Pages

Saturday 17 June 2023

Ishq Baz Novel By Monisa Hassan Urdu Novel Second Last Episode

Ishq Baz  Novel By Monisa Hassan  Urdu Novel Second Last Episode 

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Ishq Baz By Monisa Hassan Episode Second Last 

Novel Name: Ishq Baz

Writer Name: Monisa Hassan 

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

دو گھنٹے سے وہ شیشے کے آگے بیٹھی ہوئی تھی...کیوں؟ وہ خود نہیں جانتی تھی 

آج پہلی دفعہ خود کو محبّت سے سجایا تھا محبّت کے لئے

پتا نہیں ٹائم نہیں نہیں گزر رہا تھا یا وہ جلدی تیار ہو گئی تھی وہ سمجھ نہیں سکی تھی...

رات اس کا درد سننے کے بعد آج اپنا درد کم کرنے جا رہی تھی 

اس کی امانت اسے لوٹانے جا رہی تھی 

"کاش ایسا ہو کہ وہ اسے مجھ ہمیشہ کے لئے تھما جائے" وہ حسرت بھری نگاہوں سے اسے دیکھ رہی تھی 

لیکن پھر ہنس دی_اپنی خواہش پر...

ایسا کبھی ممکن نہیں تھا وہ جانتی تھی لیکن پھر بھی دل ماننے پر راضی ہی نہیں تھا 

اس نے گھڑی پر نگاہ ڈالی تھی اور گاڈی کی چابی تھامے باہر نکل آئی تھی 

وہ تقریباً پندرہ منٹ پہلے آ گئی تھی...

کافی آرڈر کر کے وہ اس کا انتظار کرنے لگی تھی انتظار کی گھڑیاں تو ہوتی ہی طویل ہیں...

وہ پندرہ منٹ لیٹ آیا تھا اسے دیکھ کر وہ ایک دم اپنی جگہ سے اٹھ گئی تھی 

"بیٹھیں پلز..." اس نے چیئر کی طرف اشارہ کیا تھا 

وہ چپ چھپ بیٹھ گئی تھی 

"مجھے نہیں پتا آپ نے میری کس بات کو سیریس لے کر مجھے یہاں بلایا ہے اس لیے میں آپ کو پہلے ہی کلیر کر دوں کہ کل رات میں سلیپنگ پلز کے زیر اثر تھا جب آپ کی کال آئی...

مجھے نہیں پتا میں کیا کچھ کہہ گیا_خیر جو کچھ بھی کہا کچھ بھی سچ نہیں تھا آپ اسے بھول جائیں" 

فاطمہ کو وہ پہلے والی رونق اس کے چہرے پر نظر نہیں آئی تھی وہ اسے بیمار لگا تھا...

اور کیسے نا لگتا اسے محبّت جو کھا رہی تھی 

"آپ ٹھیک ہیں نا؟" بےاختیاری میں اس کے منہ سے پھسلا تھا 

"جی؟" وہ طنزً ہلکا سا مسکرا کر اسے سوالیہ نظروں سے دیکھ رہا رہا 

وہ اسے بہت مکمل لگی تھی... 

"دوسروں کا سکون برباد کرنے والے خود پرسکون ہی ہوتے ہیں"

"میں نے پوچھا..."

"مجھے لگتا ہے میں آپ کو سب کلیر کر چکا ہوں اب میں چلتا ہوں تھوڑا جلدی میں ہوں" وہ اٹھا تھا اور اس پر دوسری نظر ڈالے بغیر ادھر سے نکلتا چلا گیا تھا 

اور وہ...

اور اس کی امانت...

اس کی بےرخی پر رو دیئے تھے...!

"سنو ہم بیٹھ کر تنہا کسی ویران گوشے میں 

ہوا کو دکھ سنائیں گے تمہیں ہم بھول جائیں گے"

*********

وہ لوگ جب واپس لوٹے تو شام ڈھل رہی تھی...

وہ گھر آئی تو بہت تھکی ہوئی تھی اندر داخل ہوتے ہی بہت سی آوازیں سنائی دی تھیں شاید کوئی مہمان آئے ہوئے تھے 

اس نے ملاذمہ سے پوچھا لیکن اسے بھی کچھ معلوم نہیں تھا وہ اپنے کمرے میں جانے لگی تھی جب فاطمہ باہر آئی تھی 

وہ اس سے مل کر اوپر آ گئی کہ ابھی دماغ بالکل کام نہیں کر رہا تھا...

وہ جب سو کر اٹھی تو تھکاوٹ کچھ کم محسوس ہوئی تھی

فریش ہو کر نیچے آ گئی جدھر امی ناشتہ بنا رہی تھیں 

"نیند اچھے سے آئی؟" وہ اسے پیار کرتی ہوئی بولیں 

"جی امی"  

"خوب مزہ کیا؟" انہوں نے کھانا لگاتے ہوئے پوچھا 

اور پھر وہ انھیں ہر ہر چیز کے بارے میں بتانے لگی تھی 

"امی کل شام کوئی مہمان آئے تھے؟" اس نے یاد آنے پر پوچھا تھا 

"ہاں دوست ہے میری..."

پھر تھوڑا رک کر بولی تھیں "تمہارے رشتے کے لئے آئی تھی"

اور نوالا اس کے حلق میں اٹک گیا تھا 

"تو آپ نے کیا جواب دیا؟" 

"بھئ مجھے تو لڑکا بہت پسند ہے اور میں نے ہاں کر دی ہے" ان کی خوشی ان کے ہر انداز سے جھلک رہی تھی 

وہ کچھ بول نہیں سکی تھی 

"وہ لوگ انگیجمنٹ کرنا چاہتے ہیں" 

"امی اتنا سب آپ نے ان دو دنوں میں طے کر لیا اور مجھے بتایا تک نہیں" وہ صدمے سے بولی تھی 

"ارے تمہیں کوئی اعتراض ہے؟" وہ نہایت پیار سے پوچھ رہی تھیں 

"نن نہیں تو... لیکن ابھی تو میری سٹڈی بھی کمپلیٹ نہیں ہوئی؟"

"تو وہ صرف انگیجمنٹ کا ہی تو کہہ رہے ہیں اس سے تمہاری سٹڈی پر کوئی effect نہیں ہو گا"

"لیکن امی..." دفاع کے لئے کچھ تھا ہی نہیں اس کے پاس 

"کیا بات ہے آیت تمہیں کوئی پسند ہے؟" انہوں نے مسکراہٹ دباتے ہوئے پوچھا تھا 

"کیسی باتیں کر رہی ہیں امی ایسا کچھ نہیں ہے" 

"تو پھر ہم ڈیٹ فائنل کر لیں؟" اس نے بےیقینی سے انھیں دیکھا تھا 

"جیسا آپ کو صحیح لگے" وہ اٹھ کر اپنے کمرے میں آ گئی تھی 

یہ کیا ہو رہا تھا اس کے ساتھ اسے کچھ سمجھ نہیں آیا تھا 

"اس قدر اچانک کیسے؟" اس کا دماغ الجھنے لگا تھا 

میسج ٹون پر وہ چونکی تھی 

رامش کا میسج تھا 

اس کا دل بےاختیار دھڑکا تھا 

"Congratulations" 

اسے رونا آیا تھا...اسے کس نے بتایا؟ 

"ضرور فاطمہ نے بتایا ہو گا...لیکن وہ تو سب جانتی ہے اس نے کیوں نہیں روکا امی کو؟"

اس نے فاطمہ کو کال کر کے گھر بلایا تھا 

"کیا ہے یہ سب؟" وہ آتے ہی اس پر خفا ہوئی تھی 

"کہاں؟" انتہائی معصومانہ سوال تھا 

"یہ امی کو ایک دم میرے رشتے کی کیا ٹینشن پڑ گئی؟"

"بھئ اچھا رشتہ تھا تو ہاں کر دی...کیوں ویسے تمہیں کوئی مسلئہ ہے؟ اس نے ایسے پوچھا تھا کہ آیت کا دل کیا کچھ اٹھا کر اس کے سر میں مارے

"ہاں ہے..." 

"کیا؟" وہ حیرت سے پوچھ رہی تھی 

"تم جانتی ہو کیوں کر رہی ہو میرے ساتھ ایسا؟" وہ رونے کو تھی 

"تم رامش کی بات کر رہی ہو؟" 

اس نے اثبات میں سر ہلایا تھا 

"لیکن تم نے کبھی نہیں کہا کہ تمہیں اس سے محبّت ہے؟"

"میں نے ایسا تو نہیں کہا اب..." فاطمہ کو اس کی شکل دیکھ کر ہسی آئی تھی 

"تو پھر؟" وہ مسکراہٹ دباتی ہوئی پوچھ رہی تھی 

"اس نے بھی تو نہیں کہا کبھی" اسے اب غصہ آیا تھا  

"اس نے کہا نہیں لیکن رشتہ تو بھیج دیا نا" اس نے اور تنگ کرنے کا ارادہ ترک کیا تھا  

"کیا مطلب؟" اسے سچ مچ کا شاک لگا تھا 

"مطلب یہ کہ رامش کے ہوتے ہوئے آیت کسی اور کی کیسے ہو سکتی ہے؟ وہ صاحب تو چاہتے ہیں کہ ڈائریکٹ نکاح ہی ہو جائے وہ تو ھم نے انھیں اتنی مشکل سے منایا کہ ہمیں تھوڑا وقت تو دیں تیاری کا" 

اور ادھر آیت کو وہ ڈھیروں حیرت میں گھیرا کر  فاطمہ کی non stop planning شروع ہو گئی تھی"

**********  

چاند آج مکمل تھا اپنی پوری شان کے ساتھ...جیسے آج گواہ بن کر اترا ہو_اس کے ہر جذبے کا اس کے صبر کا اور انتظار کا 

وہ اسے دور سے آتی دکھائی دی تھی جب اس نے کینوس کا رخ موڑ دیا تھا 

"جی میسم صاحب بہت انتظار کروایا آپ نے اب دیکھا دیں" وہ اس کے سامنے آ کر بیٹھی تھی 

وہ مسکرا دیا تھا 

"دکھانے کے لئے ہی بلایا ہے" 

"ہاں نا جلدی کرو اب اور صبر نہیں ہو رہا" 

"پہلے ایک promise کرو" 

"ہاں بولو" وہ بےصبری سے بولی تھی 

"یہ پینٹنگ تمہیں میں دیکھا دیتا ہوں باقی سارا کام تمہارا ہے" 

"مطلب تمہارا رشتہ کروانا ہے؟" وہ ہسی تھی 

"ہاں جی" 

"منظور_ اب دیکھاؤ" 

وہ اپنی جگہ سے اٹھا تھا پھر احتیاط سے کینوس لا کر اس کے سامنے رکھا 

اس پر نظر پڑتے ہی اسے شاک لگا تھا کچھ لمحے وہ بول نہیں سکی تھی 

"میں جانتا ہوں تم بہت سے سوال کرو گی اور یقین کرو میرے پاس تمہارے ہر سوال کا جواب ہے" وہ مسکرا رہا تھا 

"یہ کس آزمائش میں ڈال رہے ہو خود کو" وہ سوچ کر رہ گئی تھی 

ایک طرف دوست اور دوسری طرف بھائی...دونوں کی خوشیاں اسے عزیز تھیں 

لیکن اب کس کی خوشی کی دعا کرے؟  

ایک کی دعا دوسرے کی بدعا بن گئی تھی 

"خدا تم دونوں کے حق میں بہتر کرے" وہ بس اتنا ہی بول پائی تھی 

"پھر کب بات کر رہی ہو اس سے؟" اس کی بات پر وہ چونکی تھی 

"جب اللہ‎ نے چاہا..." 

وہ پلٹ آئی تھی اسے اندھیروں میں چھوڑ کر 

*********

آج کی رات معمول سے زیادہ خوبصورت تھی یا اسے لگ رہی تھی 

"پلز سمجھاؤ نا انہیں کہ نکاح کر دیں مجھے تو ان سب نے مل کر نکال دیا تھا ادھر سے" اس کی بات پر وہ ہنس دی تھی 

"اب اتنی کیا جلدی ہے تیاری میں ٹائم تو لگ ہی جاتا ہے" 

"آیت ہمارا نکاح بہت سادگی سے ہو گا" 

"اوکے میں امی سے بات کروں گی"

"بات نہیں کرنی آیت منانا ہے ورنہ میں انگینجمنٹ پر مولوی لے آؤں گا ساتھ" وہ سنجیدہ تھا اور آیت کا قہقہ نکل گیا 

"آیت..."

"جی؟" 

"تمہیں مجھ سے شکایت ہے نا کہ میں نے آج تک تم سے اظہارِ محبّت نہیں کیا؟" 

وہ جواب میں کچھ نہیں بولی تھی 

"میں کیسے کرتا جب مجھے تم سے محبّت ہے ہی نہیں" محبّت میں تو اس نے چوٹ کھائی تھی وہ اس سے محبّت کر بھی کیسے سکتا تھا وہ تو کبھی پوری زندگی محبّت کا نام بھی نہیں لینا چاہتا تھا 

آیت کی دھڑکن رکی تھی سارے رنگ پھیکے پڑنے لگے تھے 

"مجھے تو تم سے عشق ہے"

"عشق بھی وہ جو مجھے کبھی کبھی خوفزدہ کر دیتا ہے کہ اتنا عشق کسی انسان سے کرنے کی اجازت ہے بھی کہ نہیں" 

"کل اؤں گا لینے نکاح کا جوڑا دلوانے_امی سے بات کر لینا ورنہ میں خود کر لوں گا" 

وہ کچھ نہیں بولی تھی 

اور کال کٹ گئی تھی 

وہ سوچی رہی تھی کہ کوئی اتنا خوش قسمت بھی ہو سکتا ہے

"اور انقریب تمہارا رب تم کو اتنا دے گا کہ تم خوش ہو جاؤ گے" 

*********

وہ اسے بھولنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی تھی لیکن اسے بھولنے کے لئے بھی تو اسے ہی یاد کرنا پڑ رہا تھا 

وہ آیت کے پاس آئی تھی اور سب بتاتی چلی گئی تھی 

آیت کو یقین نہیں آیا تھا 

وہ رو دی تھی آیت کو اس کا رونا تکلیف دے رہا تھا 

"تم بلا وجہ روئے جا رہی ہو وہ بہت اچھا لڑکا ہے تمہیں ضرور کوئی غلط فہمی ہوئی ہو گی" 

"کوئی غلط فہمی نہیں ہوئی مجھے_وہ کبھی مجھ سے محبّت 

 نہیں کرے گا نفرت ہے شاید اسے مجھ سے" 

"ارے ایسے کیسے نفرت ہو سکتی ہے تم رو نہیں میں رامش سے بات کروں گی" 

"پلز اسے کچھ مت بتانا وہ کیا سوچے گا میرے بارے میں" وہ آنسوں پونچھ کر بولی تھی 

"کچھ نہیں سوچے گا تم بالکل فکر نہیں کرو میں ہوں نا" وہ اسے اپنے ساتھ لگاتے ہوئے بولی تھی

"میں جانتی ہوں وہ...میرا کبھی نہیں ہو سکتا"

 "وہ ترک تعلق پہ تھا مائل 

میں سمجھی آزما رہا ہے" 

*********

ایک اور رات ایک اور درد...!

اب تو کمرہ بھی کاٹ کھانے کو دوڑتا تھا رامش بھی ساتھ نہیں تھا 

روز رات سڑکوں کو دکھ سناتے گزر جاتی تھی کبھی کبھی تو اسے خود پر ہی ہسی آتی تھی اور کبھی ترس یقین ہی نہیں آتا تھا کہ کبھی وہ خود کے سامنے بھی اتنا بےبس ہو سکتا ہے

وہ اس جیولری شاپ پر آیا تھا اس امید پر کہ شاید وہ ادھر ہو

لیکن ادھر وہ نہیں تھی...

وہ ناامید لوٹ آیا تھا 

درد کی ایک لہر دل میں اٹھی تھی 

لیکن وہ ہنس کر دبا گیا تھا 

بھلا وہ کیوں ایک لڑکی کے لئے خود کو تکلیف دے...  

رامش کی کال آئی تھی اس نے سکون کا سانس لیا تھا 

کہ اب کچھ وقت سکون سے گزر جائے گا...

"بھولنے کی قسمیں کھا کر بھی                    

میں نے ہر راہ پہ تجھے ہی ڈھونڈا ہے"

*********

صبح یونیورسٹی سے سیدھا ان سب کا پلان شاپنگ پر جانے کا تھا 

آیت کا نکاح اگلے ہفتے طے ہو گیا تھا 

"یار ایگزیمز تو گزار لیتی اب ہم پڑھیں گے یا تمہارا نکاح انجونے کریں گے" وہ چاروں لائیبری میں بیٹھی ہوئی تھیں 

"صرف نکاح انجونے کریں گے" نور فوراً بولی تھی 

"ہاں ویسے بھی ایگزیمز تو ہوتے ہی رہتے ہیں اب اس کا نکاح تو ایک دفعہ ہی ہونا ہے_کیوں آیت؟" سارہ ہستے ہوئے بولی تھی 

"شرم کرو..." آیت نے آنکھیں دکھائی تھیں 

"ہاں ویسے بھی بھائی تمہیں کہیں جانے نہیں دیتے" وہ ہسی تھی 

"ویسے سارہ یار تم بھی ٹیپیکل ننددوں کی طرح رعب چلاتی ہوئی کیسی لگو گی_کیا سین ہو گا واہ..." نور بھرپور ایکٹنگ کرتی ہوئی بولی تھی 

"تم کبھی کسی کو اچھا مشورہ نا دینا" فاریہ نے نور کو ڈپٹا تھا 

"ویسے آیت اگر کبھی اس نے ایسا کیا تو تم ہمیں کال کرنا آیت_ہم مل کر اسے ٹھیک کریں گے" اب وہ سارہ کو دیکھ کر بولی تھی 

اور سب ہنس دی تھیں

چلو یار نکلتے ہیں پھر دیر ہو جائے گی" نور سیم کو اندر آتا دیکھ کر بولی تھی 

_________

"واپس کب آ رہے ہو تم؟" فون پر بات کرتا وہ اندر داخل ہوا تھا 

"ایک دو دن تک آ جاؤں گا" 

"ہمم... جلدی آنا" وہ صوفے کی پشت سے ٹیک لگاتا ہوا بولا  

"ہادی..." بہت سوچنے کے بعد اس نے یہ فیصلہ کیا تھا 

"ہاں؟" آواز تھکاوٹ سے بھرپور تھی 

"اگر میں تم سے کچھ مانگوں تو تم مجھ منع نہیں کرو گے...

یہ میں جانتا ہوں! 

لیکن ایسا ہو سکتا ہے کہ ابھی جو میں تم سے کہوں وہ تم بغیر کسی سوال کے مان لو؟" 

"ہاں نا بولو" آنکھوں میں درد کی شدید لہر اٹھی تھی اس نے آنکھیں میچ لیں تھیں 

"ہادی میں نے ایک فیصلہ کیا ہے..." 

"سن رہا ہوں_" درد کی شدت سے بولنا مشکل ہو گیا تھا 

"میں چاہتا ہوں تم شادی کر لو" 

ہادی اپنا درد چھوڑ کر اٹھا تھا 

"کیا مطلب...؟" 

"کہا تھا نا کوئی سوال نہیں..." اس نے اسے یاد کروایا تھا 

"اتنی بڑی بات کہہ رہے ہو تو یقینً لڑکی بھی ڈھونڈ ہی چکے ہو گے؟" 

"ہاں..." وعدہ پورا کیا میں نے اپنا 

"جی کون ہیں محترمہ؟" 

وہی جس سے تم محبّت کرتے ہو 

"فاطمہ..." 

الفاظ تھے کہ گویا کوئی بم تھا جو اس وقت اس کے سر پر پھوڑا گیا رہا 

"کون فاطمہ؟" آواز کسی کھائی سے آئی تھی 

وہی یار جس کا نام ساری رات تم نیند میں لیتے ہو 

جس کی تصویروں سے باتیں کرتے ہو 

"ملوایا تھا نا تمہیں_ "

"تم..." 

"اگر کوئی سوال کرنا ہے تو سیدھی طرح منع کر دو" وہ سختی سے بولا تھا 

"لیکن..."

"مطلب میں سمجھوں کہ تم مجھے انکار کر رہے ہو؟" اس نے پھر ٹوکا تھا 

"مرضی تمہاری..." اس نے سر ہاتھوں میں گرا لیا تھا 

"اگلے ہفتے نکاح رکھوایا ہے گھر میں سب سے بات ہو گئی ہے آج شام میں سب کے ساتھ جاؤں گا ادھر رشتہ لے کر_"

وہ جواب میں کچھ نہیں بولا تھا...

کچھ تھا جو نہیں بولنے کو 

آج شاید وہ پھر جیت گئی تھی 

اور وہ پھر ہار گیا تھا 

محبّت میں صرف اس کی مات لکھی تھی 

لیکن 

کچھ لوگ ہار کر بھی محبّت پا لیتے ہیں 

اور کچھ جیت کر بھی خالی ہاتھ رہ جاتے ہیں 

اور وہ...

تو خوش قسمت تھا 

جو محبّت 

اس کی قسمت میں لکھ دی گئی تھی 

ورنہ بھلا محبّت 

کب کسی کو آسانی سے ملا کرتی ہے 

وہ اس سے دور رہ کر تو خود کو محبّت سے باز نہیں رکھ پایا 

تو پاس رہ کر...

*********

وہ آج دوسری بار تیار ہوئی تھی 

محبّت سے 

محبّت کے لئے 

"مجھے تو یقین نہیں آ رہا آیت تم نے یہ سب کیسے کر لیا؟" 

"میں نے کچھ نہیں کیا یہ سب تمہاری قسمت ہے اور قسمت میں لکھا تو مل کر رہتا ہے" وہ خوشی سے اس کے ہاتھ میں پہنی انگھوٹھی کو دیکھ رہی تھی جو ابھی ہی ہادی کی امی اسے پہنا کر گئی تھیں 

"مجھے تو یہ سب خواب لگ رہا ہے کہیں میں آنکھیں کھولوں اور یہ سب غائب ہو جائے گا" 

"ایسا کچھ نہیں ہے یہ سب سچ ہے اور تم واقعی میں مسز ہادی بننے والی ہو" اس نے اسے چھیڑا 

"پتا ہے اچھی بات کیا ہے؟" وہ آیت سے پوچھ رہی تھی 

"کیا...؟" 

"یہ کہ ایک فوجی سے میری engagement ہو گئی ہے" 

آیت اس کی بات پر ہسی تھی 

"اب تو تمہارے نکاح کی تیاری کرنی ہے دو دن ہیں صرف" فاطمہ کو ایک نئی فکر لاحق ہوئی تھی 

*********

نور اور فاریہ آج اکیلی ہی یونیورسٹی آئی تھیں سارہ اور آیت نکاح کی تیاریوں میں مصروف تھیں 

"چلو کینٹین چلتے ہیں" وہ دونوں کوریڈور میں بیٹھی ہوئی تھیں جب فاریہ نے نور سے کہا تھا 

"تم جاؤ نا پلز میرے لئے ادھر ہی لے آنا" 

"کیوں تم نہیں چل رہی ہو؟" 

"نہیں طبیت نہیں ٹھیک لگ رہی..." وہ بیزاری سے بولی تھی 

"ڈرامے باز" فاریہ اسے گھور کر آگے بڑھی تھی 

اور سچ تو یہ تھا کہ وہ سیم کی موجودگی میں ادھر جانا نہیں چاہتی تھی وہ جب سے ٹرپ سے واپس آئی تھی اسے اگنور کر رہی تھی جہاں کہیں اسے دیکھ لیتی دور سے ہی پلٹ آتی تھی اس نے کئی دفع بات کرنے کی کوشش بھی کی تھی لیکن وہ کوئی نا کوئی بہانا بنا کر ٹال دیتی...

"تو میڈم ادھر چھپ کر بیٹھی ہوئی ہیں" وہ اس کے قریب ہی آ کر بیٹھ گیا تھا 

"وہ..." 

"کیوں کر رہی ہو میرے ساتھ ایسا؟" وہ اٹھنے لگی تھی جب اس نے بازو سے پکڑ کر واپس بیٹھایا تھا 

"میں نے کیا کیا ہے؟" اس نے ناگواری سے پوچھا تھا 

"ناراض ہو؟" 

"میں بھلا تم سے کیوں ناراض ہوں گی؟" 

"ہو سکتا ہے میری کوئی بات تمہیں بری لگی ہو؟" 

"ایسا کچھ نہیں ہے اور پلز تم ہر وقت میرے راستے میں مت آ جایا کرو دور رہا کرو مجھ سے" وہ بےرخی سے بولی تھی 

کوئی اور ہوتا تو وہ کبھی دوسری نظر بھی نا ڈالتا اس پر لیکن وہ خود حیران تھا اسے آج کچھ نہیں برا نہیں لگا تھا 

"وجہ پوچھ سکتا ہوں؟" 

"نہیں" 

"پلز مجھے بتاؤ تو میری غلطی کیا ہے؟" 

"تمہاری غلطی یہ ہے کہ تم..." اس نے فقرہ ادھورا چھوڑ دیا تھا 

"ہاں میں...؟" 

"تم_ میرا پیچھا چھوڑ دو" 

"یہی بات میری طرف دیکھ کر کہو" 

"جاؤ ادھر سے" وہ اس کی طرف دیکھتی ہوئی بولی تھی 

"آنکھوں میں نمی کیوں ہے پھر؟" اس نے اپنی انگلی سے نمی مٹائی تھی 

"تم پاگل ہو" 

"ہاں ہو گیا ہوں..." 

"کیا چاہتے ہو؟" وہ چلائی تھی 

"ایک دفعہ دل سے پوچھ کر بتاؤ...؟

کچھ دیر خاموشی چھائی رہی تھی 

"کیا ہوا؟ ساتھ نہیں دے رہا نا؟" وہ ہنسا تھا  

"دل کی نہیں مان سکتی یہ دل جن کی وکالت کرتا ہے نا وہی دھوکے باز نکلتے ہیں"

"مطلب میں دھوکے باز ہوں؟" 

وہ کچھ نہیں بولی تھی 

"جاؤ تمہاری گرل فرینڈز ویٹ کر رہی ہوں گی تمہارا" وہ اٹھی ہوئی بولی تھی 

وہ بھی ساتھ ہی اٹھا تھا 

"کس کی بات کر رہی ہو؟" 

اس کی بات پر وہ طنزً ہسی تھی 

"اب کوئی ایک تھوڑی ہے" 

"لیکن ان میں سے کوئی بھی نور نہیں ہے" وہ سختی سے بولا تھا 

اور وہ کچھ دیر اسے دیکھتی رہی تھی 

پھر کلاس میں چل دی تھی 

"نور ضروری نہیں ہے" وہ آہستہ سا بولی تھی اور وہ مٹھیاں بھینچتا ہوا پلٹا تھا.

بھائی آپ مجھ سے کچھ چھپا رہے ہیں نا؟" وہ لوگ نکاح کے لئے جا رہے تھے_ابھی راستے میں تھے جب سارہ نے رامش سے کہا تھا 

"ہاں" وہ آرام سے بولا تھا 

"بھائی پلز بتائیں نا" 

"سرپرائز ہے" وہ مسکرا رہا تھا 

"بھائی آپ مجھے تنگ کر رہے ہیں" وہ چڑ کر بولی تھی 

"تھوڑا صبر کر لو بس ویک اینڈ تک" اس نے اس کے بال خراب کئے تھے 

"دیکھیے گا سارے بدلے آپ کی بیگم سے لوں گی" وہ خفگی سے بولی تھی 

اس کی بات پر وہ ہنس دیا تھا 

"بلیو می وہ بالکل مائنڈ نہیں کرے گی"   

وہ لوگ ادھر پہنچے تو بہت اچھے سے استقبال کیا گیا تھا 

رامش کی فرمائش پر نکاح سادگی سے اور گھر پر ہی ہو رہا تھا 

رامش کے پیچھے ہی ہادی اندر آیا تھا 

وہ اب تک بے یقین تھا...

اس نے اسے دور کھڑے دیکھا تھا وہ ہمیشہ کی طرح ہی اسے اپنی دھڑکنوں کا حصہ محسوس ہوئی تھی 

"آج تو کوئی بڑا ہنڈسم لگ رہا ہے" سارہ کی آواز پر وہ چونکا تھا 

"کچھ کم تو آپ بھی نہیں لگ رہیں" وہ جھکتا ہوا بولا تھا پھر ہنس دیا 

"بہت کمزور لگ رہے ہو؟" وہ اسے دیکھ رہی تھی جہاں پہلے والی رونق کی جگہ سنجیدگی نے لے لی تھی

"نہیں تو...بڑی محنت کی ہے خود پہ" وہ ہنسا تھا 

اور سارہ کو اس کی ہسی بہت بری لگی تھی کیوں کہ یہ ہادی کی ہسی تو نہیں تھی 

"میں ذرا سب سے مل لوں" وہ مسکراتا ہوا آگے بڑھا تھا اور وہ دکھ سے اسے جاتا دیکھتی رہی تھی 

اس کا ہادی بدل رہا تھا...

*********

"افف جلدی کرو لڑکے والے آ گئے ہیں" فاطمہ بیوٹیشن سے بولی تھی 

فاریہ اور نور پہلے سے ادھر ہی موجود تھیں اور سارہ اب اندر داخل ہوئی تھی 

"ماشاءالله...کتنی پیاری لگ رہی ہے یہ لڑکی" وہ آیت کے پاس آئی تھی 

"میری نظر ہی نا لگ جائے" 

"محبّت کرنے والوں کی نظر نہیں لگتی" فاریہ آیت کا ڈوپٹہ سیٹ کرتی ہوئی بولی تھی 

"بھائی تو گئے آج" وہ ہسی تھی 

"ابو نکاح کے لئے مولوی صاحب کو لا رہے ہیں" فاطمہ نے اطلاح دی تھی 

اور کچھ دیر میں وہ نکاح کے منہ میں رس گھول دینے والے کلمات ادا کر رہی تھی

وہ امی کا ہاتھ بہت زور سے تھامے ہوئے تھی 

نکاح ہو چکا تھا 

وہ رامش کے نام لکھ دی گئی تھی 

آج اس زمین پر ایک اور محبّت کی کہانی اپنی تکمیل کو پہنچی تھی 

آج اس دنیا کی ہر چیز ان کے لئے دعا گو تھی 

آج محبّت کے پرندے خوشی سے رقصاں تھے 

ہاں آج پھر محبّت کی جیت ہوئی تھی 

آج خدا کی رحمت ان پر اتری تھی...

*********

تھوڑی دیر میں اسے رامش کے پہلو میں لا کر بیٹھایا گیا تھا 

"نکاح بہت بہت مبارک ہو" اس نے آیت کے کان میں سرگوشی کی تھی 

وہ محض سر ہلا پائی تھی 

وہ تینوں اسے اسٹیج پر آتی دکھائی دی تھیں 

فاطمہ اوپر آئی تھی اس نے اپنا لہنگا ہاتھوں سے اوپر اٹھایا تھا جب ہادی کی نظر اس کے پاؤں اور گئی تھی 

یہ وہی پازیب تھی جو ہادی نے اس دن اس کے لئے لی تھی 

اس کا دل ایک دم سے دھڑکا تھا...یہ اس نے اب تک سمبھال کر رکھی ہوئی تھی؟ لیکن کیوں؟ اور اب یہ اس کے پاؤں میں کیا کر رہی تھی؟" وہ خود سے الجھا تھا جب سامنے سے کسی کیمرہ مین نے فاطمہ کو پیچھے کو دھکیلا تھا 

وہ بری طرح پیچھے گرتی اگر ہادی بروقت اسے تھام نا لیتا 

"تم ٹھیک ہو؟" 

اس نے اثبات میں سر ہلایا تھا 

وہ اسے چیئر پر بیٹھا کر اس کیمرہ مین کی طرف بڑھا تھا اور اسے پیچھے سے بری طرح کھنچا تھا 

"اگر ابھی اسے چوٹ لگ جاتی تو" وہ چیخا تھا 

رامش فوراً آگے بڑھا تھا 

"چھوڑو اسے ہادی کیا ہوا ہے" اس نے اسے ایک جھٹکے سے الگ کیا تھا 

"اس نے دھکا دیا ہے فاطمہ کو...وہ گر سکتی تھی اسے چوٹ لگ سکتی تھی" وہ غصے سے بولا تھا 

"دیکھو ادھر ادھر لوگ متوجہ ہو رہے ہیں calm down"

"میں بالکل ٹھیک ہوں مجھے کچھ نہیں ہوا" فاطمہ پیچھے سے بولی تھی 

وہ فاطمہ کی طرف پلٹا تھا 

"تمہارا اتنی لمبی heels پہننا ضروری تھا؟" 

پھر لمبے لمبے ڈگ بھرتا ادھر سے نکل گیا تھا 

سارہ سانس روکے سارا منظر دیکھ رہی تھی...

پھر فوراً اس کے پیچھے گئی تھی 

"کیا ہوا ہادی؟ تم تو کبھی ایسا react نہیں کرتے" وہ حیران تھی_پریشان بھی 

"کچھ نہیں ہوا جاؤ یہاں سے" وہ سگرٹ سلگاتا ہوا بولا تھا 

"میں کہیں نہیں جاؤں گی جب تک تم بتا نہیں دیتے کیا ہوا ہے" 

وہ اس کی طرف مڑا تھا 

وہ اسے ہوش میں نہیں لگا تھا 

"محبّت ہو گئی ہے مجھے" 

"سنا تم نے..." 

"محبّت"

وہ بے یقینی سے اسے دیکھ رہی تھی

"کیا کہہ رہے ہو ہادی؟" وہ اس کا رخ اپنی طرف موڑتی ہوئی پوچھ رہی تھی 

"وہ اسے جھٹک کر دور جا کر بیٹھ گیا تھا 

وہ اس کے پاس آئی تھی 

"بتاؤ مجھے؟" وہ نرمی سے پوچھ رہی تھی 

وہ سگرٹ دور پھنک کر اس ک کندھے سے لگ کر سسک گیا تھا اور اسکی تو جیسے جان ہی نکال گئی تھی 

اسکا ہادی رو رہا تھا...

"ہادی کون ہے وہ؟" 

"بتاؤ پلز" 

"فاطمہ..." اس نے سر اٹھایا تھا 

اس کی آنکھوں میں آنسو دیکھ کر اس کا دل کسی نے مٹھی میں لی لیا تھا... 

اور پیچھے کھڑی فاطمہ کا دل جیسے دھڑکنا بھول گیا تھا

وہ واپس پلٹ آئی تھی 

"تمہیں وہ ضرور ملے گی ہادی" سارہ نے خود کو کہتے سنا تھا 

پھر آنکھوں سے نکلتے گرم پانی کو محسوس کیا تھا 

پھر دل کے دھڑکنے سے انکار کو بھی...

لیکن اب اپنے دل کی خاطر وہ اس کی خوشی نہیں چھین سکتی تھی 

"تم دیکھنا وہ تمہیں ضرور ملے گی"   

وہ کچھ نہیں بولا تھا 

پلتا تھا...

جب اس کے پاؤں کے نیچے کچھ آیا تھا 

وہی پازیب تھی...

اس نے جھک کر اسے اٹھایا تھا 

"وہ کیا سن چکی ہے وہ اندازہ نہیں لگا سکا تھا" 

وہ اندر آیا تھا 

جہاں سب اسٹیج پر موجود تھے 

وہ بھی...

ایک پازیب اس کے پاؤں میں تھی 

اور دوسرا خالی تھا 

وہ رامش کے پاس آیا تھا اور گزرتے ہوئے وہ پازیب اس کی گود میں پھنک آیا تھا 

بلکل سارہ کی طرح 

بےدردی سے...

********

نکاح ہو گیا تھا...

آیت کو رامش کے پہلو میں بیٹھا دیا جا چکا تھا   

"آج مجھے لگ رہا ہے کہ اس دنیا کی ساری سلطنت 

مجھے مل گئی ہے" 

رامش آیت سے بولا تھا  

وہ مسکرا دی تھی 

لیکن سامنے سے آتے شخص کو دیکھ کر اس کی مسکراہٹ گم ہوئی تھی 

رامش نے اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا 

"مبارک ہو آپ دونوں کو" وہ بالکل اس کے سامنے کھڑا تھا 

لیکن وہ کہیں سے بھی اسے زین نہیں لگا تھا 

لگ رہا تھا جیسے کسی نے رونق چھین لی ہو اس کے چہرے سے...

جس چہرے کی سلامتی کی وہ دعائیں کرتی رہی تھی اسے اجڑا ہوا دیکھنا اسے اچھا نہیں لگا تھا 

"اللہ‎ جی میں نے اسے معاف کیا...دل سے" 

"اچھے لگ رہے ہی دونوں" وہ مسکرایا تھا...

اور ایسا لگا تھا جیسے یہ اس کے چہرے پر کوئی نئی چیز ابھری ہو 

وہ رامش کے ساتھ کوئی بات کر رہا تھا...

رامش کو دیکھ کر اس کے دل میں سکون سا بھر گیا تھا 

"پتا نہیں آپ میری کس نیکی کا صلہ ہیں"

اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے، 

"بالکل میری لگ رہی ہو...پیاری سی" رامش نے اس کا ہاتھ لبوں سے لگایا تھا...

"افف سب دیکھ رہے ہیں" آیت نے اسی ہاتھ سے اسے دھپ رسید کی تھی 

اور وہ کھلکھلا کے ہنس دیا تھا 

پھر قریب ہوتے ہوئے اس نے اسے اپنے بازو کے حصار میں لیا تھا 

"دیکھنے دو سب کو...بیوی ہو میری اور پھر سب کو بھی تو پتا چلے کہ آج آیت رامش پر نازل ہوئی ہے..."

اس کی آنکھیں بھیگنے لگی تھیں...

رامش نے اسے سیدھا کیا تھا 

"بیگم صاحبہ آج کے بعد اگر آپ کو روتے دیکھا نا تو..." وہ آنکھوں میں شرارت لئے اس پر جھکا تھا 

جب آیت نے ہنس کر اسے دھکا دیا تھا 

"اگر رومینس ختم ہو گیا ہو آپ لوگوں کا تو آ جائیں photographer ویٹ کر رہا ہے" فاطمہ کی بات پر رامش ہنس دیا تھا اور آیت نے اسے گھوری سے نوازا تھا 

تو یہ کہ آج اس زمین پر ایک اور محبّت کی کہانی اپنے انجام کو پہنچی تھی 

آج پھر سے محبّت کی جیت ہوئی تھی 

آج پھر محبّت کی ہوائیں خوشی سے رکصاں تھیں 

آج پھر سے محبّت کے پرندے گیت گانے لگے تھے 

*********

وہ چلا گیا تھا

وہ وہیں تھی

یہ کیسا انصاف تھا؟

وہ صرف اس کا تھا 

صرف اسی کا...

لیکن کب وہ پلٹ گیا 

یا شاید وہ کبھی چلا ہی نا تھا 

وہ اکیلی ہی اس راستے کی مسافر تھی

اور بس اسے 

اپنے ساتھ تصور کرتی رہی تھی 

لیکن یہ اسے کب پتا چلا

اب تو بہت دیر ہو گئی تھی 

وہ کسی اور کا ہو گیا تھا 

اور اسے پتا ہی نہیں چلا تھا 

وہ کیسے یقین کرتی

وہ تو اس کی دھڑکنوں میں جذب ہو چکا تھا 

وہ تو اس کی ہر سانس کی ذمانت تھا 

وہ اسے کیسے بتاتی؟

کہ وہ اس کے لئے کیا ہے 

اب تو بہت دیر ہو گئی تھی 

آس پاس اسے ہوا گھٹتی ہوئی محسوس ہوئی تھی 

یہ کیا؟ 

سانس کیوں رکنے لگا تھا 

وہ بے وفا تو نا تھا 

اس نے تو کبھی وفا کا یقین دلایا ہی نا تھا 

اس کا دل کیا 

کہ

چیخے...

اتنی زور سے کہ 

اس زمین آسمان کو پتا چلے 

جب محبوب بچھڑتا ہے تو کیسا لگتا ہے 

اسے بھی تو پتا چلے 

جدائی کا درد کیسا ہوتا ہے 

کتنی تقلیف دہ ہوتا ہے 

اپنی ہی دھڑکنوں کو 

اپنے ہی ہاتھوں سے 

کسی اور کو تھاما دینا 

پھر شاید 

یہ کبھی 

کسی کے محبوب کو اس سے الگ نا کرے 

پھر شاید یہ ہوائیں کسی پر تنگ نا پڑیں  

"سارہ" نور اس کے پاس آئی تھی 

وہ کچھ نہیں بولی تھی 

"سارہ کیا ہوا یار سب اندر ہیں تم باہر کیا کر رہی ہو؟" 

اور اس کے پوچھنے پر وہ پھوٹ پھوٹ کے رو دی تھی 

نور تو اس کے اس طرح رونے پر بوکھلا ہی گئی تھی ابھی تھوڑی دیر پہلے تک تو بالکل ٹھیک تھی 

"سارہ دیکھو...پلز میری جان مت نکالو...بتاؤ مھجے کیا ہوا ہے؟"

وہ سب بتاتی گئی تھی 

اور نور اپنی جگہ سے ہل نہیں سکتی تھی...

وہ کیا کہہ رہی تھی 

اس نے ایسا تو کبھی نہیں چاہا تھا...

آنسو آنکھوں سے گرنے لگے تھے وہ اسے کیا حوصلہ دیتی...

"مجرم تو میں ہوں اس کی" اس نے سوچا تھا 

ابھی کل رات ہی تو میسم نے اس سے اپنے لئے دعا کروائی تھی

کیا دعائیں اتنی جلدی بھی قبول جو جایا کرتی ہیں 

"اللہ‎ جی آپ پلز سارہ کو ہادی دے دیں..." بےاختیار اس کے دل سے دعا نکلی تھی 

لیکن صرف کچھ دعائیں ہی فوراً پوری ہوا کرتی ہیں 

ان دونوں کے پیچھے کوئی اور بھی تھا جیسے اسے روتا دیکھ کر تکلیف ہو رہی تھی 

لمحہ بھر کو نور کی نظر اس سے ملی تھی 

لیکن وہ فوراً جھکا گئی تھی 

"لو ہو گئی تمہاری مراد پوری"  

   ‏"کہانی میں کوئی ردّوبدل کر

میرا تجھ سے بچھڑنا بنتا ہی نہیں"

*********

ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ

ﻭﮦ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﮨﮯ

ﮐﮧ ﺟﯿﺴﮯ ﻋﮑﺲ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ

ﯾﺎ ﺳﺎﯾﮧ ﺭﻭﺑﺮﻭ ﻣﯿﺮﮮ

ﻭﮨﯽ ﻟﮩﺠﮧ، ﻭﮨﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ

ﻭﮨﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﮨﻨﺲ ﺩﯾﻨﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺟﻮ ﺭﻭﭨﮭﻨﺎ ﺗﻮ

ﺑﮯﺭﺧﯽ ﮐﯽ ﺣﺪ ﮨﯽ ﮐﺮ ﺟﺎﻧﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺭﺳﺘﮯ ﺳﮯ

ﮐﮩﯿﮟ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﺮ ﺟﺎﻧﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮯﭼﯿﻦ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ

ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺳﺰﺍ ﺩﯾﻨﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺍﮎ ﭘﻞ ﻣﯿﮟ ﮨﻨﺲ ﺩﯾﻨﺎ

ﻣﯿﺮﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﺠﺎ ﺩﯾﻨﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺑﺮﻑ ﺳﺎ ﻟﮩﺠﮧ

ﻧﮕﺎﮦ ﺑﮭﯽ ﺳﺮﺩ ﮐﺮ ﻟﯿﻨﺎ

ﮐﺒﮭﯽ ﺗﺘﻠﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺭﻧﮓ

ﻣﯿﺮﮮ ﺩﺍﻣﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﺮ ﺩﯾﻨﺎ

ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﯾﮧ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ

ﻭﮦ ﺑﻠﮑﻞ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﮨﮯ

ﮐﮧ ﺟﯿﺴﮯ.....ﻋﮑﺲ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ

ﯾﺎ ﺳﺎﯾﮧ ﺭﻭﺑﺮﻭ .....میرے

وہ لوگ واپس جا رہے تھے جب وہ فاطمہ کا ہاتھ پکڑ کر اسے اندر لے گیا تھا 

سارہ نے دیکھا تھا اسے ایسا کرتے...

وہ آنکھیں میچ کہ رہ گئی تھی 

"اس ویک اینڈ پر نکاح ہے ہمارا...اور مجھے رخصتی بھی ساتھ ہی چائیے!

اس نے اسے سامنے بیٹھایا تھا 

"اب مجھے نہیں پتا کہ تمہیں اپنے گھر والوں کو کیسے منانا ہے"

وہ اس کے سامنے گٹنوں کے بل بیٹھا تھا 

وہ کچھ نہیں بولی تھی 

بس خاموش تھی 

اسے دیکھ رہی تھی 

وہ اس کے سامنے تھا 

اس کے لئے یہی کافی تھا 

اس نے اس کا پاؤں اپنے گٹنے پر رکھا تھا 

"اور باقی تمہارا جوڑا اور جیولری میں خود پسند کروں گا" 

اس نے ہاتھ میں پکڑی پازیب اسے پہنائی تھی" 

پھر اٹھ کھڑا ہوا تھا 

اس لمحے فاطمہ کا دل اس کی مسکراہٹ دیکھنے کا کیا تھا...

"اگر تم چاہو تو میرے ساتھ چل سکتی ہو...

میں انکل سے بات کر لوں گا" 

اور پھر وہ پلٹ گیا تھا 

مسکرایا نہیں تھا 

"کھڑوس"  

"میرا کھڑوس" وہ مسکرائی تھی 

*********

"میسم..." وہ سویا ہوا تھا جب وہ اس کے کمرے میں آئی تھی 

"کیا ہے...؟" وہ نیند میں بولا تھا 

"اٹھو پلز تم سے ایک ضروری بات کرنی ہے" وہ پریشان تھی 

وہ اٹھ بیٹھا تھا 

"کیا ہوا ہے؟" 

"میسم..."

"ہاں بولو..."

"رشتہ لے کر کب جانا ہے؟" 

"کہاں؟" وہ حیران ہوا تھا 

"سارہ کے گھر..." وہ سپاٹ لہجے میں بولی تھی 

"کل ہی تو تم کہہ رہی تھی کہ ایک سال صبر کروں...

اب اچانک کیا ہوا سب ٹھیک ہے؟" 

"کچھ نہیں ہوا...بس اس کے لئے ایک رشتہ آیا ہوا ہے اور میں نہیں چاہتی کہ ہم لیٹ ہو جائیں" اس نے نظریں چرائیں تھیں 

"اوہ تو یہ بات ہے... تو ٹھیک ہے امی سے بات کرو جب وہ راضی ہو جائیں تو انھیں لے جاؤ" 

"راضی کرنے کا وقت نہیں ہے میں زبردستی انھیں لے جاؤں گی...کل ہی" 

"لیکن دادی..." 

"ان کو سب پتا ہے..." 

"تم نے بتایا؟" 

"نہیں سارہ آئی تھی انھیں بتانے" وہ پاس پڑا کشن اسے مارتی ہوئی اٹھی تھی 

اب یہی راستہ تھا اس کے زخموں پر مرہم رکھنے کا اسے یقین تھا کہ میسم کی محبّت اس کا درد ضرور کم کر دے گی...

لیکن ایک بڑا کام سارہ کو منانا تھا...

*********

"چلو لڑنے ہی آئی ہو...لیکن آئی تو سہی" وہ مسکرا کر بولا تھا 

"پلز میں تمہیں آخری دفعہ کہہ رہی ہوں مجھے واپس کر دو" 

"تمہیں مجھ پر یقین نہیں ہے...اور میں نہیں جانتا تمہیں یقین کیسے دلاؤں" وہ اسے دیکھتا ہوا بولا تھا 

"تو تم نہیں دو گے؟" 

"میرے پاس نہیں ہے..." 

"لیکن اس وقت تو تم ہی تھے نا ادھر..." 

"اوہ! حیرت کی بات ہے میں تمہیں نظر آیا..." وہ تلخی سے ہنسا تھا 

"نور کب سے تمہیں ڈھونڈ رہی ہوں...یہ رہی تمہاری اسائنمنٹ" اس کی آواز پر وہ پلٹی تھی 

وہ اس کی کلاس کی ایک لڑکی تھی 

"تمہیں کہاں سے ملی...؟" 

"جدھر تم اسے رکھ کر بھول گئی تھی..." 

"اوہ تھنک یو" 

وہ واپس پلٹی تھی 

"اٹس اوکے" وہ اسے دیکھ کر مسکرا رہا تھا 

"سوری..." وہ سر جھکا کر بولی تھی 

"ارے دشمن کو سوری کون بولتا ہے" وہ ہنسا تھا 

پھر آگے چل دیا تھا 

وہ دیکھتی رہی تھی اسے...

اس کا دل دکھا رہی تھی وہ...

اور خود...

اس سے بھی زیادہ 

دکھ رہی تھی...

جاری ہے                       


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Wahshat E Ishq  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Wahshat E Ishq written by Rimsha Mehnaz .Wahshat E Ishq by Rimsha Mehnaz is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted

No comments:

Post a Comment