Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 22 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Saturday 26 November 2022

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 22

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 22 

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 22  

Novel Name: Muhabbat Ki Baazi

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔


وہ بہت ضدی ہے ثاقب مجھے ڈر ہے کے کہیں وہ اپنا کوئی نقصان نہ کر لے مجھے اُس کے پاس جانا ہے۔۔۔

ولی نے بیچینی سے کہا


پلیزز یار صبر کر اس وقت وہ بہت غصے میں ہے۔۔ ابھی اُس کے پاس جائے گا تو اور کام خراب ہو گا۔۔ اُس نے اپنے ابی کو کھویا ہے ہماری وجہ سے۔۔ یہ بات کوئی معمولی بات نہیں ہے۔۔ ولی ایک بات غور سے سن میری۔۔ اگر دائمہ کو کھونا نہیں چاہتا تو اب اُس کی مرضی سے چلنا۔۔ اپنے غصے پر قابو رکھنا۔۔ اُس کی ہر بات میں اُسکا ساتھ دینا۔۔ تُو سمجھ رہا ہے نا میں کیا کہنا چاہتا ہوں۔۔

ثاقب نے نرمی سے سمجایا


ہنہ۔۔ کیا میں نہیں جانتا اُسکی مرضی کیا ہوگی۔۔ کتنی جزباتی ہے وہ اس بات کا اندازہ تُجھے بھی ہے۔۔ کل وہ مجھ سے طلاق کا مطالبہ کرے گی۔۔ اور تُو کہہ رہا ہے میں اُسکی ہر بات مانو۔۔ ہرگز نہیں۔۔ طلاق تو میں اُسے مر کر بھی نہیں دونگا چاہے اِسکے لئے مجھے زبردستی کیوں نہ کرنی پڑے۔۔۔

ولی نے جزباتی انداز میں جواب دیا


ایک توتُجھے ہر کام بس زبردستی کروانا آتا ہے۔۔ کچھ کام پیار محبت سے ہی کیئے جاتے ہیں میرے دوست۔۔ دائمہ سے زبردستی کرنے کا مطلب ہے اُسے خود سے اور دور کرنا۔۔ اور رہی بات طلاق کی تو مجھے نہیں لگتا وہ اتنی جلدی اِس سب کے بارے میں سوچے گی۔۔ فل حال دانین اُس کے پاس ہی ہے اسے کہونگا کے دائمہ کو سمجھاتی رہے۔۔۔ تُو پریشان نہ ہو تھوڑا وقت لگے گا مگر وہ ٹھیک ہو جائے گی۔۔۔


ثاقب نے تسلی دی


اللہ کرے ایسا ہی ہو۔۔۔

ولی نے گہرا سانس لے کر کہا اور سگریٹ جلانے لگا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مجھے اگر زرا سا بھی اندازہ ہوتا نا دائمہ یقین کرو میں خود تمہیں یہ بات بتاتی۔۔ مگر ثاقب نے مجھ سے یہ بات چھپائی۔۔ مجھے تو تم سے بھی زیادہ غصہ آرہا ہے ثاقب اور ولی بھائی پر۔۔ اتنی بڑی غلطی وہ دونوں کیسے کر سکتے ہیں۔۔

دانین نے دائمہ کے ساتھ بیٹھتے ہوئے افسوس سے کہا


ہنہ۔۔ جب مرد کچھ نہیں کر سکتے نا تو بس پھر غلطیاں ہی کرتے ہیں۔۔ میری زندگی میں آنے والا پہلا شخص ولی تھا دانین۔۔۔ تم تو جانتی ہو محبت۔۔ پیار۔۔۔ شادی یہ سب میری سوچ کا بھی حصہ نہیں تھے۔۔ ولی خان وہ واحد مرد تھا جس نے میرے دل میں ان سب باتوں کا احساس جگایا مگر آج۔۔ آج مجھے افسوس ہوتا ہے کے میں بھی عام لڑکیوں کی طرح اتنی کمزور نکلی کے ایک شخص سے محبت کر بیٹھی اسکا اعتبار کر لیا۔۔ اسے اپنا شوہر اور محافظ بنا لیا۔۔۔ کاش کاش میں وہی دائمہ رہتی جس نے کبھی اپنے دل میں ایسے جزبے کو جگہ نہیں دی تھی۔۔۔ تو آج اتنی تکلیف نہ ہوتی مجھے۔۔ دل کر رہا ہے خود کو ختم کر لوں۔۔۔

دائمہ نے روتے ہوئے کہا


پلیززز دائمہ ایسا مت کہو۔۔ میں مانتی ہوں ولی بھائی سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے مگرر یہ سب جال تو اُس ماہا کا بچھایا ہوا تھا۔۔۔۔ اور تم جانتی ہو عورت کا جال تو سب زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔۔ ولی بھائی کو برا بھلا کہہ لو ناراض ہو لو۔۔ مگر اُن سے نفرت مت کرنا دائمہ۔۔ وہ تم سے بہت محبت کرتے ہیں۔۔۔

دانین نے اسے سمجھانا چاہا


ہنہ۔۔ محبت۔۔ زہر مگتا ہے مجھے یہ لفظ۔۔ اور فکر مت کرو میں تمہارے ولی بھائی سے نفرت بھی نہیں کرونگی۔۔ کیونکے میں اُس سے اب کوئی رشتہ نہیں رکھونگی۔۔ وہ میرے لئے آج سے بلکل اجنبی ہے۔۔ اور کل ہی میں اُس سے طلاق لے لونگی۔۔۔


دائمہ نے آنسو صاف کرتے ہوئے فیصلہ کُن انداز میں کہا


نن نہیں دائمہ یہ مت کرنا پلیزز۔۔ دیکھو ولی بھائی کو اتنی بڑی سزا مت دو۔۔ اور پھر اب تمہارا ولی بھائی کے علاوہ اس دنیا میں اور ہے ہی کون۔۔

دانین نے گھبرا کر کہا


مجھے زندہ رہنے کے لئے ولی اور اسکے رشتے کی ضرورت نہیں ہے۔۔ میں تنہا بھی رہ سکتی ہوں۔۔ تم فکر مت کرو۔۔۔

دائمہ نےطنزیہ کہا


دائمہ میری بات کو سمجھنے کی کوشیش کرو یار۔۔ بیشک ولی بھائی سے ناراض ہو جاؤ جتنا عرصہ چاہو ناراض رہو مگر۔۔ مگر رشتہ ختم مت کرو۔۔۔ بہت پیار سے جوڑا تھا یہ رشتہ تم دونوں نے۔۔

دانین نے دکھی لہجے میں کہا


ہنہ پیار۔۔ کہا نا تمہیں کے یہ پیار اور محبت کا نام میرے سامنے مت لینا۔۔ زہر لگتے ہیں یہ لفظ۔۔ یہ بھی ایک کھیل ہی ہے۔۔ دیکھ لی یہ محبت کی بازی کھیل کر میں نے۔۔ جتنا نقصان اس بازی کو ہارنے سے ہوتا ہے شاید ہی کسی اور کھیل میں ہوتا ہو۔۔اگر مجھے معلوم ہوتا کے اس بازی میں زندگی ہارنی پڑتی ہے۔۔ میں کبھی نہ کھیلتی۔۔۔ خیر مجھے گھر جانا ہے تھوڑی دیر اکیلے سکون سے گزارنا چاہتی ہوں۔۔ باقی باتیں کل ہونگی۔۔


دائمہ اپنی جگہ سے کھڑی ہوئی۔۔ دانین نے اٹھ کر اسے گلے لگایا اور بس اسٹاپ تک چھوڑنے اس کے ساتھ چلنے لگی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ولی بھائی۔۔ وہ۔۔ بھابی ملنے آئی ہیں آپ سے۔۔

مانی نے کان کُجھاتے ہوئے ولی سے کہا


دائمہ۔۔ شکر اُسے فوراً اندر بھیجو ویٹ کیوں کر وا رہے ہو۔۔


ولی نے سگریٹ بجھاتے ہوئے کہا۔۔ دائمہ خود اس کے پاس چل کر اوفس آئی تھی یہ سوچ کر ہی ولی کو کچھ گڑ بڑ کا احساس ہونے لگا


دائمہ تم ٹھیک ہو نا۔۔؟

دائمہ کو روم میں آتا دیکھ کر ولی اپنی جگہ سے چلتا ہوا اُسکے پاس آیا


جی الحمداللہ۔۔ میں اتنی کمزور نہیں ہوں کے کسی کی چالوں سے گر جاؤں یا ٹوٹ جاؤں۔۔

دائمہ نے طنزیہ مسکراتے ہوئے جواب دیا


ٹھیک ہے دائمہ تمہیں مجھے جو کہنا ہے کہہ لو۔۔ گالیاں دے لو مار لو مجھے مگر۔۔۔

ولی بے بسی سے کہنے لگا


مجھے نا تو آپکو کوئی گالی دینی نہ ہی آپکو مار کر اپنے ہاتھ گندے کرنے ہیں۔۔۔ میں صرف یہ کہنے آئی ہوں کے آپ مجھے آرام سے آزاد کر دینگے یا میں کوٹ میں جاکر خلع لوں؟

دائمہ نے ولی کی بات کاٹتے ہوئے کہا۔۔ ولی پہلے سے جانتا تھا کے دائمہ یہ مطالبہ ضرور کرے گی


دیکھو دائمہ تمہیں جو سزا دینی ہے مجھے دو۔۔ مگر ہم دونوں کا یہ رشتہ کبھی ختم نہیں ہو سکتا۔۔

ولی نے سکون سے جواب دیا


سزا۔۔۔ سزا تو آپ نے مجھے دی ہے ولی صاحب۔۔ آپ پر یہ سوچ کر اعتبار لیا کے جیسے ساری زندگی میرے ابی میری حفاظت کرتے آئے ہیں۔۔ اسی طرح مجھے ایک اور سہارا مل گیا ہے۔۔ مگر افسوس ہر مرد ایک سا نہیں ہوتا۔۔ کچھ آپ جیسے کمزور بھی ہوتے ہیں خیر مجھے آپ سے کوئی بحث نہیں کرنی۔۔ مجھے اپنی بات کا جواب چاہیئے۔ آپ مجھے آرام سے طلاق دینگے یا میں کوٹ میں جاؤں۔۔؟


دائمہ نے ولی کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے پوچھا


تم چاہے کوٹ میں بھی چلی جاؤ میں تب بھی تمہیں طلاق نہیں دونگا۔۔ کیونکے یہ رشتہ تمہارے ابی نے مجھ سے جوڑا تھا۔۔ اور مرتے وقت انہوں نے تمہاری زمیداری مجھےسونپی تھی۔۔۔ ایک بات اپنے دماغ میں اچھی طرح بیٹھا لو دائمہ۔۔ میں سب برداشت کر لونگا۔۔ مگر آج کے بعد یہ طلاق کا لفظ اپنے منہ سے مت نکالنا۔۔

ولی نے اپنے غصے کو دباتے ہوئے بظاہر نرمی سے کہا


اوہ۔۔ تو اسکا مطلب مجھے کوٹ میں ہی جانا ہوگا۔۔ اوکے آئی ول سی اِن کوٹ۔۔۔

دائمہ نے اطمنان سے کہا اور واپس مڑ کر جانے لگی


دائمہ خود کو اس چیز میں خوار مت کرو۔۔میں تمہاری زندگی میں کوئی مداخلت نہیں کرونگا۔۔۔ یہ میرا وعدہ ہے تم سے۔۔ ہر بات میں تمہارا ساتھ دونگا۔۔ بس ایک موقع اور دو۔۔

دائمہ کو جاتا دیکھ کر ولی نے بے بسی سے کہا


ایم سوری مسٹر ولی۔۔ میرے پاس اب کھونے کو کچھ نہیں ہے کے میں آپکو ایک اور موقع دوں۔۔ مجھے اب آپکی زرا سی بھی ضرورت نہیں ہے۔۔ بس ایک ریکوسٹ ہے۔۔ بلاضرورت مجھ سے مخاطب مت ہوئیے گا۔۔ آئی ہوپ اتنی سی بات آپ میری مان لینگے۔۔ اللہ حافظ۔۔


دائمہ نے پلٹ کر جواب دیا اور تیزی سے وہاں سے چلی گئی۔۔ جبکے ولی اپنا سر تھام کر بیٹھ گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


اُسے سجھاؤ دانین کے کوٹ میں مت جائے۔۔ طلاق کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے جو وہ اسطرح مانگ رہی ہے۔۔۔

ثاقب نے دانین کے پاس بیٹھتے ہوئے کہا


اچھا جو آپ دونوں نے کھیل کھیلا تھا وہ کیا بچوں کا تھا؟

دانین نے طنزیہ جواب دیا


اوففف جانتا ہوں بئی غلطی ہو گئی ہے ہم سے بہت بڑی غلطی۔۔۔۔ مگر اب کیا چاہتی ہے وہ کے ولی بھی اُسکے ابی کی طرح دل پکڑ کر مر جائے۔۔ عجیب لڑکیاں ہو تم۔۔

ثاقب نے سخت لہجے میں کہا


واہ ابھی بھی آپ میں اکڑ نہیں گئی۔۔ دل تو میرا بھی یہ کر رہا ہے آپ سے بھی وہ ہی مطالبہ کروں جو دائمہ نے ولی بھائی سے کیا ہے۔۔۔

دانین نے بھی غصے سے جواب دیا


شٹ اپ۔۔ پاگل ہو گئی ہو کیا۔۔ جو منہ میں آتا ہے بول دیتی ہو۔۔ آخر مسئلہ کیا ہے تم لڑکیوں کا۔۔ ایک غلطی کی وجہ سے ہماری باقی سب باتوں کو بھول جاتی ہو۔۔ یاد نہیں ہے تمہیں کے کس طرح نکاح کیا ہے تم سے۔۔ اپنے گھر والوں کی ناراضگی بلکے پورے خاندان ہی ناراض ہو گا۔۔۔ مگر میں نے ان سب کی پرواہ نہیں کی۔۔ اور تم ہو کے۔۔۔

دانین کی بات سن کر ثاقب کا بھی دماغ گھوم گیا


ہنہ۔۔ آپ اسے ایک غلطی کہہ رہے ہیں ثاقب صاحب۔۔ آپ کی اس غلطی کی وجہ سے ایک آدمی کی جان چلی گئی۔۔ دائمہ یتیم ہو گئی اور آپ اس غلطی کی معافی مانگنے کے بجائے اپنے کارنامے بتا رہے ہیں۔۔

دانین نے بھی دوٹوک جواب دیا


تو کیا چاہتی ہو تم اب خود کشی کر لیں ہم دونوں؟ بات کو سمجھنے کی کوشیش کرو دانین اِس وقت مجھے اور ولی کو تمہاری ضرورت ہے۔۔ تم ہی دانین کو سمجھا سکتی ہو۔۔ بس کچھ عرصہ اسے روک لو وہ طلاق کی باتیں نہ کرے پھر ولی خود اسے منا لے گا۔۔۔ پلیزز دانین ایک تم ہی ہو جس کی بات دائمہ ہے۔۔۔۔

ثاقب نے اب منت بھرے لہجے میں کہا۔۔ دانین کا دل تھوڑا پگھلا


ہممم۔۔ آئی نو۔۔ میں بھی نہیں چاہتی کے وہ دونوں الگ ہوں۔۔ مگر ایک بات طے ہے ولی بھائی کو اپنے کیئے کی سزا ضرور بُھگتنی ہو گی۔۔

دانین نے ہامی بھرتے ہوئے کہا


ہاں ٹھیک وہ جو سزا دے گی۔۔ ولی خوشی سے قبول کرے گا بس وہ اب طلاق کی بات نہ کرے۔۔۔

ثاقب نےاپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا


ٹھیک ہے میں سمجھاؤنگی اُسے۔۔

دانین نے سوچتے ہوئے کہا


اور تم آئندہ اس قسم کی بات مت کرنا۔۔

ثاقب نے ناراضگی سے کہا


ویسے تھوڑی بہت سزا تو آپکی بھی بنتی ہے۔۔

دانین نے ثاقب کو دیکھتے ہوئے کہا


کہو۔۔ کیا سزا دینا چاہتی ہو؟ بلکے سزا کے طور پر میں تمہیں رخصت کروانے کے لئے بھی راضی ہوں۔۔ کہو تو آج ہی خاندان میں بریکینگ نیوز دے دوں۔؟؟

ثاقب نے دانین کو شرارتی نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا


زیادہ چلاکیاں مت دیکھائیں۔۔ فل حال تو آپکے دوست کی سزا کم کروا دوں۔۔ پھر آپکی بھی سوچتی ہوں۔۔

دانین نے کھڑے ہوتے ہوئے کہا


ہاہا۔۔ میں تو پہلے سے ہی سزا کاٹ رہا ہوں۔۔ اب تو اصولً میرے صبر کا پھل ملنا چاہیئے مگر خیر۔۔ دیکھتے ہیں اس محبت نے آگے کون کون سے امتحان لینے ہیں۔۔


ثاقب نے گہرا سانس لیتے ہوئے دانین کو دیکھ کر کہا


دانین نے سنجیدگی سے اُسے دیکھا اور وہاں سے چلی گئی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


بہت مشکل سے دانین نے دائمہ کو طلاق نہ لینے پر راضی کیا۔۔ مگر پھر یہ طے پایا کے ولی آج کے بعد نہ تو اُس سے بات کر گا۔۔ اور نہ ہی کسی کام میں دخل اندازی کرے گا۔۔ وہ دونوں بلکل اجنبی بن کر رہیں گے۔۔


اور پھر یہ ہی ہونے لگا دائمہ یونیورسٹی جاتی اور ولی اُسکا سامنا نہیں کرتا۔۔ دونوں کے راستے بہت جدا ہوگئے۔۔ دائمہ نے خود کو بہت بدل لیا اب وہ زیادہ تر خاموش رہتی یا پڑھتی رہتی۔۔ دانین ہر وقت سائے کی طرح اُسکے ساتھ رہتی۔۔ دائمہ نے چینل سے بھی رئزاین کر دیا اور اب شام کے وقت وہ گھر میں ہی ہوتی۔۔ ہر شام اسے اپنے ابی کی یاد اتنی ستاتی کے وہ ہر شام ہی روتے ہوئے گزارتی۔۔ ولی دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر خاموشی سے اسکا خیال رکھنے لگا۔۔ اُس کر ہر بات کی خبر وہ دانین سے لیتا رہتا مگر بظاہر ایسا ہی لگتا جیسے ولی کو بھی اب اس سے کوئی غرض نہیں۔۔ فائنل اگزامز ہونے کے بعد دائمہ نے اسکالرشپ کے لئے اپلائے کرنا شروع کردیا اور اسکی خوش قسمتی کے اُسے کینیڈا کی ایک بہترین یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا۔۔ دائمہ نے خاموشی سے سارے کاغذات بنوائے اور جانے کی تیاری کرنے لگی۔۔ اس بات کی خبر اُس نے دانین کو بھی نہیں دی کیونکے وہ جانتی تھی کے دانین ثاقب کو ہر بات بتاتی ہوگی۔۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کیا۔۔۔۔۔ کیا تم کینیڈا جا رہی ہو اور مجھے آج بتا رہی ہو۔۔ دائمہ تم مزاق کر رہی ہو نا؟

دانین نے حیرانگی سے آنکھیں پھیلاتے ہوئے پوچھا


نہیں میں اب مزاق نہیں کرتی۔۔ اگلے ہفتے کی فلائٹ ہے میری۔۔ ابی کے دوست نے سیٹ کروا دی ہے۔۔ وہ کینیڈا میں ہی ہوتے ہیں۔۔ میں نے گھر کرائے پر دے دیا ہے ہو سکے تو تم چکر لگاتی رہنا۔۔۔ یہ گھر ابی کی آخری نشانی ہے۔۔۔ میں نہیں چاہتی اِسے کوئی نقصان ہو۔۔

دائمہ نے اطممان سے جواب دیا


مگر دائمہ۔۔ ولی بھائی کا کیا ہو گا۔۔۔؟

دانین نے فکرمندی سے پوچھا


کون ولی بھائی؟

دائمہ نے کندھے اُچکا کر پوچھا


دائمہ تم اب تک۔۔ تمہارے دل میں زرا سی بھی نرمی نہیں آئی اُن لئے۔۔۔؟


دانین نے افسوس سے کہا


تمہیں کوئی اور بات کرنی ہے یا میں جاؤں۔۔؟

دائمہ نے اُکتا کر پوچھا


ایک بات بتاؤ دائمہ تمہارے دل میں ولی بھائی کے لئے اب زرا سی بھی محبت نہیں ہے؟


دانین نے اُسکی بات کو نظرانداز کرتے ہوئے پوچھا


نہیں زرا سی بھی نہیں ہے۔۔

دائمہ نے فوراً جواب دیا


مگر وہ تمہیں کبھی کہیں نہیں جانے دینگے۔۔۔


میرے خیال سے مجھے چلنا چاہیئے۔۔۔

دائمہ نے اپنا بیگ اٹھاتے ہوئے کہا


نہیں بیٹھو مجھے بھی تمہیں کچھ بتانا ہے۔۔۔

دانین نے اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے واپس بیٹھایا


ثاقب نے اپنی امی کو ہمارے رشتے کے بارے میں سب بتا دیا ہے۔۔ جس پر وہ بہت ناراض ہیں۔۔ تم پچھلے دنوں سے اتنی مصروف رہی کے تمہیں ایک ایک تفصیل نہیں بتا سکی۔۔ مجھے کیا پتا تھا تم کن کاموں میں مصروف ہو خیر۔۔ ثاقب نے اپنے امی سے کہہ دیا کے یا تو وہ مجھے رخصت کر کے گھر لے آئیں یا پھر وہ رخصت ہو کر میرے ساتھ رہنے لگے گے۔۔ مامی نے یہ سب سنا تو اپنا دل پکڑ لیا مگر ثاقب اپنی بات پر ڈٹے رہے تو وہ مان ہی گئیں۔۔ اب ثاقب نے ان سے بات کی ہے کے جلد رخصتی کر دیں۔۔ میرے ابو اتنی جلدی رخصتی کے لئے راضی نہیں۔۔ مگر اب تم نے اپنے جانے کا بتایا ہے تو میں ابو سے کہونگی کے کر ہی دیں۔۔ میری ایک ہی تو دوست ہے۔۔ اگر وہ بھی میرے رخصتی پر نہ ہوئی تو کیا فائدہ ایسی شادی کا۔۔

دانین نے اداسی سے کہا


ارے واہ تم نے تو جاتے جاتے مجھے ایک گُڈ نیوز سنا دی۔۔ میری مانوں تو اسی ہفتے رخصتی رکھ لو۔۔ میں بھی شرکت کر لونگی ورنہ تمہاری شادی پر نہ آنے کا دکھ مجھے ہمیشہ رہے گا۔۔

دائمہ نے خوش دلی سے کہا


ہاں جانتی ہوں۔۔ بس میں آج ہی بات کرتی ہوں۔۔

دانین نے سوچتے ہوئے جواب دیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


واٹ۔۔ دماغ خراب ہو گیا ہے اُسکا۔۔ بلکل آزاد سمجھنے لگی ہے وہ خود کو۔۔ بس بہت ہو گیا۔۔ اتنے عرصے سے یہ سزا بھگت رہا ہوں میں اور وہ میڈم اتنی خاموشی سے کینیڈا جا رہی ہے۔۔ دیکھتا ہوں کیسے جاتی ہے۔۔

ولی نے ثاقب کی بات سن کر غصے سے جواب دیا


بس ریلکس۔۔ تم نے خود ہی یہ سزا سلیکٹ کی تھی کے اس کے کسی کام میں دخل اندازی نہیں کروگے ان بھگتو۔۔۔

ثاقب نے اسے یاد دلایا


ہنہ تو اسکا مطلب یہ نہیں مجھ سے اتنی دور چلی جائے۔۔ مجھے لگا تھا پانچ چھ مہینے میں تھوڑا معاملہ سیٹ ہو جائے گا مگر وہ تو اب بھی۔۔۔ خیر بات کرنی پڑے اب مجھے اس سے۔۔


دیکھ ولی۔۔ جزباتی مت ہوا کر۔۔ دانین نے اسے بہت سمجھایا کے مت جائے مگر وہ سننے کو تیار نہیں۔۔ میرا خیال ہے تو میری شادی پر تسلی سے اس بات کرنا۔۔ ہماری شادی پر وہ ضرور آئے گی۔۔ وہاں آرام سے بیٹھ کر اسے سمجھانا مجھے امید ہے وہ مان جائے گی۔۔

ثاقب نے نرمی سے کہا


ہممم۔۔ ٹھیک ہے۔۔ تمہاری شادی میں بھی کون سا اتنے دن ہیں۔۔ اسی دن کر لونگا بات۔۔ خیر تو سنا شادی کی تیاری ہو گئی۔۔؟


ولی نے ثاقب کہ بات مانتے ہوئے کہا۔۔ اور دونوں شادی کی تیاریوں کی باتیں کرنے لگے


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دائمہ بہت سادگی سے تیار ہوئی۔۔ میک اپ کے نام پر ہلکی سی لپ اسٹک لگائی اور دانین کے لئے خریدا گیا تحفہ اٹھا کر گھر لوک کیا اور شادی میں جانے کے لئے روانہ ہو گئی


شادی حال پہنچ کر وہ سیدا برائڈل روم میں چلی گئی جہاں دانین دلہن بنی بیٹھی تھی۔۔۔ دانین کو دیکھ کر دائمہ نے بے اختیار اسکی تعریف کی۔۔ ہمیشہ سے سادہ رہنے والی دانین دلہن بن کر ایک پری لگ رہی تھی


ماشاءاللہ تم تو بہت پیاری لگ رہی ہو دانین۔۔ یہ میری طرف سے گفٹ ہمیشہ خوش رہو۔۔

دائمہ نے اسے گلے لگا کر کہا


تھینک یو۔۔ اور تم اب آئی ہو میں کب سے ویٹ کر رہی ہوں تمہارا۔۔ عجیب گھبراہٹ ہو رہی ہے مجھے۔۔۔

دانین نے رونے والی شکل بنا کر کہا


ارے گھبراہٹ کیوں ہو رہی ہے۔۔تمہاری زندگی کا سب سے پیارا لمحہ ہے یہ۔۔ اسے یاد گار بناؤ انجوائے کرو۔۔ اور بس اچھا اچھا سوچو۔۔

دائمہ اس کا دوپٹہ سیٹ کرتے ہوئے کہا


یار ڈر لگ رہا کہیں مامی کچھ الٹا سیدھا نہ کر دیں۔۔

دانین نے پریشانی سے کہا


ارے کہہ کر دیکھائیں وہ تمہیں کچھ۔۔ اور اب تم تھوڑی اسٹرونگ ہو جاؤ اپنے لئے بولنا سیکھو۔۔ خیر آج کے دن یہ باتیں مت سوچو۔۔ یہ بتاؤ ثاقب سے بات ہوئی۔۔

دائمہ نے بات بدلی۔۔ دانین اسے ثاقب کا بتانے لگی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دانین کو اسٹیج پر بیٹھا دیا گیا۔۔ دائمہ نے اس کے ساتھ کچھ یاد گار تصاویر لیں۔۔ اور اپنے آنسو چھپاتی ایک کونے میں آکر بیٹھ گئی۔۔ ولی کافی دیر سے اسے ہی نوٹ کر رہا تھا۔۔ جیسے ہی ولی کو موقع ملا وہ دائمہ کی طرف آیا


کیسی ہو۔۔؟

ولی نے اس کے سامنے بیٹھتے ہوئے پوچھا۔۔ دائمہ نے ایک نظر اسے دیکھا اور کوئی جواب نہ دیا


اب کیا میں اس قابل بھی نہیں کے تم مجھے جواب دو۔؟

ولی نے افسوس سے پوچھا


میں اجنبیوں سے بات نہیں کرتی۔۔۔

دائمہ نے اطمیان سے کہا


اوہ۔۔ اجنبی۔۔ چلیں اجنبی تو سمجھا آپ نے مجھے۔۔۔ ویسے اخلاقیات یہ کہتی ہیں کے اجنبیوں کو جواب دے دینا چاہیئے۔۔

ولی نے نرمی سے مسکراتے ہوئے اسے دیکھا۔۔ اتنے دن کی نظروں کی پیاس تھی کے وہ آنکھیں بھی نہیں جپھک رہا تھا


آپ اخلاقیات کی باتیں بھی کر لیتے ہیں۔۔ ویل۔۔۔ میں ٹھیک ہوں۔۔

دائمہ نے مختصر مگر طنزیہ لہجے میں جواب دیا


کیوں جا رہی ہو یہ ملک چھوڑ کر۔۔۔؟

ولی نے دائمہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا


یہ میرا ذاتی معاملہ ہے۔۔۔

دائمہ نے سنجیدگی سے جواب دیا


آپ شاید بھول رہی ہیں کے ابھی ایک رشتہ موجود ہے ہمارے درمیان۔۔

ولی نے بھی سنجدگی سے کہا


ہنہ۔۔رشتہ۔۔ اِسی دن کے لئے ختم کرنا چاہتی تھی یہ رشتہ مگر۔۔۔ خیر اگر اس رشتے کی بنا پر آپ خوش فہم ہو رہے ہیں تو میں یہ رشتہ اب بھی ختم کر سکتی ہوں۔۔

دائمہ نے دو ٹوک انداز میں جواب دیا


کیوں کر رہی ہو ایسا۔۔۔ کیا چاہتی ہو۔۔ اب تو تمہارے راستے میں بھی نہیں آتا۔۔ میں یونیورسٹی چھوڑ دونگا۔۔ کبھی تمہارا سامنا نہیں کرونگا مگر پلیزز یہاں سے مت جاؤ۔۔

ولی نے تڑپ کر کہا


مسٹر ولی۔۔ آپ کے یونیورسٹی ہونے یا نہ ہونے سے مجھے رتی برابر فرق نہیں پڑتا۔۔۔ یقین کریں اب آپ میرے لئے یہاں پر بیٹھے ان سب لوگوں کی طرح ہیں۔۔ جن کے ہونے یا نہ ہونے سے مجھے فرق نہیں پڑتا۔۔ میں آپکی وجہ سے یہ ملک نہیں چھوڑ رہی۔۔ مجھے اب اپنے خواب اور زندگی کا ایک مقصد پورا کرنا ہے۔۔۔

دائمہ نے تسلی سے جواب دیا


یہ خواب تمہارا یہاں رہ کر بھی پورا ہو سکتا ہے۔۔ میں ہر قدم پر تمہارا ساتھ دونگا دائمہ۔۔ پلیززز۔۔۔

ولی نے منت کی


آپ یہاں سے خود چلے جائیں گے یا میں چلی جاؤں؟

دائمہ نے ولی کی بات کاٹتے ہوئے پوچھا


دائمہ اتنی سنگ دل تو نہ تھی تم۔۔۔ تمہیں ترس کیوں نہیں آرہا مجھ پر۔۔۔ کیا چاہتی ہو میں ایسا کیا کروں کے تمہیں مجھ پر اعتبار آجائے۔۔۔

ولی نے بے بسی سے کہا


اگر اب آپ میرے لئے واقعی ہی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو مجھے میرے حال پر چھوڑ دیں۔۔ پلیززز۔۔۔

دائمہ نے اپنی جگہ سے اٹھتے ہوئے کہا


میں تمہیں کہیں نہیں جانے دونگا دائمہ۔۔۔

ولی نے دائمہ کا ہاتھ پکڑتے ہوئے اسے روکا


ڈونٹ ڈئیر ٹو ٹچ می۔۔۔ میں اپنی مرضی کی خود مالک ہوں۔۔ میرے راستے میں مت آئیے گا۔۔


دائمہ نے غصے سے اپنا ہاتھ چھوڑوایا اور دانین کی طرف چلی گئی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مجھے پتا تھا میں چاہے جو مرضی کہہ لوں وہ مری کبھی نہیں سنے گی۔۔ اس لئے اب مجھے زبردستی کرنا ہو گی۔۔۔

ولی نے غصے کو دباتے ہوئے ثاقب سے کہا


تو کیا زبردستی کرنے سے وہ مان جائے گی؟ غصے سے کام اور خراب ہو گا۔۔۔

ثاقب نے جواب دیا


ہنہ۔۔ پچھلے اتنے عرصے سے اسے اس کے حال پر ہی چھوڑا ہوا ہے۔۔ پھر بھی حالات ویسے کے ویسے ہی ہیں۔۔ اور یہ بات تو ناممکن ہے کے میں اسے اتنا دور جانے دوں۔۔ وہ بھی اکیلے۔۔ نہ ممکن۔۔

ولی نے دو ٹوک انداز میں کہا


میں کوشیش کرتا ہوں اسے سمجھانے کی۔۔


ثاقب نے ولی کو تسلی دی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دانین اور ثاقب نے دائمہ کو ہر طرح سے سمجھا کر دیکھ لیا مگر اس نے اپنا فیصلہ نہ بدلہ۔۔۔ جس دن اس کی فلائیٹ تھی دانین اور ثاقب اُسے ائیرپورٹ چھوڑنے گئے۔۔۔ دانین سے گلے ملتے ہوئے دائمہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے دونوں گلے لگے کر کافی دیر روتی رہیں۔۔


دائمہ رابطے میں رہنا یار۔۔ اور اپنا بہت بہت خیال رکھنا۔۔

دانین نے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا


ہاں ضرور رابطے میں رہوں گی۔۔ ثاقب میری دوست کا بہت خیال رکھئیے گا۔۔

دائمہ نے ثاقب کو دیکھ کر کہا


جی۔۔ ہمیشہ رکھونگا۔۔


ثاقب نے آنسو صاف کرتی دانین کو محبت سے دیکھ کر کہا


دائمہ۔۔ ولی۔۔۔

ثاقب نے ولی کے بارے میں بات کرنا چاہی


اوکے میں چلتی ہوں ٹائم ہو رہا ہے۔۔ اللہ حافظ۔۔


دائمہ نے ثاقب کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا اور سامان والی ٹرالی اپنی طرف کی۔۔ ایک بار پھر دانین سے گلے مل کر وہ جانے ہی لگی تھی کے ولی نے پیچھے سے آکر اُسکا ہاتھ تھام لیا


مت جاؤ دائمہ پلیززز مت جاؤ۔۔

ولی نے اپنی لال ہوتی آنکھوں سے دائمہ کو دیکھ کر منت کی


ہاتھ چھوڑیں۔۔ پلیزز یہاں کوئی تماشہ مت لگائیں۔۔

دائمہ نے اپنا ہاتھ چھوڑا کر آہستہ مگر سخت لہجے میں کہا


کیا ہو گیا ہے تمہیں۔۔ اتنی نفرت۔۔ بتاؤ آخر ایسا کیا کروں کے تمہیں مجھ پر رحم آجائے۔۔ کہو تو سب کے سامنے تمہارے پاؤں پکڑ لوں۔۔

ولی نے بے بسی سے دانت پیستے ہوئے کہا


بس میرے راستے میں مت آئیں۔۔ مجھ سے سامنا مت کریں۔۔ اور مجھے اپنی شکل بھی مت دیکھائیں۔۔ اگر یہ کر سکتے ہیں تو بہت مہربانی ہو گی آپکی۔۔

دائمہ نے غصے سے جواب دیا اور وہاں سے جانے لگی


پلیززز دائمہ مت جاؤ یار۔۔۔

ولی نے بہت تھکے ہوئے لہجے میں کہا


اللہ حافظ ولی۔۔ بھولنے کی کوشیش کریں مجھے۔۔ یقین کریں بھولنا اتنا مشکل بھی نہیں ہے۔۔ میں بھول چکی ہوں۔۔


دائمہ نے نرمی سے مسکرا کر ولی کو دیکھا اور سامان والی ٹرالی گھسیٹتے ہوئے وہاں سے ولی کی نظروں سے دور جانے لگی۔۔ ولی خالی نظروں سے اسے اندر کی طرف جاتا دیکھتا رہا۔۔


ولی۔۔ جانے دے اسے وہ ایک دن لوٹ کر ضرور آئے گی تیرے پاس۔۔

ثاقب نے ولی کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا


آہ۔۔ محبت میں اتنا ظرف کیوں نہیں ہوتا کے وہ غلطیاں معاف کر سکے۔۔۔

ولی نے آنکھیں بند کر کے دکھ سے کہا


محبت پہ مان بہت ہوتا ہے نا۔۔ محبوب کو لوگ فرشتہ سمجھنے لگتے ہیں۔۔ اس لئے جب محبوب سے کوئی غلطی ہو جائے تو یقین کرنے اور اس غلطی کو بھولانے میں وقت لگتا ہے۔۔ فکر مت کر وہ واپس آئے گی۔۔ یہ میرا یقین ہے۔۔۔


ثاقب نے بہت نرمی سے کہا۔۔ ولی نے ایک بار پھر اس راستے کو مایوسی سے دیکھا جہاں سے چند لمحے پہلے دائمہ گئی تھی۔۔۔ اور گہرا سانس لیتا وہاں سے جانے لگا۔۔ دانین بھی اپنے آنسو صاف کرتی ثاقب کے پیچھے چلنے لگی۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جاری ہے 



If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Muhabbat Ki Baazi Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Muhabbat Ki Baazi  written by Mariya Awan .  Muhabbat Ki Baazi    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages