Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 73 part 2 Online

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 73 part 2 Online

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Intaha Episode 73 Part 2

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 73 part 2

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 73 پارٹ 2

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کیا ہوا ۔۔۔؟ ایسے کیا دیکھ رہے ہو ۔۔؟ میں ایسے ہی پوچھ رہی ہوں ۔۔

حور سرحان کو غور سے دیکھتے دیکھ نروس ہوئی تو فورا سے کہتے مقابل سے دور ہونے کی کوشش کی ۔

اتنی بھی کیا جلدی پڑی ہے بھاگنے کی ۔ اس سے پہلے حور سرحان سے دور جا پاتی ۔ مقابل اُسکو اپنے حصار میں قید کرتے گویا ۔

حور جس کو بالکل بھی سرحان سے یہ امید نا تھی ۔ چونکتے لہجے میں مقابل کو گھورا ۔

لڑ لیتا ہوں میں ۔ لیکن جانتی ہو ۔۔!! وہ محبت سے اب کے اسکے بکھیر بالوں کو کندھے سے پیچھے کرتے گردن پر انگلی چلا گیا ۔۔

حور جو پہلے ہی مقابل کے ایسے حصار میں قید کرنے سے گھبرا چکی تھی ۔

مقابل کے ایسے لمس کو محسوس کرتے دھڑکنوں کی رفتا بڑھا گئی ۔

لڑنے کی کوئی خاص وجہ بھی ہونی چاہیے ۔ فرض کرو ۔ سرحان بھی شرارت سے بولتے مزید حور کو جکڑ گیا ۔

حور جس کی حالت مقابل کے اتنے سے عمل پر ہی خراب ہو چکی تھی ۔

اسکے جکڑنے پر جیسے سانس بند ہونے کو ہوا ۔ وہ پہلی اُسکی بانہوں میں جیسے پگھلنا شروع ہوئی۔۔۔

اگر کوئی تمہیں تنگ کرے ۔ یا تم پر بری نظر ڈالے ۔ تب میں اس پر اپنی اسی طاقت سے وار کروں گا ۔۔۔۔

سرحان گھمبیر سے لہجے میں سرگوشی کرتے حور کے کان کی لو کو لبوں سے چھو گیا ۔

حور جس نے مقابل کے چٹان سینے پر ہاتھ دھرے ہوئے تھے ۔

مشکل سے اپنی مٹھیوں کو بھینچا تھا ۔ جبکے وہ معمولی سی خود کو آزاد کروانے کی کوشش بھی کر گئی ۔۔

جس کو سرحان نے بہت آسانی سے رد کیا ۔ بس اتنا ہی مجھے برادشت کر سکتی ہو۔۔؟ سرحان اُسکو گھبراتے دیکھ سرگوشی کے عالم میں کہتے خود کی نظروں میں دیکھنے پر اُکسا گیا ۔۔۔

حور جس نے پلکیں نیچے گرائی ہوئی تھی ۔ مقابل کے الفاظ سن کالی آنکھوں کی بھاڑ اٹھاتے دیکھا ۔

چھ۔۔۔۔چھوڑو مجھے۔۔۔۔ کوئی آ جائے گا ۔۔۔!! حور پوری طرح لرز چکی تھی ۔

جبکے موضوع بدلتے مقابل کو دوسری طرف متوجہ کرنے کی ایک ناکام سی کوشش کی ۔۔۔

نہیں ۔۔۔۔ ابھی تو میرا دل کر رہا ہے ۔ تمہیں ایسے ہی اپنی بانہوں میں بھرے رکھوں ۔۔۔

کیا تم مجھے اتنا بھی حق نہیں دے سکتی ۔۔۔؟ سرحان جو بہنا شروع ہو چکا تھا ۔ حور کے چہرے کو اٹھاتے لبوں پر انگلی چلائی ۔۔۔

حور کی جان پر بنی ۔ جانے وہ کس موڑ میں آ چکا تھا ۔

حور جس دن تم غائب ہوئی تھی۔ جانتی ہو اُس دن میں نے تمہارے لیے سرپرائز پلان کیا تھا ۔

لیکن شاید قسمت کو کچھ اور منظور تھا ۔ سرحان یہ ہل ایسے خراب ہونے نہیں دینا چاہتا تھا ۔ اسی لیے اتنا کہتے بریک لگائی ۔۔۔۔

کیا پلان کیا تھا ۔۔؟ حور حیران سی اب کے جیسے مقابل کی بات سن سینجدہ ہوئی ۔

ویلٹائن ڈے تمہارے ساتھ منانے کا سوچا تھا ۔

سوچا تھا ۔ اپنی محبت تم پر عیاں کروں گا ۔ تمہیں ہمارے ماضی کے وہ پل دکھاؤں گا جو میں نے آج تک قید کر رکھے تھے ۔

سرحان محبت سے چور لہجے میں بولتے حور کو خوشی محسوس کروا گیا ۔

بہت چاہتے ہو اپنی پری کو ۔۔؟ حور جس کو سب کچھ یاد آ چکا تھا ۔ اب کے دھیمے سے پوچھتے اپنے بازوں مقابل کے کندھے پر ٹکاتے حصار بنا گئی ۔

سرحان اسکے اس عمل پر ہلکے سے مسکرایا تھا ۔ جبکے بہت محبت سے حور کی کمر میں دونوں بازوں ڈالتے تھوڑا سا اور قریب کیا ،

اب کچھ یوں تھا ۔ حور اسکے گلے میں دونوں بازو ڈالے تو سرحان اُسکی کمر کے گرد حصار بنائے کھوئے سے اپنی دنیا میں مصروف ہوئے ۔۔۔۔

اتنی محبت ہے ، کہ تمہاری کھو جانے کے بعد بھی یقین تھا ، تم ایک دن میرے پاس لوٹ آؤ گئ ۔۔

سرحان محبت سے پاش لہجے میں گویا ۔ تو حور اُسکی سانسوں کی تپش خود کے چہرے پر پڑتی دیکھ نظریں محبت سے جھکا گئی ۔

جانتا ہوں تمہارے دل میں بھی میرے لیے بہت محبت ہے ۔ سرحان اُسکو نروس ہوتے دیکھ اچھے سے نوٹ کر گیا تھا ۔

جبکے یہ لفظ ادا کرتے حور کو حیرانگی سے نگاہیں اٹھانے پر اُکسا گیا ۔

کس نے کہا ۔۔۔؟؟ حور تو صدمے سے تیکے انداز میں بولی ۔ 

حور ۔۔۔۔۔!!! 

اس سے پہلے سرحان کوئی جواب پاس کرتا ۔ زر کی آواز سن تیزی سے حور کو خود سے دور کرتے پانی کی بوتل اٹھاتے پینا شروع ہوا ۔

ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔

حور جو پہلے تو اچانک سے سرحان کے خود کو دور کرنے پر ساکت ہوئی تھی ۔ آگے کا منظر دیکھ قہقے لگاتے سرحان کو گھورنے پر مجبور کر گئی ۔

کیا ہوا ۔۔۔؟ زر جو بھاگا بھاگا آیا تھا ۔ حور کو ایسے مسکراتے دیکھ حیرانگی سے سرحان کا چہرہ دیکھ گیا ۔

جو نظروں کو چراتے پانی کی بوتل منہ سے لگائے ختم کر گیا ۔

کچھ نہیں ۔۔۔۔ چلو ۔۔ حور اپنی ہنسی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے زر کی بازو میں ہاتھ ڈالتے آگے بڑھی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

یہ کون ہو سکتا ہے ۔۔؟ حسن جو بار بار پکس کو غور سے دیکھ رہا تھا ،

گھبراتے روم میں ٹہلنا شروع ہوا ۔ چونکہ سکو کچھ سمجھ نہئں آ رہا تھا ۔

کس سے مدر لے ۔ وہ پوری طرح پریشان ہو چکا تھا ۔ حسن جو شہریار کو کال کر رہا تھا۔

مایوسی سے فون بیڈ پر پھینک گیا ، چونکہ وہ بھی فون نہیں اٹھا رہا تھا ۔۔

آخر وہ بھی آج ہی ساہیوال گیا تھا۔ کہ اُسکو گھر پر کام ہے ۔۔

لیکن یہ وہی جانتا تھا ۔ وہ وہاں کیوں گیا تھا ۔اُسکا دل عاشی کی وجہ سے پریشان تھا ۔

کیا ہوا تجھے ۔۔۔؟ اسد جو روم میں آیا تھا ۔ لیپ ٹاپ کو اٹھاتے سرسری سا حسن کو دیکھا ۔ جو آج پہلی بار اسد کو پریشان نظر آیا تھا۔۔۔

ک۔۔کچھ ۔۔۔نہیں ۔۔۔۔ حسن کی زبان ہکلاتے مشکل سے ہی یہ بول پائی تھی ۔

اتنا پسینا کیوں آیا ہوا ہے۔۔؟ اسد اُسکو ایسے پریشان دیکھ فکر سے قریب آیا تھا ۔

یہ ۔۔۔ حسن نے جلدی سے ماتھے کو ہاتھ سے صاف کیا تھا ۔

کچھ نہیں ۔ بس سوچ رہا ہوں ۔آج رات کو کام پر جاؤں یا چھٹی کر لوں ۔ حسن نظریں چراتے بیڈ کی طرف بڑھا اور جلدی سے فون اٹھایا ۔۔۔

اگر دل نہیں چاہ رہا تو مت جا ۔ ایسے پریشان مت ہو ۔ اسد اُسکو دیکھتے آرام سے بولتے باہر گیا ۔،

تو حسن نے ایک لمبا سا سانس بھرا ۔ کیا کروں ۔۔۔؟ ابھی تو صرف پکس دیکھ کر ہی یہ حال ہو گیا ۔

اگر یہی سب کو نمی کو پتا چل گیا ۔۔۔؟؟ نہیں مجھے کچھ کرنا ہوگا۔۔ حسن جو بیڈ پر بیٹھ چکا تھا ۔ فورا سے کھڑا ہوا ، جیسے کھڑے ہونے سے مسلۂ حل ہو جائے گا ۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

میرپور

یہ اتنی جلدی کیسے سو گیا ۔۔؟ آیت جو روم کے ٹیرس پر نماز پڑھتے فارغ ہوتے روم میں آئی تھی ۔

برہان جو اوندھے منہ بیڈ پر سوئے پڑا تھا آیت دیکھ حیران ہوئی ۔جبکے ویسے ہی چلتے جائے نماز کو ٹیبل پر رکھتے اپنا حجاب والا دوپٹہ جو پن کیا ہوا تھا پن نکالتے نارمل سے اوڑھ گئی ۔

 شوز بھی نہیں اتاری ۔ آیت حیرت سے بڑبڑاتے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتے بیڈ کے قریب آتے آرام سے نیچے بیٹھی تھی ۔

تاکہ مقابل کے جوتے اتار سکے ، آیت دھیمے سے برہان کے دونوں شوز اتارتے کمبل کھولنا شروع ہوئی ۔

لگتا ہے کافی تھک گیا تھا ۔ آیت اُسکو ویسے ہی لیٹے دیکھ سوچ دھیرے سے کمبل برہان کے اوپر اوڑھ گئی ۔

برہان جو اوندھے منہ لیٹا ہوا تھا ، کروٹ بدلتے سیدھا ہوتے لیٹا ۔ آیت اُسکا سر تکیے سے نیچے پڑا دیکھ دھیرے سے برہان کے قریب ہوتے بیٹھی ۔

آیت نے دھیرے سے برہان کا سر اٹھایا تھا ۔ اور تکیہ درست کرتے آرام سے برہان کا سر رکھا ۔۔۔

برہان جو گہری نیند میں تھا ۔ویسے سرسری سا ہلتے آیت کو غور سے دیکھنے پر مجبور کر گیا ۔ ۔۔

آیت نے محبت سے پہلی بار برہان کو غور سے دیکھا تھا ۔ کوئی شک نہیں تھا ۔ وہ بہت ہینڈسیم تھا ۔

آیت نے دل میں خود سے “ ماشااللّہ “ پڑھا ۔ جبکے ہلکے سے مسکراتے برہان کی شیو کو دیکھا ۔۔۔

جو ہلکی بڑھی دڑاھی کا نقش لگ رہی تھی ۔ “ مصعوم شاہ “ آیت جانے کھوئے سے انداز میں محبت سے برہان کو دیکھ بول گئی ۔۔۔۔

جبکے دل کیا تھا ۔ اُسکی شیو یعنی دڑاھی کو ہاتھ لگاتے چھو کر دیکھا جائے ۔

آیت محبت سے دھڑکتے دل کو سنبھلے مقابل کے قریب ہوتے دڑاھی کو اپنے نازک ہاتھ سے چھوتے ڈمپل گہرے کر گئی ۔

وہ کسمایا ۔ تو آیت جو بہت پُرسکون سے انداز میں مقابل کو دیکھنے میں مصروف ہوئی بیٹھی تھی ۔

ڈرتے تھوڑا سا پیچھے ہونے کو ہوئی ۔ اس سے پہلے وہ ڈرتے پیچھے کو گھسکتی گھبراتے برہان پر خود سے گری ۔

برہان جو گہری نیند میں سویا پڑا تھا ۔ اچانک سے آیت کے گرنے پر نیند سے بوجھل نیلی آنکھیں کھول ہڑبڑایا۔۔

آیت جس کا دوپٹہ سر سے گرتے کندھے پر پہنچ چکا تھا ۔ برہان کی نیند سے بوجھل آنکھیں دیکھ رونے جیسا چہرہ بنایا ۔

آیت ۔۔۔!! برہان جو اک دم ہوش میں آ چکا تھا ۔ اُسکو ایسے خود پر گرے دیکھ فکر سے اٹھنے کی کوشش کی ۔

سوری ۔۔۔۔!! میں تمہارے جاگنا نہیں چاہتی تھی ۔

میں تو ایسے تم پر کمبل درست کرنے بیٹھی گئی تھی ۔

مجھے پتا ہی نہیں چلا میرا دوپٹہ کب تمہارے نیچے آ گیا ۔ آیت برہان کو غورسے سنتے دیکھ تیزی سے بولتے حیران کر گئی ۔

آیت کو اندازہ بھی نہیں تھا ۔ تیزی میں بولنے کے چکر میں وہ برہان کو بتا گئی کہ اُسکو اُسکی فکر تھی  ۔۔۔

  کوئی بات نہیں ۔۔۔ !! اٹس اوکے “ برہان ہلکے سے سمائل پاس کرتے اٹھنے کو تیار ہوا ۔۔۔

تم سو جاؤ ۔۔۔!! آیت نے فورا سے مقابل کو اٹھنے سے روکا ۔ جبکے اپنی جلدی بازی پر حیران ہوتی برہان کے سینے سے اپنے ہاتھ اٹھا گئی ۔۔

وہ ۔۔۔۔! آیت اپنی جلد بازی پر غصے سے آنکھیں بھنچ گئی ۔

میں سونے ہی جا رہا ہوں ۔ لیکن اپنی جگہ پر ، برہان اُسکو آنکھیں بند کیے بیٹھے دیکھ دھیمے سے بولتے واپس سے دیکھنے پر مجبور کر گیا ۔۔۔

برہان اٹھتے صوفے کی طرف بڑھا ، تو آیت نے خاموشی سے برہان کو لیٹے دیکھا تھا ۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

لاہور

یار تم لوگ مانتی نہیں ۔ میں قسم سے بتا رہی ہوں ۔ کہ کھڑوس سر کسی کے ساتھ ملا ہوا ہے ۔۔۔

اب بھلا اُسکو پتا ہے ۔ ہم اسمینگ کیس پر کام کر رہی ہیں ۔ پھر بھی جان بوجھ کر ہمیں ناچنے والیوں کی طرف اُکسا رہا ہے ۔

اب وہاں سے مزید کیا انفارمیشن اکٹھی کریں ۔۔۔؟ ساری ویڈیوز وہاں پر ہونے والے سب کاموں کو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ بھی لیا ہے ۔ اور ویڈیو میں قید بھی کر لیا ہے ۔۔

اب تو بس سزا دینے کی باری رہتی ہے ۔ لیکن نہیں یہ کہنے کی بجائے کہ وہاں پر فورس سے حملہ کرو ۔

بول دیا اب جا کر وہاں سے مزید انفارمیشن دھونڈو ۔۔ انار کا بس نہیں چل رہا تھا ۔ کہ ملک کا سر پھاڑ دیتی ۔

کوئی تو چکر ہے ۔ لڑکیوں ۔۔۔۔!! حور اور حیا پوری طرح سوچ میں گری ۔۔

میرے خیال سے ہمیں اپنے اس باس پر بھی نظر رکھنی چاہیے ۔ آخر پتا چل سکے ۔ یہ کس کے لیے کام کرتے ہیں ۔۔؟ حور نے اپنی سوچ سب کے سامنے رکھی ۔

تو عالیہ نے بھی سر ہلایا ۔ چلو پھر پہلے ان کا علاج کرتے ہیں ۔ پھر ہی کچھ اور ہوگا ۔

حیا جلدی سے اٹھی تو انار اور حور لوگ بھی کھڑی ہوئی ۔

تاکہ کسی کو ملک کے پیچھے لگایا جا سکے ، کہ وہ کس سے ملتا ہے ۔ کہاں جاتا ہے وغیرہ ۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere TakHai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 31  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Online link

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

 

 

 

1 Comments

  1. I love this novel plz part to complete nai mill rha

    ReplyDelete
Previous Post Next Post