Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq Novel By Toba Amir New Novel Episode 5 - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Monday 14 November 2022

Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq Novel By Toba Amir New Novel Episode 5

Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq Novel By Toba Amir New Novel Episode 5 

Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq By Toba Amir Episode 5 

Novel Name: Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ihsq 

Writer Name: Toba Amir

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

رات کو وہ سونے ہی لگی تھی جب اسکا فون بجا اسنے لیٹنے سے پہلے ایک بار چیک کیا تو وہاں غازی کا ہی میسج تھا وہ دوپہر کے بعد سے اب آیا تھا اسنے ایک نظر سوتی باجی پہ ڈالی پھر فون لیکے لیٹ گئی 

کھانا کھالیا ؟     اسنے پوچھا ہوا تھا 

جی اور آپ نے ؟     نور نے میسج کیا 

ہاں.  اسکا ریپلائی آیا 

اچھا ھدیٰ تم نے کبھی پوچھا نہیں میرے بارے میں اور میری فیملی کے بارے میں ؟    اسکا میسج آیا تھا جبکہ نور نے غور سے پڑھا وہ شاید خود بتانا چاہتا تھا  

اوکے آپ بتادیں.  اسنے مختصراً لکھ بھیجا

                                ¤¤¤¤¤¤¤

غازی جاننا چاہتا تھا وہ خود کیسی لڑکی ہے جبھی اسنے اپنی فیملی سے شروع کیا اسنو پہلے میسج میں اپنے ابو کے کام کا بتانا شروع کیا جسے سننے سے اسنے یہ کہہ کے انکار کردیا کے آپ فیملی کا بتانے لگے تھے انکے کاموں کا نہیں یہ بات واقعی غازی کے لکے حیران کن تھی وہ لڑکی دولت اور اسٹیٹس سے متاثر ہونے والی لڑکی نہیں تھی 

غازی نے اسے مختصراً فیملی کا بتایا اور شانی کے بارے میں بس یہی کے اسکا بائیک سے ایکسیڈنٹ ہوا تھا بس اس سے زیادہ نہ اسنے پوچھا نہ وہ بتا سکا اسکی آنکھوں سے شانی کی یاد کے آنسو گرے اور دوسری طرف وہ آنلائن ہوئی شاید سوگئی تھی غازی کچھ دیر تک یادوں میں جلا پھر سلیپنگ پلز کی ڈبی اٹھائی جہاں بس ایک بچی تھی مطلب وہ آج رات جاگے گا ؟   

اوہ شٹ اس سے بہتر پی ہی آتا اسنے ایک گولی منہ میں رکھی اور لیٹ گیا مگر وہ بھول گیا تھا کے آج تو اسنے کہیں تعلق مضبوط کیا تھا ہاں نماز اسنے نماز پڑھی تھی تھوڑی ہی دیر کے بعد وہ سوگیا. !

______________ 

صبح اسکی آنکھ کھلی تو ساڑھے 5 ہورہے تھے اسے خیال آیا کہ وہ رات کو سویا تھا بہت دن بعد جیسے سکون ہوا ہو بہت دن بعد وہ سویا ہو مگر یہ نیند ناجانے کیوں کھل گئی 

اوہ ہاں میں نے ایک گولی کھائی تھی نہ.     وہ خود سے بولا پھر واپس لیٹنے لگا تھا کہ موبائل پہ نظر پڑی جو پاس ہی پڑا تھا ہاں وہ رات کو ھدیٰ سے بات کررہا تھا اسے یاد آیا اسنے جھپٹنے والے انداز میں فون اٹھایا وہاں ھدیٰ کا میسج پڑھ کے اسکو کافی حیرت ہوئی اسنے میسج کیا تھا واو!  

سوری میں رات کو سوگئی تھی.       بس یہ لکھا تھا غازی پڑھ کے مسکرادیا وہ خوش قسمت تھی جو سوگئی تھی غازی نے یہی بات اسے لکھ بھی دی 

خوش قسمتی ہے سوگئی تھیں ورنہ کچھ لوگ نہیں سو پاتے.     میاج ڈیلیور ہوا تھا پھر کچھ دیر سین بھی 

واقعی وہ نہیں سو پاتے مگر یہ انکے آپنے اعمال ہوتے ہیں ورنہ نیند تو اللہ سب کو دیتا ہے.       اسکا میسج پڑھ کے غازی کو حیرانی ہوئی 

وہ کیوں نہیں سو پاتے ؟      غازی نے لکھ کے بھیجا 

نیند سکون کا ذریعہ کے زی..  اور جنہیں نیند نہیں آتی وہ یقینا کسی گناہ میں ملوث ہوتے ہیں کیوں کے گناہ اور سکون ایک ساتھ نہیں نصیب ہوتے.        اسکا میسج آیا 

اچھا.......  غازی کو مایوسی ہوئی 

میں نہیں سوسکتا رات کو ھدیٰ میں کیا کروں ؟      غازی نے اسکے سامنے اپنا مسلئہ لکھا 

آپ دعا مانگتے ہیں ؟     ھدیٰ کا ریپلائی آیا غازی سوچ میں پڑگیا 

نہیں شانی سے پہلے مانگتا تھا.        اسنے لکھا 

مطلب جب وہ تھا...     پھر اگلا میسج کیا پتہ وہ نا سمجھے 

اچھا ابھی فجر پڑھ لیں.      ھدیٰ کا ریپلائی توقع کے برعکس تھا وہ جو سمجھ رہا تھا وہ شانی کے بارے میں بات کرے گی اور وہ اسے بتاسکے گا مگر نہیں 

اچھا.     غازی اٹھ گیا پھر وضو کر کے نماز پڑھی دعا اب بھی نہ مانگی مگر جب تک وہ واپس آیا شاید وہ سو چکی تھی غازی  پہلے دن کی چیٹ پڑھنے لگا 

                                     ¤¤¤¤¤¤

صبح اٹھ کو اسے دوبارہ شرمندگی ہوئی وہ دوسری بار سوگئی تھی اور ہو انتظار کررہا تھا نور نے فوراً سے میسج نہیں کیا اٹھی بالوں کو جوڑے کی شکل دی اور فریش ہو آئی پھر کمرہ سمیٹا اور ناشتہ کرنے باہر چلی گئی 

آجاو نکمی!    مزمل نے اسے دیکھتے ہی ہانک لگائی 

6 روپے ہیں میرے کنجوس!      کہہ کے وہ وہیں بیٹھ گئی 

کونسے 6 روپے ؟    مزمل بھول گیا تھا نہیں نہیں وہ اداکاری کررہا تھا 

اوکے کوئی سے نہیں!       نور نے شانے اچکائے پھر اسمائل دی 

جبکہ مزمل فوراً سیدھا ہوا 

پھیلو مت دے دونگا تم نے خبردار جو الٹی سیدھی حرکت کی تو.  !      نور ہنس دی وہ جانتی تھی وہ نہیں دے گا نہ اسے چاہئے تھے بس مزاق تھا آپسی امی نے لاکے ناشتہ سامنے رکھا اسنے دو چار لقمے لیے پھر اٹھ گئی وہ ناشتے کے معاملے میں ویسے ہی چور تھی ایک دم سے اسکے ذہن میں جھماکا ہوا 

خوش قسمتی ہے سوگئی تھیں ورنہ کچھ لوگ نہیں سو پاتے. 

اسکے حلق سے کھانا نہیں اترا پھر اسکا دل کیا وہ اور نہ کھائے وہ اٹھ گئی 

کھالیا ؟    امی کو تشویش ہوئی 

جی بس دل نہیں کررہا.       وہ نہیں جانتی تھی کیوں مگر اسکی کیفیت عجیب ہوگئی تھی

کیا مسئلہ تھا وہ کیوں ایسا ہورہی تھی اسنے میسج چیک کیا وہاں غازی کا میسج تھا 

اٹھ بھی چکو!    میسج پڑھ کے نور مسکرائی 

اٹھ گئی.     اسنے ریپلائی دیا دوسری طرف سے وہ فوراً آنلائن آیا 

کیسی ہو ؟        اسکا ریپلائی آیا 

پہلے جیسی.      اسنے ساتھ میں مسکرانے والا ایموجی بھیجا 

پہلے کیسی تھیں ؟    اسکا میسج آیا 

جیسی اب ہوں!     نور نے ہنسی دباتے ہوئے میسج لکھا 

دوسری طرف سے ہسنے والے ایموجیز آئے 

عجیب ہو!     اگلا ریپلائی 

معلوم ہے!    اسنے مسکرا کے میسج کیا 

آپ رات کو کیوں نہیں سوسکتے ؟    نور نے اگلا میسج نھی خود لکھا 

تم نے تو کہا تھا گنہگار لوگ نہیں سوسکتے.      وہاں سے مسکراتے ایموجی کے ساتھ میسج آیا 

میرا مطلب یہ نہیں تھا.   نور کو شرمنگی ہوئی 

ہاں میں جانتا ہوں.     اسکا ریپلائی آیا 

ناشتہ کرلیا آپ نے ؟    نور نے لکھ بھیجا 

ہاں.     اسکا مختصر ریپلائی نور کو بار بار کھٹک رہا تھا وہ شاید ہرٹ ہوا تھا مگر ایسی تو کوئی بات نہیں تھی وہ خود پہ لے گیا تھا 

آپ سیڈ ہیں ؟     نور نے لکھا پھر فورا اگلا بھی 

آئی میں میری بات بری لگی ؟  پتہ نہیں کیوں مگر اب وہ اس کا خیال کرنے لگی تھی 

کیسے پتہ ؟    وہاں سے ریپلائی آیا پھر اگلا میسج بھی 

مطلب تمہیں تو پتہ لگ ہی جاتا ہے!   اور ساتھ میں ہنسنے والے ایموجی 

اب بتادیں!     اسنے میسج کیا 

ہاں بس ابو سے لڑائی ہوگئی تھی.      میسج پڑھ کے نور کو دھچکا لگا!  

ابو سے لڑائی ؟     اسنے پوچھا 

ہاں نارمل بات ہے وہ اکثر ہی غصہ کرتے ہیں تو لڑائی ہوجاتی ہے.     اسکا ریپلائی آیا 

ماں باپ سے کون لڑتا ہے ؟    اسنے بلآخر پوچھ ہی لیا 

کیوں وہ بولتے رہیں میں سنتا رہوں ؟    اسے شاید غصہ چڑھا تھا 

انکا حق ہے وہ آپکو کچھ بھی کہیں!     نور کو یہ حرکت ناگوار گزری تھی 

                           ددوسری طرف غازی کو واقعی برا لگا تھا آخر یہ روحان اور ھدیٰ اماں ابا کی ہی سائیڈ کیوں لیتے ہیں

کیوں ہے ؟ مطلب میری زندگی نہیں ہے ؟      اسنے بھیجا 

آپکو زندگی دی کس نے ہے ؟    اسکا میسج آیا 

اگر آپ کسی چھوٹے سے گھرانے میں پیدا ہوتے جہاں دو وقت کی روٹی بھی نہ ہوتی آپکو لگتا ہے آپ کو یہ عزت اور رتبہ ملتا جو آپ کے بقول ملتان میں آپکا ہے ؟      اسکا ریپلائی حیران کن تھا غازی واقعی سوچنے لگا 

ہاں ٹھیک ہے مگر ھدیٰ میں اتنا برا نہیں ہوں جتنا وہ سمجھتے ہیں.   اسنے دل کی بات کہی 

ٹھیک ہے زی آپ اتنے برے نہیں ہیں تو انہیں ثابت کردیں کے میں اتنا برا نہیں ہوں!  یاد رکھیں یہ وہی ماں باپ ہیں جن کے بقول آپ نے کہا تھا انہوں نے اتنے ناز سے پالا ہے جتنا شہزادے بھی نہیں پلتے.         اسنے یاد دلایا تھا بات غازی کے دل کو لگی تھی 

اوکے مگر میں..  اسنے میسج سینڈ کیا وہ.اسے شانی ولی بات بتانا چاہتا تھا پھر اگلا میسج بھیجا 

کچھ نہیں.      اسکی طرف سے میسج سیم ہوا پھر اسنے ٹائپنگ شروع ہوئی اور پھر میسج آیا 

دیکھیں شاہ غازی مجھے نہیں پتہ آپ لوگوں کے آپس میں کیا مسئلہ ہے مگر آپ انکی بات پہ چپ ہوجایا کریں وہ کہیں تو آپ سن لیا کریں جیسے یونی یا کالج میں لیکچر سنتے تھے.      اسکی آخری لائن پڑھ کے وہ ہنسا تھا 

اوکے میں کوشش کرونگا اور اگر پھر بھی وہ بولتے رہے تو ؟    اانے خدشہ ظاہر کیا 

نہیں وہ کچھ دن بعد نہیں کہیں گے آپ انکی باتوں میں بس جی جی کیا کریں.    اسکا اگلا ریپلائی 

اوکے میں ایسا ہی کرونگا.   میسج بھیجا پھر اگلا میسج 

تم مجھ سے کال پہ بات کرسکتی ہو ؟    

نہیں.   دوسری طرف سے صاف منع کیا گیا 

اوکے مرضی.    غازی نے ضد نہیں کی 

چلو میں ذرا گن منگوالوں پھر میسج کرتا ہوں.     اسنے جان کے میسج کیا وہ دیکھنا چاہتا تھا وہ کیسے روکے گی اسے 

اوکے منگوالیں..... خلاف توقع میسج غازی کی پوری آنکھیں بے یقینی سے پھیلیں 

کیا مطلب منگوالوں ؟      اسنے غلطی سے لکھ بھی دیا اف کیا سوچے گی وہ میں اس سے پوچھ کے کا.کرتا ہوں ؟ 

ہاں آپ نے تو کہا مجھ سے کیا.پوچھ رہے ہیں.؟    ایک تو دونوں کا مینٹل لیول!  

عجیب ہو!    غازی نے لکھا 

کیوں ؟ اب کیوں ؟    اسکا ریپلائی آیا 

لڑکیاں منع کرتی ہیں تم کہتی ہو منگوالیں.     اسنے بے خبری میں نے اپنا کریکٹر واضح کیا شٹ!   اسے افسوس ہوا کیا کہے گی اب کے میں لڑکیوں سے باتیں کرتا ہوں!  غازی کو جی بھر کے ریش آیا مگر اسکا ریپلائی پڑھ کے وہ حیران ہوا 

ان سب لڑکیوں کے منع کرنے سے آج تک آپ رکے ہیں؟    اسنے پوچھا 

نہیں تو مگر وہ الگ ہیں تم الگ.     اسنے ناجانے کیا سوچ کہ یہ لکھا 

کیوں وہ سب پاؤں سے ٹائپ کرتی ہیں ؟ یا انکے پاوں اوپر اور ہاتھ نیچے ہیں ؟     دوسری طرف سے سہی قسم کا لتاڑا گیا تھا 

غازی کی ہمسی چھوٹی 

کچھ نہیں ویسی.   اسنے لکھ کے بھیجا پھر ہسنے لگا 

حد ہوگئی ہے مطلب !    اسکا چڑچڑا سا جواب آیا 

اچھا جی!     اسنے لکھ بھیجا 

کام کریں جاکے اپنا !    اگلا میسج 

جو حکم!    غازی نے اسے چڑایا 

تب ہی دھاڑ کی سی آواز کے ساتھ کوئی اندر آیا غازی کے اطمینان میں ذرا سا بھی فرق نہیں آیا وہ جانتا تھا کون ہے 

ابے اندر گھستا ہوں تیرے ابا تیرا نزلہ.مجھ پہ کیوں گراتے ہیں ؟ 

روحان نے شکائیتی انداز میں کہا 

کیوں کے ایک.ہی بات ہے تم یا میں.   غازی ہنسا 

جبکہ روحان کو تو چکر آنے لگے بدلا بدلا سا غازی!  

غازی نے فون سائیڈ پہ رکھا شاید وہ آفلئن ہوگئی تھی 

ہوگئی آفلائن ؟     روحان نے ابرو اچکا کے سوال کیا غازی نے مسکرا کے سر جھٹکا 

تجھے کیا ہے؟    ہنس کے بولا 

کچھ نہیں.    میں بھی جاننا چاہ رہا ہوں کہ کیسی ہو جو تجھے سیدھا کررہی یے ؟     روحان نے منہ بنایا جیسے کہا ہو میرے سے تو ہو نہیں رہا تھا 

اچھی ہے !     غازی مسکرایا 

سچ میں ؟ پہلی بار کسی لڑکی کو عزت سے یاد کیا ہے تو نے!  دیکھ لے!     وہ ہنس کے بولا 

ہاں سچ میں!     غازی نے بالوں میں ہاتھ پھیرا 

چل آج کچھ کھلادے!      روحان نے پیٹ پہ ہاتھ رکھا  

بھوکا!  اٹھ چلتے ہیں.     دونوں نیچے آئے تب ہی شبیر صاحب کی آواز گونجی 

کہاں جارہے ہو ؟     انہوں نے اسے دیکھتے ہی کہا صبھ والی لڑائی جو شانی کو لیکر ہوئی تھی اسکے بعد سے یہ پہلی بار بات ہوئی تھی 

میں اور حانی کھانا کھانے جارہے ہیں.      اسنے سچ بتایا 

ہاں اڑادو ہر پیسہ عیاشی میں ابھی بند کردونگا دینا تو دیکھتا ہوں تمھارا یہ دوست کتنی دیر ٹکتا ہے.     غازی کا چہرہ ایک دم.لال ہوگیا اسنے روحان کو دیکھا جو ہنسی دبارہا تھا اسے عادت تھی کیوں کے وہ اپنی اور غازی کی یاری کو جانتا تھا 

مگر غازی کا رویہ اسکے ساتھ ساتھ ابا کے لیے بھی حیران کن تھا وہ خاموشی اے کھڑا تھا کوئی چوں چرا نہیں اسکا دل کیا ایک کی چار انائے مگر ذہن تو جیسے ایک بات پہ اٹک سا گیا تھا اور زبان بولنے سے انکاری تھی 

    یاد رکھیں یہ وہی ماں باپ ہیں جن کے بقول آپ نے کہا تھا.                 انہوں نے اتنے ناز سے پالا ہے جتنا شہزادے بھی نہیں پلتے.  

                                 ¤¤¤¤¤¤¤

باہر آکے وہ دونوں گاڑی کی جانب بڑھے غازی نے ایک لفظ نہیں کہا تھا اور ابا خود ہی خاموش ہوگئے تھے گاڑی میں بیٹھتے ہی اسنے گاڑی اسٹارٹ کی پھر روحان کی طرف مڑا 

کہاں چلنا ہے ؟   اسنے پوچھا 

ہسپتال وہ بھی نفسیاتی.      روحان نے بمشکل ہنای دبائی جبکہ غازی اسکی طرف پورا گھوما 

کیوں ؟      اسنے پوچھا 

تیرا چیکاپ کروانا ہے بھئی پہلے وہاں چل پھر کسی بنگالی بابا کی طرف چل یا تو تیرا دماغ خراب ہوگیا ہے یا تجھ پہ جادو کررہی ہے وہ.     روحان کی حالت ہنس ہنس کے خراب تھی جبکہ غازی مسکرا رہا تھا پھر ایک تھپڑ اسے جڑ دیا 

ابا کی باتیں ایک کان سے سن کے دوسرے سے نکالا کر!     غازی کو واقعی برا لگا تھا کہ.کس طرح ابا نے روحان کو.کہا تھا 

یہی تو میں تجھے کہتا ہوں!     روحان ایک دم انجیدہ ہوا 

ہاں یار.    اسنے گہرا سانس بھرا مگر جب وہ شانی کے بارے میں !....وہ بولتے بولتے رکا روحان جانتا تھا یہ اسکی آخری حد ہے 

تو تو اس بارے میں اپنی محترمہ سے بات کر نا ؟    روحان نے مسکراہٹ دبائی 

وہ علاج بتائے گی میرا مطلب.   اسکے گھورنے پہ جلدی سے اضافہ کیا 

آں.... ہاں کرونگا بات محترمہ سے !    اسنے محترمہ پہ زور دیا تو دونوں ہنس دیے جبکہ روحان نے دل میں دعا کی کے وہ غازی کو ہمیشہ ہی ایسا خوش دیکھے 

                           ¤¤¤¤¤¤¤

کل کالج آنا ہے شرافت سےمس نے بلایا ہے !     نور کے تو مانو مبشرہ کی بات سن کے بڑی آگ لگی 

ہر وقت الٹی سیدھی خبریں ہی لانا تم!    وہ غصے سے بولی 

نکمی ہو تم کرتی کیا ہو پورا دن ؟  مبشرہ کو آگے سے اور غصہ آیا 

مستی!    اسنے لکھ بھیجا 

بس آجانا یا میں آنٹی کو فون کروں ؟    اسنے دھمکی لگائی 

تم کر کے تو دکھاو میری اماں کو فون تمھارے گھر لڑکوں سے فون کروا کے الٹے سیدھے معاشقی کے قصے سنادونگی !      نور کی دھمکی زیادہ تگڑی تھی 

کتنی بری عورت ہے یہ اللہ معاف!     مبشرہ ہنستے ہوئے بولی تو نور بھی ہنس دی 

اچھا یار ایک کام کریں گے واپسی پہ اکیلے آئنگے ؟    مبشرہ نے جوش سے پوچھا 

ہاں تاکہ پھر کوئی پیچھے لگ جائے پھر ہم بھاگیں.    نور کو وہ سین یاد آیا اور ساتھ میں کسی کا چہرہ بھی 

یار اس لڑکے نے بڑی مدد کی تھی اللہ جانے کون تھا کبھی ملے گا تو تھینکس کہینگے !       مبشرہ کی بات پہ نور مے مسکراہٹ دبائی 

ہاں بلکل کہیں گے اگر ملا تو.    نور نے تائید کی پھر دل میں بولی( میری تو بات ہوتی ہے نہ ملا تو ابھی بھی نہیں اسنے ملنے کی بات کی ہے )

چل پھر کل ملتے ہیں.   مبشرہ کو شاید کسی نے کہا تھا کے بند کرو بیلنس ختم ہورہا ہے وہ بات ختم کرتے ہوئے بولی 

اوکے ان شآء اللہ.   نور نے کہہ کے فون کاٹ دیا اور ظہر پڑھنے اٹھ گئی 

                                ¤¤¤¤¤¤¤

جلدی منگوالے اپنی مرضی کا.   غازی نے بیٹھتے ہی کہا 

اور روحان نے بھی بنا دیر کیے فٹافٹ منگوا بھی لیا جبکہ غازی موبائل کو اٹھانے لگا تھا 

رک جا بھائی!    روحان نے روکا تو غازی نے اسے دیکھا 

پہلے مجھسے باتیں کر بعد میں اس سے کرنا مجھے پتہ ہے تو لمبا لگ جائے گا غازی مسکرایا پھر اپنی اور ھدیٰ کی باتیں اسے شارٹ میں بتاتا گیا 

سہی پھر ؟   روحان اب پیزا کھارہا تھا 

طل انسان تو بنارہی ہے تجھے بہت ہے محبت کرے یا نہیں.   وہ ہنس کے بولا تو غازی نے برا سا منہ بنایا 

تجھ سے بات کرنا فضول ہے!    روحان اسکی بات سن کے ہنس دیا

اور تو دنیا کا فضول ترین انسان ہے!    جوابی حملہ کیا تو غازی بھی ہنسنے لگا

یار ایک بات بتا اگر میں نے اسے شانی کا بتایا تجھے لگتا ہے وہ بھی مجھے الزام دے گی ؟     غازی نے پوچھا اسکی آنکھوں میں خوف کے سائے لہرائے 

مجھے نہیں لگتا..... روحان اسے ہرٹ نہیں کرنا چاہتا تھا 

مگر امپورٹنٹ یہ ہے کے وہ اس الزام کو کیا کہہ کے رد کرتی ہے میں وہ سننا چاہتا ہوں.   غازی نے سنجیدگی سے بتایا پھر کولڈرنک کا سپ لگایا 

ہاں یہ بھی ہے تو اس سے اٹیچ ہونے سے پہلے پوچھ لے!    روحان نے وارن کیا.

آں ہاں ایسا بھی کوئی اٹیچ نہیں ہوتا میں.   اسنے منہ پھیرلیا 

مگر کچھ کام زندگی میں پہلی بار ہوتے ہیں!      روحان ہلکے سے بڑبڑایا تھا یہ بات تو طے تھی اب غازی اس سے پوچھے گا ضرور!

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq   written by Toba Amir.  Kaisa Yeh Dard Hai Ishq Ishq  by Toba Amir  is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages