Pages

Thursday 26 September 2024

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 1&2

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 1&2

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 1&2

Novel Name: Mohabbat Ki Pehli Barish 

Writer Name: Amna Mehmood 

Category: Continue Novel

شدید گرمی اور حبس کے موسم میں یہ خبر بارش کی ننھی بوندوں کی طرح میرے موڈ پر پھوار بن کر برس رہی ہے. حمنہ نے خوشی سے سیٹ ساتھ ٹیک لگاتے ہوئے کہا


حمنہ کی بچی گاڑی خراب ہو گئی ہے. تم نے شاید کچھ اور سنا ہے. جو اتنا خوش ہو رہی ہو. حارث نے غصے سے بونٹ بند کرتے ہوئے اس کی طرف دیکھا جو اب مزے سے باہر ہاتھ نکالے اسے ہلا رہی تھی.


میں نے بالکل درست سنا ہے کہ ہماری گاڑی خراب ہو گئی ہے اور اب میں کالج نہیں جا سکوں گی. مطلب آج میری کالج سے چھٹی ہے. حمنہ کہتی ہوئی گاڑی سے باہر آ گئی.


کم از کم آج اس منحوس سر کی شکل نہیں دیکھنا پڑے گی. پتہ نہیں کیوں مگر میں لڑکیوں کی پڑھائی کے سخت خلاف ہوں. یہ کام لڑکیوں کو زیب نہیں دیتا. حمنہ نے گاڑی ساتھ ٹیک لگاتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کیا جب کہ حارث گندے ہاتھ کپڑے سے صاف کرتا ہوا مسلسل مسکرا رہا تھا.


ہیوی بائک چلانا، تیراکی کرنا، پہاڑوں پر چڑھنا، گن شوٹنگ کرنا ________ یہ سب کام تو جیسے لڑکیوں کے لیے ہی بنے ہیں. حارث نے کہتے ہوئے کپڑا سائیڈ پر رکھا اور اپنا موبائل نکالنے لگا


خبردار خبردار! جو تم نے کسی کو کال کی، خاص طور پہ اپنے اس دوست کو_____ حمنہ نے تیزی سے حارث کے ہاتھ سے موبائل چھینا.


تم پاگل ہو گئی ہو ......؟ ہم بے وقوفوں کی طرح کب تک یہاں کھڑے رہیں گے.....؟ حارث نے کمر پر ہاتھ رکھتے ہوئے پوچھا


جب تک کالج کا وقت ختم نہیں ہو جاتا. حمنہ کا اطمینان قابل دید تھا.


کیا ااااااا......؟؟ حارث نے تقریباً چیختے ہوئے کہا


زیادہ چیخنے چلانے کی ضرورت نہیں ہے. میرے پاس بہت سارا لنچ ہے. ساتھ میں مزے سے کھائیں گے اور خوب باتیں بھی کریں گے. ویسے بھی کافی دن ہو گے تم نے مجھے اپنا کوئی کارنامہ نہیں سنایا.


تمہاری آفر کا بہت شکریہ حارث نے کہتے ہوئے دوبارہ اپنا موبائل حمنہ کے ہاتھ سے چھین لیا.


تم دنیا کے سب سے برے بھائی ہو. مجھے تم سے نفرت ہے. حمنہ کہتی ہوئی دوبارہ گاڑی میں بیٹھ گئی جب کہ حارث سر نفی میں ہلاتا DM کو کال ملانے لگا


میری DM سے بات ہو گئی ہے. وہ تھوڑی دیر میں دوسری گاڑی بھیج دیں گے. میں نے لوکیشن سینڈ کر دی ہے. حارث نے حمنہ کے برابر گاڑی میں بیٹھتے ہوئے اسے بتایا تو وہ اپنا چہرہ پھیر گئی.


ایک تو تم چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہو جاتی ہو اور لڑنے کے بہانے ڈھونڈتی ہو. کالج نہیں جانا تھا تو گھر سے نہ آتی. یوں سڑک پر خراب گاڑی کے اندر بیٹھنا کون سی عقل مندی ہے .....؟؟ حارث نے حمنہ کی پونی چھیڑتے ہوئے اسے منانا چاہا


تم بالکل اچھے بھائی نہیں ہو. میری خوشی تم سے برداشت نہیں ہوتی ہے حالانکہ لوگ اپنی بہنوں کی خوشی کی خاطر کیا کچھ نہیں کرتے ......؟؟ کچھ تو سات سمندر پار بھی چلے جاتے ہیں. ہمنہ کی بات پر حارث نے اچھل کر اس کی طرف دیکھا


میں تمہارے لیے اتنا تو کر سکتا ہوں کہ سات سمندر پار چلا جاؤں بلکہ میں یہ کرنے کو تیار ہوں. تم پلیز DM سے بات کر لو. حارث نے حمنہ کے آگے ہاتھ جوڑتے ہوئے التجا کی.


تم "کمینے" انسان ہو. حمنہ بڑبڑائی.


"ذلیل" بھی ساتھ لگا لو. یہ لفظ اکیلے اچھا نہیں لگتا. حارث نے فوراً جملہ مکمل کیا اور اپنی بات کو خود ہی انجوائے کرتا ہوا سٹیرنگ پر انگلیاں چلانے لگا


یہ پیانو نہیں ہے ____ حمنہ نے اس کی انگلیوں کو ہلتا ہوا دیکھ کر طنز کیا.


پتہ ہے مگر کیا کروں جب میرے شوق کو تم سب لوگوں نے مل کے دفنا دیا ہے تو کبھی کبھی اس پہ فاتحہ پڑھ لیتا ہوں. حارث نے ایک سرد آہ بھری


تمہارے شوق ہی میراثیوں والے ہیں تو ہم کیا کریں .....؟؟ DM نے تو تمہارے لیے اچھا ہی سوچا ہے کہ تمہیں ڈاکٹر بنا دیں حالانکہ تم اس کے قابل نہیں ہو.


شکر کرو کہ تمہیں ایک اچھا دوست ملا ہے جس کے بل بوتے پر تم یہاں تک پہنچ گئے ہو ورنہ ______ حمنہ نے ابھی اتنا ہی کہا تھا کہ سامنے سے وائٹ کرولا آتی ہوئی دکھائی دی. جس کی ڈرائیونگ سیٹ پر حدید کو بیٹھا دیکھ کر حمنہ کے چہرے پر کئی رنگ بکھر گئے.


حارث جو اپنی ہی دنیا میں مست پیانو بجا رہا تھا. ہارن کی آواز پر چونکا.


حدید گاڑی لایا ہے. حمنہ نے آہستہ سا بتاتے ہوئے اپنی طرف کا دروازہ کھولا


شکر ہے کہ تو آگیا ورنہ کچھ دیر میں ہماری لڑائی شروع ہونے والی تھی. حارث، حدید کو شکایت لگاتے ہوئے گاڑی سے باہر نکلا جس پر وہ حسب عادت مسکرایا.


سفید شلوار قمیض پہننے وہ حمنہ کو ہمیشہ کی طرح آج بھی بہت پیارا لگا.


تم گاڑی میں بیٹھو میں آتا ہوں. حدید، حمنہ کو گاڑی میں بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے خود حارث ساتھ کھڑا ہو گیا.


سچ بتا کیا معاملہ ہے. گاڑی رات تک تو بالکل ٹھیک تھی .....؟ حدید نے بونٹ پر بیٹھتے ہوئے حارث کی طرف مشکوک نظروں سے دیکھا


پٹرول ختم ہو گیا ہے. حارث کے جواب پر حدید نے سر نفی میں ہلایا اور اپنی گاڑی کی طرف بڑھ گیا.


مجھے چھوڑ کر کہاں جا رہا ہے .....؟؟ حارث نے حدید کو جاتا دیکھ کر آواز لگائی.


حمنہ کو کالج چھوڑنے اور تیرے لیے پٹرول کا بندوبست کرنے ______ حدید کہتا ہوا اپنی گاڑی میں بیٹھ گیا جب کہ حارث گاڑی ساتھ ٹیک لگاتے ہوئے اپنا موبائل دیکھنے لگا


وہ مجھے آج کالج نہیں جانا. چند لمحوں کی خاموشی کے بعد حمنہ نے مدد طلب نظروں سے حدید کی طرف دیکھا


کیوں .....؟؟ حدید نے نرمی سے پوچھا (یہ ہمیشہ میرے ساتھ کتنی نرمی اور پیار سے بات کرتا ہے اور وہ حارث اسے سوائے لڑنے کے کچھ نہیں آتا. حمنہ دل میں سوچتی اسے دیکھنے لگی)


بتاؤ ناااااا ___ آخر تم نے کالج کیوں نہیں جانا .....؟؟ حدید نے دوبارہ اپنا سوال دہرایا


وہ مجھے بائیو کا ٹیسٹ نہیں آتا. حمنہ نے فوراً جھوٹ بولا


اچھا مگر تمہاری بائیو تو بہت اچھی ہے. ہمیشہ ہی اس مضمون میں تم بہت اچھے نمبر لیتی ہو. یہ ماننے والی بات تو نہیں. حدید کو کچھ عجیب سا لگا


ہاں مگر اب مجھے اس مضمون کی سمجھ نہیں آتی ہے. حمنہ کو حدید سے باتیں کرنا ہمیشہ ہی بہت اچھا لگتا تھا مگر وہ بہت مصروف رہتا تھا تو وہ بات نہیں کر سکتی تھی.


تم نے یہ بات DM کو بتائی ہے. حدید نے سڑک پر دیکھتے ہوئے پوچھا


نہیں _____ حمنہ نے یک لفظی جواب دیا


کیوں تمہیں بتانی چاہیے تھی تاکہ تمہارا مسئلہ حل ہو سکتا. وہ تمہارے لیے کوئی ٹیوشن ارینج کر دیتے. حدید کے جواب پہ حمنہ کی آنکھوں میں ایک عجب سی چمک ابھری.


ہائے یہ آئیڈیا تو مجھے آیا ہی نہیں. میں نے سوچا اگر انہیں بتایا تو وہ مجھے کوئی ٹیوشن لگا دیں گے اور مجھے پڑھنا پڑے گا. حمنہ کے جواب پر حدید نے اسے حیرت سے دیکھا


میں نے بھی یہی کہا ہے پھر ان دونوں باتوں میں کیا فرق ہوا .....؟؟ حدید کی حیرت پر حمنہ کھل کر مسکرائی.


فرق یہ ہوا کہ میں بھول گئی تھی کہ ٹیوٹر آپ جیسا بھی تو ہو سکتا ہے. میرا مطلب ہے کہ آپ بھی تو مجھے پڑھا سکتے ہیں. آخر آپ ڈاکٹر بن رہیں ہیں. آپ کو تو بائیو اچھے سے آتی ہوگی. حمنہ کے جواب پر حدید نے اسے گھورا.


میں تمہیں ہرگز نہیں پڑھاؤں گا. تم پڑھتے وقت بہت زیادہ تنگ کرتی ہو. حدید کے صاف انکار پر وہ ناراضگی کا اظہار کرتی گاڑی سے باہر دیکھنے لگی جبکہ حدید کو اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ کام بھی اسے ہی کرنا پڑے گا کیونکہ وہ ڈی ایم کو نہ نہیں بول سکتا کم از کم اپنا مطلب پورا ہونے تک تو بالکل بھی نہ کا سوال پیدا نہیں ہوتا تھا.


💰💰💰💰💰


سر جی یہ رانا صاحب کے کیس کی فائل ہے. فراز نے مودبانہ انداز میں کہتے ہوئے فائل حیات کے سامنے رکھی.


فراز تمہیں میرے ساتھ کام کرتے ہوئے کتنا عرصہ ہو گیا ہے ....؟؟ حیات نے سگریٹ سلگاتے ہوئے پوچھا


سر تقریبا چھ ماہ _____ فراز نے خوشی سے جواب دیا.


تم اتنے گدھے ہو کہ ان چھ ماہ میں یہ نہیں جان سکے کہ میں فائل کبھی نہیں دیکھتا بلکہ ____ حیات نے جملہ ادھورا چھوڑتے ہوئے فراز کی طرف دیکھا


سر آپ کیس دیکھیں گے تو تبھی پتہ چلے گا نااااااا کہ کیا ڈیمانڈ کرنی ہے .....؟؟ فراز نے فوراً اپنی پوزیشن صاف کی.


کیس کیا ہے .....؟؟ حیات نے منہ سے دھواں نکالتے ہوئے پوچھا جب کہ وہ خود مزے سے کرسی پر جھول رہا تھا.


سر ڈبل مرڈر کیس ہے. ایک ڈاکٹر اور اس کی اسسٹنٹ کا قتل ہوا ہے. فراز کے جواب پر حیات کے چہرے پر انتہائی خوبصورت مسکراہٹ بکھر گئی.


مطلب اب نئی گاڑی خریدنے کا وقت ہوا چاہتا ہے. حیات نے اپنے کلائی پر بندھی انتہائی مہنگی گھڑی میں ٹائم دیکھا اور کرسی سے اٹھ کھڑا ہوا.


چار کروڑ اور وہ جتنی زیادہ بحث کرے گا اتنا پیسہ بڑھتا جائے گا. حیات نے ایش ٹرے میں اپنا سگریٹ مسلا اور موبائل اٹھایا.


مگر سر _____ فراز نے بے چینی سے پہلو بدلا


میں کیس کو ایسا رخ دوں گا کہ اس سے کچہری تک کا منہ نہیں دیکھنا پڑے گا.


اسے کہو کہ ایک کروڑ پیشگی دے اور تم رقم وصول ہوتے ہی ایف ائی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹ دینا.


تب تک ایف ائی آر کو روک کر رکھو. حیات کہتا ہوا تھانے سے نکلتا چلا گیا جب کہ وہاں پر موجود سارا عملہ اسے حسرت بھری نظروں سے دیکھنے لگا


عجیب اس بندے کی قسمت ہے سرعام رشوت لیتا ہے مگر پھر بھی اس پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا اور یہ جس پر ہاتھ ڈالے اسے کوئی بچا نہیں سکتا.


میں نے بہت افسروں کے ساتھ کام کیا ہے مگر اس جیسا قسمت کا لکی انسان کبھی نہیں دیکھا. فراز نے اپنے جونیئر کو فائل تھماتے ہوئے تبصرہ کیا جس پر وہ سر ہلانے لگا


💰💰💰💰💰


کیا بات ہے آج گھر میں بڑی خاموشی ہے. آپ کی اولاد گھر پر نہیں ہے کیا .....؟؟ DM نے ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھتے ہوئے نتاشا بیگم سے پوچھا


حمنہ تو حرا ساتھ گئی ہے کہہ رہی تھی کسی دوست کی سالگرہ ہے. ہم جلدی واپس آ جائیں گے اور حارث کو تو آپ جانتے ہی ہیں وہ حدید کے ساتھ ہوتا ہے. نتاشہ بیگم نے سالن کا ڈونگا آگے کرتے ہوئے جواب دیا


بیگم ایک بات ہے یہ جو لڑکا حدید ہے نا یہ مجھے بہت زیادہ پسند ہے. ہم نے اسے اپنے گھر رکھ کر کوئی غلط فیصلہ نہیں کیا بلکہ سچ پوچھو تو حدید کی وجہ سے ہی آج حارث بھی ڈاکٹر بننے والا ہے.


میں نے سوچا ہے کہ میں ایک ہسپتال بناؤں گا وہ نام تو حارث کے ہوگا مگر چلائے گا حدید کیونکہ حارث میں اتنی قابلیت نہیں ہے. DM نے پر سوچ انداز میں کہتے ہوئے سالن پلیٹ میں نکالا


آپ جو سوچ رہیں ہیں. وہ میں اچھے سے جانتی ہوں. ہسپتال بنانا آپ کا بہت پرانا خواب ہے لیکن اب یہ حقیقت بننے والا ہے آپ پریشان نہ ہوں. نتاشہ بیگم نے DMکے ہاتھ پر ہاتھ رکھتے ہوئے تسلی دی.


آپ نے وہ خبر سنی ہے جو صدر میں ایک ڈاکٹر اور اس کی اسسٹنٹ کو کسی نے گولیاں مار دی ہیں. نتاشہ بیگم نے کھانا کھاتے ہوئے ڈی ایم کی طرف دیکھا


ہاں آج آفس میں سرسری سی خبر آنکھوں کے سامنے سے گزری تھی. مگر میں نے زیادہ دلچسپی نہیں لی کیونکہ اس کیس میں رانا صاحب کا بیٹا شامل ہے اور تم تو جانتی ہی ہو کہ ہمارے ان سے کیسے کاروباری تعلقات تھے. لہذا دور رہنا ہی بہتر ہے.


ویسے بھی یہ کیس حیات کے ہاتھ میں ہے. تو سمجھو کہ کیس حل ہی حل ہے. اس کیس میں اب کچھ نہیں بچتا.


ایک تو بیٹا رانا کا ہے اور دوسرا یہ کیس جس تھانے کی حدود میں آ رہا ہے اس کا ایس پی حیات ہے لہذا سب ٹھیک ٹھاک ہے. DM نئے پراسرار سی مسکراہٹ ساتھ نتاشہ بیگم کی طرف دیکھا تو وہ بھی مسکرا دیں.


💰💰💰💰💰


حرا کی بچی گاڑی آہستہ چلا اگر تو نے کسی کو ٹھوک دیا تو DM ہمیں ٹھوک دے گا. حمنہ پچھلے 15 منٹ سے حرا کو مسلسل گاڑی آہستہ چلانے کی تلقین کر رہی تھی.


یار اتنی زبردست گاڑی ہے تو مجھے اپنے ایمان سے بتا اس کو آہستہ چلانے کا دل کرتا ہے. نہیں نااااااا ____ ابھی حرا، حمنہ سے بات کر ہی رہی تھی کہ اچانک گاڑی سامنے آنے پر اس نے بریک لگائی مگر گاڑی اگلی گاڑی ساتھ جا ٹکرائی.


میں تجھے کتنی دیر سے منع کر رہی تھی کہ گاڑی آہستہ چلا اور یہ کیا اس پر تو سبز نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے. مطلب کسی سرکاری افسر کی گاڑی ہے اب تو خیر نہیں. حمنہ کا رنگ پیلا پڑنے لگا تھا


ایک تو تُو فوراً ڈر جاتی ہے. اتنے بڑے باپ کی بیٹی ہے. اس کے باوجود _______ اس سے پہلے کہ حرا مزید کچھ کہہ کر حمنہ کا حوصلہ بڑھاتی کہ ایک یونیفارم میں ملبوس بندے نے اس کی سائیڈ کا شیشہ کھٹکھٹایا


بی بی ذرا باہر تشریف لائیں_____ انداز خاصہ مودبانہ تھا مگر تاثرات بہت سنجیدہ تھے.


آپ بتائیں کیا کہنا ہے. ہم سن رہے ہیں.باہر آنا ضروری ہے کیا .....؟؟ حرا نے اپنا لہجہ نارمل رکھتے ہوئے سپاہی سے بحث شروع کی.


آپ جانتی ہیں کہ آپ نے کس کی گاڑی کو نقصان پہنچایا ہے. یہ گاڑی ایس پی حیات عالم کی ہے.


اچھا اور یہ ایس پی حیات عالم کون ہیں .....؟؟ حرا کا لہجہ خاصہ تمسخرا نہ تھا.


آپ ایس پی حیات عالم کو نہیں جانتی. سپاہی کے لہجے میں حیرت ہی حیرت تھی جبکہ حرا کے چہرے پر بے شمار مسکراہٹ اور وہ نہ میں سر ہلا رہی تھی.


گاڑی کا نمبر نوٹ کرو اور گاڑی کو جانے دو _____ حیات نے ایک نظر مڑ کر گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر دیکھتے ہوئے سپاہی کو حکم دیا.


آپ کی قسمت اچھی ہے. جو صاحب اپے کو جانے کا بول رہے ہیں. سپاہی نے احسان جتلانے والے انداز میں کہتے ہوئے گاڑی کا نمبر نوٹ کیا.


تعریف کا شکریہ _____ حرا نے گاڑی کا شیشہ اوپر کرتے ہوئے زن سے گاڑی آگے بھگا دی جبکہ حیات گزرتی گاڑی کو دیکھ کر مسکرانے لگا اور یہ بات خطرناک تھی.

مجھے نہیں لگتا کہ میں کبھی بھی ایک اچھا ڈاکٹر بن سکتا ہوں. حارث نے بیچارگی سے حدید کی طرف دیکھتے ہوئے کہا جو لیپ ٹاپ پر کچھ سرچ کرنے میں مصروف تھا. 

اچھا ڈاکٹر تو بہت دور کی بات ہے مجھے تو لگتا ہے کہ تم ایک ڈاکٹر بھی نہیں بن سکتے. حمنہ نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے بآواز بلند اپنی رائے دی تو دونوں نے اس کی طرف گھور کر دیکھا

خوبصورت لوگوں کو نظر جلدی لگ جاتی ہے اس لیے مجھے ذرا احتیاط سے دیکھا کرو. حمنہ کی بات پر حدید نے مسکراتے ہوئے دوبارہ لیپ ٹاپ کی طرف دیکھا جب کہ حارث اسے ابھی بھی مسلسل گھور رہا تھا.

تم کیا ہمارے کمرے میں منہ اٹھا کر آ جاتی ہو. حارث نے غصے سے حمنہ کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا

 آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ یہ کمرہ آپ کا نہیں بلکہ حدید کا ہے اور وہ مجھے اپنے کمرے میں آنے سے منع نہیں کرتا. کیوں حدید میں آپ کے کمرے میں آ سکتی ہوں نااااااا ______ حمنہ کے چہرے پر بلا کی معصومیت تھی حدید اس سے نظریں چرا گیا.

یہ کمرہ نہ میرا ہے اور نہ تمہیں یہاں آنے کے لیے اجازت کی ضرورت ہے. حدید نے لیپ ٹاپ بند کرتے ہوئے جواب دیا تو حارث کا موڈ خراب ہو گیا.

کتنی بار بولا ہے کہ حدید تم سے بڑا ہے اسے حدید بھائی بولا کرو. یہ حدید کیا ہوتا ہے .....؟؟ حارث کا موڈ بگڑا ہوا تھا.

جب سے اللہ نے مجھے تم جیسا بھائی دیا ہے. میرے دل میں دوسروں کو بھائی بولنے کی حسرت نے خودکشی کر لی ہے. لہٰذا میں حدید کو بھائی نہیں بول سکتی. وہ خالی حدید ہی ٹھیک ہے. حمنہ نے حارث کو چڑاتے ہوئے جواب دیا.اب دونوں ہی ایک دوسرے کے مدمقابل تھے. 

ایک تو تم دونوں فوراً ہی لڑنے مرنے پر اتر آتے ہو. حدید نے دونوں کے درمیان کھڑے ہوتے ہوئے فاصلہ بنایا. 

میں تو حدید کو بلانے آئی تھی. اسے  DM بلا رہے ہیں. حمنہ نے حدید کی طرف دیکھتے ہوئے نرمی سے کہا

مجھے مگر کیوں ......؟؟ حدید نے اپنے سینے پر انگلی رکھتے ہوئے حمنہ سے تصدیق چاہی. 

مجھے لگتا ہے کہ DM  تیرا سگا باپ ہے اور میں اس کی سوتیلی اولاد ہوں. جا بھائی عیش کر، ہمیں تو وہ دیکھنا پسند نہیں کرتے اور تجھے آنکھ کا تارا بنا کر رکھا ہوا ہے. حارث کے لہجے میں واضح جلن تھی.

خیر اب ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے. چل دونوں مل کر دیکھتے ہیں کہ کیا معاملہ ہے .....؟؟ حدید نے محبت سے حارث کے آگے اپنا ہاتھ بڑھایا جسے حارث نے پرے کر دیا

اگر یہ نہیں تھامتا تو کیا میں آپ کا ہاتھ تھام سکتی ہوں ......؟؟ حمنہ کے سوال پر دونوں کو ہی حیرت کا شدید جھٹکا لگا 

جو منہ میں آتا ہے. بولتی رہتی ہو. اب تم چھوٹی نہیں ہو. سوچ سمجھ کر بولا کرو. حارث نے ڈانٹا تو وہ منہ بناتی باہر نکل گئی. جب کہ حدید اپنا سر کھجانے لگا

💰💰💰💰💰

کیا بات ہے. جناب کا موڈ خاصا خراب لگ رہا ہے. ابھی تھوڑی دیر پہلے تو اچھا خاصا تھا. اب کیا ہوا. کیا پھر حارث سے لڑائی ہو گئی ہے ......؟؟ حمنہ نے جیسے ہی ٹیرس پر قدم رکھا برابر والے ٹیرس پر موجود حرا کی آواز اس کے کانوں سے ٹکرائی.

تو بہت خوش قسمت ہے کہ تیرا کوئی بھائی نہیں ہے. یقین مان حدید اتنا اچھا ہے. میری اتنی پرواہ کرتا ہے. اس نے آج تک کبھی نہیں مجھے ڈانٹا. اچھا ہوتا حارث کی جگہ اگر حدید میرا بھائی ہوتا تو _____ حمنہ نے منہ بناتے ہوئے حرا کی طرف دیکھا جو اپنے ٹیرس کی ریلنگ ساتھ لگے اسے ہی دیکھ رہی تھی. 

ہائے مجھے تو اتنی حسرت ہے کہ کاش میرا کوئی بھائی ہوتا. خیر چھوڑ میرے ذہن میں ایک بڑا زبردست پلان آیا ہے. یقین مان اس سے تیری طبیعت بالکل فریش ہو جائے گی. حرا نے کہتے ہوئے اپنے ٹیرس سے حمنہ کے ٹیرس پر چھلانگ لگائی

حرا کسی دن تو اسی طرح ضائع ہو جائے گی. میں نے کتنی بار کہا ہے کہ یوں چھلانگ نہ لگایا کر ____ حمنہ نے فکر مندی سے ہیرا کی طرف دیکھا جو اب اپنے کپڑے جھاڑ رہی تھی.

کچھ نہیں ہوتا. چل اندر کمرے میں چلتے ہیں. حرا لاپروائی سے کہتی ہوئی حمنہ کو لے کر اندر داخل ہوئی. 

میرے ذہن میں یہ آئیڈیا آیا ہے کہ کیوں ناااااا  ہم تھانے فون کر کے ایس پی حیات کی کمپلین کریں. حرا نے بستر پر گرنے والے انداز میں بیٹھتے ہوئے کہا

ایک تو ہم نے اس بیچارے کی گاڑی کو نقصان پہنچایا ہے. اوپر سے ہم اس کی کمپلین کریں. ہم ایسا کرتے اچھے لگیں گے. ہمیں تو اس سے معذرت کرنی چاہیے. حمنہ نے فوراً ائیڈیا کو مسترد کیا.

یار کیا ہے تھوڑی دیر شغل میلا رہے گا ......؟ حرا نے کہتے ہوئے اپنے موبائل پر تھانے کا نمبر ڈائل کیا. دوسری بیل پر کال ریسیو کر لی گئی. 

کون کہتا ہے کہ ہماری پولیس جلدی رسپانس نہیں کرتی. دوسری بیل پر تو آج تک کسی نے میرا فون ریسیو نہیں کیا اور انہوں نے اٹھا لیا ہے. حرا نے مائک پر ہاتھ رکھتے ہوئے حمنہ کے کان میں سرگوشی کی. 

ہیلو السلام علیکم یہ سٹی صدر تھانہ ہے میرا مطلب ہے کہ آپ سٹی صدر تھانے سے بات کر رہے ہیں .....؟؟ حرا نے موبائل کا سپیکر آن کرتے ہوئے مزے سے پوچھا

جی بی بی یہ سٹی صدر تھانہ ہی ہے. بتائیے آپ نے کس کی کمپلین کرنی ہے. دوسری طرف سے ایک انتہائی خوبصورت مردانہ آواز سپیکر سے ابھری. 

آواز تو بہت خوبصورت ہے. یہ پولیس والوں کی آواز کب سے اتنی پیاری ہوگی ......؟؟ یہ لوگ تو خاص بدتمیز ہوتے ہیں. گالیاں وغیرہ نکالتے ہیں. تمیز کا ان سے کچھ لینا دینا نہیں. حرا نے ایک بار پھر مائک پہ ہاتھ رکھتے ہوئے اپنی رائے دی جس پر حمنہ سر ہلانے لگی

وہ مجھے آپ کے ایک افسر کی کمپلین کرنی ہے. حرا نے سنجیدگی سے کہا

دیکھیں بی بی آپ نے جو بھی کہنا ہے ذرا جلدی کہیں. یہ تھانہ ہے کوئی FM اسٹیشن نہیں. اپ کی بار دوسری طرف کی آواز میں تھوڑی سختی تھی

تھانہ ہے تو اسی لیے کال کی ہے. ایف ایم والے تو اتنے مصروف ہیں. اب تو اتنے ان کے نخرے ہو گئے ہیں وہ تو اب کال اٹھاتے ہی نہیں ہیں. حرا نے فوراً اپنا دکھ شیئر کیا. 

کیا آپ نے یہ بتانے کے لیے کال کی تھی .....؟؟ 

نہیں نہیں میں نے آپ کو یہ نہیں بتانا تھا بلکہ میں نے آپ سے یہ کہنا تھا کہ آپ کے ایک پولیس افسر میرا مطلب ہے بڑے والے پولیس افسر _____  سر عام رشوت لیتے ہیں. 

اچھاااااااااا _____ حرا کی بات پر اب کی بار مخالف آواز میں قدرے تعجب اور تجسس تھا. 

جی بالکل آپ کے وہ ایک ایس پی ہے ناااااا ____ کیا نام ہے اس کا زندگی نہیں نہیں میرا مطلب ہے حیات ____ ایک تو لوگ اج کل اپنے بچوں کے نام بھی عجیب سے رکھتے ہیں نہ پتہ چلتا ہے لڑکے کا ہے اور نہ لڑکی کا اب یہ کوئی نام ہوا بھلا حیات .....؟ 

اچھا تو آپ کو ایس پی حیات سے ایشو ہے.  انہوں نے آپ سے کس کیس پر رشوت لی ہے .......؟؟

 بی بی آپ کون بات کر رہی ہیں. اپنا نام بتائیں تاکہ میں آپ کے نام کے ساتھ آپ کی کمپلین لکھ لوں ......؟؟ 

دراصل انہوں نے کل شام کو ہماری گاڑی کو ٹکر ماری تھی اور ان کا کوئی سپاہی ہمیں دھمکی دے رہا تھا کہ آپ جانتی نہیں ہیں. یہ ایس پی حیات کی گاڑی ہے وغیرہ وغیرہ 

حرا حیات کی کمپلین کرتے ہوئے بہت خوش تھی جب کہ حمنہ اسے مسلسل داد دیتی نظروں سے دیکھ رہی تھی. 

بی بی آپ کو یقین ہے کہ انہوں نے آپ کی گاڑی کو ٹکر ماری تھی ......؟؟ اب مخالف آواز کافی خوش اور مطمئن محسوس ہو رہی تھی. 

ہاں جی مجھے پورا یقین ہے کہ انہوں نے ہی میری گاڑی کو ٹکر ماری تھی. نشے میں ہوں گے. 

کیا نشے میں  ______ مخالف آواز ایک دفعہ پھر حیرت میں ڈوب گئی. 

ہاں جی نشے میں ہی ہوں گے. یہ بڑے لوگ نشہ کر کے مہنگی گاڑی لے کر روڑ پر نکلتے ہیں تاکہ دوسرے لوگوں کو ٹکر مار سکیں. آج کل یہ فیشن بن چکا ہے. 

بی بی میں نے آپ کی پوری کمپلین سن کر نوٹ کر لی ہے اور امید ہے کہ اعلیٰ حکام اس پہ ایکشن بھی لیں گے. 

برائے مہربانی اب آپ مجھے اپنا نام بتائیں تاکہ میں آپ کے نام کے ساتھ آپ کی کمپلین  فائل کر سکو. 

دفع کریں نام میں کیا رکھا ہے. آپ ایسا کریں کہ نامعلوم افراد کے نام سے کمپلین لکھ دیں. کتنی ساری وارداتیں ہوتی ہیں بلکہ میرے حساب میں تو پولیس کی آدھے سے زیادہ 90 پرسنٹ وارداتیں نامعلوم افراد کے خلاف ہی درج ہوتی ہیں. آپ یہ کمپلین بھی نامعلوم فرد کے نام سے درج کر لیں. آپ کا بہت شکریہ 

کوئی بات نہیں پولیس کا کام ہی عوام کی خدمت کرنا ہے. مخالف آواز نے انتہائی خوش اسلوبی سے خوش امدید کہا گیا. 

سر  ویسے آپ کا کیا نام ہے .....؟؟ حرا نے فون بند کرنے سے پہلے پوچھا

حیات حیات عالم ____ یک لفظی جواب آیا اور ساتھ ہی کال کٹ گئی. 

جواب سنتے ہی چند منٹ کے لیے حمنہ اور حرا پر سکتہ طاری ہو گیا. 

مجھے چند منٹ کے اندر اندر اس نمبر کی ساری معلومات چاہیے. حیات نے فون کریڈٹ پر رکھتے ہی آرڈر دیا جبکہ خود کرسی ساتھ ٹیک لگا کر جھولنے لگا

لڑکی دلچسپ ہے مگر ہے بے وقوف جانتی نہیں کہ کس سے ٹکر لے رہی ہے _____ اب اس بے وقوف کی وجہ سے اس کا باپ تو گیا. 

سر جیسا آپ کا حکم _____ مگر یہ نمبر کس کا ہے ......؟؟ حوالدار کے پوچھنے پر حیات نے رک کر اس کی طرف دیکھا جس پر وہ نظریں چرا گیا

میں ایک بات ایک دن میں دو دفعہ نہیں کہتا لہٰذا ایک دفعہ ہی سنا کرو. حیات کہتا ہوا اٹھ کر اپنے کمرے کی طرف چل دیا. 

💰💰💰💰💰

آپ نے بلوایا تھا کوئی خاص بات ____ حدید نے مودبانہ انداز میں ڈی ایم کے سامنے پڑی کرسی پر بیٹھتے ہوئے پوچھا جب کہ حارث دور صوفے پر بیٹھ گیا جسے ڈی ایم نے واضح  محسوس کیا.

نہیں کوئی خاص بات نہیں تھی. بس ویسے ہی بلوایا تھا. کبھی کبھی لائبریری بھی آ کر بیٹھ جایا کرو. یہاں رنگ برنگی کتابیں ہیں. اپنی ڈاکٹری سے ہٹ کر بھی کچھ پڑھ لیا کرو. مطالعہ صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے. ڈی ایم اس وقت اپنی لائبریری میں موجود تھے.

جی بہتر جو آپ کا حکم _____  حدید نے ہمیشہ کی طرح فوراً بات مانتے ہوئے جواب دیا. تو ڈی ایم کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی. 

یہ میرے گدھے کو کیا ہوا ہے. یہ کیوں اتنا اکھڑا اکھڑا لگ رہا ہے .....؟؟ ڈی ایم نے حارث کو چھیڑا

آپ کو میں گدھا ہی لگتا ہوں. بڑے افسوس کی بات ہے. کوئی اپنے اکلوتے بیٹے کو ایسے بھی بلاتا ہے. آپ نے کبھی حدید کو تو ایسے نہیں بلایا. حارث نے فورا گلہ کیا تو حدید  سر جھکائے  مسکرانے لگا

حدید تمہاری جیسی حرکتیں نہیں کرتا. خیر چھوڑو اپنی پڑھائی پر توجہ دو. میں نے تم دونوں کے لیے بہت کچھ سوچ رکھا ہے. 

میں ایک زبردست ہسپتال بنواؤں گا. یہ میرا ایک خواب ہے. جیسے ہی ڈی ایم نے یہ جملہ ادا کیا حدید کے چہرے پر موجود مسکراہٹ خود بخود سمٹ گئی اور آنکھوں میں عجیب سے تاثرات ابھرے.

آپ جانتے ہیں کہ مجھے ڈاکٹری میں کوئی دلچسپی نہیں. صرف آپ کے کہنے پر ڈاکٹر بنا ہوں اور مجھے نہیں معلوم کہ آپ مجھے کیوں زبردستی ڈاکٹر بنانا چاہتے ہیں .....؟؟

 میں پیانو بجانا چاہتا ہوں. میرا دل کرتا ہے کہ میں بڑی بڑی جگہوں پر پیانو بجاؤں جیسے سپین کے الحمرا ہال میں جیسے _____ ابھی حارث بول ہی رہا تھا کہ ڈی ایم نے ہاتھ کے اشارے سے اسے چپ رہنے کا کہا

میرے پاس تمہاری فضول باتوں کے لیے وقت نہیں ہے. حدید بیٹا آپ دونوں اپنی جلد از جلد ہاؤس جاب کریں تاکہ میں آپ لوگوں کو سرپرائز دے سکوں. ڈی ایم کی بات پر حدید پھیکا سا مسکرایا

سرپرائز تو میں بھی آپ کو دینا چاہتا ہوں. حدید کے جملے میں کچھ ایسا تھا کہ حارث اور ڈی ایم نے چونک کے اس کی طرف دیکھا تو وہ مسکرانے لگا

میرا مطلب ہے کہ آپ نے مجھے اتنی محبت دی ہے کہ میرا دل کرتا ہے کل میں بھی آپ کو ایک اچھا سا سرپرائز دوں. حدید نے مسکراتے ہوئے بات کو ٹالا

تمہاری طرف سے میرے لیے یہی بہت بڑا سرپرائز ہوگا کہ تم حمنہ کو پڑھا دیا کرو. وہ آج کل اپنی پڑھائی میں بالکل دلچسپی نہیں لے رہی اگر تم پڑھاؤ گے تو مجھے یقین ہے کہ وہ دل لگا کر پڑھے گی کیونکہ وہ تمہاری کوئی بات نہیں ٹالتی. جیسے ہی ڈی ایم نے یہ بات کہی حارث کے پھر تاثرات بگڑ گئے. 

نہ میں نے آپ کو کبھی پہلے انکار کیا ہے اور نہ اب کروں گا. آپ بے فکر رہیں. آج سے حمنہ کی پڑھائی کی ذمہ داری میرے سر ہے. حدید محبت سے ایک کہتا اٹھ کھڑا ہوا کیونکہ اسکے  خیال سے ڈی ایم نے جس لیے بلایا تھا وہ کام ہو گیا تھا. 

ٹھیک ہے اب تم جاؤ اور ارام کرو. حارث تم یہیں رکو. حدید کے ساتھ حارث کو جاتا دیکھ کر ڈی ایم نے اسے پکارا. تو وہ رک گیا مگر پلٹا نہیں جبکہ حدید خاموشی سے لائبریری سے باہر نکل آیا. 

کیوں ہر وقت اتنے ناراض ناراض اور غصے میں رہتے ہو ....؟؟ ڈی ایم چلتے ہوئے حارث کے قریب آئے 

مجھے حمنہ کا حدید کے قریب آنا بالکل بھی پسند نہیں اور میں جتنی کوشش کرتا ہوں کہ حمنہ، حدید سے دور رہے. آپ اتنا ہی ان دونوں کو قریب کر دیتے ہیں. حارث نے مناسب لفظوں میں اپنی شکایت پیش کی جس پر ڈی ایم مسکرانے لگے

دیکھو تم ابھی بہت چھوٹے ہو. ان معاملات میں نہ پڑو کیونکہ جو میں دیکھ رہا ہوں وہ تم نہیں دیکھ سکتے کیونکہ نہ تمہاری اتنی عمر ہے اور نہ تجربہ _____  ڈی ایم نے حارث کا کندھا تھپتھپاتے ہوئے اسے اپنے ساتھ صوفے پر بیٹھنے کا اشارہ کیا

مجھے نہیں معلوم کہ آپ کیا سوچ رہے ہیں .....؟؟ حدید بہت اچھا انسان ہے. وہ میرا بہت اچھا دوست ہے مگر پھر بھی مجھے اس کا حمنہ کے قریب آنا بالکل پسند نہیں. حارث نے منہ بناتے ہوئے باپ کی طرف دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہے تھے. 

مجھے خوشی ہوئی کہ تم حمنہ کے لیے اتنے کانشئس ہو مگر بے فکر ہو میں تمہارا باپ ہوں کچھ غلط نہیں ہونے دوں گا. ڈی ایم نے حارث کا کندھا ہلاتے ہوئے پر سوچ انداز میں سامنے لگے کیلنڈر کی طرف دیکھا

کیا دیکھ رہے ہیں ......؟؟ حارث نے ڈی ایم کی نظروں کا تعاقب کرتے ہوئے پوچھا

 یہی کہ اگلے مہینے حدید کی سالگرہ ہے ناااااا ____ ڈی ایم کے سوال پر حارث نے سر ہاں میں ہلایا تو وہ مسکرانے لگے. 

کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ جب گیدڑ کی موت آتی ہے تو وہ شہر کا رخ کرتا ہے. حدید نے شیشے کے آگے کھڑے ہوتے ہوئے اپنی شرٹ کے بٹن کھولے

یہ حمنہ نامی چڑیا ہی تمہارے زوال کا باعث بنے گی. تم دیکھتے جاؤ کیسے میں تمہاری بیٹی کو تمہارے ہی خلاف استعمال کروں گا اور تم میرا کچھ نہیں بگاڑ سکو گے کیونکہ اگر تم میرا کچھ بگاڑو  گے تو تمہاری بیٹی کا بھی کچھ نہیں بچے گا. حدید نے شرٹ اتارتے ہوئے سوچا

رات تو کالی ہے مگر سیاہ نہیں. اس میں سیاہی میں بھروں گا. حدید نے مسکراتے ہوئے لائٹ آف کر دی. 

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Mohabbat Ki Pehli Barish Romantic  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Mohabbat Ki Pehli Barish written by  Amna Mehmood  Mohabbat Ki Pehli Barish by Amna Mehmood is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment