Pages

Thursday 13 July 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 23 to 24

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 23 to 24

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 23 to 24

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"ایبک ڈنر کر کےجانا

"نہیں وہ گھر جانا ہے امی انتظار کر رہی ہونگی۔۔۔

"لیکن۔۔

"ہانیہ زبردستی مت کرو۔۔ برہان جل کر بولا۔۔۔

"پھر ان شاءاللہ آؤنگا َِخدا حافظ آنٹی۔۔۔۔ایبک عائشہ بیگم سے بولا

"برہان تم بیٹھو میں چلا جاؤں گا۔۔۔ایبک برہان کو اٹھتا دیکھ جلدی سے کہتا باہر نکل گیا۔۔

"ایبک جانے ہی لگا تھا جب ابراھیم کو آتے دیکھ کر روک گیا۔۔

"جا رہے ہو ؟ 

"ہاں 

"ٹھیک ہے پھر ساتھ نکلتے ہیں تم روکو میں دو منٹ میں آیا۔۔۔

"ابراھیم کے جاتے ہی ایبک نے ماریا کی طرف دیکھا۔۔

"آپ کیسے ہیں؟ 

"اب خیال آیا پوچھنے کا ویسے کہاں گئے تھے۔۔

ََِایبک لہجے کو سرسری بناتے ہوۓ بولا۔۔

"آئسکریم کھانے... آپ جا رہے ہیں ؟ ماریا نے جھجھکتے ہوۓ پوچھا۔۔

"ہممم گھر جا رہا ہوں َایبک قدم قدم چلتا اسکے قریب آیا۔۔

"کک کیا ہوا ؟ 

"دیکھ رہا ہوں اگر کبھی مجھے تمہاری ضرورت پڑی تو کیا ساتھ دو گی ایبک اسکے چہرے پے نظریں مرکوز کیے پوچھنے لگا ماریا نا سمجھی سے سر اٹھا کر  اسے دیکھنے لگی 

"مطلب 

"مطلب کچھ نہیں چلتا ہوں۔۔۔ایبک اسکے سر پے چپت لگاتا بائیک پے بیٹھا اتنے میں ابراھیم دوڑتے ہوۓ اکر جلدی سے بائیک اسٹارٹ کرنے لگا۔۔

"سب خیریت ہے  ابراھیم

"ارے نہیں یار یہ ماریا تمہاری کزن بڑی چڑیل ہے دیکھنا آرہی ہوگی ہتیار کے ساتھ چلو ایبک جلدی۔۔۔

"ہاہاہا پر اب آپ نے کیا کیا ہے ؟ 

"کچھ خاص نہیں آبش راستے میں ہی مل گئی تھی آئسکریم دے رہا تھا لیکن لے ہی نہیں رہی تھی میں نے کھول کر سر پے رکھ دی پوری ابراھیم مزے سے بتا رہا تھا  ماریا ایبک دونوں کا قہقہ نکل گیا جب آگ بگولہ ہوتی آبش انکی طرف تیزی سے آتی ہوئی دیکھی۔۔۔

"ابے آگئی ایبک بھاگ۔۔

"ہیں میں کیوں بھاگوں میں نے تھوڑی کچھ کیا ہے۔ایبک اچھنبے سے اسے دیکھتے ہوے بولا۔۔

"ارے یار بھائی میں نے ویسے ہی تمھارے ساتھ جانا ہے چلو ۔

"َِایبک اسے پکڑو۔۔۔۔۔آبش ہاتھ میں دو انڈے پکڑے قریب آتی  زور سے آواز دے کر بولی۔۔

"ایبک بھاگ۔۔۔

ابراھیم آبش کے ہاتھ میں انڈے دیکھتا جلدی سے بائیک اسٹارٹ کرتا زن سے بیرونی گیٹ سے نکل گیا پیچھے ایبک بھی تھا۔

ہاہاہا۔۔۔آبش باجی بیچارے آئسکریم ہی تو دے رہے تھے ماریا ہنس کر کہتی اپنی شامت کو دعوت دے بیٹھی آبش نے ایک انڈا مارا جو سیدھا اسے کمر پے لگا۔۔۔

"آآآ یہ کیا کیا

"تم میری سائیڈ لینے کی بجائے اس بدتمیز کی طرف داری کر رہی ہو اور جاتے وقت جب میں نے کہا کے نہیں جائے گی ماریا تو تم نے اس وقت بھی اسکی بات مانی روک جاؤ  یہ دوسرا انڈا بھی رکھو ۔۔۔آبش گھور کر غصّے سے کہتی انڈا پھینکنے لگی۔۔۔

"نا امییییی بچائیں !!! ماریا چیختی ہوئی بچتی ہوئی بھاگی 

______________________________________

ڈائننگ ٹیبل کے گرد بیٹھے سب ڈنر کر رہے تھے جب آبنوس صاحب نے برہان کو مخاطب کیا۔،

"جی ابّو۔۔۔

"اگزیمز کب سے شروع ہورہے ہیں؟ 

"ایک مہینہ بعد سے ابّو۔۔۔

"ٹھیک ہے ایگزیمز کے بعد کیا سوچا ہے کب سے آفس جوائن کرو گے ؟ آبنوس صاحب اسے دیکھتے ہوۓ پوچھنے لگے برہان نے پہلے  عائد صاحب پھر اپنے باپ کی جانب دیکھ کر کندھے اچکائے۔،

"جب آپ چاہئیں ابو

"یہ بہت اچھی بات کہی ہے پھر ایک ہفتہ بعد سے تیار رہنا۔۔۔۔ اور ابھی فلحال ایگزیمز کی دل لگا کر تیاری کرو یہ دوست گھومنا پھیرنا تو چلتا رہے گا لیکن یہ جو وقت ہے نہ دوبارہ نہیں آئے گا۔۔۔۔

"بڑے ابّو بلکل ٹھیک کہ رہے ہیں گھومنا پھیرنا بند اب صرف پڑھائی۔۔

"عائشہ کیا میں نے سہی سنا ہے مجھے یقین نہیں آرہا میری بیٹی جسے ہر وقت کہیں نا کہیں جانے کا اتنا شوق ہے آج وہ یہ کہ رہی ہے لگتا ہے  خوشی میں مجھے نیند بھی نہیں آئے گی۔۔

"ہاہاہا۔!!  عفت بیگم کے شدید حیرت میں کہنے پر سب قہقہ لگا کر ہنس دیے

"امی اب ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے۔۔۔

"ایسی ہی بات ہے بڑی امی بلکل سہی کہ رہی ہیں۔۔۔ہانیہ نے  مسکراتے ہوۓ اسےکہا۔۔

"ابو دیکھیں آبش منہ بنا کر اپنے باپ سے بولی۔۔

"ارے بھئی میری بیٹی کو تنگ مت کرو سب کھانا کھاؤ چلو۔۔۔۔آبنوش صاحب مسکراہٹ ضبط کرتے رعب دار آواز میں بولے۔۔۔

آبش فخریہ انداز میں دیکھ کر کھانے کی جانب متوجہ ہوگئی۔۔۔

______________________________________

"آبش تم دو دن سے ناراض ہو اب تو مان جاؤ۔۔۔

ابراھیم فری پیریڈ میں آبش کے ساتھ کینٹین میں بیٹھا اسے لگاتار دو دن سے منا رہا تھا (برگر ) اپنے پیسوں سے خرید کر شاید مان جائے۔۔۔

"میں ناراض کب ہوں۔۔۔آبش برگر کھاتے ہوۓ بولی۔۔

"تو مطلب تم مان گئی 

"ہاں

"تم ناراض نہیں ہو؟ ابراھیم نے ایک بار پھر پوچھا کہیں اس نے غلط نہ سن لیا ہو

"نہیں ہوں 

"ہمم اوکے مطلب اب بھی ہم دوست ہیں ابراھیم رلیکس انداز میں بیٹھتے ہوۓ بولا۔۔

"آہ ہاں آبش نے سانس کھنچ کر کہا 

"مطلب تم مجھے پسند کرتی ہوں 

"اففف تم مسڑ مطلب بہت ہوگیا غصہ مت دلاؤ مجھے۔۔آبش زور سے برگر کو پلیٹ میں پٹخ کر اسے گھورتے ہوۓ بولی۔۔

"اچھا اچھا آرام سے اسٹوڈنٹس دیکھ رہے ہیں 

"فضول غصّہ دلاؤ گے تو ایسا ہی ہوگا۔۔آبش نے کندھے اچکا کر کہا جیسے سارا قصور اسی کا ہے۔۔

"اچھا ایک بات پوچھوں؟ ابراھیم اسے دیکھنے کے بعد کرسی پے بیٹھا بیٹھا ہی آگے کو جھکا۔۔

آبش نے برگر کھانے کے بعد ٹیبل پر کہنیاں ٹیکا کر  اسی کے انداز میں آگے کو جھکی۔۔

"پوچھو

"تمہاری آنکھوں میں کچھ ہے 

"کیا ہے اور یہ کیسا سوال ہے ؟ آبش نے اچھنبے سے اسے دیکھ کر کہا۔۔

"آہ نہیں غلط مطلب کچھ اور پوچھتا ہوں۔۔۔۔ابراھیم تھوڑاکنفیوذ ہوتے ہوئے  بولا آبش مشکوک نظروں سے اسے ہی دیکھ رہی تھی۔۔

"امم ہاں وہ کیا میں اور تم نہیں مطلب تم کیا اففف یار میں نے کبھی کسی لڑکی سے شادی کے لئے پرپوز نہیں کیا۔۔۔ابراھیم جھنجھلا کر کہ گیا اسے خود بھی نہیں پتہ تھا وہ جو اتنے دنوں سے کہنے کی کوشش کر رہا تھا اس طرح کہ دے گا۔۔۔ دونوں حیرت سے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے لیکن دونوں کی حیرانگی  کی وجہ الگ الگ تھی۔۔

"تم 

"آ آبش دیکھو مجھے غلط مت سمجھو میں

"ایک منٹ تم مجھ سے شادی کرنا چاہتے ہو آبش نے ہاتھ اٹھا کر اسے بولنے سے روکا۔۔

دونوں اس بات سے لاعلم تھے کوئی کب سے کھڑا ان دونوں کی باتیں سن رہا ہے۔۔

"تم مجھ سے شادی کرنا چاہتے ہو اور وہ جو کچھ دن پہلے میری محبت وہ کہاں چلی گئی

"یار وہ تم ہو اب تمھارے بھائی کے سامنے کہتا تو مجھے مار دیتا میں نے اپنے ابو امی کو بھی بتایا ہے تمہارا اب ایسے کیا دیکھ رہی ہو ؟ ابراھیم نے کہتے کہتے اسکی نظروں کے تعاقب میں مڑ کر اپنے پیچھے دیکھا۔۔۔

ابراھیم کی سانس اٹک گئی۔۔۔۔برہان ایبک کے ساتھ ہانیہ بھی کھڑی ابراھیم کو گھور رہی تھی۔۔

"ارے ت تم سب یہاں خیریت۔۔۔ابراھیم گھبراتا جلدی سے اٹھ کھڑا ہوا ۔۔

"برہان نے کچھ بھی کہے بغیر ایبک کی جانب دیکھا۔۔۔۔۔

۔______________________________________

"چھوڑو یار کہاں لیکر جا رہے ہو..ابراھیم اپنے آپ کو چھڑوانے کی کوشش کرتا چیخ کر بولا۔۔۔

"برہان بھائی کہاں لیکر جا رہے ہیں آبش گھبراتے ہوۓ بولی۔۔

"اسکا قتل کرنے اسکی ہمّت کیسے ہوئی تمہے شادی کا کہنے کی 

"تو کوئی جرم تھوڑی کیا ہے کے بچے کی جان لے لو۔۔ 

"تمہاری تو۔۔

"برہان چھوڑیں اسکی گردن کوئی ایسا گناہ نہیں کیا خود جو مرضی کریں بیچارے نے امی ابو سے بات کرلی ہے۔۔۔

ہانیہ ایک دم آگے بڑھ کر بولی۔۔۔۔۔۔

برہان تم نے کیا کیا ہے ؟ ایبک مشکوک نظروں سے اسے دیکھتے ہوۓ بولا۔۔

"ہاں بتاؤں ہمیں ہانیہ نے ایسا کیوں کہا۔۔۔ابراھیم نے بھی اپنی گردن چھڑواتے ہوۓ آنکھیں چھوٹی کرتے ہوۓ اسے دیکھ کر کہاں۔۔

"تم سے مطلب چلو آبش۔۔۔برہان ہانیہ کو گھورتا ابراھیم کو کہتا آبش کا ہاتھ پکڑ کر تیزی سے گاڑی میں بیٹھا۔۔۔

"لگتا ہے برا لگ گیا۔۔۔ایبک نے ابراھیم سے کہا۔۔۔ جب گاڑی ہانیہ کے قریب اکر رکی 

"الله حافظ۔۔ ہانیہ شرمندہ ہوتی گاڑی میں بیٹھی برہان یونیورسٹی نے نکلتا چلا گیا۔۔۔

"ایک بات کہوں؟ 

"ہمم تم بھی کہ دو ابراھیم منہ بنا کر بولا

"بڑا کمینہ سالہ مل گیا ہے تمہے ہاہاہا۔۔۔۔ایبک کہتا ہنسنے لگا۔۔

ابراھیم نے گھورا پھر خود بھی ہنس دیا۔۔

______________________________________

"برہان بھائی آپ کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا ؟ 

"میں نے کچھ نہیں کیا برہان نے ساتھ بیٹھی آبش کو گھورا۔۔

"وہ صرف میری مرضی پوچھ رہا تھا۔۔۔آبش منہ بنا کر ناراضگی سے بولی 

"اچھا سن لیا اب اگر کرنی ہے شادی تو اپنے پیرنٹس کو بھیجے اور تم مس ہانیہ بہت بولتی ہو۔۔برہان نے مرر سے اسے گھورتے ہوۓ کہا۔۔

"ہنہ ہانیہ ہنکار بھرتی شیشے کے پار دیکھنے لگی۔۔

"ہانیہ۔۔۔ہانیہ!! 

 آبش ذرا اپنی دوست کو ہوش میں لانا۔۔۔برہان ہانیہ کے کمرے میں نوک کرتا اندر داخل ہوتے دروازے سے پشت لگا کر بازو سینے پے باندھ کے بولا جو  کتابوں میں منہ دیے یاد کرنے میں مصروف تھی۔۔

ہانیہ سنی ان سنی کیے بیٹھی رہی۔۔آبش بھی ساتھ ہی بیٹھی آدھی لیٹی نوٹس کو گھور رہی تھی برہان کی آواز پر نظروں زاویہ بدل کر اپنے بھائی کو دیکھا پھر دوبارہ نوٹس پر نظریں مرکوز کرلیں۔۔۔

"ٹھیک ہے مت کرو بات میں تو یہ بتانے آیا تھا کے میں ابو کو بتا چکا ہوں سب۔۔

"کیااا؟؟؟ دونوں نے جھٹکے سے ساتھ برہان کو دیکھ کر حیرت سے چیخ کے کہا۔۔۔

"کیوں بتاؤں چلو پڑھائی کرو دونوں شاباش برہان کہتا تیزی سے دروازہ بند کر کے بھاگا تھا وہ جانتا تھا تجسس کے ہاتھوں دونوں پیچھے آئیں گی۔۔۔

"اففف برہان بھائی دروازہ کھولیں ۔۔ ہانیہ اور آبش دونوں دوڑتی اسکے کمرے کا دروازہ نوک کرنے لگیں جو برہان اندر داخل ہوتے ہی لاک کر چکا تھا۔۔۔

"نہیں کھول رہا نہ ہی بتاؤں گا 

"برہان بتادیں پلیز 

"اوہ یہ تو ہانیہ کی آواز ہے کیا تم مجھ سے بات کر رہی ہو ڈارلنگ۔۔۔برہان حیران ہونے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے بولا۔۔

ہانیہ نے دانت پیسے۔۔

"جی بلکل میں ہی ہوں دروازہ کھول دیں ورنہ

"ورنہ کیا توڑ دو گی ہاہاہا 

"برہان بھائی کھولیں دروازہ ورنہ میں جا کر سب کو بتا دونگی آپ ہانیہ کو پسند کرتے ہیں آبش نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا پر دوسری طرف جیسے پرواہ ہی نہیں تھی پر ساتھ کھڑی ہانیہ نے جھٹکے سے اسکی طرف دیکھا۔۔۔

"آبش تم۔۔

"اوہ رلیکس ہانیہ ڈرو مت میں ابھی نہیں بتاؤں گی کسی کو ۔۔۔آبش کندھے کو تھپتھپا کر کہتی دروازہ بجانے لگی۔۔

"مہربانی میری بہن تم تو بہت اچھی ہو لیکن بتاتا چلوں میں سب کو اپنی خوا ہش بتا چکا ہوں اور یقین کرو سب خوش ہیں اسلئے اب چلتی پھرتی نظر اؤ میرے دروازے سے سونا ہے مجھے۔۔۔۔۔برہان انگڑائی لیتے دونوں کو ایک بار پھر ایک سو چالیس واٹ کا جھٹکا دے چکا تھا۔۔۔

"آپ آپ کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا میں کیسے سامنا کرونگی سب کا۔۔۔ہانیہ ہکلا کے بولتی اپنا ناخن چبانے لگی آبش مسکراتے ہوۓ ہانیہ کی حالت پے محظوظ ہو رہی تھی۔۔ 

دونوں طرف کچھ لمحوں کی خاموشی چھائی اس سے پہلے آبش کچھ کہتی لاک کھولنے کی آواز آئی۔۔۔

دروازہ کھول کے برہان نمودار ہوتا ہانیہ کے مقابل آیا۔۔۔

"کیا؟  آبش اچھنبے میں برہان کو دیکھ کے اتنا ہی بولی جو ہانیہ کو دیکھ رہا تھا 

برہان اسکے چہرے پے نظریں مرکوز کیے ہی جھکتا اسکے کان کے قریب سرگوشی میں بولا

"استغفرالله میں نے تو کبھی تنہائی کا فائدہ نہیں اٹھایا پھر یہ سامنا کرنے والی بات مجھے کچھ ہضم نہیں ہورہی۔۔۔ برہان معصومیت سے بولتا سیدھا کھڑا ہوا۔۔ ہانیہ حیرت سے آنکھیں پھیلائے اسے دیکھنے لگی۔۔

"برہان بھائی مجھے بھی بتائیں آپ نے کیا کہا

"ہم دونوں کی اپنی بات ہے اور آہ لڑکی کیا ہوگیا ہے۔۔۔ 

"بہت فضول بولتے ہیں میرے کہنے کا وہ مطلب نہیں تھا۔۔۔

برہان جو آبش کو جواب دے رہا تھا ہانیہ نے بازو پے ہاتھ رکھ کے دھکّا دینے سےایک قدم پیچھے ہوتا لڑکھڑایا 

"اففف ہانیہ بعد میں لڑ لینا پہلے برہان بھائی آپ بتائیں کون سی باتیں بتا کر آئے ہیں۔ 

"نہیں بتا رہا بھاگو دونوں یہاں سے۔۔۔برہان کہتا پھر اپنے کمرے میں غائب ہوگیا جب کے دونوں جل کر رہ گئیں۔______________________________________

"برہان بیٹا نیچے آؤ ابراھیم آیا ہے۔۔۔عفت بیگم نے سیڑیوں کے پاس کھڑے ہوکر برہان کو آواز دی۔۔

"برہان جو پڑھائی کر رہا تھا اپنی ماں کی آواز سنتے ہی کمرے سے نکل کرا "آرہا ہوں" کہتا نیچے آیا۔۔۔

"کون آیا ہے امی 

"ابراھیم آیا ہے ڈرائنگ روم میں ہے جاؤ..

"اچھا امی برہان مسکراتا ڈرائنگ روم کی طرف بڑھا۔۔

"تم کیا کرنے آئے ہو؟ برہان اندر داخل ہوتے ہی سنجیدگی سے بولا۔۔

"میں صرف یہ بتانے آیا ہوں کے میں شدید ناراض ہوں۔۔

"یقین کرو ایسا لگ رہا ہے میری کوئی محبوبہ اپنی ناراضگی کا بتا رہی ہے۔۔۔برہان مسکراہٹ دباتا اس سے بولا جو برہان کی بات سنتے ہی اسے گھورنے لگا۔۔

"بیسٹ فرینڈ ہو اس لیے آگیا ورنہ تم سے اس چیز کی بھی توقع نہیں۔۔

"ہممم بجا فرمایا اور میری بہن کا بھوت سر سے اترا 

"میں جواب دینا ضروری نہیں سمجھتا اور تم بیٹھو میں آنٹی سے ملنے جا رہا ہوں۔۔۔

"یہیں بیٹھو امی آجائیں گی۔۔برہان نے رعب دکھاتے ہوۓ کہا۔۔۔

"اب یہ سلوک کرو گے گھر کے داماد کے ساتھ 

"اوہ ہیلو کس نے کہا تمہے کس خوش فہمی میں ہو  اور ابھی صرف کال کر کے انے کی اجازت دی ہے ہوسکتا ہے لڑکی منا کردے یا میں۔۔برہان نے کندھے اچکا کے کہا 

(صبح ہی ابراھیم نے اپنی امی سے کال کروا کے آنے کا پوچھا تھا عفت بیگم نے اجازت دے دی تھی) 

"وہ نہیں کر سکتی مجھے پتہ ہے مجھ جیسا لڑکا پورے استنبل میں نہیں ملے گا۔۔

"ہاہ بیٹا تم جیسا ڈھونڈنا بھی نہیں ہے ایک جوکر کافی ہے برہان نے مذاق اڑاتے ہوۓ کہا

"قدر کرو میری یہی جوکر تمہاری بہن کو لیکر جائے گا

"کیا باتیں ہو رہی ہیں بچوں عائد صاحب اندر آتے ہوۓ بولے۔۔۔ برہان اور ابراھیم دونوں انہیں دیکھ کر مسکرائے۔۔

"اسلام علیکم انکل

"وعلیکم اسلام کھڑے کیوں ہو بیٹھو بیٹھو۔۔

"جی شکریہ ابراھیم دھیرے سے کہتا برہان کو چڑاتا صوفے پر جاکے بیٹھ گیا۔۔۔۔۔

"برہان تم کہیں جا رہے ہو؟

"نہیں چھوٹے ابو 

"تو بیٹھو نہ کھڑے کیوں ہو۔۔ عائد صاحب برہان کو دیکھ کر بولے۔۔

"جی برہان ایک نظر ابراھیم کو دیکھتا سنگل صوفے پر بیٹھتا عائد صاحب کی طرف دیکھنے لگا  ابراھیم مسکرا دیا برہان کی ناراضگی کچھ دیر کی ہی تھی ابھی خود اٹھ کر اسکے ساتھ آکر بیٹھ جائے گا ۔۔______________________________________

"دو دن بعد ملتے ہیں اپنا خیال رکھنا اوکے خدا حافظ ۔۔۔نیہاں ماریا سے مسکرا کے کہتی اپنی گاڑی کی طرف بڑھ گئی 

ماریا کالج کے گیٹ کے قریب درخت کے پاس کھڑی ہوگئی آسمان کالے بادلوں سے ڈھکا ہوا تھا کسی بھی وقت بارش شروع ہوجاتی ماریا بار بار وقت دیکھ رہی تھی۔۔

"اففف اللہ‎ کہاں رہ گئے ابو ماریا نے کوفت سے کہا جب کوئی سڑک پار کرتا اسکے سامنے آیا۔۔۔

ماریا ایبک کو اپنے سامنے دیکھ کر شاک میں چلی گئی۔۔

ایبک نے اسکی آنکھوں کے سامنے چٹکی بجائی ماریا یکدم ہوش میں آتی سٹپٹا گئی۔۔

"اسلام علیکم آپ یہاں؟ 

"وعلیکم اسلام کیوں یہاں آنا منا ہے؟

"نہیں۔۔آ وہ کیا آپ کسی سے ملنے آئے ہیں ماریا ہچکچاتے ہوۓ پوچھنے لگی۔۔۔

"نہیں تم سے کچھ بات کرنی تھی 

"مجھ سے کیا بات کرنی ہے؟ ماریا نے حیران ہوکے اسے دیکھا۔۔۔

"کیا یہیں کہ دوں 

"جی بلکل ویسے بھی ابو کسی بھی وقت پوھنچنے والے ہونگے ماریا نے دوبارہ اپنی کلائی پے بندھی گھڑی کی طرف   دیکھتے ہوۓ کہا۔۔۔ 

"ٹھیک ہے جیسے تمہاری مرضی ایبک نے کندھے اچکا کے ایک قدم آگے بڑھا۔۔

"میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں ۔۔۔۔۔ ایبک سپاٹ لہجے میں اس طرح بولا جیسے موسم کا حال سنانے آیا ہو ماریا اسکی بات سنتے ہی  ساکت ہوگئی

"لڑکی ہوش میں آؤ جانتا ہوں تمہے یقین کرنا مشکل ہو رہا ہوگا لیکن یہ سچ ہے میرے پیرنٹس میری شادی کرنا چاہتے ہیں ہنہ کیا قسمت ہے۔۔میں نہیں چاہتا کے میں اپنے باپ کی مرضی سے کسی لالچی اور گندی سوچ کے مالک کے لوگوں میں رشتہ جوڑوں۔۔۔

ماریا اسی طرح اسکے ہلتے ہونٹوں کو دیکھ رہی تھی جب بارش کی بوند اسکے چہرے پے گری ماریا چونک کر ہوش میں آئی۔۔

"اچھا مذاق ہے۔۔۔ماریا سر جھٹکتی مسکراتی ہوئی پھر ٹائم دیکھنے لگی۔۔

"اس سے پہلے میں نے تم سے کب مذاق کیا ہے ؟ ایبک نے اسکی کلائی پکڑ کر سنجیدگی سے پوچھا۔۔۔

"یقین کریں مجھے شدید حیرت ہورہی ہے 

"ہونی بھی چاہیے 

"آپ یہ سب اپنے والد کی وجہ سے کر رہے ہیں ورنہ مجھ سے شادی ہاہ عجیب بات ہے۔۔ماریا ابھی تک حیران تھی 

"کیا عجیب ہے اس میں ؟ بتاؤ مجھے شادی کرنا کب سے عجیب ہوگیا ماریا تم مجھے سیدھے سے جواب کیوں نہیں دے رہی۔۔ایبک چڑتے ہوۓ اسے دیکھتے ہوۓ بولا۔۔۔۔۔

"اففف خدایا بارش تیز ہونے لگی ہے  چلیں وہاں۔

ماریا ایبک کی بات نظر انداز کرتی جھنجھلاتی ہوئی چھجے کی طرف بڑھ گئی۔۔۔

ایبک اسکی حرکت پے کھا جانے والی نظروں سے دیکھتا اسکے قریب گیا جھٹکے سے کہنی سے بازو پکڑ کر اپنی جانب کھینچا

"آہ یہ کیا طریقہ ہے پکڑنے کا

"یہ تم بتاؤ یہ کون سا طریقہ ہے میں جب بات کر رہا ہوں تو سہی طرح سے جواب کیوں نہیں دے رہی ہو۔۔۔ایبک چبا چبا کر اسے گھورتے ہوۓ بولا 

"میں کیا جواب دوں جب آپ کے والدین ہی رازی نہ ہوۓ تو میرے ہاں نا سے کیا فرق پڑتا ہے اور آپ مجھ سے اپنی پسند سے شادی نہیں کر رہے۔۔۔ماریا بھی گھور کے کہتی رخ پھیر گئی۔۔

"فائن لیکن ایک بات بتا دوں میرے ابو امی شادی سے پہلے ایک دوسرے سے نہیں ملے تھے پھر تو ان کو شادی نہیں کرنی چاہیے تھی 

"میرے کہنے کا مطلب یہ نہیں تھا 

"پھر سیدھے سے جواب کیوں نہیں دے رہی ہو 

"مجھے نہیں پتہ ماریا چڑتی گیٹ کی طرف جانے لگی ایبک نے آگے بڑھ کر اسکا ہاتھ پکڑا۔۔۔

"میری بات 

"اے چھوڑو لڑکی کا ہاتھ اس سے پہلے ایبک کچھ کہتا اچانک لڑکا دونوں کے درمیان اکے بولا۔۔

ایبک نے سلگتے ہوۓ اس لڑکے کی طرف دیکھا اسے یہ حرکت بہت ناگوار گزری۔۔

"کیا کرلو گے ایبک سرد لہجے میں اسے بولا 

"زیادہ ہیرو مت بنو۔۔۔

"اسٹاپ!!! لڑکا اور کچھ کہتا یَکدم۔۔ ماریا چیخی۔۔

"تم کون ہو جاؤ یہاں سے دوست ہیں میرے۔۔

"تو سڑک پے کیا تماشا کر۔۔۔ آہ!!! لڑکا اور کچھ کہتا ایبک نے ماریا کی کلائی چھوڑ کے اس لڑکے کو گریبان سے پکڑ کر جھٹکا دیا

"ایبک!! کیا کر رہے ہیں چھوڑیں۔۔۔ 

"چھ چھوڑو مجھے۔۔۔لڑکا ڈرتے ہوۓ بولا َایبک نے کچھ بھی کہے بغیر چھوڑتے پیچھے کی طرف ڈھکا دیا لڑکا لڑکھڑا گیا 

"مجھے جواب چاہیے۔

 ماریا جو اس لڑکے کو تیز تیز جاتا دیکھ رہی تھی ایبک کی بات پر اسے دیکھا۔۔

"کیا آپ کے پیرنٹس خود آئیں گے

"ہاں۔۔۔۔ ایبک کہتا سڑک پار کرنے لگا ماریا اسے جاتا دیکھتی رہی جب گاڑی اسکے عین سامنے اکر رکی 

"ماریا آجاؤ بیٹھا۔۔۔۔آبنوش صاحب کی آواز پر ماریا سر جھٹک کر سلام کرتی گاڑی میں بیٹھی ۔۔۔______________________________________

"آبش تیار ہوگئی تو آجاؤ ابراھیم کی فیملی آگئی ہے ہانیہ کمرے میں جھانک کے کر جانے لگی جب نظر ماریا پے پڑی 

"ماریا۔۔۔۔۔"ماریا 

"ہمم جی آپ نے کچھ کہا؟ 

"کیا بات ہے کوئی پریشانی ہے

"نہیں کچھ بھی نہیں۔۔۔

"بیٹا کچھ تو ہے ہانیہ پوچھو یہ کب سے نظر جھکائے بیٹھی ہے آبش بال بنا کر پلٹ کر ہانیہ سے بولی جو ماریا کو دیکھ رہی تھی ۔

"اففف آبش باجی میں تو یونہی بیٹھی ہوئی ہوں۔۔۔

"ٹھیک ہے پھر بتاؤ کیا ہوا کہیں برنی کے بچے نے تمہے تنگ تو نہیں کیا اگر ایسا ہے تو میں اسکی ایسی کی تیسی کردونگی۔۔۔آبش ہیر برش سامنے کرتی مصنوعی غصّے سے بولی۔۔

ہانیہ نے آنکھیں گھمائیں جب کے ماریا سانس کھینچتی بسٹر سے اتر کر کمرے سے ہی نکل گئی۔۔

"اسے کیا ہوا؟

"آبش میری جان تم اپنے اندازے مت لگایا کرو اب جلدی سے نیچے آؤ ورنہ بڑی امی خود آجائیں گی۔۔۔

ہانیہ کمر پے ہاتھ رکھ کر اسے کہتی کمرے سے نکل گئی۔۔۔۔

"ہاہ آبش کوئی تمہے سنجیدگی سے ہی نہیں لیتا۔۔۔آبش خود کلامی کرتی ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے جا کر کھڑی ہوگئی۔۔

______________________________________

آبش ہانیہ اور ماریا کے ساتھ نیچے آئی۔۔۔

ابراھیم کی فیملی بہت محبت سے ملی ابراھیم جو برہان کے ساتھ بیٹھا مسکراتے ہوۓ آبش کو دیکھ رہا تھا برہان کے اسے سر پکڑ کر اپنی جانب موڑنے پر تیوری چڑھا کر برہان کو دیکھنے لگا۔

"کیا ہے 

"ہمم ابھی تو شام ہے۔۔۔برہان معصومیت سے بولا جیسے واقعی ابراھیم نے یہی سوال کیا ہو 

"کیا مجھے ہنسنا چاہیے؟ ابراھیم نے دانت پیسے۔

"یقیناً اس بات پر تو تمہے قہقہہ لگانا چاہیے

"ہنہ۔۔ ابراھیم ہنکار بھرتا دوبارہ آبش کی طرف دیکھنے لگا۔۔۔

"میری بہن کو نظر مت لگاؤ برہان نے آہستہ سے کہا

"میں کوئی نظر نہیں لگا رہا اور اب مجھ سے بات کرنے کی کوشش مت کرنا میں نے ابھی ایبک کو سب بتایا ہے اسے بھی تو پتہ چلے ہمارے مسٹر برہان نے چھپ کر منگنی بھی پکی کروا لی ہے مجھے تو پتہ ہی نہیں چلتا اگر عائد انکل نہ بتاتے۔۔

"اففف یار ابھی صرف بڑوں کو پتہ ہے 

"جو بھی ہے مجھے تو بتا ہی سکتے تھے تم۔۔۔۔۔ ابراھیم ناراضگی سے کہتے دوسری طرف رخ کر گیا۔۔۔

"برہان آبنوس صاحب نے اسے آواز دی جو ابراھیم کو کن اکھیوں سے دیکھ رہا تھا 

"جی ابو برہان اپنے باپ کو دیکھ کر بولا 

"منگنی کی رسم کیوں نہ دو دن کے بعد ہوجائے 

ابراھیم سنتے ہی شرماتا سر جھکا گیا برہان نے ابراھیم کو دیکھا تو مسکرا دیا۔

"جیسے آپ کی مرضی۔۔

"ٹھیک ہے پھر چاروں بچوں کی ساتھ کر دیتے ہیں تم کیا کہتے ہو عائد ؟ آبنوش صاحب اپنے چھوٹے بھائی کو دیکھ کر بولے۔۔

"مجھے تو کوئی اعتراض نہیں۔۔۔یہ تو خوشی کی بات ہے 

"ہانیہ آنکھیں پھاڑے سب سن رہی تھی برہان نے کب اس بارے میں بات کی۔۔

"ہانیہ آپی میں بہت خوش ہوں ََآپ کے لئے۔۔

"اور میں بھی تم میری بھابھی بننے جا رہی ہو آبش بھی خوش ہوتی اس سے گلے ملی ہانیہ لمبی سانس لیتی مسکرائی۔۔ میں بھی بہت خوش ہوں تمھارے لئے۔۔۔

______________________________________

"ہانیہ اپی آپ کو پتہ تھا برہان بھائی آپ سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔۔۔رات کا وقت تھا آبش ابھی اپنے کمرے میں سونے گئی تھی جب  ماریا ہانیہ کے کمرے میں اسکے ساتھ اکر بیٹھی تھی 

"نہیں برہان نے کبھی شادی کا ذکر نہیں کیا۔۔

"ایک بات پوچھوں آپ سے ماریا تھوڑا ہچکچائی۔۔

"ہمم پوچھو

"کیا آپ برہان بھائی سے محبت کرتی ہیں؟ 

ہانیہ نے اسکے سوال پر مسکرا کر اسے دیکھا۔۔۔

"پتہ نہی لیکن ہم دونوں کزنز ہونے کے ساتھ  اچھے دوست ہیں ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں

"اور محبت 

"محبت ؟ کیا یہ کافی نہیں ہم دونوں ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھتے ہیں ماریا ویسے بھی محبت کے دعوے کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے زبان سے تو سب کہ دیتے ہیں 

"کیا آپ کو برہان بھائی نے کہا کے وہ آپ سے محبت کرتے ہیں۔ ماریا ہانیہ کا ہاتھ پکڑ کے بولی۔۔

"ہاں کہا 

"کب ماریا یکدم پرجوش ہوئی۔۔

"مجھ سے رشتہ جوڑنے کی صورت میں نکاح جو ایک خوبصورت اور پاکیزہ رشتہ ہے یہ محبت ہی ہے وہ مجھے اپنی عزت بنا رہے ہیں اور کیا چاہیے میں بہت خوش ہوں۔۔ہانیہ مسکرا کے بولی ماریا کو اپنی بہن پر پیار انے لگا۔۔

"اللہ‎ تعالیٰ آپ کو اسی طرح خوش رکھیں ہانیہ آپی اچھا میں چلی سونے شب بخیر۔۔۔ماریا گال پے پیار کرتی کمرے سے نکل گئی۔۔۔۔

______________________________________

"ہانیہ تمہیں نہیں لگتا ہماری لائبریری میں چڑیلوں کا بسیرا ہوگیا ہے تبھی تو مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا کیا یاد کروں اففف میری ساری ذہانت کھا گئی ہیں اپنی دعوت کر کے۔۔۔۔۔یا اللہ‎ بس پاس ہوجاؤں . ۔

"ہوگیا ؟ 

" ہیں کیا ہوگیا ؟ آبش نے دونوں ہاتھ جو دعا کے انداز میں اٹھائے ہوئے تھے نیچے کرتے ہوۓ پوچھنے لگی۔۔۔

"یہی تمہاری بکواس جو دس منٹ سے ریڈیو کی طرح بجے چلی جا رہی ہے دیکھو آبش سیریس ہوکر پڑھنا ہے تو پڑھو ورنہ بھاگو یہاں سے۔۔۔

"ٹھیک ہے گھر پے پڑھ لونگی ویسے بھی میں اگر پڑھنے پر آؤں نہ تو پوری یونیورسٹی میں ٹاپ کرو۔۔۔آبش فرضی کالر جھاڑتی اپنا بیگ اٹھا کر ۔جانے لگی جب کسی کی آواز پر تپ کر پلٹی۔۔

"تم ٹاپ بعد میں کرنا پہلے جو ٹاپ پہن کر آتی ہو نہ برینڈڈ خرید لو ورنہ تم دونوں کو دیکھ کر لگتا ہے مانگ کر پہنتی ہو۔۔۔ لیشا اپنی دوست کے ساتھ کھڑی اترا کے کہتی کرسی پر بیٹھی۔۔

"اوہ لیشا بےبی بلکل ٹھیک کہا ایسا کرنا ڈارک ریڈ کفن برینڈڈ اپنے لئے خرید لینا میری طرف سے فری اوکے ہنہ چلو ہانیہ تم  اسکے ساتھ نہیں بیٹھو گی۔۔۔آبش تپانے والی  مسکراہٹ کے ساتھ کہتی لیشا کو آگ لگا گئی۔۔۔

ہانیہ جلدی سے اٹھ کر لائبریری سے باہر نکلی 

"ہاہاہا!! ہاہاہا اففف اللہ‎ آبش تم نہ اففف مجھ سے اندر اپنی ہنسی  ضبط کرنا مشکل ہوگیا تھا ہاہاہا۔۔ہانیہ بھر نکلتے ہی پیٹ پے ہاتھ رکھتی زور زور سے ہنسنے لگی کسی کی بھی پرواہ کیے بغیر کے کتنے اسٹوڈنٹس نے پلٹ کر حیرت سے ہانیہ کو دیکھا تھا

"ہاہاہا چلو بھاگو کہیں پیچھے ہی آرہی ہو۔۔۔آبش کہتی تیزی سے ہانیہ کے ساتھ پارکنگ لاٹ کی جانب بڑھ گئی۔۔

______________________________________

جاری ہے

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment