹیاں ختم ہو گئیں اور انہوں نے پھر سے یونی جانا شروع کر دیا

اس وقت شیری ، دعا ، عائزہ ، مشال اور حور ہوٹل میں موجود تھے کیونکہ

شیری نے ان کو ٹریٹ جو دینی تھی

سب نے اپنی اپنی مرضی کا کھانا آوڈ ر کیا

چلو اب ہم لوگ چلتے ہیں یہاں سے ۔۔۔۔ اور کچھ ٹائم ان دونوں

کو ساتھ گزارنے دیتے ہیں  حور دعا اور عائزہ سے بولی

اور شیری ہم تینوں اپنی اپنی آئس کریم لے کر اپنی گاڑی میں جا رہیں ہیں

تمھارے پاس بیس منٹ ہیں مشال کو لے کر پارکینگ میں آ جانا ٹھیک ہے کھانا کھانے کے بعد حور نے شیری کو مخاطب کیا 

اوکے ۔۔۔۔۔ شیری بولا

مشال ۔۔۔۔ شیری نےا سکو پکارا جو کہ اپنا چہرہ جگائے بیٹھی تھی

میری طرف دیکھو مشال ۔۔۔۔

شیری کے کہنے پر مشال نے اس کی طرف دیکھا

تم خوش تو ہو نا اس رشتے سے ۔۔۔۔ شیری نے پوچھا

مشال نے ہاں میں سر ہلا کر جواب دیا

تھینکس میری زندگی میں آنے کے لئے شیری نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا 

شیری پلیز میرا ہاتھ چھوڑ دو کوئی دیکھ لے

دیکھتا ہے تو دیکھ لے تم بیوی ہو میری تمھارا ہاتھ پکڑنے سے مجھے کوئی

نہیں روک سکتا

تھوڑی دیر کے بعد شیری نے اسے رنگ پہنا کر اسکا ہاتھ چومتے ہوئے

چھوڑ دیا

اور مشال شرم میں لال ہو گئی

یار مشال بلش نہیں کرو نہیں تو میں کچھ کر بیٹھوں گا پھر مجھے کچھ نا کہنا

آئی لو یو سو مچ مشال ۔۔۔۔

جواب نہیں دو گی ۔۔۔۔شیری نے پوچھا

مشال نے کوئی جواب نا دیا اور اپنا چہرہ جھکا لیا

چلو کوئی نہیں کبھی نا کبھی تو تم بھی مجھے آ لو یو کہو گی ۔۔۔

چلو اب چلتے ہیں نہیں تو  حور نے آ جانا ہے ۔۔۔۔ شیری اس سے بولا

پھر وہ اسکا ہاتھ پکڑ کر اپنے ساتھ گاڑی تک لے آیا

پھر وہ سب اپنے اپنے گھر روانہ ہوگئے

وقت کا کام ہوتا ہے گزرنا اور وقت پر لگا کر گزر گیا

رضا اور حسن کا ایم بی اے کمپلیٹ ہو گیا  تھا اور اب ان دونوں نے اپنے

اپنے پاپا کا بزنس بھی جوائین کر لیا تھا

نور اور باسل کا ایف ایس کا رزلٹ آ گیا تھا انہوں حور لوگوں ہی کی یونی اڈمیشن لے لیا تھا

ہانیہ اور  آیان نے میڑک کے بعد ایف ایس میں کالج میں اڈمیشن لے لیا تھا

اور شایان 9   کلاس میں ہو گیا تھا

حور ، دعا ، عائزہ ، شیری اور مشال کے چار سیمسٹر کمپلیٹ ہو گئے تھے اور

ابھی تک حور ہی کلاس کی ٹاپر تھی

ایک تو یہ حور بھی نا جب بھی بڑوں کے ساتھ میٹنگ کرتی ہے نا

تو کچھ نا کچھ بڑا ہی نتیجہ نکلتا اس کا ۔۔۔۔۔ دعا َادھر سے اُدھر ٹہل رہی تھی

اور ساتھ میں حور کو بھی کوس رہی تھی

اس وقت حور دعا ، عائزہ ، زاوی ، شیری اور اپنے ماما پاپا کے ساتھ روم میں بند تھی

اور باقی سب  ینگ پارٹی ڈرائینگ روم میں ان سب کے باہر آنے کا انتظار کر رہے تھے آج Saturday night  تھی اور آج کا ڈنر حور کے گھر تھا

مجھے آپ سب سے بہت ضروری  بات کرنی تھی اس لئے میں نے آپ سب کو آنے کا یہاں آنے لے لئے بولا تھا حور ان سب سے مخاطب ہوئی 

ہاں بولو بیٹا کیا بات ہے احمد صاحب نے اس سے پوچھا

وہ مجھے آپ سب سے رضا بھائی اور حسن بھائی کے بارے میں بات کرنی

تھی

کون سی بات ۔۔۔۔۔ مصطفی صاحب نے پوچھا

انکل رضا بھائی عائزہ اور  حسن بھائی دعا سے شادی کرنا چاہتے ہیں

کیا کہا تم نے پھر سے کہنا ذ را ۔۔۔۔۔ حنا بیگم اس سے بولیں

وہ آنٹی رضا بھائی دعا اور حسن بھائی دعا سے شادی کرنا چاہتے ہیں

حور نے ڈ رتے ہوئے اپنی بات دہرائی

تو وہ دونوں الو کے پھٹے ہم سے خود بات نہیں کر سکتے تھے کیا ۔۔۔۔ عائشہ بیگم نے اس سے پوچھا

میں نے ہی ان کو منع کیا تھا آپ لوگوں سے بات کرنے سے

پلیز مان جائیں نا آپ سب میں نے اپنے بھائیوں سے وعدہ کیا تھا کہ میں ان کی یہ خواہش ضرور پوری کروں گی

حور ان سب سے بولی

بیٹا ہمیں تو کوئی اعتراض نہیں ہے  کیوں احمد تم کیا کہتے ہو مصطفی صاحب بولے

میں تو بہت خوش ہوں اس رشتے سے ۔۔۔۔پر ابھی ہم ان کا نکاح کر دیتے ہیں اور رخصتی عائزہ اور دعا کا بی ایس کمپلیٹ ہونے کے بعد کریں گے  ٹھیک ہے نا ۔۔۔۔احمد صاحب ان سب سے  پوچھا

ٹھیک ہے مصطفی  صاحب نے ان کی بات سے اتفاق کیا 

لیکن ہمیں دعا اور عائزہ سے بھی ایک دفعہ پوچھ لینا چاہیئے کہ ان دونوں کو تو کوئی اعتراض تو نہیں اس رشتے سے ۔۔۔۔ حنا بیگم بولیں

ان دونوں کو کوئی اعتراض نہیں ہے میں نے ان سے پوچھ لیا تھا آنٹی

حور کی طرف سے جواب فورا حاضر تھا 

پھر ٹھیک ہے دو دن بعد نکاح کی تقر یب رکھ لیتے ہیں صرف گھر کے لوگ

ہی شامل ہوں گے ۔۔۔۔۔ احمد صاحب بولے

ٹھیک ہے ۔۔۔۔ سب کو ان کی بات سے کوئی اعتراض نہیں تھا 

عائشہ اور حنا بیگم بھی بہت خوش تھیں اس رشتے کے ہونے سے

ویسے حور ان لڑکوں نے تو تم کو رشتے کروانے والی ہی بنا دیا ہے جس

کو بھی شادی کرنی ہوتی ہے ہم لوگوں کے پاس آنے کی بجائے تمھارے پاس پہنچ جاتے ہیں

ندا بیگم مسکراتے ہوئے  اس سے بولیں

ندا بیگم کی بات سن کر سب  ہنسنے لگے

دیکھ لیں پھر خالہ میرے بھائی مجھ سے کتنی محبت کرتے ہیں اپنی ہر بات

مجھے ہی بتاتے ہیں اور میں اپنے بھائیوں کی ہر خواہش پوری کروں گی

چاہے مجھے کچھ بھی کرنا پڑے ان کی خواہش پوری کرنے کے لئے

حور کے لہجے میں ان کے لیے پیار جھلک رہا تھا 

یہ تو ہے تم تو ہم سب کی جان ہو تم تو وہ طوطا ہو جس میں ہم 

سب کی  جان ہے ۔۔۔۔۔ کیوں میں نے ٹھیک کہا نا ۔۔۔۔ صبا بیگم ان سب سے پوچھا 

تم نے بلک ٹھیک کہا صبا بیگم مسکراتے ہوئے بولیں باقی سب بھی ان کی بات سے متفق تھے 

تھینکس آپ سب کا مجھے اتنی محبت دینے کے لئے ۔۔۔۔ حور نے مسکراتے

ہوئے ان سب کا اتنا پیار دینے پر ان سب کا شکریہ ادا کیا

علی صاحب اور فاطمہ بیگم کو اپنی بیٹی پر فخر محسوس ہو رہا تھا جس میں سب کی جان تھی جو سب کی خوشی کا باعث تھی

اللہ ہماری بیٹی کو دنیا کی ہر خوشی دے آمین ۔۔۔۔ فاطمہ بیگم حور کو دیکھتے

ہوئے اپنی آنکھوں کے نم کونے صاف کرتے ہوئے بولیں

آمین علی صاحب بھی بولے

چلیں  اب سب نیچے چل کر بچوں کو بھی یہ خوش خبری دیتے ہیں

عائشہ بیگم ان سب سے بولیں

آپ سب کے لئے ایک خوش خبری ہے ہمارئے پاس ۔۔۔۔ احمد صاحب

ان سب کے پاس آ کر بولے

کیا خوش خبری ہے بابا ۔۔۔۔۔ عائزہ نے ان سے پوچھا

دو دن بعد دعا اور رضا اور حسن اور عائزہ کا نکاح ہے اور رخصتی عائزہ لوگوں

کی پڑھائی کمپلیٹ ہونے کے بعد ہو گی

احمد صاحب نے مسکراتے ہوئے خوشخبری سے آگاہ کیا

ان کی بات سن کر دعا اور عائزہ شرما کر وہاں سے چکی تھی.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages