Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 38 Part 1 Online

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah Episode 38 Part 1 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Second Marriage Based Novel Enjoy Reading…..

Meri Raahein Tere Tak Hai By Madiha Shah

Novel Name : Meri Raahein Tere Tak Hai

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 38 Part 1 

میری راہیں تیرے تک ہے

 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

 

قسط نمبر ؛۔ 38 پارٹ 1

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

روح آپ ماما کے ساتھ جانا چاہتی ہو ۔۔۔؟ آپ پلیز ماما کے پاس چلی آؤ ۔۔۔!! ایمن ابھی عدالت سے باہرآئی تھی

 

جب ایک بار پھر سے روح کو پکڑے اسکے سامنے نیچے بیٹھے بولی

 

نہیں مجھے پاپا کے ساتھ جانا ہے ، آنی میرا ویٹ کر رہی ہو گی ۔۔۔! روح نے سامنے دیکھا تھا

 

جہاں پر مہراز دور کھڑے ولید اور اپنے وکیل سے بات کرنے میں مصروف نظر آیا

 

آنی ۔۔۔؟؟ ایمن الجھی تھی جبکہ روح کے بولے الفاظ دو ہراتے اُسکو چونکے انداز میں اُسکو دیکھا

 

ماما میری آنی بہت اچھی ہیں ۔۔! میں آپ سے ان کو ملواں گئی ، آپ ملنا چاہو گی ان سے ۔۔۔۔؟

 

روح کے چہرے پر آنی کی بات کرتے مسکراہٹ پھیلی تھی ایمن نے غور سے اُسکا مسکراتا چہرہ دیکھا

 

یس شو مائے بے بی میں ضرور ملوں گی ، یہ ہے کون ۔۔۔؟ آئی می ۔۔۔۔!!!

 

چلیں روح بیٹا ۔۔۔؟؟ ابھی ایمن مزید کچھ بولتی یا پوچھتی مہراز کی آواز سن ایمن بیٹھے سے اٹھکھڑی ہوئی

 

اب کے دونوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا تھا ، جبکہ روح فورا سے مہراز کے قریب ہوئی

 

مہراز نے اُسکا ہاتھ پکڑا تھا اور اُسکو لیتے آگے بڑھا ایمن جو بولنے کے لیے منہ کھولنے والی تھی اپنےوکیل کی پکار پر اُسکی طرف متوجہ ہوئی۔۔۔۔

 

مہراز پاکستان سے لندن آ چکا تھا اسی لیے وہ آج عدالت آیا تھا ، ایمن چاہتی تھی کہ عدالت روح کواسکے ساتھ بھیج دے مگر مہراز نے بول دیا ابھی روح کو ٹائم دیں وہ ابھی ان سب چیزوں کے لیے تیارنہیں ہے بس اسی لیے عدالت نے اگلی ڈیٹ دے دی تھی

 

بے بی ڈونٹ ویری ، کچھ دن اور پھر روح تمہارے پاس ہی آئے گی

 

ابرار جو وکیل کے ساتھ ہی موجود تھا وکیل کے جاتے ہی ایمن کو حوصلہ دیا

 

ایمن سر ہلاتے آگے بڑھی تو ابرار بھی اسکے ہمراہ باہر آیا

 

سامنے ہی مہراز نظر آیا تھا جو روح کو گاڑی میں بیٹھاتے ایک بار پھر سے ولید کے ساتھ بات کرنااسٹارٹ ہوا

 

چلیں ۔۔۔۔! ابرار ایمن کو سامنے بنا آنکھیں جھپکے دیکھتے بولا تو ایمن نے فورا سے نظروں کا زوایہ بدلا

 

اتنی بھی جلدی کیا پڑی ہے بھاگنے کی تھوڑی دیر کھڑی تو ہو جاؤ ۔۔۔۔۔؟؟

 

دیکھو میں آ گیا ۔۔۔۔!!! ایمن ابرار کے ہمراہ اپنی گاڑی کے قریب آئی تھی کہ مہراز تھوڑا سا چلتے اندونوں کے سامنے ہوا ۔۔۔۔۔

 

ولید بھی قریب ہی موجود تھا ، ابرار مہراز کے آگے ہوا تھا ، ایمن نے بھی مہراز کو دیکھا تھا

 

کچھ دن مہراز زیاد پھر روح اپنی ماں کے پاس ہی آنے والی ہے ، پھر تم چاہ کر بھی اُسکو ایمن سے الگنہیں کر سکو گئے

 

اچھا ۔۔۔۔۔! یہ بات ہے ۔۔۔۔؟؟ مجھے تو لگا تھا تین سالوں میں تم بدل گئے ہو گے ۔۔۔؟

 

آخر اتنی عقل مند عورت سے شادی جو کی ہے ، لیکن افسوس ۔۔۔۔! مہراز بول تو ابرار سے رہا تھا نظریںمسلسل ایمن پر ٹکائی ہوئی تھی

 

تمہیں ابھی بھی عقل نہیں آئی ، چلو عقل نا سہی ایمن کی محبت میں اپنے رات کے سارے شوقوں کو توختم کر دیجئیے ۔۔۔ ؟؟؟؟

 

اینی ویرے ۔۔۔۔۔! کام کی بات کرتے ہیں ، مہراز نے موضوع بدلا تھا

 

ایمن کو کچھ سمجھ نا آئی تھی وہ کہنا کیا چاہتا تھا ، ابرار کے ماتھے پر بل پڑے تھے وہ جانتا تھامہراز کیا بولنے کی کوشش رہا تھا ۔۔۔۔

 

آج شام کی پارٹی میں تم دونوں لازم آنا ، میں نے ایک پارٹی رکھی ہے میرے واپس آنے کی خوشی میں اور۔۔۔!!!

 

ابھی ایمن اپنی زبان کھولتی مہراز نے اور کو لمبا کیا وہ لب بھنچے اُسکو دیکھنا شروع ہوئی ۔۔۔۔

 

ایک سرپرائز ہے بہت خاص ہے وہ ، چاہتا ہوں جب دنیا کے سامنے روح کو وہ دوں تو تم لوگ بھی وہاں پرضرور ہو

 

آخر کیسی بھی ہو تم روح کی ماں ہو ، اُسکی نظروں میں تمہیں گرتا ہوا دیکھ نہیں سکتا ۔۔۔

 

مہراز کاٹ دار لہجے میں بولتا ایمن کو سوچنے پر مجبور کر گیا ، چلو پھر ابھی مجھے بہت سے کام ہیں

 

شام کو پارٹی میں ملاقات ہوتی ہے ، مہراز کاڈر ایمن کے ہاتھ پہ رکھتے آنکھوں پر گلاسیز لگائے گاڑی کیطرف گیا

 

ابرار اور ایمن نے اُسکو جاتے دیکھا تھا جبکہ ایمن نے کاڈر پر سرسری سی نظر ڈالتے گاڑی کی طرف قدمبڑھائے

 

اُسکو کیا لگتا ہے وہ ایسے ہمیں پارٹی پر بلائے گا تو ہم گدھوں کی طرح ڈورتے وہاں پہنچ جائیں گے ۔۔۔؟

 

ہرگز بھی ایسا نہیں ہوگا ، ابرار جو گاڑی اسٹاٹ کر چکا تھا دھاڑتے بولا

 

ہم جائیں گئے پارٹی میں ، ایمن بنا ابرار کو دیکھے بولی تھی وہ اک دم سے سڑک پر گاڑی روک گیا

 

ایمن اُسکی حرکت پر چونکی جبکہ اب کی بار اُسکو نظروں سے دیکھا ، یہ کہنا غلط نا ہوگا کہ گھورا

 

میں نے کہا ہم نہیں جا رہے ، ابرار اب کے ایک سانس بھرتے تہمل سےبولا

 

بے بی اُس نے کہا روح کے لیے کوئی خاص سرپرائز ، تمہیں نہیں لگتا ہمارا وہاں ہونا ضروری ہے

 

وہ بہت چالاک انسان ہے تم اُسکو اتنا نہیں جانتے جتنا میں جانتی ہوں وہ ایسے ہی پاکستان سے یہاںنہیں آیا ہوگا

 

ضرور کچھ سوچ کر ہی یہاں آیا ہے مجھے جاننا ہے وہ اتنا ریلکس کیسے ہے ۔۔؟

 

ایمن نے اپنی سوچ ابرار پر عیاں کی تو وہ بھی سوچنے پر مجبور ہوا

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

میں خود تیار ہو سکتی ہوں مجھے کسی بھی پارلر جانے کی ضرورت نہیں

 

عبادت نے سہولت لینے سے انکار کیا تھا مہراز اسکے ایسے بولنے پر تھوڑا سا غصے میں آیا ۔۔۔۔

 

مسلۂ کیا ہے ۔۔۔؟ اب کے مقابل پوچھتے اسکے بالکل سامنے آتے روکا تھا

 

عبادت اسے اچانک سے اپنے سامنے چٹان بنے دیکھ حیران ہوئی جبکہ ایک قدم پیچھے کی طرف اٹھایا

 

مہراز نے بازوں سے پکڑے اُسکو خود کے قریب کیا تھا دونوں کی نگاہیں ایک دوسرے کے چہرے پر ٹکی

 

یہ پارٹی تمہارے لیے رکھی ہے ، اس پارٹی میں بہت سے لوگ آنے والے ہیں میرے بزنس کے کئی دوستپارٹنر شامل ہونے والے ہیں

 

میں چاہتا ہوں اس پارٹی میں تم دنیا کی سب سے حسین لڑکی لگو ،میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ مہراززیاد کی زندگی میں بہت خوبصورت انسان شامل ہو چکا ہے

 

بتا دینا چاہتا ہوں سب کو کہ میری نامکمل زندگی مکمل ہو چکی ہے

 

عبادت جو مقابل کی ایسی جرات پر بھڑکنے ہی والی تھی اُسکی باتوں کو سن آنکھیں حیرانگی سےپھیلا گئی

 

وہ ناسمجھی سے نظریں چرا گئی  ، وہ کیا بولتی اُسکو الفاظ جیسے ملنے سے انکار ہوئے تھے ۔۔۔

 

 جلدی سے چلو تمہارے لیے شاپنگ میں نے خود سے کر لی تھی کیونکہ میں چاہتا ہوں تم سب کچھ میریپسند کا ہی پہنو

 

مہراز روح کی آواز سن اُسکو آرام سے چھوڑتے پیچھے ہوا تھا جبکہ ساتھ ہی دھیمے سے بتایا

 

پاپا مجھے بھی آپ کے ساتھ جانا ہے ۔۔۔؟ روح جو بھاگتے آتے مہراز کی بانہوں پہ سوار ہوتے گود میںبیٹھی تھی

 

مہراز نے مسکراتے اُسکا گال چوما ، یس آپ بھی جانے والی ہو وہاں آپ کے سب پہلے والے فرینڈز آنے والےہیں

 

آپ سب سے اچھے سے اپنی آنی کو ملوانا ، آپ چاہتی تھی نا یہ ۔۔۔؟ مہراز محبت سے بھرے انداز میںپوچھ گیا

 

ایم سو اہیپی ، آئی لو یو پاپا ۔۔۔۔۔!! روح کی خوشی کا جیسے کوئی ٹکانا نا رہا تھا

 

وہ خوشی سے بھرے لہجے میں بولتے مہراز کے گلے لگی ، تھبی عبادت واش روم سے باہر آئی تھی ، مہرازنے غور سے اُسکو دیکھا تھا

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

اتنی بڑی پارٹی ۔۔۔؟ ایمن جو ابرار کی بازو میں ہاتھ ڈالے ہوٹل میں انٹر ہوئی تھی

 

عالی شان پارٹی کو دیکھ تنک کر گویا ، ابرار نے بھی نظریں پورے ہال میں گھومائی

 

یہاں سب بزنس مین لوگوں کو بلایا گیا ہے ۔۔۔! مجھے سمجھ نہیں آئی اگر اپنی بیٹی کے لیے پارٹیرکھی ہے تو ان لوگوں کا یہاں کیا کام ۔۔۔؟

 

اور ویسے بھی یہاں کوئی بچا تو نظر نہیں آ رہا ۔۔۔؟ ابرار پورے ماحول کا جائز لیتے سوچنے والے اندازمیں بولا

 

ایمن نے بھی سرسری سی نگاہ پورے ہال ۔۔۔! ہال کے ساتھ کلب اور باہر پول والی سائیڈ کو دیکھا تھا

 

کہیں بھی ایک بھی بچا نظر نہیں آیا تھا ، لو بچوں کی پارٹی میں کوئی یہ سرو کرتا ہے ۔۔۔؟ ابرار جوابھی ویسے ہی کھڑا نظریں ادھر ادھر پھیر رہا تھا ویٹر کے سامنے آنے پر وئنکا گلاس اٹھاتے بولا

 

ایمن بھی پوری طرح الجھ چکی تھی ، وہ رہا ولید اور اُسکی وائف ۔۔۔۔

 

ایمن سامنے ہی ولید کو دیکھ اُسکی طرف بڑھی ، ابرار کچھ بزنس مین لوگوں کی طرف گیا تھا

 

آخر ان سب کو وہ بھی اچھے سے جانتا تھا ، ہائے کیسے ہو ولید ۔۔۔؟؟؟ ایمن مسکراتے چہرے سے پوچھگئی

 

تمہارے سامنے ہوں نظر نہیں آتا یا جان بوجھ کر سب کچھ کرنے کی عادت پڑ چکی ہے ۔۔۔؟

 

ولید جو مہراز کو کال ملا رہا تھا ایمن کے اچانک پاس آتے حال پوچھنے پر ویسے ہی فون کان سے لگائےبھڑکا

 

ولید کیا ہم کبھی انسانوں کی بات آرام سے بات نہیں کر سکتے ۔۔۔؟ تمہیں کیا ہوگیا ہے ۔۔؟

 

تم مہراز کے پیچھے لگ میرے ساتھ۔۔۔۔!! ایک منٹ ۔۔۔!!! اس سے پہلے ایمن آگے زیادہ زبان کھولتی ولید نےکاٹ دار لہجے میں اُسکو پڑا

 

آج آخری بار تمہیں سمجھاؤں گا ، اسکے بعد بھی اگر تمہیں سمجھ نا آئی تو جو ابھی تمہیز رکھیہوئی ہے نا ۔۔۔؟ وہ بھی ختم کر دوں گا ۔۔۔۔

 

کیا ہر وقت مہراز ۔۔۔۔مہراز۔۔۔۔کرتی رہتی ہو ۔۔۔؟ ولید فون ہاتھ میں پکڑے ایمن کو صاف کرنے میں تیارہوا

 

مہراز کی وجہ سے ہمارے درمیان کچھ ختم نہیں ہوا تھا ۔۔۔! تمہاری حرکتوں کی وجہ سے ہی ہماریدوستی ختم ہوئی ہے

 

جتنی جلدی یہ بات تم سمجھ جاؤ گئی تمہارے حق میں اُتنا ہی بہتر ہوگا

 

یہی تو مسلۂ ہے تمہیں بھی میں ہی غلط نظر آتی ہوں ، کبھی اپنے اُس دوست کی غلطی دیکھی تھی۔۔۔۔؟

 

ایمن درمیان میں ہی  دانت پیستی ہوئی بولی ، تم نے ہمشیہ صرف اُسکی سنی

 

میں بھی تو تمہاری دوست تھی نا ایک زمانہ تھا جب ہمارے درمیان بہت اچھا رشتہ قائم ہوگیا تھا

 

پھر میرے اور مہراز کے الگ ہونے پر تم نے مجھے ہی کیوں چھوڑا ۔۔۔۔؟ تم اُسکو بھی تو چھوڑ سکتے تھے

 

ایمن کا شکوہ زبان پر آیا ، چار سال سے وہ کوشش کر رہی تھی ولید سے تفیصل سے بات کرنے کے لیے

 

مگر وہ جتنا ولید سے ملنے کی کوشش کرتی ولید اُسکو ملنے سے انکار کر دیتا

 

جب سے روح والا کیس کورٹ میں آیا تھا تب سے ایمن کئی بار ولید سے ملی تھی لیکن وہ کیس کی باتکرتا اور چلا جاتا

 

ایمن کو برا لگتا تھا چونکہ جیسے بھی تھا ان کا رشتہ مہراز اور اُسکی شادی سے پہلے کا تھا یونی میںیہ سب ایک ساتھ ہی تھے

 

اُسکو بالکل بھی نہیں اندازہ تھا کہ مہراز سے علیحدگی پر ولید سے بھی تعلق ایسے خراب ہو جائے گا

 

بول لیا یا کچھ باقی ہے ۔۔۔؟ ولید سپاٹ ہوا تھا جبکہ اب کی بار پیشانی پر بل ڈالے غصے کو کنٹرول کیاگیا

 

اگر مہراز غلط ہوتا تو میں کبھی بھی اُسکا ساتھ نہیں دیتا ، اگر تم سچی ہوتی ۔۔۔! تو آج میں تمہارےساتھ ہوتا نا کہ مہراز کے ساتھ

 

اور ویسے بھی ۔۔۔ ابھی ایمن کچھ بولتی ولید واپس سے بولا

 

ابھی ان باتوں کا کوئی فائدہ نہیں ، بہتر ہوگا ہم نا ہی کرے تو اچھا ہے ، کیونکہ مجھے پتا ہے میں جو کررہا ہوں وہ ٹھیک ہے

 

ولید جو ایک بار پھر سے مہراز کو کال ملا رہا تھا فون پر مہراز کی آواز سن آگے بڑھا تھا ۔۔۔

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

جاری ہےمیری راہیں تیرے تک ہے

 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

 

قسط نمبر ؛۔ 38 پارٹ 1

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

روح آپ ماما کے ساتھ جانا چاہتی ہو ۔۔۔؟ آپ پلیز ماما کے پاس چلی آؤ ۔۔۔!! ایمن ابھی عدالت سے باہرآئی تھی

 

جب ایک بار پھر سے روح کو پکڑے اسکے سامنے نیچے بیٹھے بولی

 

نہیں مجھے پاپا کے ساتھ جانا ہے ، آنی میرا ویٹ کر رہی ہو گی ۔۔۔! روح نے سامنے دیکھا تھا

 

جہاں پر مہراز دور کھڑے ولید اور اپنے وکیل سے بات کرنے میں مصروف نظر آیا

 

آنی ۔۔۔؟؟ ایمن الجھی تھی جبکہ روح کے بولے الفاظ دو ہراتے اُسکو چونکے انداز میں اُسکو دیکھا

 

ماما میری آنی بہت اچھی ہیں ۔۔! میں آپ سے ان کو ملواں گئی ، آپ ملنا چاہو گی ان سے ۔۔۔۔؟

 

روح کے چہرے پر آنی کی بات کرتے مسکراہٹ پھیلی تھی ایمن نے غور سے اُسکا مسکراتا چہرہ دیکھا

 

یس شو مائے بے بی میں ضرور ملوں گی ، یہ ہے کون ۔۔۔؟ آئی می ۔۔۔۔!!!

 

چلیں روح بیٹا ۔۔۔؟؟ ابھی ایمن مزید کچھ بولتی یا پوچھتی مہراز کی آواز سن ایمن بیٹھے سے اٹھکھڑی ہوئی

 

اب کے دونوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا تھا ، جبکہ روح فورا سے مہراز کے قریب ہوئی

 

مہراز نے اُسکا ہاتھ پکڑا تھا اور اُسکو لیتے آگے بڑھا ایمن جو بولنے کے لیے منہ کھولنے والی تھی اپنےوکیل کی پکار پر اُسکی طرف متوجہ ہوئی۔۔۔۔

 

مہراز پاکستان سے لندن آ چکا تھا اسی لیے وہ آج عدالت آیا تھا ، ایمن چاہتی تھی کہ عدالت روح کواسکے ساتھ بھیج دے مگر مہراز نے بول دیا ابھی روح کو ٹائم دیں وہ ابھی ان سب چیزوں کے لیے تیارنہیں ہے بس اسی لیے عدالت نے اگلی ڈیٹ دے دی تھی

 

بے بی ڈونٹ ویری ، کچھ دن اور پھر روح تمہارے پاس ہی آئے گی

 

ابرار جو وکیل کے ساتھ ہی موجود تھا وکیل کے جاتے ہی ایمن کو حوصلہ دیا

 

ایمن سر ہلاتے آگے بڑھی تو ابرار بھی اسکے ہمراہ باہر آیا

 

سامنے ہی مہراز نظر آیا تھا جو روح کو گاڑی میں بیٹھاتے ایک بار پھر سے ولید کے ساتھ بات کرنااسٹارٹ ہوا

 

چلیں ۔۔۔۔! ابرار ایمن کو سامنے بنا آنکھیں جھپکے دیکھتے بولا تو ایمن نے فورا سے نظروں کا زوایہ بدلا

 

اتنی بھی جلدی کیا پڑی ہے بھاگنے کی تھوڑی دیر کھڑی تو ہو جاؤ ۔۔۔۔۔؟؟

 

دیکھو میں آ گیا ۔۔۔۔!!! ایمن ابرار کے ہمراہ اپنی گاڑی کے قریب آئی تھی کہ مہراز تھوڑا سا چلتے اندونوں کے سامنے ہوا ۔۔۔۔۔

 

ولید بھی قریب ہی موجود تھا ، ابرار مہراز کے آگے ہوا تھا ، ایمن نے بھی مہراز کو دیکھا تھا

 

کچھ دن مہراز زیاد پھر روح اپنی ماں کے پاس ہی آنے والی ہے ، پھر تم چاہ کر بھی اُسکو ایمن سے الگنہیں کر سکو گئے

 

اچھا ۔۔۔۔۔! یہ بات ہے ۔۔۔۔؟؟ مجھے تو لگا تھا تین سالوں میں تم بدل گئے ہو گے ۔۔۔؟

 

آخر اتنی عقل مند عورت سے شادی جو کی ہے ، لیکن افسوس ۔۔۔۔! مہراز بول تو ابرار سے رہا تھا نظریںمسلسل ایمن پر ٹکائی ہوئی تھی

 

تمہیں ابھی بھی عقل نہیں آئی ، چلو عقل نا سہی ایمن کی محبت میں اپنے رات کے سارے شوقوں کو توختم کر دیجئیے ۔۔۔ ؟؟؟؟

 

اینی ویرے ۔۔۔۔۔! کام کی بات کرتے ہیں ، مہراز نے موضوع بدلا تھا

 

ایمن کو کچھ سمجھ نا آئی تھی وہ کہنا کیا چاہتا تھا ، ابرار کے ماتھے پر بل پڑے تھے وہ جانتا تھامہراز کیا بولنے کی کوشش رہا تھا ۔۔۔۔

 

آج شام کی پارٹی میں تم دونوں لازم آنا ، میں نے ایک پارٹی رکھی ہے میرے واپس آنے کی خوشی میں اور۔۔۔!!!

 

ابھی ایمن اپنی زبان کھولتی مہراز نے اور کو لمبا کیا وہ لب بھنچے اُسکو دیکھنا شروع ہوئی ۔۔۔۔

 

ایک سرپرائز ہے بہت خاص ہے وہ ، چاہتا ہوں جب دنیا کے سامنے روح کو وہ دوں تو تم لوگ بھی وہاں پرضرور ہو

 

آخر کیسی بھی ہو تم روح کی ماں ہو ، اُسکی نظروں میں تمہیں گرتا ہوا دیکھ نہیں سکتا ۔۔۔

 

مہراز کاٹ دار لہجے میں بولتا ایمن کو سوچنے پر مجبور کر گیا ، چلو پھر ابھی مجھے بہت سے کام ہیں

 

شام کو پارٹی میں ملاقات ہوتی ہے ، مہراز کاڈر ایمن کے ہاتھ پہ رکھتے آنکھوں پر گلاسیز لگائے گاڑی کیطرف گیا

 

ابرار اور ایمن نے اُسکو جاتے دیکھا تھا جبکہ ایمن نے کاڈر پر سرسری سی نظر ڈالتے گاڑی کی طرف قدمبڑھائے

 

اُسکو کیا لگتا ہے وہ ایسے ہمیں پارٹی پر بلائے گا تو ہم گدھوں کی طرح ڈورتے وہاں پہنچ جائیں گے ۔۔۔؟

 

ہرگز بھی ایسا نہیں ہوگا ، ابرار جو گاڑی اسٹاٹ کر چکا تھا دھاڑتے بولا

 

ہم جائیں گئے پارٹی میں ، ایمن بنا ابرار کو دیکھے بولی تھی وہ اک دم سے سڑک پر گاڑی روک گیا

 

ایمن اُسکی حرکت پر چونکی جبکہ اب کی بار اُسکو نظروں سے دیکھا ، یہ کہنا غلط نا ہوگا کہ گھورا

 

میں نے کہا ہم نہیں جا رہے ، ابرار اب کے ایک سانس بھرتے تہمل سےبولا

 

بے بی اُس نے کہا روح کے لیے کوئی خاص سرپرائز ، تمہیں نہیں لگتا ہمارا وہاں ہونا ضروری ہے

 

وہ بہت چالاک انسان ہے تم اُسکو اتنا نہیں جانتے جتنا میں جانتی ہوں وہ ایسے ہی پاکستان سے یہاںنہیں آیا ہوگا

 

ضرور کچھ سوچ کر ہی یہاں آیا ہے مجھے جاننا ہے وہ اتنا ریلکس کیسے ہے ۔۔؟

 

ایمن نے اپنی سوچ ابرار پر عیاں کی تو وہ بھی سوچنے پر مجبور ہوا

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

میں خود تیار ہو سکتی ہوں مجھے کسی بھی پارلر جانے کی ضرورت نہیں

 

عبادت نے سہولت لینے سے انکار کیا تھا مہراز اسکے ایسے بولنے پر تھوڑا سا غصے میں آیا ۔۔۔۔

 

مسلۂ کیا ہے ۔۔۔؟ اب کے مقابل پوچھتے اسکے بالکل سامنے آتے روکا تھا

 

عبادت اسے اچانک سے اپنے سامنے چٹان بنے دیکھ حیران ہوئی جبکہ ایک قدم پیچھے کی طرف اٹھایا

 

مہراز نے بازوں سے پکڑے اُسکو خود کے قریب کیا تھا دونوں کی نگاہیں ایک دوسرے کے چہرے پر ٹکی

 

یہ پارٹی تمہارے لیے رکھی ہے ، اس پارٹی میں بہت سے لوگ آنے والے ہیں میرے بزنس کے کئی دوستپارٹنر شامل ہونے والے ہیں

 

میں چاہتا ہوں اس پارٹی میں تم دنیا کی سب سے حسین لڑکی لگو ،میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ مہراززیاد کی زندگی میں بہت خوبصورت انسان شامل ہو چکا ہے

 

بتا دینا چاہتا ہوں سب کو کہ میری نامکمل زندگی مکمل ہو چکی ہے

 

عبادت جو مقابل کی ایسی جرات پر بھڑکنے ہی والی تھی اُسکی باتوں کو سن آنکھیں حیرانگی سےپھیلا گئی

 

وہ ناسمجھی سے نظریں چرا گئی  ، وہ کیا بولتی اُسکو الفاظ جیسے ملنے سے انکار ہوئے تھے ۔۔۔

 

 جلدی سے چلو تمہارے لیے شاپنگ میں نے خود سے کر لی تھی کیونکہ میں چاہتا ہوں تم سب کچھ میریپسند کا ہی پہنو

 

مہراز روح کی آواز سن اُسکو آرام سے چھوڑتے پیچھے ہوا تھا جبکہ ساتھ ہی دھیمے سے بتایا

 

پاپا مجھے بھی آپ کے ساتھ جانا ہے ۔۔۔؟ روح جو بھاگتے آتے مہراز کی بانہوں پہ سوار ہوتے گود میںبیٹھی تھی

 

مہراز نے مسکراتے اُسکا گال چوما ، یس آپ بھی جانے والی ہو وہاں آپ کے سب پہلے والے فرینڈز آنے والےہیں

 

آپ سب سے اچھے سے اپنی آنی کو ملوانا ، آپ چاہتی تھی نا یہ ۔۔۔؟ مہراز محبت سے بھرے انداز میںپوچھ گیا

 

ایم سو اہیپی ، آئی لو یو پاپا ۔۔۔۔۔!! روح کی خوشی کا جیسے کوئی ٹکانا نا رہا تھا

 

وہ خوشی سے بھرے لہجے میں بولتے مہراز کے گلے لگی ، تھبی عبادت واش روم سے باہر آئی تھی ، مہرازنے غور سے اُسکو دیکھا تھا

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

اتنی بڑی پارٹی ۔۔۔؟ ایمن جو ابرار کی بازو میں ہاتھ ڈالے ہوٹل میں انٹر ہوئی تھی

 

عالی شان پارٹی کو دیکھ تنک کر گویا ، ابرار نے بھی نظریں پورے ہال میں گھومائی

 

یہاں سب بزنس مین لوگوں کو بلایا گیا ہے ۔۔۔! مجھے سمجھ نہیں آئی اگر اپنی بیٹی کے لیے پارٹیرکھی ہے تو ان لوگوں کا یہاں کیا کام ۔۔۔؟

 

اور ویسے بھی یہاں کوئی بچا تو نظر نہیں آ رہا ۔۔۔؟ ابرار پورے ماحول کا جائز لیتے سوچنے والے اندازمیں بولا

 

ایمن نے بھی سرسری سی نگاہ پورے ہال ۔۔۔! ہال کے ساتھ کلب اور باہر پول والی سائیڈ کو دیکھا تھا

 

کہیں بھی ایک بھی بچا نظر نہیں آیا تھا ، لو بچوں کی پارٹی میں کوئی یہ سرو کرتا ہے ۔۔۔؟ ابرار جوابھی ویسے ہی کھڑا نظریں ادھر ادھر پھیر رہا تھا ویٹر کے سامنے آنے پر وئنکا گلاس اٹھاتے بولا

 

ایمن بھی پوری طرح الجھ چکی تھی ، وہ رہا ولید اور اُسکی وائف ۔۔۔۔

 

ایمن سامنے ہی ولید کو دیکھ اُسکی طرف بڑھی ، ابرار کچھ بزنس مین لوگوں کی طرف گیا تھا

 

آخر ان سب کو وہ بھی اچھے سے جانتا تھا ، ہائے کیسے ہو ولید ۔۔۔؟؟؟ ایمن مسکراتے چہرے سے پوچھگئی

 

تمہارے سامنے ہوں نظر نہیں آتا یا جان بوجھ کر سب کچھ کرنے کی عادت پڑ چکی ہے ۔۔۔؟

 

ولید جو مہراز کو کال ملا رہا تھا ایمن کے اچانک پاس آتے حال پوچھنے پر ویسے ہی فون کان سے لگائےبھڑکا

 

ولید کیا ہم کبھی انسانوں کی بات آرام سے بات نہیں کر سکتے ۔۔۔؟ تمہیں کیا ہوگیا ہے ۔۔؟

 

تم مہراز کے پیچھے لگ میرے ساتھ۔۔۔۔!! ایک منٹ ۔۔۔!!! اس سے پہلے ایمن آگے زیادہ زبان کھولتی ولید نےکاٹ دار لہجے میں اُسکو پڑا

 

آج آخری بار تمہیں سمجھاؤں گا ، اسکے بعد بھی اگر تمہیں سمجھ نا آئی تو جو ابھی تمہیز رکھیہوئی ہے نا ۔۔۔؟ وہ بھی ختم کر دوں گا ۔۔۔۔

 

کیا ہر وقت مہراز ۔۔۔۔مہراز۔۔۔۔کرتی رہتی ہو ۔۔۔؟ ولید فون ہاتھ میں پکڑے ایمن کو صاف کرنے میں تیارہوا

 

مہراز کی وجہ سے ہمارے درمیان کچھ ختم نہیں ہوا تھا ۔۔۔! تمہاری حرکتوں کی وجہ سے ہی ہماریدوستی ختم ہوئی ہے

 

جتنی جلدی یہ بات تم سمجھ جاؤ گئی تمہارے حق میں اُتنا ہی بہتر ہوگا

 

یہی تو مسلۂ ہے تمہیں بھی میں ہی غلط نظر آتی ہوں ، کبھی اپنے اُس دوست کی غلطی دیکھی تھی۔۔۔۔؟

 

ایمن درمیان میں ہی  دانت پیستی ہوئی بولی ، تم نے ہمشیہ صرف اُسکی سنی

 

میں بھی تو تمہاری دوست تھی نا ایک زمانہ تھا جب ہمارے درمیان بہت اچھا رشتہ قائم ہوگیا تھا

 

پھر میرے اور مہراز کے الگ ہونے پر تم نے مجھے ہی کیوں چھوڑا ۔۔۔۔؟ تم اُسکو بھی تو چھوڑ سکتے تھے

 

ایمن کا شکوہ زبان پر آیا ، چار سال سے وہ کوشش کر رہی تھی ولید سے تفیصل سے بات کرنے کے لیے

 

مگر وہ جتنا ولید سے ملنے کی کوشش کرتی ولید اُسکو ملنے سے انکار کر دیتا

 

جب سے روح والا کیس کورٹ میں آیا تھا تب سے ایمن کئی بار ولید سے ملی تھی لیکن وہ کیس کی باتکرتا اور چلا جاتا

 

ایمن کو برا لگتا تھا چونکہ جیسے بھی تھا ان کا رشتہ مہراز اور اُسکی شادی سے پہلے کا تھا یونی میںیہ سب ایک ساتھ ہی تھے

 

اُسکو بالکل بھی نہیں اندازہ تھا کہ مہراز سے علیحدگی پر ولید سے بھی تعلق ایسے خراب ہو جائے گا

 

بول لیا یا کچھ باقی ہے ۔۔۔؟ ولید سپاٹ ہوا تھا جبکہ اب کی بار پیشانی پر بل ڈالے غصے کو کنٹرول کیاگیا

 

اگر مہراز غلط ہوتا تو میں کبھی بھی اُسکا ساتھ نہیں دیتا ، اگر تم سچی ہوتی ۔۔۔! تو آج میں تمہارےساتھ ہوتا نا کہ مہراز کے ساتھ

 

اور ویسے بھی ۔۔۔ ابھی ایمن کچھ بولتی ولید واپس سے بولا

 

ابھی ان باتوں کا کوئی فائدہ نہیں ، بہتر ہوگا ہم نا ہی کرے تو اچھا ہے ، کیونکہ مجھے پتا ہے میں جو کررہا ہوں وہ ٹھیک ہے

 

ولید جو ایک بار پھر سے مہراز کو کال ملا رہا تھا فون پر مہراز کی آواز سن آگے بڑھا تھا ۔۔۔

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

جاری ہے

 

This is Official Webby MadihaShah Writes. She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrta Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel.Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by MadihaShah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri raahein Tere Tak Hai written by Madiha Shah.  Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose varity of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

Second Marriage Based Novel Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ آفیشل ویب مدیحہ شاہ رائٹس کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا ۔مدیحہ شاہ ان چند ادیبوں میں سے ایک ہے ، جو اپنے انوکھے تحریر ✍️ اسلوب کی وجہ سے اپنے قارئین کو اپنے ساتھ جکڑے رکھتی ہیں۔ انہوں نے اپنے لکھنے کا سفر 2019 سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے بہت ساری کہانیاں لکھی ہیں اور ان کے بارے میں لکھنے کے لئے مختلف موضوعات کا انتخاب کیا ہے

    نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

ان کا پہلا طویل ناول ہے۔ اس کی کہانی بچپن کی  نفرت سے    شروع ہوتی ہے اور محبت کے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔ کہانی میں بہت سارے اسباق مل سکتے ہیں۔ یہ کہانی نہ صرف نفرت سے شروع ہوتی ہے بلکہ اس کا اختتام محبت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ اس ناول میں بہت ساری اجتماعی باتیں سیکھی جارہی ہیں .... ، بہت ساری معاشرتی برائیاں اس ناول میں دبا دی گئیں۔ مختلف ناولوں سے جو آج کے نوجوانوں کو تباہ کرتی ہیں وہ اس ناول میں دکھائے گئے ہیں۔ اس ناول میں ہر طرح کے لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

  میرا جو صنم ہے ذرا بے رحم  ہے

ان کا دوسرا بہترین طویل رومانٹک سب سے زیادہ مقبول ناول تھا۔ مدیحہ شاہ کے ناول کے اختتام کے ایک سال بعد بھی قارئین اس کو بے شمار بار پڑھ رہے ہیں۔

میری راہیں تیرے تک ہے مدیحہ شاہ   کا   اب تک کا ایک بہترین ناول ہے۔ ناول پڑھنے والوں کو یہ ناول دل کی انتہا سے پسند آیا۔ اس ناول میں خوبصورت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس ناول میں ان دو لوگوں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے ایک بار شادی  کی  اور اس کا خاتمہ ہوگیا ، نہ صرف یہ ، بلکہ یہ بھی کہ تعلقات کی خاطر کس طرح قربانیاں دی جاتی ہیں۔

انسان کس طرح اپنے رشتوں کے سامنے اپنے دل کو درد میں ڈالتا ہے اور قربانی بن جاتا ہے ، آپ اسے پڑھ کر پسند کریں گے۔

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول

 مدیحہ شاہ نے ایک نیا اردو سماجی رومانوی ناول  نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا    تحریر مدیحہ شاہ پیش کیا۔ نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  از مدیحہ شاہ ایک خاص ناول ہے ، اس ناول میں بہت سی معاشرتی برائیوں کی نمائندگی کی گئی ہے۔ یہ ناول ہر طرح کے تعلقات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی پسند آئے گی اور ناول کی کہانی کے بارے میں مزید جاننے آپ اسے ضرور پڑھیں۔

اتنا ہی نہیں مدیحہ شاہ نئے لکھنے والوں کو آن لائن لکھنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں اور مہارت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم دیں۔ اگر آپ سب لکھ سکتے ہو تو اپنا لکھا ہوا کوئی بھی ناول مجھے سسینڈ کریں میں اسکو یہاں اپنی اس ویب پر شائع کروں گئی اگر آپ کو یہ اردو رومانٹک ناول کی کہانی کامنٹ بلو پسند ہے تو ہم آپ کے مہربان جواب کے منتظر ہیں۔

آپ کی مہربانی سے تعاون کرنے کا شکریہ

 /کزن فورس میرج پر مبنی ناولر ومانٹک اردو ناول

مدیحہ شاہ نے بہت سے ناول لکھے ہیں ، جن کو ان کے پڑھنے والوں نے ہمیشہ پسند کیا۔ وہ اپنے ناولوں کے ذریعہ نوجوانوں کے ذہنوں میں نئے اور مثبت خیالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ بہترین لکھتی ہیں۔

 

If you want to download this novel ''Meri Raahein Tere Tak Hai'' you can download it from here:

 

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

to download in pdf form and online reading.

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 01, 05

Episode 06 to 10 

Episode 11 to 15 

Episode 16 to 20

Episode 21 to 25

Meri Raahein Tera Tak Hai By Madiha Shah Episode 38 Part 1 is available here

اگر آپ یہ ناول ”میری راہیں  تیرے تک ہے“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن پر کلک کریں اور مزے سے ناول کو پڑھے

اون لائن لنک

Online link    

Meri Raahein Tere Tak Hai Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میری راہیں تیرے تک ہے ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

اگر آپ سب کو اس ویب پر شائع ہونے والے ناول پسند آرہے ہیں تو ، براہ کرم میری ویب پر عمل کریں اور اگر آپ کو ناول کا واقعہ پسند ہے تو ، براہ کرم کمنٹ باکس میں ایک اچھی رائے دیں۔

شکریہ۔۔۔۔۔۔

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files, as we gather links from the internet, searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

حق اشاعت کا اعلان:

مدیحہ شاہ سرکاری طور پر صرف پی ڈی ایف ناولوں کے لنکس بانٹتی ہے اور کسی بھی سرور پر کسی فائل کو میزبان یا اپلوڈ نہیں کرتی ہے جس میں ٹورنٹ فائلیں شامل ہیں کیونکہ ہم گوگل ، بنگ وغیرہ جیسے دنیا کے مشہور سرچ انجنوں کے ذریعہ تلاش کردہ انٹرنیٹ سے لنک اکٹھا کرتے ہیں اگر کوئی پبلشر یا مصنف ان کے ناولوں کو یہاں پایا جاتا ہے کہ اپ لوڈ کنندہ کو ناولوں کو ہٹانے کے لئے کہیں جس کے نتیجے میں یہاں موجود روابط خود بخود حذف ہوجائیں گے

Previous Post Next Post