Pages

Thursday 6 July 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 21 to 22

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 21 to 22

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 21 to 22

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"آبش یہ کیا کیا تم نے ؟ 

"ابراھیم کو بھوک ہی اتنی لگی تھی میں دے ہی رہی تھی کے جھپٹا مار لیا پلیٹ پر اب اس طرح کرے گا تو یہ تو ہونا ہی ہے نہ۔۔ آبش لاپروائی سے بولتی ابراھیم کو اور غصّہ دلا گئی۔۔۔

"تم لڑکی جھوٹ مت بولو سمجھی برہان جانتا ہے میں یہ کھاتا ہی نہیں ہوں۔۔۔ابراھیم کھڑا ہوتا انگلی اٹھا کر اسے چبا چبا کر بولا۔۔

"آبش کیوں پھینکا تم نے اس پے میکرونی سچ سچ بتاؤ ورنہ بڑی امی سے شکایات لگا دونگی پھر تم جا نتی ہو بڑی امی سے اچھی خاصی شامت آجائے گی تمہاری ہانیہ نے اسے دیکھ کر کہا جو ابراھیم کو دیکھ کر مسکرا رہی تھی۔۔۔

"بتا دو ویسے ابراھیم کیسی لگی میرے پیارے ہاتھوں کی میکرونی؟ آبش ڈھیٹ بنی ابراھیم کو زچ کرنے میں لگی ہوئی تھی۔۔

"تم۔۔!! ابراھیم نے دانت پیسے۔۔

"آبش اور ابراھیم بس کرو کیا بچکانہ حرکتیں کر رہے ہو معافی مانگو آبش۔۔برہان ابراھیم کی بات کاٹ کر بولا۔۔۔

"مجھے نہیں چاہیے اسکی سوری اسے کہو میری شرٹ دھو کر اچھے سے استری کر کے دے پھر میں معاف کرونگا۔۔۔ابراھیم سکون سے بولتا آبش کو حیران کر گیا۔۔۔

ہانیہ کو بہت زور کی ہنسی آنے لگی کام چور آبش سہی پھنسی تھی۔۔

"اوہ ہیلو مسٹر ابراھیم میں نے آج تک اپنے کپڑے نہیں دھوئے اور تم چاہتے ہو میں تمہاری میلی کچیلی شرٹ دھو کر دوں 

"شرم تو آ نہیں رہی تمہے کتنے فخر سے اپنی کام چوری بتا رہی ہو۔۔۔۔ابراھیم تپ کر بولا۔۔

"تم دونوں خاموش ہوجاؤ اور ابراھیم چلو میری کوئی شرٹ پہن لو۔۔برہان نے دونوں کو گھورتے ہوۓ کہا۔۔

"لیکن میری شرٹ دھو کر دے یہ ابراھیم منہ بنا کر بولا آبش نے گھورا۔ 

"ٹھیک ہے تم چینج کرلو پہلے۔۔۔۔ہانیہ ہنسی دبتی ہوئی بولی۔۔

"دونوں کے جاتے ہی ہانیہ زور سے ہنسی۔۔

"چلو آبش کام پر لگ جاؤ اور آئندہ ایسی حرکت مت کرنا ویسے اگر بڑی امی تمہے دیکھ لیتیں تو اسی وقت سب صاف بھی کرو اتیں اور گھر آئے مہمان کی جو حالت تم نے کی ایک تھپڑ تو پڑ ہی جاتا۔۔

"بہت بری لگ رہی ہو بولتے ہوۓ۔۔۔آبش ناک چڑھا کر کہتی چلی گئی۔۔۔ جب کے ہانیہ ہنستی ہوئی صوفے کے پاس گری میکرونی اٹھانے لگی۔۔۔ 

______________________________________

"لیشا تیار ہوجاؤ ایبک آ رہا ہے لینے ۔لیشا کی ماں کمرے میں آتی ہوئی بولیں جو موبائل پے کسی سے میسج پے بات کرنے میں مصروف تھی۔۔۔

"امی مجھے نہیں جانا کہیں آپ پلیز اسے منا کردیں۔۔۔

"فضول باتیں مت کرو لیشا میں جانتی ہوں تم اس رشتے سے خوش نہیں ہو لیکن یہ سب ضروری ہے ایبک اچھا لڑکا ہے اور سب سے بڑی بات اکلوتا ہے۔۔۔۔لیشا کی ماں نے اسکے جواب پر چڑ کر کہا۔۔۔

"ہاہ! ایبک اگر اچھا نہ بھی ہوتا تب بھی شاید فرق نہیں پڑتا اس میں جو سب سے اچھی خوبی وہ ہے اسکا اکلوتا ہونا جو اپنے والد کی جائداد کا وارث ہے۔۔

"لیشا بہت ہوگیا ہم تمھارے بھلے کے لئے ہی سب  کر رہے ہیں۔

"مجھے نہیں کرنی شادی آپ کو کیوں یہ بات سمجھ نہیں آتی میں پڑھائی مکمّل کرنے کے بعد جاب کرنا چاہتی ہوں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہتی ہوں۔۔۔

"ہنہ خوب بہت کمال سوچ ہے تمہاری آگے جانتی ہو جب ہم نہیں ہونگے اکیلی اس دنیا کے انسان نما بھیڑیوں سے کیسے بچو گی یہ دنیا بہت ظالم ہے ماں باپ نہ ہوں تو کوئی بھی اپنا نہیں رہتا تمہے یہ بات سمجھنی چاہیے۔۔۔

"پلیز امی کچھ نہیں ہو رہا آپ لوگوں کو زبردستی مت کریں۔۔لیشا اپنی ماں کا ہاتھ پکڑ کے بولی۔۔

"غلط لیشا  موت کا بھروسہ نہیں  یہ کب آجائے میں اپنی زندگی میں تمہے دلہن کے روپ میں دیکھنا چاہتی ہوں۔۔

"اب مجھے ایموشنل بلیک میل کر رہی ہیں امی میں پھر بھی ایبک سے شادی نہیں کرونگی اور یہ میرا آخری فیصلہ ہے۔۔لیشا کہتی اپنا پرس کندھے پر لٹکاتی دروازے تک جاتی ہوئی رکی۔۔

"میں آنٹی فرحانہ کی طرف جا رہی ہوں دیر سے آؤنگی خدا حافظ۔۔

 ______________________________________

"ایبک لیشا کو پک کرنے جا رہا تھا آدھے راستے تک ہی پہنچا تھا جب اسکی نظر دو تین لڑکیوں پر پڑی۔۔۔

"یہ یہاں کیا کر رہی ہے ایبک نے گاڑی انکے قریب   روکی ماریا کی نظر جیسے ہی اس پر پڑی ایبک کو اسکے چہرے پر سکوں پھیلتا ہوا لگا۔۔۔۔

ایبک ایک نظر اسے دیکھتا سامنے دیکھنے لگا ماریا اپنی دوستوں سے کچھ کہتی فرنٹ کا دروازہ کھول کر اندر بیٹھ گئی۔۔

ماریا کے بیٹھتے ہی ایبک نے ایک نظر اسے دیکھا  پھر گاڑی آگے بڑھا لی 

"اسلام علیکم ہیوی بائیک بیچ دی ؟

"نہیں۔۔ایبک سنجیدگی سے کہتا خاموشی سے ڈرائیو کرنے لگا۔۔

"وہ میری دوستیں ضد کر رہی تھیں اس لئے میں ریسٹورانٹ جا رہی تھی ویسے اچھا ہوا آپ مل گئے میرا بلکل دل نہیں کر رہا تھا۔۔

"میں نے کچھ پوچھا تم سے۔۔۔ایبک سنجیدگی سے بولا۔۔

"نہیں میں ایسے ہی بتا رہی تھی۔۔ویسے آپ کہاں جا رہے تھے۔۔ماریا کو اچانک خیال آیا 

"ہممم تمہے پہلے یہی سوال کرنا چاہیے تھا خیر میں کسی سے ملنے جا رہا ہوں۔۔۔

"اچھا پھر آپ مجھے یہیں اتار دیں میں خود چلی جاؤنگی۔۔

"کیا واقعی تم خود چلی جاؤ گی ایبک مذاق اڑاتے ہوۓ بولا ماریا چڑ گئی۔۔

"جی بلکل میں اتنی بھی بیوقوف نہیں ہوں ۔۔

"میں نے کب کہا تم بیوقوف ہو تم تو بیوقوفوں کی ملکہ ہو ہاہاہا۔۔۔۔َایبک کہتے ہوئے  ہنسنے لگا۔۔

ماریا کچھ کہتے کہتے روک کر حیرت سے اسے دیکھنے لگی جو آج ہنس رہا تھا 

"کیا ہوا ایسے کیوں دیکھ رہی ہو۔۔۔ایبک اسکے دیکھنے پر پوچھنے لگا۔۔

"نہیں کچھ نہیں آپ ہنس رہے ہیں ۔

"اسکا کیا مطلب ہے میں ہنس نہیں سکتا کیا۔۔۔ایبک ناسمجھی سے اسے دیکھتے ہوے بولا۔۔۔

"نہیں ایسی کوئی بات نہیں وہ آپ مجھ سے بات کرتے وقت کبھی نہیں ہنسے۔۔۔افف کیا بیوقوفانہ سوال کر رہی ہو ماریا۔۔۔ماریا اسے کہتی آخر میں خود کلامی کرنے لگی

"ہاہاہا! تمھارے کہنے کا مطلب مجھے تمہاری مدد کرنے سے پہلے خوب ہنسنا چاہیے تھا پھر تمہاری مدد کرنی چاہیے کیوں کے ہم جب بھی ملے وہ کوئی حسین ملاقات نہیں ہوتی تھی۔۔

"ایبک قہقہے لگاتا ہوا اسے بولا

"ماریا کا چہرہ سرخ ہوگیا اسے افسوس ہو رہا تھا یہ بات کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی۔۔۔

"میرا مطلب یہ نہیں تھا۔۔ماریا منہ بنا کر بولی۔۔

َِایبک اسکے ناراض چہرے کو دیکھتا مسکرانے لگا۔۔

"اچھا ٹھیک ہے سمجھ گیا۔۔۔

"ماریا نے کوئی جواب نہیں دیا اسے پتہ تھا وہ اپنی ہنسی دبا رہا تھا

کچھ ہی دیر میں ایبک نے گیٹ سے کچھ فاصلے پر گاڑی روکی۔۔

"شکریہ۔ ماریا اسے کہتی گاڑی کا دروازہ کھولتی باہر نکلی۔۔۔

"ایبک اتر کر گھوم کر اسکے سامنے آیا۔۔

"سوری اگر میرا کہنا برا لگا تو لیکن میں اپنے دوستوں کے ساتھ ہنسی مذاق کرتا ہوں۔۔۔

"میں آپ کی دوست نہیں ہوں۔۔۔ماریا نے منہ بنا کر ہی پوچھا۔۔

"ہمم چلو ابھی کر لیتے ہیں۔۔۔ایبک سوچتا اسکے سامنے ہاتھ کرتے ہوۓ مسکرا کے بولا۔۔

"ماریا نے اسے بڑے ہوۓ ہاتھ کو دیکھا پھر اسے ۔۔۔

"اتنا مت سوچو لڑکی۔۔۔ََایبک کے کہنے پر ماریہ نے ہچکچاتے ہوۓ اس سے ہاتھ ملایا۔۔۔

"چلو اب بھاگو اور ہاں کہیں بھی جانے سے پہلے گھر پر بتایا کرو۔۔۔ایبک سمجھاتے ہوۓ بولا ماریا سار ہلاتی بیرونی گیٹ کی جانب بڑھ گئی۔

ماریا کے نظروں سے اوجھل ہوتے ہی ایبک لمبی سانس لیتا گاڑی میں بیٹھتا لیشا کی طرف جانے لگا۔۔۔

 گھر پہنچا ہی تھا جب لیشا کی ماں کو کھڑے دیکھا شاید وہ اسی کا انتظار کر رہی تھیں

"اسلام عليكم آنٹی۔۔

"وعلیکم اسلام خوش آمدید ہینڈسم کیسے ہو۔۔

"بلکل ٹھیک ہوں آپ کسی ہیں 

"آ میں ٹھیک ہوں تم شاید لیشا کو لینے آئے ہو۔۔

"جی آنٹی ایبک کہتا اردگرد دیکھنے لگا۔۔

"وہ ایبک سوری بیٹا لیشا گھر پر نہیں ہے اپنی چاچی کی طرف گئی ہے ۔۔

"اوہ ٹھیک ہے پھر میں چلتا ہوں 

"ارے نہیں بیٹا ایسے کیسے کچھ دیر بیٹھو۔۔۔

"کوئی بات نہیں آنٹی پھر کبھی۔۔۔۔خدا حافظ ایبک مسکرا کے کہتا چل گیا پیچھے لیشا کی ماں وہیں گارڈن میں پڑی کرسی پر بیٹھ گئیں۔۔

_______________________________________

آبش یہ لو شرٹ۔۔۔ہانیہ شرٹ دیتی مسکراتی ہوئی بھاگی کیوں کے آبش اسے مارنے اٹھ رہی تھی۔۔

"اففف ابراھیم تمہارا خون کردونگی ملو ذرا تم مجھے کل۔۔۔آبش کہتی شرٹ کو بیڈ سے اٹھاتی کمرے سے چلی گئی کے واشنگ مشین نیچے کے ایریا میں تھی۔۔۔

"شرٹ کو واشنگ مشین میں ڈالتی وہیں کھڑی انتظار کرنے لگی ساتھ ہی ابراھیم سے بدلہ لینے کی منصوبہ بندی کرنے لگی۔۔۔

جھنجھلا کر دس منٹ  بعد شرٹ کو نکال کر  ڈرائر مشین میں پھنکے کے انداز میں اندر ڈال کر ڈھکن زور سے بند کیا۔۔۔ 

"اللہ‎ پوچھے ابراھیم کے بچے۔۔۔

"آدھے گھنٹے بعد آبش استری اسٹینڈ کے پاس کھڑی شرٹ استری کر رہی تھی جب یکدم روک کر استری کو دیکھنے لگی۔۔

"ہممم کیا آئیڈیا آیا ہے آبش کمال ہو تم۔۔۔۔۔آبش خود کو شاباشی دیتی استری کو فل نمبر پے کرتی شرٹ پے رکھتی کھڑی ہوکر دیکھنے لگی۔

______________________________________

 ٹھک ٹھک ٹھک 

"آجاؤ 

"برہان بھائی میں شرٹ دینے آئی ہوں۔۔۔آبش سر اندر کرتی جھانک کر معصومیت سے بولی۔۔

"ہاں لاؤ کب سے انتظار کر رہا ہے بچہ۔۔۔ عفت بیگم کی آواز سنتے ہی آبش کو جھٹکا لگا۔۔۔۔

"کیا ہوا اندر او۔۔ٰعفت بیگم کی آواز پر گھبراتی ہوئی آبش اندر آئی۔۔۔

ابراھیم اسے ناراضگی سے دیکھنے لگا۔۔

"برہان نے اسکے ہاتھ سے شرٹ لے کر ابراھیم کو دی عفت بیگم اپنی بیٹی کو گھور رہی تھیں جب کے آبش نے آنکھیں سختی سے میںچ لی۔۔۔

"یہ یہ کیا کر دیا۔۔۔۔ابراھیم کی چیخ نما آواز کمرے میں گھونجی سب نے اسے دیکھا جو ہاتھ میں شرٹ تھامے  شاک میں تھا 

"یہ کیا کیا شرٹ جلا دی  ہانیہ اسے دیکھتے ہوۓ بولی آبش نے ڈرتے ڈرتے آنکھیں کھولیں سب اسے غصّے سے گھور رہے تھے۔۔

"س سوری  غلطی سے ہوگیا آبش نے جلدی سے معافی مانگنے میں ہی عافیت جانی۔۔۔

"ابراھیم لمبی لمبی سانس لیتا خود پے ضبط کرنے لگا ورنہ بڑوں کے سامنے ٹھیک کردیتا۔۔۔

"کوئی بات نہیں۔۔۔برہان میں تمہاری شرٹ کل دے دونگا 

"ابراھیم کی بات پر برہان ہانیہ کے ساتھ آبش نے بھی حیرت سے اسے دیکھا آبش کو بلکل امید نہیں تھی کے وہ اتنی آسانی سے چھوڑ دے گا۔۔۔

"بیٹا کوئی بات نہیں عفت بیگم شرمندہ سی بولیں۔۔

"میں بھی چلتا ہوں تمھارے ساتھ برہان آبش کو ایک نظر دیکھتا ابراھیم سے بولا اسکا کوئی ارادہ نہیں تھا آبش کو عفت بیگم سے بچانے کا۔۔۔

دونوں کے کمرے سے نکلتے ہی عفت بیگم اٹھ کر اسکے قریب گئیں۔

"امی میرا کان نکل جائے گا۔۔۔۔آآ 

آبش عفت بیگم سے بولی جو اسے گھورتے ہوۓ ایک ہاتھ سے اسکا کان موڑ رہی تھیں۔۔۔

"خاموش بلکل ذرا شرم نہیں ہے بچے کی شرٹ جلا دی نکمی لڑکی بڑی ہوگئی ہے لیکن بچکانہ حرکتیں نہیں گئیں۔۔۔

"چھوٹی امی بچائیں۔۔۔

"کوئی اسکی حمایت نہیں کرے گا شکر کرو بچے نے کچھ کہا نہیں تمہے بہت ہوگیا آج سے سارے کام تم کروگی۔۔

"ہانیہ آپی اب کیا ہوا۔۔ ماریا ہانیہ کے قریب کھڑی ہوتی سرگوشی میں پوچھنے لگی۔۔

"بعد میں بتاتی ہوں ۔۔ہانیہ اپنی ہنسی کا گالا گھونٹتی ہوئی بولی۔۔۔

آبش شکر کر رہی تھی ابراھیم کے جانے کے بعد امی کو جلال آیا اگر اسکے سامنے ہی شروع ہوجاتیں تو ابراھیم نے ہر وقت اسکا مذاق اڑانا تھا۔۔۔آبش سوچتی اپنا کان چھڑوانے لگی۔۔

"آہ امی پلیز چھوڑ دیں آپ جو کہیں گی کرونگی ایک منٹ چھوڑیں تو۔۔۔آبش تڑپ کر بولی عفت بیگم نے جیسے ہی اسکا کان چھوڑا آبش نے باہر کی جانب دوڑ لگا دی۔۔

"میں ابّو کو بتاونگی آپ نے  مارا مجھے۔۔۔آبش زور سے کہتی باہر نکل گئی۔۔عفت بیگم غصّے میں ہونے کے باوجود مسکرا دیں یہ لڑکی کبھی نہیں سدھر سکتی۔۔

آبش کلاس ختم ہونے کے بعد ہانیہ کے ساتھ گراؤنڈ کی طرف جا رہی تھی جب برہان اور ابراھیم کو آتے دیکھ روک گئیں۔۔

"کیا بات ہے برہان بھائی آپ آج یہاں آبش کن اکھیوں سے ہانیہ کو دیکھتی اپنے بھائی سے بولی اسے یقین تھا اسکا بھائی ہانیہ کو پسند کرنے لگا ہے ورنہ برہان گھر پر بھی زیادہ نہیں ہوتا تھا لیکن اب زیادہ تر گھر پر ہی ہوتا۔۔

"میں لایا ہوں تمھارے برہان بھائی کو کل جو تم نے میری شرٹ جلائی ہے نہ اسکا بدلہ لینے۔۔۔

"اوہ اچھا میں تو ڈر گئی آبش ڈرنے کی ایکٹنگ تے ہوۓ بولی۔۔

"پلیز دوبارہ مت شروع ہوجاؤ تم دونوں وہ مذاق کر رہا ہے برہان بیزار ہوتے ہوۓ بولا۔۔۔

"میں کوئی مذاق نہیں کر رہا تمہاری بہن کو میں چھوڑنے نہیں والا۔۔

"تم مجھے میری بہن کو نہ چھوڑنے کی دھمکی دے رہے ہو مرنا چاہتے ہو۔۔۔

"اچھا تم مجھے مارو گے چلو ہاتھ لگا کر دکھاؤ ارے گھورو مت ہاتھ لگا کر دکھاؤ بہت تم غنڈے بنے پھرتے ہو مارو آج میں بھی۔۔۔۔

آہ !! ابراھیم ہاتھ سے برہان کے  سینے پے بار بار ہاتھ مارتے ہوۓ کہ رہا تھا جب برہان نے  بازو سے گردن کو دبوچہ 

آبش اور ہانیہ دونوں منہ پے ہاتھ رکھتی چیخ پڑی۔

ایبک جو ان لوگوں کی جانب آرہا تھا وہ بھی ایک دم ٹھٹک کر روکا۔۔۔

"اب بول ذرا کیا کہا مجھے غنڈہ ہاں۔۔

"ارے بھائی چھوڑ دو اگر میں مرگیا تو میری محبت میرے غم میں مر جائے گی 

ابراھیم اپنا آپ چھڑواتے ہوئے چیخ کر بولا۔۔۔برہان جو دوسرے ہاتھ سے اسکے بال پکڑنے والا تھا روک کر حیرت سے اسکے چہرے کو دیکھنے لگا۔۔۔

"ہیں کون سی محبت ؟

"ہے کوئی تمہے کیوں بتاؤں آہ پاگل انسان اسے پتہ چل گیا نہ تم نے مجھ پر تشدد کیا ہے تو ٹھیک تو بعد میں کرے گی   پہلے پٹوا دے گی ۔۔

"ہاتھ تو لگا کر دیکھائے۔۔۔۔۔۔ہانیہ ایک دم بولتی ہوئی چپ ہوئی برہان آبش ایبک سب آنکھیں پھاڑے اسے دیکھنے لگے جب کے ابراھیم نے بیہوش ہونے کی ایکٹنگ کرتے برہان کے کندھے پر سر ٹکا دیا

"مم میں جا رہی ہوں۔ ہانیہ سرخ چہرے کے ساتھ گھبرا کے کہتی پارکنگ لاٹ کی جانب بھاگی۔۔

آبش اپنے بھائی کو معنی خیز نظروں سے مسکرا کے دیکھتی ہانیہ کے پیچھے گئی۔۔

"اوئے ہوئے ہوئے آج تو بھئی۔۔آہ اچھا اچھا مذاق مذاق کر رہا ہوں  یار ایبک تم کیا بھائی کو پٹتے ہوئے دیکھ رہے ہو بچاؤ مجھے۔۔۔۔ابراھیم پھر اپنی گردن اسکی گرفت سے چھڑواتے ہوۓ بولا ایبک مسکراتے ہوۓ قریب آیا ۔

"پہلے یہ تو بتاؤ تمہاری کونسی محبت آگئی ہے۔۔ایبک نے آئی برو اچکا کر پوچھا ۔

"میں کیوں بتاؤں مرنا نہیں ہے مجھے۔

"بتا بیٹا ورنہ میں نے مار دینا ہے تمہے۔۔۔برہان نے گدی پے پکڑ سخت کی۔۔۔

"افففف یار اگر بتا دیا تو سچ میں مار ڈالو گے اس لئے بائے۔۔ ابراھیم نے کہتے ساتھ ہی جھٹکے سے اپنے آپ کو چھڑوا کر دوڑ لگائی۔۔

"روک جاؤ ابراھیم۔ برہان اور ایبک دونوں اسکے پیچھے بھاگے۔۔

"کبھی نہیں۔۔۔۔

______________________________________

"آبش کیا ہوا۔۔ ہانیہ نے گردن موڑ  کر اسے دیکھا جو کافی دیر سے چپ بیٹھی تھی ورنہ آبش سارے راستے چپ نہیں ہوتی ہے۔۔

"کچھ نہیں میں ٹھیک ہوں آبش ہانیہ کی آواز پر چونکتی ہوئی اسے بولی۔۔۔

"اچھا لگ تو نہیں رہا اچھا بتاؤ کیا چل رہا ہے تمھارے دماغ میں۔۔

"آہ میں سوچ رہی ہوں کیوں نہ آج آئیسکریم کھائی جائے دیکھو تو استنبول کا موسم اتنا دلکش ہو رہا ہے۔۔۔آبش مزے سے بولی ہانیہ اسے دیکھ کر رہ گئی مجال ہے جو اپنی  کوئی بات بتا دے ہر وقت ہنستی مسکراتی ہے جیسے کوئی دکھ پریشانی اسے قریب آنے سے ڈر جاتے ہو۔۔۔

"گڈ آئیڈیا میرا بھی آج آئسکریم کھانے کا موڈ ہے برہان ہانیہ کا ہاتھ پکڑ کے بولا ہانیہ نے گھورتے ہوۓ اپنا ہاتھ چھڑوایا۔۔۔

"میرا کوئی موڈ نہیں ہے

"ہاں تو مت کھانا زبردستی نہیں ہے کیوں آبش۔۔۔برہان ہانیہ کی ناک دباتے ہوۓ آبش سے بولا۔۔۔

"ہاہاہا بلکل برہان بھائی۔۔۔۔آبش ہنس کر کہتی دوبارہ سے باہر دیکھنے لگی۔۔۔

"اففف ابراھیم کس کی بات کر رہا تھا اسٹوپڈ میری محبت ہنہ کوئی خلائی مخلوق ہے کیا جس کا نام ہی نہیں ہے۔۔آبش  سوچتی ہوئی کڑھ رہی تھی۔۔

برہان نے دوبارہ اسکے ہاتھ کو پکڑنا چاہا ہانیہ جلدی سے دروازے کے ساتھ جا کر چپک گئی۔۔

"ہاہاہا!!! پاگل برہان اسکی حرکت پے قہقہ لگایا برہان کے ہنسنے کی آواز پر آبش نے سر جھٹکا۔۔

"میری بہن کو تنگ مت کریں میں سب دیکھ رہی ہوں۔۔۔

"اگلی بار تم بس میں آنا گھر۔۔

"ہاہ کیا وقت آگیا ہے بھائی بہن کو اپنی گاڑی سے ان ڈائریکٹلی دفع ہونے کو کہ رہے ہیں۔۔۔ آبش برہان کی بات سنتے ہی ایکٹنگ کرتی ہوئی بولی۔۔

"ہاہاہا اب ایسا کچھ نہیں ہے۔۔۔۔

______________________________________

"اسلام علیکم امی کیا بات ہے آج آپ گھر پے ہیں ؟ ایبک اندر داخل ہوا جب فریحہ بیگم کو صوفے پے بیٹھے کسی سوچ میں گم دیکھا۔۔۔

ایبک کی آواز سنتے ہی فریحہ بیگم خیالوں سے باہر آتی اٹھ کر اسکے سامنے آئیں۔ ۔

"ایبک تم نے لیشا سے کچھ کہا تھا؟

"اہ نہیں امی انفیکٹ کل وہ گھر پر تھی ہی نہیں تو بات کرنے کا تو سوال ہی نہیں۔۔۔ایبک لمبی سانس لیتا کندھے اچکا کے بولتا صوفے پے گرنے کے انداز میں بیٹھتا صوفے کی پشت پر سر گراتے آنکھیں موند گیا۔۔۔

"جھوٹ!! جھوٹ بول رہا ہے یہ لڑکا یہ ضرور لیشا سے ملنے اس کالج کی لڑکی کو لیکر گیا ہے تبھی ان لوگوں نے رشتے سے انکار کر دیا کل میں نے دیکھا تھا اس لڑکی گاڑی میں بیٹھتے۔۔۔۔مجھے پہلے ہی پتہ تھا یہ لڑکا چاہتا ہی نہیں ہے اپنے ماں باپ کو خوش دیکھنا۔۔

"ابّو یہ کیا کہ رہے ہیں ایبک جھٹکے سے کھڑا ہوتا حیران و پریشان اپنے باپ کو دیکھ رہا تھا سب باتیں اس کے سر سے گزر گئیں وہ ملا ہی کب لیشا سے۔۔

"اتنے نادان مت بنو ایبک تم جانتے ہو میں کیا کہ رہا ہوں آج ہی آفریدی نے مجھے رشتے سے انکار کیا ہے انکی بیگم نے بتایا کے تم نے لیشا کو کہا ہے کے تم شادی سے انکار کردو کے تم کسی اور میں دلچسپی رکھتے ہو۔۔

فریحہ بیگم ایک دم دونوں کے درمیاں آگئیں۔۔۔

"عماد آرام سے بات ہوسکتی ہے۔۔

"بسسس بہت کرلی آرام سے بات اس لڑکے کی وجہ سے سب ختم ہوگیا وہ مجھ سے پارٹنرشپ ختم کر رہا ہے اور وجہ یے  اسکی بیٹی کو ریجیکٹ کرنا۔۔۔۔اگر اتنی ہی وہ چھوٹی سی لڑکی سر پر سوار ہے تو وقت گزاری کرتے جب دل بھر جاتا تو فارغ کرتے۔۔۔

"انف از انف ابو ایبک یکدم زور سے دھاڑا مٹھیوں کو سختی سے بیھنجے اپنے باپ کو دیکھنے لگا 

"مجھے افسوس نہیں ہوگا آپ کے اس گھٹیا مشورے سے نوازنے کے لئے کیوں کے اپکا قصور نہیں ہے آپ جن کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں وہ لوگ بہت ایجوکیڈٹ اور ماڈرن ہیں جن کے لئے کچھ بھی معنی نہیں رکھتا بعد میں اگر کچھ غلط ہوجائے تو اپنا سر پیٹتے ہیں سوری ٹو سے آپ میں اور ان میں کوئی فرق نہیں شکر ہے میں اکلوتا ہوں۔۔۔۔  

چٹاخ!! 

"بد تمیز انسان اپنے باپ کو کہ رہا ہے

 "چٹاخ 

"مجھے ایک اولاد دی اور وہ بھی گندی دفع ہوجاؤ نکل جاؤ میرے گھر  سے عماد صاحب غصّے سے کانپتے ایبک کو بیک وقت دو تھپڑ مارتے جانے کا کہنے لگے۔۔

"عماد کیا ہوگیا ہے بیٹا ہے ہمارا۔۔۔

"نہیں ہے یہ میرا بیٹا یہ سب تمہاری تربیت ہے جو آج یہ اپنے باپ سے زبان چلا رہا ہے۔۔۔

"ہاہ وہ کیسے ہوسکتی ہیں میری تربیت کی قصور وار مجھے تو نوکروں کے حوالے کے رکھا ایبک کی آنکھوں سے آنسوں بہ نکلے۔۔۔

"ایبک میرا بچہ ایسے مت کہوں

"روک کیوں گئے ماریں نہ غصّہ کریں اسی بہانے مجھ پر توجہ تو دیتے ہیں آپ 

"خوب اچھی تقریر کر لیتے ہو پر میری ایک بات کان کھول کر سن لو شادی ہماری مرضی سے ہی ہوگی جہاں ہم چاہیں گے اس لڑکی کو دل و دماغ سے نکال لو اور ایک بات ایگزیمز سے فارغ ہوتے ہی مجھے تم آفس میں نظر اؤ۔۔۔

عماد صاحب انگلی اٹھا کر چبا چبا کر کہتے اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئے ______________________________________

ماریا بیڈ پر اپنی کتابیں پھیلائے بیٹھی پڑھنے میں مصروف تھی جب ہیوی بائیک کی آواز پر سب چھوڑ چھاڑ اٹھ کر  آئینہ میں اپنے آپ کو ایک نظر دیکھا دوپٹہ اور بالوں کو ٹھیک کرتی کمرے سے نکل کر گارڈن کی طرف بھاگی۔۔۔

"پر سامنے ایبک کی جگہ ابراھیم کو دیکھ کر روک گئی۔۔۔

ابراھیم برہان سے بلگیر ہوا۔۔۔شاید نہیں یقیناً ابراھیم نے نیو ہیوی بائیک لی ہے

"ماریا جلدی اؤ۔۔۔ابراھیم اسے دیکھتا اسے ہاتھ سے اپنی طرف بولنے لگا۔۔

"ماریا سانس کھنچتی چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی قریب گئی۔۔

"ماریا کسی ہے تم بتاؤ کچھ لوگ جل رہے ہیں اسلئے تعریف بھی نہیں کر رہے ابراھیم کن اکھیوں سے آبش کو دیکھتا ماریا سے بولا۔

"بہت زبردست ہے ماشاءالله 

"یہ چیز میرے عزیز اسے کہتے ہیں نہ دل سے تعریف کرنا۔۔۔چلو اسی خوشی میں تمہے گھوما کر لاتا ہوں چلو بیٹھو۔۔

"ماریا کہیں نہیں جا رہی۔۔۔آبش گھورتے ہوۓ بولی۔۔

"تم سے کس نے پوچھا ہے برہان میں ماریا کو لیکر جا رہا ہوں اوکے یہ آنٹی کو بھی بتا دینا چلو ماریا سوئٹی بیٹھو۔۔۔

ابراھیم نے سوئٹی پر زور دیتے ہوۓ آبش کو دیکھا جو اسکا خون کرنے کا ارادہ کر رہی تھی۔۔

"وہ۔۔

اس سے پہلے ماریا کچھ کہتی ایبک کو بیرونی گیٹ سے اندر آتے دیکھا۔۔۔ 

"اسلام علیکم 

"وعلیکم اسلام کہاں سے آرہے ہو۔۔برہان ملتے ہوۓ پوچھنے لگا

"گھر سے۔۔۔زبردست ابراھیم تمہاری ہے۔۔۔ایبک بائیک کو ستائشی  نظروں سے دیکھتا بائیک سے اتر کر ابراھیم کو مبارکباد دینے لگا

"شکریہ۔۔۔چلو ماریا۔۔۔۔ابراھیم آبش کو جلانے کے لئے ماریا کو زور سے بولتا دوبارہ بائیک پر بیٹھا۔۔

ایبک نے ماریا کی طرف دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہی تھی۔۔۔

ماریا سٹپٹا کر جلدی سے ایبک کے پاس سے گزری۔۔

"اوکے ہم جا رہے ہیں اور تم لڑکی مجھے پکڑ لو اگر گر گرا گئی تو۔۔

"تو بیٹا تمہارے پیس کر کے سب کو دونگا باقی سب اپنے ہاتھ سے پیسسز کا قیمہ بنائے گے۔  برہان ابراھیم کی بات کاٹ کے بولا۔۔۔

"ہاہاہا۔۔۔

"کیا ہا ہا ہا اور برہان تمہاری کزن میری دوست یار اب ہٹو جانے دو ہمیں۔۔۔

ابراھیم آبش کے ہنسنے پر جل کے کہتے ہوۓ بائیک اسٹارٹ کرنے لگا۔۔ہانیہ لب دبائے اپنی ہنسی ضبط کر رہی تھی 

ایبک خاموش کھڑا ماریا کو دیکھ رہا تھا جس کی صرف آنکھیں نظر آرہی تھیں۔۔۔

"افف جاؤ یار۔۔ایبک چلو تمہے ابو سے ملواؤ برہان بیزار ہوتا ایبک سے بولا۔۔۔

ایبک سر جھٹکتا برہان کے ساتھ ڈرائنگ روم کی جانب بڑھ گیا۔۔۔

______________________________________

جاری ہے

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment