Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 47 Online - Madiha Shah Writes

This is official Web of Madiha Shah Writes.plzz read my novels stories and send your positive feedback....

Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Sunday, 23 October 2022

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 47 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 47 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Epi 47

Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 47

میری راہیں تیرے تک ہے

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 47

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

“ لندن “

روح ۔۔۔۔۔ آپ وہاں کیوں ایسے کھڑے ہو ۔۔؟ عبادت جو رات کا ڈنر تیار کر رہی تھی ۔

روح کو پچھلے آدھے گھنٹے سے ونڈ کے پاس کھڑے دیکھ کیچن سے ہی بولی ۔

آنی ۔۔۔۔۔ پاپا نہیں آئے ، روحی جو پہلے ہی رونے کو تیار ہوئی بیٹھی تھی ۔

عبادت کے پوچھنے پر آنکھوں میں جہان بھر کے آنسووں بھرتے رونا شروع ہوئی ۔

روحی ۔۔۔۔۔ عبادت جو آٹا گھونڈ رہی تھی ،اُسکو اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھتے دیکھ جلدی سے ہاتھ دھوتے فکر سے اُسکی طرف لپکی ۔

کیا ہوا ۔۔۔۔۔؟ وہ اُسکو اپنی گود میں لیتے ساتھ ہی پیار سے چوم گئی ،

پاپا ۔۔۔۔ نے کہا تھا ، وہ پارک لے کر جائیں گئیں ۔ وہ سوں سوں کرتی ساتھ ہی ناک پھولاتے عبادت کو شکایت لگا گئی ۔۔۔۔

روح ۔۔۔۔۔ پاپا کام میں بزی ہو گئیں ہونگیں ، اسی لیے وہ ٹائم پر نہیں آ پائے ۔ اس میں رونے والی کیا بات ہے ۔۔۔؟ میں آپ کو کل کو ٹائم سے لے جاؤں گئی ۔

وہ اُسکی گالوں پر بہتے موتے آنسووں کو چن ساتھ ہی بالوں کو پیچھے کرتے اُسکے ماتھے پر بوسہ دیا ۔

“ آپ پاپا کو ڈانٹو گئے ۔۔۔۔؟ انہوں نے اپنا کیا پرامس پورا نہیں کیا ۔۔۔؟ روح عبادت کا چہرہ دیکھتے ساتھ ہی دریافت کر گئی ۔۔۔۔

اگر آپ چاہتے ہو تو ہاں میں پاپا کو ڈانٹوں گئی ، کیونکہ اُنہوں نے میری روح کو رُولایا ۔۔۔۔؛۔

عبادت پیار سے اُسکی ہلکی سی گالوں کو کھنچتے ساتھ ہی اُسکو گود میں اٹھاتے کیچن کی طرف بڑھی ۔

آنی ۔۔۔۔۔۔ پاپا آ گئے ۔۔۔۔ابھی وہ دونوں کیچن تک پہنچی تھی ، کہ روح مہراز کو دیوار سے لگے دیکھ چہکتے بولی ۔

وہ جو دونوں کو ایک دوسرے میں مصروف دیکھ دل سے خوش ہوا تھا ، روح کے ایسے بتانے پر عبادت کو ایک نظر اُسکی طرف بڑھا ۔۔۔۔

اُس رات کے بعد دونوں میں بالکل ایک خاموشی چھائی ہوئی تھی ،

یہ نہیں تھا ، کہ دونوں نے ایک بار بھی روح کے سامنے بات نہیں کی تھی ۔

مہراز اور عبادت روح کے سامنے ساتھ اور خوش ہی نظر آتے ۔۔

لیکن یہ سچ تھا ، کہ عبادت نے اُس دن ہونے والی باتوں کو اپنے دل پر لگا لیا تھا ۔

وہ سب باتیں بھول جانا چاہتی تھی ، مگر چاہ کر بھی وہ ان باتوں کو نظر انداز نہیں کر پا رہی تھی ۔

“ لگتا ہے آج ہماری روح نے پاپا کو سب سے زیادہ مس کیا ۔ وہ روح کو اپنی گود میں بھرتے ساتھ ہی باری باری اُسکی موٹی گالوں کو چوم گیا ۔

پاپا ۔۔۔۔۔ آنی نے اس بار آپ کو ایسے ہی نہیں چھوڑنا ، وہ اپنے باپ کی شیونگ پر ہاتھ پھیرتے ساتھ ہی عبادت کو دیکھ گئی ۔۔۔۔

جو ششدوبنچ کا شکار ہوئی کھڑی تھی ، وہ جانتی روح کیا چاہتی ہے،

“ پاپا کب چاہتے ہیں آنی آپ کے پاپا کو چھوڑے ، وہ مسکراتے اب کہ غور سے عبادت کو دیکھ گیا ، جو ہونٹوں کو آپس میں جوڑے نظریں ادھر اُدھر گھومانا شروع ہوئی ۔

“ آنی آپ پاپا کو بولو نا ، میں ویٹ کر رہی ہوں ، روحی عبادت کو جھنجھلاتے ہوئے دیکھ بولی

میں کچھ سمجھا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ مہراز اپنی بیٹی کی بات سن الجھے انداز میں عبادت کو دیکھ گیا ۔

عبادت جو خود الجھی ہوئی تھی روحی کے چہرے پر خوشی دیکھ چوٹکی سی نگاہ مہراز پر ڈال گئی جو پہلے ہی اُسکو تکے جا رہا تھا ؛۔

کل رات آپ نے روحی سے پرامس کیا تھا ، کہ اُسکو رات کو باہر لے کر جائیں گئیں ، تو ابھی اتنی لیٹ آفس سے کیوں آئیں ہیں ۔۔۔۔ ؟؟؟

عبادت روح کو دیکھتے ایک ہی سانس میں مہراز سے بولی ، وہ اُسکو ایسے بیویوں کی طرح سوال کرتے دیکھ دل ہی دل میں خوش ہوا تھا ؛۔

“ ایم سوری ۔۔۔۔۔۔۔ میں بھول گیا تھا ، وہ کانوں کو ہاتھ لگاتے ساتھ ہی مسکراتے اپنی بیٹی کو پیار کر گیا ۔

آئندہ پھر پرامس کرتے ایسے مت کرنا ، عبادت روح کے اشارے پر مزید بولتے مہراز کو اپنی طرف متوجہ کر گئی ؛۔

ہممم۔۔۔۔۔۔ وہ اُسکے ایسے بولنے پر مسکراتے صرف اتنا ہی کہہ سکا تھا ؛۔

جبکے عبادت روح کے چہرے پر پھیلتی مسکراہٹ دیکھ خوش ہوتی جلدی سے کیچن میں گھسی ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پاکستان

یہ پریزے اتنا خاموش کیوں ہے ۔۔۔۔؟ وہ رات کا کھانا کھانے بھی نہیں آئی ۔۔؟ ہما سب کو آرام سے کھانا کھاتے دیکھ پریزے کے یونی واپس آتے ہی روم میں بند ہونے پر الجھی پڑی تھی ؛۔

ہما ۔۔۔۔۔۔ بیٹا کہاں گم ہو ۔۔۔؟ کھانا دھیان سے کھاؤ ، سونیا جو اُسکے بالکل سامنے والی چئیر پر براجمان تھی ۔

پانی کا گلاس اٹھاتے ساتھ ہی آنکھیں میں فکر لیے پوچھ گئی ۔

سرسری سا سب کی نظریں اُسکی طرف اٹھی تھی ، جبکے زاہیان نے بھی چونکتے غور سے اُسکے چہرے کو دیکھا ۔

جی چاچی ۔۔۔۔۔ وہ سرسری سا جواب دیتے ساتھ ہی بے دلی سے نوالہ منہ میں ڈال گئی ۔

جبکے اُسکا بالکل بھی من نہیں کر رہا تھا ، وہ کسی طرح پریزے کے روم میں جانا چاہتی تھی ۔۔؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

“ شش۔۔۔۔۔۔ “

پریزے جو آنکھیں بند کیے بیٹھی تھی ، زایان کا یونی میں اُسکے ہاتھ پکڑتے ساتھ ہی لبوں پر انگلی رکھنا شدت سے یاد آیا تھا ۔

وہ فٹ سے آنکھیں کھول گئی تھی ، جبکے لیٹے سے اٹھتے ساتھ ہی ریشمی سلکتے بالوں کا جوڑا بنایا ۔

“ میں کیوں اُسکی باتوں کا اتنا سوچ رہی ہوں ۔۔۔؟ جیسے ہی نظر اپنے دوپٹے پر پڑی ، خود پر حیران ہوتی دوپٹہ لیتے کبڑد کی طرف بڑھی ۔۔۔۔۔

میں نے کیسے کسی کے لیے اپنا نیا دوپٹہ پھاڑ دیا ۔۔۔؟ وہ جتنا حیران ہوتی خود پر کم تھا ۔ وہ جتنا چاہتی زایان کے بارے میں نا سوچے وہ اُتنا ہی اُسکا سوچتی ؛۔

“ مجھے صرف ایک موقعہ دو ، تم کیوں طلاق کو ہمارے درمیان لا رہی ہو ۔،

زایان کی باتیں کسی بھی صورت اُسکا پیچھا نہیں چھوڑ رہی تھی ، زایان کا عبادت کو لے کر اُسکو بات سمجھانا جیسے فکر میں ڈال گیا تھا ۔۔۔”

وہ کبڑد کو بند کرتے سیدھے واش روم میں گھسی ، جاتے ہی بیسن کا نل چلاتے ٹھنڈے پانی کے چھینٹے منہ پر دے مارے ۔

اُسکو گھبراہٹ ہو رہی تھی ، وہ اپنا ہاتھ اُسکے سینے پر رکھے پل کو یاد کرتے دل کی دھڑکن دھڑکا گئی ؛۔

“ کیا کروں ۔۔۔۔۔ کہاں جاؤں ۔۔۔۔۔؟ کس سے مدد لوں ۔۔۔؟ ایسے سوچ سوچ کر میں پاگل ہو جاؤں گئی ۔ وہ خود کی حالت سے پوری طرح الجھ چکی تھی ۔،۔۔

کوئی بھی راستہ جیسے اُسکو دکھائی نہیں دے رہا تھا ، وہ زایان اور اپنے نکاح کو لے کر بالکل بھی ایک فیصلہ نہیں لے پا رہی تھی ۔”

کیا عبادت آپی کو سب کچھ بتا دوں ۔۔۔؟ وہ واش روم سے نکل روم میں آتے ٹہلنا شروع ہوئی تھی ، وہ جب جب آنکھیں بند کرتی زایان کی باتیں پوری طرح اُس پر حاوی ہونے لگتی ؛۔

“ نہیں ۔۔۔۔۔۔ پریزے ۔۔۔۔۔ توں کیسے اُن کو پریشان کر سکتی ہے ۔۔؟ تجھے اچھے سے پتا ہے ، وہ مشکل سے ان مصبیوں سے نکلی ہیں ۔

وہ تیزی سے نفی کرتے ساتھ ہی سر پکڑتے بیڈ پر گری ، چونکہ اب اُسکو ایک فیصلہ لینا تھا ، کہ کیا وہ زایان کو موقعہ دے گئی ۔

یا نہیں ۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

“ لندن “

آنی آپ مجھے پکڑیں ،

روحی ۔۔۔۔۔ عبادت اُسکو بھاگتے دیکھ پیچھے ہی بھاگی تھی ۔

وہ دونوں اس وقت پارک میں موجود تھی ، عبادت روح کو لیتے آج خود سیر کے لیے نکلی تھی ، وہ دونوں ابھی پارک میں انٹر ہوئی تھی ، کہ روح بھاگتے ساتھ ہی عبادت کو بھاگا گئی ۔۔

پکڑ لیا ، میں نے پکڑ لیا ۔ عبادت روح کو اٹھاتے ساتھ ہی زندگی سے بھرپور مسکراتے گھوما گئی ۔

دونوں کی ہنسی جیسے ہر ُسو پھیلی تھی ۔ وہ دونوں ایک ساتھ مکمل کتاب لگتی تھی ۔۔۔۔۔

پارک میں ہر طرف لوگوں کا ہجوم لگا ہوا تھا ، ہر کوئی اپنے بچوں کے ساتھ کھیلنے میں مگن ہوئے پڑے تھے ؛۔

“ آنی ۔۔۔۔۔ مجھے وہاں کھیلنا ہے ، روح عبادت کی انگلی پکڑے ساتھ ہی کھنچتے بھاگنے کی کوشش کر رہی تھی ۔۔

جیسے ہی وہ قریب پہنچی ہاتھ چھوڑ باقی بچوں کے پیچھے بھاگتے سڑھیاں چڑھنا شروع ہوئی ۔۔۔۔

عبادت اُسکو ایسے اتنا خوش دیکھ مسکراتے فون نکالتے ویڈیو بنانا شروع ہوئی ،۔

“ کیسی ہو عبادت ۔۔۔۔؟ “ ابھی وہ ویسے ہی اپنے کام میں مصروف تھی ، کہ اچانک سے اپنے پیچھے سے جانی پہنچانی آواز سن پلٹی ۔۔۔۔۔

تم ۔۔۔۔۔؟ جیسے ہی آصف کو دیکھا ، وہ اک دم سفید پڑی ، جبکے جلدی سے خود پر چھانے والی حیرانگی کو چھپایا ؛۔

میرے علاوہ تمہارے پیچھے کوئی نہیں آ سکتا ، وہ دھوپ کی تپش میں آنکھوں کو تھوڑا میچتے غور سے اُسکا چہرہ دیکھ گیا ؛۔

تم بلا وجہ اپنا ٹائم مجھ پر ویسٹ کر رہے ہو ، چھوڑ دو میرا پیچھا ، عبادت بہت آرام سے بولتے ساتھ ہی نظروں کو کھیل گود کرتی روح پر ماخوذ کر گئی۔

“ میں ٹائم ویسٹ بالکل نہیں کر رہا ، مجھے تم سے محب۔۔۔۔ت۔۔۔۔

اپنے الفاظ اپنے منہ میں بند کرو ، تمہاری کسی بھی بات کا کوئی اثر مجھ پر ہونے والا نہیں ۔۔۔۔

وہ دو ٹوک بولتے روحی کی طرف قدم اٹھانا شروع ہوئی ۔

کیا یارم کی بھی تمہیں اب کوئی ضرورت نہئں ۔۔؟ اس سے پہلے وہ دور جاتی وہ اونچا بولتے اُسکے قدم روک گیا ۔

اُسکا دل پوری طرح لرزا تھا ، سانس جیسے تھمی ، وہ مشکل سے تھوک نگلتے روحی کو دیکھنا شروع ہوئی ؛۔

عبادت میں تمہیں تمہارے یارم سے ملوا سکتا ہوں ، وہ اب چلتے اُسکے مقابل آیا تھا ، جبکے تبھی یہ منظر کیمرے کی آنکھ نے سیو کیا تھا ۔۔۔۔؛،

تمہیں میرے یارم کو مجھ سے ملوا نے کی کوئی ضرورت نہیں ، میں خود ہی اپنے بیٹے کو دھونڈ لوں گئی ،

اور ہاں اگر تمہیں لگتا ہے ، تم مجھے کسی طرح بلیک میل یا رسوا کرنے کی کوشش یہاں کر لو گئے ۔۔۔۔

آصف تمہاری بہت بڑی غلط فہمی ہے ، یاد رکھنا ۔۔۔ اگر اس بار شوہر کو پتا چلا تو تمہارے لیے خیر نئیں ہوگئی :،

وہ انگلی اٹھاتے وان کرتے سپاٹ نظروں سے گھورتے آگے ہوئی ۔

ہاہاہ۔۔۔۔۔ کیا سچ میں عبادت ۔۔۔؟ وہ طنزیہ قہقہ لگاتے اُسکو بھنویں اچکانے پر منور کر گیا :۔

یہ وہی شخص ہے ، جس نے اپنی چند دن کی محبت کے لیے تمہیں بنا سوچے سمجھے چھوڑ دیا تھا ۔

تمہیں کیا لگتا ہے ، میں کچھ جانتا نہیں ۔۔۔؟ ابھی بھی وہ تمہیں صرف استعمال کر رہا ہے ، اپنی بیٹی کو پہلی بیوی سے حاصل کرنے کے لیے ۔۔

ابھی سمجھ جاؤ ، نہیں تو پھر سے تم اکیلی رہ جاؤ گئی ، چھوڑ دو اُس انسان کو ۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ تمہیں چھوڑے ۔

آصف نے ایک ہی سانس میں بولتے جیسے عبادت کو آگاہ کرنا چاہا تھا :۔

“ اپنی زبان اور اپنے اس خیال کو اپنے ذہین میں بند رکھو ، وہ کاٹ کھانے والے لہجے میں بولتی روح کو زور سے آواز لگا گئی :۔

کتنی دیر ۔۔۔۔ عبادت ۔۔۔۔ کتنی دیر تم مجھے ایسے ہی ٹھکرواگئی ۔۔؟

ایک دن تمیں میرے قدموں میں آنا ہی پکڑے گا ، چونکہ یارم کو میں تمہارے سامنے لاؤں گا ۔

وہ قہر نظروں سے اُسکو دور جاتے دیکھ سوچ چکا تھا ؛،

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پاکستان

“گڈ مارننگ ۔۔۔۔۔۔ ایوی ون ۔۔۔۔۔ “ پریزے جو آج بہت سکون اور آرام میں تھی ،

جب کو خاموشی سے ناشتہ کرتے دیکھ اپنی چہکتی آواز میں بولتے متوجہ کر گئی ۔۔

لو بھئی ۔۔۔۔۔۔ اس بیمار مرغی کا بخار اتار گیا ، حامل جو ناشتہ کرتے ساتھ ہی زاہیان سے کسی میٹنگ کی بات کر رہا تھا ۔۔۔

اپنی بہن کو اتنا خوش دیکھ شرارت سے بولتے سب کو دبا دبا ہسنے پر اکسا گیا :۔

پاپا ۔۔۔۔۔۔۔ وہ منمنائی تھی ، جبکے ساتھ ہی وہ گھورتی حامل کو فلک کو دیکھ گئی ،۔

ویسے آج اتنا خوش کیوں ہو ۔۔۔؟ فلک جو اُسکے ساتھ والی چئیر پر براجمان تھی ، کہنی مارتے اُسکو اپنی طرف متوجہ کیا ؛۔

چونکہ مجھے بہت بڑا خزانہ مل گیا ہے ، وہ راز داری سے بولتی ساتھ ہی آنکھ دبا گئی ؛۔

چلیں ۔۔۔۔۔ وہ چائے کے کپ سے چند سیپ لیتے ریان کو آتے دیکھ کھڑی ہوئی ؛۔

ٹھیک سے ناشتہ کرو ۔۔۔۔ اور ریان تم ۔۔۔؟ سونیا اپنی بیٹی کی حرکت پر آنکھیں دکھاتے ساتھ ہی بیٹے کو دیکھ گئی :۔

ماما ۔۔۔۔۔۔ میں ناشتہ یونی میں کر لوں گا ۔ریان کا آج بہت امپوٹڈ لیکچر تھا ۔ اسی لیے وہ جلدی میں بولتے ڈور کی طرف بھاگا :۔

مجھے اتنی بھول نہیں ہے ، میں یونی میں کچھ کھا لوں گئی وہ اپنی ماں کی آنکھوں کو دیکھتے بیگ کندھے پر ڈالتے تیزی سے بھاگی ؛۔

یہ لڑکی بہت خراب ہو گئی ہے ۔ سونیا نے افسوس سے سر ہلاتے ریحانہ بیگم سے گویا :۔

نظر رکھا کرو اپنی بیٹی پر ۔۔۔۔۔ اس سے پہلے کہ ریحانہ کوئی جواب دیتی بشری بیگم نے زہر اگلنا بہتر سمجھا ۔۔

حامد جو اپنا ناشتہ کرنے میں مصروف تھے ، چونکتے تیکھی سی نگاہ اپنی بھابھی پر ڈالی :۔

جوان ہو گئی ہے تمہاری بیٹی ۔۔۔۔ اس کے لیے کوئی لڑکا دیکھو ۔۔۔۔۔

ایسے تو تادنیہ بھی جوان اور پریزے سے بڑی ہے ، آپ کو نہیں لگتا اب اُسکی شادی کر دینی چاہیے ۔۔۔؟

زاہیان جو خاموشی سے بیٹھے سب کچھ دیکھ رہا تھا ، غصے کو چھپاتے بہت نارمل انداز میں بولا ۔

ہاں تو ۔۔۔۔۔۔ میں نے تو تمہارے چچا سے بولا ہے ، کہ تادنیہ کا رشتہ لے مجھ سے اپنے ریان کے لیے ۔۔۔۔

کیا یہ اتنا بھی نہیں کر سکتا ۔۔۔؟ بھائی کی آخری نشانی گھر میں ہی رہ جائے گئی ، بشری کو تو موقعہ چاہیے تھا ۔

اور زاہیان نے انجانے میں وہ دے دیا تھا ، وہ لب بھنچتے حامل کے ہمراہ اٹھا تھا ۔ آخر ان کو آفس پہنچنا تھا ؛۔

بھابھی ۔۔۔۔۔ میری بیٹی کی فکر نا کریں ، وہ پڑھنے جاتی ہے ، مجھے یقین ہے وہ اپنے باپ کا سر کبھی بھی جھکنے نہیں دے گئی ۔

ہما جو پاس ہی کھڑی تھی ، مشکل سے سانس لیتے بیٹھی تھی ، اُسکو لگا تھا جیسے آہستہ آہستہ اُسکا بس کچھ ائک دن چھین لیا جائے گا ؛۔

اور رہی تادنیہ اور ریان کی بات ۔۔۔۔ تو میں نے پہلے بھی کہا تھا ، کہ بچوں پر کوئی زبردستئ نہیں ہو گئی ؛۔

جب خدا نے چاہا تب ان کا رشتہ بھی ہو جائے گا ، وہ دو ٹوک بولتے ساتھ ہی نکپین سے ہاتھ صاف کرتے کھڑے ہوئے :۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

لندن

“ کم ان ۔۔۔۔ “ ابھی وہ آفس سے فارغ ہوا تھا ، کہ بلیف گیس اٹھاتے کوٹ ہاتھ میں پکڑے چئیر سے اٹھا ۔

سر یہ آپ کے لیے آیا ہے ، اُسکی سکریڑی نے ایک بند لفافہ اُسکی طرف بڑھایا ۔

شکریہ ۔۔۔۔ وہ سرسری سا بولتے ساتھ ہی ایک نظر اُس لفافے پر ڈال گیا ۔

کہیں بھی کچھ بھی نہیں لکھا تھا ، وہ حیران ہوتا سکریڑی کے جاتے ہی بیگ نیچے رکھتے کوٹ ٹیبل پر رکھ واپس سے بیٹھا ؛۔

تاکہ وہ لفافہ کھولتے دیکھ سکے ۔ جیسے ہی لفافہ کھولا عبادت کی تصویریں کسی غیر مرد کے ساتھ دیکھ وہ شاک ہوتا چئیر سے کرنٹ کھاتے اٹھا :۔

یہ کون ہے ۔۔۔؟ وہ پارک کا منظر دیکھ پوری طرح ٹھٹھک چکا تھا ۔

جبکے رگیں تن گئی تھی ، جبرے ضبط کرنے کی وجہ سے کس چکے تھے :۔

اسے یاد آیا تھا ، وہ اس آدمی کو پہلے پاکستان میں دیکھ چکا تھا ۔ اپنے آفس کے باہر عبادت کے ساتھ بات کرتے ۔۔۔۔

اس کا عبادت سے کیا لینا دینا ہے ۔۔۔؟ دماغ پوری طرح گھوم رہا تھا :۔

وہ غصے سے لفافہ ویسے ہی بیگ میں ڈالتے گھر کے لیے نکلا ۔۔

“ واہو ۔۔۔۔۔۔ آج پاپا کی پسند کا سب کچھ ۔۔۔۔! روحی ڈائینگ ٹیبل پر عبادت کو کھانا لگاتے دیکھ چہکتے قریب آئی تھی ،۔

یہ سب تو آپ کا فیورٹ نہیں ہے ۔۔۔۔؟ عبادت نے مسکراتے اب کہ اُسکو اٹھاتے چئیر پر بٹھایا تھا ۔

پاستہ میرا اور پاپا کا فیورٹ ہے ، باقی سب کچھ تو پاپا کو پسند ہے ، وہ پاستہ دیکھتے خوشی سے بولی تھی :۔

چلیں پھر آپ کو ۔۔۔۔۔ پاستہ کھلاتی ہوں ، عبادت نے پلیٹ اٹھاتے پاستہ ڈالنا شروع کیا ہی تھا ۔

کہ وہ ڈور کھولتے گھر میں داخل ہوتے ساتھ ہی سامنے عبادت کو کھا جانے والے انداز میں گھور گیا :۔

پاپا ۔۔۔۔۔۔ دیکھیں ۔۔۔۔ آپ کی سبھی فیورٹ ڈیشز بنائی ہیں آنی نے ۔۔۔۔ وہ چئیر سے اٹھتے اپنے باپ کے ساتھ جاتے ہی چپک چکی تھی ۔

اچھا ۔۔۔۔۔ وہ خود کو نارمل دکھاتے ویسے ہی روح کو گود میں لیے چئیر پر آتے بیٹھا ۔

میں روح کو کھانا کھلاتی ہوں ، آپ فریش ہو کر آ جائیں ، عبادت اُسکو چمچہ اٹھاتے دیکھ بہت نرمی سے بولی

میں اپنی بیٹی کو خود کھانا کھلا سکتا ہوں ، وہ بھی بہت دھمیے بولا تھا لیکن لفظوں میں چھبنا صاف عبادت محسوس کر سکی تھی :۔

وہ اُسکو ایسے دیکھ حیران ہوئی تھی ، جبکے بنا کچھ کہے واپس سے اپنی جگہ پر بیٹھی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کیا مجھے عبادت کے سامنے یہ تصویریں رکھنی چاہیے ۔۔۔؟ وہ سگریٹ کا دھواں فضا میں چھوڑ ایک نظر ٹیبل پر رکھی تصویروں کو دیکھ گیا ۔۔۔

وہ فیصلہ نہیں کر پا رہا تھا ۔ کہ کیا اُس کو اس بارے میں سوال کرنا چاہیے یا نہیں ۔

تصویر میں ایسا کچھ بھی نہیں تھا ، جس سے یہ لگے کہ کچھ غلط ہو ۔ وہ شاید عبادت سے کوئی بات کر رہا تھا ۔

عبادت کے تاثرات وہ کچھ سمجھ نہیں پایا تھا ، کہ وہ پریشان تھی یا سامنے کھڑے شخص کو دیکھ خوش تھی ،۔

مگر سوچنے والی یہ بات تھی ، کہ یہ تصویریں کھنچی کس نے اور مجھے ہی سینڈ کیوں کی گئی ۔۔؟ وہ پوری طرح اسی سوال پر الجھ رہا تھا ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے 


This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 33 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے۔  



No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Pages