Pages

Thursday 22 June 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 11 to 12

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 11 to 12

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 11 to 12

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

کمرے میں اندھیرا تھا۔۔۔اے سی کی وجہ سے خنکی بڑھ گئی تھی۔۔۔ 

ایبک ابھی تک گہری نیند میں تھا جب سائیڈ ٹیبل پے رکھا موبائل زور و شور سے بج کے بند ہوگیا۔۔۔

کچھ دیر بعد دوبارہ بجا ایبک کسمسا کر کروٹ بدل چکا تھا۔۔۔

دوسری طرف ماریا ہونٹ چباتی ہلکے ہلکے کانپ رہی تھی بار بار پلٹ کر بند دروازے کو دیکھتی۔۔

"پلیز ایبک کال اٹھائیں۔۔۔

ماریا جھنجھلا کر بڑبڑانے لگی جب ایبک کی نیند میں ڈوبی دھیمی آواز کانوں میں پڑی ایک لمحے کے لئے اسکا دل زور سے دھڑکا۔۔۔

ہیلو۔۔ہیلو کون ہے۔۔ ایبک نے آنکھیں مسلتے موبائل  کان سے ہٹا کر اسکرین کو دیکھا جہاں ہانیہ لکھا آرہا تھا ۔۔۔

لمبی سانس لیتا سائیڈ ٹیبل  لیمپ اون کر کے  اٹھ بیٹھا۔۔۔

"ہیلو ہانیہ ۔۔ہیلو 

"م میں ماریا۔۔

"تم۔۔۔ لیکن یہ تو ہانیہ کا نمبر ہے۔ایبک حیران ہوتا الجھ کے پوچھنے لگا۔۔۔دوائی کا اثر ابھی تک تھا

"جانتی ہوں۔۔۔آپ نے میری سم جو توڑ دی اور ویسے بھی اپکا بمبر نہیں ہے میرے پاس۔۔۔ماریا خفگی سے بولی۔۔۔

"اففف ٹھیک ہے میں نئی لادوں گا اور کچھ 

ایبک سر بیڈ کراؤں سے سر ٹیکاتے بیزاریت سے بولا۔۔۔

"جی آپ نے بلنن کو کیوں مارا اگر اسے کچھ ہوگیا تو آپ کو جیل۔۔۔۔

"اپنی بکواس بند رکھو سمجھی اور ایک اور بات زیادہ خوش فہمی پالنے کی ضرورت نہیں ہے میں نے تمہاری وجہ سے لڑائی نہیں کی اور ہاں اسے کیوں مارا کس لئے مارا اگے میرے ساتھ کیا ہوگا یہ تمہارا دردِ سر نہیں ہے اس لئے اپنے کزن کو بھی سمجھا دینا میرے معاملات می ٹانگ نا آڑائے میں اکیلے سب سمبال سکتا ہوں مجھے نہیں ضرورے کسی کی جھوٹی ہمدردیاں مت کرو تم سمجھی۔۔۔

ایبک سب کا غصّہ اس پر نکال رہا تھا دوسری طرف ماریا کی سسکنے کی آواز سنتا ایک دم چپ ہوا۔۔۔

ماریا ہونٹ سختی سے بند کے اسکی ڈانٹ سن رہی تھی۔۔۔

"ماریا۔۔۔۔ماریا میری بات۔۔۔

ایبک نے جلدی سے کان سے موبائل ہٹا کر دیکھا کال ڈسکنیکٹ ہوچکی تھی۔۔۔

"ڈیم۔۔۔غصّے سے تکیہ اٹھا کر پھینکا۔۔۔

جلدی سے دوبارہ نمبر ملایا لیکن کوئی اٹھا نہیں رہا تھا۔۔۔

ایبک جیسے ہی دوسری بار کال ملانے لگا۔۔۔ہانیہ کے نمبر سے میسج آگیا۔۔۔

"آپ بہت برے ہیں کال کرنے کی ضرورت نہیں میں موبائل ہانیہ آپی کو دے رہی ہوں خدا حافظ۔۔۔

میسج پڑھتے ہی ایبک نے ہونٹ بھنج لئے

"سہی کہ رہی ہو میں برا ہوں بہت برا تبھی میرے ماں باپ مجھے اپنا قیمتی وقت مجھ جیسے برے شخص پے برباد نہیں کرتے۔۔۔ میں بہت برا ہوں اور میں برا ہی رہونگا ماریا عائد۔۔۔۔بڑبڑاتے سرخ ہوتی انکھوں کے ساتھ اٹھتا ایبک ہر چیز زمین بوس کرنے لگا ۔۔۔

جب تھک گیا تو بائیک کی چابی اور موبائل اٹھاتا  گھر سے نکل گیا۔۔۔

______________________________________

برہان ہانیہ کے سامنے بیٹھا اسے کھاتے دیکھ رہا تھا اچانک ہانیہ نے نظر اٹھا کر اسے دیکھا ...ہانیہ کے دیکھتے ہی برہان نے نظریں جھکا لیں۔۔۔

"کیسے بنا ہے؟ 

"ہمم بہت ہی لذیذ۔۔۔برہان مسکراتے ہوۓ بولا۔۔

"شکریہ۔۔۔ایک بات کہوں 

"ہمم کہو

"ایبک اتنا

"بس مجھے کچھ نہیں سننا دیکھا نہیں تھا کس طرح مار رہا تھا اسے۔برہان اسکی بات کاٹ کے بولا۔۔

"وہی تو ضرور کوئی بہت غلط بات ہوئی ہوگی ورنہ ایبک بہت اچھا ہے۔۔

برہان پانی پی رہا تھا جب ہانیہ کی بات سن کر اسے ٹھسکا لگ گیا۔۔۔۔۔

"آپ آپ ٹھیک ہیں۔۔ہانیہ کھڑی ہوتی اسکے قریب اکر پیٹ سہلانے لگی۔۔۔

"میں ٹھیک ہوں کھا لیا تھینک اتنا اچھے ڈنر کے لئے ۔۔۔۔برہان سیدھا ہوتا گلہ کھنکھار کے بولا۔۔

"یور ویلکم۔۔۔چلیں اب سب سمٹوائیں۔۔ہانیہ ہوئی بولی۔۔

"اوکے میڈم۔۔۔۔برہان اسکی ناک دباتے ہوۓ مسکرا کے بولا

 ______________________________________

ابراھیم اپنے ڈیپارٹمنٹ سے آتا آبش کو بینچ پر بیٹھا دیکھ اسی طرف آگیا.  

"اہم اہم کیا کر رہی ہو لڑکی۔۔۔

"ہانیہ کا انتظار۔۔۔آبش نے موبائل سے نظر اٹھا کر اسے دیکھا۔۔۔

"یہ تم دونوں الگ الگ کیوں گھومتی رہتی ہو

"ایویں۔۔ آبش کندھے اچکاتی ہوئی بولی۔۔۔

"یہ تو کوئی جواب نہیں ہوا۔۔

"میرے پاس اور کوئی جواب نہیں ہے۔۔

آبش کہتی دوبارہ موبائل کی جانب متوجہ ہوئی ابراھیم کھڑا اسے دیکھنے لگا 

"مجھے دیکھنا بند کروگے؟

"نہیں !! ابراھیم کہتے ہی اپنا بیگ بینچ پے رکھتا اسکےبرابر بیٹھا۔۔آبش نے گھورا جس پر ابراھیم نے مسکرا کر اسے دیکھا۔۔

"ڈھیٹ۔۔۔

"تھینک یو آبش آبنوس ابراھیم ایک ہاتھ سینے پی رکھ کر  بیٹھے بیٹھے ہی اسکے سامنے جھکا۔۔۔آبش نے بیگ کے ساتھ پڑی بک اٹھا کر اسکے سر پے زور سے ماری۔

"ہاہاہا آیا مزہ آبش ہنستے ہوۓ بولی جو یکدم سنجیدہ ہوگیا تھا۔۔

آبش کی نظر اس کے چہرے پر پڑی جو سنجیدگی سے اسے۔ ہی دیکھ رہا تھا آبش نے جلدی سے اپنی ہنسی پے قابو پایا۔۔

"امم لگتا ہے زور سے لگ گئی۔ 

"تمہے تمیز نہیں ہے۔۔۔ابراھیم دبی آواز میں غصّے سے بولتے اسکے ہاتھ سے جھپٹ لی 

آبش اپنا ہونٹ چباتی سر جھکا گئی۔۔۔اسے بلکل اندازہ نہیں تھا ابراھیم کو غصّہ آجائے گا۔۔۔۔

"ابراھیم سو۔۔۔۔آبش شرمندہ ہوتی ہوئی بولنے لگی جب زور سے اسکے سر پے بک پڑی۔۔

آوچ۔۔! ۔۔آبش نے جیسے ہی سر پکڑ کے سامنے دیکھا ابراھیم کھڑا ہنسی دباتا آئی برو اچکا رہا تھا۔۔

"ڈرامے باز 

"ہاہاہاہا۔۔۔اب آیا نہ مزہ ابراھیم قہقہ لگاتے دوبارہ مارتے پارکنگ لاٹ کی جانب بھاگا۔۔۔

آبش آگ بھگولا ہوتی اسکے پیچھے ہی بھاگی۔۔۔

______________________________________

تم یہاں ہو میں کب سے ڈھوڈ رہی تھی تمہے۔۔۔ہانیہ ایبک کو دیکھتی لائبریری میں اسکے سامنے والی کرسی پر بیٹھی۔۔۔

ہانیہ کی آواز پر ہی ایبک نے  نوٹس پر قلم چلاتا رہا۔۔۔۔

ہانیہ کو جب جواب نہ ملا تو اسے دیکھنے لگی۔۔۔

"ایبک کیا تم سن رہے ہو ؟ 

"ہانیہ بعد میں بات کرتے ہیں مجھے کام ہے۔۔ایبک نے لکھتے ہوۓ مصروف سے انداز میں کہا۔۔۔

"یہ تم بعد میں بھی کر سکتے ہو ابھی چلو۔۔ہانیہ کہتی اپنی کرسی سے اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔ایبکب نے سر اٹھا کر حیرت سے اسے دیکھا۔۔

"کہاں جانا ہے

"وہ ہسپتال بلنن کو ہوش آگیا ہے ہم چاھتے ہیں تمہے اس سے معافی مانگنی چاہیے۔۔ہانیہ انگلیاں مروڑتی ہوئی بولی 

ایبک جھٹکے سے کھڑا ہوتا تیزی سے لائبریری سے نکل گیا۔۔۔

ہانیہ ہڑبڑاتی اسکے پیچھے گئی۔۔

"ایبک اسٹوپ ایبک پلیز۔۔۔ہانیہ نے اسکے نزدیک پہنچ کر دونوں ہاتھوں سے اسکی جیکٹ پکڑ کے روکا۔۔

ایبک غصّے سے پلٹا۔۔"کیا مثلا ہے 

ہانیہ کا بھاگنے کی وجہ سے سانس پھول گیا۔۔۔لمبی لمبی سانس لیتی پہلے خود کو پرسکون کیا جب کی ایبک اسے کھڑا گھور رہا تھا۔۔۔

"ہمارا مطلب میں آبش اور ابراھیم۔۔۔

"ایک ہی بات ہے اور میں اس سے معافی نہیں مانگوں گا بلکے ایسا کرتا ہوں اب کی بار ہمیشہ کے لئے فارغ کر دیتا ہوں کیا خیال ہے۔۔۔۔۔ایبک سلگتے لہجے میں بولا۔۔

"ہاں کیوں نہیں جاؤ پھر تمہے پھانسی ہو جائے گی اسکے بعد تمہاری فیملی کا کیا ہوگا ایک ہی بیٹے ہو بیچارے پتہ نہیں کیا کیا سوچا ہوگا تمھارے لئے۔۔۔ہانیہ اسکے جواب پر تپ کر بولی۔۔

"کاش سوچتے۔ایبک ہونٹ بھیجتے ہوۓ بولا۔۔۔

"تمہے لگتا ہے وہ اپنے بیٹے کے لئے نہیں سوچتے 

"ہاں۔۔۔۔۔

"نہیں سوچتے تو تم آج یہاں نہیں ہوتے 

"پلیز ہانیہ یہ سب بکواس ہے وہ میری ضرورتیں پوری کر رہے ہیں کیوں کے میں انکا بیٹا ہوں جانتی ہو کیسا لگتا ہے جب اتنے بڑے خالی سے گھر میں جاؤ وہاں ملازموں کے علاوہ  کوئی نا ہو میری امی نہ ابّو ۔۔۔مرے ہوۓ کا تو چلو صبر کبھی نا کبھی مل جاتا ہے پر انکا کیا جو زندہ ہونے کے باوجود میرے ہی پاس نہیں۔۔۔اہ خیر تم نہیں سمجھ سکتی کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا مجھے انکی ضرورت ہے وہ یہ بات نہیں سمجھتے میں چلتا ہوں۔۔۔اس سے پہلے اسکا ضبط ٹوٹتا تیزی سے کہتے چلا گیا۔۔۔ہانیہ ابھی تک وہیں دیکھ رہی تھی جہاں وہ کھڑا تھا۔۔۔

______________________________________

کالج کی چھوٹی ہو چکی تھی ماریا اپنی دوست کے ساتھ  گیٹ تک آئی جب اسے یاد آیا اسے کالج بس میں جانا تھا

اچھا ماریا میرا ڈرائیور آگیا 

"ٹھیک ہے بائے۔۔۔۔۔

ویسے تمھارے ابّو نہیں آئے لینے۔۔۔

"نہیں وہ یہاں نہیں ہیں میں۔۔۔اس سے پہلے ماریا کچھ کہتی جب بلنن کا دوست اسے قریب آیا۔۔۔

ہیلو مجھے تم سے کچھ بات کرنی ہے۔۔۔

ماریا کے ماتھے پر ناگواری سے بل پڑ گئے اسے بلنن کا یہ دوست اچھا نہیں لگتا تھا۔۔

"نہان دونوں کو دیکھ کر ماریا سے بائے کرتی چلی گئی۔۔

"کیا بات کرنی ہے۔۔

"بلنن ہسپتال میں ہے وہ تم سے ملنا چاہتا ہے۔برنی گہری نظروں سے اسے دیکھتا ہوا بولا۔۔۔

"دفع ہوجاؤ یہاں سے۔۔۔۔ایبک کی آواز پر دونوں جھٹکے سے اسکی جانب متوجہ ہوۓ جو سرخ آنکھیں لئے برنی کو غور رہا تھا۔۔

"اوہ تو یہ چکّر ہے تبھی بلنن کو مارا یہ تو کمال ہوگیا۔۔۔

برنی دونوں کو دیکھتا شیطانیت سے بولا۔۔

ماریا ابھی تک ایبک کو حیرت سے دیکھ رہی تھی جب کسی کے چیخنے کی آواز پے  ہوش میں آئی زمین پے گرے برنی کو دیکھا۔۔۔جو پیٹ پے ہاتھ رکھے کراہ رہا تھا۔۔۔

"چلو۔۔۔ایبک ماریا کا بازو سختی سے پکڑتا اپنی بائیک کے پاس آیا۔۔

"میں چلی جاؤں گی۔۔

"تم سے پوچھا میں نے ایبک بائیک پے بیٹھتا ہوا اسے گھورنے لگا۔۔

"میں نہیں جاؤں گی اس جلاد جیسی بائیک پے۔۔۔ماریا ماتھے پے بل ڈالتی پیچھے ہوتی ہوئی بولی۔۔۔

"ہاہاہا تمہے میں لے کر جا بھی نہیں رہا۔۔۔میں سم دینے آیا تھا تمہے میں نے توڑی تھی اسلئے یہ پکڑو۔۔۔

"ماریا کا چہرہ سرخ ہوگیا شرمندگی سے۔۔اففف کیوں بولا اس کے سامنے وہ کونسا بیٹھنے کو کہ رہا تھا۔۔۔

"ہیلو کہاں کھو گئی یہ پکڑو اور ہاں بلنن اور اسکے دوستوں سے بات کرتی نظر نا آنا ورنہ اچھا نہیں ہوگا۔۔۔

ایبک اسکا ہاتھ پکڑ کے اسکی ہتھیلی پے سم رکھتا بول کے جانے لگا پھر روک کر اسے دیکھنے لگا جو ہاتھ کو گھور رہی تھی۔۔

"ماریا۔۔۔۔ماریا۔۔۔ہوش میں آجاؤ لڑکی۔۔۔ایبک نے اسکے آگے چٹکی بجائی۔۔۔

"مجھے نہیں چاہیے آپ کی یہ فضول سم اور نہ میں بلنن سے ملوں گی۔۔۔صبح ڈانٹا اتنا اب کیوں آئے ہیں ماریا سم پھینکی کہتی ہوئی بس میں جا کر بیٹھ گئی۔۔

"آہ خود تو جیسے پھول برسا  کر گئی ہے مجھ پے  ۔۔ایبک گہری سانس لیتا جھک کر سم اٹھا کے جیب میں رکھتا ہوا چلا گیا۔۔۔

رات کا پہر تھا ہسپتال کے کمرے میں بلنن بیڈ پر زخمی حالت میں لیٹا اپنے باپ کو غصّے سے ٹہلتا دیکھ رہا تھا۔۔۔

"ابّو میں اپنے طریقے۔۔

"بھاڑ میں گیا تمہارا طریقہ تم صرف میری دولت کو اپنی عیاشیوں میں اڑاتے پھرتے ہو۔۔۔۔میں ہزار بار سمجھا چکا ہوں تمہے اپنے اس غصّے اور زبان کو قابو میں رکھا تھا۔۔

"بس کریں بقت وہ زخمی ہے الٹا آپ اسے ڈانٹ رہے ہیں۔اشک بیگم بلنن کے سر پے پیار سے ہاتھ پھیرتی ہوئی بولیں۔۔۔

"آج جو کچھ ہورہا ہے یہ سب صرف اور صرف تمھارے لاڈ پیار کی وجہ سے ہے۔۔۔۔بقت صاحب سلگتے لہجے میں اپنی بیوی کو گھورتے ہوۓ بولے۔۔

"ہاں تو اس میں کیا غلط ہے میرا اکلوتا بیٹا ہے میں اگر نہیں اٹھاؤں گی تو کون اٹھائے گا 

"ہنہ خوب کہا لیکن میں اسکی ہر جائز ناجائز بات نہیں مان  سکتا دیکھو آج کس حالت میں پڑا ہے۔۔۔

"میرے بیٹے کی غلطی نہیں ہے میں جانتی ہوں اس لئے اسے بلیم کرنا بند کردیں۔۔۔۔

"پلیز چپ ہوجائیں آپ دونوں میری وجہ سے ایک دوسرے سے لڑنے کی ضرورت نہیں ہے  جائیں یہاں سے مجھے اکیلا چھوڑ دیں۔۔بلنن چیخ کے کہتے اپنی ماں کا ہاتھ جھٹکتا آنکھیں موند گیا۔۔

"دیکھ لیا اپنے لاڈلے بیٹھے کو۔۔۔بقت صاحب طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ کہتے باہر نکل گئے۔۔

"اہ اوکے سی یو رات میں آؤں گی۔۔۔باقی جو کرنا ہے کرو میں تمھارے ساتھ ہوں۔۔۔۔اشک بیگم اسکے کندھے کو تھپتھپاتی جانے لگیں۔ 

"آئی نو امی آپ میرے ساتھ ہیں لو یو۔۔

لو یو ٹو ڈارلنگ۔۔۔اشک بیگم مسکرا کے کہتی روم سے نکل گئیں۔۔ 

______________________________________

ماریا سیڑیاں اترتی نیچے آئی۔۔۔

"مسسز استے سب کہاں ہیں۔۔ماریا مسسز استے کو دیکھ کر پوچھنے لگی اس سے پہلے وہ کوئی جواب دیتی ہانیہ لاؤنج میں آتی اسے آواز دے چکی تھی۔۔

"ماریا آجاؤ تمھارے سر میں تیل کی مالش کردوں۔۔۔ہانیہ صوفے پے بیٹھتی ہوئی بولی۔۔

"کیا آپ یہ لینے گئی ہوئی تھیں 

"بلکل نہیں۔۔۔آبش کو دھوپ میں بیٹھنا تھا اس لئے میں باہر تھی اب سوال جواب ختم کرو مجھے ابھی یونیورسٹی کا کام بھی کرنا ہے۔۔۔۔

ہانیہ مسسز استے سے جوس کا گلاس لیتی ہوئی بتا رہی تھی۔۔

ماریا مسکراتی اسکے سامنے نیچے بیٹھ کر اپنے بال کھولنے لگی۔۔۔

"آپ پہلے آرام سے جوس پی لیں۔۔۔

"مسسز استے ایک گلاس مجھے بھی لا دیں پلیز۔۔آبش اندر آتی ہوئی بولی۔۔۔

"ایک بہت ہی خوشی کی خبر سنانی ہے مجھے  آبش پرجوش سی بولی۔۔

"پھر آپ کو بتانے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔۔۔

ماریا بالوں میں ہاتھ چلاتی مسکرا کے بولی۔۔

"ٹھیک ہے پھر سنو۔۔ابھی میری ابو سے بات ہوئی ہے وہ لوگ تین دن بعد آرہے ہیں۔۔۔آبش بتا کر دونوں کو دیکھنے لگی دونوں نے سنتے ہی ایک دوسرے کو دیکھا۔۔

"کیا ہوا خوشی نہیں ہوئی 

"یقیناً ہوئی ہے لیکن ہمیں صبح ہی پتہ چل چکا ہے۔ہانیہ خالی گلاس ٹیبل پے رکھتی ہوئی آرام سے بولی۔۔

"کیا!!! اور مجھے بتایا بھی نہیں جب کے میں نے خبر ملتے ہی تم دونوں کو آکر بتایا۔۔جاؤ میں اب بات نہیں کرونگی۔۔۔آبش جھٹکے سے کھڑی ہوتی خفگی سے کہ کر دوبارہ بیٹھ گئی۔۔۔

"مجھے لگا تمہے بھی پتہ ہوگا تبھی ذکر نہیں کیا 

"جو بھی ہے ہانیہ تمہے ایک بار کہنا چاہیے تھا تمہاری وجہ سے پکنک بھی کینسل کر دیا تھا افففف مجھے افسوس رہے گا تمہاری بات مان کر اب امی بھی تمہاری طرح آخری وقت میں منا کرتی رہیں گی کتنا دل تھا میرا..

"ہاہاہا آبش باجی اتنا غمگین ہونے کی ضرورت نہیں ہے میں دو تین کالج فرینڈز کے ساتھ جا رہی ہوں Yesilko ciroz beach  آپ بھی چل سکتی ہیں کیوں ہانیہ آپی؟ ماریا ہنس کر دونوں کو باری باری مخاطب کر کے بولی۔۔۔

"تم نے پہلے ایسا کچھ نہیں بتایا مجھے 

"یسس۔۔۔ہانیہ اب بتا تو دیا اس نے میں ضرور چلوں گی  

"ہانیہ آپی آج ہی پروگرم بنا ہے۔۔

"اجازت لی ابّو سے۔۔ہانیہ نے اسکے سر میں آہستہ آہستہ انگلیاں چلاتے ہوۓ پوچھا جب کے آبش ہانیہ کو گھور رہی تھی۔

"جی لے چکی ہوں۔۔۔

"کتنا مزہ آنے والا ہے۔۔۔۔آبش کھڑی ہوتی پنجوں پر گول گھومتی بول رہی تھی۔۔

"ٹھیک ہے پھر میں بھی چلوں گی ہم سب گرلز۔۔۔۔ہانیہ نے مسکرا کے اپنی رضامندی دی۔۔

"مجھے پتہ تھا تم میرے بنا رہ ہی نہیں سکتی میری پیاری بہن۔۔۔آبش خوش ہوتی ہوئی کہتی صوفے پر بیٹھی۔۔۔

ماریا مسکراتی نظریں قالین پر مرکوز کر لیں۔۔۔

پتہ نہیں بلنن اب کیا کرے گا کیا وہ مجھ سے ملنے کی کوشش کرے گا ماریا سب سوچ رہی تھی جب آبش کی آواز پے سوچوں کو جھٹکا۔۔۔

"برہان بھائی جلدی سے آپ بھی لائن میں لگ جائیں آبش برہان کو آتا دیکھ کر تیزی سے بولی 

"کس لئے۔۔۔برہان تینوں کو دیکھ کر ناسمجھی سے بولا

"ہانیہ سب کے سروں میں تیل لگا رہی ہے چمک جائیں گے اس لئے چلیں آئیں آبش ہنسی ضبط کرتے ہوئے بولی۔۔۔

برہان فورن چلتا ماریا کے ساتھ اکے بیٹھ گیا جو ہانیہ کے آگے قالین پر بیٹھی تھی۔۔

"لو بیٹھ گیا چلو ہانیہ جلدی جلدی ہاتھ چلاؤ میں بھی لائن میں ہوں برہان سر میں انگلیاں چلاتے ہوۓ بولا۔۔۔

ماریا اور آبش ہنسنے لگیں جب کے

ہانیہ دنوں بہن بھائی کو دیکھ کر رہ گئی۔۔

ماریا کے اٹھتے ہی برہان کھسک کر ماریا کی جگہ پر آیا۔۔۔

"میں آتی ہوں۔۔۔ماریا کہتی سیڑیاں چڑھتی اپنے کمرے کی جانب بڑھ گئی۔۔

ہانیہ برہان کے سر میں تیل ڈال کے ہلکے ہلکے مالش کرنے لگی۔۔۔  برہان آنکھیں بند کرتا اسکے نرم و نازک ہاتھ ہی نرماحت کو محسوس کر رہا تھا۔۔۔

"ہممم سکون مل رہا ہے لیکن زیادہ پتہ نہیں چل رہا جیسے ہاتھ نہیں روئی کا گولہ ہو۔۔۔برہان آنکھیں موندے ہی مزے سے بولا۔۔آبش موبائل پے ٹائپنگ کرتے ہوۓ روکتی ہوئی ہنس دی۔۔۔ہانیہ آبش کے ہنسنے پر تپ گئی۔۔۔۔

دونوں ہاتھوں سے زور زور سے ہاتھ چلانے لگی۔۔۔برہان کی ساری مدہوشی یکدم اڑان چھو ہوئی۔۔۔۔

"کیا کر رہی ہوں اتنی زور سے تمھارے ناخن لگ رہے ہیں مجھے۔۔۔۔۔برہان نے کہ کر زبردستی اسکی کلائیاں پکڑ لیں 

"ہاہاہا برہان بھائی کس نے کہا تھا بولنے کو اب بھگتیں۔۔۔

"خود ہی تو کہ رہے تھے ہاتھ پتہ نہیں چل رہا۔۔ہانیہ معصوم شکل بنا کر بولی۔۔۔

"وہ میں تعریف کر رہا تھا خیر شکریہ برہان کہتے  ہوۓ اٹھا پیار سے اسکی ناک دباتا کمرے کی جانب بڑھ گیا۔۔۔

جب کے ہانیہ ناک کو چھوتی ہوئی مسکرا دی۔۔۔ _____________________________________

ماریا بیرونی گیٹ سے نکلتی سڑک کنارے آہستہ آہستہ چلنے لگی.....صبح سے ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری تھی ماریا ایسے موسم میں وہ ہمیشہ اسی طرح واک کرنا پسند کرتی تھی مگر کبھی نکلتے کا موقع نہیں ملا۔۔۔دوپہر تین بجے کا وقت تھا لیکن ایسا لگ رہا تھا جیسے رات ہو چکی ہو۔۔۔۔ماریا چلتے چلتے ارد گرد دیکھ رہی تھی جہاں بڑے بڑے گھر اور ہر طرف سرسبز گردن درخت جو اندھیرے میں ڈوب رہے تھے۔۔۔اچانک ماریا روکتی گھر کی جانب پلٹ گئی۔۔۔۔

اچانک بادل زور سے گرجے ماریا چیخ مارتی بھاگنے لگی جب کسی سے زور سے ٹکرائی۔۔۔

"اندھے ہو نظر؟ماریا گرتے گرتے بچی پر جیسے ہی غصّے سے کہتی سر اٹھا کر دیکھا تو گھبرا گئی۔۔۔دو لڑکے کھڑے اسے ہی دیکھ رہے تھے۔۔۔۔

"تم خود ہی ٹکرائی ہو سویٹ ہارٹ۔۔۔۔

"شٹ اپ۔۔۔ہٹو راستے سے۔۔۔

"اہ میں ڈر گیا۔۔۔۔

لڑکے نے ڈرنے کی ایکٹنگ کی جس پر دونوں سے ساتھ قہقہ لگایا۔۔

ماریا نے اپنے اس پاس دیکھا تو گھبرا گئی واقعی اس وقت ان تینوں کے علاوہ اور کوئی نہیں تھا۔۔  

"سمجھ نہیں آرہا ہٹو۔۔۔ماریا خود کو مضبوط ظاہر کرتی اسے دھکّا دے کر سائیڈ سے بھاگنے لگی۔۔

"تیری اتنی جرّت مجھے دھکّا مارے گی۔۔۔لڑکے سے اسے بازو سے پکڑ کر اسکا جبرا سختی سے پکڑا۔۔۔۔

"اوہ بھائی چھوڑ لڑکی ہے۔۔۔۔

"لڑکی ہے تو کچھ بھی کرے گی۔۔۔۔۔لڑکے نے کہتے ہی اسے چھوڑا۔۔

"جانور انسان تمیز نہیں ہے ہاتھ کیسے لگایا گھٹیا انسان ماریا نے آگ بگولہ ہوتے اسی لڑکے کے گال پر کھنچ کے تھپپڑ مارا۔۔

"تیری

"کاسپر نہیں کر چل۔۔۔

"ابے ہٹ تو اس نے ہاتھ کیسے  اٹھایا۔۔۔

ماریا ڈر سے کانپنے لگی ۔۔۔۔۔جلدی سے بھاگنے ہی لگی تھی  جب کسی نے  بالوں سے پکڑ کر اپنی جانب گھومایا۔۔۔۔۔

"آہ پلیز چھوڑ دو۔۔۔۔۔ ______________________________________

ابراھیم کہاں رہ گئے ہو ؟ 

"آرہا ہوں تم گھر پے پے ہی ہو نا ؟ 

"ہمم بلکل جلدی آجاؤ۔۔۔۔برہان نے کہ کر کال ڈسکنیکٹ کی۔۔۔۔ابراھیم اسکے گھر کمبائن اسٹڈی کے لئے آرہا تھا پر درحقیقت وہ آبش کو دیکھنا چاہتا تھا۔۔۔

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment