Pages

Wednesday 5 July 2023

tni Muhabbat Karo Na Season 2 By Zeenia Sharjeel New Novel 49 Episode

tni Muhabbat Karo Na Season 2 By Zeenia Sharjeel  New Novel 49 Episode

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Itni Muhabbat Karo Na Season 2 By Zeenia Sharjeel Episode 49

Novel Name:Itni Muhabbat Karo Na 

Writer Name: Zeenia Sharjeel 

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

کیسی ہو"

حیا ٹیرس میں گرل تھامے کھڑی تھی۔۔۔ معاویہ نے اس کے دونوں ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھ کر کان میں سرگوشی کی، وہ اسی وقت گھر لوٹا تھا 

"ٹھیک ہو تم کب آئے" 

حیا نے مڑ کر معاویہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا

"ٹھیک ہوں مگر مجھے لگ نہیں رہی کیا ہوا ہے تمہیں"

معاویہ نے اس کا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں تھامے ہوئے پوچھا۔۔۔۔ کل رات وہ خوش تھی اپنی آمادگی سے اس نے اپنا آپ معاویہ کو سونپا تھا۔۔۔ گھر آنے پر وہ ایکسپیکٹ کر رہا تھا اسی طرح خوش باش چہرے لیے اس کا انتظار کر رہی ہوگی مگر اس کے برعکس حیا کا بجھا ہوا چہرہ دیکھ کر اسے لگا کہ کوئی بات ضرور ہوگی

"نہیں میں تو ٹھیک ہوں تمھیں ایسا کیوں لگا"

اب کے حیا نہیں مسکرا کر اس کو دیکھتے ہوئے کہا 

"کیوکہ میں اپنی شیرنی کا چہرہ دیکھ کر اس کے موڈ کے بارے میں اچھی طرح جان سکتا ہوں اب بتاؤ کیا ہوا ہے"

معاویہ نے اس کی آنکھوں میں جھانکتے ہوئے دوبارہ سوال کیا 

"صنم آئی ہوئی ہے میں اس کے پاس دو دفعہ گئی مگر اس نے ویسے بات نہیں کی جیسے وہ کرتی ہے شاید اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوگی"

حیا نے معاویہ کو دیکھتے ہوئے بتایا اور پھر خود ہی اس کے بات نہ کرنے کی وجہ بھی بیان کردی۔۔۔ معاویہ نے مسکرا کر اس کے گال تھپتھپائے

"اس کی وجہ سے پریشان اور افسردہ مت ہو بےبی۔۔۔ صبح جب وہ آئی تھی تو کچھ اپ سیٹ لگ رہی تھی اس لئے تم سے بات وغیرہ نہیں کی ہوگی۔۔۔ تم زیادہ فیل نہیں کرو، وہ شروع سے تھوڑی ریزرو نیچر کی ہے اس لئے تم سے شیئر نہیں کیا ہوگا میں دیکھ لیتا ہوں اس کو، یہ بتاؤ مام ڈیڈ کہاں ہیں" 

معاویہ نے روم میں آکر چیئر پر بیٹھتے ہوئے حیا سے پوچھا 

"آنٹی انکل ڈنر پر گئے ہیں اپنے کسی فرینڈ کے گھر۔۔۔ کہو تو ساجدہ سے کھانے  کا کہو" 

حیا نے کھڑی میں ٹائم دیکھتے ہوئے معاویہ سے پوچھا

"ہاں کھانے کا کہہ دو جب تک میں صنم سے بات کر کے آتا ہوں اور کھانے کے بعد میں سویٹ ڈش اپنی مرضی کی لوں گا"

وہ حیا کو معنی خیزی سے دیکھتے ہوئے بولا۔۔ تو حیا بلش کر کے اس کو گھورتے ہوئے روم سے نکل گئی 

****

"یہاں اکیلے کیو بیٹھی ہو گڑیا"

معاویہ لان میں چیئر پر بیٹھی ہوئی صنم کے پاس آکر بولا

"ویسے ہی بیٹھی ہوئی تھی بھائی آپ کب آئے"

صنم نے افسردگی دور کرتے ہوئے معاویہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا 

"تمہیں معلوم ہے صنم میں ہادی سے تمہاری شادی کیوں نہیں کروانا چاہتا تھا"

معاویہ نے دوسری چیئر پر بیٹھتے ہوئے پوچھا تو صنم نے کچھ بولے بناء معاویہ کو دیکھا جیسے وہ جاننا چاہتی ہوں

"کیونکہ میں چاہتا تھا کہ میری نازک سی معصوم دل رکھنے والی بہن کا شوہر ایسا ہو جو اسے پھولوں کی طرح رکھے اور مجھے ہادی سے اس کی امید نہیں تھی" 

معاویہ بول کر چپ ہو گیا

"تمہیں معلوم ہے میں اس رشتے پر بعد میں جو راضی کیو ہوا، وہ وجہ تمہارا اور ہادی کا پہلے سے نکاح نہیں تھی"

معاویہ کی بات پر صنم نے نظریں نیچے جھکائی

"بلکہ میں ہادی سے تمہارے رشتے پر صرف اس لئے راضی ہوا کیوکہ میں نے تمہاری آنکھوں میں ہادی کے لئے محبت دیکھی۔ ۔۔۔ صنم تمہارا بھائی تم سے بہت پیار کرتا ہے،، تمہیں میں ہر وقت خوش دیکھنا چاہتا ہوں،، یہی وجہ تھی کہ میں ہادی کے رشتے کے لئے راضی ہوا۔۔۔ اب تم مجھے بتاو ایسی کیا بات ہے جس پر تم خوش نہیں ہو،، یہ مت کہنا کے کوئی بات نہیں ہے تمہاری آنکھیں صبح ہی کہانی عیاں کر چکی ہے کہ تم ناراض ہوکر آئی ہو ہادی سے۔۔۔ مگر تمہارے منع کرنے پر میں اس کے پاس نہیں گیا اب تم بتاؤ کیا ہوا ہے"

معاویہ نے صنم کا ہاتھ تھامتے ہوئے اس سے پوچھا تو صنم کی آنکھوں میں آنسو آگئے

"بھائی ہادی"

ابھی صنم نے بولا ہی تھا دور سے ہادی کی گاڑی گیٹ سے اندر آتی دکھائی دی گاڑی سے اتر کر ہادی ان دونوں کے پاس آیا۔۔۔ تو صنم اور معاویہ اس کو دیکھ کر کھڑے ہو گئے

"اس طرح بتائے بغیر گھر سے آنے کا مقصد"

ہادی نے صنم کی طرف دیکھتے ہوئے کہا

"آنٹی کو معلوم ہے ان سے پوچھ لئے گا"

صنم نے نظریں ملائے بغیر ہادی سے کہا اور لان سے جانے لگی ہادی نے اس کو جاتا دیکھ کر اس کا ہاتھ پکڑا معاویہ چپ کر کے ان دونوں کو دیکھ رہا تھا

"ابھی میری بات مکمل نہیں ہوئی تم میری بات سنو"

ہادی نے اس کو دیکھتے ہوئے سنجیدگی سے کہا

"مجھے آپ سے اس وقت کوئی بات نہیں کرنی"

صنم نے ہاتھ چھڑا کر جانا چاہا

"تم ایسے نہیں جاسکتی صنم"

ہادی نے سختی سے اس کا ہاتھ دوبارہ پکڑا تو،، معاویہ نے آپ کی بار ہادی کا ہاتھ پکڑا 

"جب وہ تم سے بات نہیں کرنا چاہتی ہے تو تم اس سے زبردستی نہیں کرو"

معاویہ نے ہادی کو دیکھتے ہوئے تحمل سے کہا 

"میں صنم سے بات کر رہا ہوں بیوی ہے وہ میری"

ہادی نے معاویہ کو جتاتے ہوئے کہا 

"اور میں صنم کی بات کر رہا ہوں وہ بہن ہے میری" 

معاویہ نے ایک ایک لفظ پر زور دے کر کہا 

"کیا ہوگیا ہے تم دونوں کو یہ کون سا طریقہ ہے بات کرنے کا"

حیا جو لان میں معاویہ اور صنم کو کھانے کے لئے بلانے آئی تھی اس نے معاویہ اور ہادی کو ایک دوسرے کے مدمقابل دیکھا اور صنم کو سرجھکائے ہوئے ایک طرف کھڑا دیکھا۔ ۔۔ تو وہ اکر بولی

"اپنے شوہر سے کہو آئندہ میرے اور میری بیوی کے بیچ میں وہ نہ آئے"

ہادی نے حیا کو دیکھتے ہوئے کہا 

"آپ ان سے کیا بات کر رہے ہیں میں خود آپ سے بات نہیں کرنا چاہتی تو اتنا ہنگامہ کیو پلیز آپ جائے یہاں سے"

صنم نے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا اور خود گھر کے اندر چلی گئی ہادی لب بینچ کر وہاں سے جانے لگا

"ہادی میری بات سنو آخر ہوا کیا ہے" حیا نے اس کو روکتے ہوئے پوچھا 

"تمھارے شوہر کو سب پتہ ہوگا اس سے پوچھو" 

ہادی حیا سے کہتا ہوا گاڑی لے کر وہاں سے نکل گیا 

"اندر چلو حیا" معاویہ نے حیا کو کہا اور خود بھی اندر چلا گیا 

****

بہت مشکل سے وہ صنم کو بہلا کر کھانے کی ٹیبل پر لایا اور کھانا کھلایا پھر وہ اپنے روم میں چلی گئی خضر اور ناعیمہ بھی واپس آ چکے تھے حیا تھوری دیر ناعیمہ کے ساتھ بیٹھ گئی ناعیمہ سے باتیں کر کے وہ سیڑھیاں چڑھتی ہوئی اپنے بیڈ رومبیٹھ کے کرم سے ٹیک لگاکر اسمگل کرنے میں  میں آئی تم معاویہ بیڈ کے کراون سے ٹیک لگا کر اسموکنگ کرنے میں مصروف تھا 

"ہر وقت اس کو منہ مت لگایا کرو" حیاء نے اس کے ہونٹوں میں دبی ہوئی سگریٹ نکال کر ایش ٹرے میں مسلی

"تو پھر تمہیں بیڈ روم میں موجود ہونا چاہیے بندوں کچھ نہ کچھ تو منہ لگائے گا ناں" معاویہ نے حیا کو کھینچ کر اپنے اوپر گرایا اور اسکے  ہونٹوں کو ہونٹوں سے چھوتے ہوئے بولا  

"ہٹو چینج کرنے دو" حیا نے معاویہ کو ہٹاتے ہوئے کہا

"سنو وہی اس دن والی نائیٹی پہن لو" معاویہ اپنی جگہ پر لیٹتا ہوا آنکھوں میں شرارت لیے ہوئے بولا جس پر اسے حیا نے گھور کر دیکھا

"زیادہ فری ہونے کی ضرورت نہیں ہے آج۔۔ چپ کرکے لیٹے رہو"

حیا ڈریسنگ روم میں جانے لگی

"بےبی رات کا ٹائم ہی میرے فری ہونے کا ٹائم ہے اس لئے نخرے دکھائے بغیر نائیٹی پہن کر آؤ"

معاویہ کی آنکھوں میں شرارت کا عنصر صاف نمایاں تھا۔۔۔ حیا اپنا تمیز والا نائٹ ڈریس پہن کر بیڈروم میں آئی اور مسکرائٹ دبا کر چپ کر کے بیڈ پر لیٹ گئی۔۔۔۔ معاویہ نے اس کو دیکھا اپنی طرف کھینچ کر اس پر جھکا 

"پتہ ہے نہ پولیس والے سے پنگا کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے پولیس والے کی بات نہ مان کر جو غلطی تم نے کی ہے اب اس کی سزا بھگتنے کے لئے آپ تیار ہو جاؤ" 

وہ کہتے ہوئے حیا کی گردن پر جھکا

چند سیکنڈ گزرے تھے کہ معاویہ کے موبائل پر کال آنے لگی۔۔۔۔ معاویہ نے اٹھ کر کال ریسیو کی تھوڑی دیر پہلے چہرے پر چھائی ہوئی شوخی سنجیدگی میں بدل گئی

"اوکے سر میں ٹیم ریڈی کرتا ہو۔۔۔ ایک گھنٹے کے اندر ہم اس کے گھر ہوگیں"

معاویہ موبائل کی ایک طرف رکھ کر وارڈروب سے اپنا یونیفارم نکالنے لگا

"کس کا فون تھا یونیفارم کیوں نکال رہے ہو تم"

حیا نے بیڈ سے اٹھتے ہوئے پوچھا

"ڈیوٹی ہے جانم۔۔۔سمجھو آج رات تمہاری بچت ہوگئی" 

وہ حیا کے گال کو چھوتا ہوا بولا

"یہ کیا بات ہوئی اس وقت کونسا ڈیوٹی کا ٹائم ہے پوری بات بتاؤ کہاں جا رہے ہو"

حیا نے برا سا منہ بناتے ہوئے کہا

"اویس شیرازی کے خلاف وارنٹ جاری ہوگئے اسے گرفتار کرنے کے آرڈرز مل گئے ہیں آج اسے حراست میں لینا ہے۔۔۔ میرا انتظار مت کرنا اور مام کو بتا دینا"

معاویہ کہتا ہوا ڈریسنگ روم میں چینج کرنے چلا گیا۔۔۔۔ واپس آیا تو حیا ویسے ہی کھڑی تھی

"مت جاؤ پلیز"

حیا نے اس کو تیار ہوتے دیکھ کر کہا

"تم نے نائٹی نہیں پہنی تو میں تمہاری بات کیوں مانو"

معاویہ اپنا لوڈڈ ریوالور چیک کرتے ہوئے کہنے لگا

"معاویہ میں مذاق نہیں کر رہی ہوں" حیا نے ضد کرتے ہوئے کہا 

"پولیس والوں کی ڈیوٹی ایسے ہی ہوتی ہے جانم۔۔۔ اب تم ریسٹ کرو اور لٹکے ہوئے منہ کے ساتھ مجھے الوداع نہیں کرو اسمائل دو شاباش"

وہ حیا کا چہرہ تھام کر کہنے لگا حیا زبردستی کا مسکرائی۔۔۔ تو وہ اسکے ماتھے پر لب رکھ کر روم سے چلا گیا

حیا کا دل افسردہ ہونے لگا پھر وہ ناعیمہ کو معاویہ کا بنانے چلی گًئی۔۔۔۔ واپس آکر کافی دیر کروٹیں بدلنے کے بعد جب اس کو نیند نہیں آئی تو اس نے اپنی شادی کا البم نکالا اور تصویریں دیکھنے لگی۔۔۔ ایک ایک تصویر دیکھتی گئی تو اس کے چہرے پر خود بخود مسکراہٹ آتی گئی خاص کر اپنے اور معاویہ کے ولیمے کے پوز دیکھ کر اور وہ دن یاد کر کے۔۔۔۔۔ البم دیکھتے ہوئے کب اس کی آنکھ لگ گئی اس کو پتہ نہیں چلا نیند میں اسے محسوس ہوا جیسے معاویہ نے اسے پکارا ہو۔۔۔ آنکھ کھولی تو برابر والی جگہ خالی تھی اور بیڈ پر البم کھلا ہوا تھا وہ البم بند کر کے روم سے باہر آ گئی۔۔۔۔ کچن کے ساتھ والی روم کی لائٹ جلتی دیکھ کر وہ روم میں داخل ہوئی تو ناعیمہ کو جائے نماز پر بیٹھے پایا

"آپ تہجد پڑتی ہیں آنٹی" 

حیا نے امپریس ہوتے ہوئے ناعیمہ سے پوچھا

"کبھی کبھی جب آنکھ کھل جائے مگر جب معاویہ اس طرح نکلتا ہے تو خاص اس کی سلامتی اور کامیابی کے لئے پڑھتی ہو"

ناعیمہ نے جائے نماز تہہ کرتے ہوئے حیا کو بتایا

"میں ابھی سوچ رہی تھی اس کو کال کرنے کا" حیا نے اپنے دل کی بات ناعیمہ شیئر کی

"کوئی فائدہ نہیں کال کرنے کا ڈیوٹی ٹائم میں وہ کال ریسیو نہیں کرے گا۔۔۔۔ فجر میں تھوڑا ٹائم ہے میں ریسٹ کرتی ہوں تم بھی سو جاؤ شاباش" 

ناعیمہ حیا سے کہتے ہوئے روم سے نکل گئی۔۔۔۔۔

حیا اپنے روم میں آئی مگر اس کو نیند نہیں آ رہی تھی روم میں آکر اس نے ڈریس چینج کیا اور فجر کی نماز کی نیت سے وضو کیا۔۔ ۔ اپنے لیے کافی بنانے کے غرض سے وہ کچن میں آئی کافی بنا کر وہ واپس روم میں جانے لگی تبھی لینڈ لائن پر کال آنے لگی

"اس وقت اس کی کال ہوسکتی ہے"

حیا نے سوچتے ہوئے کال ریسیو کی

"اسلام علیکم یہ اے۔ایس۔پی معاویہ مراد کے گھر کا نمبر ہے دوسری طرف سے نوجوان کی آواز  ابھری

"جی انہی کے گھر کا نمبر ہے مگر آپ کون بات کر رہے ہیں" 

حیا نے نوجوان سے پوچھا

"میں انسپیکٹر سعد بات کر رہا ہوں آپ ان کے فادر سے بات کروا دیں" 

دوسری طرف سے بولا گیا

"میں مسسز معاویہ مراد ہوں آپ مجھ سے بات کریں۔۔۔ بلکہ میری معاویہ سے بات کروائے"

حیا نے ہاتھ میں موجود کافی کے مگ کو مضبوطی سے تھامتے ہوئے کہا

"آپ ہاسپیٹل کا ایڈریس نوٹ کریں میم۔۔۔ سر جی میرا مطلب ہے اے۔ایس۔پی معاویہ مراد کو گولی لگنے کی وجہ سے"

حیا کے ہاتھ سے ریسیور اور کافی کا مگ دونوں چھوٹے

_____________

وہ بے یقینی سے رسیور کو دیکھے گئی جو اس کے ہاتھ سے چھوٹ کر نیچے جھول رہا تھا۔۔۔ اس کے کانوں میں انسپکٹر سعد کے الفاظ گونج رہے تھے 

"معاویہ"

 وہ بھاگتی ہوئی ڈرائیور کے کوارٹر کے پاس گئی اور زور زور سے کواٹر کا دروازہ بجانے لگی

"چھوٹی بی بی کیا ہوا آپ کو" 

ڈرائیور نیند میں انکھیں ملتا ہوا حیرت سے حیا کو دیکھ کر پوچھنے لگا

"شاہد ہمیں ہسپتال چلنا ہے جلدی چلو ایڈریس میں گاڑی میں بتاؤں گی" 

حیا نے اپنے آنسووں کو روکتے ہوئے بمشکل بولا

"مگر بی بی جی اس طرح سب خیریت ہے"

ڈرائیور ابھی بھی حیرت میں تھا 

"باتوں پر ٹائم نہیں ہے شاہد جلدی چلو" اب حیا نے چیختے ہوئے کہا 

شاہد گاڑی کی چابی لے کر آیا ہے تو حیا کار میں بیٹھی ۔۔۔۔معاویہ کی پتہ نہیں کون کون سی باتیں اسکو یاد آ رہی تھی اور وہ روئے جارہی تھی جیسے ہی جھٹکے سے کار اسپتال کے سامنے رکھی۔۔۔ حیا بھاگتی ہوئی اسپتال کے اندر گئی ریسپشن  سے معلومات لے کر وہ بھاگتی ہوئی روم میں آئی اور دروازہ کھولا۔۔۔

تو سامنے بیڈ پر معاویہ نیچے پیر لٹکائے ہوئے بیٹھا تھا ڈاکٹر اس کے ہاتھ میں پٹی باندھ رہے تھے ان کے برابر میں نرس کھڑی تھی اور دوسری طرف روم کے کونے میں دو انسپکٹر

دروازہ کھلنے کی آواز پر معاویہ سمیت سب کی نظریں دروازے پر گئیں۔ ۔۔۔ معاویہ ایک دم حیا کو دیکھ کر حیرت سے کھڑا ہوگیا حیا روم کے اندر آئی اور روتی ہوئی معاویہ کے گلے سے لگ گئی جس پر معاویہ سب کو دیکھ کر ایک دم سٹپٹا گیا

"تم ہمیشہ مجھے ایسے ہی پریشان کرتے ہو معاویہ، تمہیں زرا بھی کوئی احساس نہیں ہے میرا، ،،جھوٹ بولتے ہو کوئی پیار نہیں ہے تمہیں مجھ سے۔۔۔۔ اگر پیار ہوتا تو یوں میری جان کو ہلکان نہیں کرتے اگر تمہیں کچھ ہو جاتا تو میرا کیا ہوتا تمہیں پتہ ہے کتنا ڈر گئی تھی میں"

حیا معاویہ کے گلے لگتے ہی روتے ہوئے نون-سٹاپ شروع ہو چکی تھی اور معاویہ باری باری سب کی شکلیں دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ انسپکٹر سعد اور کانسٹیبل جو کہ سر نیچے جھکائے بناء آواز کے یقینا ہنس رہے تھے۔۔۔۔ چار قدم کے فاصلے پر کھڑی نرس مسلسل ہنسی روکنے کے چکر میں لال ہوچکی تھی اور ڈاکٹر صاحب کا حال بھی کچھ مختلف نہ تھا مگر انہوں نے چہرے پر سنجیدگی قائم رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہوئی تھی

"حیا میں ٹھیک ہوں"

معاویہ نے نرمی سے کہتے ہوئے اس بازو سے تھام کر پیچھے ہٹانا چاہا۔۔۔۔جس پر وہ ٹس سے مس نہ ہوئی

"اگر اب تم نے میرے ساتھ اس طرح کا مذاق کیا تو میں اپنے ہاتھوں سے تمہیں شوٹ کر دوں گی معاویہ"

وہ ویسے ہی گلے کے گلے ہوئے بولی

"خبر کس نے دی تھی"

معاویہ نے سعد کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا

"سر جی وہ میں سمجھا جی"

انسپکٹر سعد نے گلہ کھنکھار کر بولا 

"‏شٹ اپ سعد" 

معاویہ نے گھورتے ہوئے اسے کہا

ڈاکٹر نے سب کو اشارے سے روم سے باہر جانے کے لئے کہا سب روم سے باہر نکلے تو ڈاکٹر صاحب خود بھی روم سے باہر نکلے مگر دروازہ بند کرنا نہیں بھولے۔۔۔۔ سب کو روم سے باہر جاتا دیکھ کر اور روم کا دروازہ بند دیکھ کر معاویہ نے لمبا سانس کھینچنا اور حیا کی کمر کے گرد اپنا ایک بازو حاہل کیا 

"میری شیرنی کچھ نہیں ہوا تمھارے شیر کو بس گولی چھو کر نکل گئی"

معاویہ کے کہنے پر حیا نے معاویہ سے الگ ہونا چاہا، تو معاویہ نے اس کی کمر پر ہاتھ کی گرفت سخت کردی

"اب کیا فائدہ اب تو سب تمہاری محبت کے نظارے دیکھ کر انجوائے کر کے جاچکے ہیں۔۔۔۔ اب ایسے ہی کھڑی رہو تھوڑی دیر"

معاویہ کے بولنے پر حیا نے سر اٹھا کر اسے دیکھا تو معاویہ اس کو دیکھ کر مسکرایا 

"تمہیں واقعی کچھ نہیں ہوا" 

حیا نے اس کو دیکھتے ہوئے پوچھا

"بےبی تمہارے سامنے صحیح سلامت تو کھڑا ہو" معاویہ نے اس کے ہونٹوں کو چھوتے ہوئے کہا

حیا کی نظر اس کے بازو پر گئی آستین پر خون کے نشان اور بازو پر بندھی ہوئی پٹی۔۔۔ حیا نے پٹی پر سرخ دھبہ دیکھ کر اسے زور سے دبایا جس سے معاویہ درد سے بری طرح اچھل پڑا.

جاری ہے 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes.She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Itni Muhabbat Karo Na Season 2 Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Itni Muhabbat Karo Na written by Zeenia Sharjeel .Itni Muhabbat Karo Na by Zeenia Sharjeel is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment