Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 44 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Wednesday 5 October 2022

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 44 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 44 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..



Meri Raahein Tere Tak Hai 

Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 44

میری راہیں تیرے تک ہے

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 44 ( پریزے زایان اسیپشل )

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

امریکا

“ آئی ریری مس یو آنی ۔۔۔۔۔” جیسے ہی روح گھر آئی تھی ، وہ عبادت کے ساتھ چپک سی گئی تھی ۔

عبادت اُسکو خود سے لگائے جیسے ایک سکون محسوس کر رہی تھی ، مہراز روح کو باہر سے ہی چھوڑ واپس آفس جا چکا تھا :۔

“ آپ کی آنی نے بھی بہت مس کیا ہے ، وہ بار بار اُسکے گال چومتے محبت سے کہہ رہی تھی ۔

“ آنی کی جان بتائے روح آنی کے ہاتھ کا بنا کیا چیز کھانا چاہتی ہے ۔۔۔؟

عبادت اُسکے کپڑے چینج کرتی اُسکو گود میں اٹھاتے کیچن میں آئی تھی ۔

اور اُسکو شلف پر بٹھاتے بہت لاڈ سے پوچھا ۔۔۔۔

مجھے پراٹھا کھانا ہے ، وہاں پر ماما نے ایک بار بھی پراٹھا نہیں دیا ۔۔۔ ! وہ پہلے چہکتے تو آخر پر منہ بناتے اداسی سے بولی

اچھا ۔۔۔۔۔ جی ۔۔۔۔ تو یہ بات ہے ، ابھی آنی اپنی پری کے لیے گرم گرم پراٹھا بنائے گئی ۔

عبادت فورا سے اُسکے گال چومتے فریج کی طرف بڑھی تھی ۔عبادت بہت خوش تھی ، کیونکہ جب سے روح ایمن کے پاس گئی ہوئی تھی ۔

وہ سارا دن اس گھر میں بور ہوتی رہتی تھی ، اور یارم کا سوچ سوچ کر اُسکا دماغ گرم رہنے لگا تھا :۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پاکستان

زایان بیٹا بہت اچھا کیا ، جو تم چکر لگانے چلے آئے ،ریحانہ بیگم زایان کو پیار دیتے مسکراتے بولی

بس میں یہاں سے گزر رہا تھا ، تو سوچا چاچو لوگوں کی طرف سے ہو لیا جائے ،

اور یہ آئس کریم فلک آپی کو بہت پسند ہے نا ۔۔۔؟ وہ فلک سب سے ملتے سیدھا فلک کے پاس گیا تھا ۔

ہما کافی خوش ہوئی تھی زایان کو دیکھ کر ۔۔۔ کہ زایان رات کو آتے ہوئے سب کے لیے آیس کریم لے آیا ۔

بہت شکریہ ۔۔۔۔ فلک مسکراتے زایان سے شاپ پکڑتی ہما کو دے گئی ، ہما فورا کیچن کی طرف گئی تھی ۔

ہما کافی بدل چکی تھی ، جب سے عبادت مہراز کے ساتھ یہاں سے گئی تھی ۔ ہما اور زاہیان کا رشتہ کافی حد تک بہتر ہو چکا تھا ۔

ہما کافی خوش رہنے لگی تھی ، چونکہ اُسکو لگتا تھا اب کوئی پریشانی ان کے رشتے میں نہیں آئی گئی

وہ عبادت کے لیے بھی کافی خوش تھی ، کہ مہراز بھائی اور عبادت کا رشتہ پھر سے پورے خاندان کو قریب لے آیا ہے ۔

زایان بھائی صاحب کیسے ہیں ۔۔۔؟ حامد زایان سے مصطفی شاہ کا پوچھ گئے ۔

چاچو پاپا بالکل ٹھیک ، وہ مسکراتے فورا سے بولا تھا ، اُسکی نظریں کافی دیر سے پریزے کو ڈھونڈ رہی تھی ۔

تم کسی کو تلاش کر رہے ہو ۔۔۔؟ زاہیان جو اُسکے بالکل سامنے والے صوفے پر براجمان تھا ۔

اُسکو چور نظروں سے ادھر ادھر دیکھتے دیکھ ماتھے پر شکن ڈالتے دریافت کر گیا ۔

میں ۔۔۔۔۔ زایان پل بھر کے لیے چونکا ۔ ہاں ۔۔۔ وہ ریان نظر نہیں آ رہا ۔۔۔؟ زایان فورا سے بات بناتے بولا ۔

وہ تو اوپر ہے ، اپنے روم میں اگر اُس سے ملنا ہے تو ایسے کرو تم اوپر چلے جاؤ ، سونیا مسکراتے تیزی سے بولی

ٹھیک ہے ، وہ بنا دیر کیے تیزی سے اٹھا تھا ، اور سڑھیوں کی طرف لپکا ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

دیکھو ۔۔۔۔ پریزے ۔۔۔۔ میں تمہارے کہنے پر وہ پیپرز زایان تک بھیج دئیے تھے ۔

مگر یار ۔۔۔۔ وہ بھی اُس دن کے بعد مجھے یونی میں نظر نہیں آیا ۔

پریزے کی دوست تفیصل سے پریزے کو بتاتے فکر میں ڈال گئی ۔

کیا مطلب ہے ۔۔۔۔؟ تم نے اُسکے ڈپائمنٹ میں جانا تھا ۔

ایسا ہو ہی نہئں سکتا کہ وہ یونی نا آیا ہو ، وہ بہت چالاک ہے ، میں تمہیں بتا رہی ہوں ، ہر وقت وہ مجھے کال کرتا ہے ،

اور تم کہہ رہی ہو وہ یونی نہیں آیا ۔۔؟ پریزے کی مشکل مسلسل بڑھ ہی رہی تھی ۔۔۔

اُسکا سر کیوں کھا رہی ہو ۔۔۔؟ جو بھی بات کرنی ہے فیس ٹو فیس مجھ سے کرو ۔۔۔؟ اس سے پہلے وہ پریزے کو مزید کوئی جواب دیتی زایان جو اُسکے روم میں داخل ہو چکا تھا ۔۔۔۔

فون اُسکے کان سے اتار بند کرتے اُسکو حیران کنُ کر گیا ۔

تم ۔۔۔۔؟ پریزے زایان کو اپنے سامنے دیکھ شاک ہوئی تھی ۔

ہاں میں ۔۔۔۔۔ کیا تماشہ لگایا ہوا ہے تم ۔۔۔؟ وہ فون غصے سے بیڈ کی طرف اچھالتے اُسکی طرف بڑھا ۔

تمہاری ہمت کیسے ہوئی ، اس وقت میرے روم میں گھسنے کی ۔۔۔؟ پریزے جس کا دماغ پہلے ہی گرم تھا ۔

دبی آواز میں چیختے ساتھ ہی ڈور کی طرف دیکھ گئی ، جو اندر سے بند تھا ۔

تم میری ہمت کی بات نا ہی کرو تو تمہارے لیے بہتر ہوگا ۔ وہ اُسکو بازو سے دبوچتے خود کے سامنے کھڑا کر گیا ۔،

چھوڑو مجھے ۔۔۔۔! وہ کھا جانے والے انداز میں دبی آواز میں غرائی ۔

مجھے میرے سوالوں کے جواب چاہیے ۔ تمہاری ہمت کیسے ہوئی ، خود اکیلے جا کر طلاق کے پیپرز بنوانے کی ۔۔۔؟

تم نے سوچ بھی کیسے لیا ، کہ میں تمہیں طلاق دوں گا ۔۔۔؟ وہ بھی پورا غصے میں آتے باوز پر سختی بڑھاتے اپنے غصے کی کیفیت عیاں کر گیا ۔

ویسے ہی ہمت ہوئی ، جیسے تمہاری مجھ سے جھوٹ بولنے کی ہوئی تھی ۔

تم نے پشاور نے مجھے صاف کہا تھا، کہ وہاں سے نکلنے کے بعد ہمارے راستے الگ ہو جائیں گئیں ۔

اور ابھی تم اپنی بات سے ۔۔۔۔۔

پریزے حامد ۔۔۔۔۔ میری ایک بات اپنے دماغ میں اچھے سے بٹھا لو ، زایان شاہ سے تم چاہ کر بھی طلاق نہیں لے سکتی ۔

جانتی ہو کیوں ۔۔۔؟ وہ اب کہ اُسکو دونوں بازوں سے پکڑتے خود کے قریب تر کر گیا ۔۔۔۔۔

آنکھوں میں اس قدر غصہ بھرا تھا ۔ کہ وہ اس پل کچھ بھی برا کر سکتا تھا ۔،

پریزے کی آنکھوں میں پانی بھرا تھا ، وہ درد سے صرف ڈرتے اُسکو دیکھ رہی تھی ۔ دل جانے کیوں اس کے ایسے قریب کرنے سے بے قابو ہوتے زور سے دھڑکا تھا ۔،

کیوں کہ تم میرے دل میں بس چکی ہو ، تمہیں چاہتا ہوں ، تم اچھی لگتی ہو مجھے ۔۔۔۔! میں کسی بھی قیمت پر تمہیں چھوڑنے والا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔

وہ تیز ہوتی سانسیوں سے ایک ہی بار میں بولا ۔ پریزے کی حیرانگی سے آنکھیں بڑی ہوئی تھی ۔

کناروں پر ٹھہرے آنسو بن توڑے گالوں پر بہے تھے ۔ وہ کیا سن رہی تھی ، اُسکو جیسے اپنے کانوں اور آنکھوں پر یقین کرنا مشکل لگا ۔۔۔۔

تم۔۔۔۔۔ پاگ۔۔۔۔ پاگل ۔۔۔ ہو گئے ہو ۔۔۔۔ چھوڑو مجھے ۔۔۔ وہ لڑکھڑاتے مشکل سے بولتی ساتھ ہی پوری قوت سے چیختے خود کو آزاد کروانے کی کوشش میں ہلکان ہوئی ؛۔

کیسے چھوڑ دوں تمہیں ۔۔۔۔؟ ہاں ۔۔۔۔ وہ بھی دبی آواز میں ماتھے پر بل ڈالے چیخا تھا ۔۔۔۔

نکاح میں ہو تم میرے ۔۔۔۔۔۔اس رشتے کی وجہ سے تم میری بیوی ہو ۔۔۔۔!! کبھی بھی چاہ کر بھی مجھ سے آزاد نہئں ہو سکتی ۔۔۔۔

وہ منہ کے بل چیختا اُسکی سانسیں لرزا گیا۔ پریزے مشکل سے سانس لے پا رہی تھی ۔ چونکہ وہ اُسکے بے حد قریب ہوتے خود کی گرم لو دیتی سانسوں کی تپش اُس پر چھوڑ رہا تھا ۔۔۔۔۔!!!

کیا نکاح ۔۔۔۔ نکاح لگا رکھا ہے ۔۔۔؟کون سی بیوی ۔۔۔؟ وہ پوری طاقت لگائے مقابل کا حصار توڑ اونچی آواز میں چیخی ۔،

تبھی زایان نے غصے سے مٹھیاں بند کرتے لب بھنچے تھے ۔

دونوں طرف غصہ حد سے بڑھ رہا تھا ، وہ دونوں بھول چکے تھے ، کہ وہ اس وقت کہاں کیسے ماحول میں کھڑے ہیں ۔

تمہیں سمجھ نہیں آتا ۔۔۔۔ وہ سب کچھ ایک دکھاوا تھا ۔ میں اُس نکاح کو بالکل بھی نہیں مانتی ۔۔۔۔۔

جب میں نکاح نہیں مانتی تو بیوی کیسے بن گئی ۔۔۔؟ کیا تمہارا دماغ کام نہیں کرتا ۔۔۔؟ وہ پوری طرح چیختے ساتھ ہی دو قدم پیچھے ہوئی تھی ۔

بیوی کا مطلب بھی پتا ہے ۔۔۔۔؟ بیوی صرف نکاح میں آ جانے سے نہیں بن جاتی ۔۔۔ مسٹر زایان شاہ ۔۔۔۔ بیوی تبھی بناتی ہے جب نکاح میں موجود دونوں لوگوں میں کوئی ۔۔۔۔۔

آہ ۔۔۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ آگے کچھ بولتی وہ تیزی سے بڑھتے اُسکو دائیں ہاتھ کمر پر دھرتے بائیاں ہاتھ اُسکے ریشمی بالوں کو جکڑتے خود کے حصار میں قید کرتے ساتھ ہی بے دردی سے اُسکے ہونٹوں کو اپنے لبوں میں قید کر گیا ؛:

پریزے جو ابھی اچانک سے اُسکے وار سے ناسمجھ بنی تھی ، اچانک سے اُسکے اس عمل سے تڑپی ۔

مگر یہاں فکر کس کو تھی۔ شیطان جیسے اُس پر حاوی ہو گیا تھا ، وہ مسلسل اُس پر اپنے ظلم کی بارش کر رہا تھا۔

پریزے کی سانس جیسے بند ہونا شروع ہوئی تھی ، وہ دونوں ہاتھ زور سے مقابل کے سینے پر مارتی چلی گئی تھی ۔

اُسکی شرٹ کے دو بٹن وہ توڑ اپنے ہاتھوں سے نیچے گرا چکی تھی ؛۔

زایان جو پوری طرح بہک رہا تھا ، اُسکی حالت دیکھ خود سے آزاد کرتا بیڈ پر پھینک گیا ۔

پریزے جو اندھوے منہ بیڈ پر گری تھی ۔ بہتے آنسووں سے سر اٹھاتے تیز تیز سانس لیتی سیدھی ہوتی بیٹھی ۔

گھٹیا انسان ۔۔۔۔۔ میں تمہیں چھوڑوں گئی نہیں ۔۔۔۔ میں ابھی پاپا لوگوں کو سب سچ بتا دوں گئی ۔

وہ پھولی سانس میں چیخی تھی ۔ جبکے اُسکا دل ایک الگ ہی دھن میں دھڑکنا شروع ہوا تھا ۔۔۔

ابھی تم نے میرا گھٹیا پن دیکھا ہی کہاں ہے ۔۔؟ کیا بول رہی تھی ۔۔۔؟ کہ تمہارے اور میرے درمیان صرف کاغذی رشتہ ہے ۔۔۔؟

اس سے پہلے وہ اٹھتی وہ بنا ایک پل بھی ضائع کیے اُس پر جھکا تھا :۔

پریزے کی سانسیں اُسکے وجود میں ہی قید ہوئی تھی۔ وہ زایان کی گرم سانسوں کی تپش میں جھلسنا شروع ہوئی تھی :۔

مجھے دو منٹ نہیں لگیں گئیں ، میں اس کاغذی رشتے کو اُسکا اثر مقام دے دوں گا ۔ آج کے بعد پھر ہمارے درمیان موجود رشتے کو صرف کاغذی نکاح مت بولنا ۔

اور ابھی کیا کہا تھا ۔۔۔؟ وہ ویسے ہی اُسکی بہتی لال آنکھوں میں خود کی آنکھوں کو ڈالے پوچھ گیا ؛۔

تم چاچو لوگوں کو بتاؤ گئی ۔۔۔؟ میں تو چاہتا ہوں سب کو سب کچھ پتا چل جائے ، اگر ہمت ہے ، تو ابھی جا کر سب کو نیچے سچ بتا دینا ۔۔۔۔

وہ اُسکے قید ہاتھوں پر دباو دیتے ساتھ ہی طنزیہ مسکراتے اٹھتے روم سے باہر نکلا ۔

پریزے جس کی حالت اثر میں خراب ہو چکی تھی ، بیڈ سے اٹھتے سیدھی واش روم میں گھستی زورو قطار رونا شروع ہوئی ۔

چھوڑوں گئی نہئں ۔۔۔ اس گھٹیا انسان کو ۔۔۔۔ وہ مسلسل خود کے ہونٹوں کو رگڑھتے دھو رہی تھی ۔

چہرہ پورا لال ہو چکا تھا ۔ وہ بار بار منہ پر پانی پھینک خود سے جیسے اُسکی انگلیوں کے نشان ، لمس کو ختم کرنا چاہتی تھی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

وہ جب سے بند کمرے کے باہر سے سن آئی تھی ، اُسکے چہرے پر خوف طاری ہو گیا تھا ۔۔۔۔۔

زایان ۔۔۔۔۔۔ وہ بالکل بھی یقین نہیں کر پا رہی تھی ، کہ زایان نے پریزے سے چھپ کر نکاح کر لیا ۔۔۔؟

اب کیا ہوگا ۔۔۔۔؟ اُسکی آنکھیں بھری تھی ۔ ایسے کیسے ہو سکتا ہے ۔۔۔،؟

وہ منہ پر ہاتھ رکھتے رونا شروع ہوئی تھی ۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے 

السلام وعلیکم ۔۔۔۔۔۔

میرے پیارے پیارے گول مٹول ریڈرز ۔۔۔کیا لگتا ہے ، ناول کس طرف جا رہا ہے ۔۔؟آج کا ایپی کیسا تھا ۔۔۔؟ 

زایان اور پریزے اسیپشل پڑھ کر مزا آیا ۔۔۔؟ 

اگر آیا ہے تو دلدی سے لائکس ٹوکو ۔۔۔۔

اگلی ایپی اور بھی اچھی آنے والی ہے ۔ دعا کرو میرا فون آ جائے سچی ۔ لوگوں سے دوسروں کا فون مانگ کر ویڈیو بنانا  بتا نہیں سکتی کتنا کچھ کرنا پڑ رہا ہے 


This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔  


No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages